3:31
|
4:21
|
غیر اسلامی حکمران اسلام نافذ نہیں کرسکتے! | Urdu
ویڈیو کلپ:
غیر اسلامی حکمران اسلام نافذ نہیں کرسکتے!
شہید قائد عارف حسین الحسینیؒ کا مدرسہ باب القم(تونسہ...
ویڈیو کلپ:
غیر اسلامی حکمران اسلام نافذ نہیں کرسکتے!
شہید قائد عارف حسین الحسینیؒ کا مدرسہ باب القم(تونسہ شریف) کی افتتا حی تقریب سے خطاب سے اقتباس
08مارچ،1986
دورانیہ: 04:21
More...
Description:
ویڈیو کلپ:
غیر اسلامی حکمران اسلام نافذ نہیں کرسکتے!
شہید قائد عارف حسین الحسینیؒ کا مدرسہ باب القم(تونسہ شریف) کی افتتا حی تقریب سے خطاب سے اقتباس
08مارچ،1986
دورانیہ: 04:21
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Islam,
Religion,
politicans,
Leaders,
Rulers,
Politics,
Islamic,
Republic,
Pakistan,
Shaheed,
Leader,
Sayyid,
Arif,
al-Hussaini,
6:16
|
6:45
|
Video Tags:
Jawad
Naqvi,جواد
نقوی,WG,Wisdom
Gateway,Imamat,Nizaam,Nafiz,دنیا,امامت,نظام,شیعہ
کی
ذمہ
داری,تہذیب,ثقافت,دلدل,Tehzeeb,Nizaam
e
Imamat,Nizaam
e
Wilayat
59:10
|
5:16
|
فقہ جعفریہ اور ہماری ذمہ داریاں | شہید عارف حسین الحسینیؒ | Urdu
فقہ جعفریہ یعنی فقہ اہلبیت علیہم السلام، شریعت کے وہ احکام جو انسانی زندگی کی دنیا اور آخرت میں سعادت کے لیے...
فقہ جعفریہ یعنی فقہ اہلبیت علیہم السلام، شریعت کے وہ احکام جو انسانی زندگی کی دنیا اور آخرت میں سعادت کے لیے خدا وندِ متعال نے انسان کے لیے معین کئے تاکہ اِن احکامات پر عمل کرتے ہوئے انسان حیاتِ طیبہ حاصل کرسکے اور دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکے۔ انسان کے تمام مسائل کا حل اور انسانیت کی نجات کا واحد راستہ خدا کی طرف سے معین کئے ہوئے احکامات کی پیروی میں ہے نہ کہ انسان کے بنائے ہوئے خود ساختہ اور ناکام نظاموں کی پیروی میں۔
پس ہمیں خداوندِ متعال کی طرف سے مشخص کئے گئے احکامات اُس کے بتائے ہوئے مرکز اور منبع سے لینا چاہیے اور وہ منبع و مرکز پیغمبرِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم اور آپؐ کے اہلبیت علیہم السلام ہیں جو وحی سے متصل ہیں اور عصمت کے درجے پر فائز ہیں۔ فقط اِن سے حاصل کئے گئے احکامات میں ہی انسان کی نجات ہے۔ لہذا ہمیں اِن گرانبہا الہی احکامات کی معرفت حاصل کرتے ہوئے ان کو اپنے اوپر اور اپنے معاشرے میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔
سفیرِ ولایت، پاسدارِ شریعت محمدی شہید علامہ عارف حسین الحسینی اِس موضوع پر کیا رہنمائی فرماتے ہیں، آئیں دیکھتے ہیں اِس مختصر کلپ میں!
#ویڈیو #درسگاہ #بریلوی #شیعہ #اہل_حدیث #دیوبندی #اسکالر #فرقہ_واریت #مقدسات #ذمہداری #زکوۃ #خمس #نافذ
More...
Description:
فقہ جعفریہ یعنی فقہ اہلبیت علیہم السلام، شریعت کے وہ احکام جو انسانی زندگی کی دنیا اور آخرت میں سعادت کے لیے خدا وندِ متعال نے انسان کے لیے معین کئے تاکہ اِن احکامات پر عمل کرتے ہوئے انسان حیاتِ طیبہ حاصل کرسکے اور دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکے۔ انسان کے تمام مسائل کا حل اور انسانیت کی نجات کا واحد راستہ خدا کی طرف سے معین کئے ہوئے احکامات کی پیروی میں ہے نہ کہ انسان کے بنائے ہوئے خود ساختہ اور ناکام نظاموں کی پیروی میں۔
پس ہمیں خداوندِ متعال کی طرف سے مشخص کئے گئے احکامات اُس کے بتائے ہوئے مرکز اور منبع سے لینا چاہیے اور وہ منبع و مرکز پیغمبرِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم اور آپؐ کے اہلبیت علیہم السلام ہیں جو وحی سے متصل ہیں اور عصمت کے درجے پر فائز ہیں۔ فقط اِن سے حاصل کئے گئے احکامات میں ہی انسان کی نجات ہے۔ لہذا ہمیں اِن گرانبہا الہی احکامات کی معرفت حاصل کرتے ہوئے ان کو اپنے اوپر اور اپنے معاشرے میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔
سفیرِ ولایت، پاسدارِ شریعت محمدی شہید علامہ عارف حسین الحسینی اِس موضوع پر کیا رہنمائی فرماتے ہیں، آئیں دیکھتے ہیں اِس مختصر کلپ میں!
#ویڈیو #درسگاہ #بریلوی #شیعہ #اہل_حدیث #دیوبندی #اسکالر #فرقہ_واریت #مقدسات #ذمہداری #زکوۃ #خمس #نافذ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
fiqhe
jafariya
aur
hamari
zimmedariya,
shaheed
allama
arif
husain
husaini,
dunya
aur
aakherat
me
saadat,
hayaate
tayyeba,
insaniyat
ki
najaat,
insan
ke
banae
hue
naakaam
nizaam,
payghamber
e
khuda,
ahlebait,
wahi,
ismat,
safeer
e
wilayat,
pasdar
e
shariyat
e
mohammadi,
2:54
|
زندگی کے لیے نمونہ عمل | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
آئمہ معصومین علیہم السلام کا مبارک کلام ایک سعادت مند اور درست زندگی گزارنے کے لیے نمونہ عمل اور تاریکی میں...
آئمہ معصومین علیہم السلام کا مبارک کلام ایک سعادت مند اور درست زندگی گزارنے کے لیے نمونہ عمل اور تاریکی میں روشنی کی مانند ہوتا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں ایک معتدل، درست اور کامیاب زندگی گزاریں تو ہمیں چاہیے کہ ائمہ علیہم السلام کی تعلیمات کو اپنی عملی زندگی میں نافذ کریں اور اپنی زندگی کو ان کی تعلیمات کے مطابق گزاریں۔ زندگی کے ہر شعبے میں ان تعلیمات کو نافذ کریں۔
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #زندگی_کے_لیے_نمونہ_عمل #امام_محمد_باقر_علیہ_السلام #تین_چیزیں #انصاف #مواسات #ذکر #گناہ_کی_اقسام
More...
Description:
آئمہ معصومین علیہم السلام کا مبارک کلام ایک سعادت مند اور درست زندگی گزارنے کے لیے نمونہ عمل اور تاریکی میں روشنی کی مانند ہوتا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں ایک معتدل، درست اور کامیاب زندگی گزاریں تو ہمیں چاہیے کہ ائمہ علیہم السلام کی تعلیمات کو اپنی عملی زندگی میں نافذ کریں اور اپنی زندگی کو ان کی تعلیمات کے مطابق گزاریں۔ زندگی کے ہر شعبے میں ان تعلیمات کو نافذ کریں۔
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #زندگی_کے_لیے_نمونہ_عمل #امام_محمد_باقر_علیہ_السلام #تین_چیزیں #انصاف #مواسات #ذکر #گناہ_کی_اقسام
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
zindagi,
imam,
imam
mohammad
baqer,
imam
khamenei,
masoomin,
ensaf,
zekr,
gonah,
islam,
rosheni,
kamyab,
gonah
ke
aqsam,
45:59
|
Meeting with Families of Martyrs and Disabled War Veterans - Farsi
دیدار خانوادههای شهدا و ایثارگران كرمانشاه با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=17521
در دومين روز از سفر...
دیدار خانوادههای شهدا و ایثارگران كرمانشاه با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=17521
در دومين روز از سفر رهبر انقلاب اسلامی به كرمانشاه، صبح روز 21 مهر 1390، خانوادههای معظم شهداء، ايثارگران و جانبازان در فضايی معطر به عطر شهداء و ياد و خاطره جانفشانی آنان، با حضرت آيتالله خامنهای ديدار كردند.
رهبر انقلاب اسلامی در اين مراسم، ديدار با خانوادههای شهداء، ايثارگران و جانبازان را يكی از باعظمتترين ديدارها خواندند و تأكيد كردند: روحيه ايثارگری نجات بخش يك كشور و ملت است و هيچ جامعهای بدون روحيه ايثارگری به عزت و عظمت نخواهد رسيد.
حضرت آيتالله خامنهای با تأكيد بر اينكه يكی از ابعاد و جهات روحيه ايثارگرانه، شناخت نياز لحظه و عمل به وظيفه است، افزودند: كيميای هوشمندی و موقعيتشناسی شهداء و ايثارگران، نقطه برجستهای است كه بعنوان يك درس بزرگ، همواره مورد نياز كشور است.
ايشان بروز غفلت در جامعه و تشخيص ندادن نياز لحظه را نتيجه استفاده نكردن از ظرفيت عظيم مردم دانستند و خاطرنشان كردند: حصار مستحكم در دفاع از هويت و عزت يك ملت و نجات كشور از توطئه ها، در گرو آگاهی مردم و نقش دادن آگاهانه به آنان است.
رهبر انقلاب اسلامی تأكيد كردند: نظام ايران، جمهوری اسلامی بمعنای مردمسالاری اسلامی است كه لازمه آن نقشآفرينی واقعی مردم در همه عرصه ها و استفاده غير صوری از ظرفيت مردم است.
حضرت آيتالله خامنهای با تجليل از صبر و بصيرت خانوادههای شهداء، ايثارگران و جانبازان، خاطرنشان كردند: صبر و بصيرت يگانه عامل رسيدن به قلهها است و اگر ملتی دارای اين دو ويژگی ممتاز بود، قطعاً در تشخيص هدفها و مسير رسيدن به اين هدفها دچار ترديد و سردرگمی نخواهد شد.
ايشان با يادآوری نگاه بصير و نافذ امام راحل(ره) افزودند: هنگامی كه همه چيز در ظاهر نااميد كننده و غير قابل دستيافتنی بود، امام بزرگوار(ره) سخن از اميد و پيشرفت و موفقيت میگفتند و در نهايت هم، همه ناباورانه، شاهد تحقق اين سخنان بودند.
رهبر انقلاب اسلامی با اشاره به پيچيدهتر شدن تحولات و مسائل، هوشمندی و وظيفهشناسيِ بهنگامِ نياز را بسيار ضروری خواندند و تأكيد كردند: به لطف خداوند امروز هوشمندی مردم متعهد، مؤمن و معتقد ايران و پايبندی آنان به آرمانها بسيار زياد است.
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1538&Itemid=2
On the second day of his trip to Kermanshah province, Ayatollah Khamenei the Supreme Leader of the Islamic Revolution met with families of martyrs and disabled war veterans. Speaking at the meeting, the Supreme Leader of the Islamic Revolution stressed: \"The spirit of self-sacrifice can save a country and a nation and no society will achieve dignity and glory without the spirit of self-sacrifice.\"
More...
Description:
دیدار خانوادههای شهدا و ایثارگران كرمانشاه با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=17521
در دومين روز از سفر رهبر انقلاب اسلامی به كرمانشاه، صبح روز 21 مهر 1390، خانوادههای معظم شهداء، ايثارگران و جانبازان در فضايی معطر به عطر شهداء و ياد و خاطره جانفشانی آنان، با حضرت آيتالله خامنهای ديدار كردند.
رهبر انقلاب اسلامی در اين مراسم، ديدار با خانوادههای شهداء، ايثارگران و جانبازان را يكی از باعظمتترين ديدارها خواندند و تأكيد كردند: روحيه ايثارگری نجات بخش يك كشور و ملت است و هيچ جامعهای بدون روحيه ايثارگری به عزت و عظمت نخواهد رسيد.
حضرت آيتالله خامنهای با تأكيد بر اينكه يكی از ابعاد و جهات روحيه ايثارگرانه، شناخت نياز لحظه و عمل به وظيفه است، افزودند: كيميای هوشمندی و موقعيتشناسی شهداء و ايثارگران، نقطه برجستهای است كه بعنوان يك درس بزرگ، همواره مورد نياز كشور است.
ايشان بروز غفلت در جامعه و تشخيص ندادن نياز لحظه را نتيجه استفاده نكردن از ظرفيت عظيم مردم دانستند و خاطرنشان كردند: حصار مستحكم در دفاع از هويت و عزت يك ملت و نجات كشور از توطئه ها، در گرو آگاهی مردم و نقش دادن آگاهانه به آنان است.
رهبر انقلاب اسلامی تأكيد كردند: نظام ايران، جمهوری اسلامی بمعنای مردمسالاری اسلامی است كه لازمه آن نقشآفرينی واقعی مردم در همه عرصه ها و استفاده غير صوری از ظرفيت مردم است.
حضرت آيتالله خامنهای با تجليل از صبر و بصيرت خانوادههای شهداء، ايثارگران و جانبازان، خاطرنشان كردند: صبر و بصيرت يگانه عامل رسيدن به قلهها است و اگر ملتی دارای اين دو ويژگی ممتاز بود، قطعاً در تشخيص هدفها و مسير رسيدن به اين هدفها دچار ترديد و سردرگمی نخواهد شد.
ايشان با يادآوری نگاه بصير و نافذ امام راحل(ره) افزودند: هنگامی كه همه چيز در ظاهر نااميد كننده و غير قابل دستيافتنی بود، امام بزرگوار(ره) سخن از اميد و پيشرفت و موفقيت میگفتند و در نهايت هم، همه ناباورانه، شاهد تحقق اين سخنان بودند.
رهبر انقلاب اسلامی با اشاره به پيچيدهتر شدن تحولات و مسائل، هوشمندی و وظيفهشناسيِ بهنگامِ نياز را بسيار ضروری خواندند و تأكيد كردند: به لطف خداوند امروز هوشمندی مردم متعهد، مؤمن و معتقد ايران و پايبندی آنان به آرمانها بسيار زياد است.
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1538&Itemid=2
On the second day of his trip to Kermanshah province, Ayatollah Khamenei the Supreme Leader of the Islamic Revolution met with families of martyrs and disabled war veterans. Speaking at the meeting, the Supreme Leader of the Islamic Revolution stressed: \"The spirit of self-sacrifice can save a country and a nation and no society will achieve dignity and glory without the spirit of self-sacrifice.\"
10:36
|
Tajdid e Ehhad - H.I Raja Nasir Abbas Jaffari - Friday 20APR12 - Urdu
اسلام آباد۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے شہداء کے...
اسلام آباد۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے شہداء کے ساتھ عہد کیا ہے کہ ہم ان کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچا کر دم لیں گے، پاکستان اسلام کے نام پر ہمارے آبائو اجداد کی قربانیوں سے وجود میں آیا اور اسلام دین امن ہے،انہوں نے یہ بات مرکزی جامع مسجد اثناء عشری و امام بارگاہ G-6/2 میں خطبہ جمعہ میں
ہزارواں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔انہوں نے کہا کہ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ان کرایے کے قاتلوں کے خلاف موثر کارروائی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ کوئٹہ مستونگ سے شروع ہوکر گلگت بلتستان تک جاپہنچا ہے جس پر حکومتی اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر جیلوں میں سزا یافتہ موجود دہشت گردوں کو نشان عبرت بنادیا ہوتا تو کوہستان جیسے واقعے کا تدارک ممکن تھا۔ انہوں نے کہا کہ قتل عام اور نسل کشی بھی ہماری کی جا رہی ہے اور امن کے نام پر کرفیو بھی ہمارے علاقوں میں لگا دیا جاتا ہے۔ یہ پالیسی اب زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔ ہم نے حکومت کو اپنے مطالبات جو کہ بالکل آئینی و قانونی ہیں پر عملدرآمد کے لیے پندرہ دن کی مہلت دی تھی، اگر معین مدت میں حکومت نے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے قانون کی بالادستی کا ثبوت نہ دیا اور ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی بدعہدی پر پارلیمنٹ، گورنر ہائوسز اور بیرونی ملک پاکستانی سفارتخانوں کا بیک وقت گھیرائو کیا جائے گا اور تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔ علامہ ناصر جعفری کا کہنا تھا کہ ہمیں کربلا سے شہادت میراث میں ملی ہے اور ہم موت سے ڈرنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کربلا میں خاندان رسول ۖ کی سیرت نے ہمیں ظلم کے خلاف اپنی پوری قوت کے ساتھ احتجاج کرنے کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت کی فضاء کو پروان چڑھانا ہو گا تاکہ ہم اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کا مقابلہ کر سکیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ہم آئندہ جمعہ ''جمعہ استقامت'' کے طور پر منائیں گے جس کا مقصد شہداء کے ساتھ یکجہتی اور ملت جعفریہ کی وحدت کا بھرپور مظاہرہ ہو گا
More...
Description:
اسلام آباد۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے شہداء کے ساتھ عہد کیا ہے کہ ہم ان کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچا کر دم لیں گے، پاکستان اسلام کے نام پر ہمارے آبائو اجداد کی قربانیوں سے وجود میں آیا اور اسلام دین امن ہے،انہوں نے یہ بات مرکزی جامع مسجد اثناء عشری و امام بارگاہ G-6/2 میں خطبہ جمعہ میں
ہزارواں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔انہوں نے کہا کہ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ان کرایے کے قاتلوں کے خلاف موثر کارروائی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ کوئٹہ مستونگ سے شروع ہوکر گلگت بلتستان تک جاپہنچا ہے جس پر حکومتی اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر جیلوں میں سزا یافتہ موجود دہشت گردوں کو نشان عبرت بنادیا ہوتا تو کوہستان جیسے واقعے کا تدارک ممکن تھا۔ انہوں نے کہا کہ قتل عام اور نسل کشی بھی ہماری کی جا رہی ہے اور امن کے نام پر کرفیو بھی ہمارے علاقوں میں لگا دیا جاتا ہے۔ یہ پالیسی اب زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔ ہم نے حکومت کو اپنے مطالبات جو کہ بالکل آئینی و قانونی ہیں پر عملدرآمد کے لیے پندرہ دن کی مہلت دی تھی، اگر معین مدت میں حکومت نے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے قانون کی بالادستی کا ثبوت نہ دیا اور ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی بدعہدی پر پارلیمنٹ، گورنر ہائوسز اور بیرونی ملک پاکستانی سفارتخانوں کا بیک وقت گھیرائو کیا جائے گا اور تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔ علامہ ناصر جعفری کا کہنا تھا کہ ہمیں کربلا سے شہادت میراث میں ملی ہے اور ہم موت سے ڈرنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کربلا میں خاندان رسول ۖ کی سیرت نے ہمیں ظلم کے خلاف اپنی پوری قوت کے ساتھ احتجاج کرنے کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت کی فضاء کو پروان چڑھانا ہو گا تاکہ ہم اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کا مقابلہ کر سکیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ہم آئندہ جمعہ ''جمعہ استقامت'' کے طور پر منائیں گے جس کا مقصد شہداء کے ساتھ یکجہتی اور ملت جعفریہ کی وحدت کا بھرپور مظاہرہ ہو گا
[03 May 2012] دیدار با معلمان - Meeting with Teachers - Farsi
بيانات در ديدار جمعی از معلمان سراسر كشور
به مناسبت هفتهى بزرگداشت مقام معلم...
بيانات در ديدار جمعی از معلمان سراسر كشور
به مناسبت هفتهى بزرگداشت مقام معلم
بسماللّهالرّحمنالرّحيم
خيلى خوش آمديد برادران و خواهران عزيز؛ معلمان ارزشمند فرزندان و نونهالان اين ملت. لازم است در آغاز عرايض، تجليل كنيم، تكريم كنيم از ياد شهيد بزرگوارمان، شهيد مطهرى؛ چون اين بزرگوار، معلم بود؛ معلمى براى همهى سطوح، با عملكرد نافذ و ماندگار. صحت عمل او هم با خون او امضاء شد. نام اين بزرگوار بر روى يادبود تجليل از معلمان كشور قرار دارد، و اين يك كار شايستهاى است؛ رحمت خدا بر آن بزرگوار.
هدف اصلى از اين جلسه، اظهار ارادت ماست به شما معلمين عزيز. حرفهائى در زمينهى تعليم و تربيت و آموزش و پرورش و سازمان و تشكيلات و محتوا و صورت و بقيهى چيزها هست؛ كه خب، در مناسبتهاى مختلف عرض كرديم و عرض ميكنيم. ديدار ساليانهى روز معلم را كه قرار گذاشتيم، براى اين است كه نشان بدهيم، ثابت كنيم و اعلام كنيم كه ما براى مقام معلم يك منزلت و والائىِ برجستهاى قائليم؛ حقيقت قضيه هم همين است، شايسته هم همين است.
آنچه كه به معلم ارزش ميدهد، چند چيز است؛ يكى از اينها عبارت است از اينكه مادهى خامى كه در دست معلم است و با كار خود و تلاش خود ميخواهد او را به محصول نهائى برساند، يك مادهى بىجان نيست؛ انسان است. اين خيلى مهم است. يك وقت انسان يك مادهى جامد را با تلاش خود، ابتكار خود، عرق ريختن و ساعتها صرف كردن، تبديل ميكند به يك محصول مطلوب؛ كه به جاى خود ارزشمند است. يك وقت اين مادهاى كه دست ماست، يك موجود انسانى است، با استعدادهايش، با عواطفش، با احساساتش، با ظرفيتهاى فراوانى كه در يك انسان وجود دارد. اين نوجوان ممكن است فردا كسى مثل امام بزرگوار ما بشود، ممكن است يك مصلح اجتماعى بشود، ممكن است يك دانشمند برجسته بشود، ممكن است يك انسان صالح و والا بشود. همهى اين استعدادها در مجموعهى نوجوانان و كودكانى كه در اختيار معلم قرار ميگيرند، وجود دارد. ما ميخواهيم اين استعداد را به فعليت برسانيم؛ ببينيد چقدر اين كار مهم است. بيشتر خطابم به عامهى مردم ماست، به قشرهاى مختلف جامعهى ماست؛ قدر معلم را بدانند، منزلت معلم را بشناسند.
خود معلم عزيز هم اهميت جايگاه خود و برجستگى مسئوليت و مأموريت خود را بدرستى تشخيص بدهد، قدر خود را بداند؛ بداند كه اگر اين كار با همت درست، با نيت درست، با قصد الهى، با تلاش مناسب انجام بگيرد، چقدر براى جامعه ارزش افزوده ايجاد ميكند. اين ارزش افزوده، يك چيز معمولىِ متعارفى نيست؛ اين فوقالعاده است. تربيت يك انسان والا، دانا، توانا و صالح، ببينيد چقدر اهميت دارد. از اين همه انسانهائى كه زير دست معلمين واقع ميشوند، گاهى ممكن است يك انسان دنيائى را متحول كند. همين كودك اگر درست تربيت نشد، ممكن است يك هيتلر از آب در بيايد، يك چنگيز از آب در بيايد؛ قضيه اين است. اهميت كار معلم، ارزش والاى حركت او و تلاش او و دلسوزى او و درست انديشيدن او و درست كار كردن او اينجورى معلوم ميشود.
و همچنين خطاب به مجموعهى آموزش و پرورش و سازمان آموزش و پرورش است؛ كه خب، اين معلمان با سازماندهى اين سازمان، با مقررات اين سازمان مشغول كار ميشوند و با برنامهى آن عمل ميكنند و تدريس ميكنند. پس هم عموم مردم، هم خود معلمان، هم سازمان متبوع، جايگاه معلم را فراموش نكنند. معلم، آن توليد كنندهاى است، آن كارگرى است، آن سرانگشت ماهرى است كه برترين محصولات آفرينش را، بالاترين مواد خام را تبديل ميكند به برترين محصول نهائى، كه ميتواند مورد استفاده قرار بگيرد.
خب، پس ما حق داريم كه عرض كنيم اين سالى يك بار كه ما اينجا جمع ميشويم، براى عرض ارادت به معلمهاست. ميخواهيم عرض كنيم كه ما اين مرتبهى والا و اين منزلت عالى را براى شما معلمين ميشناسيم. اگر معلم خوب عمل كند، صحيح عمل كند، با تدبير عمل كند، با دلسوزى عمل كند، به نظر ما همهى مشكلات جامعه حل ميشود. نه اينكه بخواهيم بگوئيم عوامل مؤثر در تربيت جوانان ما، بيرون از محيط مدرسه وجود ندارد؛ چرا، خانوادهها مؤثرند، رسانهها مؤثرند، فضاى اجتماعى مؤثر است - در اينها ترديدى نيست - اما آن سازندهى اصلى، آن دست ماهر اصلى كه ميتواند يك ساخت مستحكمى درست كند كه اين عوامل گوناگون نتوانند تأثير بنيانىاى روى اين محصول بگذارند، دست معلم است. اين، ارزش معلم است.
من به شما عرض بكنم؛ پيش خداى متعال، اين ارزش، حسنات فراوانى را به وجود مىآورد. يعنى شما در اتاق درس و در محيط آموزش كه قرار ميگيريد و با اين نوجوان و با اين كودك مواجه ميشويد، بدانيد كه كاتبان عمل، كرامالكاتبين الهى، لحظه به لحظهى كار شما را حسنه مينويسند. چقدر اين مقرون به صرفه است كه انسان كارش، زندگىاش، شغلش چيزى باشد كه هر لحظهى آن ميتواند عبادت باشد.
البته در كنار اين اهميت والائى كه عرض كرديم، يك نكتهى ديگر هم وجود دارد، كه آن هم اهميت اين كار را نشان ميدهد و آن، زحمتى است كه معلم بر خود هموار ميكند. در اتاق درس و محيط آموزش، معلمين با كودكان، با نوجوانان، با اخلاقهاى مختلف، با احساسات گوناگون و هيجانات جوانىِ مخاطبين مواجهاند؛ اينها را بايد تحمل كنند، صبر كنند؛ اين هم ارزش كار را بالا ميبرد. بنابراين روز معلم روز مباركى است؛ انشاءاللّه بر همهى معلمين مبارك باشد، بر ملت ايران هم مبارك باشد.
يك نكتهى ديگر، مربوط به آموزش و پرورش است. آموزش و پرورش، يك سازمان فراگيرِ سراسرىِ كشورى است. يكى از فرصتهائى كه در اختيار كشور و در اختيار انقلاب قرار دارد، همين فرصت سازمان آموزش و پرورش است. شما مسئولان و بزرگان آموزش و پرورش، يك سازمان چندين ميليونى در اختيار داريد كه مثل يك رشتهى اعصاب، در سراسر اين جسمِ گسترده پراكنده است؛ مثل كانالكشى خون كه در رگهاى بدن انسان جريان دارد. اين سازمان تا اعماق شهرها و روستاها گسترده است. خوشبختانه بخصوص بعد از انقلاب شايد نقطهاى در كشور نباشد كه آموزش پرورش در آنجا حضور نداشته باشد. آموزش و پرورش سازمان عظيمى است؛ ديگر ما يك چنين سازمان بزرگِ فراگيرِ همهجائىِ همهكسى نداريم. مردم مىآيند فرزندان خود را با ميل، با رغبت، با درخواست، با تمنا، در اختيار اين سازمان ميگذارند.
اين سازمان، متعهد كارهاى بزرگى است؛ كه اين فرصتى كه در اختيار دارد، مسئوليت او را مضاعف ميكند. من ميخواهم روى اين نكتهى «مضاعف بودن مسئوليت» تكيه كنم. همان طور كه وزير محترم اخيراً اشاره كردند و بنده هم مطلعم، تلاشهاى خوبى در سطح وزارت دارد انجام ميگيرد؛ وقت ميگذارند، كار ميكنند، جلسات فراوان ميگذارند، همفكرى ميكنند، تبادل نظر ميكنند؛ اينها بسيار باارزش است، ما تقدير ميكنيم از تلاشى كه انجام ميگيرد؛ منتها توجه كنيد كه عظمت كار در حدى است كه هرچه بيشتر تلاش كنيم، نبايد خودمان را قانع كنيم و بگوئيم خب، كار ما تمام شد.
ما قبلاً دربارهى تحول بنيادى مطالبى عرض كرديم؛ مدتها من در ديدارهاى با معلمان، با مسئولين فرهنگ، با شوراى عالى انقلاب فرهنگى و ديگران اين را تكرار كردم و خوشبختانه به نتيجه هم رسيد؛ به اين معنا كه سند تحول بنيادى تهيه و تصويب شد. امروز آموزش و پرورش يك سند مكتوبى در دست دارد كه شيوهى تحول بنيادى در آموزش و پرورش را تعيين كرده. خيلى خوب، بخشى از اين كار انجام گرفت. منتها اين سند مثل نسخهى پزشك است. اگر ما به پزشك مراجعه كرديم، حق معاينه هم داديم و پزشك هم معاينهى كاملى كرد و يك نسخهاى نوشت و به ما داد، ما هم توى جيبمان گذاشتيم، رفتيم خانه و فكر كرديم تمام شد، اين با نرفتن پيش پزشك هيچ تفاوتى ندارد؛ جز اينكه يك پولى هم خرج كرديم، يك راهى هم رفتيم. دوا را بايد گرفت، دارو را بايد مصرف كرد. در اين نسخه نوشته شده كه چه داروئى را، چه مقدارى، در چه زمانى بايد مصرف كنيم. بايد اين كار را كرد؛ اگر نكرديم، رفتن پيش پزشك و گرفتن نسخه، كأنلميكن است. خب، حالا ما سند تحول بنيادين آموزش و پرورش را داريم؛ اين نسخه است؛ اين نسخه احتياج دارد به اين كه يك برنامهريزى دقيق بر اساس بندبند اين سند انجام بگيرد؛ چون بحث بر سر تحول بنيادين است؛ بحث تحول شكلى كه نيست.
شكل جديد آموزش و پرورش ما سوغاتى بود، وارداتى بود، اهدافى پشت سرش بود. خب، ما سالها هم به اين شكل عمل كرديم. بالاخره اگر خودى هم بود، اگر از درون برآمده و جوشيده هم بود، بعد از سالها انسان به يك اِشكالى برخورد ميكند؛ لذا يك نوسازى لازم است. پس اين تحول بنيادى، يك كار لازمى است. اگر ميخواهيم تحول بنيادى در آموزش و پرورش انجام بگيرد؛ يعنى اين پولى كه شما خرج ميكنيد، اين وقتى كه شما ميگذاريد، اين همه معلمى كه شما در سراسر كشور به مدارس و سراغ دانشآموزان ميفرستيد، اگر بخواهيم اينها چند برابر اثر كند و به شكل بهينه از آن بهرهبردارى شود، بايد اين تحول صورت بگيرد. اين تحول احتياج دارد به برنامهريزى. بايد قدمبهقدمِ اين سند تحول برنامهريزى شود.
بايد يك نقشهى راه وجود داشته باشد. اينجور نباشد كه امروز يك مسئولى، يك وزيرى، يك مديرى در بخشى تصميمى بگيرد، بعد فردا يكى بيايد طبق سليقه، آن را عوض كند. اين، هدر دادن وقت و نيروى كشور خواهد بود. اين يك نكتهى اساسى است. بايد يك برنامهريزى مستحكم و دقيق براى اين تحول بنيادين صورت بگيرد؛ بايد يك نقشهى راهى در اختيار باشد؛ اين را همه قبول كنند، همه تأييد كنند، همه تصديق كنند و تضمين شده باشد كه آموزش و پرورش تا آخر راه، تا آخر خط، طبق اين برنامه خواهد رفت.
اينجا يك نكتهى دومى وجود دارد و آن، مسئلهى رها نشدن كار است؛ كه آن هم به همين نكتهى اول ارتباط پيدا ميكند. كار را نبايد رها كرد. كار را بايد تا رسيدن به نتيجهى نهائى دنبال كرد؛ والّا يك كارى را شروع كنيم، يك مقدارى سر و صدا هم بشود، بعضى هم خوشحال بشوند، يا تمجيد كنند، يا انتقاد كنند، بعد يك مدتى بگذرد، آتش ما فرو بنشيند، سرد بشويم، در نتيجه كار دنبال نشود؛ در اين صورت اصل كار ضربه خواهد خورد. اين را من براى مديران عرض ميكنم؛ مديران ارشد، مديران وزارتخانهاى، مديران استانها و شهرها و مراكز.
خب، مسئلهى كتاب مهم است، مسئلهى برنامهريزى مهم است، مسئلهى مقررات مهم است، و مسئلهى معلم از همه مهمتر است. اگر براى بهتر كار كردن معلمين ما آموزش لازم است، دوره گذاشتن لازم است، دوره ديدن لازم است - اينها جزو كارهاى اوّلى است، جزو كارهاى اصلى است - اينها بايد انجام بگيرد.
از همهى اين مطالب، من ميخواهم اهميت آموزش و پرورش را نتيجه بگيرم. واقعاً اگر انسان بخواهد كارهاى كشور را، اين بخشها و قسمتهاى گوناگون كشور را تقسيمبندى كند و به حسب اهميت، موقع اينها را مشخص كند، آن بالابالاها آموزش و پرورش قرار ميگيرد. جوان ما به آموزش و پرورش بستگى دارد، اخلاق ما به آموزش و پرورش بستگى دارد. يك عدهاى مينالند از اين كه چرا ما از لحاظ اخلاقى جلو نميرويم. البته اين درست است، ما هم قبول داريم كه بايد در زمينهى اخلاقى جلوتر رفت؛ منتها يكى از شرائطش اين است كه ما براى جوانهامان الگو داشته باشيم. بعضىها با رفتارهاى خود، با عملكرد خود، با اظهارات خود، الگوهاى بدى براى جوانهاى ما ميشوند. الگوسازى، يكى از اساسىترين كارهاست. ما الگوهاى خوب خيلى داريم. اينقدر جوانهاى خوب، اينقدر چهرههاى نورانى - در تاريخ كه بماند - در زمان خودمان داريم كه همين قدر كافى است با تعريف هر كدام از اينها - تعريف به معناى معرفى كردن - يك چهرهى برجسته و يك الگو جلوى جوانانمان بگذاريم. اينها جوانهائى بودند كه از پيشروان خودشان جلو افتادند؛ جوانهائى كه پاى درس بنده و امثال بنده نشستند، اما صد پله از ما جلو رفتند؛ ما وعده كرديم، آنها عمل كردند؛ ما ياد داديم، آنها عمل كردند؛ ولى خودمان عمل نكرديم. چقدر از اين جوانها، چقدر از اين شهدا كسانى بودند كه از امثال ماها چيزى ياد گرفتند، اما آنها بهتر از ما شدند، جلوتر از ما شدند، بيشتر به كشور آبرو بخشيدند، پيش خدا بيشتر آبرو پيدا كردند؛ «چرا كه وعده تو كردى و او بجا آورد»؛(1) وعده را ما كرديم، او عمل كرد. ما اين همه جوان خوب داريم؛ اينها را يكىيكى در بياورند، بگذارند جلوى جوان نسل حاضر؛ غيرت او را، همت او را، صداقت او را، سلامت او را، فداكارىهاى او را، بينش والاى او را، رفتار نيك او را با مردم، با همنوعان، با پدر و مادر، با خانواده، با دوستان، بگذارند جلوى چشم جوان نسل امروز؛ خود اين آموزنده است.
به هر حال كارهاى زيادى داريم. در آموزش و پرورش، در دستگاههاى تبليغاتى، در صدا و سيما، در دستگاههاى دولتى، در ملبسين به لباس بنده، خيلى كار داريم، خيلى كار بايد انجام بدهيم. ما مسئوليم. شانهمان زير سنگينى بار مسئوليت بايد خم شود. مسئوليت را بپذيريم. بايد كار كرد. همه بايد كار كنند.
يك جمله راجع به انتخابات عرض كنم. يكى از كارها، همين انتخابات پسفرداست. ملت ايران، هوشيارانه، در لحظهى لازم، كار لازم را در طول اين سى و سه سال انجام داده. قبل از پيروزى انقلاب هم همين جور بود و همين منتهى شد به پيروزى انقلاب. در اين دوران سى و سه ساله هم ملت ايران همين جور عمل كردند و هر بارى كه اين هوشيارى بيشتر، اين موقعشناسى بهنگامتر بوده است، ملت ايران دستاوردهاى ارزشمند و بزرگى را به دست آورده است؛ يكىاش همين انتخابات اخير اسفند ماه بود، كه ملت ايران خوب عمل كردند، خوب درخشيدند؛ اثر خودش را هم گذاشت. ولى خب، بخشى از كار انجام گرفته است، بخشى از كار مانده است. ملت ايران با اين قدم بلندى كه انشاءاللّه در روز جمعه برخواهد داشت، پاى صندوقهاى رأى خواهد رفت و كار مجلس شوراى اسلامى را به نهايت خواهد رساند و انشاءاللّه باز يك درخشش بيشتر و خيرهكنندهترى را در دنيا از خود نشان خواهد داد.
دنيا دنيائى است كه ملتها بايد خود را نشان بدهند. ملتها از كنار كشيدن، از بيكار ماندن، از چشم به اين و آن دوختن، به جائى نخواهند رسيد. ملتها با هوشيارى، با در ميدان بودن، با خود را و ظرفيتهاى خود را به ميدان آوردن، ميتوانند موفقيت كسب كنند. امروز دنيا اينجورى است، هميشه همين جور بوده است؛ منتها امروز اين بيدارى در ميان ملتها بيشتر پيدا شده است. يك ملت بزرگ با يك تاريخ كهن، گاهى اوقات با يك ميراث علمىِ برجسته، وقتى از حال خود غافل ميشود، وارد ميدان نيست، تلاشى نميكند، ناگهان مىبينيد ميرود در رديف يك ملت عقبافتادهى بىسابقهى بىميراثِ بىريشه.
ملت ايران در صحنه است، آماده است، خوشبختانه بابصيرت است، موقعشناس است؛ بحمداللّه دشمنشناس هم هست. در اين سى و سه سال، دشمنهاى خودمان را شناختيم؛ فهميديم چه كسانى هستند كه گاهى ممكن است رياكارانه و دروغپردازانه تظاهر به دوستى هم بكنند، اما دشمنند. براى اينكه در اين دنياى بزرگ، در اين كشمكش ميان قدرتهاى مادى دنيا، ملت ايران بتواند از حق خود دفاع كند، از آيندهى خود دفاع كند، از نسلهاى بعدى دفاع كند، بايد بيدار باشد، هوشيار باشد، در صحنه باشد؛ يكى از نمونههايش همين انتخابات است، و البته نمونههاى زيادى دارد.
ما افق را روشن مىبينيم. من بحمداللّه از لطف الهى، يك لحظه هم احساس نكردم كه اين افق روشنِ اميد در دلم دچار تيرگى و ترديد شده. هميشه هر وقت نگاه ميكنم، احساس ميكنم آينده روشن است؛ و بحمداللّه همين هم تحقق پيدا ميكند. من به شما عرض بكنم؛ به فضل پروردگار، فرداى ايران اسلامى، آن روزى كه همين جوانهاى امروز بيايند وارد عرصهى كار بشوند، از امروز بمراتب بهتر خواهد بود.
اميدواريم خداوند متعال شماها را موفق بدارد، جوانهاى ما را توفيق بدهد، به همه كمك كند. انشاءاللّه بتوانيم هر كدام در هر جا كه هستيم، به وظائفان عمل كنيم.
والسّلام عليكم و رحمةاللّه و بركاته
More...
Description:
بيانات در ديدار جمعی از معلمان سراسر كشور
به مناسبت هفتهى بزرگداشت مقام معلم
بسماللّهالرّحمنالرّحيم
خيلى خوش آمديد برادران و خواهران عزيز؛ معلمان ارزشمند فرزندان و نونهالان اين ملت. لازم است در آغاز عرايض، تجليل كنيم، تكريم كنيم از ياد شهيد بزرگوارمان، شهيد مطهرى؛ چون اين بزرگوار، معلم بود؛ معلمى براى همهى سطوح، با عملكرد نافذ و ماندگار. صحت عمل او هم با خون او امضاء شد. نام اين بزرگوار بر روى يادبود تجليل از معلمان كشور قرار دارد، و اين يك كار شايستهاى است؛ رحمت خدا بر آن بزرگوار.
هدف اصلى از اين جلسه، اظهار ارادت ماست به شما معلمين عزيز. حرفهائى در زمينهى تعليم و تربيت و آموزش و پرورش و سازمان و تشكيلات و محتوا و صورت و بقيهى چيزها هست؛ كه خب، در مناسبتهاى مختلف عرض كرديم و عرض ميكنيم. ديدار ساليانهى روز معلم را كه قرار گذاشتيم، براى اين است كه نشان بدهيم، ثابت كنيم و اعلام كنيم كه ما براى مقام معلم يك منزلت و والائىِ برجستهاى قائليم؛ حقيقت قضيه هم همين است، شايسته هم همين است.
آنچه كه به معلم ارزش ميدهد، چند چيز است؛ يكى از اينها عبارت است از اينكه مادهى خامى كه در دست معلم است و با كار خود و تلاش خود ميخواهد او را به محصول نهائى برساند، يك مادهى بىجان نيست؛ انسان است. اين خيلى مهم است. يك وقت انسان يك مادهى جامد را با تلاش خود، ابتكار خود، عرق ريختن و ساعتها صرف كردن، تبديل ميكند به يك محصول مطلوب؛ كه به جاى خود ارزشمند است. يك وقت اين مادهاى كه دست ماست، يك موجود انسانى است، با استعدادهايش، با عواطفش، با احساساتش، با ظرفيتهاى فراوانى كه در يك انسان وجود دارد. اين نوجوان ممكن است فردا كسى مثل امام بزرگوار ما بشود، ممكن است يك مصلح اجتماعى بشود، ممكن است يك دانشمند برجسته بشود، ممكن است يك انسان صالح و والا بشود. همهى اين استعدادها در مجموعهى نوجوانان و كودكانى كه در اختيار معلم قرار ميگيرند، وجود دارد. ما ميخواهيم اين استعداد را به فعليت برسانيم؛ ببينيد چقدر اين كار مهم است. بيشتر خطابم به عامهى مردم ماست، به قشرهاى مختلف جامعهى ماست؛ قدر معلم را بدانند، منزلت معلم را بشناسند.
خود معلم عزيز هم اهميت جايگاه خود و برجستگى مسئوليت و مأموريت خود را بدرستى تشخيص بدهد، قدر خود را بداند؛ بداند كه اگر اين كار با همت درست، با نيت درست، با قصد الهى، با تلاش مناسب انجام بگيرد، چقدر براى جامعه ارزش افزوده ايجاد ميكند. اين ارزش افزوده، يك چيز معمولىِ متعارفى نيست؛ اين فوقالعاده است. تربيت يك انسان والا، دانا، توانا و صالح، ببينيد چقدر اهميت دارد. از اين همه انسانهائى كه زير دست معلمين واقع ميشوند، گاهى ممكن است يك انسان دنيائى را متحول كند. همين كودك اگر درست تربيت نشد، ممكن است يك هيتلر از آب در بيايد، يك چنگيز از آب در بيايد؛ قضيه اين است. اهميت كار معلم، ارزش والاى حركت او و تلاش او و دلسوزى او و درست انديشيدن او و درست كار كردن او اينجورى معلوم ميشود.
و همچنين خطاب به مجموعهى آموزش و پرورش و سازمان آموزش و پرورش است؛ كه خب، اين معلمان با سازماندهى اين سازمان، با مقررات اين سازمان مشغول كار ميشوند و با برنامهى آن عمل ميكنند و تدريس ميكنند. پس هم عموم مردم، هم خود معلمان، هم سازمان متبوع، جايگاه معلم را فراموش نكنند. معلم، آن توليد كنندهاى است، آن كارگرى است، آن سرانگشت ماهرى است كه برترين محصولات آفرينش را، بالاترين مواد خام را تبديل ميكند به برترين محصول نهائى، كه ميتواند مورد استفاده قرار بگيرد.
خب، پس ما حق داريم كه عرض كنيم اين سالى يك بار كه ما اينجا جمع ميشويم، براى عرض ارادت به معلمهاست. ميخواهيم عرض كنيم كه ما اين مرتبهى والا و اين منزلت عالى را براى شما معلمين ميشناسيم. اگر معلم خوب عمل كند، صحيح عمل كند، با تدبير عمل كند، با دلسوزى عمل كند، به نظر ما همهى مشكلات جامعه حل ميشود. نه اينكه بخواهيم بگوئيم عوامل مؤثر در تربيت جوانان ما، بيرون از محيط مدرسه وجود ندارد؛ چرا، خانوادهها مؤثرند، رسانهها مؤثرند، فضاى اجتماعى مؤثر است - در اينها ترديدى نيست - اما آن سازندهى اصلى، آن دست ماهر اصلى كه ميتواند يك ساخت مستحكمى درست كند كه اين عوامل گوناگون نتوانند تأثير بنيانىاى روى اين محصول بگذارند، دست معلم است. اين، ارزش معلم است.
من به شما عرض بكنم؛ پيش خداى متعال، اين ارزش، حسنات فراوانى را به وجود مىآورد. يعنى شما در اتاق درس و در محيط آموزش كه قرار ميگيريد و با اين نوجوان و با اين كودك مواجه ميشويد، بدانيد كه كاتبان عمل، كرامالكاتبين الهى، لحظه به لحظهى كار شما را حسنه مينويسند. چقدر اين مقرون به صرفه است كه انسان كارش، زندگىاش، شغلش چيزى باشد كه هر لحظهى آن ميتواند عبادت باشد.
البته در كنار اين اهميت والائى كه عرض كرديم، يك نكتهى ديگر هم وجود دارد، كه آن هم اهميت اين كار را نشان ميدهد و آن، زحمتى است كه معلم بر خود هموار ميكند. در اتاق درس و محيط آموزش، معلمين با كودكان، با نوجوانان، با اخلاقهاى مختلف، با احساسات گوناگون و هيجانات جوانىِ مخاطبين مواجهاند؛ اينها را بايد تحمل كنند، صبر كنند؛ اين هم ارزش كار را بالا ميبرد. بنابراين روز معلم روز مباركى است؛ انشاءاللّه بر همهى معلمين مبارك باشد، بر ملت ايران هم مبارك باشد.
يك نكتهى ديگر، مربوط به آموزش و پرورش است. آموزش و پرورش، يك سازمان فراگيرِ سراسرىِ كشورى است. يكى از فرصتهائى كه در اختيار كشور و در اختيار انقلاب قرار دارد، همين فرصت سازمان آموزش و پرورش است. شما مسئولان و بزرگان آموزش و پرورش، يك سازمان چندين ميليونى در اختيار داريد كه مثل يك رشتهى اعصاب، در سراسر اين جسمِ گسترده پراكنده است؛ مثل كانالكشى خون كه در رگهاى بدن انسان جريان دارد. اين سازمان تا اعماق شهرها و روستاها گسترده است. خوشبختانه بخصوص بعد از انقلاب شايد نقطهاى در كشور نباشد كه آموزش پرورش در آنجا حضور نداشته باشد. آموزش و پرورش سازمان عظيمى است؛ ديگر ما يك چنين سازمان بزرگِ فراگيرِ همهجائىِ همهكسى نداريم. مردم مىآيند فرزندان خود را با ميل، با رغبت، با درخواست، با تمنا، در اختيار اين سازمان ميگذارند.
اين سازمان، متعهد كارهاى بزرگى است؛ كه اين فرصتى كه در اختيار دارد، مسئوليت او را مضاعف ميكند. من ميخواهم روى اين نكتهى «مضاعف بودن مسئوليت» تكيه كنم. همان طور كه وزير محترم اخيراً اشاره كردند و بنده هم مطلعم، تلاشهاى خوبى در سطح وزارت دارد انجام ميگيرد؛ وقت ميگذارند، كار ميكنند، جلسات فراوان ميگذارند، همفكرى ميكنند، تبادل نظر ميكنند؛ اينها بسيار باارزش است، ما تقدير ميكنيم از تلاشى كه انجام ميگيرد؛ منتها توجه كنيد كه عظمت كار در حدى است كه هرچه بيشتر تلاش كنيم، نبايد خودمان را قانع كنيم و بگوئيم خب، كار ما تمام شد.
ما قبلاً دربارهى تحول بنيادى مطالبى عرض كرديم؛ مدتها من در ديدارهاى با معلمان، با مسئولين فرهنگ، با شوراى عالى انقلاب فرهنگى و ديگران اين را تكرار كردم و خوشبختانه به نتيجه هم رسيد؛ به اين معنا كه سند تحول بنيادى تهيه و تصويب شد. امروز آموزش و پرورش يك سند مكتوبى در دست دارد كه شيوهى تحول بنيادى در آموزش و پرورش را تعيين كرده. خيلى خوب، بخشى از اين كار انجام گرفت. منتها اين سند مثل نسخهى پزشك است. اگر ما به پزشك مراجعه كرديم، حق معاينه هم داديم و پزشك هم معاينهى كاملى كرد و يك نسخهاى نوشت و به ما داد، ما هم توى جيبمان گذاشتيم، رفتيم خانه و فكر كرديم تمام شد، اين با نرفتن پيش پزشك هيچ تفاوتى ندارد؛ جز اينكه يك پولى هم خرج كرديم، يك راهى هم رفتيم. دوا را بايد گرفت، دارو را بايد مصرف كرد. در اين نسخه نوشته شده كه چه داروئى را، چه مقدارى، در چه زمانى بايد مصرف كنيم. بايد اين كار را كرد؛ اگر نكرديم، رفتن پيش پزشك و گرفتن نسخه، كأنلميكن است. خب، حالا ما سند تحول بنيادين آموزش و پرورش را داريم؛ اين نسخه است؛ اين نسخه احتياج دارد به اين كه يك برنامهريزى دقيق بر اساس بندبند اين سند انجام بگيرد؛ چون بحث بر سر تحول بنيادين است؛ بحث تحول شكلى كه نيست.
شكل جديد آموزش و پرورش ما سوغاتى بود، وارداتى بود، اهدافى پشت سرش بود. خب، ما سالها هم به اين شكل عمل كرديم. بالاخره اگر خودى هم بود، اگر از درون برآمده و جوشيده هم بود، بعد از سالها انسان به يك اِشكالى برخورد ميكند؛ لذا يك نوسازى لازم است. پس اين تحول بنيادى، يك كار لازمى است. اگر ميخواهيم تحول بنيادى در آموزش و پرورش انجام بگيرد؛ يعنى اين پولى كه شما خرج ميكنيد، اين وقتى كه شما ميگذاريد، اين همه معلمى كه شما در سراسر كشور به مدارس و سراغ دانشآموزان ميفرستيد، اگر بخواهيم اينها چند برابر اثر كند و به شكل بهينه از آن بهرهبردارى شود، بايد اين تحول صورت بگيرد. اين تحول احتياج دارد به برنامهريزى. بايد قدمبهقدمِ اين سند تحول برنامهريزى شود.
بايد يك نقشهى راه وجود داشته باشد. اينجور نباشد كه امروز يك مسئولى، يك وزيرى، يك مديرى در بخشى تصميمى بگيرد، بعد فردا يكى بيايد طبق سليقه، آن را عوض كند. اين، هدر دادن وقت و نيروى كشور خواهد بود. اين يك نكتهى اساسى است. بايد يك برنامهريزى مستحكم و دقيق براى اين تحول بنيادين صورت بگيرد؛ بايد يك نقشهى راهى در اختيار باشد؛ اين را همه قبول كنند، همه تأييد كنند، همه تصديق كنند و تضمين شده باشد كه آموزش و پرورش تا آخر راه، تا آخر خط، طبق اين برنامه خواهد رفت.
اينجا يك نكتهى دومى وجود دارد و آن، مسئلهى رها نشدن كار است؛ كه آن هم به همين نكتهى اول ارتباط پيدا ميكند. كار را نبايد رها كرد. كار را بايد تا رسيدن به نتيجهى نهائى دنبال كرد؛ والّا يك كارى را شروع كنيم، يك مقدارى سر و صدا هم بشود، بعضى هم خوشحال بشوند، يا تمجيد كنند، يا انتقاد كنند، بعد يك مدتى بگذرد، آتش ما فرو بنشيند، سرد بشويم، در نتيجه كار دنبال نشود؛ در اين صورت اصل كار ضربه خواهد خورد. اين را من براى مديران عرض ميكنم؛ مديران ارشد، مديران وزارتخانهاى، مديران استانها و شهرها و مراكز.
خب، مسئلهى كتاب مهم است، مسئلهى برنامهريزى مهم است، مسئلهى مقررات مهم است، و مسئلهى معلم از همه مهمتر است. اگر براى بهتر كار كردن معلمين ما آموزش لازم است، دوره گذاشتن لازم است، دوره ديدن لازم است - اينها جزو كارهاى اوّلى است، جزو كارهاى اصلى است - اينها بايد انجام بگيرد.
از همهى اين مطالب، من ميخواهم اهميت آموزش و پرورش را نتيجه بگيرم. واقعاً اگر انسان بخواهد كارهاى كشور را، اين بخشها و قسمتهاى گوناگون كشور را تقسيمبندى كند و به حسب اهميت، موقع اينها را مشخص كند، آن بالابالاها آموزش و پرورش قرار ميگيرد. جوان ما به آموزش و پرورش بستگى دارد، اخلاق ما به آموزش و پرورش بستگى دارد. يك عدهاى مينالند از اين كه چرا ما از لحاظ اخلاقى جلو نميرويم. البته اين درست است، ما هم قبول داريم كه بايد در زمينهى اخلاقى جلوتر رفت؛ منتها يكى از شرائطش اين است كه ما براى جوانهامان الگو داشته باشيم. بعضىها با رفتارهاى خود، با عملكرد خود، با اظهارات خود، الگوهاى بدى براى جوانهاى ما ميشوند. الگوسازى، يكى از اساسىترين كارهاست. ما الگوهاى خوب خيلى داريم. اينقدر جوانهاى خوب، اينقدر چهرههاى نورانى - در تاريخ كه بماند - در زمان خودمان داريم كه همين قدر كافى است با تعريف هر كدام از اينها - تعريف به معناى معرفى كردن - يك چهرهى برجسته و يك الگو جلوى جوانانمان بگذاريم. اينها جوانهائى بودند كه از پيشروان خودشان جلو افتادند؛ جوانهائى كه پاى درس بنده و امثال بنده نشستند، اما صد پله از ما جلو رفتند؛ ما وعده كرديم، آنها عمل كردند؛ ما ياد داديم، آنها عمل كردند؛ ولى خودمان عمل نكرديم. چقدر از اين جوانها، چقدر از اين شهدا كسانى بودند كه از امثال ماها چيزى ياد گرفتند، اما آنها بهتر از ما شدند، جلوتر از ما شدند، بيشتر به كشور آبرو بخشيدند، پيش خدا بيشتر آبرو پيدا كردند؛ «چرا كه وعده تو كردى و او بجا آورد»؛(1) وعده را ما كرديم، او عمل كرد. ما اين همه جوان خوب داريم؛ اينها را يكىيكى در بياورند، بگذارند جلوى جوان نسل حاضر؛ غيرت او را، همت او را، صداقت او را، سلامت او را، فداكارىهاى او را، بينش والاى او را، رفتار نيك او را با مردم، با همنوعان، با پدر و مادر، با خانواده، با دوستان، بگذارند جلوى چشم جوان نسل امروز؛ خود اين آموزنده است.
به هر حال كارهاى زيادى داريم. در آموزش و پرورش، در دستگاههاى تبليغاتى، در صدا و سيما، در دستگاههاى دولتى، در ملبسين به لباس بنده، خيلى كار داريم، خيلى كار بايد انجام بدهيم. ما مسئوليم. شانهمان زير سنگينى بار مسئوليت بايد خم شود. مسئوليت را بپذيريم. بايد كار كرد. همه بايد كار كنند.
يك جمله راجع به انتخابات عرض كنم. يكى از كارها، همين انتخابات پسفرداست. ملت ايران، هوشيارانه، در لحظهى لازم، كار لازم را در طول اين سى و سه سال انجام داده. قبل از پيروزى انقلاب هم همين جور بود و همين منتهى شد به پيروزى انقلاب. در اين دوران سى و سه ساله هم ملت ايران همين جور عمل كردند و هر بارى كه اين هوشيارى بيشتر، اين موقعشناسى بهنگامتر بوده است، ملت ايران دستاوردهاى ارزشمند و بزرگى را به دست آورده است؛ يكىاش همين انتخابات اخير اسفند ماه بود، كه ملت ايران خوب عمل كردند، خوب درخشيدند؛ اثر خودش را هم گذاشت. ولى خب، بخشى از كار انجام گرفته است، بخشى از كار مانده است. ملت ايران با اين قدم بلندى كه انشاءاللّه در روز جمعه برخواهد داشت، پاى صندوقهاى رأى خواهد رفت و كار مجلس شوراى اسلامى را به نهايت خواهد رساند و انشاءاللّه باز يك درخشش بيشتر و خيرهكنندهترى را در دنيا از خود نشان خواهد داد.
دنيا دنيائى است كه ملتها بايد خود را نشان بدهند. ملتها از كنار كشيدن، از بيكار ماندن، از چشم به اين و آن دوختن، به جائى نخواهند رسيد. ملتها با هوشيارى، با در ميدان بودن، با خود را و ظرفيتهاى خود را به ميدان آوردن، ميتوانند موفقيت كسب كنند. امروز دنيا اينجورى است، هميشه همين جور بوده است؛ منتها امروز اين بيدارى در ميان ملتها بيشتر پيدا شده است. يك ملت بزرگ با يك تاريخ كهن، گاهى اوقات با يك ميراث علمىِ برجسته، وقتى از حال خود غافل ميشود، وارد ميدان نيست، تلاشى نميكند، ناگهان مىبينيد ميرود در رديف يك ملت عقبافتادهى بىسابقهى بىميراثِ بىريشه.
ملت ايران در صحنه است، آماده است، خوشبختانه بابصيرت است، موقعشناس است؛ بحمداللّه دشمنشناس هم هست. در اين سى و سه سال، دشمنهاى خودمان را شناختيم؛ فهميديم چه كسانى هستند كه گاهى ممكن است رياكارانه و دروغپردازانه تظاهر به دوستى هم بكنند، اما دشمنند. براى اينكه در اين دنياى بزرگ، در اين كشمكش ميان قدرتهاى مادى دنيا، ملت ايران بتواند از حق خود دفاع كند، از آيندهى خود دفاع كند، از نسلهاى بعدى دفاع كند، بايد بيدار باشد، هوشيار باشد، در صحنه باشد؛ يكى از نمونههايش همين انتخابات است، و البته نمونههاى زيادى دارد.
ما افق را روشن مىبينيم. من بحمداللّه از لطف الهى، يك لحظه هم احساس نكردم كه اين افق روشنِ اميد در دلم دچار تيرگى و ترديد شده. هميشه هر وقت نگاه ميكنم، احساس ميكنم آينده روشن است؛ و بحمداللّه همين هم تحقق پيدا ميكند. من به شما عرض بكنم؛ به فضل پروردگار، فرداى ايران اسلامى، آن روزى كه همين جوانهاى امروز بيايند وارد عرصهى كار بشوند، از امروز بمراتب بهتر خواهد بود.
اميدواريم خداوند متعال شماها را موفق بدارد، جوانهاى ما را توفيق بدهد، به همه كمك كند. انشاءاللّه بتوانيم هر كدام در هر جا كه هستيم، به وظائفان عمل كنيم.
والسّلام عليكم و رحمةاللّه و بركاته
44:57
|
Topic: Wilayat e Ali Or Us Kay Taqazay | H.I. Syed Ali Afzal Rizvi - Urdu
Record date: 10 Sep 2017 - ولایت علی ارو اس کے تقاضے
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2017 under the supervision of...
Record date: 10 Sep 2017 - ولایت علی ارو اس کے تقاضے
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2017 under the supervision of specialist Ulema and Scholars who will deliver though provoking lectures Every Weekend.
These video lectures are presented by almehdi educational society, Karachi for our youth.
🚩 کس دن کافر دین سے مایوس ہوئے تھے؟
🚩 ولایت کی شرائط کیا ہیں؟
🚩 ہم اپنے امام بارگاہ ، مساجد اور گھروں میں کس طرح ولایت کو نافذ کریں؟
🚩 میری آنکھیں علی کی مرضی سے دیکھتی ہیں؟
🚩 میرے گھر کی شادیوں میں امیر المومنین کی کتنی مرضی چلتی ہے؟
🚩 غدیر عید سے بزرگ کیوں ہے؟
🚩 علامہ امینی کا مناظرہ اور امیر المومنین کا دفاع؟
🚩 امیر المومنین جشن کس طرح مناتے تھے؟
🚩 ہمارے گھر پو بیت علی تو لکھا ہوتا ہے مگر کیا ہمارا کردارعلی و فاطمی ہیں؟
🚩 فتنہ میں اوٹنی کے بچہ ۔ ۔ ۔ کی مثال سے کیا مراد ہے؟
🚩 ایک قدم کے فاصلے پر تھے کہ فتنہ کو ختم کرتے لیکن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
For more details visit:
📡 www.almehdies.com
🖥 www.facebook.com/groups/almehdies
🎥 www.youtube.com/almehdies
🎥 www.shiatv.net
More...
Description:
Record date: 10 Sep 2017 - ولایت علی ارو اس کے تقاضے
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2017 under the supervision of specialist Ulema and Scholars who will deliver though provoking lectures Every Weekend.
These video lectures are presented by almehdi educational society, Karachi for our youth.
🚩 کس دن کافر دین سے مایوس ہوئے تھے؟
🚩 ولایت کی شرائط کیا ہیں؟
🚩 ہم اپنے امام بارگاہ ، مساجد اور گھروں میں کس طرح ولایت کو نافذ کریں؟
🚩 میری آنکھیں علی کی مرضی سے دیکھتی ہیں؟
🚩 میرے گھر کی شادیوں میں امیر المومنین کی کتنی مرضی چلتی ہے؟
🚩 غدیر عید سے بزرگ کیوں ہے؟
🚩 علامہ امینی کا مناظرہ اور امیر المومنین کا دفاع؟
🚩 امیر المومنین جشن کس طرح مناتے تھے؟
🚩 ہمارے گھر پو بیت علی تو لکھا ہوتا ہے مگر کیا ہمارا کردارعلی و فاطمی ہیں؟
🚩 فتنہ میں اوٹنی کے بچہ ۔ ۔ ۔ کی مثال سے کیا مراد ہے؟
🚩 ایک قدم کے فاصلے پر تھے کہ فتنہ کو ختم کرتے لیکن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
For more details visit:
📡 www.almehdies.com
🖥 www.facebook.com/groups/almehdies
🎥 www.youtube.com/almehdies
🎥 www.shiatv.net
3:40
|
امام خمینیؒ اور نظریۂ حکومت اسلامی | Farsi sub Urdu
امام خمینیؒ نے نظریۂ حکومت اسلامی کو پیش کیا، اثبات کیا اور نافذ کیا۔۔۔
ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای کی...
امام خمینیؒ نے نظریۂ حکومت اسلامی کو پیش کیا، اثبات کیا اور نافذ کیا۔۔۔
ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای کی اس موضوع پر ایک انتہائی اہم گفتگو
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #امام_خمینی #ولایت_فقیہ #اسلام
More...
Description:
امام خمینیؒ نے نظریۂ حکومت اسلامی کو پیش کیا، اثبات کیا اور نافذ کیا۔۔۔
ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای کی اس موضوع پر ایک انتہائی اہم گفتگو
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #امام_خمینی #ولایت_فقیہ #اسلام
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Productions,
Islam,
Inqilaab,
Islami,
Pakistan,
Urdu,
Subtitles,
Imam,
Leader
of
Pakistan,
Society,
Khomeini,
Khamenei,
20:03
|
[Majlis 5] Maqsad e Imam Hussain (a.s) | Aga Qamar Abbas Nanji (Qom)| Muharram 2020 - Urdu
دین کی نگاه میں حکومت اور سیاست وه الفاظ نهیں هیں جن میں قباحت پائی جاتی ، بلکه یه وه امر هیں جنکی تشکیل کے...
دین کی نگاه میں حکومت اور سیاست وه الفاظ نهیں هیں جن میں قباحت پائی جاتی ، بلکه یه وه امر هیں جنکی تشکیل کے بغیر معاشرے کا قیام ممکن نهیں..
لهذا دین اس معاملے میں حساس هے،
اسلام اس حکومت کو آئیڈیل سمجھتا هے جهاں لوگوں کو انکے حقوق میسر آتے هوں اور ساتھ جهاں توحیدی قوانین معاشرے پر نافذ هوتے هوں.
االبته اگر اسکے برعکس هو پھر اسلام اسکی شدید مذمت کرتا هے..
کلام امام حسین ع میں اور خصوصا اس سفر کربلا کے اندر همیں ایسی حکومت کے خلاف امام ع کا شدید ردعمل دیکھائی دیتا هے..
More...
Description:
دین کی نگاه میں حکومت اور سیاست وه الفاظ نهیں هیں جن میں قباحت پائی جاتی ، بلکه یه وه امر هیں جنکی تشکیل کے بغیر معاشرے کا قیام ممکن نهیں..
لهذا دین اس معاملے میں حساس هے،
اسلام اس حکومت کو آئیڈیل سمجھتا هے جهاں لوگوں کو انکے حقوق میسر آتے هوں اور ساتھ جهاں توحیدی قوانین معاشرے پر نافذ هوتے هوں.
االبته اگر اسکے برعکس هو پھر اسلام اسکی شدید مذمت کرتا هے..
کلام امام حسین ع میں اور خصوصا اس سفر کربلا کے اندر همیں ایسی حکومت کے خلاف امام ع کا شدید ردعمل دیکھائی دیتا هے..
1:18
|
آیۃ اللہ سیستانی کے بارے میں حُکم! | سید ہاشم الحیدری | Arabic Sub Urdu
ولیِ امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای دام ظلہ کا شہید حاج قاسم سلیمانیؒ کو آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام...
ولیِ امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای دام ظلہ کا شہید حاج قاسم سلیمانیؒ کو آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ کے بارے میں دیا گیا حکم، سید ہاشم حیدری کی زبانی ضرور ملاحظہ فرمائیں ۔
سید ہاشم الحیدری
9 فروری 2020
#سید_ہاشم_الحیدری #سیستانی #خامنہ_ای #قاسم_سلیمانی #نجف #مرجعیت #طاقت #ذکر #نافذ #آخری_حکم #ولی_فقیہ #تذکرہ #حاج_قاسم #شہادت
More...
Description:
ولیِ امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای دام ظلہ کا شہید حاج قاسم سلیمانیؒ کو آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ کے بارے میں دیا گیا حکم، سید ہاشم حیدری کی زبانی ضرور ملاحظہ فرمائیں ۔
سید ہاشم الحیدری
9 فروری 2020
#سید_ہاشم_الحیدری #سیستانی #خامنہ_ای #قاسم_سلیمانی #نجف #مرجعیت #طاقت #ذکر #نافذ #آخری_حکم #ولی_فقیہ #تذکرہ #حاج_قاسم #شہادت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ayatollah,
sayyid
ali
sistani,
hukm,
haj
qasim,
imam
khamenei,
sayyid
hashim
al
haidari,
najaf,
marjaiyyat,
taqat,
zikr,
nafiz,
wali
faqih,
tazkerah,
shahadat,
2:51
|
سیاسی طاقت، حکومت کی تشکیل اور دشمن | ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ | Farsi Sub Urdu
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک الٰہی انسانی معاشرے کی پیشرفت کے لیے سیاسی طاقت اور حکومت کی...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک الٰہی انسانی معاشرے کی پیشرفت کے لیے سیاسی طاقت اور حکومت کی تشکیل کی ضرورت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ الہی تعلیمات اور اقدار کس طرح اپنے مؤثر ہونے کو ظاہر کر سکتی ہیں؟ اگر سیاسی طاقت نہ ہو تو کس چیز کا سامنا کرنا پڑے گا؟ قرآن مجید میں رسولوں کو بھیجنے کی ایک وجہ کیا بتائی گئی ہے؟ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے مکے سے مدینہ ہجرت کرنے کے بعد سب سے پہلا کام کیا انجام دیا؟ ایک اسلامی حکومت کی تشکیل کے بعد اُسے کس طرح کے دشمنوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ بیرونی دشمن کن چیزوں کا مخالف ہوتا ہے؟
اِن اہم ترین سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ ضرور کیجئے۔
#ویڈیو #سیاسی_طاقت #حکومت_کی_تشکیل #تعلیمات #اقدار #احکام #پیشرفت #نافذ #ہٹ_دھرم #کاہل #مستکبرین #مدینہ #ہجرت #بیرونی_دشمن #نبوت #بیعت #آزادی
More...
Description:
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک الٰہی انسانی معاشرے کی پیشرفت کے لیے سیاسی طاقت اور حکومت کی تشکیل کی ضرورت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ الہی تعلیمات اور اقدار کس طرح اپنے مؤثر ہونے کو ظاہر کر سکتی ہیں؟ اگر سیاسی طاقت نہ ہو تو کس چیز کا سامنا کرنا پڑے گا؟ قرآن مجید میں رسولوں کو بھیجنے کی ایک وجہ کیا بتائی گئی ہے؟ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے مکے سے مدینہ ہجرت کرنے کے بعد سب سے پہلا کام کیا انجام دیا؟ ایک اسلامی حکومت کی تشکیل کے بعد اُسے کس طرح کے دشمنوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ بیرونی دشمن کن چیزوں کا مخالف ہوتا ہے؟
اِن اہم ترین سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ ضرور کیجئے۔
#ویڈیو #سیاسی_طاقت #حکومت_کی_تشکیل #تعلیمات #اقدار #احکام #پیشرفت #نافذ #ہٹ_دھرم #کاہل #مستکبرین #مدینہ #ہجرت #بیرونی_دشمن #نبوت #بیعت #آزادی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
siyasi
taqat,
hukumat
ki
tashkeel,
dushman,
sayyid
ali
khamenei,
talimat,
aqdar,
ahkam,
peeshraft,
nafiz,
kahil,
mustakbireen,
madina,
hijrat,
nabuwat,
azadi,
quran,
rasul,
payghambar,
islami
hukumat,
28:27
|
[Imam Khamenei | 28Jun21] To Judiciary Officials | امام خامنہ ای] عدلیہ عہدیداروں سے خطاب] - Urdu
[28 June 2021][Full Urdu Dubbed speech] Address to High officials of Judiciary (including President-elect Raesi) | حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
کا...
[28 June 2021][Full Urdu Dubbed speech] Address to High officials of Judiciary (including President-elect Raesi) | حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
کا ہفتہ عدلیہ کی مناسبت سے عدلیہ کے سربراہ اور اعلی عہدیداروں سے اہم خطاب
Important points | اہم موضوعات
- The great favour of Shaheed Beheshti on the country and the nation | ملک و قوم پر شہید بہشتی کا بڑا احسان
- The arrogance of the West, support for the Hypocrites and the claim of human rights | مغرب والوں کی ڈھٹائی، منافقین کی حماہت کرنا اور انسانی حقوق کا دعوی بھی
- Jihadi motivation in Judiciary, the cause of public confidence in institutions of the Islamic Republic | عدلیہ میں جہادی مہم، اسلامی جمہوریہ کے اداروں پر عوامی اعتماد کا سبب
- The process of change in the judiciary needs to continue | عدلیہ میں تغیر کا عمل جاری رہنے کی ضرورت
- Documentary plan for change in the judiciary; Solid and enforceable | عدلیہ میں تبدیلی کی دستاویز؛ ٹھوس اور نافذ العمل ہے
- Revival of public rights, important and legal responsibility of the judiciary | حقوق عامہ کا احیاء، عدلیہ کی اہم اور قانونی ذمہ داری
- Need for liaison/interaction of the judiciary with the people and activists of the society | عوام اور معاشرے کے سرگرم گروہوں سے عدلیہ کے رابطے کی ضرورت
- Election Achievement; a slap in the face of boycotters and opponents | انتخابات کا کارنامہ بائيکاٹ کرنے والوں اور مخالفین کے منہ پر طمانچہ
- Incorrect analysis of rejected votes | مسترد ووٹوں کے بارے میں غلط تجزیہ
- The embarrassing situation of those who objected to Iran\'s elections | ایران کے انتخابات پر اعتراضات کرنے والوں کی شرمناک حالت
- Election Candidates\' Opinion: There is a solution to the country\'s economic problems | انتخابات کے امیدواروں کی رائے: ملک کے اقتصادی مسائل کا حل موجود ہے
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
#ImamKhameneiUrdu #IranElections2021 #JudiciaryWeek2021
More...
Description:
[28 June 2021][Full Urdu Dubbed speech] Address to High officials of Judiciary (including President-elect Raesi) | حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
کا ہفتہ عدلیہ کی مناسبت سے عدلیہ کے سربراہ اور اعلی عہدیداروں سے اہم خطاب
Important points | اہم موضوعات
- The great favour of Shaheed Beheshti on the country and the nation | ملک و قوم پر شہید بہشتی کا بڑا احسان
- The arrogance of the West, support for the Hypocrites and the claim of human rights | مغرب والوں کی ڈھٹائی، منافقین کی حماہت کرنا اور انسانی حقوق کا دعوی بھی
- Jihadi motivation in Judiciary, the cause of public confidence in institutions of the Islamic Republic | عدلیہ میں جہادی مہم، اسلامی جمہوریہ کے اداروں پر عوامی اعتماد کا سبب
- The process of change in the judiciary needs to continue | عدلیہ میں تغیر کا عمل جاری رہنے کی ضرورت
- Documentary plan for change in the judiciary; Solid and enforceable | عدلیہ میں تبدیلی کی دستاویز؛ ٹھوس اور نافذ العمل ہے
- Revival of public rights, important and legal responsibility of the judiciary | حقوق عامہ کا احیاء، عدلیہ کی اہم اور قانونی ذمہ داری
- Need for liaison/interaction of the judiciary with the people and activists of the society | عوام اور معاشرے کے سرگرم گروہوں سے عدلیہ کے رابطے کی ضرورت
- Election Achievement; a slap in the face of boycotters and opponents | انتخابات کا کارنامہ بائيکاٹ کرنے والوں اور مخالفین کے منہ پر طمانچہ
- Incorrect analysis of rejected votes | مسترد ووٹوں کے بارے میں غلط تجزیہ
- The embarrassing situation of those who objected to Iran\'s elections | ایران کے انتخابات پر اعتراضات کرنے والوں کی شرمناک حالت
- Election Candidates\' Opinion: There is a solution to the country\'s economic problems | انتخابات کے امیدواروں کی رائے: ملک کے اقتصادی مسائل کا حل موجود ہے
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
#ImamKhameneiUrdu #IranElections2021 #JudiciaryWeek2021
1:02
|
قیام حسیںی، انقلاب کی کامیابی کا نکتہ آغاز | امام خمینیؒ | Farsi Sub Urdu
گزشتہ صدی کے دوران دنیا میں رونما ہو نے والے انقلابوں میں سے ایک، امام خمینی کی قیادت اور رہبری میں ایران میں...
گزشتہ صدی کے دوران دنیا میں رونما ہو نے والے انقلابوں میں سے ایک، امام خمینی کی قیادت اور رہبری میں ایران میں معرض وجود میں آنے والا عظیم اسلامی انقلاب ہے جس نے 2500 سال پر محیط شاہی بساط کو لپیٹ کر اسلامی نظام کو معاشرے میں نافذ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کا راز امام حسین علیہ السلام کے قیام میں مضمر ہے، اگر امام حسین علیہ السلام کا قیام نہ ہوتا تو حضرت امام خمینی کے بقول کامیابی کا حصول مشکل امر تھا لیکن مظلوم کربلا امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کیلئے منعقد کی جانے والی مجالس نے ایرانی قوم کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا اور یہی مجالس، انقلاب کی کامیابی کا سرچشمہ قرار پائیں۔ چنانچہ اس ویڈیو میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ نے اسی نکتے کی جانب اشارہ کیا ہے جسے آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #امام_خمینی #اسلامی_انقلاب #امام_حسین #کامیابی #اتحاد #مجالس_عزاداری #ذریعہ
More...
Description:
گزشتہ صدی کے دوران دنیا میں رونما ہو نے والے انقلابوں میں سے ایک، امام خمینی کی قیادت اور رہبری میں ایران میں معرض وجود میں آنے والا عظیم اسلامی انقلاب ہے جس نے 2500 سال پر محیط شاہی بساط کو لپیٹ کر اسلامی نظام کو معاشرے میں نافذ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کا راز امام حسین علیہ السلام کے قیام میں مضمر ہے، اگر امام حسین علیہ السلام کا قیام نہ ہوتا تو حضرت امام خمینی کے بقول کامیابی کا حصول مشکل امر تھا لیکن مظلوم کربلا امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کیلئے منعقد کی جانے والی مجالس نے ایرانی قوم کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا اور یہی مجالس، انقلاب کی کامیابی کا سرچشمہ قرار پائیں۔ چنانچہ اس ویڈیو میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ نے اسی نکتے کی جانب اشارہ کیا ہے جسے آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #امام_خمینی #اسلامی_انقلاب #امام_حسین #کامیابی #اتحاد #مجالس_عزاداری #ذریعہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
qeyam,
imam,
imam
husayn,
enqelab,
kamyabi,
imam
khomeini,
rahbar,
iran,
islam,
nezam,
zulm,
mazlum,
karbala,
azadari,
majlis,
majalis,
etehad,
10:21
|
اہداف نہضت امام حسینؑ [21] | قیامِ امام حسینؑ کا ایک ہدف اسلامی حکومت کی تشکیل (2) | Urdu
درس کے اہم مطالب:
امام حسینؑ نے قیام کیوں کیا؟
امام حسینؑ نے قیام کربلا کے بارے میں کیا فرمایا؟
حکومت کے...
درس کے اہم مطالب:
امام حسینؑ نے قیام کیوں کیا؟
امام حسینؑ نے قیام کربلا کے بارے میں کیا فرمایا؟
حکومت کے بارے میں امام حسینؑ کے فرمودات کہ کیوں حکومت ضروری ہے؟
معاشرے میں اسلامی اقدار اور احکام کس طرح سے نافذ ہو سکتے ہیں؟
مولانا سید احمد علی نقوی
More...
Description:
درس کے اہم مطالب:
امام حسینؑ نے قیام کیوں کیا؟
امام حسینؑ نے قیام کربلا کے بارے میں کیا فرمایا؟
حکومت کے بارے میں امام حسینؑ کے فرمودات کہ کیوں حکومت ضروری ہے؟
معاشرے میں اسلامی اقدار اور احکام کس طرح سے نافذ ہو سکتے ہیں؟
مولانا سید احمد علی نقوی
Video Tags:
noorul
wilayah,
noorulwilayah,
production,
hadaf,
imam,
imam
husayn,
qeyam,
islam,
hukumat,
dars,
Maulana
Syed
Ahmad
Ali
Naqvi,
6:29
|
عزاداری کے انفرادی اور اجتماعی آثار | آیت اللہ مصباح یزدی | Farsi Sub Urdu
امام حسین علیہ السلام کی عزاداری، بہت سے انفرادی اور اجتماعی آثار و نتائج پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک، اپنی...
امام حسین علیہ السلام کی عزاداری، بہت سے انفرادی اور اجتماعی آثار و نتائج پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک، اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہیں، انفرادی طور پر مترتب ہونے والے آثار میں انسان کے اندر جوش و خروش کے ساتھ شعور کا چراغ بھی روشن ہوجاتا ہے جسکے نتیجے میں وہ حق اور باطل میں فرق پیدا کرسکتا ہے اور اسکے قلب میں دنیا کی بہترین ہستیوں سے متعلق ہمدردی اور محبت کا جذبہ موجزن ہوجاتا ہے۔ اور اجتماعی لحاظ سے دیکھا جائے تو عزاداری کے نتیجے میں انفرادی صورت میں انسان کے وجود میں آنے والی تبدیلی کے ثمرات سماج اور معاشرے میں طبیعی طور رونما ہوتے ہیں کیونکہ فرد معاشرے کا ہی حصہ ہے اور انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ معاشرے میں اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کو عام کیا جائے اور اسی لئے عزاداری کے فلسفے میں ایک بات یہ بھی ہے کہ خالص اسلامی احکام معاشرے میں نافذ ہوں اور معاشرے کی تعمیر اسلامی نہج پر ہوں جسکے نتیجے میں معاشرہ جنت نظیر مثال پیش کر سکے، انفرادی اور اجتماعی عزادری میں سے کس کو فوقیت حاصل ہے ؟ ان دونوں کے ایک دوسرے پر کیا اثرات ہوسکتے ہیں؟ اگر عزادری کی ظرفیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اسکو دین کی تبلیغ کاذریعہ بنایا جائے تو اسکے آثاراور نتائج کیا بر آمد ہوسکتے ہیں؟ ان تمام سولات کے جوابات کو علامہ مصباح یزدی کے علمی بیانات پر مشتمل اس ویڈیو میں دیکھاجا سکتا ہے۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #عزاداری #انفرادی #اجتماعی #مجالس #آثار #جذبات #احساسات #شرائط_حالات #امام_حسین_علیہ_السلام #اسلامی_تعلیمات
More...
Description:
امام حسین علیہ السلام کی عزاداری، بہت سے انفرادی اور اجتماعی آثار و نتائج پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک، اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہیں، انفرادی طور پر مترتب ہونے والے آثار میں انسان کے اندر جوش و خروش کے ساتھ شعور کا چراغ بھی روشن ہوجاتا ہے جسکے نتیجے میں وہ حق اور باطل میں فرق پیدا کرسکتا ہے اور اسکے قلب میں دنیا کی بہترین ہستیوں سے متعلق ہمدردی اور محبت کا جذبہ موجزن ہوجاتا ہے۔ اور اجتماعی لحاظ سے دیکھا جائے تو عزاداری کے نتیجے میں انفرادی صورت میں انسان کے وجود میں آنے والی تبدیلی کے ثمرات سماج اور معاشرے میں طبیعی طور رونما ہوتے ہیں کیونکہ فرد معاشرے کا ہی حصہ ہے اور انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ معاشرے میں اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کو عام کیا جائے اور اسی لئے عزاداری کے فلسفے میں ایک بات یہ بھی ہے کہ خالص اسلامی احکام معاشرے میں نافذ ہوں اور معاشرے کی تعمیر اسلامی نہج پر ہوں جسکے نتیجے میں معاشرہ جنت نظیر مثال پیش کر سکے، انفرادی اور اجتماعی عزادری میں سے کس کو فوقیت حاصل ہے ؟ ان دونوں کے ایک دوسرے پر کیا اثرات ہوسکتے ہیں؟ اگر عزادری کی ظرفیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اسکو دین کی تبلیغ کاذریعہ بنایا جائے تو اسکے آثاراور نتائج کیا بر آمد ہوسکتے ہیں؟ ان تمام سولات کے جوابات کو علامہ مصباح یزدی کے علمی بیانات پر مشتمل اس ویڈیو میں دیکھاجا سکتا ہے۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #عزاداری #انفرادی #اجتماعی #مجالس #آثار #جذبات #احساسات #شرائط_حالات #امام_حسین_علیہ_السلام #اسلامی_تعلیمات
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
qeyam,
imam,
imam
husayn,
azadari,
Ayatollah
Misbah
Yazdi,
ahlul
bayt,
insan,
mellat,
karbala,
bashar,
zendegi,
azadari,
misbah
yazdi,
azadari
ke
enferadi
aur
ejtemay
asar,
ensan,
jazbat,
enferady,
islami,
3:20
|
محبت خدا کو پروان چڑھانے کا طریقہ | آیت اللہ مصباح یزدی | Farsi sub Urdu
کسی بھی شئی کی حیات اور اسکے رشد و نمو کیلئے دوچیزوں کی ضرورت ہوتی ہے جسے علمی زبان مین قوت جاذبہ اور دافعہ سے...
کسی بھی شئی کی حیات اور اسکے رشد و نمو کیلئے دوچیزوں کی ضرورت ہوتی ہے جسے علمی زبان مین قوت جاذبہ اور دافعہ سے یاد کیا جاتا ہے، قوت جاذبہ کے تحت ہر جاندار شئی ہر اس چیز کو اپنی طرف جذب کرتی ہے جو اس کے وجود کیلئے مفید اور سازگار ہوتی ہے اور قوت دافعہ یا مدافعتی نظام کے تحت ہر اس چیز کو اپنے سے دور کرتی ہے جو اسکے وجود کیلئے نقصان دہ اور مضر ہے۔ چنانچہ خدا کی محبت کے سلسلے میں بھی یہی قانون نافذ ہے اور دل میں خدا کی محبت کو پروان چڑھانے کیلئے جہاں ایک طرف قوت جاذبہ پائی جاتی ہے وہیں دوسری طرف قوت دافعہ بھی پائی جاتی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ خدا کی محبت کو دل میں پروان چڑھانے کیلئےکونسی چیز قوت جاذبہ ہے اور کونسی چیز قوت دافعہ؟ اور اسکی محسوس مثال کیا ہوسکتی ہے؟ چنانچہ انہی سوالوں کے جواب سےآگاہی کے لیے علامہ تقی مصباح یزدی رضوان اللہ علیہ کے علمی بیانات پر مبنی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #محبت #اللہ #قوت #دافعہ #جاذبہ #اہل_معصیت #دشمنی #نفرت #قلب # پروان #امام_صادق_علیہ_السلام #تلاش
More...
Description:
کسی بھی شئی کی حیات اور اسکے رشد و نمو کیلئے دوچیزوں کی ضرورت ہوتی ہے جسے علمی زبان مین قوت جاذبہ اور دافعہ سے یاد کیا جاتا ہے، قوت جاذبہ کے تحت ہر جاندار شئی ہر اس چیز کو اپنی طرف جذب کرتی ہے جو اس کے وجود کیلئے مفید اور سازگار ہوتی ہے اور قوت دافعہ یا مدافعتی نظام کے تحت ہر اس چیز کو اپنے سے دور کرتی ہے جو اسکے وجود کیلئے نقصان دہ اور مضر ہے۔ چنانچہ خدا کی محبت کے سلسلے میں بھی یہی قانون نافذ ہے اور دل میں خدا کی محبت کو پروان چڑھانے کیلئے جہاں ایک طرف قوت جاذبہ پائی جاتی ہے وہیں دوسری طرف قوت دافعہ بھی پائی جاتی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ خدا کی محبت کو دل میں پروان چڑھانے کیلئےکونسی چیز قوت جاذبہ ہے اور کونسی چیز قوت دافعہ؟ اور اسکی محسوس مثال کیا ہوسکتی ہے؟ چنانچہ انہی سوالوں کے جواب سےآگاہی کے لیے علامہ تقی مصباح یزدی رضوان اللہ علیہ کے علمی بیانات پر مبنی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #محبت #اللہ #قوت #دافعہ #جاذبہ #اہل_معصیت #دشمنی #نفرت #قلب # پروان #امام_صادق_علیہ_السلام #تلاش
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video
,
mohabbat,
Allah,
qowat,
dushmani,
nafrat,
qalb,
parwan
,
talaash,
5:37
|
راہِ امام خمینیؒ کو جاری رکھیں | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
کیا آج بھی ایران اور عالمِ اسلام کو امام خمینیؒ کی ضرورت ہے؟ امام خمینیؒ کون سی تین اہم تبدیلیاں لے کر آئے؟...
کیا آج بھی ایران اور عالمِ اسلام کو امام خمینیؒ کی ضرورت ہے؟ امام خمینیؒ کون سی تین اہم تبدیلیاں لے کر آئے؟ دشمن کس چیز کا مخالف ہے؟ دشمن کی روش کیا ہے اور ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ دشمن کا مقابلہ کرنے کےلیے کون سے اہم وسائل کی ضرورت ہوتی ہے؟ آج کے زمانے میں امام خمینیؒ کے افکار کو کیا 40 سال پرانے طریقے کار سے نافذ کیا جاسکتا ہے؟ اگر نہیں تو کیا چیز بدل سکتی ہے اور کیا بدل نہیں سکتا؟ ہمارے زمانے میں وسائل میں کون سی اہم تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں؟
ان موضوعات کو سمجھنے کےلیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #امام_خمینی #انقلاب_اسلامی #کربلا
More...
Description:
کیا آج بھی ایران اور عالمِ اسلام کو امام خمینیؒ کی ضرورت ہے؟ امام خمینیؒ کون سی تین اہم تبدیلیاں لے کر آئے؟ دشمن کس چیز کا مخالف ہے؟ دشمن کی روش کیا ہے اور ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ دشمن کا مقابلہ کرنے کےلیے کون سے اہم وسائل کی ضرورت ہوتی ہے؟ آج کے زمانے میں امام خمینیؒ کے افکار کو کیا 40 سال پرانے طریقے کار سے نافذ کیا جاسکتا ہے؟ اگر نہیں تو کیا چیز بدل سکتی ہے اور کیا بدل نہیں سکتا؟ ہمارے زمانے میں وسائل میں کون سی اہم تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں؟
ان موضوعات کو سمجھنے کےلیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #امام_خمینی #انقلاب_اسلامی #کربلا
13:23
|
[Documentary] داعش کا دارالحکومت | مختصر دستاویزی فلم | Daesh | ISIS | ISIL | Syria | Urdu
🔹 ویسے تو داعش یعنی دولت اسلامیہ عراق اور شام کے نام سے ساری دنیا واقف ہے پر اس جیسی منظم اور خونخوار تنظیم...
🔹 ویسے تو داعش یعنی دولت اسلامیہ عراق اور شام کے نام سے ساری دنیا واقف ہے پر اس جیسی منظم اور خونخوار تنظیم کا سابقہ تاریخ میں کم ہی ملتا ہے۔ داعش نے جون 2014 کو اپنی خلافت کا اعلان کیا اور شام و عراق کے بہت بڑے حصے پر قبضے کے بعد شامی شہر رقہ کو اپنا دارالحکومت قرار دیا اور زمام حکومت کو اسی جگہ سے سنبھالا۔
🔹 یہ ڈاکومنٹری داعش کا دارالحکومت اسی شہر رقہ میں موجود دو خواتین کی جانب سے بنائی گئی جس میں داعش کی جانب سے نافذ کیے گئے قوانین،پابندیوں اور ڈر اور خوف کے ماحول کو جو وہاں موجود تھا کو دکھایا کیا گیا ہے۔
More...
Description:
🔹 ویسے تو داعش یعنی دولت اسلامیہ عراق اور شام کے نام سے ساری دنیا واقف ہے پر اس جیسی منظم اور خونخوار تنظیم کا سابقہ تاریخ میں کم ہی ملتا ہے۔ داعش نے جون 2014 کو اپنی خلافت کا اعلان کیا اور شام و عراق کے بہت بڑے حصے پر قبضے کے بعد شامی شہر رقہ کو اپنا دارالحکومت قرار دیا اور زمام حکومت کو اسی جگہ سے سنبھالا۔
🔹 یہ ڈاکومنٹری داعش کا دارالحکومت اسی شہر رقہ میں موجود دو خواتین کی جانب سے بنائی گئی جس میں داعش کی جانب سے نافذ کیے گئے قوانین،پابندیوں اور ڈر اور خوف کے ماحول کو جو وہاں موجود تھا کو دکھایا کیا گیا ہے۔