3:12
|
3:29
|
حسینیوں کا یزیدیوں کوانتباہ | فارسی رجزخوانی | Farsi sub urdu
فارسی میں پڑھے جانے والی یہ رجزخوانی اتنہائی حماسی انداز میں پڑھی گئی ہے۔
اس رجزخوانی میں ایران کے معروف...
فارسی میں پڑھے جانے والی یہ رجزخوانی اتنہائی حماسی انداز میں پڑھی گئی ہے۔
اس رجزخوانی میں ایران کے معروف نوحہ خواں حسین طاہری نے یزیدیتِ زماں کو حسینیت کا پیغام پہنچایا گیا ہے۔
یہ رجزخوانی در حقیقت روحِ کربلا اور حقیقتِ عاشورا پر مبنی ہے جس کا واضح پیغام یہی ہے کہ اگرچہ ہمارے امام پردہ غیبت میں ہیں، لیکن ان کے ظہور کا انتظار کرنے والے، اب بھی اِس دور کی یزیدیت یعنی آلِ سعود اور یہود سے بر سر پیکار ہیں۔
ولایت میڈیا اس رجزخوانی کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#رجزخوانی #حسینیت #یزیدیت #سعود #یہود #صہیونزم #القدس_لنا
More...
Description:
فارسی میں پڑھے جانے والی یہ رجزخوانی اتنہائی حماسی انداز میں پڑھی گئی ہے۔
اس رجزخوانی میں ایران کے معروف نوحہ خواں حسین طاہری نے یزیدیتِ زماں کو حسینیت کا پیغام پہنچایا گیا ہے۔
یہ رجزخوانی در حقیقت روحِ کربلا اور حقیقتِ عاشورا پر مبنی ہے جس کا واضح پیغام یہی ہے کہ اگرچہ ہمارے امام پردہ غیبت میں ہیں، لیکن ان کے ظہور کا انتظار کرنے والے، اب بھی اِس دور کی یزیدیت یعنی آلِ سعود اور یہود سے بر سر پیکار ہیں۔
ولایت میڈیا اس رجزخوانی کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#رجزخوانی #حسینیت #یزیدیت #سعود #یہود #صہیونزم #القدس_لنا
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Sub,
Arbaeen,
Yaade
haqiqat,
Karbala,
Promise,
Martyrdom,
Martyr,
Muharram,
Imam,
Husayn,
Hussain,
Imam
Khamenei,
Aale
Saood,
Khomeni,
Resistance,
Yemen,
Iraq,
Noha,
Latmiya
43:21
|
[Speech] Triangle of a successful plan (کامیاب منصوبہ) Kamyab Masooba By Syed Ali Murtaza Zaidi - Ur
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں...
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔
More...
Description:
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔
60:42
|
| Jashn e Wiladat Imam Ali Raza a.s | Shia kon? Imam Baqir ki Hadith I HIWM Syed Ali Murtaza zaidi I Karachi | 11 June 2022 - Urdu
شیعہ کون؟ امام باقر ع کی حدیث
سید علی مرتضی زیدی
پروردگار کا احسان ہے کہ اس نے دین کی محبت اور آئمہ کی محبت...
شیعہ کون؟ امام باقر ع کی حدیث
سید علی مرتضی زیدی
پروردگار کا احسان ہے کہ اس نے دین کی محبت اور آئمہ کی محبت سے نوازا ہے۔ آج کا مبارک اور نورانی دن ہے امام علی رضا کی ولادت کا دن ہے۔ امام کے القاب میں سے ایک لقب یا معین االضعفا و لفقرا ہے ہے جس کی معنی ہے ضعیفوں اور وطن سے دور لوگوں کی مدد کرنے والے ہیں۔
آج کا دن امام علی رضا سے عیدی حاصل کرنے کا دن ہے۔ ہم اس دنیا کے اندر چند دن رہیں گے اور کہیں جائیں گے یہ چند دن امتحان ہیں اس امتحان کو گذارنے کیلئے ہم کو اہلبیت کی مودت دے۔ ہم سے اللہ پاک نے کچھ امتحان چاہے تھے۔ ہم سے جو خدا نے چاہا ہم نے سمجھا کہ اس کا امتحان نہیں ہوگا اور جو خدا نے نہیں چاہا ہم نے سمجھا کہ اصل امتحان اس کا ہوگا۔
نھج البلاغہ سے سیکھتے ہوئے میں نے یہ عرض کیا تھا۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کیا چاہا تھا کہ یہ واجب ہے اور ہم کس کو واجب سمجھتے ہیں؟
کوئی آدمی اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت کس کو دے گا۔
انسان کسی کام میں مہارت کس طرح لیتا ہے؟۔ مجھے بولتے ہوئے پچیس برس ہوئے ہیں۔ جو بچپنے میں سنتے تھے اب وہ بچوں والے ہو گئے ہیں۔ کوئی اگر کس کام کو دس ہزار گھنٹے بجا لائے تو وہ اس میں ماہر ہوجاتا ہے۔ ایک کرکیٹر نے کہا کہ میں روزانہ300بالیں کھیلتا ہوں۔ جو محنت کرے گا وہ بن جائیگا۔
آپ زندگی کا اصل وقت کہاں لگا رہے ہو، اگر کوئی بچہ روزانہ 8 گھنۓ وڈیو گیم کھیلتا ہے تو اس نے اس کام کو واجب سمجھا ہوا ہے۔ ایک آدمی کو روزانہ چھ سے آٹھ گھنٹے سوتا ہے۔ اگر کوئی زیادہ سو رہا ہے تو اس نے سونا واجب سمجھا ہوا ہے۔ دیہات میں ایک چائے کے کپ پر لوگ دو فلمیں دیکھتے ہیں اس کی زندگی میں یہ واجب ہے۔ اس کی قیمت وہ چیز ہے جس کو اس نے واجب سمجھا ہے جس بچے نے گیم کو واجب سمجھا ہے اس کی قیمت وڈیو گیم ہے۔ آپ تلاش کریں کہ آپ کی زندگی میں کیا واجب ہے۔ ہمارے معاشرے میں ایک چیز کو واجب سمجھا جاتا ہے کمانے کو واجب سمجھا جاتا ہے اگر کوئی اچھا کما لے تو صحی اگر اچھا نہ کما سکے تو وہ صحی نہیں۔ معاشرے اور مساجد میں عزت اس کو ملتی ہے جو زیادہ کماتا ہے۔ ہم جس نماز کو واجب سمجھتے ہیں اس کی محفل میں بھی ہم واجب اس کو سمجھتے ہیں اور عزت اس کو دیتے ہیں جو زیادہ کماتا ہے۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کمانا واجب نہیں کیا تھا۔ خدا نے حلال کمانا واجب کیا تھا یا رزق پہنچانے کا واعدہ کیا تھا۔ خدا نے کمانا واجب نہیں کیا ہے اس نے \"محنت کرنا\" واجب کیا ہے اور رزق کا ذمہ خود لیا ہے۔
ہم تم سے رزق کا سوال نہیں کر رہے رزق ہم دیں گے۔
جو کماتا اس کو عزت دیں گے۔ جو بچا کما کر نہیں لائے اس کو احترام کم دیتے ہیں۔ رزق کا واعدہ خدا پر ہے۔ ہمارا کام محنت کرنا ہے حلال کمائیں۔ کمانا ذمیداری نہیں ہے محنت کرنا ذمیداری ہے۔
اللہ پاک نے کیا واجب کیا تھا۔ نماز، روزہ، حج واجب کیا تھا۔ جب میں فروع دین گنواتا ہوں تو حج تک بس کر لیتا ہوں ، زکوات اور خمس کی بات کروں گا تو آپ کا موڈ خراب ہوجائیگا۔ جہاد کی بات کی تو پھر ساری دنیا مخالف ہوجائیگی۔ ان سے زیادہ کچھ اور واجب ہے۔
میں طالبعلم رہا ۔ 17 برس میں طالبعلم رہا اب 55 برس کا ہوں اگر مجھ میں اور دوسرے میں فرق نہ ہو تو آپ پوچھ سکتے ہو تم نے وقت کہاں گذارا ؟
بچے اسکول میں جائیں گے۔ کچھ جابس میں کچھ کاروبار اور کچھ پرائیوٹ جاب کریں گے۔ ہمارے دوست بھی رشوت لیتے ہیں۔ فرق کیا ہے؟ اپنے آپ سے سوال کریں۔ ہم اہلبیت کے ماننے والے ہیں فرق کہاں ہونا چاہئے۔ ہم چند فرق بیان کریں گے۔
معصومیں سے پوچھا گیا کہ آپ کے ماننے والے کو کیسے پہچانیں انہوں نے کیا کہا ہے۔ میں نے ملک کے صدر سے رشتہ جورا وہ مانتا ہے یا نہیں مانتا۔ میں ہاتھ کھولتا ہوں اور روزہ پانچ منٹ دیر سے کھولتا ہوں یہ رشتہ انہوں نے دیا ہے؟ یا ہم نے بنایا ہے
آئمہ ہم کو کب اپنا مانتے ہیں۔ اگر ہم ایک دن گذاریں اور اہلبیت کی ایک روایت بھی نہیں پڑہی تو آپ نے زندگی کا ایک دن ضائع کیا۔ تم خزانے پر بیٹھے تھے اور کہا کہ میں فقیر ہوں میں فقیر ہوں مگر اس خزانے سے کچھ نہیں لیا۔ نوکریوں کیلئے پریشان ہیں۔ کیا ہم احمق ہیں؟ جو اہلبیت نے خزانہ دیا ہے اس کو ہم نے پڑہا ہے؟۔ ایک کتاب ہے جس کا نام ہے من لا یحضر الفقیہ جس کی معنی ہیں جب فقیہ نہ ہو۔ ہم نے کبھی پڑہی ہے۔
مولا علی ع نے 250 خطبے مدرسوں میں بیٹھ کر دیئے بلکہ یہ بازار، مسجد، میدان جنگ میں دیئے ہیں ۔ کیا مولا کی وہ گیدہرنگ سلیکٹیڈ تھی۔ دنیا کے علم پڑہنے کو تیار ہیں مگر نہیں پڑہ رہے تو ان کا علم۔ کاش دنیا میں ہی بہتر ہوجاتے وہ بھی نہیں بنائی؟ ہم دعویدار ہیں کہ ان کے ماننے والے ہیں۔
لإمام الباقر (عليه السلام):
🔰«كيف من انتحل قول الشيعة و أحبنا أهل البيت؟ فواللّہ ما شيعتنا إلا من اتّقى اللّہ و أطاعه، و ما كانوا يُعرفون يا جابر إلا بالتواضع والتخشّع والإنابة و كثرة ذكر اللّہ والصوم و الصلاة و البرّ بالوالدين وتعاهد الجيران من الفقراء و ذوي المسكنة والغارمين و الأيتام، وصدق الحديث وتلاوة القرآن وكفّ الألسن عن الناس الا من خير.» (السرائر ٣-٣٣٦)
🔹ای جابر!جو شخص شیعہ ہونے کا دعویدار ہے کیا اُس کیلئے کافی ہے کہ وہ صرف ہم اھلبیت علیھم السّلام کی محبّت کا دم بھرے؟! اللّہ کی قسم!ہمارا شیعہ نہیں ہو سکتا مگر وہ شخص جو الٰہی تقوا اختیار کرے اور اُس کی اطاعت کرے۔اے جابر!انہیں پہچانا نہیں جاتا مگر انکساری ،خشوع،امانت داری،ذکرالٰہی میں کثرت،روزہ،نماز،والدین کے ساتھ نیکی،پڑوسیوں فقیروں در ماندہ افراد قرضداروں اور یتتموں سے اچھا سلوک،سچی بات،قرآن کی تلاوت اور اپنی زبانوں کو صرف لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے کے علاوہ روکنے سے پہچانا جاتا ہے-
پیسہ کا تکبر دکھائیں گے؟ دنیا میں پاکیزہ چیزیں علم اور تقوی ہے اگر ان پر بھی تکبر دکھائے تو ذلیل ہے۔ پیسہ پست چیز ہے جو اس پر تکبر دکھائے وہ تو ذلیل پھر ذلیل ہے۔ دنیا میں پاکیزہ علم اور تقوی پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام شیطان کے برابر ہے۔ دولت اور ذلیلوں کے درمیان شہرت پانے پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام کیا ہے یہ تو گندی نالی کے کیڑے کے برابر ہے۔ ایمانداروں میں شہرت دکھائے۔
خوف خدا کیا ہےَ حج پر جائیں بدترین لوگ بھی ادہر توبہ کریں گے۔ منی کے میدان توبہ کرتے ہیں۔ بھائی جب تنھائی میں گناہ کرتے ہو خدا یاد آتا ہے کہ نہیں۔ کمزور کے سامنے کھڑے ہو کر گناہ نہ کرو۔ سب کے سامنے رہ کر پاکیزہ رہنا نہیں بلکہ اکیلے رہ کر پاکیزہ رہنا۔۔ کسی نے کہا کہ یہ چیز لو گے 100 کی ملے گی میں نے وہ چیز 95 کی لوں اور رسید بنوائوں 100 روہے کی۔ دوسرے کو 100 میں دی۔ میں نے 5 روپے پر اپنا دین بیچا ہے کیونکہ یہ وہ بات تھی جس کو خدا جانتا ہے اور میں نے اس پر بھروسہ کیا تھا مگر اس نے 5 روپے کا چونا لگانے کا موقع ملا تو اس نے 5 روپے کا چونا لگایا۔ ہم کہتے ہیں سیاستدان ذلیل ہیں۔ تم کو 5 روپے کھانے کا موقع ملا تھا تم نہیں چھوڑا تھا۔ ان کو کیوں گالیاں دے رہے ہو؟۔ عالم یہ ہے کہ مسجد کے کام کیلئے کسی کو 4 روپے دو تو بھول جائو۔ جب تک یہ پورا بل نہیں بنائےگا واپس نہیں آئیگا۔
اس کے بعد ہم کہیں کہ ہم کو خوف خدا ہے۔ کسی آدمی کی عزت میرے ہاتھ آجائے پھر دیکھنا۔ خوف خدا کسی کی عزت کو چھپانا ہوتا ہے یا اچھالنا ہوتا ہے۔ میں نے لوگوں کو دیکھا ہے تھوڑی رقم پر لوگوں کو ذلیل کرتے ہیں۔
ضیاالحق کی معنی ہیں حق کی روشنی ہے، مگر ہمارے ملک میں یہ نام غلط بندے کیساتھ لگ گیا اب کوئی رکھے گا یہ نام؟ ہم نے زندگی میں صرف دو بار خدا سے سرگوشیوں میں بات کی ہے۔ کیا ہم تنھائی میں خدا سے کلام کرتے ہیں؟۔ لوگ کہتے ہیں ہمارے ہاں عالم اور کتاب نہیں ہیں۔ تم خدا سے کلام کرو تم کو کیا چاہئے؟ اکیلے میں بیٹھو اللہ سے کلام کرو۔ کیوں نہیں کرتے۔ دماغ میں اتنی اور چیزیں بھری ہیں کہ اس کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ خدا سے سجدے میں کلام کریں۔ ایک منٹ سجدہ میں گذرا تو دیکھیں۔ ہمارے دماغ میں بہت کچھ بھرا ہوا ہے کہ اس میں خدا نہیں آسکتا۔ لوگ سنتے سنتے بوڑہے ہوگئے تو پھر ہم نے ان کو کیا سکھایا؟
٭ذکر خدا اس کو کہتے ہیں کہ اگر میں کوئی کام کروں تو اللہ یاد آئے۔ ذکر کو انگریزی میں ریمائنڈر کہتے ہیں جس کی معنی ہیں یاد دلانا۔ اس کو بار بار یاد آئے کہ خدا ہے۔ ادہر ( مسجد میں ) اللہ یاد آے کمال ہے یا باہر اللہ یاد آئے کیا کمال ہے؟ یہ مہارت نہیں بلکہ باہر خدا یاد آتا یے؟۔ مسکین بندہ آپ کے پاس آیا۔ یاد آیا خدا کے کمزور پر رحم کرنا، رشتیداروں میں بھی طاقتور اور کمزور کون ہے یہ سب پیسے پر ہے۔ پہلے کہتے تھے کہ خاندان میں بڑا کون ہے۔ اب طاقتور کون ہے اس نے بول دیا تو اس کی چلے گی۔ طاقت کے بل پر احترام ملے تو یہ کمینے پن کا زمانہ ہے۔ دولت چوری سے آتی ہے۔ ہم دین کے نام پر بھی وہ سننا چاہتے ہیں۔
ہمارے معاشرے میں ہم ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں
والدین سے نیکی کرنا کوئی زمانہ تھا کہ لوگ دوسروں سے برائی کرتے تھے مگر والدین اور بیوی بچوں سے برائی نہیں کرتے تھے۔ اب وہ کیمنے پن کا زمانہ ہے کہ انسان صرف اپنے آپ سے باوفا ہے۔ جو ہم کو ان مسائل سے نکال سکتے ہیں ان سے ہمارا تمسک نہیں ہے۔ ہمارا اہلبیت سے تمسک رہ گیا ہے صرف دینا لینے کیلئے۔ ہم علم پر، زیارتوں پھی جاتے ہیں دنیا لینے کیلئے۔ کیا خدا نے ان کو دنیا دینے کیلئے بھیجا تھا۔ ہمارا تعلق کونسا ہے۔
ہمارے ہاں کمزوروں اور مسکیوں کی مدد کرتا ہے واٹس اپ پر ڈالتا ہے۔ کوئی کام کرتا ہے اس کے نیچے تختی پر اپنا نام لکھواتا ہے۔ اللہ کیلئے تھا تو تختی پر نام کیوں؟ مرحوم کے فاتحہ کیلئے نام نہ لیا تو ناراض۔ کیا فرشتوں کو حساب کتاب میں بھول ہوتی ہے؟۔
دین خدا میں اللہ نیکیاں دیکھتا ہے۔ دکھاوا کریں کوئی ثواب نہیں ملے گا تم نے دکھاوے کیلئے کیا وہ مل گیا۔ میرے پاس مسکین آگیا تو میں نے نہیں دینا ہے یہ مجھے کیا دے گا؟ جب بڑی گاڑی والے نے مانگا تو دے دیا۔ میرا دینا خدا کیلئے نہیں تھا۔ ہمارے پاس چند ظاہری چیزیں رہ گئی ہیں۔ دین کی روح \"نکلی\" ہوئی ہے۔
ہمارے ہاں روش خدائی نہیں ہے۔ مادہ پرستوں کے پاس جو پیسا دے گا اس کو فنڈ ریز کرنے کیلئے جو اتنے پیسے دے گا۔ آسٹریلیا میں دعائے کمیل کیلئے 50 ڈالر کا ٹکٹ رکھا گیا کہ جو 50 ڈالر کا ٹکٹ خریدے گا پڑہنے والے کے پیچھے بیٹھے گا۔ دعا کمیل میں کہاں بیٹھے گا اس کا ٹکٹ ہوگا۔ یہ ہو رہا ہے۔ یہ عالم ہےاس نے لوگوں کے دلوں میں ہے کہ عزت اس وجہ سے جو پیسا زیادہ دے گا اس کو زیادہ عزت ملے گا۔ اس کو آفیشل کردیا۔
1970 میں میڈیا فحش نہیں تھا اب کیوں ہے؟۔ اگر لوگوں میں فحاشی کی طلب نہ ہو تو وہ نہ دکھائیں۔ اب میڈیا فحش اس لیے ہے کہ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں اس لئے دکھا رہے ہیں کہ اس کو دیکھا جا رہا ہے۔ معاشرے سے فحاشی ختم کرنی ہے تو پہلے اپنی دل سے فحاشی نکالیں۔
اگر کسی بچی کو پتا چل جائے کہ بے حیائی سے اس کی بے عزتی ہوگی تو وہ بے حیائی کرے گی؟ وہ میک اپ کرتی ہی اس لئے ہے کہ اس کو عزت چاہیے ہوتی ہے۔ میک اپ کر کے بن سنور کر نکلوں گی تو بے عزتی ہوگئ تو وہ بن سنور کر نکلے گی؟
اس کی زبان سے لوگوں کو برائی نہیں ملے گی، ہمارے گھروں میں بچوں کو گالیاں دیتا ہے بیوی کو گالیاں دیتا ہے۔ کیا ہم لوگ شیعہ ہیں
آپ ان احادیث کو پڑہیں ان میں کوئی چیز ایسی نہیں جس سے آپ کی معاشرے میں بے عزتی ہوگی؟ معاشرہ سچوں کو پسند کرتا ہے تکبر نہ کرنے والوں کو اچھا سمجھتا۔
امام حسن ع کی حدیث ہے کہ اے جوانوں خدا کی قسم ہم نے دیکھا ہے کہ کوئی دین کے پیچھے گیا ہو تو خدا نے اس کو دنیا بھی دے دی ہو اور خدا کی قسم ہم نے نہیں دیکھا کہ جس نے دنیا مانگی ہو اس کو دین بھی ملا ہو۔
جو دین کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے اور جو دنیا کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے۔
استاد محترم حجتہ الاسلام والمسلمین سید علی مرتضی زیدی کے درس سے انتخاب
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
More...
Description:
شیعہ کون؟ امام باقر ع کی حدیث
سید علی مرتضی زیدی
پروردگار کا احسان ہے کہ اس نے دین کی محبت اور آئمہ کی محبت سے نوازا ہے۔ آج کا مبارک اور نورانی دن ہے امام علی رضا کی ولادت کا دن ہے۔ امام کے القاب میں سے ایک لقب یا معین االضعفا و لفقرا ہے ہے جس کی معنی ہے ضعیفوں اور وطن سے دور لوگوں کی مدد کرنے والے ہیں۔
آج کا دن امام علی رضا سے عیدی حاصل کرنے کا دن ہے۔ ہم اس دنیا کے اندر چند دن رہیں گے اور کہیں جائیں گے یہ چند دن امتحان ہیں اس امتحان کو گذارنے کیلئے ہم کو اہلبیت کی مودت دے۔ ہم سے اللہ پاک نے کچھ امتحان چاہے تھے۔ ہم سے جو خدا نے چاہا ہم نے سمجھا کہ اس کا امتحان نہیں ہوگا اور جو خدا نے نہیں چاہا ہم نے سمجھا کہ اصل امتحان اس کا ہوگا۔
نھج البلاغہ سے سیکھتے ہوئے میں نے یہ عرض کیا تھا۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کیا چاہا تھا کہ یہ واجب ہے اور ہم کس کو واجب سمجھتے ہیں؟
کوئی آدمی اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت کس کو دے گا۔
انسان کسی کام میں مہارت کس طرح لیتا ہے؟۔ مجھے بولتے ہوئے پچیس برس ہوئے ہیں۔ جو بچپنے میں سنتے تھے اب وہ بچوں والے ہو گئے ہیں۔ کوئی اگر کس کام کو دس ہزار گھنٹے بجا لائے تو وہ اس میں ماہر ہوجاتا ہے۔ ایک کرکیٹر نے کہا کہ میں روزانہ300بالیں کھیلتا ہوں۔ جو محنت کرے گا وہ بن جائیگا۔
آپ زندگی کا اصل وقت کہاں لگا رہے ہو، اگر کوئی بچہ روزانہ 8 گھنۓ وڈیو گیم کھیلتا ہے تو اس نے اس کام کو واجب سمجھا ہوا ہے۔ ایک آدمی کو روزانہ چھ سے آٹھ گھنٹے سوتا ہے۔ اگر کوئی زیادہ سو رہا ہے تو اس نے سونا واجب سمجھا ہوا ہے۔ دیہات میں ایک چائے کے کپ پر لوگ دو فلمیں دیکھتے ہیں اس کی زندگی میں یہ واجب ہے۔ اس کی قیمت وہ چیز ہے جس کو اس نے واجب سمجھا ہے جس بچے نے گیم کو واجب سمجھا ہے اس کی قیمت وڈیو گیم ہے۔ آپ تلاش کریں کہ آپ کی زندگی میں کیا واجب ہے۔ ہمارے معاشرے میں ایک چیز کو واجب سمجھا جاتا ہے کمانے کو واجب سمجھا جاتا ہے اگر کوئی اچھا کما لے تو صحی اگر اچھا نہ کما سکے تو وہ صحی نہیں۔ معاشرے اور مساجد میں عزت اس کو ملتی ہے جو زیادہ کماتا ہے۔ ہم جس نماز کو واجب سمجھتے ہیں اس کی محفل میں بھی ہم واجب اس کو سمجھتے ہیں اور عزت اس کو دیتے ہیں جو زیادہ کماتا ہے۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کمانا واجب نہیں کیا تھا۔ خدا نے حلال کمانا واجب کیا تھا یا رزق پہنچانے کا واعدہ کیا تھا۔ خدا نے کمانا واجب نہیں کیا ہے اس نے \"محنت کرنا\" واجب کیا ہے اور رزق کا ذمہ خود لیا ہے۔
ہم تم سے رزق کا سوال نہیں کر رہے رزق ہم دیں گے۔
جو کماتا اس کو عزت دیں گے۔ جو بچا کما کر نہیں لائے اس کو احترام کم دیتے ہیں۔ رزق کا واعدہ خدا پر ہے۔ ہمارا کام محنت کرنا ہے حلال کمائیں۔ کمانا ذمیداری نہیں ہے محنت کرنا ذمیداری ہے۔
اللہ پاک نے کیا واجب کیا تھا۔ نماز، روزہ، حج واجب کیا تھا۔ جب میں فروع دین گنواتا ہوں تو حج تک بس کر لیتا ہوں ، زکوات اور خمس کی بات کروں گا تو آپ کا موڈ خراب ہوجائیگا۔ جہاد کی بات کی تو پھر ساری دنیا مخالف ہوجائیگی۔ ان سے زیادہ کچھ اور واجب ہے۔
میں طالبعلم رہا ۔ 17 برس میں طالبعلم رہا اب 55 برس کا ہوں اگر مجھ میں اور دوسرے میں فرق نہ ہو تو آپ پوچھ سکتے ہو تم نے وقت کہاں گذارا ؟
بچے اسکول میں جائیں گے۔ کچھ جابس میں کچھ کاروبار اور کچھ پرائیوٹ جاب کریں گے۔ ہمارے دوست بھی رشوت لیتے ہیں۔ فرق کیا ہے؟ اپنے آپ سے سوال کریں۔ ہم اہلبیت کے ماننے والے ہیں فرق کہاں ہونا چاہئے۔ ہم چند فرق بیان کریں گے۔
معصومیں سے پوچھا گیا کہ آپ کے ماننے والے کو کیسے پہچانیں انہوں نے کیا کہا ہے۔ میں نے ملک کے صدر سے رشتہ جورا وہ مانتا ہے یا نہیں مانتا۔ میں ہاتھ کھولتا ہوں اور روزہ پانچ منٹ دیر سے کھولتا ہوں یہ رشتہ انہوں نے دیا ہے؟ یا ہم نے بنایا ہے
آئمہ ہم کو کب اپنا مانتے ہیں۔ اگر ہم ایک دن گذاریں اور اہلبیت کی ایک روایت بھی نہیں پڑہی تو آپ نے زندگی کا ایک دن ضائع کیا۔ تم خزانے پر بیٹھے تھے اور کہا کہ میں فقیر ہوں میں فقیر ہوں مگر اس خزانے سے کچھ نہیں لیا۔ نوکریوں کیلئے پریشان ہیں۔ کیا ہم احمق ہیں؟ جو اہلبیت نے خزانہ دیا ہے اس کو ہم نے پڑہا ہے؟۔ ایک کتاب ہے جس کا نام ہے من لا یحضر الفقیہ جس کی معنی ہیں جب فقیہ نہ ہو۔ ہم نے کبھی پڑہی ہے۔
مولا علی ع نے 250 خطبے مدرسوں میں بیٹھ کر دیئے بلکہ یہ بازار، مسجد، میدان جنگ میں دیئے ہیں ۔ کیا مولا کی وہ گیدہرنگ سلیکٹیڈ تھی۔ دنیا کے علم پڑہنے کو تیار ہیں مگر نہیں پڑہ رہے تو ان کا علم۔ کاش دنیا میں ہی بہتر ہوجاتے وہ بھی نہیں بنائی؟ ہم دعویدار ہیں کہ ان کے ماننے والے ہیں۔
لإمام الباقر (عليه السلام):
🔰«كيف من انتحل قول الشيعة و أحبنا أهل البيت؟ فواللّہ ما شيعتنا إلا من اتّقى اللّہ و أطاعه، و ما كانوا يُعرفون يا جابر إلا بالتواضع والتخشّع والإنابة و كثرة ذكر اللّہ والصوم و الصلاة و البرّ بالوالدين وتعاهد الجيران من الفقراء و ذوي المسكنة والغارمين و الأيتام، وصدق الحديث وتلاوة القرآن وكفّ الألسن عن الناس الا من خير.» (السرائر ٣-٣٣٦)
🔹ای جابر!جو شخص شیعہ ہونے کا دعویدار ہے کیا اُس کیلئے کافی ہے کہ وہ صرف ہم اھلبیت علیھم السّلام کی محبّت کا دم بھرے؟! اللّہ کی قسم!ہمارا شیعہ نہیں ہو سکتا مگر وہ شخص جو الٰہی تقوا اختیار کرے اور اُس کی اطاعت کرے۔اے جابر!انہیں پہچانا نہیں جاتا مگر انکساری ،خشوع،امانت داری،ذکرالٰہی میں کثرت،روزہ،نماز،والدین کے ساتھ نیکی،پڑوسیوں فقیروں در ماندہ افراد قرضداروں اور یتتموں سے اچھا سلوک،سچی بات،قرآن کی تلاوت اور اپنی زبانوں کو صرف لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے کے علاوہ روکنے سے پہچانا جاتا ہے-
پیسہ کا تکبر دکھائیں گے؟ دنیا میں پاکیزہ چیزیں علم اور تقوی ہے اگر ان پر بھی تکبر دکھائے تو ذلیل ہے۔ پیسہ پست چیز ہے جو اس پر تکبر دکھائے وہ تو ذلیل پھر ذلیل ہے۔ دنیا میں پاکیزہ علم اور تقوی پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام شیطان کے برابر ہے۔ دولت اور ذلیلوں کے درمیان شہرت پانے پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام کیا ہے یہ تو گندی نالی کے کیڑے کے برابر ہے۔ ایمانداروں میں شہرت دکھائے۔
خوف خدا کیا ہےَ حج پر جائیں بدترین لوگ بھی ادہر توبہ کریں گے۔ منی کے میدان توبہ کرتے ہیں۔ بھائی جب تنھائی میں گناہ کرتے ہو خدا یاد آتا ہے کہ نہیں۔ کمزور کے سامنے کھڑے ہو کر گناہ نہ کرو۔ سب کے سامنے رہ کر پاکیزہ رہنا نہیں بلکہ اکیلے رہ کر پاکیزہ رہنا۔۔ کسی نے کہا کہ یہ چیز لو گے 100 کی ملے گی میں نے وہ چیز 95 کی لوں اور رسید بنوائوں 100 روہے کی۔ دوسرے کو 100 میں دی۔ میں نے 5 روپے پر اپنا دین بیچا ہے کیونکہ یہ وہ بات تھی جس کو خدا جانتا ہے اور میں نے اس پر بھروسہ کیا تھا مگر اس نے 5 روپے کا چونا لگانے کا موقع ملا تو اس نے 5 روپے کا چونا لگایا۔ ہم کہتے ہیں سیاستدان ذلیل ہیں۔ تم کو 5 روپے کھانے کا موقع ملا تھا تم نہیں چھوڑا تھا۔ ان کو کیوں گالیاں دے رہے ہو؟۔ عالم یہ ہے کہ مسجد کے کام کیلئے کسی کو 4 روپے دو تو بھول جائو۔ جب تک یہ پورا بل نہیں بنائےگا واپس نہیں آئیگا۔
اس کے بعد ہم کہیں کہ ہم کو خوف خدا ہے۔ کسی آدمی کی عزت میرے ہاتھ آجائے پھر دیکھنا۔ خوف خدا کسی کی عزت کو چھپانا ہوتا ہے یا اچھالنا ہوتا ہے۔ میں نے لوگوں کو دیکھا ہے تھوڑی رقم پر لوگوں کو ذلیل کرتے ہیں۔
ضیاالحق کی معنی ہیں حق کی روشنی ہے، مگر ہمارے ملک میں یہ نام غلط بندے کیساتھ لگ گیا اب کوئی رکھے گا یہ نام؟ ہم نے زندگی میں صرف دو بار خدا سے سرگوشیوں میں بات کی ہے۔ کیا ہم تنھائی میں خدا سے کلام کرتے ہیں؟۔ لوگ کہتے ہیں ہمارے ہاں عالم اور کتاب نہیں ہیں۔ تم خدا سے کلام کرو تم کو کیا چاہئے؟ اکیلے میں بیٹھو اللہ سے کلام کرو۔ کیوں نہیں کرتے۔ دماغ میں اتنی اور چیزیں بھری ہیں کہ اس کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ خدا سے سجدے میں کلام کریں۔ ایک منٹ سجدہ میں گذرا تو دیکھیں۔ ہمارے دماغ میں بہت کچھ بھرا ہوا ہے کہ اس میں خدا نہیں آسکتا۔ لوگ سنتے سنتے بوڑہے ہوگئے تو پھر ہم نے ان کو کیا سکھایا؟
٭ذکر خدا اس کو کہتے ہیں کہ اگر میں کوئی کام کروں تو اللہ یاد آئے۔ ذکر کو انگریزی میں ریمائنڈر کہتے ہیں جس کی معنی ہیں یاد دلانا۔ اس کو بار بار یاد آئے کہ خدا ہے۔ ادہر ( مسجد میں ) اللہ یاد آے کمال ہے یا باہر اللہ یاد آئے کیا کمال ہے؟ یہ مہارت نہیں بلکہ باہر خدا یاد آتا یے؟۔ مسکین بندہ آپ کے پاس آیا۔ یاد آیا خدا کے کمزور پر رحم کرنا، رشتیداروں میں بھی طاقتور اور کمزور کون ہے یہ سب پیسے پر ہے۔ پہلے کہتے تھے کہ خاندان میں بڑا کون ہے۔ اب طاقتور کون ہے اس نے بول دیا تو اس کی چلے گی۔ طاقت کے بل پر احترام ملے تو یہ کمینے پن کا زمانہ ہے۔ دولت چوری سے آتی ہے۔ ہم دین کے نام پر بھی وہ سننا چاہتے ہیں۔
ہمارے معاشرے میں ہم ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں
والدین سے نیکی کرنا کوئی زمانہ تھا کہ لوگ دوسروں سے برائی کرتے تھے مگر والدین اور بیوی بچوں سے برائی نہیں کرتے تھے۔ اب وہ کیمنے پن کا زمانہ ہے کہ انسان صرف اپنے آپ سے باوفا ہے۔ جو ہم کو ان مسائل سے نکال سکتے ہیں ان سے ہمارا تمسک نہیں ہے۔ ہمارا اہلبیت سے تمسک رہ گیا ہے صرف دینا لینے کیلئے۔ ہم علم پر، زیارتوں پھی جاتے ہیں دنیا لینے کیلئے۔ کیا خدا نے ان کو دنیا دینے کیلئے بھیجا تھا۔ ہمارا تعلق کونسا ہے۔
ہمارے ہاں کمزوروں اور مسکیوں کی مدد کرتا ہے واٹس اپ پر ڈالتا ہے۔ کوئی کام کرتا ہے اس کے نیچے تختی پر اپنا نام لکھواتا ہے۔ اللہ کیلئے تھا تو تختی پر نام کیوں؟ مرحوم کے فاتحہ کیلئے نام نہ لیا تو ناراض۔ کیا فرشتوں کو حساب کتاب میں بھول ہوتی ہے؟۔
دین خدا میں اللہ نیکیاں دیکھتا ہے۔ دکھاوا کریں کوئی ثواب نہیں ملے گا تم نے دکھاوے کیلئے کیا وہ مل گیا۔ میرے پاس مسکین آگیا تو میں نے نہیں دینا ہے یہ مجھے کیا دے گا؟ جب بڑی گاڑی والے نے مانگا تو دے دیا۔ میرا دینا خدا کیلئے نہیں تھا۔ ہمارے پاس چند ظاہری چیزیں رہ گئی ہیں۔ دین کی روح \"نکلی\" ہوئی ہے۔
ہمارے ہاں روش خدائی نہیں ہے۔ مادہ پرستوں کے پاس جو پیسا دے گا اس کو فنڈ ریز کرنے کیلئے جو اتنے پیسے دے گا۔ آسٹریلیا میں دعائے کمیل کیلئے 50 ڈالر کا ٹکٹ رکھا گیا کہ جو 50 ڈالر کا ٹکٹ خریدے گا پڑہنے والے کے پیچھے بیٹھے گا۔ دعا کمیل میں کہاں بیٹھے گا اس کا ٹکٹ ہوگا۔ یہ ہو رہا ہے۔ یہ عالم ہےاس نے لوگوں کے دلوں میں ہے کہ عزت اس وجہ سے جو پیسا زیادہ دے گا اس کو زیادہ عزت ملے گا۔ اس کو آفیشل کردیا۔
1970 میں میڈیا فحش نہیں تھا اب کیوں ہے؟۔ اگر لوگوں میں فحاشی کی طلب نہ ہو تو وہ نہ دکھائیں۔ اب میڈیا فحش اس لیے ہے کہ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں اس لئے دکھا رہے ہیں کہ اس کو دیکھا جا رہا ہے۔ معاشرے سے فحاشی ختم کرنی ہے تو پہلے اپنی دل سے فحاشی نکالیں۔
اگر کسی بچی کو پتا چل جائے کہ بے حیائی سے اس کی بے عزتی ہوگی تو وہ بے حیائی کرے گی؟ وہ میک اپ کرتی ہی اس لئے ہے کہ اس کو عزت چاہیے ہوتی ہے۔ میک اپ کر کے بن سنور کر نکلوں گی تو بے عزتی ہوگئ تو وہ بن سنور کر نکلے گی؟
اس کی زبان سے لوگوں کو برائی نہیں ملے گی، ہمارے گھروں میں بچوں کو گالیاں دیتا ہے بیوی کو گالیاں دیتا ہے۔ کیا ہم لوگ شیعہ ہیں
آپ ان احادیث کو پڑہیں ان میں کوئی چیز ایسی نہیں جس سے آپ کی معاشرے میں بے عزتی ہوگی؟ معاشرہ سچوں کو پسند کرتا ہے تکبر نہ کرنے والوں کو اچھا سمجھتا۔
امام حسن ع کی حدیث ہے کہ اے جوانوں خدا کی قسم ہم نے دیکھا ہے کہ کوئی دین کے پیچھے گیا ہو تو خدا نے اس کو دنیا بھی دے دی ہو اور خدا کی قسم ہم نے نہیں دیکھا کہ جس نے دنیا مانگی ہو اس کو دین بھی ملا ہو۔
جو دین کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے اور جو دنیا کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے۔
استاد محترم حجتہ الاسلام والمسلمین سید علی مرتضی زیدی کے درس سے انتخاب
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
0:30
|
چراغاں جائے شہادت ڈاکٹر محمد علی نقوی - Urdu
چراغاں جائے شہادت ڈاکٹر محمد علی نقوی - Urdu
7 مارچ 2015 کو جائے شہادت ڈاکٹر محمد علی نقوی چوک یتیم خانہ لاہور پر...
چراغاں جائے شہادت ڈاکٹر محمد علی نقوی - Urdu
7 مارچ 2015 کو جائے شہادت ڈاکٹر محمد علی نقوی چوک یتیم خانہ لاہور پر آئی ایس او پاکستان لاہور ڈویژن کی جانب سے چراغاں کیا گیا اور قصیدہ پڑھے گئے۔
More...
Description:
چراغاں جائے شہادت ڈاکٹر محمد علی نقوی - Urdu
7 مارچ 2015 کو جائے شہادت ڈاکٹر محمد علی نقوی چوک یتیم خانہ لاہور پر آئی ایس او پاکستان لاہور ڈویژن کی جانب سے چراغاں کیا گیا اور قصیدہ پڑھے گئے۔
1:45
|
سوال زلزلہ دن میں کئی مرتبہ آجائے تو کیا ہر ایک کی الگ الگ یا سب - Urdu
[Q.A]--سوال زلزلہ دن میں کئی مرتبہ آجائے تو کیا ہر ایک کی الگ الگ یا سب کی ایک ہی بار نماز آیات پڑہی جائے گی؟-SEHAR TV...
[Q.A]--سوال زلزلہ دن میں کئی مرتبہ آجائے تو کیا ہر ایک کی الگ الگ یا سب کی ایک ہی بار نماز آیات پڑہی جائے گی؟-SEHAR TV URDU
More...
Description:
[Q.A]--سوال زلزلہ دن میں کئی مرتبہ آجائے تو کیا ہر ایک کی الگ الگ یا سب کی ایک ہی بار نماز آیات پڑہی جائے گی؟-SEHAR TV URDU
2:19
|
Video Tags:
Urdu,
Sahar,
tv,
sehar,
tv,
sawal,
jawab,
question,
answer,
talk,
show,
fiqh,
shia,
masail,
masla,
ahkaam,
hukum,namaz,aurat,mard,male
,female
,loud,taiz
,
buland
awaz
مرد
اور
عورت
میں
کون
بلند
آواز
میں
نماز
پڑھ
سکتا
ہے؟
5:54
|
ماں کی دعا | فاطمیون کا ترانہ | Farsi Sub Urdu
ماں کی دعا | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی دَری (افغانی) زبان میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ ایک دلکش...
ماں کی دعا | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی دَری (افغانی) زبان میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ ایک دلکش انداز کا حامل ہے۔
اس ترانے میں فاطمیون لشکر کے معروف نوحہ خواں اور مدافعِ حرم ’’سید مسافر’’ نے بی بی زینبؑ کے حرم کی حفاظت کے جذبے کو دل نشین کلام اور آواز کے ساتھ پیش کیا ہے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #فارسی #مدافع_حرم #سیدہ_زینب #ماں_کی_دعا #سید_مسافر #افغانی
More...
Description:
ماں کی دعا | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی دَری (افغانی) زبان میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ ایک دلکش انداز کا حامل ہے۔
اس ترانے میں فاطمیون لشکر کے معروف نوحہ خواں اور مدافعِ حرم ’’سید مسافر’’ نے بی بی زینبؑ کے حرم کی حفاظت کے جذبے کو دل نشین کلام اور آواز کے ساتھ پیش کیا ہے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #فارسی #مدافع_حرم #سیدہ_زینب #ماں_کی_دعا #سید_مسافر #افغانی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Tarana,
Nasheed,
Mother,
Prayers,
Mujahid,
Fighers,
Shrine,
Hazrat,
Zainab,
Syria,
Damscus,
Fatmiyyun,
Hezbollah,
Farsi,
Sayyid,
Musafir,
Afghanian,
Defenders,
Striving,
Struggling,
Way,
Right,
Allah
6:48
|
ترانہ۔ ہم جارہے ہیں | (Farsi + Arabic) Sub Urdu
ترانہ۔ ہم جارہے ہیں
ہم جارہے ہیں| فارسی + عربی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی اور عربی زبان میں پڑھے جانے والا...
ترانہ۔ ہم جارہے ہیں
ہم جارہے ہیں| فارسی + عربی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی اور عربی زبان میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ بہت ہی دلنشین انداز میں پڑھا گیا ہے۔
اس ترانے میں ایران کے معروف نوحہ خواں اور منقبت خواں حامد زمانی اور بحرینی نوحہ خواں اور منقبت خواں حسین الاکرف نے مدافعین حرم کی مجاہدت اوراربعین پر جانے والوں کو بہترین الفاظ کے چناو کے ساتھ توصیف کیا ہے۔
اس ترانے میں چھپا پیغام یہ ہے کہ اربعین کی مشی، در حقیقت مولا حسینؑ کو لبیک کہنا ہے، یعنی ہم یہ ثبوت دے رہے ہوتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ہم سب مدافعین حرم کی طرح اپنی جان حاضر کردینگے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #اربعین #مدافع_حرم #لبیک #یاحسین #یازینب #مشی
More...
Description:
ترانہ۔ ہم جارہے ہیں
ہم جارہے ہیں| فارسی + عربی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی اور عربی زبان میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ بہت ہی دلنشین انداز میں پڑھا گیا ہے۔
اس ترانے میں ایران کے معروف نوحہ خواں اور منقبت خواں حامد زمانی اور بحرینی نوحہ خواں اور منقبت خواں حسین الاکرف نے مدافعین حرم کی مجاہدت اوراربعین پر جانے والوں کو بہترین الفاظ کے چناو کے ساتھ توصیف کیا ہے۔
اس ترانے میں چھپا پیغام یہ ہے کہ اربعین کی مشی، در حقیقت مولا حسینؑ کو لبیک کہنا ہے، یعنی ہم یہ ثبوت دے رہے ہوتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ہم سب مدافعین حرم کی طرح اپنی جان حاضر کردینگے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #اربعین #مدافع_حرم #لبیک #یاحسین #یازینب #مشی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Short,
Clip,
Tarana,
Nasheed,
Persian,
Farsi,
Arbaeen,
Imam,
Hussayn,
Labbayk,
Zaynab,
Walk,
Karbala,
Iraq,
Defenders,
Shrines,
Syria,
Damascus,
4:00
|
امام عسکریؑ جواںوں کے لیے نمونہ عمل | Farsi sub Urdu
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
جوانوں کے لیے بہترین نمونہ عمل کون ہیں؟
وہ...
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
جوانوں کے لیے بہترین نمونہ عمل کون ہیں؟
وہ کونسے امام ہیں جن کے فضائل اغیار نے بھی پڑھے ہیں؟
انقلاب اسلامی، کیوں ایک سنہرا دور ہے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #شہید #انقلاب #امام #عسکری #جوان
More...
Description:
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
جوانوں کے لیے بہترین نمونہ عمل کون ہیں؟
وہ کونسے امام ہیں جن کے فضائل اغیار نے بھی پڑھے ہیں؟
انقلاب اسلامی، کیوں ایک سنہرا دور ہے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #شہید #انقلاب #امام #عسکری #جوان
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Martyrdom,
Martyr,
Imam
Khamenei,
Aale
Saood,
Khomeni,
Resistance,
Imam,
martyr,
role
model
,Imam
Askari,
5:55
|
ابتداء و انتہاء حسینؑ | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل | Farsi sub Urdu
فارسی میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ اتنہائی دلکش انداز میں پڑھا گیا ہے۔
اس ترانے میں ایران کے معروف ترانہ خواں...
فارسی میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ اتنہائی دلکش انداز میں پڑھا گیا ہے۔
اس ترانے میں ایران کے معروف ترانہ خواں حامد زمانی نے اربعین پر چلنے والوں کی زبانِ حال بیان کی ہے۔
یہ ترانہ جس کا ٹائٹل ہے \\\"ابتداء و انتہاء حسینؑ\\\" در اصل یہ پیغام دے رہا ہے کہ اربعین، مولا حسینؑ سے وعدہ کرنے کا دن ہے، یہ وعدہ کہ جیسے مولا حسینؑ کے وفادار
ساتھیوں نے اپنے جسم و روح کا نذرانہ دے کر اُن کا ساتھ دیا تھا، ہم بھی اُسی طرح اپنے زمانے کے مولاؑ کا دَمِ آخر تک ساتھ دینگے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #حسینیت #اربعین #چہلم #ولی_عصر #جابر #حامدزمانی
Via | @wilayatmedia
More...
Description:
فارسی میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ اتنہائی دلکش انداز میں پڑھا گیا ہے۔
اس ترانے میں ایران کے معروف ترانہ خواں حامد زمانی نے اربعین پر چلنے والوں کی زبانِ حال بیان کی ہے۔
یہ ترانہ جس کا ٹائٹل ہے \\\"ابتداء و انتہاء حسینؑ\\\" در اصل یہ پیغام دے رہا ہے کہ اربعین، مولا حسینؑ سے وعدہ کرنے کا دن ہے، یہ وعدہ کہ جیسے مولا حسینؑ کے وفادار
ساتھیوں نے اپنے جسم و روح کا نذرانہ دے کر اُن کا ساتھ دیا تھا، ہم بھی اُسی طرح اپنے زمانے کے مولاؑ کا دَمِ آخر تک ساتھ دینگے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #حسینیت #اربعین #چہلم #ولی_عصر #جابر #حامدزمانی
Via | @wilayatmedia
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Martyrdom,
Martyr,
Imam
Khamenei,
nasheed,
Arbaeen,
Karbala,
Imam
Hussain
4:36
|
حیدرؑ کے فرزند | Farsi sub Urdu
حیدرؑ کے فرزند
یہ ویڈیو، سیدہ زینبؑ کے حرم کا دفاع کرنے والے (مدافعینِ حرم) کے موضوع پر پڑھے جانے والے...
حیدرؑ کے فرزند
یہ ویڈیو، سیدہ زینبؑ کے حرم کا دفاع کرنے والے (مدافعینِ حرم) کے موضوع پر پڑھے جانے والے ترانے پر مشتمل ہے۔
یہ ترانہ کلام کے لحاظ سے بھی حماسی اور انقلابی ہے اور اس کے علاوہ، دلنشین انداز میں پڑھا بھی گیا ہے۔
اس ترانے کا ایک قابل قدر جملہ یہ ہے کہ داعشی تکفیریوں کو ملیامیٹ کرنے کے بعد، اگلی باری اسرائیل کی نابودی کی ہے۔
اِن شاء اللہ
#ترانہ #مدافعین #دفاع_حرم #سیدہ_زینب #اسرائیل #صہیونیت #داعش
Via | @wilayatmedia
More...
Description:
حیدرؑ کے فرزند
یہ ویڈیو، سیدہ زینبؑ کے حرم کا دفاع کرنے والے (مدافعینِ حرم) کے موضوع پر پڑھے جانے والے ترانے پر مشتمل ہے۔
یہ ترانہ کلام کے لحاظ سے بھی حماسی اور انقلابی ہے اور اس کے علاوہ، دلنشین انداز میں پڑھا بھی گیا ہے۔
اس ترانے کا ایک قابل قدر جملہ یہ ہے کہ داعشی تکفیریوں کو ملیامیٹ کرنے کے بعد، اگلی باری اسرائیل کی نابودی کی ہے۔
اِن شاء اللہ
#ترانہ #مدافعین #دفاع_حرم #سیدہ_زینب #اسرائیل #صہیونیت #داعش
Via | @wilayatmedia
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
,
islamic
revolution,
iran,
leader
khamenei,
inqilabe
islami,
nizam
wilayat,
shaheed,
dushman
shanasi,
wilayat,
mudafeen
haram,
mujahedeen,
jihaadm
shahadat,
difa
muqaddisat,
qurabani
3:31
|
سخت انتقام | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل | Farsi Sub Urdu
سخت انتقام | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ در
اصل ایک رجزخوانی ہے جسے ایران...
سخت انتقام | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ در
اصل ایک رجزخوانی ہے جسے ایران کے انقلابی ترانہ خوان \\\\\\\"سینا دستخوش\\\\\\\" نے اپنی دلنشیں آواز میں پڑھا ہے۔
یہ ترانہ جس کا عنوان ہے \\\\\\\" سخت انتقام \\\\\\\" در اصل یہ پیغام دے رہا ہے کہ ہمارا ہر انتقام، حیدریؑ ہوگا۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #حسینیت #داعش #تکفیری #ذوالفقار #انتقام #سینادستخوش
More...
Description:
سخت انتقام | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
فارسی میں پڑھے جانے والا یہ ترانہ در
اصل ایک رجزخوانی ہے جسے ایران کے انقلابی ترانہ خوان \\\\\\\"سینا دستخوش\\\\\\\" نے اپنی دلنشیں آواز میں پڑھا ہے۔
یہ ترانہ جس کا عنوان ہے \\\\\\\" سخت انتقام \\\\\\\" در اصل یہ پیغام دے رہا ہے کہ ہمارا ہر انتقام، حیدریؑ ہوگا۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ترانہ #حسینیت #داعش #تکفیری #ذوالفقار #انتقام #سینادستخوش
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sakth
intiqaam,
farsi,
tarana,
urdu,
inqilabi,
tarana
khawan,
sina
dastkhush,
dilnasheen,
aawaaz,
paigaam,
haidari,
husainiyat
daesh,
takfeer,
zulfiqaar,
1:38
|
نماز؛ اور ہماری توجّہ | Farsi Sub Urdu
نماز؛ اور ہماری توجّہ
اقتباس از: حجت الاسلام مسعود عالی کا عبادت اور نماز کے حوالے سے بیان
ہم صبح سے رات...
نماز؛ اور ہماری توجّہ
اقتباس از: حجت الاسلام مسعود عالی کا عبادت اور نماز کے حوالے سے بیان
ہم صبح سے رات تک خدا کی بندگی اور عبادت کو کتنا وقت دیتے ہیں؟
شاید کچھ ہی منٹ، وہ بھی صرف واجب نماز پڑھ کر
لیکن لمحہ فکریہ یہ ہے کہ انہی کچھ منٹوں میں پڑھی جانے والی ہماری نمازوں کی کیفیت اور کوالٹی کیا اس لائق ہے کہ خدا کی عبادت کہلائے؟
#ویڈیو #نماز #عبادت #توجہ #بندگی #خدا #کوالٹی
More...
Description:
نماز؛ اور ہماری توجّہ
اقتباس از: حجت الاسلام مسعود عالی کا عبادت اور نماز کے حوالے سے بیان
ہم صبح سے رات تک خدا کی بندگی اور عبادت کو کتنا وقت دیتے ہیں؟
شاید کچھ ہی منٹ، وہ بھی صرف واجب نماز پڑھ کر
لیکن لمحہ فکریہ یہ ہے کہ انہی کچھ منٹوں میں پڑھی جانے والی ہماری نمازوں کی کیفیت اور کوالٹی کیا اس لائق ہے کہ خدا کی عبادت کہلائے؟
#ویڈیو #نماز #عبادت #توجہ #بندگی #خدا #کوالٹی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
nimaz,
hujatul
islam,
masood
aali,
ibadat,
khuda,
subh,
raat,
bandagi,
waqt,
wajib,
lamhae
fikriya,
kaifiyat,
6:35
|
توصیفِ آفتاب | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل | Farsi Sub Urdu
توصیفِ آفتاب | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
یہ ترانہ تمام عاشقانِ ولایت کی خدمت میں پیش ہے۔ امام خامنہ ای...
توصیفِ آفتاب | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
یہ ترانہ تمام عاشقانِ ولایت کی خدمت میں پیش ہے۔ امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کی تعریف و تمجید اور اُن سے اظہارِ مودّت کے لیے پڑھے جانے والا یہ ترانہ ایران کے معروف اور ہر دل عزیز ترانہ خواں حامد زمانی نے پڑھا ہے۔
اس ترانے کے بول، شیخ سعدیؒ کے مختلف شعروں سے منتخب کیئے گئے ہیں۔ جو انہوں نے اپنے حقیقی محبوب کے عشق میں لکھے تھے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ویڈیو #عاشقان_ولایت #ترانہ #عاشق #ولایت_فقیہ #رہبر #امام_خامنہ_ای
More...
Description:
توصیفِ آفتاب | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
یہ ترانہ تمام عاشقانِ ولایت کی خدمت میں پیش ہے۔ امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کی تعریف و تمجید اور اُن سے اظہارِ مودّت کے لیے پڑھے جانے والا یہ ترانہ ایران کے معروف اور ہر دل عزیز ترانہ خواں حامد زمانی نے پڑھا ہے۔
اس ترانے کے بول، شیخ سعدیؒ کے مختلف شعروں سے منتخب کیئے گئے ہیں۔ جو انہوں نے اپنے حقیقی محبوب کے عشق میں لکھے تھے۔
ولایت میڈیا اس ترانے کو اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف حاصل کر رہا ہے۔
#ویڈیو #عاشقان_ولایت #ترانہ #عاشق #ولایت_فقیہ #رہبر #امام_خامنہ_ای
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
toseef,
aftaf,
farsi,
tarana,
aasjiqaan,
wilayat,
imam,
khamenei,
mawadat,
maroof,
taranakhawn,
hamid
zamani,
shaikh
saadi,
mehboob,
ishq,
urdu,
zaban,
5:47
|
اے میرے دلدار! | فارسی منقبت | اردو سبٹائٹل | Farsi Sub Urdu
یہ منقبت ایران کے مشہور نوحہ خواں اور منقبت خواں، سید مجید بَنی فاطمہ نے پڑھی ہے۔
حقیقت ہے کہ مولاؑ کی غیبت...
یہ منقبت ایران کے مشہور نوحہ خواں اور منقبت خواں، سید مجید بَنی فاطمہ نے پڑھی ہے۔
حقیقت ہے کہ مولاؑ کی غیبت میں ہمارا حال یتیم کی طرح ہے، کیونکہ امام ہی امّت کا سرپرست ہوتا ہے۔
کاش ہم اپنے مولاؑ کا انتظار کریں اور انتظار کا صحیح مفہوم یہی ہے کہ اُن کی آمد کی تیاریوں کے لیے دن رات محنت کرتے رہیں۔
#ویڈیو #منقبت #امام_زمانہ #15شعبان #بنی_فاطمہ #انتظار #ظہور
More...
Description:
یہ منقبت ایران کے مشہور نوحہ خواں اور منقبت خواں، سید مجید بَنی فاطمہ نے پڑھی ہے۔
حقیقت ہے کہ مولاؑ کی غیبت میں ہمارا حال یتیم کی طرح ہے، کیونکہ امام ہی امّت کا سرپرست ہوتا ہے۔
کاش ہم اپنے مولاؑ کا انتظار کریں اور انتظار کا صحیح مفہوم یہی ہے کہ اُن کی آمد کی تیاریوں کے لیے دن رات محنت کرتے رہیں۔
#ویڈیو #منقبت #امام_زمانہ #15شعبان #بنی_فاطمہ #انتظار #ظہور
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
dildar,
farsi,
manqabat,
syed,
majid,
fatimah,
haqeeqat,
moula,
ghaibat,
haal,
yateem,
imam,
ummat,
sarparast,
intizaar,
sahi,
mafhum,
tiyariyaan,
din,
raat,
mehnat,
6:21
|
عاشقانِ ولایت | عربی ترانہ | Arabic Sub Urdu
عربی زبان میں پڑھے گۓ اِس خوبصورت ترانے میں نظامِ امامت اور ولایت کے عاشقوں نے اِس الٰہی نظام سے وابستگی اور...
عربی زبان میں پڑھے گۓ اِس خوبصورت ترانے میں نظامِ امامت اور ولایت کے عاشقوں نے اِس الٰہی نظام سے وابستگی اور اِس راستے میں ہر قسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ولایت فقیہ درحقیقت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی غیبت کے زمانے میں آئمہ معصومین علیھم السلام کے نظام کی طرف انسانی معاشرے کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے دۓ گۓ ایک الٰہی نظام کا نام ہے۔ نظامِ ولایت فقیہ درحقیقت نظامِ امامت کے تسلسل کا نام ہے۔ پس تمام انسانوں کی، بالخصوص مؤمنین کی اخلاقی اور شرعی ذمہ داری ہے کہ اِس نظام کی حفاظت اور پشت پناہی کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کریں۔
#ولایت #عاشق #کہانی #انصار_مہدی #علی_خامنہ_ای #حضرت_زینب #یمنی #بحرینی #حشدـالشعبی #فتح_مبین
More...
Description:
عربی زبان میں پڑھے گۓ اِس خوبصورت ترانے میں نظامِ امامت اور ولایت کے عاشقوں نے اِس الٰہی نظام سے وابستگی اور اِس راستے میں ہر قسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ولایت فقیہ درحقیقت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی غیبت کے زمانے میں آئمہ معصومین علیھم السلام کے نظام کی طرف انسانی معاشرے کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے دۓ گۓ ایک الٰہی نظام کا نام ہے۔ نظامِ ولایت فقیہ درحقیقت نظامِ امامت کے تسلسل کا نام ہے۔ پس تمام انسانوں کی، بالخصوص مؤمنین کی اخلاقی اور شرعی ذمہ داری ہے کہ اِس نظام کی حفاظت اور پشت پناہی کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کریں۔
#ولایت #عاشق #کہانی #انصار_مہدی #علی_خامنہ_ای #حضرت_زینب #یمنی #بحرینی #حشدـالشعبی #فتح_مبین
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ashiqaan,
wilayat,
khoobsurat,
tarana,
nizam,
imamat,
ilahi,
rasta,
qurbani,
azm,
faqih,
imam,
zamana,
ghaibat,
ayimmah,
masoomeen,
insani,
moashira,
rehnumayi,
hidayat,
taslsul,
momeneen,
ikhlaqi,
shari,
zimidari,
hifazat,
pusht,
panahi,
4:02
|
طالب علموں کو نصیحت | Farsi Sub Urdu
رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تحصیل علم دین کے حوالے سے طالب علموں کو کیا نصیحت فرماتے ہیں؟کیاکسی...
رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تحصیل علم دین کے حوالے سے طالب علموں کو کیا نصیحت فرماتے ہیں؟کیاکسی طالب علم کے اچھے مطالب بیان کرنےاور خوبصورت اصطلاحات سے استفادہ کرنے سےاُس کے صحیح طریقے سے درس پڑھنے کا بھی پتہ چلتا ہے؟اگر کوئی طالب علم درست طریقے سے درس نہ پڑھے تو اِس کے کیا نقصانات ہوتے ہیں؟ معاشرے پر اثر انداز ہونے کے لیے کس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے؟ بہت سے مبارز اور انقلابی افراد کے معاشرے پر قابلِ توجہ اثر نہ ڈالنے کی کیا وجہ ہے؟ کس طرح کے افراد معاشرے کے لیے مؤثر ثابت ہوتے ہیں؟
#ویڈیو #طالب_علموں #نصیحت #درس_پڑھنا #اصطلاحات #اچھی_فکر #اچھا_بیان #رسائل #مکاسب #شک #ٹیکنالوجی
More...
Description:
رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تحصیل علم دین کے حوالے سے طالب علموں کو کیا نصیحت فرماتے ہیں؟کیاکسی طالب علم کے اچھے مطالب بیان کرنےاور خوبصورت اصطلاحات سے استفادہ کرنے سےاُس کے صحیح طریقے سے درس پڑھنے کا بھی پتہ چلتا ہے؟اگر کوئی طالب علم درست طریقے سے درس نہ پڑھے تو اِس کے کیا نقصانات ہوتے ہیں؟ معاشرے پر اثر انداز ہونے کے لیے کس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے؟ بہت سے مبارز اور انقلابی افراد کے معاشرے پر قابلِ توجہ اثر نہ ڈالنے کی کیا وجہ ہے؟ کس طرح کے افراد معاشرے کے لیے مؤثر ثابت ہوتے ہیں؟
#ویڈیو #طالب_علموں #نصیحت #درس_پڑھنا #اصطلاحات #اچھی_فکر #اچھا_بیان #رسائل #مکاسب #شک #ٹیکنالوجی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
talib,
elm,
nasihat,
rehbar,
khamenei,
dars,
moashira,
asarandaaz,
inqilabi,
3:13
|
🎦 کلپ 8 - ایّامِ فاطمیہ - بیٹیاں اور جدید جاہلیت! - urdu
کیوں بیٹیوں کے معاملے میں آج پھر وہی جاہلانہ سوچ حتی ظاہرا پڑھے لکھے لوگوں میں بھی پائی جاتی ہے جبکہ ہم...
کیوں بیٹیوں کے معاملے میں آج پھر وہی جاہلانہ سوچ حتی ظاہرا پڑھے لکھے لوگوں میں بھی پائی جاتی ہے جبکہ ہم دیکھتے ہیں کہ کائنات میں ایک بیٹی ہی ہے جو حتی تمام معصومینؑ پر بھی خدا کی حجت ہے؟! جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ کلپ۔
مولانا سید حیدر علی جعفری (قم)
ویڈیو : ہدایت ٹی وی
پروگرام : صبحِ ہدایت
17 جنوری 2020
دورانیہ: 03:13
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
#ویڈیو #کلپ #فاطمیہ #ہدایت #ایام #صبح #جدید_جاہلیت #سیدہ #مولانا_حیدر_علی #انقلابی_میڈیا #انقلابی #بیٹیاں #حجت
More...
Description:
کیوں بیٹیوں کے معاملے میں آج پھر وہی جاہلانہ سوچ حتی ظاہرا پڑھے لکھے لوگوں میں بھی پائی جاتی ہے جبکہ ہم دیکھتے ہیں کہ کائنات میں ایک بیٹی ہی ہے جو حتی تمام معصومینؑ پر بھی خدا کی حجت ہے؟! جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ کلپ۔
مولانا سید حیدر علی جعفری (قم)
ویڈیو : ہدایت ٹی وی
پروگرام : صبحِ ہدایت
17 جنوری 2020
دورانیہ: 03:13
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
#ویڈیو #کلپ #فاطمیہ #ہدایت #ایام #صبح #جدید_جاہلیت #سیدہ #مولانا_حیدر_علی #انقلابی_میڈیا #انقلابی #بیٹیاں #حجت
2:31
|
ماہ رمضان اور اہمیت شبِ قدر | امام خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ماہ رمضان کی خصوصیات کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ کیا شبِ قدر...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ماہ رمضان کی خصوصیات کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ کیا شبِ قدر دنیاوی مہینوں کے لحاظ سے ہزار مہینوں سے بہتر ہے؟ ماہِ رمضان میں ہر نماز کے بعد پڑھی جانے والی دعا میں ماہِ رمضان کی کتنی خصوصیات کا ذکر کیا گیا ہے؟ ماہ رمضان کو فضیلت بخشنے میں شب قدر کس چیز کے مساوی قرار دی گئی ہے؟
#ویڈیو #ماہ_رمضان #شب_قدر #نزول_قرآن #خصوصیات #ہزار_مہینے #فضیلت #تعظیم #اہمیت
More...
Description:
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ماہ رمضان کی خصوصیات کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ کیا شبِ قدر دنیاوی مہینوں کے لحاظ سے ہزار مہینوں سے بہتر ہے؟ ماہِ رمضان میں ہر نماز کے بعد پڑھی جانے والی دعا میں ماہِ رمضان کی کتنی خصوصیات کا ذکر کیا گیا ہے؟ ماہ رمضان کو فضیلت بخشنے میں شب قدر کس چیز کے مساوی قرار دی گئی ہے؟
#ویڈیو #ماہ_رمضان #شب_قدر #نزول_قرآن #خصوصیات #ہزار_مہینے #فضیلت #تعظیم #اہمیت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
MaheRamadan,
ahammiyat,
ShabeQadr,
WaliAmreMuslemeen,
SayyidAliKhamenei,
khususiyaat,
dunyawi,
behtar,
namaz,
dua,
zikr,
fazilat,
4:38
|
ڈاکٹر علی شریعتی کی شخصیت | استاد رحیم پور ازغدی | Urdu
راز ہے، راز ہے تقدیرِ جہانِ تگ و تاز
جوشِ کردار سے کھُل جاتے ہیں تقدیر کے راز
ڈاکٹر علی شریعتی اسلامی...
راز ہے، راز ہے تقدیرِ جہانِ تگ و تاز
جوشِ کردار سے کھُل جاتے ہیں تقدیر کے راز
ڈاکٹر علی شریعتی اسلامی انقلاب سے پہلے کی ایک برجستہ اور نمایاں شخصیت کے طور پر جانے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کی تحریریں اور تقاریر نوجوانوں اور بالخصوص پڑھے لکھے افراد کے درمیان مورد بحث قرار پاتی ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جب ہم کسی کے بارے میں اپنا نکتہ نظر بیان کرنا چاہتے ہیں تو افراط و تفریط سے کام لیتے ہیں یا تو اُس شخصیت کو بالکل مسترد کر دیتے ہیں اور اُس کی تمام زحمات پر پانی پھیر دیتے ہیں یا اُس کی ہر بات کو بغیر تحقیق اور تفکر کے قبول کر لیتے ہیں۔
ڈاکٹر علی شریعتی ایک انقلابی، درد مند اور مخلص انسان تھے۔ وہ معاشرے میں موجود جہالت، بے بصیرتی اور ظلم و جبر کے خلاف بر سرِپیکار تھے اِس کے باوجود ممکن ہے کہ اُن کے بعض تفکرات قابلِ نقد ہوں۔
اِس موضوع پر معروف ریسرچ اسکالر ڈاکٹر رحیم پور ازغدی کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس مختصر کلپ کا ضرور مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #ڈاکٹر_علی_شریعتی #قابل_نقد #تصویر #ٹائی #داڑھی #درد #جوش #انقلاب_اسلامی #امام_خمینی #افتخار #شہید_مدرس #دین #سیاست
More...
Description:
راز ہے، راز ہے تقدیرِ جہانِ تگ و تاز
جوشِ کردار سے کھُل جاتے ہیں تقدیر کے راز
ڈاکٹر علی شریعتی اسلامی انقلاب سے پہلے کی ایک برجستہ اور نمایاں شخصیت کے طور پر جانے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کی تحریریں اور تقاریر نوجوانوں اور بالخصوص پڑھے لکھے افراد کے درمیان مورد بحث قرار پاتی ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جب ہم کسی کے بارے میں اپنا نکتہ نظر بیان کرنا چاہتے ہیں تو افراط و تفریط سے کام لیتے ہیں یا تو اُس شخصیت کو بالکل مسترد کر دیتے ہیں اور اُس کی تمام زحمات پر پانی پھیر دیتے ہیں یا اُس کی ہر بات کو بغیر تحقیق اور تفکر کے قبول کر لیتے ہیں۔
ڈاکٹر علی شریعتی ایک انقلابی، درد مند اور مخلص انسان تھے۔ وہ معاشرے میں موجود جہالت، بے بصیرتی اور ظلم و جبر کے خلاف بر سرِپیکار تھے اِس کے باوجود ممکن ہے کہ اُن کے بعض تفکرات قابلِ نقد ہوں۔
اِس موضوع پر معروف ریسرچ اسکالر ڈاکٹر رحیم پور ازغدی کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس مختصر کلپ کا ضرور مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #ڈاکٹر_علی_شریعتی #قابل_نقد #تصویر #ٹائی #داڑھی #درد #جوش #انقلاب_اسلامی #امام_خمینی #افتخار #شہید_مدرس #دین #سیاست
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
dr
ali
shariati,
research
scholar,
ustad
rahimpour
azghadi,
islami
inqelab
se
pehle
ki
barjasta
shakhsiyat,
dr
ali
shariati
ki
tehreere
aur
taqareer,
nuktae
nazar,
ifraat
o
tafreet,
mustarad,
tahqeeq
o
tafakkur,
dardmand,
mukhlis,
jehalat,
bebaseerati,
zulm
o
jabr,
1:11
|
سوّم شعبان کی عظمت | ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ | Farsi Sub Urdu
یَا أهلَ البَیْتِ رَسُولِ اللّٰه حُبُّکُم
فَرَض مِنَ اللّٰه فی القرآن کریمِ أنْزَلَه
کَفَا کُمْ مِن...
یَا أهلَ البَیْتِ رَسُولِ اللّٰه حُبُّکُم
فَرَض مِنَ اللّٰه فی القرآن کریمِ أنْزَلَه
کَفَا کُمْ مِن عظیم القدر أَنَّکُمْ
مَنْ لَمْ یُصَلِّ عَلَیْکُم لَا صلواة لَه
\'\'اے اہل بیت رسول (ص)! اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن کریم میں آپ کی محبت کو واجب قرار دیا ہے اور آپ کی قدر و منزلت کے لئے یہی کافی ہے کہ اگر نماز میں کوئی آپ پر صلوات نہ پڑھے تو اس کی نماز ہی نہیں ہو سکتی۔\'\' (امام شافعی)
سوّم شعبان روزِ ولادت باسعادت شباب اہل الجنہ امام حسین علیہ ہے، اس حوالے سے ولی امرِ مسلمین کے بیانات سے استفادے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #سوّم_شعبان #عظمت #جواد_تبریزی_ملکی #اسلام_کا_مقدر #قیام #تحریک #اخلاص
More...
Description:
یَا أهلَ البَیْتِ رَسُولِ اللّٰه حُبُّکُم
فَرَض مِنَ اللّٰه فی القرآن کریمِ أنْزَلَه
کَفَا کُمْ مِن عظیم القدر أَنَّکُمْ
مَنْ لَمْ یُصَلِّ عَلَیْکُم لَا صلواة لَه
\'\'اے اہل بیت رسول (ص)! اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن کریم میں آپ کی محبت کو واجب قرار دیا ہے اور آپ کی قدر و منزلت کے لئے یہی کافی ہے کہ اگر نماز میں کوئی آپ پر صلوات نہ پڑھے تو اس کی نماز ہی نہیں ہو سکتی۔\'\' (امام شافعی)
سوّم شعبان روزِ ولادت باسعادت شباب اہل الجنہ امام حسین علیہ ہے، اس حوالے سے ولی امرِ مسلمین کے بیانات سے استفادے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #سوّم_شعبان #عظمت #جواد_تبریزی_ملکی #اسلام_کا_مقدر #قیام #تحریک #اخلاص
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
teesri
shaban,
wiladat,
imam
husain,
wali
amre
muslemeen,
sayyid
ali
khamenei,
rehbar,
rahbar,
azmat,
rasul,
nawasa,
allah,
quran,
mohabbat,
mawaddat,
wajib,
manzelat,
namaz,
salwat,
qabool,
shababe
ahlal
jannah,
jawad
tabrizi,
islam
ka
muqaddar,
qayam,
tehreek,
ikhlas,
31:29
|
[Talkshow] Aagahi | Mah -e- Ramzaan, Mah-e-Bahar -e- Manviyat
Aagahi | آگہی | Special Program
Host:
Syed Qunber Rizvi
Guest:
Moulana Farukh Abbas Rizvi
ماہ رمضان معنویت کی بہار
ماہ رمضان کو معنویت کی...
Aagahi | آگہی | Special Program
Host:
Syed Qunber Rizvi
Guest:
Moulana Farukh Abbas Rizvi
ماہ رمضان معنویت کی بہار
ماہ رمضان کو معنویت کی بہار کیوں کہا جاتا ہے؟
ہم یہ چاہتے ہیں کہ جیسے ہی ہم کوئی نیک عمل کریں اس کا فورا نتیجہ آئے۔ ایسا کیوں نہیں ہوتا؟
ماہ رمضان المبارک سے بہترین استفادہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟
رمضان المبارک کے جو اعمال وارد ہوئے ہیں وہ بہت زیادہ ہیں اور سب پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے۔ ہمیں کن اعمال کو انجام دینا چاہئے؟
سحر خیزی سے کیا مراد ہے؟
بہت سے اعمال و نمازیں ایسے ہیں کہ جن کو انجام دینا چاہتے ہیں لیکں چونکہ دفتر وغیرہ جانا ہوتا ہے تو نہیں کر پاتے، ان اعمال کو کیسے انجام دیں؟
رمضان المبارک میں ہر نماز کے بعد پڑھی جانے والی دعا یا علی یا عظیم کی اتنی تاکید کیوں آئی ہے؟
More...
Description:
Aagahi | آگہی | Special Program
Host:
Syed Qunber Rizvi
Guest:
Moulana Farukh Abbas Rizvi
ماہ رمضان معنویت کی بہار
ماہ رمضان کو معنویت کی بہار کیوں کہا جاتا ہے؟
ہم یہ چاہتے ہیں کہ جیسے ہی ہم کوئی نیک عمل کریں اس کا فورا نتیجہ آئے۔ ایسا کیوں نہیں ہوتا؟
ماہ رمضان المبارک سے بہترین استفادہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟
رمضان المبارک کے جو اعمال وارد ہوئے ہیں وہ بہت زیادہ ہیں اور سب پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے۔ ہمیں کن اعمال کو انجام دینا چاہئے؟
سحر خیزی سے کیا مراد ہے؟
بہت سے اعمال و نمازیں ایسے ہیں کہ جن کو انجام دینا چاہتے ہیں لیکں چونکہ دفتر وغیرہ جانا ہوتا ہے تو نہیں کر پاتے، ان اعمال کو کیسے انجام دیں؟
رمضان المبارک میں ہر نماز کے بعد پڑھی جانے والی دعا یا علی یا عظیم کی اتنی تاکید کیوں آئی ہے؟
4:18
|
Cartoon Series | Hadi Mehdi aur Fatima | Ep - 1 | Khuda Ka Wajood | خدا کا وجود | URDU
Hadi is 12 years Old , Mehdi is his friend who is 11 and Fatima is Mehdi\'s Sister 13 Years old.
They are students of Islamic Institute (Madarsa).
This cartoon series is the...
Hadi is 12 years Old , Mehdi is his friend who is 11 and Fatima is Mehdi\'s Sister 13 Years old.
They are students of Islamic Institute (Madarsa).
This cartoon series is the conversation between them about the Islamic Topics they learn in there classes. For that they take help of Mehdi\'s sister Fatima.
Hadi, Mehdi and Fatima trying to teach the little kids the basics of Islam with a healthy conversation with examples.
Episode 1 Topic : Existence of GOD
A project of Madaris-e-Imamia Pakistan (r)
ہادی ۱۲ سال کا ہے اور مہدی ہادی کا دوست ہے جس کی عمر ۱۱ سال ہے۔ فاطمہ مہدی کی بہن ہے جس کی عمر ۱۳ سال ہے۔
ہادی مہدی اور فاطمہ دینی مدرسے میں زیر تعلیم ہیں۔
اس کارٹون کا مقصد بچوں کو دینی تعلیم ایک تندرست و توانا انداز میں سکھانا ہے۔ اور یہ تینوں اپنی باتوں میں کلاس میں پڑھے ہوئے لیکچرز پر بات کرتے ہیں، اور ہادی اور مہدی فاطمہ سے مدد لیتے ہیں۔
موضوع پہلی قسط - خدا کا وجود۔
مدارس امامیہ پاکستان کی بچوں کے لئے فخریہ پیشکش۔
More...
Description:
Hadi is 12 years Old , Mehdi is his friend who is 11 and Fatima is Mehdi\'s Sister 13 Years old.
They are students of Islamic Institute (Madarsa).
This cartoon series is the conversation between them about the Islamic Topics they learn in there classes. For that they take help of Mehdi\'s sister Fatima.
Hadi, Mehdi and Fatima trying to teach the little kids the basics of Islam with a healthy conversation with examples.
Episode 1 Topic : Existence of GOD
A project of Madaris-e-Imamia Pakistan (r)
ہادی ۱۲ سال کا ہے اور مہدی ہادی کا دوست ہے جس کی عمر ۱۱ سال ہے۔ فاطمہ مہدی کی بہن ہے جس کی عمر ۱۳ سال ہے۔
ہادی مہدی اور فاطمہ دینی مدرسے میں زیر تعلیم ہیں۔
اس کارٹون کا مقصد بچوں کو دینی تعلیم ایک تندرست و توانا انداز میں سکھانا ہے۔ اور یہ تینوں اپنی باتوں میں کلاس میں پڑھے ہوئے لیکچرز پر بات کرتے ہیں، اور ہادی اور مہدی فاطمہ سے مدد لیتے ہیں۔
موضوع پہلی قسط - خدا کا وجود۔
مدارس امامیہ پاکستان کی بچوں کے لئے فخریہ پیشکش۔
2:31
|
ذی الحجہ کا بابرکت اور با اہمیت مہینہ | رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای | Farsi sub Urdu
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے ہدایت کی راہ کو طے کرنے کے لئے بہترین فرصتیں عنایت ہوتی ہیں، ان میں سے...
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے ہدایت کی راہ کو طے کرنے کے لئے بہترین فرصتیں عنایت ہوتی ہیں، ان میں سے کچھ بہترین اوقات اور زمان بھی ہیں جو مقدس اور بافضیلت ہیں، جن اوقات کے لمحے انسان کے معنوی سفر میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان میں سے ایک ذی الحجہ کا مہینہ ہے۔ جو بابرکت مہینہ ہے۔ جس کی اہمیت کی طرف رہبر معظم امام خامنہ ای اشارہ فرما رہے ہیں۔
اس مہینے کی کونسی عظیم مناسبتیں ہیں؟
معنویت کی مناسبتوں سے بھرا یہ کیسا مہینہ ہے؟
اس مہینے کا نبی اکرمؐ اور امام حسینؑ سے کیسا رابطہ ہے؟
امام حسینؑ نے اس مہینے کے کس دن عظیم معارف پر مشتمل دعاء عرفہ پڑھی؟
اور اس کے کونسے ایام، اسلامی تاریخ کے واقعات کے لحاظ سے اہمیت کے حامل ہیں؟
ان سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #ہدایت #فرصتیں #اوقات #مقدس #مقامات #برکت #معنویت #عرفہ #دعا #اسلامی #تاریخ
More...
Description:
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے ہدایت کی راہ کو طے کرنے کے لئے بہترین فرصتیں عنایت ہوتی ہیں، ان میں سے کچھ بہترین اوقات اور زمان بھی ہیں جو مقدس اور بافضیلت ہیں، جن اوقات کے لمحے انسان کے معنوی سفر میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان میں سے ایک ذی الحجہ کا مہینہ ہے۔ جو بابرکت مہینہ ہے۔ جس کی اہمیت کی طرف رہبر معظم امام خامنہ ای اشارہ فرما رہے ہیں۔
اس مہینے کی کونسی عظیم مناسبتیں ہیں؟
معنویت کی مناسبتوں سے بھرا یہ کیسا مہینہ ہے؟
اس مہینے کا نبی اکرمؐ اور امام حسینؑ سے کیسا رابطہ ہے؟
امام حسینؑ نے اس مہینے کے کس دن عظیم معارف پر مشتمل دعاء عرفہ پڑھی؟
اور اس کے کونسے ایام، اسلامی تاریخ کے واقعات کے لحاظ سے اہمیت کے حامل ہیں؟
ان سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #ہدایت #فرصتیں #اوقات #مقدس #مقامات #برکت #معنویت #عرفہ #دعا #اسلامی #تاریخ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
khamenei,
rahbar,
zilhajah,
mhena,
ba
barikat,
barekat,
insa,
safar,
muqadas,
fazilat,
imam
hussain,
imam
ali,
dua,
arefa,
islami,
tarikh,
waqiat,
munasibaat,
kirdar,
rehbar,
manavi,
allah,
khudawand,
nabi
e
akram,
rabt,
muhammad,
93:04
|
KHAMSA MAJALIS AT MASOMIN PS BADAH | KARBALA KI TAREEKH AUR BOOKS | SYED HUSSAIN MOOSAVI | SINDHI
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم...
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم نے کربلا بحیثیت مصائب تو سنی ہے مگر بحیثیت تاریخ نہیں پڑہی جاتی ہے ۔ کربلا میں کیا ہوا ہے اور شہدا کربلا کا کردار کیا ہے۔ اس کو درک کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے پاس کربلا کی تاریخ کیسے پہنچی ہے۔ عبداللہ مشرقی امام حسین ع سے ایک منزل پر ملا۔ مولا نے اس کو کہا کہ میرا ساتھ دو اس نے کہا کہ میں ساتھ دون گا اس وقت تک جب تک میں نے محسوس کیا کہ میرا ساتھ سودمند ہے۔ وہ امام حسین کیسات آیا اوت شہادت سے قبل تک امام کیساتھ رہا۔ جب امام اکیلے رہ گئے تو اس نے واعدہ یاد دلایا پھر وہ واپس ہوا۔ امام کی شہادت سے قبل تک ساتھ رہا۔ اس نے امام کو واعدہ یاد دلایا مولا نے جانے کی اجازت دی۔ اس نے ایک کتاب لکھا جس کا نام \"مقتل مشرقی\" ہے بعد مین اس کو علامہ مجلسی نے بحارالانوار میں شامل کیا تاکہ باقی رہے جس نے کربلا کو بیان کیا۔
دوسری شخصیت ابی مخنف کی ہےلوط بن یحی ایزدی کی ہے، یحی ایزدی امام علی کا صحابی تھے۔ یہ امام زین العابدین سے امام رضا تک رہے۔ اس نے ان افراد سے جو کربلا میں شریک تھے ان کے انٹرویو کئے ہیں جس کا نام مقتل ابی مخنف تھا۔
تاریخ طبری نے مقتل ابی مخنف سے استفادہ کیا اور یہ کتاب کچھ وقت رہی اور پھر گم ہوگئی۔ کتاب اصل حالت مین موجود نہین۔ مگر علما نے تاریخ طبری سے ابی مخنف کی روایات کو جمع کیا اور وہ کتاب اردو میں بھی ابی مخنف لکھا ہے۔ ابی مخنف نے روایات بہت لکھی تھیں۔ یہ کتاب اردو میں مل سکتا ہے ایک دو روایات کو چھوڑ کر باقی مستند اور معتبر ہے۔
اس کے بعد امام جعفر ع کا ایک طالبعلم ہے جس نے صرف شہدا کے نام اور قاتلوں کے نام لکھے ہین اور ایک دو واقعات لکھے ہین۔
شیخ صدوق کا والد مام حسن عسکری ع کا صحابی تھا۔ کئی کتابیں ہم تک نہیں پہنچ سکیں مذہب اہلبیت میں آئمہ ، علما اور کتب محفوظ نہین تھیں۔
علما نے شیخ صدوق کی کتب سے کربلا والی روایات کو جمع کر کے \"مقتل شیخ صدوق\" مرتب کیا ہے جس میں کئی راویوں روایات ہیں۔
شیخ مفید بغداد میں تشیع کا مرکز تھا۔ اس کی کتاب \"مقتل مفید\" کے نام سے تھا یا \"تذکرت الاطھار\" بھی ہے اس میں یہ حصہ مل جائیگا۔
ابن شہر آشوب ہے جس کی کتاب مناقب آل ابی طالب میں امام حسین کا حصہ ہے جس میں کربلا کا ذکر ہے۔
مناقب کا مجمع الفضائل کے نام سے موجود ہے۔
شیخ طائوس علمی، کردار اور کتب کے لحاظ سے \" لحوف\" کے نام سے کتاب لکھا ہے، رہبر معظم ذاکرین کو ہدایت کرتے ہین کہ مصائب لحوف سے پڑہیں۔
علامہ مجلسی جامع ہے جس نے امام حسین اور کربلا سے وابسطہ جمع کیے ہیں ان میں سے ایک بحارالاانوار ہے جس کے 110 جلدیں ہیں۔ جس میں سے ایک جلد امام حسین اور کربلا کے بارے میں ہے۔ جامع کتاب کی اردو میں ترجمہ مل جائیگا ایک حصہ کربلا تک اور دوسرا کربلا کے بعد سے ہے۔
شیخ عباس قمی علامہ مجلسی کے طالبعلم کا طالبعلم ہے۔ علامہ مجلسی کا طالبعلم نعمت اللہ جزائری ہے۔ مقاتیح الجنان عباس قمی کی منتخب دعائوں کا کتاب ہے۔ ان کی \"نفس المعموم\" کربلا پر کتاب ہے۔
اس زمانہ میں زیادہ کام آیت اللہ ری شہری کے ادارے نے کئی علما کی محنت سے دانشنامہ امام حسین کے نام سے ہئے جس کے 12 جلد ہیں۔ اس میں امام حسین سے وابسطہ دو جلد صرف کربلا کے بارے میں ہیں۔
ہم علامہ مجلسی کے بحارالالوار سے پڑہیں گے۔ اس نے میسر کتب سے امام حسین ع اور کربلا کے واقعات کو جمع کرنے کی کوشش کی۔
علامہ مجلسی کی تاریخ اور ہے اور مصائب صرف رلاتے ہیں مگر مجاہد نہیں بناتی ہے۔
علامہ مجلسی ایک بڑی شخصیت ہے اس کے تین بڑے کام ہیں ایک بحارالالوار جس کے 110 جلد، اصول کافی کی شرح کی 24 جلد ہیں، تیسرا فقہ کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ علما نے کتب کو جمع کیا ہے ۔ علما کہتے ہیں کہ روزانہ 100 صفات علامہ مجلسی نے لکھئ ہیں۔ اس نے اولاد کی تربیت کیسے کی وہ اپنے بچے کو نماز فجر کیلئے بھی اٹھاتے تھے۔ بیٹا کہتا کہ تم چلو تو میں آتا ہوں وہ بیٹے کو ساتھ کے کر جاتے تھے۔ علامہ مجلسی فقیر کو خود نہیں بلکہ بیٹے کے ہاتھ سے کچھ دیتا تھا۔ چھوٹی عمر میں دینا سیکھے گا تو بڑے ہوکر دل کھول کر دے گا۔
علامہ مجلسی نے دیکھا کی اس کے بیٹے نئ بغیر اجازت کے میوہ لیا علامہ مجلسع کع حیرت ہوئی اس نے دوسرون کا مال بغیر اجازت کیسے لیا۔ میں نے آج دیکھا کہ آج میرے بیٹے نے ایسے کیا اس نے گھر آکر بات کی اور سوچ کر کہا کہ میں نے انار میں ایک بار سئی لگائی اور بغیر اجازت کے رس پی لی تھی یہ شخصیات کس طرح بچوں کی تربیت کرتے تھے۔
بحار الانوار علامہ مجلسی کی کتاب ہے وہ متقی اور پرہیزگار انسان تھے اور اولاد کی تربیت کے حوالے سے بہت متوجہ تھے۔علامہ مجلسی نے اولاد کی تربیت کی۔ علامہ مجلسی اصفہان میں رہتے تھے۔ پرانے زمانے میں بجلی نہیں تھی اور وہ دیئے پر بیٹھ کر پڑہتے تھے۔ اس لیے وہ جنگل میں نکل جاتے تھے۔ بادشاہ اپنے اہل خانہ کیساتھ شکار پر نکلا اور راستہ بھول گئے۔ بادشاہ کیساتھ اس کے خاندان میں سے بیوی اور بیٹی تھی۔ رات ہونے کیوجہ سے وہ راستہ بھول گئے ان کی بیٹی نے جنگلل میں روشنی دیکھی تو وہ اس طرف گئی ۔ دینی لحاظ سے عورت کیساتھ اکیلا بیٹھا نہیں جاسکتا۔ اس نے لڑکی کو کہا کہ تم اس جھوپڑی میں ایک کونے میں بیٹھ جائو اور میں دوسرے طرف بیٹھ جاتا ہوں۔ رات گذر گئی اور دن کو بادشاہ بھی آگیا۔ اور اس کو تذبذ تھا کہ رات کو کیا ہوا ہوگا۔ اور اس نے دیکھا کہ علامہ مجلسی کے پانچوں انگلیاں جلی ہوئی ہیں۔ اس پر بادشاہ نے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں نے خود انگلیان جلائی ہیں۔
علامہ مجلسی نےبحارالانور کو شیخ مفید، شیخ صدوق سے اور اہل سنت سے بھی لیا اور اس کو جمع کیا۔ ہم پر حق ہے کہ اس کتاب کو پڑہیں۔ پتا چلے کہ کربلا کیا ہے۔ امام حسین کو سمجھنا ہے تو انبیا کی تاریخ کو سمجھنا ہے۔ امام حسین ع وارث انبیا ہیں۔
ہم رسول اکرم صہ سے شروع کرتے ہیں۔
نبی اکرم صہ مکے میں آے قریش خاندان حضرت اسماعیل کے ذریعے سے حضرت ابراہیم تک پہنچا۔ حضرت عبدالمطلب کے بعد قریش بت پرست بنے۔ ابرہا نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا تو ھضرت عبدالمطلب کے اونٹ ابرہا کے لوگ لے گئے۔ ابرہا کو اس نے کہا کہ مجھے میرے اونٹ لوٹادو۔ حضرت عبدلمطلب نے کہا کہ میں اونٹوں کا مالک ہوں کعبہ کو اس کا مالک بچائیگا۔
سارے عرب میں حضرت عبدلمطلب کی شخصیت اعلی تھے۔ دوسری خصوصیت یہ ہے کہ زمزم کا کنواں بند ہوگیا تھا اور اس کو دوسرئ بار حضرت عبدالمطلب نے دریافت کی جو اس کو خواب میں دیکھا۔ حضرت عبدالمطلب کئ سامنے کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔
حضرت عبدالمطلب کی وفات کے بعد ہہاں سے قریش دو حصے ہوگئے، بنو ہاشم کو چھوڑ کر باقی بت پرست بن گئے۔ حج میں تندیلی لائی گئی اور حج کو آمدنی کا ذریعہ بنایا گیا کہ حج کیلئے آنے والے اپنا احرام لائیگا تو اس کا حج نہیں ہوگا۔ قریش سے خریدا گیا احرام ہی قابل قبول ہوگا۔ اگر کوئی قریش سے احرام خرید نہیں کستا تو وہ ننگا حج کرے۔ قریش کے احرام خریدنے کی طاقت نہ تھی۔ قریش نے بے دینی پہیلائی۔
عمرہ کر کے احرام اتار دیا اور بعد میں احرام باندہ کر حج کرتے تھے اور انہوں نے عمرہ اور حج کو اکٹھے کرنے پر پابندی لگادی۔ ایک بار آکر حج کریں اور دوسری بار آکر حج کریں۔
قریش نے دین ابراہیمی میں تبدیلی لائیں۔ حضور اکرم صہ نے دین ابراہیمی کو پاک کرنے کی کوشش کی۔ نبی اکرم صہ کا تعلق بنی ہاشم سے تھے اور انہوں نے قومپرستی کیوجہ سے قبول کرنے سے انکار کیا۔ رسول اکرم صہ نے سمجہانے کی کوشش کی۔ نتیجہ نہ نکلنے کے باعث جب مکہ نے قبول نہیں کیا تو وہ مدینہ ھجرت کر کے گئے۔ 2 ہجری میں بدر، احد اور 5 ویں ہجری میں جنگ خندق ہوئی۔ نبی اکرم کو قتل کرنے کے درپے تھے۔ مدینہ میں نبی اکرم کو ساتھی ملے جن کے ذریعہ سے دین اسلام کی تبلیغ کی۔ 8 برس مدینہ میں رہنے کے بعدا اس طرح نکلے کہ مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔ ان کے لشکر میں 10 ہزار افراد شامل تھے۔ اس زمانہ میں پیدل اور سواریاں تھیں نبی اکرم نے اس طرح انتظام کیا کہ 10 ہزارا کا لشکر مکہ میں پہنچا اور مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔
ابو سفیان کی رسول اکرم کے چچا عباس سے ملاقات کی۔ لشکر مکہ میں پہنچنے والا ہوان۔ دو راستے ہیں قتل یا مسلمان ہو جائو اور اس نے ظاہری کلمہ پڑہ کر حزب اختلاف سے حزب اقتدار کا حصہ بنے۔ حکومت کے پوجاری ایم این ایز جس طرح پارٹیان تبدیل کرتے ہیں۔
نبی اکرم پر دو بار قاتلانہ حملہ ہوا۔ ایک تبوک اور دوسرا 10 ہجری میں غدیر کے موقع پر۔ اندرونی طور پر نبی اکرم پر حملہ ہوا۔ آخر میں بھی نبی اکرم کو زہر سے شہید کیا گیا۔ نبی اکرم کی شہادت کے آثار بہت سے کتابوں میں ملتے ہیں۔ نبی اکرم نے دوائی پالنے سے منع کیا مگر زبردستی ان کو وہ دوائی پلائی گئی۔
رسول اکرم صہ کو دوائی پلائی گئی جس سے منع کیا گیا تھا۔ رسول اکرم صہ کی تدفین کے بعد ان افراد کو پتا چلا۔ مسجد کے کناروں پر ہجرے تھے ایک دروازہ مسجد کے اندر اور ایک باہر۔
امام علی ع نے حکومت کی قربانئ دے کر ان کو مسلمان باقی رکھا۔ قریش حکومت میں آگئے ۔ ہر قبیلہ کو حصہ ملا۔ وہ تیسری خلافت کے آدہے حصے تک اکٹھے رہے پھر بنو امیہ اور دوسرے قریش آمنے سامنے آگئے۔ جب قریش کا آپس میں ٹکرائو ہوا تو 18 برس کے بعد حج تمتع پر پابندی لگادی گئی۔ امام علی ع 27 ہجری کو میدان میں آئے اور حج کیلئے نکلا اور اعلان کیا تو ہم حج اور عمرہ ساتھ کریں گے۔ اس کو آپ صحیح مسلم میں دیکھ سکتے ہیں۔ امام علی اصفان کے مقام پر پہنچے کہ علی ع حج اور عمرہ کی اکٹھے بجا آوری کیلئے نکلے اور تم نے نبی کیساتھ حج تمتح کیا اور حضرت عثمان نے کہا کہ ہماری رائے ہے۔ ام علی ع نے کہا کہ میں سنت کو اہمیت دیتا ہوں۔ عوام کے فائدے میں تھا کہ حج اور عمرہ کریں۔ محافظ سنت اسلام کے طور پر امام علی ظاہر ہوئے اور 35 ہجری میں مولا کی ظاہری حکومت کا اعلان کیا۔ مولا کا سب سے زیادہ ساتھ کوفہ والوں نے دیا۔ 25 برس پہلے علی کا ساتھ نہیں دیا گیا اور اب امت امام علی کے پاس آئ امام علی 27 ہجری سے 35 ہجری تک ہر سال حج کیلئے گئے۔ تیسرے خیلفیہ کے بعد امام علی کو ضلیفہ بنایا گیا 4 سال کی حکومت میں 3 بڑی جنگیں لڑی گئیں۔
عمار یاسر کوفہ میں آئے تو امام حسن کو منبر پر بٹھایا۔ اور کہا کہ کہ اللہ کی اطاعت کرتے ہو یا نبی کی بیوی کی اطاعت کرتے ہو۔ 22 ہزار افراد نے جنگ جمل میں حصہ لیا۔ کوفہ والوں نے محبت علی میں 400 افراد کی شہادت کی قربانی دی۔ ایک سال تک جنگ جمل جاری رہی۔ 25 ہزار جنگ صفین میں شہید ہویئے اور 45 ہزار شام لے لشکر کیطرف سے مارے گئے۔ کوفہ والوں نے دوسرا امتحان دیا جس میں 25 ہزار شہید ہوئے۔
جنگ نہروان نفسیاتی جنگ تھی خارجی قرآن کے استاد تھے۔ باپ ایک طرف تو بیٹا دوسرے طرف۔ 400 شہید جنگ جمل، 25 ہزار صفین میں اور جنگ نہروان والے سے کو فہ میں سے تھے۔ مدینہ سے نکلتے وقت 700 افراد کیساتھ امام علی نکلے۔ کوفہ محبت علی کا مرکز تھا۔
تاریخ عباسیون کے دور مین لکھوائی گئی۔
شام کی گورنری ما مطالبہ تھا۔ امام علی کی شہادت کے بعد امام حسن کی بیعت کی اور شام میں معاویہ کو خیلفتہ الرسول کے طور پر بیعت ہوئئ۔ 2 خیلفہ تو امتیں بھی دو ہونگی۔ بنو امیہ کی سازش تھی کہ امت کو دو حصوں میں بانٹا جائے۔ 6 ماہ دو حکومتیں تھیں۔ امام حسن ع دو امتوں کو ایک امت بنایا۔امام حسن نے ایک امت بنائی۔ یہ امام حسن کا کارنامہ تھا۔ امام حسن کا 40 ہزار کا لشکر تھا۔ عمر بن عاص نے امیر شام کو بتایا کہ لشکر امام حسن کے حوصلہ بلند ہیں۔ پھر شام کے لوگوں کو یتیم ہونے سے کون بچائیگا۔ معاویہ نئ 10 برس تک جنگبندی کی بات کی۔ امام حسن ع نے اپنی طرف سے صلح کے شرائط بتائے۔ امام حسن نے کہا کہ یہ حصہ بھی دیتا ہوں کہ قرآن و سنت پر عمل ہوگا، امیرالمومنین نہیں کہلوایا جائیگا۔ امام حسن کو امیر شام کیطرف سے کاغذ بھیجا گیا۔ یہ امام حسن ع کا کارنامہ تھا۔ اگر امام حسن اقتدار کی قربانی نہ دیتے تو۔
حکومت مقصد نہیں بلکہ مقصد دین ہے۔
امام حسن ع کے سامنے دوسرا چیلنج یہ تھا کہ معاویہ نے خود کو نبی اکم کے خانوادہ کے طور پر متعارف کروایا۔ اہلبیت کے طور پر بنی امیہ کو پیش کیا گیا۔
اصلم دین امام حسن کے پاس تھا۔ جب معاویہ کو حکومت کا دوسرا حصہ بھ ملا تو اسن نے زیادہ کوشش نہیں کی۔ اس زمانے میں امام حسن کی پالیس کے تحت مرد و خواتینن وفود کی صورت میں شام میں تبلیغ کی۔ 41 ہجری میں صلح ہوا اور 50 ہجری میں شام تو امام علی کا محب ہوگیا ہے۔ امام حسن ع نے صلح کے ذریعہ شام تک اصل دین پہنچایا۔ 50 ہجری میں صلح توڑا گیا اور امام حسن ع کو شہید کروایا گیا۔ 50 سے 61 ہجری تک امام حسین ع کی امامت کو سمجھنا پڑے گا۔ کوفہ والوں نے قربانی دی ہے۔ عقل کی عینک پہن کر دیکھنا پڑے گا۔
ہم بحارالانوار سے کربلا پڑہنا شروع کریں گے۔ ہم تاریخ پڑہنا شروع کریں گے۔ مصائب والی کربلا ہم کو رلائےگی مگر مجاہد نہیں بنائےگی۔ جہاں پر کربلا پاور ہائوس ہے وہ 6 ماہ کے بچے کو مجاہد بناتی ہے۔ ہم کو کربلا سے مجاہد بننے کا درس لینا ہے۔
استاد محترم کی تایخ کربلا کے عنوان سے پہلی مجلس سے اقتباس۔
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
More...
Description:
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم نے کربلا بحیثیت مصائب تو سنی ہے مگر بحیثیت تاریخ نہیں پڑہی جاتی ہے ۔ کربلا میں کیا ہوا ہے اور شہدا کربلا کا کردار کیا ہے۔ اس کو درک کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے پاس کربلا کی تاریخ کیسے پہنچی ہے۔ عبداللہ مشرقی امام حسین ع سے ایک منزل پر ملا۔ مولا نے اس کو کہا کہ میرا ساتھ دو اس نے کہا کہ میں ساتھ دون گا اس وقت تک جب تک میں نے محسوس کیا کہ میرا ساتھ سودمند ہے۔ وہ امام حسین کیسات آیا اوت شہادت سے قبل تک امام کیساتھ رہا۔ جب امام اکیلے رہ گئے تو اس نے واعدہ یاد دلایا پھر وہ واپس ہوا۔ امام کی شہادت سے قبل تک ساتھ رہا۔ اس نے امام کو واعدہ یاد دلایا مولا نے جانے کی اجازت دی۔ اس نے ایک کتاب لکھا جس کا نام \"مقتل مشرقی\" ہے بعد مین اس کو علامہ مجلسی نے بحارالانوار میں شامل کیا تاکہ باقی رہے جس نے کربلا کو بیان کیا۔
دوسری شخصیت ابی مخنف کی ہےلوط بن یحی ایزدی کی ہے، یحی ایزدی امام علی کا صحابی تھے۔ یہ امام زین العابدین سے امام رضا تک رہے۔ اس نے ان افراد سے جو کربلا میں شریک تھے ان کے انٹرویو کئے ہیں جس کا نام مقتل ابی مخنف تھا۔
تاریخ طبری نے مقتل ابی مخنف سے استفادہ کیا اور یہ کتاب کچھ وقت رہی اور پھر گم ہوگئی۔ کتاب اصل حالت مین موجود نہین۔ مگر علما نے تاریخ طبری سے ابی مخنف کی روایات کو جمع کیا اور وہ کتاب اردو میں بھی ابی مخنف لکھا ہے۔ ابی مخنف نے روایات بہت لکھی تھیں۔ یہ کتاب اردو میں مل سکتا ہے ایک دو روایات کو چھوڑ کر باقی مستند اور معتبر ہے۔
اس کے بعد امام جعفر ع کا ایک طالبعلم ہے جس نے صرف شہدا کے نام اور قاتلوں کے نام لکھے ہین اور ایک دو واقعات لکھے ہین۔
شیخ صدوق کا والد مام حسن عسکری ع کا صحابی تھا۔ کئی کتابیں ہم تک نہیں پہنچ سکیں مذہب اہلبیت میں آئمہ ، علما اور کتب محفوظ نہین تھیں۔
علما نے شیخ صدوق کی کتب سے کربلا والی روایات کو جمع کر کے \"مقتل شیخ صدوق\" مرتب کیا ہے جس میں کئی راویوں روایات ہیں۔
شیخ مفید بغداد میں تشیع کا مرکز تھا۔ اس کی کتاب \"مقتل مفید\" کے نام سے تھا یا \"تذکرت الاطھار\" بھی ہے اس میں یہ حصہ مل جائیگا۔
ابن شہر آشوب ہے جس کی کتاب مناقب آل ابی طالب میں امام حسین کا حصہ ہے جس میں کربلا کا ذکر ہے۔
مناقب کا مجمع الفضائل کے نام سے موجود ہے۔
شیخ طائوس علمی، کردار اور کتب کے لحاظ سے \" لحوف\" کے نام سے کتاب لکھا ہے، رہبر معظم ذاکرین کو ہدایت کرتے ہین کہ مصائب لحوف سے پڑہیں۔
علامہ مجلسی جامع ہے جس نے امام حسین اور کربلا سے وابسطہ جمع کیے ہیں ان میں سے ایک بحارالاانوار ہے جس کے 110 جلدیں ہیں۔ جس میں سے ایک جلد امام حسین اور کربلا کے بارے میں ہے۔ جامع کتاب کی اردو میں ترجمہ مل جائیگا ایک حصہ کربلا تک اور دوسرا کربلا کے بعد سے ہے۔
شیخ عباس قمی علامہ مجلسی کے طالبعلم کا طالبعلم ہے۔ علامہ مجلسی کا طالبعلم نعمت اللہ جزائری ہے۔ مقاتیح الجنان عباس قمی کی منتخب دعائوں کا کتاب ہے۔ ان کی \"نفس المعموم\" کربلا پر کتاب ہے۔
اس زمانہ میں زیادہ کام آیت اللہ ری شہری کے ادارے نے کئی علما کی محنت سے دانشنامہ امام حسین کے نام سے ہئے جس کے 12 جلد ہیں۔ اس میں امام حسین سے وابسطہ دو جلد صرف کربلا کے بارے میں ہیں۔
ہم علامہ مجلسی کے بحارالالوار سے پڑہیں گے۔ اس نے میسر کتب سے امام حسین ع اور کربلا کے واقعات کو جمع کرنے کی کوشش کی۔
علامہ مجلسی کی تاریخ اور ہے اور مصائب صرف رلاتے ہیں مگر مجاہد نہیں بناتی ہے۔
علامہ مجلسی ایک بڑی شخصیت ہے اس کے تین بڑے کام ہیں ایک بحارالالوار جس کے 110 جلد، اصول کافی کی شرح کی 24 جلد ہیں، تیسرا فقہ کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ علما نے کتب کو جمع کیا ہے ۔ علما کہتے ہیں کہ روزانہ 100 صفات علامہ مجلسی نے لکھئ ہیں۔ اس نے اولاد کی تربیت کیسے کی وہ اپنے بچے کو نماز فجر کیلئے بھی اٹھاتے تھے۔ بیٹا کہتا کہ تم چلو تو میں آتا ہوں وہ بیٹے کو ساتھ کے کر جاتے تھے۔ علامہ مجلسی فقیر کو خود نہیں بلکہ بیٹے کے ہاتھ سے کچھ دیتا تھا۔ چھوٹی عمر میں دینا سیکھے گا تو بڑے ہوکر دل کھول کر دے گا۔
علامہ مجلسی نے دیکھا کی اس کے بیٹے نئ بغیر اجازت کے میوہ لیا علامہ مجلسع کع حیرت ہوئی اس نے دوسرون کا مال بغیر اجازت کیسے لیا۔ میں نے آج دیکھا کہ آج میرے بیٹے نے ایسے کیا اس نے گھر آکر بات کی اور سوچ کر کہا کہ میں نے انار میں ایک بار سئی لگائی اور بغیر اجازت کے رس پی لی تھی یہ شخصیات کس طرح بچوں کی تربیت کرتے تھے۔
بحار الانوار علامہ مجلسی کی کتاب ہے وہ متقی اور پرہیزگار انسان تھے اور اولاد کی تربیت کے حوالے سے بہت متوجہ تھے۔علامہ مجلسی نے اولاد کی تربیت کی۔ علامہ مجلسی اصفہان میں رہتے تھے۔ پرانے زمانے میں بجلی نہیں تھی اور وہ دیئے پر بیٹھ کر پڑہتے تھے۔ اس لیے وہ جنگل میں نکل جاتے تھے۔ بادشاہ اپنے اہل خانہ کیساتھ شکار پر نکلا اور راستہ بھول گئے۔ بادشاہ کیساتھ اس کے خاندان میں سے بیوی اور بیٹی تھی۔ رات ہونے کیوجہ سے وہ راستہ بھول گئے ان کی بیٹی نے جنگلل میں روشنی دیکھی تو وہ اس طرف گئی ۔ دینی لحاظ سے عورت کیساتھ اکیلا بیٹھا نہیں جاسکتا۔ اس نے لڑکی کو کہا کہ تم اس جھوپڑی میں ایک کونے میں بیٹھ جائو اور میں دوسرے طرف بیٹھ جاتا ہوں۔ رات گذر گئی اور دن کو بادشاہ بھی آگیا۔ اور اس کو تذبذ تھا کہ رات کو کیا ہوا ہوگا۔ اور اس نے دیکھا کہ علامہ مجلسی کے پانچوں انگلیاں جلی ہوئی ہیں۔ اس پر بادشاہ نے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں نے خود انگلیان جلائی ہیں۔
علامہ مجلسی نےبحارالانور کو شیخ مفید، شیخ صدوق سے اور اہل سنت سے بھی لیا اور اس کو جمع کیا۔ ہم پر حق ہے کہ اس کتاب کو پڑہیں۔ پتا چلے کہ کربلا کیا ہے۔ امام حسین کو سمجھنا ہے تو انبیا کی تاریخ کو سمجھنا ہے۔ امام حسین ع وارث انبیا ہیں۔
ہم رسول اکرم صہ سے شروع کرتے ہیں۔
نبی اکرم صہ مکے میں آے قریش خاندان حضرت اسماعیل کے ذریعے سے حضرت ابراہیم تک پہنچا۔ حضرت عبدالمطلب کے بعد قریش بت پرست بنے۔ ابرہا نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا تو ھضرت عبدالمطلب کے اونٹ ابرہا کے لوگ لے گئے۔ ابرہا کو اس نے کہا کہ مجھے میرے اونٹ لوٹادو۔ حضرت عبدلمطلب نے کہا کہ میں اونٹوں کا مالک ہوں کعبہ کو اس کا مالک بچائیگا۔
سارے عرب میں حضرت عبدلمطلب کی شخصیت اعلی تھے۔ دوسری خصوصیت یہ ہے کہ زمزم کا کنواں بند ہوگیا تھا اور اس کو دوسرئ بار حضرت عبدالمطلب نے دریافت کی جو اس کو خواب میں دیکھا۔ حضرت عبدالمطلب کئ سامنے کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔
حضرت عبدالمطلب کی وفات کے بعد ہہاں سے قریش دو حصے ہوگئے، بنو ہاشم کو چھوڑ کر باقی بت پرست بن گئے۔ حج میں تندیلی لائی گئی اور حج کو آمدنی کا ذریعہ بنایا گیا کہ حج کیلئے آنے والے اپنا احرام لائیگا تو اس کا حج نہیں ہوگا۔ قریش سے خریدا گیا احرام ہی قابل قبول ہوگا۔ اگر کوئی قریش سے احرام خرید نہیں کستا تو وہ ننگا حج کرے۔ قریش کے احرام خریدنے کی طاقت نہ تھی۔ قریش نے بے دینی پہیلائی۔
عمرہ کر کے احرام اتار دیا اور بعد میں احرام باندہ کر حج کرتے تھے اور انہوں نے عمرہ اور حج کو اکٹھے کرنے پر پابندی لگادی۔ ایک بار آکر حج کریں اور دوسری بار آکر حج کریں۔
قریش نے دین ابراہیمی میں تبدیلی لائیں۔ حضور اکرم صہ نے دین ابراہیمی کو پاک کرنے کی کوشش کی۔ نبی اکرم صہ کا تعلق بنی ہاشم سے تھے اور انہوں نے قومپرستی کیوجہ سے قبول کرنے سے انکار کیا۔ رسول اکرم صہ نے سمجہانے کی کوشش کی۔ نتیجہ نہ نکلنے کے باعث جب مکہ نے قبول نہیں کیا تو وہ مدینہ ھجرت کر کے گئے۔ 2 ہجری میں بدر، احد اور 5 ویں ہجری میں جنگ خندق ہوئی۔ نبی اکرم کو قتل کرنے کے درپے تھے۔ مدینہ میں نبی اکرم کو ساتھی ملے جن کے ذریعہ سے دین اسلام کی تبلیغ کی۔ 8 برس مدینہ میں رہنے کے بعدا اس طرح نکلے کہ مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔ ان کے لشکر میں 10 ہزار افراد شامل تھے۔ اس زمانہ میں پیدل اور سواریاں تھیں نبی اکرم نے اس طرح انتظام کیا کہ 10 ہزارا کا لشکر مکہ میں پہنچا اور مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔
ابو سفیان کی رسول اکرم کے چچا عباس سے ملاقات کی۔ لشکر مکہ میں پہنچنے والا ہوان۔ دو راستے ہیں قتل یا مسلمان ہو جائو اور اس نے ظاہری کلمہ پڑہ کر حزب اختلاف سے حزب اقتدار کا حصہ بنے۔ حکومت کے پوجاری ایم این ایز جس طرح پارٹیان تبدیل کرتے ہیں۔
نبی اکرم پر دو بار قاتلانہ حملہ ہوا۔ ایک تبوک اور دوسرا 10 ہجری میں غدیر کے موقع پر۔ اندرونی طور پر نبی اکرم پر حملہ ہوا۔ آخر میں بھی نبی اکرم کو زہر سے شہید کیا گیا۔ نبی اکرم کی شہادت کے آثار بہت سے کتابوں میں ملتے ہیں۔ نبی اکرم نے دوائی پالنے سے منع کیا مگر زبردستی ان کو وہ دوائی پلائی گئی۔
رسول اکرم صہ کو دوائی پلائی گئی جس سے منع کیا گیا تھا۔ رسول اکرم صہ کی تدفین کے بعد ان افراد کو پتا چلا۔ مسجد کے کناروں پر ہجرے تھے ایک دروازہ مسجد کے اندر اور ایک باہر۔
امام علی ع نے حکومت کی قربانئ دے کر ان کو مسلمان باقی رکھا۔ قریش حکومت میں آگئے ۔ ہر قبیلہ کو حصہ ملا۔ وہ تیسری خلافت کے آدہے حصے تک اکٹھے رہے پھر بنو امیہ اور دوسرے قریش آمنے سامنے آگئے۔ جب قریش کا آپس میں ٹکرائو ہوا تو 18 برس کے بعد حج تمتع پر پابندی لگادی گئی۔ امام علی ع 27 ہجری کو میدان میں آئے اور حج کیلئے نکلا اور اعلان کیا تو ہم حج اور عمرہ ساتھ کریں گے۔ اس کو آپ صحیح مسلم میں دیکھ سکتے ہیں۔ امام علی اصفان کے مقام پر پہنچے کہ علی ع حج اور عمرہ کی اکٹھے بجا آوری کیلئے نکلے اور تم نے نبی کیساتھ حج تمتح کیا اور حضرت عثمان نے کہا کہ ہماری رائے ہے۔ ام علی ع نے کہا کہ میں سنت کو اہمیت دیتا ہوں۔ عوام کے فائدے میں تھا کہ حج اور عمرہ کریں۔ محافظ سنت اسلام کے طور پر امام علی ظاہر ہوئے اور 35 ہجری میں مولا کی ظاہری حکومت کا اعلان کیا۔ مولا کا سب سے زیادہ ساتھ کوفہ والوں نے دیا۔ 25 برس پہلے علی کا ساتھ نہیں دیا گیا اور اب امت امام علی کے پاس آئ امام علی 27 ہجری سے 35 ہجری تک ہر سال حج کیلئے گئے۔ تیسرے خیلفیہ کے بعد امام علی کو ضلیفہ بنایا گیا 4 سال کی حکومت میں 3 بڑی جنگیں لڑی گئیں۔
عمار یاسر کوفہ میں آئے تو امام حسن کو منبر پر بٹھایا۔ اور کہا کہ کہ اللہ کی اطاعت کرتے ہو یا نبی کی بیوی کی اطاعت کرتے ہو۔ 22 ہزار افراد نے جنگ جمل میں حصہ لیا۔ کوفہ والوں نے محبت علی میں 400 افراد کی شہادت کی قربانی دی۔ ایک سال تک جنگ جمل جاری رہی۔ 25 ہزار جنگ صفین میں شہید ہویئے اور 45 ہزار شام لے لشکر کیطرف سے مارے گئے۔ کوفہ والوں نے دوسرا امتحان دیا جس میں 25 ہزار شہید ہوئے۔
جنگ نہروان نفسیاتی جنگ تھی خارجی قرآن کے استاد تھے۔ باپ ایک طرف تو بیٹا دوسرے طرف۔ 400 شہید جنگ جمل، 25 ہزار صفین میں اور جنگ نہروان والے سے کو فہ میں سے تھے۔ مدینہ سے نکلتے وقت 700 افراد کیساتھ امام علی نکلے۔ کوفہ محبت علی کا مرکز تھا۔
تاریخ عباسیون کے دور مین لکھوائی گئی۔
شام کی گورنری ما مطالبہ تھا۔ امام علی کی شہادت کے بعد امام حسن کی بیعت کی اور شام میں معاویہ کو خیلفتہ الرسول کے طور پر بیعت ہوئئ۔ 2 خیلفہ تو امتیں بھی دو ہونگی۔ بنو امیہ کی سازش تھی کہ امت کو دو حصوں میں بانٹا جائے۔ 6 ماہ دو حکومتیں تھیں۔ امام حسن ع دو امتوں کو ایک امت بنایا۔امام حسن نے ایک امت بنائی۔ یہ امام حسن کا کارنامہ تھا۔ امام حسن کا 40 ہزار کا لشکر تھا۔ عمر بن عاص نے امیر شام کو بتایا کہ لشکر امام حسن کے حوصلہ بلند ہیں۔ پھر شام کے لوگوں کو یتیم ہونے سے کون بچائیگا۔ معاویہ نئ 10 برس تک جنگبندی کی بات کی۔ امام حسن ع نے اپنی طرف سے صلح کے شرائط بتائے۔ امام حسن نے کہا کہ یہ حصہ بھی دیتا ہوں کہ قرآن و سنت پر عمل ہوگا، امیرالمومنین نہیں کہلوایا جائیگا۔ امام حسن کو امیر شام کیطرف سے کاغذ بھیجا گیا۔ یہ امام حسن ع کا کارنامہ تھا۔ اگر امام حسن اقتدار کی قربانی نہ دیتے تو۔
حکومت مقصد نہیں بلکہ مقصد دین ہے۔
امام حسن ع کے سامنے دوسرا چیلنج یہ تھا کہ معاویہ نے خود کو نبی اکم کے خانوادہ کے طور پر متعارف کروایا۔ اہلبیت کے طور پر بنی امیہ کو پیش کیا گیا۔
اصلم دین امام حسن کے پاس تھا۔ جب معاویہ کو حکومت کا دوسرا حصہ بھ ملا تو اسن نے زیادہ کوشش نہیں کی۔ اس زمانے میں امام حسن کی پالیس کے تحت مرد و خواتینن وفود کی صورت میں شام میں تبلیغ کی۔ 41 ہجری میں صلح ہوا اور 50 ہجری میں شام تو امام علی کا محب ہوگیا ہے۔ امام حسن ع نے صلح کے ذریعہ شام تک اصل دین پہنچایا۔ 50 ہجری میں صلح توڑا گیا اور امام حسن ع کو شہید کروایا گیا۔ 50 سے 61 ہجری تک امام حسین ع کی امامت کو سمجھنا پڑے گا۔ کوفہ والوں نے قربانی دی ہے۔ عقل کی عینک پہن کر دیکھنا پڑے گا۔
ہم بحارالانوار سے کربلا پڑہنا شروع کریں گے۔ ہم تاریخ پڑہنا شروع کریں گے۔ مصائب والی کربلا ہم کو رلائےگی مگر مجاہد نہیں بنائےگی۔ جہاں پر کربلا پاور ہائوس ہے وہ 6 ماہ کے بچے کو مجاہد بناتی ہے۔ ہم کو کربلا سے مجاہد بننے کا درس لینا ہے۔
استاد محترم کی تایخ کربلا کے عنوان سے پہلی مجلس سے اقتباس۔
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
33:12
|
[Talkshow] Aagahi | Ekhtetaam Ayaam -e- Aza | اختتام ایام عزا | Urdu
Aagahi | آگہی
Topic: Ekhtetaam Ayaam -e- Aza
موضوع: اختتام ایام عزا
بر صغیر پاک و ہند کے علاوہ پوری دنیا میں ایام عزا کا...
Aagahi | آگہی
Topic: Ekhtetaam Ayaam -e- Aza
موضوع: اختتام ایام عزا
بر صغیر پاک و ہند کے علاوہ پوری دنیا میں ایام عزا کا اختتام کہیں اربعین اور کہیں صفر کے آخری دن (شھادت امام علی رضا علیہ السلام پر) ہو جاتے ہیں، برصغیر پاک و ہند میں ایام عزا کا اختتام ۸ ربیع الاول (روز شھادت امام حسن عسکری علیہ السلام) کو ہوتا ہے۔ اسے \' سوگ بڑھانے \' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے, الوداع یا حسین ع کے نوحے پڑھے جاتے ہیں اور ۹ ربیع الاول کو عید کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔
- پوری دنیا کے بر خلاف برصغیر میں ۸ ربیع الاول کو ایام عزا کا اختتام کیوں ہوتا ہے؟
- کیا ہمیں الوداع یا حسین ع کہنا چاہئے؟
- ایام عزا میں امام حسین ع کے ساتھ رہنے کا ہماری زندگی پر کیا اثرات پڑنے چاہئیں؟
- ۹ ربیع الاول عید کیوں منائی جاتی ہے؟ کیا اس دن عید منانی چاہئیے؟
Host:
Syed Qunber Rizvi
Guest:
H.I Syed Haider Abbas Abidi
More...
Description:
Aagahi | آگہی
Topic: Ekhtetaam Ayaam -e- Aza
موضوع: اختتام ایام عزا
بر صغیر پاک و ہند کے علاوہ پوری دنیا میں ایام عزا کا اختتام کہیں اربعین اور کہیں صفر کے آخری دن (شھادت امام علی رضا علیہ السلام پر) ہو جاتے ہیں، برصغیر پاک و ہند میں ایام عزا کا اختتام ۸ ربیع الاول (روز شھادت امام حسن عسکری علیہ السلام) کو ہوتا ہے۔ اسے \' سوگ بڑھانے \' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے, الوداع یا حسین ع کے نوحے پڑھے جاتے ہیں اور ۹ ربیع الاول کو عید کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔
- پوری دنیا کے بر خلاف برصغیر میں ۸ ربیع الاول کو ایام عزا کا اختتام کیوں ہوتا ہے؟
- کیا ہمیں الوداع یا حسین ع کہنا چاہئے؟
- ایام عزا میں امام حسین ع کے ساتھ رہنے کا ہماری زندگی پر کیا اثرات پڑنے چاہئیں؟
- ۹ ربیع الاول عید کیوں منائی جاتی ہے؟ کیا اس دن عید منانی چاہئیے؟
Host:
Syed Qunber Rizvi
Guest:
H.I Syed Haider Abbas Abidi
22:43
|
Dua Mujeer 13 14 15 Ramzan | Arabic Sub English Urdu Hindi
🎦 کلپ | دعائے مجیر | متن عربی، اردو، انگریزی، ہندی ترجمہ
دعائے مجیر کی فضیلت میں بیان ہوا ہے کہ جو بھی ماہ...
🎦 کلپ | دعائے مجیر | متن عربی، اردو، انگریزی، ہندی ترجمہ
دعائے مجیر کی فضیلت میں بیان ہوا ہے کہ جو بھی ماہ بابرکت، رمضان المبارک کی » *13-14-15*« (ایام البیض) میں اس دعا کو پڑھے، اس کے تمام گناھ بخش دیئے جائیں گے، چاہے بارش کے قطروں، درختوں کے پتوں اور ریت کے ذرّوں کے برابر ہی کیوں نہ ہوں، مریض شفا پائے گا، تنگدست مالدار ہوجائے گا، مقروض کا قرض ادا ہوگا، غمگین کا غم دور ہوگا۔ روایت میں مذکور ہے جب حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ مقامِ ابراھیم کے پاس نماز میں مشغول تھے، اس وقت جبرائیل امین (ع) خداوند تعالی کی جانب سے یہ دعا لے کر نازل ہوئے.
📗 مرحوم کفعمی نے مصباحِ کفعمی اور بلدالامین میں اور شیخ عباس قمی نے مفاتیح الجنان میں اس دعا کو نقل کیا ہے.
دورانیہ: 22:43
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
More...
Description:
🎦 کلپ | دعائے مجیر | متن عربی، اردو، انگریزی، ہندی ترجمہ
دعائے مجیر کی فضیلت میں بیان ہوا ہے کہ جو بھی ماہ بابرکت، رمضان المبارک کی » *13-14-15*« (ایام البیض) میں اس دعا کو پڑھے، اس کے تمام گناھ بخش دیئے جائیں گے، چاہے بارش کے قطروں، درختوں کے پتوں اور ریت کے ذرّوں کے برابر ہی کیوں نہ ہوں، مریض شفا پائے گا، تنگدست مالدار ہوجائے گا، مقروض کا قرض ادا ہوگا، غمگین کا غم دور ہوگا۔ روایت میں مذکور ہے جب حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ مقامِ ابراھیم کے پاس نماز میں مشغول تھے، اس وقت جبرائیل امین (ع) خداوند تعالی کی جانب سے یہ دعا لے کر نازل ہوئے.
📗 مرحوم کفعمی نے مصباحِ کفعمی اور بلدالامین میں اور شیخ عباس قمی نے مفاتیح الجنان میں اس دعا کو نقل کیا ہے.
دورانیہ: 22:43
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)