35:10
|
27:48
|
12:17
|
5:30
|
1:52
|
شہادت کے دروازے پر تحصیل علم کی نصیحت | Farsi Sub Urdu
شہادت کے دروازے پر تحصیل علم کی نصیحت
ایسے ہوتے ہیں علیؑ کے نوکر، علامہ شیخ ابراہیم زکزکی حفظہ اللہ ،...
شہادت کے دروازے پر تحصیل علم کی نصیحت
ایسے ہوتے ہیں علیؑ کے نوکر، علامہ شیخ ابراہیم زکزکی حفظہ اللہ ، اہلبیت اطہار علیہم السلام کے مکتب کے سچے و حقیقی شاگرد امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے توسط سے اہلبیت اطہارؑ کے درِ پاک سے وابستہ ہوئے اور آج تک تمام مصائب و مشکلات کے باوجود عصرِ حاضر کی یزیدی اور فرعونی طاقتوں کے مقابل سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ آپ زخموں سے چور چور ، اپنے بیٹوں اور سینکڑوں دوستوں کی شہادت کے باوجود اُس دردناک حالات میں اپنی بیٹی کو کیا نصیحت فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #شیخ_ابراہیم_زکزکی #تحصیل_علم #نائیجیریا #مدرسہ #خون #گولی #نصیحت
More...
Description:
شہادت کے دروازے پر تحصیل علم کی نصیحت
ایسے ہوتے ہیں علیؑ کے نوکر، علامہ شیخ ابراہیم زکزکی حفظہ اللہ ، اہلبیت اطہار علیہم السلام کے مکتب کے سچے و حقیقی شاگرد امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے توسط سے اہلبیت اطہارؑ کے درِ پاک سے وابستہ ہوئے اور آج تک تمام مصائب و مشکلات کے باوجود عصرِ حاضر کی یزیدی اور فرعونی طاقتوں کے مقابل سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ آپ زخموں سے چور چور ، اپنے بیٹوں اور سینکڑوں دوستوں کی شہادت کے باوجود اُس دردناک حالات میں اپنی بیٹی کو کیا نصیحت فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #شیخ_ابراہیم_زکزکی #تحصیل_علم #نائیجیریا #مدرسہ #خون #گولی #نصیحت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shahadat,
tehseel,
ilm,
nasihat,
ali,
nokar,
shaykh,
ibrahim,
zakzaky,
ahlulbayt,
maktab,
haqeeqi,
shageerd,
imam,
khomeini,
paak,
masayib,
mushkilaat,
asr,
hazir,
yazidi,
fironi,
taqatoon,
istiqamat,
beti,
4:02
|
طالب علموں کو نصیحت | Farsi Sub Urdu
رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تحصیل علم دین کے حوالے سے طالب علموں کو کیا نصیحت فرماتے ہیں؟کیاکسی...
رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تحصیل علم دین کے حوالے سے طالب علموں کو کیا نصیحت فرماتے ہیں؟کیاکسی طالب علم کے اچھے مطالب بیان کرنےاور خوبصورت اصطلاحات سے استفادہ کرنے سےاُس کے صحیح طریقے سے درس پڑھنے کا بھی پتہ چلتا ہے؟اگر کوئی طالب علم درست طریقے سے درس نہ پڑھے تو اِس کے کیا نقصانات ہوتے ہیں؟ معاشرے پر اثر انداز ہونے کے لیے کس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے؟ بہت سے مبارز اور انقلابی افراد کے معاشرے پر قابلِ توجہ اثر نہ ڈالنے کی کیا وجہ ہے؟ کس طرح کے افراد معاشرے کے لیے مؤثر ثابت ہوتے ہیں؟
#ویڈیو #طالب_علموں #نصیحت #درس_پڑھنا #اصطلاحات #اچھی_فکر #اچھا_بیان #رسائل #مکاسب #شک #ٹیکنالوجی
More...
Description:
رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تحصیل علم دین کے حوالے سے طالب علموں کو کیا نصیحت فرماتے ہیں؟کیاکسی طالب علم کے اچھے مطالب بیان کرنےاور خوبصورت اصطلاحات سے استفادہ کرنے سےاُس کے صحیح طریقے سے درس پڑھنے کا بھی پتہ چلتا ہے؟اگر کوئی طالب علم درست طریقے سے درس نہ پڑھے تو اِس کے کیا نقصانات ہوتے ہیں؟ معاشرے پر اثر انداز ہونے کے لیے کس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے؟ بہت سے مبارز اور انقلابی افراد کے معاشرے پر قابلِ توجہ اثر نہ ڈالنے کی کیا وجہ ہے؟ کس طرح کے افراد معاشرے کے لیے مؤثر ثابت ہوتے ہیں؟
#ویڈیو #طالب_علموں #نصیحت #درس_پڑھنا #اصطلاحات #اچھی_فکر #اچھا_بیان #رسائل #مکاسب #شک #ٹیکنالوجی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
talib,
elm,
nasihat,
rehbar,
khamenei,
dars,
moashira,
asarandaaz,
inqilabi,
1:11
|
امام خمینی کی ایک بہترین نصیحت | Farsi Sub Urdu
انسان اپنی زندگی میں بہت سارے کام اپنی ذات کو محور بناکر انجام دے رہا ہوتا ہے اور اسی طرح اپنے لئے بہت ساری...
انسان اپنی زندگی میں بہت سارے کام اپنی ذات کو محور بناکر انجام دے رہا ہوتا ہے اور اسی طرح اپنے لئے بہت ساری آرزوئیں رکھتا ہے لیکن کیا انسان کی یہ آرزوئیں اسے کوئی فائدہ پہنچا سکیں گی؟ کیا ان تمام آرزوئوں کو بقا حاصل ہے؟
اگر ذات محور کاموں کو بقا نہیں تو پھر وہ کیا ہے جسے بقا حاصل ہے؟
قرآن مجید اس سلسلے میں کیا فرماتا ہے؟
امام خمینیؒ اس سلسلے میں کیا نصیحت فرماتے ہیں؟
ان سوالات کے جواب آپ اس وڈیو میں ملاحظہ کریں گے۔
#ویڈیو #امام_خمینی #نصیحت #قرآن_مجید
More...
Description:
انسان اپنی زندگی میں بہت سارے کام اپنی ذات کو محور بناکر انجام دے رہا ہوتا ہے اور اسی طرح اپنے لئے بہت ساری آرزوئیں رکھتا ہے لیکن کیا انسان کی یہ آرزوئیں اسے کوئی فائدہ پہنچا سکیں گی؟ کیا ان تمام آرزوئوں کو بقا حاصل ہے؟
اگر ذات محور کاموں کو بقا نہیں تو پھر وہ کیا ہے جسے بقا حاصل ہے؟
قرآن مجید اس سلسلے میں کیا فرماتا ہے؟
امام خمینیؒ اس سلسلے میں کیا نصیحت فرماتے ہیں؟
ان سوالات کے جواب آپ اس وڈیو میں ملاحظہ کریں گے۔
#ویڈیو #امام_خمینی #نصیحت #قرآن_مجید
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
khomaini,
nassihat,
insan,
zendagi,
zat,
arezo,
faeda,
baqa,
quran,
suwalat,
javab,
video,
3:14
|
نوجوان کے لئے بہترین نصیحت | رہبر معظم سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
جوانی اور نوجوانی کا دور ایک سنہری دور ہوتا ہے، جسے ہم عام طور پر کھیل کود، مادی لذتوں اور فضول کاموں میں...
جوانی اور نوجوانی کا دور ایک سنہری دور ہوتا ہے، جسے ہم عام طور پر کھیل کود، مادی لذتوں اور فضول کاموں میں برباد کردیتے ہیں، جب کہ ہمیں چاہیے کہ ہم زندگی کے اس سنہری موقع کو غنیمت جانیں؛ کیونکہ یہ زندگی کا وہ دور ہے جس میں انسان کو معنوی عبادتوں کا فائدہ اور اجر بھی زیادہ نصیب ہوتا ہے۔ اس اہمیت کو نظر میں رکھتے ہوئے کہ انسان کو اس عظیم فرصت سے کیسے استفادہ کرنا چاہیے اور کن چیزوں سے انس پیدا کرنا چاہیے اور کس چیز کو اپنی عادت بنانا چاہیے؟ رہبر معظم انقلاب اس وڈیو میں بہترین نصیحت فرماتے ہیں اور جوانوں کی راہنمائی فرماتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا چاہیے.
#جوانی #سنہری #کھیل #مادی #لذتوں #فضول #غنیمت #زندگی #معنوی #عبادتوں #نصیب #فرصت #استفادہ #عادت #نصیحت
More...
Description:
جوانی اور نوجوانی کا دور ایک سنہری دور ہوتا ہے، جسے ہم عام طور پر کھیل کود، مادی لذتوں اور فضول کاموں میں برباد کردیتے ہیں، جب کہ ہمیں چاہیے کہ ہم زندگی کے اس سنہری موقع کو غنیمت جانیں؛ کیونکہ یہ زندگی کا وہ دور ہے جس میں انسان کو معنوی عبادتوں کا فائدہ اور اجر بھی زیادہ نصیب ہوتا ہے۔ اس اہمیت کو نظر میں رکھتے ہوئے کہ انسان کو اس عظیم فرصت سے کیسے استفادہ کرنا چاہیے اور کن چیزوں سے انس پیدا کرنا چاہیے اور کس چیز کو اپنی عادت بنانا چاہیے؟ رہبر معظم انقلاب اس وڈیو میں بہترین نصیحت فرماتے ہیں اور جوانوں کی راہنمائی فرماتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا چاہیے.
#جوانی #سنہری #کھیل #مادی #لذتوں #فضول #غنیمت #زندگی #معنوی #عبادتوں #نصیب #فرصت #استفادہ #عادت #نصیحت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
nojavan,
nasihat,
imam
khamenei,
javan,
sunahri,
madi,
lezat,
ghanimat,
zendagi,
insan,
maenawi,
ebadat,
fursat,
nasib,
eadat,
estfada,
60:42
|
15:58
|
5:05
|
Video Tags:
Arab,,Mulkon,,Ko,,Flastini,,Groh,,Ki,,Naseehat,,Sahar,,Urdu,,News
5:16
|
5:37
|
Janab Abuzer ko Nasihat | مسئولیت اور ذمہ داری کی شرائط | Urdu
مسئولیت اور ذمہ داری کی شرائط
حضر ت ابوذرغفاری کو پیغمبر اکرم کی نصیحت
ماخذ : درس خارج آیت اللہ العظمی سید...
مسئولیت اور ذمہ داری کی شرائط
حضر ت ابوذرغفاری کو پیغمبر اکرم کی نصیحت
ماخذ : درس خارج آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مسئولیت اور ذمہ داری کی شرائط
حضر ت ابوذرغفاری کو پیغمبر اکرم کی نصیحت
ماخذ : درس خارج آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
8:57
|
4:55
|
کتاب رسالہ حقوق [39] | نصیحت لینے اور کرنے والے کا حق | Urdu
کا حق
اس درس میں نصحیت کرنے والے کے حق کو بیان کیا گیا ہے اسی طرح جو نصیحت لے رہا ہے اس کے حق کو بھی بیان کیا...
کا حق
اس درس میں نصحیت کرنے والے کے حق کو بیان کیا گیا ہے اسی طرح جو نصیحت لے رہا ہے اس کے حق کو بھی بیان کیا گیا ہے۔
مولانا محمد تنصیر مہدی
More...
Description:
کا حق
اس درس میں نصحیت کرنے والے کے حق کو بیان کیا گیا ہے اسی طرح جو نصیحت لے رہا ہے اس کے حق کو بھی بیان کیا گیا ہے۔
مولانا محمد تنصیر مہدی
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
kitab,
risala,
huquq,
naseehat,
haq,
molana,
muhammad,
tanseer,
mehdi,
1:32
|
جنرل قاآنی کا فلسطینیوں کو پیغام اور صہیونیوں کو نصیحت | جنرل قاآنی سربراہ قدس برگیڈ | Farsi Sub Urdu
جنرل قاآنی نے فلسطینیوں کو مقاومت کا کونسا پیغام دیا ہے؟ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین کے لئے اب کیا قدم اٹھانا...
جنرل قاآنی نے فلسطینیوں کو مقاومت کا کونسا پیغام دیا ہے؟ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین کے لئے اب کیا قدم اٹھانا چاہیے؟
صہیونیوں کو کب اور کس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا؟ جنرل قاآنی نے صہیونیوں کو کیا مشورہ دیا ؟ اگر وہ ان کی نصیحت پر عمل نہیں کریں گے تو کس مشکل میں آجائیں گے؟
ان سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#ویڈیو #جنرل_قاآنی #فلسطین #مقاومت #اسرائیل
More...
Description:
جنرل قاآنی نے فلسطینیوں کو مقاومت کا کونسا پیغام دیا ہے؟ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین کے لئے اب کیا قدم اٹھانا چاہیے؟
صہیونیوں کو کب اور کس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا؟ جنرل قاآنی نے صہیونیوں کو کیا مشورہ دیا ؟ اگر وہ ان کی نصیحت پر عمل نہیں کریں گے تو کس مشکل میں آجائیں گے؟
ان سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#ویڈیو #جنرل_قاآنی #فلسطین #مقاومت #اسرائیل
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Brig.
Gen.
Esmail
Qaani,
palestinian,
people,
world,
self-determination,
Message,
Go
Back,
Esmail
Qaani,
Brig.
Gen.
Esmail
Qaani,
special
message,
global
Resistance,
Arrogant
Powers
of
the
world,
homeland,
invaders,
explains,
paegham,
qadam,
nasehat,
sarzamen,
amal,
mushkil
43:26
|
6:17
|
اخلاق عملی [36] | شیطان نے حضرت نوحؑ کو کیا کہا؟ | Urdu
اس درس کے اہم نکات:
شیطان کس وقت انسان کے قریب ہوتا ہے؟
کیا دشمن بھی انسان کو نصیحت کرسکتا ہے؟
مولانا سید...
اس درس کے اہم نکات:
شیطان کس وقت انسان کے قریب ہوتا ہے؟
کیا دشمن بھی انسان کو نصیحت کرسکتا ہے؟
مولانا سید احمد علی نقوی
More...
Description:
اس درس کے اہم نکات:
شیطان کس وقت انسان کے قریب ہوتا ہے؟
کیا دشمن بھی انسان کو نصیحت کرسکتا ہے؟
مولانا سید احمد علی نقوی
Video Tags:
مولانا
سید
احمد
علی
نقوی
حضرت
نوح
وقت
انسان
قریب
دشمن
نصیحت
شیطان
اخلاق
عملی
noorulwilayah,
production,
akhlaq,
amali,
dushman,
insaan,
hazrat,
nuh,
vaqt,
qareeb,
naseehat,
molana,
sayyid,
ahmed,
ali,
naqvi,
7:47
|
اخلاق عملی [77] | سعادتمندوں والی موت چاہتے ہو تو یہ کام کرو | Urdu
اس درس کے اہم نکات:
اگر انسان اپنے دل کو نورانی کو بانانا چاہتا ہے وہ یہ کام کرے۔
ابوذر کو رسول خدا ﷺ نے کونسی...
اس درس کے اہم نکات:
اگر انسان اپنے دل کو نورانی کو بانانا چاہتا ہے وہ یہ کام کرے۔
ابوذر کو رسول خدا ﷺ نے کونسی نصیحت کی؟
مولانا سید احمد علی نقوی
More...
Description:
اس درس کے اہم نکات:
اگر انسان اپنے دل کو نورانی کو بانانا چاہتا ہے وہ یہ کام کرے۔
ابوذر کو رسول خدا ﷺ نے کونسی نصیحت کی؟
مولانا سید احمد علی نقوی
4:43
|
عہدہ، ذمہ داری اور تکلیف شرعی | Urdu
سفیرِ ولایت شہید عارف حسین الحسینی کی وہ درد بھری نصیحت کہ جس مٰیں آپ قوم کو منظم اور مضبوط ہونے کی دعوت دے...
سفیرِ ولایت شہید عارف حسین الحسینی کی وہ درد بھری نصیحت کہ جس مٰیں آپ قوم کو منظم اور مضبوط ہونے کی دعوت دے رہے ہیں اور تنظیموں کو نصیحت اور اُن میں موجود امراض کی طرف نشاندہی فرما رہے ہیں۔ اِس شہید کے دل سے نکلنے والی اِس صدا کو سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_عارف_الحسینی #مسئولیت #منظم #مضبوط #تنظیم #تحریک #وسیلہ #مشرک #بت_پرستی #امانت_الہی
More...
Description:
سفیرِ ولایت شہید عارف حسین الحسینی کی وہ درد بھری نصیحت کہ جس مٰیں آپ قوم کو منظم اور مضبوط ہونے کی دعوت دے رہے ہیں اور تنظیموں کو نصیحت اور اُن میں موجود امراض کی طرف نشاندہی فرما رہے ہیں۔ اِس شہید کے دل سے نکلنے والی اِس صدا کو سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_عارف_الحسینی #مسئولیت #منظم #مضبوط #تنظیم #تحریک #وسیلہ #مشرک #بت_پرستی #امانت_الہی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ohda,
zimidari,
takleef,
shari,
safeer,
wilayat,
shaheed,
aarif,
hussain,
alhusaini,
dard,
nasihat,
qoum,
dawat,
imraaz,
nishandahi,
sida,
video,
5:04
|
امیرالمؤمنینؑ کے شیعہ | شہید علامہ عارف حسین الحسینی | Urdu
سفیرِ ولایت شہید علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام کے شیعہ کی کیا...
سفیرِ ولایت شہید علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام کے شیعہ کی کیا خصوصیات بیان فرماتے ہیں؟ مولا کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ کیا ہمارے اندر حقیقی شیعہ کی نشانیاں پائی جاتی ہیں؟ خدا کے نزدیک کونسا قطرہ سب سے زیادہ محبوب ہے؟ امام جعفرصادق علیہ السلام نے شیعیان اہلبیت علیہم السلام کے لیے کیا نصیحت فرمائی ہے؟
#ویڈیو #امیر_المومنین #شیعہ #خصوصیات #صفات #خوف_خدا #محبوب #آنسو #مومن_واقعی #پیروکار
More...
Description:
سفیرِ ولایت شہید علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام کے شیعہ کی کیا خصوصیات بیان فرماتے ہیں؟ مولا کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ کیا ہمارے اندر حقیقی شیعہ کی نشانیاں پائی جاتی ہیں؟ خدا کے نزدیک کونسا قطرہ سب سے زیادہ محبوب ہے؟ امام جعفرصادق علیہ السلام نے شیعیان اہلبیت علیہم السلام کے لیے کیا نصیحت فرمائی ہے؟
#ویڈیو #امیر_المومنین #شیعہ #خصوصیات #صفات #خوف_خدا #محبوب #آنسو #مومن_واقعی #پیروکار
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Ameer
almomeneen
ke
shia,
imam
ali
ke
shia,
shaheed
allama
aarif
husain
alhusaini,
shia
ki
khususiyaat,
maula
ki
nasihat,
haqeeqi
shia,
khuda,
mehboob,
imam
jaffer
sadiq,
shiiyane
ahlebait,
imam
jaffer
sadiq
ki
nasihat,
urdu
zaban
me
bayan,
1:19
|
امام خامنہ ای کا حملے کے بعد امام خمینیؒ کے پاس آنا | امام خمینی ؒ | Farsi Sub Urdu
رہبر معظم انقلاب، امام خامنہ ای 1360 (1981) میں ایک بم پلاسٹ کے ذریعے زخمی ہوئے اور پھر صحت یابی کے بعد امام...
رہبر معظم انقلاب، امام خامنہ ای 1360 (1981) میں ایک بم پلاسٹ کے ذریعے زخمی ہوئے اور پھر صحت یابی کے بعد امام خمینیؒ کے حضور تشریف لائے، امام خمینی ان کو دیکھ کر خوشحالی کا اظہار کرتے ہیں۔ لیکن اسی واقعے کے تناظر میں منافقین کے سلسلے میں امام خمینیؒ کیا فرماتے ہیں؟
منافقین کا یہ کام کیسا تھا؟ کس وجہ سے انہوں نے امام خامنہ ای پر حملہ کیا؟ انقلاب کے دوسرے شہدا کو کس جرم میں انہوں نے قتل کیا؟
امام خمینیؒ منافقین کے اس وحشیانہ عمل کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ جو ایران سے باہر چلے گئے تھے ان کو امام خمینیؒ کیا نصیحت فرماتے ہیں؟
#رہبر #معظم #امام #خمینی #خوشحالی #منافقین #کام #حملہ #شہدا #جرم #قتل #ایران #وحشیانہ #عمل #نصیحت
More...
Description:
رہبر معظم انقلاب، امام خامنہ ای 1360 (1981) میں ایک بم پلاسٹ کے ذریعے زخمی ہوئے اور پھر صحت یابی کے بعد امام خمینیؒ کے حضور تشریف لائے، امام خمینی ان کو دیکھ کر خوشحالی کا اظہار کرتے ہیں۔ لیکن اسی واقعے کے تناظر میں منافقین کے سلسلے میں امام خمینیؒ کیا فرماتے ہیں؟
منافقین کا یہ کام کیسا تھا؟ کس وجہ سے انہوں نے امام خامنہ ای پر حملہ کیا؟ انقلاب کے دوسرے شہدا کو کس جرم میں انہوں نے قتل کیا؟
امام خمینیؒ منافقین کے اس وحشیانہ عمل کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ جو ایران سے باہر چلے گئے تھے ان کو امام خمینیؒ کیا نصیحت فرماتے ہیں؟
#رہبر #معظم #امام #خمینی #خوشحالی #منافقین #کام #حملہ #شہدا #جرم #قتل #ایران #وحشیانہ #عمل #نصیحت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
khamenei,
imam
khomaini,
rahbar,
enqelab,
sehat,
munafeqin,
shahid,
shuhada,
jurm,
qatl,
vahsheyane,
iran,
nasihat,
3:32
|
انسان کا بہت جلد عادت پیدا کرنا | استاد علی رضا پناہیان | Farsi sub Urdu
انسان کی ایک عجیب خاصیت یہ ہے کہ اسے بہت ہی جلد کسی بھی چیز کی عادت ہوجاتی ہے، پھر اس کے بعد اس سے انس پیدا کرتا...
انسان کی ایک عجیب خاصیت یہ ہے کہ اسے بہت ہی جلد کسی بھی چیز کی عادت ہوجاتی ہے، پھر اس کے بعد اس سے انس پیدا کرتا ہے، جیسا کہ کہا جاتا ہے انسان کا لفظ بھی انس سے لیا گیا ہے کیونکہ اس میں یہ خاصیت نمایاں ہے۔
یہاں تک کہ جب اس کی موت کا وقت قریب آجاتا ہے اور اس کی روح قبض کی جاتی ہے تو وہ ان کاموں سے اور ان کی محبت سے الگ نہیں ہونا چاہتا اس قدر ان سے مانوس ہوجاتا ہے۔
اس صورت حال میں اگر کوئی کسی نوجوان کو نصیحت کرے تو کس طرح کرے؟
استاد پناہیان اس سلسلے میں کیا فرماتے ہیں؟
یہ انس اور محبت انسان میں کیا اثرات چھوڑتی ہے؟
انسان کو گناہ سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟
ان تمام سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #خاصیت #عادت #نمایاں #موت #قریب #قبض #محبت #نوجوانوں #نصیحت
More...
Description:
انسان کی ایک عجیب خاصیت یہ ہے کہ اسے بہت ہی جلد کسی بھی چیز کی عادت ہوجاتی ہے، پھر اس کے بعد اس سے انس پیدا کرتا ہے، جیسا کہ کہا جاتا ہے انسان کا لفظ بھی انس سے لیا گیا ہے کیونکہ اس میں یہ خاصیت نمایاں ہے۔
یہاں تک کہ جب اس کی موت کا وقت قریب آجاتا ہے اور اس کی روح قبض کی جاتی ہے تو وہ ان کاموں سے اور ان کی محبت سے الگ نہیں ہونا چاہتا اس قدر ان سے مانوس ہوجاتا ہے۔
اس صورت حال میں اگر کوئی کسی نوجوان کو نصیحت کرے تو کس طرح کرے؟
استاد پناہیان اس سلسلے میں کیا فرماتے ہیں؟
یہ انس اور محبت انسان میں کیا اثرات چھوڑتی ہے؟
انسان کو گناہ سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟
ان تمام سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #خاصیت #عادت #نمایاں #موت #قریب #قبض #محبت #نوجوانوں #نصیحت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
panahiyan,
ali
reza,
javan,
nojava,
insan,
adaat,
ustad
ali
reza
panahiyan,
jald,
muhabat,
gunah,
asar,
moot,
ajeeb,
qabze
rooh,
2:04
|
ذمہ داران اپنے کاموں میں خوشنودی خدا کو مدٗنظر رکھیں | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ملکی ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں اہم کلیدی نکات کی طرف متوجہ...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ملکی ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں اہم کلیدی نکات کی طرف متوجہ فرماتے ہیں اور انہیں اس بات کی نصیحت فرماتے ہیں کہ عوام کی خوشنودی کی خاطر خدا کی ناراضگی مول لینے سے پرہیز کرنا چاہیے. ذمہ داران اور عہدہ داران کو چاہیے کہ اپنے ہر کام میں خداوند متعال کی خوشنودی و رضا کو مدنظر رکھیں تاکہ ہمارے کاموں میں خدا برکت عنایت فرمائے اور ہمارے کام کسی نتیجے تک پہنچ سکیں. اس نصیحت کے مخاطب بظاہر ایرانی حکومتی اداروں کے ذمہ دار ہیں لیکن درحقیقت تمام دینی ذمہ داروں اور موثر افراد کے لیے یہ نصیحتیں زریں اصول ہیں.
اس بارے میں مزید بھرہ مند ہونے کے لیے خصوصا ذمہ دار اور معاشرے کے موثر افراد اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے
#ویڈیو #ذمہ_داران #خوشنودی_خدا #منصب #موقع #غنیمت #دکھاوا #عمل_کی_برکت #مفادات_کا_ٹکراو #اقتصادی_امور #عمومی_فائدہ
More...
Description:
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ملکی ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں اہم کلیدی نکات کی طرف متوجہ فرماتے ہیں اور انہیں اس بات کی نصیحت فرماتے ہیں کہ عوام کی خوشنودی کی خاطر خدا کی ناراضگی مول لینے سے پرہیز کرنا چاہیے. ذمہ داران اور عہدہ داران کو چاہیے کہ اپنے ہر کام میں خداوند متعال کی خوشنودی و رضا کو مدنظر رکھیں تاکہ ہمارے کاموں میں خدا برکت عنایت فرمائے اور ہمارے کام کسی نتیجے تک پہنچ سکیں. اس نصیحت کے مخاطب بظاہر ایرانی حکومتی اداروں کے ذمہ دار ہیں لیکن درحقیقت تمام دینی ذمہ داروں اور موثر افراد کے لیے یہ نصیحتیں زریں اصول ہیں.
اس بارے میں مزید بھرہ مند ہونے کے لیے خصوصا ذمہ دار اور معاشرے کے موثر افراد اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے
#ویڈیو #ذمہ_داران #خوشنودی_خدا #منصب #موقع #غنیمت #دکھاوا #عمل_کی_برکت #مفادات_کا_ٹکراو #اقتصادی_امور #عمومی_فائدہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
allah,
imam,
imam
khamenei,
eawam,
barekat,
hukumat,
haqiqat,
mueashere,
mansab,
ghanimat,
leader,
islam,
rhbar,
2:56
|
حکام؛ غرور کے نقصانات کا خیال رکھیں | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
نسان کے اندر پائی جانے والی بری اور رذیلہ صفات میں سے ایک غرور ہے جسے شیطان کی میراث کہا گیا ہے، غرور کا مطلب...
نسان کے اندر پائی جانے والی بری اور رذیلہ صفات میں سے ایک غرور ہے جسے شیطان کی میراث کہا گیا ہے، غرور کا مطلب یہ ہے کہ انسان کسی بھی وجہ سے برتری کا احساس کرتے ہوئے اپنے آپ کو بڑا محسوس کرنے للگتا ہے جس کی وجہ سے بہت سی برائیاں جنم لیتی ہیں، چنانچہ غرور ہی تھا جس کی وجہ سے شیطان نے خدا کے حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کرتے ہوئے حضرت آدم کو سجدہ نہیں کیا جس کے نتیجے میں وہ ہمیشہ کیلئے راندہ درگاہ الہی قرار پایا۔ آیات اور روایات میں غرور کی بہت زیادہ مذمت کی گئی ہے اور اس کو بہت سی برائیوں کا سرچشمہ گردانا گیا ہے اور انسان کے وجود میں اس رذیلہ صفت کے پنپنے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان وجوہات کی بنا پر انسان کے وجود میں غرور پیدا ہوتا ہے۔ اب وہ وجوہات کونسی ہیں جن کی وجہ سے انسانی وجود غرور کا شکار ہوجاتا ہے؟
چنانچہ اس سوال کے جواب کو دریافت کرنے کیلئے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی نصیحت آمیز گفتگو پر مشمتل اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #غرور #حکام #نقصانات #نصیحت #عہدہ #مقام #کامیابی #دھوکہ #حکومت #اللہ #قوانین #لحاظ #دعا
More...
Description:
نسان کے اندر پائی جانے والی بری اور رذیلہ صفات میں سے ایک غرور ہے جسے شیطان کی میراث کہا گیا ہے، غرور کا مطلب یہ ہے کہ انسان کسی بھی وجہ سے برتری کا احساس کرتے ہوئے اپنے آپ کو بڑا محسوس کرنے للگتا ہے جس کی وجہ سے بہت سی برائیاں جنم لیتی ہیں، چنانچہ غرور ہی تھا جس کی وجہ سے شیطان نے خدا کے حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کرتے ہوئے حضرت آدم کو سجدہ نہیں کیا جس کے نتیجے میں وہ ہمیشہ کیلئے راندہ درگاہ الہی قرار پایا۔ آیات اور روایات میں غرور کی بہت زیادہ مذمت کی گئی ہے اور اس کو بہت سی برائیوں کا سرچشمہ گردانا گیا ہے اور انسان کے وجود میں اس رذیلہ صفت کے پنپنے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان وجوہات کی بنا پر انسان کے وجود میں غرور پیدا ہوتا ہے۔ اب وہ وجوہات کونسی ہیں جن کی وجہ سے انسانی وجود غرور کا شکار ہوجاتا ہے؟
چنانچہ اس سوال کے جواب کو دریافت کرنے کیلئے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی نصیحت آمیز گفتگو پر مشمتل اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #غرور #حکام #نقصانات #نصیحت #عہدہ #مقام #کامیابی #دھوکہ #حکومت #اللہ #قوانین #لحاظ #دعا
Video Tags:
حکام,
غرور,
نقصانات,
خیال,
امام,
امام
سید
علی
خامنہ
ای,
امام
خامنہ
ای,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Hukam,
Ghurur,
Nuqsan,
Nuqsanat,
Khayal,
Imam,
Imam
Khamenei,
Insan,
Safat,
Shaytan,
Allah,
Khuda,
Hazrat,
Hazrat
Adam,
sajda,
Ayat,
Rawayat,
Nasihat,
Maqam,
Hukumat,
kanoon,
Dua,
Lahaz,
Qavanin,
Leader Congratulating on Occasion of Birth of Hazarat Zahra as & Imame Rahel - May 24 - Farsi
**DETAILS:
The Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyyed Ali KhameneiThe Leader of the Islamic Revolution says no power in the world can impede Iran\\\'s progress, stressing that the...
**DETAILS:
The Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyyed Ali KhameneiThe Leader of the Islamic Revolution says no power in the world can impede Iran\\\'s progress, stressing that the Iranian nation has remained committed to the principles of the Revolution.
Ayatollah Seyyed Ali Khamenei said on Tuesday that “resistance, perseverance and abidance by the values and principles of the Islamic Revolution” will nourish the hopes of Muslim nations and international observers.
The Leader stressed that the Iranian nation has faced “animosities and mixed reactions” over the past 32 years, but has not deviated from “the path of the Islamic Revolution, its ideals and objectives.”
“Had the Iranian nation backed down in the face of threats by global arrogance and given up its mottos, the blossom of hope would have withered in the hearts of nations,” Ayatollah Khamenei said.
The Leader made the remarks at a ceremony marking the anniversary of the birth of Fatemeh Zahra, the beloved daughter of Prophet Mohammad (PBUH).
The Leader praised Fatemeh Zahra as a unique spiritual and divine figure.
Ayatollah Khamenei then stressed the importance of drawing on the guidelines and demeanor of Prophet Mohammad and Fatemeh Zahra as well as other infallible Imams to improve morality and benevolence and establish a close rapport between people in the society.
In the ceremony, eulogies were recited to honor the auspicious occasion which is also designated as Woman\\\'s Day in Iran.
Leader Congratulating on Occasion of Birth of Hazarat Zahra as - May 24 - Farsi
دیدار جمعی از شاعران و ذاکرین اهل بیت با رهبر معظم انقلاب
ساعت خبر: 15:5 - تاريخ خبر: 03/03/1390
در سالروز فرخنده میلاد با سعادت بانوی برگزیده دو عالم، دخت پیامبر خاتم، حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها و همچنین فرزند برومندشان امام خمینی (ره)، مراسم مولودی خوانی و ذکر فضائل و مناقب آن بانوی عفاف و نجابت، در حضور حضرت آیت الله خامنه ای رهبر معظم انقلاب اسلامی برگزار شد.
به گزارش واحد مرکزی خبر، حضرت آیت الله خامنه ای در این مراسم که با حضور جمعی از شاعران و ذاکرین اهل بیت عصمت و طهارت علیهم السلام در حسینیه امام خمینی بر پا شد، با تبریک میلاد با سعادت بانوی دو عالم حضرت زهراء (س)، آن حضرت را \\\\\\\"عنصر ملکوتی، الهی و بی نظیر در عرصه وجود از لحاظ نورانیت \\\\\\\"بعد از پیامبر گرامی اسلام (ص) و امیرالمومنین علی (ع) دانستند و افزودند: ذکر مکرر نام مبارک حضرت زهرا (س) و بقیه الله الاعظم (عج) بیش از سایر معارف اسلامی در تمام دوران انقلاب اسلامی\\\\\\\"پدیده ای الهی و یک امر روئیده از دلها، عواطف و ایمانها \\\\\\\" است.
رهبر انقلاب اسلامی تقارن این میلاد را با ولادت امام خمینی (ره)، پدیده ای بسیار شیرین خواندند و اظهار داشتند: امام خمینی (ره) حقیقتاً نمونه و مستوره ای از همان حقیقت درخشنده همراه با ایمان، اخلاص، عبادت، غیرت و ایستادگی در راه خدا بودند.
ایشان ذکر نام حضرت زهرا (س) را به مناسبتهای مختلف در طول این انقلاب ، نشانه توجه ویژه آن بزرگوار به کشور دانستند و خاطرنشان کردند: این توجه، بسیار با ارزش و امیدبخش است و دلها و گامها را برای دست یافتن به اهداف نهایی مطمئن، استوار و خاطرجمع می کند.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به راه دشوار همراه با مزاحمتها، معارضه ها و برخوردهای گوناگون در طول 32 سال پس از پیروزی انقلاب اسلامی افزودند: ادامه خط مستقیم و زاویه پیدا نکردن این خط و حفظ شعارها و اهداف انقلاب به برکت بیان روشن و رسای امام بزرگوار، از مهم ترین خصوصیات انقلاب اسلامی ایران است.
ایشان تصریح کردند: با «حرکت امیدوارانه و برداشتن قدمهای محکم» هیچ قدرتی در دنیا نمی تواند راه این انقلاب را سد کند.
رهبر انقلاب، ایستادگی، ثبات، تداوم، پایبندی به ارزشها و اصول انقلاب اسلامی ایران را موجب رویاندن شکوفه های امید در دل ملتهای مسلمان و ناظران جهانی ارزیابی کردند و افزودند: خصوصیت این انقلاب عظیم اسلامی این بود که به فضل الهی آن بهار تا امروز خزان نداشته است.
حضرت آیت الله خامنه ای تأکید کردند: اگر ملت ایران در مقابل تهدیدات استکبار جهانی عقب نشینی می کرد و از شعارهایش دست می کشید، این گلهای امید در دل ملتها پژمرده می شد.
ایشان افزودند: به برکت نام مبارک حضرت زهرا (س) و بقیه الله الاعظم (عج) و توجهات ائمه اطهار علیهم السلام و با ایستادگی ملت ایران، این نهالهای امید بارور شدند، بنابراین این توجه، توسل و از خدا دانستن و به خود غَرّه نشدن را باید در خودمان نگه داریم.
رهبر انقلاب در بخش دیگری از سخنانشان انتخاب\\\\\\\" شعر، آهنگ و صوت خوب\\\\\\\" را در حرفه زیبا، ظریف و مؤثر مداحی ضروری دانستند و خاطرنشان کردند: آنچه خوانده می شود باید به درستی انتخاب و جهات صوری و معنوی آن لحاظ شده باشد.
ایشان با اشاره به اینکه آهنگهای بد و لهوی نباید وارد حرفه مداحی شود افزودند: انتخاب و ابتکار شکلهای جدید در قرائت و آهنگ سازیها عیبی ندارد.
رهبر انقلاب با تأکید بر انتخاب مضمون مناسب در ذکر مناقب ائمه اطهار علیهم السلام خاطرنشان کردند: ذکر مناقب متقن، معتبر و مستند ، دلها را شاد می کند و شوق را برمی انگیزاند.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به نیاز جامعه به نصایح ائمه و استفاده از گفتار و رفتار آن بزرگواران برای رشد اخلاق، افزودند: باید با گسترش خُلقیات خوب، روحیه همدلی، برادری، صفا و اخوت را در جامعه اعتلا بخشید و با ترویج خیرخواهی، تعاون، صبر، احسان، ایثار و گذشت، از تنگ نظری، ناامیدی، بدخواهی و بُخل پرهیز کرد.
ایشان پیشرفت جامعه مداحان را خوب توصیف و بر مسأله بصیرت بخشی در مداحی تأکید کردند اما در عین حال تعرض به دیگران را مذموم خواندند و افزودند: بر اثر بصیرت بود که ملت ایران توانسته است بایستد و استقلال، ایستادگی، معرفت و ایمان خود را حفظ کند.
حضرت آیت الله خامنه ای مطالعه و انس با قرآن و احادیث را برای جامعه مداحان ضروری دانستند و خطاب به آنان تصریح کردند: آیات و احادیثی که در آن نصیحت است آن را یادداشت و قرائت کنید.
ایشان با اشاره به اینکه توجه به دعا، توسل، ذکر، خشوع، نماز نافله و حفظ و تقویت آن باعث حل تدریجی کارهای دشوار در زندگی می شود افزودند: این رشته ارتباط با مقام احدیت که متصل با اهل بیت علیهم السلام است دل و ذهن را صفا می دهد.
در ابتدای این دیدار تعدادی از شاعران و مداحان اهل بیت علیهم السلام به ذکر فضایل و مناقب حضرت زهرا (س) پرداختند.
More...
Description:
**DETAILS:
The Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyyed Ali KhameneiThe Leader of the Islamic Revolution says no power in the world can impede Iran\\\'s progress, stressing that the Iranian nation has remained committed to the principles of the Revolution.
Ayatollah Seyyed Ali Khamenei said on Tuesday that “resistance, perseverance and abidance by the values and principles of the Islamic Revolution” will nourish the hopes of Muslim nations and international observers.
The Leader stressed that the Iranian nation has faced “animosities and mixed reactions” over the past 32 years, but has not deviated from “the path of the Islamic Revolution, its ideals and objectives.”
“Had the Iranian nation backed down in the face of threats by global arrogance and given up its mottos, the blossom of hope would have withered in the hearts of nations,” Ayatollah Khamenei said.
The Leader made the remarks at a ceremony marking the anniversary of the birth of Fatemeh Zahra, the beloved daughter of Prophet Mohammad (PBUH).
The Leader praised Fatemeh Zahra as a unique spiritual and divine figure.
Ayatollah Khamenei then stressed the importance of drawing on the guidelines and demeanor of Prophet Mohammad and Fatemeh Zahra as well as other infallible Imams to improve morality and benevolence and establish a close rapport between people in the society.
In the ceremony, eulogies were recited to honor the auspicious occasion which is also designated as Woman\\\'s Day in Iran.
Leader Congratulating on Occasion of Birth of Hazarat Zahra as - May 24 - Farsi
دیدار جمعی از شاعران و ذاکرین اهل بیت با رهبر معظم انقلاب
ساعت خبر: 15:5 - تاريخ خبر: 03/03/1390
در سالروز فرخنده میلاد با سعادت بانوی برگزیده دو عالم، دخت پیامبر خاتم، حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها و همچنین فرزند برومندشان امام خمینی (ره)، مراسم مولودی خوانی و ذکر فضائل و مناقب آن بانوی عفاف و نجابت، در حضور حضرت آیت الله خامنه ای رهبر معظم انقلاب اسلامی برگزار شد.
به گزارش واحد مرکزی خبر، حضرت آیت الله خامنه ای در این مراسم که با حضور جمعی از شاعران و ذاکرین اهل بیت عصمت و طهارت علیهم السلام در حسینیه امام خمینی بر پا شد، با تبریک میلاد با سعادت بانوی دو عالم حضرت زهراء (س)، آن حضرت را \\\\\\\"عنصر ملکوتی، الهی و بی نظیر در عرصه وجود از لحاظ نورانیت \\\\\\\"بعد از پیامبر گرامی اسلام (ص) و امیرالمومنین علی (ع) دانستند و افزودند: ذکر مکرر نام مبارک حضرت زهرا (س) و بقیه الله الاعظم (عج) بیش از سایر معارف اسلامی در تمام دوران انقلاب اسلامی\\\\\\\"پدیده ای الهی و یک امر روئیده از دلها، عواطف و ایمانها \\\\\\\" است.
رهبر انقلاب اسلامی تقارن این میلاد را با ولادت امام خمینی (ره)، پدیده ای بسیار شیرین خواندند و اظهار داشتند: امام خمینی (ره) حقیقتاً نمونه و مستوره ای از همان حقیقت درخشنده همراه با ایمان، اخلاص، عبادت، غیرت و ایستادگی در راه خدا بودند.
ایشان ذکر نام حضرت زهرا (س) را به مناسبتهای مختلف در طول این انقلاب ، نشانه توجه ویژه آن بزرگوار به کشور دانستند و خاطرنشان کردند: این توجه، بسیار با ارزش و امیدبخش است و دلها و گامها را برای دست یافتن به اهداف نهایی مطمئن، استوار و خاطرجمع می کند.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به راه دشوار همراه با مزاحمتها، معارضه ها و برخوردهای گوناگون در طول 32 سال پس از پیروزی انقلاب اسلامی افزودند: ادامه خط مستقیم و زاویه پیدا نکردن این خط و حفظ شعارها و اهداف انقلاب به برکت بیان روشن و رسای امام بزرگوار، از مهم ترین خصوصیات انقلاب اسلامی ایران است.
ایشان تصریح کردند: با «حرکت امیدوارانه و برداشتن قدمهای محکم» هیچ قدرتی در دنیا نمی تواند راه این انقلاب را سد کند.
رهبر انقلاب، ایستادگی، ثبات، تداوم، پایبندی به ارزشها و اصول انقلاب اسلامی ایران را موجب رویاندن شکوفه های امید در دل ملتهای مسلمان و ناظران جهانی ارزیابی کردند و افزودند: خصوصیت این انقلاب عظیم اسلامی این بود که به فضل الهی آن بهار تا امروز خزان نداشته است.
حضرت آیت الله خامنه ای تأکید کردند: اگر ملت ایران در مقابل تهدیدات استکبار جهانی عقب نشینی می کرد و از شعارهایش دست می کشید، این گلهای امید در دل ملتها پژمرده می شد.
ایشان افزودند: به برکت نام مبارک حضرت زهرا (س) و بقیه الله الاعظم (عج) و توجهات ائمه اطهار علیهم السلام و با ایستادگی ملت ایران، این نهالهای امید بارور شدند، بنابراین این توجه، توسل و از خدا دانستن و به خود غَرّه نشدن را باید در خودمان نگه داریم.
رهبر انقلاب در بخش دیگری از سخنانشان انتخاب\\\\\\\" شعر، آهنگ و صوت خوب\\\\\\\" را در حرفه زیبا، ظریف و مؤثر مداحی ضروری دانستند و خاطرنشان کردند: آنچه خوانده می شود باید به درستی انتخاب و جهات صوری و معنوی آن لحاظ شده باشد.
ایشان با اشاره به اینکه آهنگهای بد و لهوی نباید وارد حرفه مداحی شود افزودند: انتخاب و ابتکار شکلهای جدید در قرائت و آهنگ سازیها عیبی ندارد.
رهبر انقلاب با تأکید بر انتخاب مضمون مناسب در ذکر مناقب ائمه اطهار علیهم السلام خاطرنشان کردند: ذکر مناقب متقن، معتبر و مستند ، دلها را شاد می کند و شوق را برمی انگیزاند.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به نیاز جامعه به نصایح ائمه و استفاده از گفتار و رفتار آن بزرگواران برای رشد اخلاق، افزودند: باید با گسترش خُلقیات خوب، روحیه همدلی، برادری، صفا و اخوت را در جامعه اعتلا بخشید و با ترویج خیرخواهی، تعاون، صبر، احسان، ایثار و گذشت، از تنگ نظری، ناامیدی، بدخواهی و بُخل پرهیز کرد.
ایشان پیشرفت جامعه مداحان را خوب توصیف و بر مسأله بصیرت بخشی در مداحی تأکید کردند اما در عین حال تعرض به دیگران را مذموم خواندند و افزودند: بر اثر بصیرت بود که ملت ایران توانسته است بایستد و استقلال، ایستادگی، معرفت و ایمان خود را حفظ کند.
حضرت آیت الله خامنه ای مطالعه و انس با قرآن و احادیث را برای جامعه مداحان ضروری دانستند و خطاب به آنان تصریح کردند: آیات و احادیثی که در آن نصیحت است آن را یادداشت و قرائت کنید.
ایشان با اشاره به اینکه توجه به دعا، توسل، ذکر، خشوع، نماز نافله و حفظ و تقویت آن باعث حل تدریجی کارهای دشوار در زندگی می شود افزودند: این رشته ارتباط با مقام احدیت که متصل با اهل بیت علیهم السلام است دل و ذهن را صفا می دهد.
در ابتدای این دیدار تعدادی از شاعران و مداحان اهل بیت علیهم السلام به ذکر فضایل و مناقب حضرت زهرا (س) پرداختند.
[URDU] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن...
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ
More...
Description:
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ