3:46
|
Video Tags:
Naseem-e-Zindig,,Abaeen,,Kay,,Moqa,,Per,,Najaf,,Say,,Kerbala,,Paidal,,Chalny,,Walo,,Ki,,Tadad,,main.Izafa
1:05
|
Video Tags:
Siyasi,,Islam,,main,,Arbaeen,,Kay,,Paidal,,Safar,,Ka,,Kirdar,,Sahar,,Urdu,,News
1:22
|
Video Tags:
Mashad,,Muqaddas,,Ki,,Janib,,Zaireen,,Kay,,paidal,,karwan,,Rawan,,Dawan,,sahar,,Urdu,,News
2:19
|
امام زمانہؑ پیدل کربلا کی جانب! | استاد علی رضا پناہیان | Farsi Sub Urdu
امام حسن عسکریؑ کافرمان کہ تمام مومنین زیارت اربعین کریں، یہ فرمان اورکس کے لیے ہے؟ کون اربعین کے موقع پر...
امام حسن عسکریؑ کافرمان کہ تمام مومنین زیارت اربعین کریں، یہ فرمان اورکس کے لیے ہے؟ کون اربعین کے موقع پر کربلا کی جانب پیدل سفر کرتا ہے؟ زائر حسینؑ اور امام زمانہؑ کا اربعین کی نسبت سے کیا تعلق بنتا ہے؟ جس راہ پر آج خدام، زائرین کی ہرطرح کی خدمت کرتے ہیں، یہ راہ تاریخی طور پر کون سی راہ ہے؟ استاد علی رضا پناہیان کا اس موضوع پرزائرین اربعین سے ایک فکر انگیز خطاب، جس میں انہوں نے اربعین سے متعلقہ مندرجہ بالا سوالات کے ساتھ ساتھ زائر کے لیے اربعین کی پیادہ روی کے معنوی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی، تاکہ ایک زائر یہ سمجھ سکے کہ کیوں اور کس طرح سفر اربعین اسکی روح پر اثرانداز ہوتا ہے۔
#ویڈیو #علی_رضا_پناہیان #زیارت_اربعین #امام_حسن_عسکریؑ #ایران #امام_زمانہؑ #کربلا #امام_حسینؑ#بچے #بھوک_اور_پیاس #یوسف_زہراؑ #ظہور
More...
Description:
امام حسن عسکریؑ کافرمان کہ تمام مومنین زیارت اربعین کریں، یہ فرمان اورکس کے لیے ہے؟ کون اربعین کے موقع پر کربلا کی جانب پیدل سفر کرتا ہے؟ زائر حسینؑ اور امام زمانہؑ کا اربعین کی نسبت سے کیا تعلق بنتا ہے؟ جس راہ پر آج خدام، زائرین کی ہرطرح کی خدمت کرتے ہیں، یہ راہ تاریخی طور پر کون سی راہ ہے؟ استاد علی رضا پناہیان کا اس موضوع پرزائرین اربعین سے ایک فکر انگیز خطاب، جس میں انہوں نے اربعین سے متعلقہ مندرجہ بالا سوالات کے ساتھ ساتھ زائر کے لیے اربعین کی پیادہ روی کے معنوی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی، تاکہ ایک زائر یہ سمجھ سکے کہ کیوں اور کس طرح سفر اربعین اسکی روح پر اثرانداز ہوتا ہے۔
#ویڈیو #علی_رضا_پناہیان #زیارت_اربعین #امام_حسن_عسکریؑ #ایران #امام_زمانہؑ #کربلا #امام_حسینؑ#بچے #بھوک_اور_پیاس #یوسف_زہراؑ #ظہور
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Imam
Zaman,
Karbala,
Ustad
Alireza
Panahian,
Imam
Askari,
Ziyarat,
Arbaeen,
Zaer,
Tarikh,
امام
زمانہ,
کربلا,
استاد,
علی
رضا
پناہیان,
5:32
|
اربعین حسینی، عاشوراء کا طاقتور میڈیا | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
اربعین نواسہ رسول، فرزند بتول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی یاد میں منایا جانے والا مذہبی تہوار ہے...
اربعین نواسہ رسول، فرزند بتول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی یاد میں منایا جانے والا مذہبی تہوار ہے جسکا آغاز خود اہلبیت علیہم السلام نے کیا اور ہر سال عراق کے مختلف شہروں سے شروع ہو کر 20 صفر کو کربلائے معلی میں روضہ امام حسین علیہ السلام پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ اس سفر کو عام طور پر پیدل طے کیا جاتا ہے۔ اور ہر سال عراق کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک سے اس مراسم میں شرکت کرنے کے لئے شیعوں کے علاوہ اہل سنت، عیسائی، ایزدی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں لوگ عراق کا سفر کرتے ہیں۔
ان آخری برسوں میں اربعین کے پیدل سفر میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کروڑوں میں پہنچ گئی ہے یہاں تک کہ یہ مراسم دنیا میں منعقد ہونے والے سب سے عظیم مذہبی اجتماع میں بدل گئے ہے۔ آئے دن اسکے شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج اربعین پر ہونے والی مشی بین الاقوامی سطح پر مقاومت کا مظہر ٹھہری ہے اور عاشورائے حسینی کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کیلئے ایک طاقتور میڈیا کا کردار ادا کرہی ہے۔
اربعین کس طرح عاشورائے حسینی کیلئے میڈیا کا کردار ادا کرتا آرہا ہے؟ اسکا آغاز کب سے ہوا اور اسکو مزید کس طرح وسعت دینے کی ضرورت ہے؟ اور اس سلسلے میں کن لوگوں کو آگے بڑھ کر کوشش کرنے کی ضرورت ہے؟ ان تمام باتوں کو ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی زبانی آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #اربعین #عاشوراء #طاقتور #میڈیا #وسعت #گہرائی #مجالس_عزا #مشی
More...
Description:
اربعین نواسہ رسول، فرزند بتول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی یاد میں منایا جانے والا مذہبی تہوار ہے جسکا آغاز خود اہلبیت علیہم السلام نے کیا اور ہر سال عراق کے مختلف شہروں سے شروع ہو کر 20 صفر کو کربلائے معلی میں روضہ امام حسین علیہ السلام پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ اس سفر کو عام طور پر پیدل طے کیا جاتا ہے۔ اور ہر سال عراق کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک سے اس مراسم میں شرکت کرنے کے لئے شیعوں کے علاوہ اہل سنت، عیسائی، ایزدی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں لوگ عراق کا سفر کرتے ہیں۔
ان آخری برسوں میں اربعین کے پیدل سفر میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کروڑوں میں پہنچ گئی ہے یہاں تک کہ یہ مراسم دنیا میں منعقد ہونے والے سب سے عظیم مذہبی اجتماع میں بدل گئے ہے۔ آئے دن اسکے شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج اربعین پر ہونے والی مشی بین الاقوامی سطح پر مقاومت کا مظہر ٹھہری ہے اور عاشورائے حسینی کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کیلئے ایک طاقتور میڈیا کا کردار ادا کرہی ہے۔
اربعین کس طرح عاشورائے حسینی کیلئے میڈیا کا کردار ادا کرتا آرہا ہے؟ اسکا آغاز کب سے ہوا اور اسکو مزید کس طرح وسعت دینے کی ضرورت ہے؟ اور اس سلسلے میں کن لوگوں کو آگے بڑھ کر کوشش کرنے کی ضرورت ہے؟ ان تمام باتوں کو ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی زبانی آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #اربعین #عاشوراء #طاقتور #میڈیا #وسعت #گہرائی #مجالس_عزا #مشی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
arbaeen,
ashura,
taqat,
imam,
imam
khamenei,
rasoul,
hazrat
zahra,
imam
husayn,
ahlul
bayt,
mazhab,
iraq,
karbala,
safar,
shia,
sunni,
muqavemat,
majlis,
majalis,
1:04
|
6:20
|
نظم | چل بھئی کربل پیدل چل - Urdu
عزادار نونہالوں میں زیارتِ کربلا کی دلچسپی سے متعلق منفرد نظم
آواز : وامق حسین رضوی
شاعر : مولانا یاور عباس...
عزادار نونہالوں میں زیارتِ کربلا کی دلچسپی سے متعلق منفرد نظم
آواز : وامق حسین رضوی
شاعر : مولانا یاور عباس زیدی
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
Follow Us:
🎬 Shiatv.net/u/inqilabi
📱 Telegram.me/inqilabimedia
🎬 Youtube.com (inqilabi media)
👤 fb.com/Inqilabi-Media-173533536428655
More...
Description:
عزادار نونہالوں میں زیارتِ کربلا کی دلچسپی سے متعلق منفرد نظم
آواز : وامق حسین رضوی
شاعر : مولانا یاور عباس زیدی
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
Follow Us:
🎬 Shiatv.net/u/inqilabi
📱 Telegram.me/inqilabimedia
🎬 Youtube.com (inqilabi media)
👤 fb.com/Inqilabi-Media-173533536428655
5:06
|
اہمیت زیارت اربعین | Farsi sub Urdu
اہمیت زیارت اربعین
ولی امر مسلمین کی نگاہ میں اربعین پر پیدل چلنے کا یہ عظیم کام مکتب اہلبیتؑ کی اُن عظیم...
اہمیت زیارت اربعین
ولی امر مسلمین کی نگاہ میں اربعین پر پیدل چلنے کا یہ عظیم کام مکتب اہلبیتؑ کی اُن عظیم خصوصیات کا مظہر ہے کہ جس سے ایمان، قلبی اعتماد اور خالص یقین بھی
اُبھرتا ہے اور عشق و محبت بھی۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #اربعین #چہلم #پیادہ_روی #رہبری #عشق #امام_حسین
More...
Description:
اہمیت زیارت اربعین
ولی امر مسلمین کی نگاہ میں اربعین پر پیدل چلنے کا یہ عظیم کام مکتب اہلبیتؑ کی اُن عظیم خصوصیات کا مظہر ہے کہ جس سے ایمان، قلبی اعتماد اور خالص یقین بھی
اُبھرتا ہے اور عشق و محبت بھی۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #اربعین #چہلم #پیادہ_روی #رہبری #عشق #امام_حسین
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Sub,
Arbaeen,
Ahad,
Wada
Gah,
Karbala,
Promise,
Kufa,
Martyrdom,
Martyr,
Muharram,
Imam,
Husayn,
Hussain,
Love,
ishq,
basirat,
Ahlaibait,
Muhabbat,
ahmiat,
love,
ziarat
10:02
|
اربعین اور میری حسرت | Farsi Sub Urdu
ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے اربعین جانے اور نجف سے کربلا پیادہ روی کرنے کی خواہش اور...
ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے اربعین جانے اور نجف سے کربلا پیادہ روی کرنے کی خواہش اور روحانی لذّت کا مقایسہ دُنیا کی کسی بھی مادّی لذّت اور چیز سے نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ہاں! یہ عشق وہی عشق ہے جو انسان کو بے قرار کردیتا ہے، ایک ایسی بے قراری کہ جس میں ہی درحقیقت قرار و سکون پایا جاتا ہے۔
عصر حاضر میں ہر عاشقانِ حسینی کی یہی دِلی حسرت ہے کہ خدا اُسے اربعین کے دِن کربلا جانے کی توفیق عنایت کرے تاکہ وہ روحانی سرور جو دُنیا کی کسی بھی چیز میں اور کسی بھی جگہ میسر نہیں اُسے حاصل ہو جائے۔
#ویڈیو #اربعین #حسرت #گزرنے_والے_واقعات #امام_حسین #اہل_و_عیال #پیدل #غم #آنسو #اہلیت #عش
More...
Description:
ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے اربعین جانے اور نجف سے کربلا پیادہ روی کرنے کی خواہش اور روحانی لذّت کا مقایسہ دُنیا کی کسی بھی مادّی لذّت اور چیز سے نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ہاں! یہ عشق وہی عشق ہے جو انسان کو بے قرار کردیتا ہے، ایک ایسی بے قراری کہ جس میں ہی درحقیقت قرار و سکون پایا جاتا ہے۔
عصر حاضر میں ہر عاشقانِ حسینی کی یہی دِلی حسرت ہے کہ خدا اُسے اربعین کے دِن کربلا جانے کی توفیق عنایت کرے تاکہ وہ روحانی سرور جو دُنیا کی کسی بھی چیز میں اور کسی بھی جگہ میسر نہیں اُسے حاصل ہو جائے۔
#ویڈیو #اربعین #حسرت #گزرنے_والے_واقعات #امام_حسین #اہل_و_عیال #پیدل #غم #آنسو #اہلیت #عش
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
arbaeen,
hasrat,
abaabdillah,
husayn,
ziyarat,
najaf,
karbala,
piyadarawi,
khawahish,
rohani,
lazat,
muqayisa,
madi,
ishq,
insan,
beqarar,
sukun,
khuda,
tofeeq,
hasil,
43:35
|
[ٹاک شو] نورالولایہ ٹی وی محرم نشریات | 3 صفر 2020 | Urdu
میزبان: سید زائر عباس
موضوع: اربعین امام حسینؑ کا تاریخچہ
مہمان علماء: مولانا سید عباس حسینی ، مولانا زوار...
میزبان: سید زائر عباس
موضوع: اربعین امام حسینؑ کا تاریخچہ
مہمان علماء: مولانا سید عباس حسینی ، مولانا زوار حسین
اس پروگرام میں اربعین کی تاریخ اور اسی طرح پیدل چل کر زیارت کرنے کی تاریخ پر گفتگو کی گئی ہے
More...
Description:
میزبان: سید زائر عباس
موضوع: اربعین امام حسینؑ کا تاریخچہ
مہمان علماء: مولانا سید عباس حسینی ، مولانا زوار حسین
اس پروگرام میں اربعین کی تاریخ اور اسی طرح پیدل چل کر زیارت کرنے کی تاریخ پر گفتگو کی گئی ہے
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
noorulwilayahtv,
nashriyat,
nashariyat,
moharram,
muharram,
2020,
qom,
imam
husain,
olama,
maulana
sayyid
zaer
abbas,
shia,
sunni,
karbala,
imam
husain,
azadari,
talk
show,
tareekhi,
ilmi,
maulana
sayyid
abbas
husaini,
maulana
zawwar
husain,
arbaeen,
tarikhcha,
tareekh,
paidal
ziyarat,
mashi,
pyadaravi,
paidal
ziyarat
karna,
51:36
|
[ٹاک شو] نورالولایہ ٹی وی محرم نشریات | 6 صفر 2020 | Urdu
میزبان: سید زائر عباس
موضوع: آداب زیارت و مشی اربعین
مہمان علماء: مولانا سید حسن عسکری ، مولانا زوار حسین...
میزبان: سید زائر عباس
موضوع: آداب زیارت و مشی اربعین
مہمان علماء: مولانا سید حسن عسکری ، مولانا زوار حسین
اس پروگرام میں زیارت کے آداب اور اربعین میں پیدل چلنے کے آداب پر گفتگو کی گئی ہے
More...
Description:
میزبان: سید زائر عباس
موضوع: آداب زیارت و مشی اربعین
مہمان علماء: مولانا سید حسن عسکری ، مولانا زوار حسین
اس پروگرام میں زیارت کے آداب اور اربعین میں پیدل چلنے کے آداب پر گفتگو کی گئی ہے
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
noorulwilayahtv,
nashriyat,
nashariyat,
moharram,
muharram,
2020,
qom,
imam
husain,
olama,
maulana
sayyid
zaer
abbas,
shia,
sunni,
karbala,
imam
husain,
azadari,
talk
show,
tareekhi,
ilmi,
maulana
sayyid
hasan
askari,
maulana
zawwar
hussain,
aadaab
e
zyarat,
aadaab
e
mashi,
arbaeen,
arbaeen
me
paidal
chalne
ke
ahkaam,
4:21
|
امام زمانہؑ کے حضور کا اشتیاق | علی فانی | Farsi Sub Urdu
بہت عرصے سے زمین، حجتِ الہی، امام زمانہؑ کے انتظار میں ہے، وہ ذات کہ جس کے وجود سے ہر مومن کی دل میں امید کی...
بہت عرصے سے زمین، حجتِ الہی، امام زمانہؑ کے انتظار میں ہے، وہ ذات کہ جس کے وجود سے ہر مومن کی دل میں امید کی کرن موجود ہے۔
آج بھی اس کے عاشقوں کے ہونٹوں پر \"عجل فرجہ\" کا جملہ، دعا بنا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ امام حسینؑ کی بارگاہ میں پیدل طویل سفر کرتے ہیں تو ہر قدم پر ان کے ظہور کی یہی دعا ہوتی ہے۔
وہ اپنی تنہائیوں میں، دل میں اسی کے فراق کے درد کی کہانی تحریر کرتے ہیں۔ وہ ہر جگہ انہیں تلاش کرتے ہیں اور اسی کی راہ کے نشان ڈھونڈتے ہیں، اس قدر ان کے حضور کا اشتیاق ان کی دل میں ہوتا ہے کہ عزاداریوں میں بھی ان کو ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔
بس ان کی دل میں آرزو یہ ہوتی ہے کہ اس کے سوا کسی کے در کے محتاج نہ بنیں، وہ ہمیشہ اپنے وقت کے امامؑ پر قربان ہونا چاہتے ہیں۔
امام زمانہؑ کے ایسے عاشقوں کے احساس کو اس منقبت میں بیان کیا گیا ہے، جسے اردو ترجمے کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔
#حجت #امام #زمانہ #انتظار #ذات #وجود #مومن #امید #عاشقوں #ہونٹوں #طویل #ظہور #تنہائیوں #فراق #نشان #اشتیاق #عزاداری #قربان
More...
Description:
بہت عرصے سے زمین، حجتِ الہی، امام زمانہؑ کے انتظار میں ہے، وہ ذات کہ جس کے وجود سے ہر مومن کی دل میں امید کی کرن موجود ہے۔
آج بھی اس کے عاشقوں کے ہونٹوں پر \"عجل فرجہ\" کا جملہ، دعا بنا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ امام حسینؑ کی بارگاہ میں پیدل طویل سفر کرتے ہیں تو ہر قدم پر ان کے ظہور کی یہی دعا ہوتی ہے۔
وہ اپنی تنہائیوں میں، دل میں اسی کے فراق کے درد کی کہانی تحریر کرتے ہیں۔ وہ ہر جگہ انہیں تلاش کرتے ہیں اور اسی کی راہ کے نشان ڈھونڈتے ہیں، اس قدر ان کے حضور کا اشتیاق ان کی دل میں ہوتا ہے کہ عزاداریوں میں بھی ان کو ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔
بس ان کی دل میں آرزو یہ ہوتی ہے کہ اس کے سوا کسی کے در کے محتاج نہ بنیں، وہ ہمیشہ اپنے وقت کے امامؑ پر قربان ہونا چاہتے ہیں۔
امام زمانہؑ کے ایسے عاشقوں کے احساس کو اس منقبت میں بیان کیا گیا ہے، جسے اردو ترجمے کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔
#حجت #امام #زمانہ #انتظار #ذات #وجود #مومن #امید #عاشقوں #ہونٹوں #طویل #ظہور #تنہائیوں #فراق #نشان #اشتیاق #عزاداری #قربان
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
zaman,
eshteyaq,
ali
fani,
zamin,
entezar,
moemen,
omid,
dua,
imam,
imam
Hussein,
zuhur,
eazadari,
manqabat,
ehsass,
hujjat,
qurban,
5:21
|
زیارت کا دن | Arabic Sub Urdu
ویسے تو ایک حقیقی عزادار، مکتب عاشورہ کا پیروکار اور عاشق جس دن بھی زیارت امام مظلوم ابا عبداللہ الحسین علیہ...
ویسے تو ایک حقیقی عزادار، مکتب عاشورہ کا پیروکار اور عاشق جس دن بھی زیارت امام مظلوم ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے لیے جائے معنوی اور روحانی رزق سے محروم نہیں ہوتا ہے لیکن اربعین کا دن ایک ایسا دن ہے جو تمام مکتب عاشورہ کے پیروکاروں اور عاشقوں کی روحانیت، کمال اور آپ علیہ السلام سے متصل ہونے کی معراج کا دن ہے. تمام عاشقان و پیروان سیدالشہداء کا کربلا میں ایک جگہ پر جمع ہونا اور آپ علیہ السلام کی اس عظیم تحریک کو آگے بڑھانے اور اس راہ میں قربانیاں دینے کا عزم، ارادہ اور عہد و پیمان باندھنا ایک الہی اور عاشورائی تحریک کا دنیا میں زندہ و باقی رہنے کا سببب ہے.
اربعین حسینی علیہ السلام کی مناسبت سے ایک عشق و محبت کے اظہار سے لبریز نوحہ اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #زیارت_کا_دن #کربلا #صفر #عزت #کرامت #عشق #زائر #لطف #عنایت #پیدل
More...
Description:
ویسے تو ایک حقیقی عزادار، مکتب عاشورہ کا پیروکار اور عاشق جس دن بھی زیارت امام مظلوم ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے لیے جائے معنوی اور روحانی رزق سے محروم نہیں ہوتا ہے لیکن اربعین کا دن ایک ایسا دن ہے جو تمام مکتب عاشورہ کے پیروکاروں اور عاشقوں کی روحانیت، کمال اور آپ علیہ السلام سے متصل ہونے کی معراج کا دن ہے. تمام عاشقان و پیروان سیدالشہداء کا کربلا میں ایک جگہ پر جمع ہونا اور آپ علیہ السلام کی اس عظیم تحریک کو آگے بڑھانے اور اس راہ میں قربانیاں دینے کا عزم، ارادہ اور عہد و پیمان باندھنا ایک الہی اور عاشورائی تحریک کا دنیا میں زندہ و باقی رہنے کا سببب ہے.
اربعین حسینی علیہ السلام کی مناسبت سے ایک عشق و محبت کے اظہار سے لبریز نوحہ اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #زیارت_کا_دن #کربلا #صفر #عزت #کرامت #عشق #زائر #لطف #عنایت #پیدل
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
noha,
zeyarat,
eazadar,
imam,
imam
husayn,
arbaeen,
Aashura,
maktab,
karbala,
noha,
enayat,
zaer,
esshq,
safar,
93:04
|
KHAMSA MAJALIS AT MASOMIN PS BADAH | KARBALA KI TAREEKH AUR BOOKS | SYED HUSSAIN MOOSAVI | SINDHI
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم...
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم نے کربلا بحیثیت مصائب تو سنی ہے مگر بحیثیت تاریخ نہیں پڑہی جاتی ہے ۔ کربلا میں کیا ہوا ہے اور شہدا کربلا کا کردار کیا ہے۔ اس کو درک کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے پاس کربلا کی تاریخ کیسے پہنچی ہے۔ عبداللہ مشرقی امام حسین ع سے ایک منزل پر ملا۔ مولا نے اس کو کہا کہ میرا ساتھ دو اس نے کہا کہ میں ساتھ دون گا اس وقت تک جب تک میں نے محسوس کیا کہ میرا ساتھ سودمند ہے۔ وہ امام حسین کیسات آیا اوت شہادت سے قبل تک امام کیساتھ رہا۔ جب امام اکیلے رہ گئے تو اس نے واعدہ یاد دلایا پھر وہ واپس ہوا۔ امام کی شہادت سے قبل تک ساتھ رہا۔ اس نے امام کو واعدہ یاد دلایا مولا نے جانے کی اجازت دی۔ اس نے ایک کتاب لکھا جس کا نام \"مقتل مشرقی\" ہے بعد مین اس کو علامہ مجلسی نے بحارالانوار میں شامل کیا تاکہ باقی رہے جس نے کربلا کو بیان کیا۔
دوسری شخصیت ابی مخنف کی ہےلوط بن یحی ایزدی کی ہے، یحی ایزدی امام علی کا صحابی تھے۔ یہ امام زین العابدین سے امام رضا تک رہے۔ اس نے ان افراد سے جو کربلا میں شریک تھے ان کے انٹرویو کئے ہیں جس کا نام مقتل ابی مخنف تھا۔
تاریخ طبری نے مقتل ابی مخنف سے استفادہ کیا اور یہ کتاب کچھ وقت رہی اور پھر گم ہوگئی۔ کتاب اصل حالت مین موجود نہین۔ مگر علما نے تاریخ طبری سے ابی مخنف کی روایات کو جمع کیا اور وہ کتاب اردو میں بھی ابی مخنف لکھا ہے۔ ابی مخنف نے روایات بہت لکھی تھیں۔ یہ کتاب اردو میں مل سکتا ہے ایک دو روایات کو چھوڑ کر باقی مستند اور معتبر ہے۔
اس کے بعد امام جعفر ع کا ایک طالبعلم ہے جس نے صرف شہدا کے نام اور قاتلوں کے نام لکھے ہین اور ایک دو واقعات لکھے ہین۔
شیخ صدوق کا والد مام حسن عسکری ع کا صحابی تھا۔ کئی کتابیں ہم تک نہیں پہنچ سکیں مذہب اہلبیت میں آئمہ ، علما اور کتب محفوظ نہین تھیں۔
علما نے شیخ صدوق کی کتب سے کربلا والی روایات کو جمع کر کے \"مقتل شیخ صدوق\" مرتب کیا ہے جس میں کئی راویوں روایات ہیں۔
شیخ مفید بغداد میں تشیع کا مرکز تھا۔ اس کی کتاب \"مقتل مفید\" کے نام سے تھا یا \"تذکرت الاطھار\" بھی ہے اس میں یہ حصہ مل جائیگا۔
ابن شہر آشوب ہے جس کی کتاب مناقب آل ابی طالب میں امام حسین کا حصہ ہے جس میں کربلا کا ذکر ہے۔
مناقب کا مجمع الفضائل کے نام سے موجود ہے۔
شیخ طائوس علمی، کردار اور کتب کے لحاظ سے \" لحوف\" کے نام سے کتاب لکھا ہے، رہبر معظم ذاکرین کو ہدایت کرتے ہین کہ مصائب لحوف سے پڑہیں۔
علامہ مجلسی جامع ہے جس نے امام حسین اور کربلا سے وابسطہ جمع کیے ہیں ان میں سے ایک بحارالاانوار ہے جس کے 110 جلدیں ہیں۔ جس میں سے ایک جلد امام حسین اور کربلا کے بارے میں ہے۔ جامع کتاب کی اردو میں ترجمہ مل جائیگا ایک حصہ کربلا تک اور دوسرا کربلا کے بعد سے ہے۔
شیخ عباس قمی علامہ مجلسی کے طالبعلم کا طالبعلم ہے۔ علامہ مجلسی کا طالبعلم نعمت اللہ جزائری ہے۔ مقاتیح الجنان عباس قمی کی منتخب دعائوں کا کتاب ہے۔ ان کی \"نفس المعموم\" کربلا پر کتاب ہے۔
اس زمانہ میں زیادہ کام آیت اللہ ری شہری کے ادارے نے کئی علما کی محنت سے دانشنامہ امام حسین کے نام سے ہئے جس کے 12 جلد ہیں۔ اس میں امام حسین سے وابسطہ دو جلد صرف کربلا کے بارے میں ہیں۔
ہم علامہ مجلسی کے بحارالالوار سے پڑہیں گے۔ اس نے میسر کتب سے امام حسین ع اور کربلا کے واقعات کو جمع کرنے کی کوشش کی۔
علامہ مجلسی کی تاریخ اور ہے اور مصائب صرف رلاتے ہیں مگر مجاہد نہیں بناتی ہے۔
علامہ مجلسی ایک بڑی شخصیت ہے اس کے تین بڑے کام ہیں ایک بحارالالوار جس کے 110 جلد، اصول کافی کی شرح کی 24 جلد ہیں، تیسرا فقہ کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ علما نے کتب کو جمع کیا ہے ۔ علما کہتے ہیں کہ روزانہ 100 صفات علامہ مجلسی نے لکھئ ہیں۔ اس نے اولاد کی تربیت کیسے کی وہ اپنے بچے کو نماز فجر کیلئے بھی اٹھاتے تھے۔ بیٹا کہتا کہ تم چلو تو میں آتا ہوں وہ بیٹے کو ساتھ کے کر جاتے تھے۔ علامہ مجلسی فقیر کو خود نہیں بلکہ بیٹے کے ہاتھ سے کچھ دیتا تھا۔ چھوٹی عمر میں دینا سیکھے گا تو بڑے ہوکر دل کھول کر دے گا۔
علامہ مجلسی نے دیکھا کی اس کے بیٹے نئ بغیر اجازت کے میوہ لیا علامہ مجلسع کع حیرت ہوئی اس نے دوسرون کا مال بغیر اجازت کیسے لیا۔ میں نے آج دیکھا کہ آج میرے بیٹے نے ایسے کیا اس نے گھر آکر بات کی اور سوچ کر کہا کہ میں نے انار میں ایک بار سئی لگائی اور بغیر اجازت کے رس پی لی تھی یہ شخصیات کس طرح بچوں کی تربیت کرتے تھے۔
بحار الانوار علامہ مجلسی کی کتاب ہے وہ متقی اور پرہیزگار انسان تھے اور اولاد کی تربیت کے حوالے سے بہت متوجہ تھے۔علامہ مجلسی نے اولاد کی تربیت کی۔ علامہ مجلسی اصفہان میں رہتے تھے۔ پرانے زمانے میں بجلی نہیں تھی اور وہ دیئے پر بیٹھ کر پڑہتے تھے۔ اس لیے وہ جنگل میں نکل جاتے تھے۔ بادشاہ اپنے اہل خانہ کیساتھ شکار پر نکلا اور راستہ بھول گئے۔ بادشاہ کیساتھ اس کے خاندان میں سے بیوی اور بیٹی تھی۔ رات ہونے کیوجہ سے وہ راستہ بھول گئے ان کی بیٹی نے جنگلل میں روشنی دیکھی تو وہ اس طرف گئی ۔ دینی لحاظ سے عورت کیساتھ اکیلا بیٹھا نہیں جاسکتا۔ اس نے لڑکی کو کہا کہ تم اس جھوپڑی میں ایک کونے میں بیٹھ جائو اور میں دوسرے طرف بیٹھ جاتا ہوں۔ رات گذر گئی اور دن کو بادشاہ بھی آگیا۔ اور اس کو تذبذ تھا کہ رات کو کیا ہوا ہوگا۔ اور اس نے دیکھا کہ علامہ مجلسی کے پانچوں انگلیاں جلی ہوئی ہیں۔ اس پر بادشاہ نے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں نے خود انگلیان جلائی ہیں۔
علامہ مجلسی نےبحارالانور کو شیخ مفید، شیخ صدوق سے اور اہل سنت سے بھی لیا اور اس کو جمع کیا۔ ہم پر حق ہے کہ اس کتاب کو پڑہیں۔ پتا چلے کہ کربلا کیا ہے۔ امام حسین کو سمجھنا ہے تو انبیا کی تاریخ کو سمجھنا ہے۔ امام حسین ع وارث انبیا ہیں۔
ہم رسول اکرم صہ سے شروع کرتے ہیں۔
نبی اکرم صہ مکے میں آے قریش خاندان حضرت اسماعیل کے ذریعے سے حضرت ابراہیم تک پہنچا۔ حضرت عبدالمطلب کے بعد قریش بت پرست بنے۔ ابرہا نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا تو ھضرت عبدالمطلب کے اونٹ ابرہا کے لوگ لے گئے۔ ابرہا کو اس نے کہا کہ مجھے میرے اونٹ لوٹادو۔ حضرت عبدلمطلب نے کہا کہ میں اونٹوں کا مالک ہوں کعبہ کو اس کا مالک بچائیگا۔
سارے عرب میں حضرت عبدلمطلب کی شخصیت اعلی تھے۔ دوسری خصوصیت یہ ہے کہ زمزم کا کنواں بند ہوگیا تھا اور اس کو دوسرئ بار حضرت عبدالمطلب نے دریافت کی جو اس کو خواب میں دیکھا۔ حضرت عبدالمطلب کئ سامنے کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔
حضرت عبدالمطلب کی وفات کے بعد ہہاں سے قریش دو حصے ہوگئے، بنو ہاشم کو چھوڑ کر باقی بت پرست بن گئے۔ حج میں تندیلی لائی گئی اور حج کو آمدنی کا ذریعہ بنایا گیا کہ حج کیلئے آنے والے اپنا احرام لائیگا تو اس کا حج نہیں ہوگا۔ قریش سے خریدا گیا احرام ہی قابل قبول ہوگا۔ اگر کوئی قریش سے احرام خرید نہیں کستا تو وہ ننگا حج کرے۔ قریش کے احرام خریدنے کی طاقت نہ تھی۔ قریش نے بے دینی پہیلائی۔
عمرہ کر کے احرام اتار دیا اور بعد میں احرام باندہ کر حج کرتے تھے اور انہوں نے عمرہ اور حج کو اکٹھے کرنے پر پابندی لگادی۔ ایک بار آکر حج کریں اور دوسری بار آکر حج کریں۔
قریش نے دین ابراہیمی میں تبدیلی لائیں۔ حضور اکرم صہ نے دین ابراہیمی کو پاک کرنے کی کوشش کی۔ نبی اکرم صہ کا تعلق بنی ہاشم سے تھے اور انہوں نے قومپرستی کیوجہ سے قبول کرنے سے انکار کیا۔ رسول اکرم صہ نے سمجہانے کی کوشش کی۔ نتیجہ نہ نکلنے کے باعث جب مکہ نے قبول نہیں کیا تو وہ مدینہ ھجرت کر کے گئے۔ 2 ہجری میں بدر، احد اور 5 ویں ہجری میں جنگ خندق ہوئی۔ نبی اکرم کو قتل کرنے کے درپے تھے۔ مدینہ میں نبی اکرم کو ساتھی ملے جن کے ذریعہ سے دین اسلام کی تبلیغ کی۔ 8 برس مدینہ میں رہنے کے بعدا اس طرح نکلے کہ مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔ ان کے لشکر میں 10 ہزار افراد شامل تھے۔ اس زمانہ میں پیدل اور سواریاں تھیں نبی اکرم نے اس طرح انتظام کیا کہ 10 ہزارا کا لشکر مکہ میں پہنچا اور مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔
ابو سفیان کی رسول اکرم کے چچا عباس سے ملاقات کی۔ لشکر مکہ میں پہنچنے والا ہوان۔ دو راستے ہیں قتل یا مسلمان ہو جائو اور اس نے ظاہری کلمہ پڑہ کر حزب اختلاف سے حزب اقتدار کا حصہ بنے۔ حکومت کے پوجاری ایم این ایز جس طرح پارٹیان تبدیل کرتے ہیں۔
نبی اکرم پر دو بار قاتلانہ حملہ ہوا۔ ایک تبوک اور دوسرا 10 ہجری میں غدیر کے موقع پر۔ اندرونی طور پر نبی اکرم پر حملہ ہوا۔ آخر میں بھی نبی اکرم کو زہر سے شہید کیا گیا۔ نبی اکرم کی شہادت کے آثار بہت سے کتابوں میں ملتے ہیں۔ نبی اکرم نے دوائی پالنے سے منع کیا مگر زبردستی ان کو وہ دوائی پلائی گئی۔
رسول اکرم صہ کو دوائی پلائی گئی جس سے منع کیا گیا تھا۔ رسول اکرم صہ کی تدفین کے بعد ان افراد کو پتا چلا۔ مسجد کے کناروں پر ہجرے تھے ایک دروازہ مسجد کے اندر اور ایک باہر۔
امام علی ع نے حکومت کی قربانئ دے کر ان کو مسلمان باقی رکھا۔ قریش حکومت میں آگئے ۔ ہر قبیلہ کو حصہ ملا۔ وہ تیسری خلافت کے آدہے حصے تک اکٹھے رہے پھر بنو امیہ اور دوسرے قریش آمنے سامنے آگئے۔ جب قریش کا آپس میں ٹکرائو ہوا تو 18 برس کے بعد حج تمتع پر پابندی لگادی گئی۔ امام علی ع 27 ہجری کو میدان میں آئے اور حج کیلئے نکلا اور اعلان کیا تو ہم حج اور عمرہ ساتھ کریں گے۔ اس کو آپ صحیح مسلم میں دیکھ سکتے ہیں۔ امام علی اصفان کے مقام پر پہنچے کہ علی ع حج اور عمرہ کی اکٹھے بجا آوری کیلئے نکلے اور تم نے نبی کیساتھ حج تمتح کیا اور حضرت عثمان نے کہا کہ ہماری رائے ہے۔ ام علی ع نے کہا کہ میں سنت کو اہمیت دیتا ہوں۔ عوام کے فائدے میں تھا کہ حج اور عمرہ کریں۔ محافظ سنت اسلام کے طور پر امام علی ظاہر ہوئے اور 35 ہجری میں مولا کی ظاہری حکومت کا اعلان کیا۔ مولا کا سب سے زیادہ ساتھ کوفہ والوں نے دیا۔ 25 برس پہلے علی کا ساتھ نہیں دیا گیا اور اب امت امام علی کے پاس آئ امام علی 27 ہجری سے 35 ہجری تک ہر سال حج کیلئے گئے۔ تیسرے خیلفیہ کے بعد امام علی کو ضلیفہ بنایا گیا 4 سال کی حکومت میں 3 بڑی جنگیں لڑی گئیں۔
عمار یاسر کوفہ میں آئے تو امام حسن کو منبر پر بٹھایا۔ اور کہا کہ کہ اللہ کی اطاعت کرتے ہو یا نبی کی بیوی کی اطاعت کرتے ہو۔ 22 ہزار افراد نے جنگ جمل میں حصہ لیا۔ کوفہ والوں نے محبت علی میں 400 افراد کی شہادت کی قربانی دی۔ ایک سال تک جنگ جمل جاری رہی۔ 25 ہزار جنگ صفین میں شہید ہویئے اور 45 ہزار شام لے لشکر کیطرف سے مارے گئے۔ کوفہ والوں نے دوسرا امتحان دیا جس میں 25 ہزار شہید ہوئے۔
جنگ نہروان نفسیاتی جنگ تھی خارجی قرآن کے استاد تھے۔ باپ ایک طرف تو بیٹا دوسرے طرف۔ 400 شہید جنگ جمل، 25 ہزار صفین میں اور جنگ نہروان والے سے کو فہ میں سے تھے۔ مدینہ سے نکلتے وقت 700 افراد کیساتھ امام علی نکلے۔ کوفہ محبت علی کا مرکز تھا۔
تاریخ عباسیون کے دور مین لکھوائی گئی۔
شام کی گورنری ما مطالبہ تھا۔ امام علی کی شہادت کے بعد امام حسن کی بیعت کی اور شام میں معاویہ کو خیلفتہ الرسول کے طور پر بیعت ہوئئ۔ 2 خیلفہ تو امتیں بھی دو ہونگی۔ بنو امیہ کی سازش تھی کہ امت کو دو حصوں میں بانٹا جائے۔ 6 ماہ دو حکومتیں تھیں۔ امام حسن ع دو امتوں کو ایک امت بنایا۔امام حسن نے ایک امت بنائی۔ یہ امام حسن کا کارنامہ تھا۔ امام حسن کا 40 ہزار کا لشکر تھا۔ عمر بن عاص نے امیر شام کو بتایا کہ لشکر امام حسن کے حوصلہ بلند ہیں۔ پھر شام کے لوگوں کو یتیم ہونے سے کون بچائیگا۔ معاویہ نئ 10 برس تک جنگبندی کی بات کی۔ امام حسن ع نے اپنی طرف سے صلح کے شرائط بتائے۔ امام حسن نے کہا کہ یہ حصہ بھی دیتا ہوں کہ قرآن و سنت پر عمل ہوگا، امیرالمومنین نہیں کہلوایا جائیگا۔ امام حسن کو امیر شام کیطرف سے کاغذ بھیجا گیا۔ یہ امام حسن ع کا کارنامہ تھا۔ اگر امام حسن اقتدار کی قربانی نہ دیتے تو۔
حکومت مقصد نہیں بلکہ مقصد دین ہے۔
امام حسن ع کے سامنے دوسرا چیلنج یہ تھا کہ معاویہ نے خود کو نبی اکم کے خانوادہ کے طور پر متعارف کروایا۔ اہلبیت کے طور پر بنی امیہ کو پیش کیا گیا۔
اصلم دین امام حسن کے پاس تھا۔ جب معاویہ کو حکومت کا دوسرا حصہ بھ ملا تو اسن نے زیادہ کوشش نہیں کی۔ اس زمانے میں امام حسن کی پالیس کے تحت مرد و خواتینن وفود کی صورت میں شام میں تبلیغ کی۔ 41 ہجری میں صلح ہوا اور 50 ہجری میں شام تو امام علی کا محب ہوگیا ہے۔ امام حسن ع نے صلح کے ذریعہ شام تک اصل دین پہنچایا۔ 50 ہجری میں صلح توڑا گیا اور امام حسن ع کو شہید کروایا گیا۔ 50 سے 61 ہجری تک امام حسین ع کی امامت کو سمجھنا پڑے گا۔ کوفہ والوں نے قربانی دی ہے۔ عقل کی عینک پہن کر دیکھنا پڑے گا۔
ہم بحارالانوار سے کربلا پڑہنا شروع کریں گے۔ ہم تاریخ پڑہنا شروع کریں گے۔ مصائب والی کربلا ہم کو رلائےگی مگر مجاہد نہیں بنائےگی۔ جہاں پر کربلا پاور ہائوس ہے وہ 6 ماہ کے بچے کو مجاہد بناتی ہے۔ ہم کو کربلا سے مجاہد بننے کا درس لینا ہے۔
استاد محترم کی تایخ کربلا کے عنوان سے پہلی مجلس سے اقتباس۔
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
More...
Description:
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم نے کربلا بحیثیت مصائب تو سنی ہے مگر بحیثیت تاریخ نہیں پڑہی جاتی ہے ۔ کربلا میں کیا ہوا ہے اور شہدا کربلا کا کردار کیا ہے۔ اس کو درک کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے پاس کربلا کی تاریخ کیسے پہنچی ہے۔ عبداللہ مشرقی امام حسین ع سے ایک منزل پر ملا۔ مولا نے اس کو کہا کہ میرا ساتھ دو اس نے کہا کہ میں ساتھ دون گا اس وقت تک جب تک میں نے محسوس کیا کہ میرا ساتھ سودمند ہے۔ وہ امام حسین کیسات آیا اوت شہادت سے قبل تک امام کیساتھ رہا۔ جب امام اکیلے رہ گئے تو اس نے واعدہ یاد دلایا پھر وہ واپس ہوا۔ امام کی شہادت سے قبل تک ساتھ رہا۔ اس نے امام کو واعدہ یاد دلایا مولا نے جانے کی اجازت دی۔ اس نے ایک کتاب لکھا جس کا نام \"مقتل مشرقی\" ہے بعد مین اس کو علامہ مجلسی نے بحارالانوار میں شامل کیا تاکہ باقی رہے جس نے کربلا کو بیان کیا۔
دوسری شخصیت ابی مخنف کی ہےلوط بن یحی ایزدی کی ہے، یحی ایزدی امام علی کا صحابی تھے۔ یہ امام زین العابدین سے امام رضا تک رہے۔ اس نے ان افراد سے جو کربلا میں شریک تھے ان کے انٹرویو کئے ہیں جس کا نام مقتل ابی مخنف تھا۔
تاریخ طبری نے مقتل ابی مخنف سے استفادہ کیا اور یہ کتاب کچھ وقت رہی اور پھر گم ہوگئی۔ کتاب اصل حالت مین موجود نہین۔ مگر علما نے تاریخ طبری سے ابی مخنف کی روایات کو جمع کیا اور وہ کتاب اردو میں بھی ابی مخنف لکھا ہے۔ ابی مخنف نے روایات بہت لکھی تھیں۔ یہ کتاب اردو میں مل سکتا ہے ایک دو روایات کو چھوڑ کر باقی مستند اور معتبر ہے۔
اس کے بعد امام جعفر ع کا ایک طالبعلم ہے جس نے صرف شہدا کے نام اور قاتلوں کے نام لکھے ہین اور ایک دو واقعات لکھے ہین۔
شیخ صدوق کا والد مام حسن عسکری ع کا صحابی تھا۔ کئی کتابیں ہم تک نہیں پہنچ سکیں مذہب اہلبیت میں آئمہ ، علما اور کتب محفوظ نہین تھیں۔
علما نے شیخ صدوق کی کتب سے کربلا والی روایات کو جمع کر کے \"مقتل شیخ صدوق\" مرتب کیا ہے جس میں کئی راویوں روایات ہیں۔
شیخ مفید بغداد میں تشیع کا مرکز تھا۔ اس کی کتاب \"مقتل مفید\" کے نام سے تھا یا \"تذکرت الاطھار\" بھی ہے اس میں یہ حصہ مل جائیگا۔
ابن شہر آشوب ہے جس کی کتاب مناقب آل ابی طالب میں امام حسین کا حصہ ہے جس میں کربلا کا ذکر ہے۔
مناقب کا مجمع الفضائل کے نام سے موجود ہے۔
شیخ طائوس علمی، کردار اور کتب کے لحاظ سے \" لحوف\" کے نام سے کتاب لکھا ہے، رہبر معظم ذاکرین کو ہدایت کرتے ہین کہ مصائب لحوف سے پڑہیں۔
علامہ مجلسی جامع ہے جس نے امام حسین اور کربلا سے وابسطہ جمع کیے ہیں ان میں سے ایک بحارالاانوار ہے جس کے 110 جلدیں ہیں۔ جس میں سے ایک جلد امام حسین اور کربلا کے بارے میں ہے۔ جامع کتاب کی اردو میں ترجمہ مل جائیگا ایک حصہ کربلا تک اور دوسرا کربلا کے بعد سے ہے۔
شیخ عباس قمی علامہ مجلسی کے طالبعلم کا طالبعلم ہے۔ علامہ مجلسی کا طالبعلم نعمت اللہ جزائری ہے۔ مقاتیح الجنان عباس قمی کی منتخب دعائوں کا کتاب ہے۔ ان کی \"نفس المعموم\" کربلا پر کتاب ہے۔
اس زمانہ میں زیادہ کام آیت اللہ ری شہری کے ادارے نے کئی علما کی محنت سے دانشنامہ امام حسین کے نام سے ہئے جس کے 12 جلد ہیں۔ اس میں امام حسین سے وابسطہ دو جلد صرف کربلا کے بارے میں ہیں۔
ہم علامہ مجلسی کے بحارالالوار سے پڑہیں گے۔ اس نے میسر کتب سے امام حسین ع اور کربلا کے واقعات کو جمع کرنے کی کوشش کی۔
علامہ مجلسی کی تاریخ اور ہے اور مصائب صرف رلاتے ہیں مگر مجاہد نہیں بناتی ہے۔
علامہ مجلسی ایک بڑی شخصیت ہے اس کے تین بڑے کام ہیں ایک بحارالالوار جس کے 110 جلد، اصول کافی کی شرح کی 24 جلد ہیں، تیسرا فقہ کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ علما نے کتب کو جمع کیا ہے ۔ علما کہتے ہیں کہ روزانہ 100 صفات علامہ مجلسی نے لکھئ ہیں۔ اس نے اولاد کی تربیت کیسے کی وہ اپنے بچے کو نماز فجر کیلئے بھی اٹھاتے تھے۔ بیٹا کہتا کہ تم چلو تو میں آتا ہوں وہ بیٹے کو ساتھ کے کر جاتے تھے۔ علامہ مجلسی فقیر کو خود نہیں بلکہ بیٹے کے ہاتھ سے کچھ دیتا تھا۔ چھوٹی عمر میں دینا سیکھے گا تو بڑے ہوکر دل کھول کر دے گا۔
علامہ مجلسی نے دیکھا کی اس کے بیٹے نئ بغیر اجازت کے میوہ لیا علامہ مجلسع کع حیرت ہوئی اس نے دوسرون کا مال بغیر اجازت کیسے لیا۔ میں نے آج دیکھا کہ آج میرے بیٹے نے ایسے کیا اس نے گھر آکر بات کی اور سوچ کر کہا کہ میں نے انار میں ایک بار سئی لگائی اور بغیر اجازت کے رس پی لی تھی یہ شخصیات کس طرح بچوں کی تربیت کرتے تھے۔
بحار الانوار علامہ مجلسی کی کتاب ہے وہ متقی اور پرہیزگار انسان تھے اور اولاد کی تربیت کے حوالے سے بہت متوجہ تھے۔علامہ مجلسی نے اولاد کی تربیت کی۔ علامہ مجلسی اصفہان میں رہتے تھے۔ پرانے زمانے میں بجلی نہیں تھی اور وہ دیئے پر بیٹھ کر پڑہتے تھے۔ اس لیے وہ جنگل میں نکل جاتے تھے۔ بادشاہ اپنے اہل خانہ کیساتھ شکار پر نکلا اور راستہ بھول گئے۔ بادشاہ کیساتھ اس کے خاندان میں سے بیوی اور بیٹی تھی۔ رات ہونے کیوجہ سے وہ راستہ بھول گئے ان کی بیٹی نے جنگلل میں روشنی دیکھی تو وہ اس طرف گئی ۔ دینی لحاظ سے عورت کیساتھ اکیلا بیٹھا نہیں جاسکتا۔ اس نے لڑکی کو کہا کہ تم اس جھوپڑی میں ایک کونے میں بیٹھ جائو اور میں دوسرے طرف بیٹھ جاتا ہوں۔ رات گذر گئی اور دن کو بادشاہ بھی آگیا۔ اور اس کو تذبذ تھا کہ رات کو کیا ہوا ہوگا۔ اور اس نے دیکھا کہ علامہ مجلسی کے پانچوں انگلیاں جلی ہوئی ہیں۔ اس پر بادشاہ نے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں نے خود انگلیان جلائی ہیں۔
علامہ مجلسی نےبحارالانور کو شیخ مفید، شیخ صدوق سے اور اہل سنت سے بھی لیا اور اس کو جمع کیا۔ ہم پر حق ہے کہ اس کتاب کو پڑہیں۔ پتا چلے کہ کربلا کیا ہے۔ امام حسین کو سمجھنا ہے تو انبیا کی تاریخ کو سمجھنا ہے۔ امام حسین ع وارث انبیا ہیں۔
ہم رسول اکرم صہ سے شروع کرتے ہیں۔
نبی اکرم صہ مکے میں آے قریش خاندان حضرت اسماعیل کے ذریعے سے حضرت ابراہیم تک پہنچا۔ حضرت عبدالمطلب کے بعد قریش بت پرست بنے۔ ابرہا نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا تو ھضرت عبدالمطلب کے اونٹ ابرہا کے لوگ لے گئے۔ ابرہا کو اس نے کہا کہ مجھے میرے اونٹ لوٹادو۔ حضرت عبدلمطلب نے کہا کہ میں اونٹوں کا مالک ہوں کعبہ کو اس کا مالک بچائیگا۔
سارے عرب میں حضرت عبدلمطلب کی شخصیت اعلی تھے۔ دوسری خصوصیت یہ ہے کہ زمزم کا کنواں بند ہوگیا تھا اور اس کو دوسرئ بار حضرت عبدالمطلب نے دریافت کی جو اس کو خواب میں دیکھا۔ حضرت عبدالمطلب کئ سامنے کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔
حضرت عبدالمطلب کی وفات کے بعد ہہاں سے قریش دو حصے ہوگئے، بنو ہاشم کو چھوڑ کر باقی بت پرست بن گئے۔ حج میں تندیلی لائی گئی اور حج کو آمدنی کا ذریعہ بنایا گیا کہ حج کیلئے آنے والے اپنا احرام لائیگا تو اس کا حج نہیں ہوگا۔ قریش سے خریدا گیا احرام ہی قابل قبول ہوگا۔ اگر کوئی قریش سے احرام خرید نہیں کستا تو وہ ننگا حج کرے۔ قریش کے احرام خریدنے کی طاقت نہ تھی۔ قریش نے بے دینی پہیلائی۔
عمرہ کر کے احرام اتار دیا اور بعد میں احرام باندہ کر حج کرتے تھے اور انہوں نے عمرہ اور حج کو اکٹھے کرنے پر پابندی لگادی۔ ایک بار آکر حج کریں اور دوسری بار آکر حج کریں۔
قریش نے دین ابراہیمی میں تبدیلی لائیں۔ حضور اکرم صہ نے دین ابراہیمی کو پاک کرنے کی کوشش کی۔ نبی اکرم صہ کا تعلق بنی ہاشم سے تھے اور انہوں نے قومپرستی کیوجہ سے قبول کرنے سے انکار کیا۔ رسول اکرم صہ نے سمجہانے کی کوشش کی۔ نتیجہ نہ نکلنے کے باعث جب مکہ نے قبول نہیں کیا تو وہ مدینہ ھجرت کر کے گئے۔ 2 ہجری میں بدر، احد اور 5 ویں ہجری میں جنگ خندق ہوئی۔ نبی اکرم کو قتل کرنے کے درپے تھے۔ مدینہ میں نبی اکرم کو ساتھی ملے جن کے ذریعہ سے دین اسلام کی تبلیغ کی۔ 8 برس مدینہ میں رہنے کے بعدا اس طرح نکلے کہ مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔ ان کے لشکر میں 10 ہزار افراد شامل تھے۔ اس زمانہ میں پیدل اور سواریاں تھیں نبی اکرم نے اس طرح انتظام کیا کہ 10 ہزارا کا لشکر مکہ میں پہنچا اور مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔
ابو سفیان کی رسول اکرم کے چچا عباس سے ملاقات کی۔ لشکر مکہ میں پہنچنے والا ہوان۔ دو راستے ہیں قتل یا مسلمان ہو جائو اور اس نے ظاہری کلمہ پڑہ کر حزب اختلاف سے حزب اقتدار کا حصہ بنے۔ حکومت کے پوجاری ایم این ایز جس طرح پارٹیان تبدیل کرتے ہیں۔
نبی اکرم پر دو بار قاتلانہ حملہ ہوا۔ ایک تبوک اور دوسرا 10 ہجری میں غدیر کے موقع پر۔ اندرونی طور پر نبی اکرم پر حملہ ہوا۔ آخر میں بھی نبی اکرم کو زہر سے شہید کیا گیا۔ نبی اکرم کی شہادت کے آثار بہت سے کتابوں میں ملتے ہیں۔ نبی اکرم نے دوائی پالنے سے منع کیا مگر زبردستی ان کو وہ دوائی پلائی گئی۔
رسول اکرم صہ کو دوائی پلائی گئی جس سے منع کیا گیا تھا۔ رسول اکرم صہ کی تدفین کے بعد ان افراد کو پتا چلا۔ مسجد کے کناروں پر ہجرے تھے ایک دروازہ مسجد کے اندر اور ایک باہر۔
امام علی ع نے حکومت کی قربانئ دے کر ان کو مسلمان باقی رکھا۔ قریش حکومت میں آگئے ۔ ہر قبیلہ کو حصہ ملا۔ وہ تیسری خلافت کے آدہے حصے تک اکٹھے رہے پھر بنو امیہ اور دوسرے قریش آمنے سامنے آگئے۔ جب قریش کا آپس میں ٹکرائو ہوا تو 18 برس کے بعد حج تمتع پر پابندی لگادی گئی۔ امام علی ع 27 ہجری کو میدان میں آئے اور حج کیلئے نکلا اور اعلان کیا تو ہم حج اور عمرہ ساتھ کریں گے۔ اس کو آپ صحیح مسلم میں دیکھ سکتے ہیں۔ امام علی اصفان کے مقام پر پہنچے کہ علی ع حج اور عمرہ کی اکٹھے بجا آوری کیلئے نکلے اور تم نے نبی کیساتھ حج تمتح کیا اور حضرت عثمان نے کہا کہ ہماری رائے ہے۔ ام علی ع نے کہا کہ میں سنت کو اہمیت دیتا ہوں۔ عوام کے فائدے میں تھا کہ حج اور عمرہ کریں۔ محافظ سنت اسلام کے طور پر امام علی ظاہر ہوئے اور 35 ہجری میں مولا کی ظاہری حکومت کا اعلان کیا۔ مولا کا سب سے زیادہ ساتھ کوفہ والوں نے دیا۔ 25 برس پہلے علی کا ساتھ نہیں دیا گیا اور اب امت امام علی کے پاس آئ امام علی 27 ہجری سے 35 ہجری تک ہر سال حج کیلئے گئے۔ تیسرے خیلفیہ کے بعد امام علی کو ضلیفہ بنایا گیا 4 سال کی حکومت میں 3 بڑی جنگیں لڑی گئیں۔
عمار یاسر کوفہ میں آئے تو امام حسن کو منبر پر بٹھایا۔ اور کہا کہ کہ اللہ کی اطاعت کرتے ہو یا نبی کی بیوی کی اطاعت کرتے ہو۔ 22 ہزار افراد نے جنگ جمل میں حصہ لیا۔ کوفہ والوں نے محبت علی میں 400 افراد کی شہادت کی قربانی دی۔ ایک سال تک جنگ جمل جاری رہی۔ 25 ہزار جنگ صفین میں شہید ہویئے اور 45 ہزار شام لے لشکر کیطرف سے مارے گئے۔ کوفہ والوں نے دوسرا امتحان دیا جس میں 25 ہزار شہید ہوئے۔
جنگ نہروان نفسیاتی جنگ تھی خارجی قرآن کے استاد تھے۔ باپ ایک طرف تو بیٹا دوسرے طرف۔ 400 شہید جنگ جمل، 25 ہزار صفین میں اور جنگ نہروان والے سے کو فہ میں سے تھے۔ مدینہ سے نکلتے وقت 700 افراد کیساتھ امام علی نکلے۔ کوفہ محبت علی کا مرکز تھا۔
تاریخ عباسیون کے دور مین لکھوائی گئی۔
شام کی گورنری ما مطالبہ تھا۔ امام علی کی شہادت کے بعد امام حسن کی بیعت کی اور شام میں معاویہ کو خیلفتہ الرسول کے طور پر بیعت ہوئئ۔ 2 خیلفہ تو امتیں بھی دو ہونگی۔ بنو امیہ کی سازش تھی کہ امت کو دو حصوں میں بانٹا جائے۔ 6 ماہ دو حکومتیں تھیں۔ امام حسن ع دو امتوں کو ایک امت بنایا۔امام حسن نے ایک امت بنائی۔ یہ امام حسن کا کارنامہ تھا۔ امام حسن کا 40 ہزار کا لشکر تھا۔ عمر بن عاص نے امیر شام کو بتایا کہ لشکر امام حسن کے حوصلہ بلند ہیں۔ پھر شام کے لوگوں کو یتیم ہونے سے کون بچائیگا۔ معاویہ نئ 10 برس تک جنگبندی کی بات کی۔ امام حسن ع نے اپنی طرف سے صلح کے شرائط بتائے۔ امام حسن نے کہا کہ یہ حصہ بھی دیتا ہوں کہ قرآن و سنت پر عمل ہوگا، امیرالمومنین نہیں کہلوایا جائیگا۔ امام حسن کو امیر شام کیطرف سے کاغذ بھیجا گیا۔ یہ امام حسن ع کا کارنامہ تھا۔ اگر امام حسن اقتدار کی قربانی نہ دیتے تو۔
حکومت مقصد نہیں بلکہ مقصد دین ہے۔
امام حسن ع کے سامنے دوسرا چیلنج یہ تھا کہ معاویہ نے خود کو نبی اکم کے خانوادہ کے طور پر متعارف کروایا۔ اہلبیت کے طور پر بنی امیہ کو پیش کیا گیا۔
اصلم دین امام حسن کے پاس تھا۔ جب معاویہ کو حکومت کا دوسرا حصہ بھ ملا تو اسن نے زیادہ کوشش نہیں کی۔ اس زمانے میں امام حسن کی پالیس کے تحت مرد و خواتینن وفود کی صورت میں شام میں تبلیغ کی۔ 41 ہجری میں صلح ہوا اور 50 ہجری میں شام تو امام علی کا محب ہوگیا ہے۔ امام حسن ع نے صلح کے ذریعہ شام تک اصل دین پہنچایا۔ 50 ہجری میں صلح توڑا گیا اور امام حسن ع کو شہید کروایا گیا۔ 50 سے 61 ہجری تک امام حسین ع کی امامت کو سمجھنا پڑے گا۔ کوفہ والوں نے قربانی دی ہے۔ عقل کی عینک پہن کر دیکھنا پڑے گا۔
ہم بحارالانوار سے کربلا پڑہنا شروع کریں گے۔ ہم تاریخ پڑہنا شروع کریں گے۔ مصائب والی کربلا ہم کو رلائےگی مگر مجاہد نہیں بنائےگی۔ جہاں پر کربلا پاور ہائوس ہے وہ 6 ماہ کے بچے کو مجاہد بناتی ہے۔ ہم کو کربلا سے مجاہد بننے کا درس لینا ہے۔
استاد محترم کی تایخ کربلا کے عنوان سے پہلی مجلس سے اقتباس۔
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
3:10
|
22:39
|
[ٹاک شو] نورالولایہ ٹی وی - اربعین | مشی اربعین کا فیملی کے استحکام میں کردار | 17 صفر 1443 | Urdu
میزبان: محترمہ فاطمہ زہرا
مہمان: محترمہ عاصمہ جعفری
اس پروگرام کے اہم مطالب:
● فیملی کو مستحکم اور مضبوط...
میزبان: محترمہ فاطمہ زہرا
مہمان: محترمہ عاصمہ جعفری
اس پروگرام کے اہم مطالب:
● فیملی کو مستحکم اور مضبوط بنانے کی کیا ضرورت ہے؟
● اربعین کی زیارت، پیدل چل کر کیوں کرتے ہیں ؟
● کونسے اہم نکات ہیں جو فیملی کے استحکام اور مضبوطی کا سبب بن سکتے ہیں؟
وقت: پاکستانی ٹائم کے مطابق رات 9:00 بجے اور ایرانی ٹائم کے مطابق رات 7:30 بجے۔
More...
Description:
میزبان: محترمہ فاطمہ زہرا
مہمان: محترمہ عاصمہ جعفری
اس پروگرام کے اہم مطالب:
● فیملی کو مستحکم اور مضبوط بنانے کی کیا ضرورت ہے؟
● اربعین کی زیارت، پیدل چل کر کیوں کرتے ہیں ؟
● کونسے اہم نکات ہیں جو فیملی کے استحکام اور مضبوطی کا سبب بن سکتے ہیں؟
وقت: پاکستانی ٹائم کے مطابق رات 9:00 بجے اور ایرانی ٹائم کے مطابق رات 7:30 بجے۔
Video Tags:
noorul
wilayah,
noorulwilayah,
production,
arbaeen,
khavatin,
muharram,
safar,
program,
kerdar,
islam,
ashura,
karbala,
najaf,
talk
show,
famili,
estehkam,
zeyarat,
9:51
|
Arbaeen Mishi 1443/ 2021 اربعین مشی | Najaf to Karbala Walk | Part 2 | Urdu
Arbaeen Mishi 1443/ 2021 اربعین مشی
Najaf to Karbala Walk
نجف سے کربلا پیدل سفر
Interviews of:
Moulana Nusrat Abbas Bukhari
Baradar Shadman Raza
Baradar Muslim...
Arbaeen Mishi 1443/ 2021 اربعین مشی
Najaf to Karbala Walk
نجف سے کربلا پیدل سفر
Interviews of:
Moulana Nusrat Abbas Bukhari
Baradar Shadman Raza
Baradar Muslim Mehdavi
More...
Description:
Arbaeen Mishi 1443/ 2021 اربعین مشی
Najaf to Karbala Walk
نجف سے کربلا پیدل سفر
Interviews of:
Moulana Nusrat Abbas Bukhari
Baradar Shadman Raza
Baradar Muslim Mehdavi
7:56
|
4:23
|
Arbaeen Mishi | Part 3 | اربعین مشی | Najaf to Karbala Walk | 1443/ 2021
Arbaeen Mishi 1443/ 2021 اربعین مشی
Najaf to Karbala Walk
نجف سے کربلا پیدل سفر
#NajafotKarbala #Arbaeen #ArbaeenWalk #اربعین #Najaf #Karbala #ImamHussain
Arbaeen Mishi 1443/ 2021 اربعین مشی
Najaf to Karbala Walk
نجف سے کربلا پیدل سفر
#NajafotKarbala #Arbaeen #ArbaeenWalk #اربعین #Najaf #Karbala #ImamHussain