2:43
|
حق و باطل کو مطلوب افراد | ترانہ | Farsi Sub Urdu
سرور جو حق و باطل کي کارزار ميں ہے
تو حرب و ضرب سے بيگانہ ہو تو کيا کہيے
باطل طاقتوں کو زندہ رہنے کے لیے ایک...
سرور جو حق و باطل کي کارزار ميں ہے
تو حرب و ضرب سے بيگانہ ہو تو کيا کہيے
باطل طاقتوں کو زندہ رہنے کے لیے ایک خاص ماحول اور افراد کی ضرورت ہوتی ہے اگر انہیں مطلوبہ ماحول و افراد میّسر نہ آئے تو وہ اپنے وجود کو برقرار نہیں رکھ سکتی ہیں۔ ایک ایسا ماحول جہاں جاہلیت کا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھایا ہوا ہو خواہ وہ قدیم جاہلیت ہو یا جدید جاہلیت! اِسی طرح ایسے افراد جو بے بصیرت، سیاسی و اجتماعی معاملات سے لاتعلق، لا ابالی، اور کھا پی کر مست رہنے والے ہوں تاکہ ایسی صورتحال میں باطل اپنے پلید و مذموم مقاصد میں کامیاب ہوسکے۔
اِسی طرح اہلِ حق کے لیے بھی ایک مطلوبہ ماحول اور افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک ایسا معاشرہ کہ جس میں موجود افراد سیاسی و اجتماعی بصیرت کے حامل ہوں۔ بلند و الٰہی مقاصد اور انسانی اقدار کے حصول اور حفاظت کے لیے اپنی جان ہتھیلی میں رکھنے والے اور جانثار ہوں۔
اِس موضوع پر ایک خوبصورت فارسی ترانہ، اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #بنی_امیہ #شراب_خانہ #جوا #لا_ابالی #مست #غیر_جانبدار #نادان #دھوکہ_باز #دلدل #ذوالفقار #امام_جماعت #عبا #سیاستدان #یزید #قاضی_شریح #اسلام #قمر_بنی_ہاشم #عمار #بصیرت
More...
Description:
سرور جو حق و باطل کي کارزار ميں ہے
تو حرب و ضرب سے بيگانہ ہو تو کيا کہيے
باطل طاقتوں کو زندہ رہنے کے لیے ایک خاص ماحول اور افراد کی ضرورت ہوتی ہے اگر انہیں مطلوبہ ماحول و افراد میّسر نہ آئے تو وہ اپنے وجود کو برقرار نہیں رکھ سکتی ہیں۔ ایک ایسا ماحول جہاں جاہلیت کا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھایا ہوا ہو خواہ وہ قدیم جاہلیت ہو یا جدید جاہلیت! اِسی طرح ایسے افراد جو بے بصیرت، سیاسی و اجتماعی معاملات سے لاتعلق، لا ابالی، اور کھا پی کر مست رہنے والے ہوں تاکہ ایسی صورتحال میں باطل اپنے پلید و مذموم مقاصد میں کامیاب ہوسکے۔
اِسی طرح اہلِ حق کے لیے بھی ایک مطلوبہ ماحول اور افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک ایسا معاشرہ کہ جس میں موجود افراد سیاسی و اجتماعی بصیرت کے حامل ہوں۔ بلند و الٰہی مقاصد اور انسانی اقدار کے حصول اور حفاظت کے لیے اپنی جان ہتھیلی میں رکھنے والے اور جانثار ہوں۔
اِس موضوع پر ایک خوبصورت فارسی ترانہ، اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #بنی_امیہ #شراب_خانہ #جوا #لا_ابالی #مست #غیر_جانبدار #نادان #دھوکہ_باز #دلدل #ذوالفقار #امام_جماعت #عبا #سیاستدان #یزید #قاضی_شریح #اسلام #قمر_بنی_ہاشم #عمار #بصیرت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
haq,
batel,
tarana,
khas
mahul,
zarurat,
vujud,
jaheleyat,
qdim,
jadid,
basirat,
siyasi,
ejtemaei,
maqsed,
mueashera,
ensani,
amar,
qmqr
bani
hashem,
islam,
yazid,
siyasatdan,
zulfaqar,
daldal,
mast,
sharab
khane,
bani
omaye,
23:14
|
[19 Jan 14] Islamic Unity Conference - Full Speech by Leader Sayed Ali Khamenei - Urdu translation
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں،...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں، پیامبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد مبارک اور آپ(ص) کے فرزند ارجمند امام صادق (علیہ الصلوۃ والسلام) کی پربرکت ولادت کے موقع پر اس اجتماع میں تشریف فرما، آپ حاضرین محترم، ہفتہ وحدت کے عزیز مہمانوں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور تمام ذمہ داران اور بزرگوار سرکاری حکام ـ جنہوں نے ملک کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ـ کو؛ نیز مبارکباد عرض کرتا ہوں ملت ایران کو اور تمام مسلمانان عالم کو، بلکہ تمام عالمی حریت پسندوں کو۔
یہ مبارک میلاد ایسی برکتوں کا سرچشمہ ہے جو صدیوں کے دوران بنی نوع انسان کے ہر فرد پر نازل ہوتی رہی ہیں؛ اور ملتوں کو، انسانوں کو اور انسانیت کو اعلی ترین انسانی، فکری اور روحانی عوالم اور شاندار تہذیب اور شاندار زندگی کے لئے روشن پیش منظر پیش کرتی رہی ہیں۔ جو کچھ اس ولادت مبارکہ کی سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے اہم ہے وہ یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے سلسلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی توقعات کو مد نظر رکھیں، اور کوشش کریں اور مجاہدت و جدوجہد کریں تاکہ یہ توقات پوری ہوجائيں؛ دنیائے اسلام کی سعادت اسی میں ہے اور بس۔ اسلام بنی نوع انسان کی آزادی کے لئے آیا، استبدادی اور ظالم مشینریوں کی قید و بند اور دباؤ سے انسان کے مختلف طبقوں کی آزادی اور انسانوں کے لئے حکومت عدل کے قیام کے لئے بھی اور انسان کی زندگی پر مسلط اور انسانی زندگی کو اس کی مصلحتوں کے برعکس سمت کھولنے والے افکار، اوہام (و خرافات) اور تصورات سے آزادی کے لئے بھی۔
امیر المؤمنین علیہ الصلاۃ والسلام نے ظہور اسلام کے دور میں عوام کی زندگی کو \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فتنے کا ماحول\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فى فِتَنٍ داسَتهُم بِاَخفافِها وَ وَطِئَتهُم بِاَظلافِها\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" (1) فتنے سے مراد وہ غبار آلود ماحول ہے جس میں انسان کی آنکھیں کچھ دیکھنے سے عاجز ہیں؛ انسان راستہ نہيں دیکھتا، مصلحت کی تشخیص سے عاجز ہے، یہ ان لوگوں کی صورت حال تھی جو اس مصائب بھرے اور پرملال خطے میں زندگی بسر کررہے تھے۔
بڑے ممالک میں، اس زمانے کی تہذیبوں میں بھی ـ جن کے پاس حکومتیں تھیں ـ یہی صورت حال مختلف شکل میں پائی جاتی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم کہہ دیں کہ ظہور اسلام کے ایام میں جزیرۃالعرب کے عوام بدبخت اور بیچارے تھے اور دوسرے خوشبخت تھے؛ نہیں، ستمگر اور ظالم حکومتیں، انسان اور انسانیت کی شان و منزلت کو نظر انداز کرنے، طاقتوں کے درمیان طاقت کے حصول کے لئے تباہ کن جنگوں کی آگ بھڑکائے جانے، نے لوگوں کی زندگی تباہ کردی تھی۔
تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن کی دو معروف تہذیبیں ـ یعنی ساسانی ایران کی تہذیب اور سلطنت روم کی تہذیب ـ کی صورت حال کچھ اس طرح سے تھی کہ ان معاشروں میں زندگی بسر کرنے والے عوام اور مختلف طبقات کے حال پر انسان کا دل ترس جاتا ہے؛ ان کی زندگی کی صورت حال نہایت افسوسناک ہمدردی کے قابل تھی، وہ اسیری کی زندگی گذارنے پر مجبور تھے۔ اسلام نے آکر انسان کو آزاد کردیا؛ یہ آزادی، سب سے پہلے انسان کے دل اور اس کی روح کے اندر معرض وجود میں آتی ہے؛ اور جب انسان آزادی کو محسوس کرتا ہے، جب وہ غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے، اس کی قوتیں اس احساس کے زیر اثر آتی ہیں اور اگر وہ ہمت کرے اور اٹھ کر حرکت کرے، اس کے لئے آزادی کی عملی صورت معرض وجود میں آتی ہے؛ اسلام نے انسانوں کے لئے یہ کام سرانجام دیا؛ آج بھی وہی پیغام موجود ہے پوری دنیا میں اور عالم اسلام میں۔
بنی نوع انسان کی آزادی کے دشمن انسانوں کے اندر آزادی کی سوچ کو مار ڈالتے ہیں اور ختم کردیتے ہیں؛ جب آزادی کی فکر نہ ہوگی؛ آزادی کی طرف پیشرفت بھی سست ہوجائے گی یا مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ آج ہم مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسلام کے مد نظر آزادی تک پہنچنے کی کوشش کریں؛ مسلم اقوام کا استقلال و خودمختاری، پوری اسلامی دنیا میں عوامی حکومتوں کا قیام، قومی و ملکی فیصلوں اور اپنی قسمت کے فیصلوں میں عوام کے فرد فرد کی شراکت داری اور اسلامی شریعت کی بنیاد پر آگے کی جانب حرکت، وہی چیز ہے جو ملتوں اور قوموں کو نجات دلائے گی۔
البتہ آج مسلم قومیں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں اس اقدام کی ضرورت ہے اور پوری اسلامی دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے اور بالآخر یہ احساس نتیجہ خيز ثابت ہوگا، بلا شک۔
اگر قوموں کے ممتاز افراد ـ خواہ وہ علمی و سائنسی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں چاہے دینی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ـ اپنے فرائص کو بحسن و خوبی نبھائیں، تو عالم اسلام کا مستقبل مطلوبہ مستقبل ہوگا؛ اس مستقبل کے سلسلے میں امیدیں موجود ہیں۔ اسی مقام پر دشمنان اسلام ـ جو اسلامی بیداری کے دشمن ہیں، اقوام عالم کی آزادی و استقلال کے مخالف ہیں ـ میدان میں اتر آتے ہیں؛ اسلامی معاشروں کو معطل رکھنے کی قسماقسم کوششیں عمل میں لائی جاتی ہیں اور ان میں سب سے زيادہ اہم اختلاف و انتشار پھیلانا ہے۔ استکباری دنیا 65 برسوں سے ـ اپنی پوری قوت کو بروئے کار لاکر ـ صہیونی ریاست کی موجودگی کو مسلم اقوام پر ٹھونسنے اور انہیں اس واقعیت (Reality) کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ ناکام رہی ہے۔ ہمیں (صرف) بعض ممالک اور حکومتوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جو اپنے اجنبی دوستوں کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادات کو پامال کرنے یا اسلامی مفادات کو بھلا دینے کے لئے بھی تیار ہیں جبکہ یہ اجنبی دوست اسلام کے دشمن ہیں؛ اقوام صہیونیوں کی (علاقے میں) موجودگی کے خلاف ہیں۔ 65 برسوں سے فلسطین کو یادوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حالیہ چند سالوں کے دوران ـ لبنان کی 33 روزہ جنگ میں اور غزہ کی 22 روزہ جنگ میں اور دوسری مرتبہ آٹھ روزہ جنگ میں ـ مسلم ملت اور اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ زندہ ہے، اور امریکہ اور دوسری مغربی قوتوں کی وسیع سرمایہ کاری کے باوجود اپنے وجود اور اپنے تشخص کو محفوظ رکھنے اور مسلط کردہ جعلی صہیونی نظام کو طمانچہ مارنے میں کامیاب ہوئی ہے؛ اور ظالم صہیونیوں کے آقاؤں، دوستوں اور حلیفوں کو ـ جو اس عرصے کے دوران اس مسلط کردہ ظالم اور جرائم پیشہ نظام کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں ـ ناکامی کا منہ دکھا چکی ہے؛ اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے فلسطین کو نہیں بھلایا؛ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ان ہی حالات میں دشمن کی تمام تر توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کی جاتی ہے کہ اسلامی امت کو فلسطین کی یاد سے غافل کردے؛ لیکن وہ کیونکر؟ اختلاف و انتشار پھیلانے کے ذریعے، خانہ جنگیوں کے ذریعے، اسلام اور دین و شریعت کے نام پر منحرف انتہا پسندی کی ترویج کے ذریعے؛ وہ یوں کہ کچھ لوگ عام مسلمانوں اور مسلمانوں کی اکثریت کی تکفیر کا اہتمام کریں۔
ان تکفیری گروپوں کا وجود ـ جو عالم اسلام میں نمودار ہوئے ہیں ـ استکبار کے لئے اور عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک بشارت اور ایک خوشخبری ہے۔ یہی گروپ ہیں جو صہیونی ریاست کی خبیث واقعیت کو توجہ دینے کے بجائے، مسلمانوں کی توجہ کو دوسری سمت مبذول کرا دیتے ہیں۔ اور یہ وہی نقطہ ہے جو اسلام کے مطمع نظر کے بالکل برعکس ہے؛ اسلام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّارِ رُحَماءُ بَينَهُم\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"(۲) [رہیں]؛ مسلمانوں کو دین کے دشمنوں کے مقابلے میں میں سخت ہونا چاہئے اور ان کے زیر تسلط نہیں آنا چاہئے؛ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّار\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" عینا قرآن کی آیت کریمہ ہے۔ آپس میں مہربان اور ترس والے ہوں، ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، یہ اسلام کا حکم ہے؛ اسی اثناء میں ایک تفکر اور ایک جماعت معرض وجود میں آئے جو مسلمانوں کو تقسیم کرے مسلم اور کافر میں! بعض مسلمانوں کو کافر کی حیثیت سے نشانہ بنائے، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑا دے! کون اس حقیقت میں شک کرسکتا ہے کہ ان گروپوں کو وجود میں لانے، ان کی حمایت و پشت پناہی، انہیں مالی امداد دینا اور ان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا اسکبار کا کام ہے اور استکباری حکومتوں کی خبیث خفیہ ایجنسیوں کا کام ہے؟ وہ بیٹھ کر اسی کام کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ عالم اسلام کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے؛ یہ ایک عظیم خطرہ ہے۔ افسوس ہے کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؛ وہ سمجھتے نہیں ہیں کہ ان اختلافات کو ہوا دینے کے نتیجے میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو سب کا دامن پکڑ لے گی؛ یہ استکبار کی خواہش ہے: مسلمانوں کے ایک گروپ کی جنگ دوسرے گروپ کے خلاف۔ اس جنگ کا سبب و عامل بھی وہی لوگ ہیں جو مستکبر قوتوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں؛ کہ آکر اس ملک میں اور اُس ملک میں لوگوں کے درمیان جھگڑا کھڑا کردیں؛ اور استکبار کی طرف سے اس اقدام میں حالیہ تین چار برسوں کے دوران ـ جب سے بعض اسلامی اور عرب ممالک یں اسلام بیداری کی لہریں اٹھی ہیں ـ بہت زیادہ شدت آئی ہے؛ تاکہ اسلامی بیداری کو دیوار سے لگادیں؛ اور ساتھ ہی دشمن کی تشہیری مشینریوں کے ذریعے تنکے کو پھاڑ بناتے ہوئے اسلام کو دنیا کی رائے عامہ کے سامنے بدصورت ظاہر کریں؛ جب ٹیلی ویژن چینل ایک شخص کو دکھاتے ہیں جو اسلام کے نام سے ایک انسان کا جگر چباتا ہے اور کھتا ہے؛ تو لوگ اسلام کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ دشمنان اسلام نے منصوبہ بندی کی ہے؛ یہ ایسی چیزیں نہیں ہیں جو یکایک معرض وجود میں آئی ہوں بلکہ ایسی چیزیں ہیں جن کے لئے عرصے سے منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ ان اقدامات کے پس پردہ پالیسی سازی ہے؛ ان کی پشت پر پیسہ ہے؛ ایسے اقدامات کے پس پردہ جاسوسی ادارے ہیں۔
مسلمانوں کو ہر اس عنصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے جو وحدت کا مخالف ہو اور وحدت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت بھاری فریضہ ہے؛ شیعہ کو بھی یہ فریضہ قبول کرنا پڑے گا اور مختلف شعبوں کو بھی یہ فریضہ سنبھالنا پڑے گا جو اہل تشیع اور اہل سنت کے اندر پائے جاتے ہیں۔
وحدت سے مراد مشترکات کا سہارا لینا ہے، ہمارے پاس بہت سے مشترکات ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اشتراکات اختلافی مسائل سے کہیں زیادہ ہیں؛ انہیں اشتراکات کا سہارا لینا چاہئے۔ اہم فریضہ اس حوالے سے ممتاز افراد و شخصیات پر عائد ہوتا ہے؛ خواہ وہ سیاسی شخصیات ہوں، خواہ علمی ہوں یا دینی ہوں۔ علمائے اسلام لوگوں کو فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے اور شدت بخشنے سے باز رکھیں۔ جامعات کے اساتذہ طلبہ کو آگاہ کریں اور انہیں سمجھا دیں کہ آج عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ وحدت کا مسئلہ ہے۔ اتجاد اہداف کے حصول کے لئے؛ سیاسی استقلال و خودمختاری کا ہدف، اسلامی جمہوریت کے قیام کا ہدف، اسلامی معاشروں میں اللہ کے احکام کے نفاذ کا ہدف؛ وہ اسلام جو آزادی اور حریت کا درس دیتا ہے، اسلام جو انسانوں کو عزت و شرف کی دعوت دیتا ہے؛ یہ آج فریضہ ہے۔
سیاسی شعبے کے ممتاز افراد بھی جان لیں کہ ان کی عزت اور ان کا شرف قوموں کے فرد فرد کے سہارے قابل حصول ہے، نہ کہ بیگانہ اور اجنبی قوتوں کے سہارے، نہ کہ ان افراد کے سہارے جو پوری طرح اسلام کے دشمن ہیں۔
کسی وقت ان علاقوں میں استکباری قوت حکومت کرتی تھی؛ امریکی پالیسی اور قبل ازاں برطانیہ یا بعض دوسرے یورپی ممالک کی پالیسیاں حکم فرما تھیں؛ اقوام نے رفتہ رفتہ اپنے آپ کو ان کی بلا واسطہ تسلط سے چھڑا لیا؛ وہ (استکباری طاقتیں) بالواسطہ تسلط کو ـ سیاسی تسلط کو، معاشی تسلط کو، ثقافتی تسلط کو ـ استعمار کے زمانے کے براہ راست تسلط کے متبادل کے طور پر، جمانا چاہتی ہیں؛ گوکہ وہ دنیا کے بعض خطوں میں براہ راست تسلط جمانے کے لئے بھی میدان میں آرہے ہیں؛ افریقہ میں آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض یورپی ممالک وہی پرانی بساط دوبارہ بچھانے کی کوشش کررہے ہیں؛ راہ حل، \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اسلامی بیداری\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" ہے؛ راہ حل اسلامی ملتوں کی شان و منزلت کی پہچان ہے؛ اسلامی ملتوں کے پاس وسیع وسائل ہیں، حساس جغرافیایی محل وقع کی حامل ہیں، بہت زیادہ قابل قدر و وقعت اسلامی ورثے کی حامل ہیں، بےمثل معاشی وسائل سے سرشار ہیں؛ اگر ملتیں آگاہ ہوجائيں، اپنے آپ کو پا لیں، اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں، ایک دوسرے کو دوستی کا ہاتھ دیں، یہ علاقہ ایک نمایاں اور درخشاں علاقہ بن جائے گا، اور عالم اسلام عزت و کرامت و آقائی کا دور دیکھے گا؛ یہ وہ چیزیں ہیں جو مسقبل میں انشاء اللہ واقع ہونگی؛ ان کی نشانیاں اس وقت بھی دیکھی جاسکتی ہیں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، اس حساس علاقے میں اسلامی جمہوری نظام کا قیام، اسلامی جمہوری نظام کا استحکام۔
امریکہ سمیت استکاری قوتوں نے گذشتہ 35 برسوں سے اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کے خلاف ہر وہ حربہ آزما لیا ہے جو وہ آزما سکتی تھیں؛ ان کی سازشوں کے برعکس، ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام روز بروز زیادہ طاقتور، زیادہ مستحکم، پہلے سے کہیں زيادہ صاحب قوت ہوچکا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ اور رسوخ حاصل کرچکا ہے، اور انشاء اللہ اس استحکام، اس استقرار اور اس قوت میں اضافہ ہوگا؛ عالم اسلام میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ آج نسلوں کی آگہی، اسلام اور اسلام کے مستقبل کے حوالے سے نوجوانوں کی آگہی پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ہے اور بعض حوالوں سے ماضی کی نسبت ان کی آگہی بہت زیادہ ہے۔ البتہ دشمن اپنی کوششیں بروئے کر لاتا رہتا ہے لیکن ہم اگر زیادہ توجہ اور بصیرت سے کام لیں تو دیکھ لیں گے کہ اسلامی تحریک کی یہ لہر ان شاء اللہ رو بہ ترقی ہے۔
اللہ کی رحمت ہو ہمارے امام بزرگوار پر، جنہوں نے یہ راستہ ہمارے لئے کھول دیا؛ انھوں نے ہمیں سکھایا کہ خدا پر توکل کرنا چاہئے، خدا سے مدد مانگنی چاہئے، مستقبل کے بارے میں پرامید ہونا چاہئے اور ہم اسی راہ پر آگے بڑھے اور ان شاءاللہ اس کے بعد بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کی فتح و کامیابی کی امید کے ساتھ، اور اس روشن راستے میں شہید ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کے ساتھ۔
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Source
http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&id=498232
More...
Description:
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں، پیامبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد مبارک اور آپ(ص) کے فرزند ارجمند امام صادق (علیہ الصلوۃ والسلام) کی پربرکت ولادت کے موقع پر اس اجتماع میں تشریف فرما، آپ حاضرین محترم، ہفتہ وحدت کے عزیز مہمانوں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور تمام ذمہ داران اور بزرگوار سرکاری حکام ـ جنہوں نے ملک کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ـ کو؛ نیز مبارکباد عرض کرتا ہوں ملت ایران کو اور تمام مسلمانان عالم کو، بلکہ تمام عالمی حریت پسندوں کو۔
یہ مبارک میلاد ایسی برکتوں کا سرچشمہ ہے جو صدیوں کے دوران بنی نوع انسان کے ہر فرد پر نازل ہوتی رہی ہیں؛ اور ملتوں کو، انسانوں کو اور انسانیت کو اعلی ترین انسانی، فکری اور روحانی عوالم اور شاندار تہذیب اور شاندار زندگی کے لئے روشن پیش منظر پیش کرتی رہی ہیں۔ جو کچھ اس ولادت مبارکہ کی سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے اہم ہے وہ یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے سلسلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی توقعات کو مد نظر رکھیں، اور کوشش کریں اور مجاہدت و جدوجہد کریں تاکہ یہ توقات پوری ہوجائيں؛ دنیائے اسلام کی سعادت اسی میں ہے اور بس۔ اسلام بنی نوع انسان کی آزادی کے لئے آیا، استبدادی اور ظالم مشینریوں کی قید و بند اور دباؤ سے انسان کے مختلف طبقوں کی آزادی اور انسانوں کے لئے حکومت عدل کے قیام کے لئے بھی اور انسان کی زندگی پر مسلط اور انسانی زندگی کو اس کی مصلحتوں کے برعکس سمت کھولنے والے افکار، اوہام (و خرافات) اور تصورات سے آزادی کے لئے بھی۔
امیر المؤمنین علیہ الصلاۃ والسلام نے ظہور اسلام کے دور میں عوام کی زندگی کو \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فتنے کا ماحول\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فى فِتَنٍ داسَتهُم بِاَخفافِها وَ وَطِئَتهُم بِاَظلافِها\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" (1) فتنے سے مراد وہ غبار آلود ماحول ہے جس میں انسان کی آنکھیں کچھ دیکھنے سے عاجز ہیں؛ انسان راستہ نہيں دیکھتا، مصلحت کی تشخیص سے عاجز ہے، یہ ان لوگوں کی صورت حال تھی جو اس مصائب بھرے اور پرملال خطے میں زندگی بسر کررہے تھے۔
بڑے ممالک میں، اس زمانے کی تہذیبوں میں بھی ـ جن کے پاس حکومتیں تھیں ـ یہی صورت حال مختلف شکل میں پائی جاتی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم کہہ دیں کہ ظہور اسلام کے ایام میں جزیرۃالعرب کے عوام بدبخت اور بیچارے تھے اور دوسرے خوشبخت تھے؛ نہیں، ستمگر اور ظالم حکومتیں، انسان اور انسانیت کی شان و منزلت کو نظر انداز کرنے، طاقتوں کے درمیان طاقت کے حصول کے لئے تباہ کن جنگوں کی آگ بھڑکائے جانے، نے لوگوں کی زندگی تباہ کردی تھی۔
تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن کی دو معروف تہذیبیں ـ یعنی ساسانی ایران کی تہذیب اور سلطنت روم کی تہذیب ـ کی صورت حال کچھ اس طرح سے تھی کہ ان معاشروں میں زندگی بسر کرنے والے عوام اور مختلف طبقات کے حال پر انسان کا دل ترس جاتا ہے؛ ان کی زندگی کی صورت حال نہایت افسوسناک ہمدردی کے قابل تھی، وہ اسیری کی زندگی گذارنے پر مجبور تھے۔ اسلام نے آکر انسان کو آزاد کردیا؛ یہ آزادی، سب سے پہلے انسان کے دل اور اس کی روح کے اندر معرض وجود میں آتی ہے؛ اور جب انسان آزادی کو محسوس کرتا ہے، جب وہ غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے، اس کی قوتیں اس احساس کے زیر اثر آتی ہیں اور اگر وہ ہمت کرے اور اٹھ کر حرکت کرے، اس کے لئے آزادی کی عملی صورت معرض وجود میں آتی ہے؛ اسلام نے انسانوں کے لئے یہ کام سرانجام دیا؛ آج بھی وہی پیغام موجود ہے پوری دنیا میں اور عالم اسلام میں۔
بنی نوع انسان کی آزادی کے دشمن انسانوں کے اندر آزادی کی سوچ کو مار ڈالتے ہیں اور ختم کردیتے ہیں؛ جب آزادی کی فکر نہ ہوگی؛ آزادی کی طرف پیشرفت بھی سست ہوجائے گی یا مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ آج ہم مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسلام کے مد نظر آزادی تک پہنچنے کی کوشش کریں؛ مسلم اقوام کا استقلال و خودمختاری، پوری اسلامی دنیا میں عوامی حکومتوں کا قیام، قومی و ملکی فیصلوں اور اپنی قسمت کے فیصلوں میں عوام کے فرد فرد کی شراکت داری اور اسلامی شریعت کی بنیاد پر آگے کی جانب حرکت، وہی چیز ہے جو ملتوں اور قوموں کو نجات دلائے گی۔
البتہ آج مسلم قومیں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں اس اقدام کی ضرورت ہے اور پوری اسلامی دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے اور بالآخر یہ احساس نتیجہ خيز ثابت ہوگا، بلا شک۔
اگر قوموں کے ممتاز افراد ـ خواہ وہ علمی و سائنسی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں چاہے دینی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ـ اپنے فرائص کو بحسن و خوبی نبھائیں، تو عالم اسلام کا مستقبل مطلوبہ مستقبل ہوگا؛ اس مستقبل کے سلسلے میں امیدیں موجود ہیں۔ اسی مقام پر دشمنان اسلام ـ جو اسلامی بیداری کے دشمن ہیں، اقوام عالم کی آزادی و استقلال کے مخالف ہیں ـ میدان میں اتر آتے ہیں؛ اسلامی معاشروں کو معطل رکھنے کی قسماقسم کوششیں عمل میں لائی جاتی ہیں اور ان میں سب سے زيادہ اہم اختلاف و انتشار پھیلانا ہے۔ استکباری دنیا 65 برسوں سے ـ اپنی پوری قوت کو بروئے کار لاکر ـ صہیونی ریاست کی موجودگی کو مسلم اقوام پر ٹھونسنے اور انہیں اس واقعیت (Reality) کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ ناکام رہی ہے۔ ہمیں (صرف) بعض ممالک اور حکومتوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جو اپنے اجنبی دوستوں کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادات کو پامال کرنے یا اسلامی مفادات کو بھلا دینے کے لئے بھی تیار ہیں جبکہ یہ اجنبی دوست اسلام کے دشمن ہیں؛ اقوام صہیونیوں کی (علاقے میں) موجودگی کے خلاف ہیں۔ 65 برسوں سے فلسطین کو یادوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حالیہ چند سالوں کے دوران ـ لبنان کی 33 روزہ جنگ میں اور غزہ کی 22 روزہ جنگ میں اور دوسری مرتبہ آٹھ روزہ جنگ میں ـ مسلم ملت اور اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ زندہ ہے، اور امریکہ اور دوسری مغربی قوتوں کی وسیع سرمایہ کاری کے باوجود اپنے وجود اور اپنے تشخص کو محفوظ رکھنے اور مسلط کردہ جعلی صہیونی نظام کو طمانچہ مارنے میں کامیاب ہوئی ہے؛ اور ظالم صہیونیوں کے آقاؤں، دوستوں اور حلیفوں کو ـ جو اس عرصے کے دوران اس مسلط کردہ ظالم اور جرائم پیشہ نظام کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں ـ ناکامی کا منہ دکھا چکی ہے؛ اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے فلسطین کو نہیں بھلایا؛ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ان ہی حالات میں دشمن کی تمام تر توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کی جاتی ہے کہ اسلامی امت کو فلسطین کی یاد سے غافل کردے؛ لیکن وہ کیونکر؟ اختلاف و انتشار پھیلانے کے ذریعے، خانہ جنگیوں کے ذریعے، اسلام اور دین و شریعت کے نام پر منحرف انتہا پسندی کی ترویج کے ذریعے؛ وہ یوں کہ کچھ لوگ عام مسلمانوں اور مسلمانوں کی اکثریت کی تکفیر کا اہتمام کریں۔
ان تکفیری گروپوں کا وجود ـ جو عالم اسلام میں نمودار ہوئے ہیں ـ استکبار کے لئے اور عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک بشارت اور ایک خوشخبری ہے۔ یہی گروپ ہیں جو صہیونی ریاست کی خبیث واقعیت کو توجہ دینے کے بجائے، مسلمانوں کی توجہ کو دوسری سمت مبذول کرا دیتے ہیں۔ اور یہ وہی نقطہ ہے جو اسلام کے مطمع نظر کے بالکل برعکس ہے؛ اسلام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّارِ رُحَماءُ بَينَهُم\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"(۲) [رہیں]؛ مسلمانوں کو دین کے دشمنوں کے مقابلے میں میں سخت ہونا چاہئے اور ان کے زیر تسلط نہیں آنا چاہئے؛ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّار\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" عینا قرآن کی آیت کریمہ ہے۔ آپس میں مہربان اور ترس والے ہوں، ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، یہ اسلام کا حکم ہے؛ اسی اثناء میں ایک تفکر اور ایک جماعت معرض وجود میں آئے جو مسلمانوں کو تقسیم کرے مسلم اور کافر میں! بعض مسلمانوں کو کافر کی حیثیت سے نشانہ بنائے، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑا دے! کون اس حقیقت میں شک کرسکتا ہے کہ ان گروپوں کو وجود میں لانے، ان کی حمایت و پشت پناہی، انہیں مالی امداد دینا اور ان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا اسکبار کا کام ہے اور استکباری حکومتوں کی خبیث خفیہ ایجنسیوں کا کام ہے؟ وہ بیٹھ کر اسی کام کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ عالم اسلام کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے؛ یہ ایک عظیم خطرہ ہے۔ افسوس ہے کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؛ وہ سمجھتے نہیں ہیں کہ ان اختلافات کو ہوا دینے کے نتیجے میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو سب کا دامن پکڑ لے گی؛ یہ استکبار کی خواہش ہے: مسلمانوں کے ایک گروپ کی جنگ دوسرے گروپ کے خلاف۔ اس جنگ کا سبب و عامل بھی وہی لوگ ہیں جو مستکبر قوتوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں؛ کہ آکر اس ملک میں اور اُس ملک میں لوگوں کے درمیان جھگڑا کھڑا کردیں؛ اور استکبار کی طرف سے اس اقدام میں حالیہ تین چار برسوں کے دوران ـ جب سے بعض اسلامی اور عرب ممالک یں اسلام بیداری کی لہریں اٹھی ہیں ـ بہت زیادہ شدت آئی ہے؛ تاکہ اسلامی بیداری کو دیوار سے لگادیں؛ اور ساتھ ہی دشمن کی تشہیری مشینریوں کے ذریعے تنکے کو پھاڑ بناتے ہوئے اسلام کو دنیا کی رائے عامہ کے سامنے بدصورت ظاہر کریں؛ جب ٹیلی ویژن چینل ایک شخص کو دکھاتے ہیں جو اسلام کے نام سے ایک انسان کا جگر چباتا ہے اور کھتا ہے؛ تو لوگ اسلام کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ دشمنان اسلام نے منصوبہ بندی کی ہے؛ یہ ایسی چیزیں نہیں ہیں جو یکایک معرض وجود میں آئی ہوں بلکہ ایسی چیزیں ہیں جن کے لئے عرصے سے منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ ان اقدامات کے پس پردہ پالیسی سازی ہے؛ ان کی پشت پر پیسہ ہے؛ ایسے اقدامات کے پس پردہ جاسوسی ادارے ہیں۔
مسلمانوں کو ہر اس عنصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے جو وحدت کا مخالف ہو اور وحدت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت بھاری فریضہ ہے؛ شیعہ کو بھی یہ فریضہ قبول کرنا پڑے گا اور مختلف شعبوں کو بھی یہ فریضہ سنبھالنا پڑے گا جو اہل تشیع اور اہل سنت کے اندر پائے جاتے ہیں۔
وحدت سے مراد مشترکات کا سہارا لینا ہے، ہمارے پاس بہت سے مشترکات ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اشتراکات اختلافی مسائل سے کہیں زیادہ ہیں؛ انہیں اشتراکات کا سہارا لینا چاہئے۔ اہم فریضہ اس حوالے سے ممتاز افراد و شخصیات پر عائد ہوتا ہے؛ خواہ وہ سیاسی شخصیات ہوں، خواہ علمی ہوں یا دینی ہوں۔ علمائے اسلام لوگوں کو فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے اور شدت بخشنے سے باز رکھیں۔ جامعات کے اساتذہ طلبہ کو آگاہ کریں اور انہیں سمجھا دیں کہ آج عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ وحدت کا مسئلہ ہے۔ اتجاد اہداف کے حصول کے لئے؛ سیاسی استقلال و خودمختاری کا ہدف، اسلامی جمہوریت کے قیام کا ہدف، اسلامی معاشروں میں اللہ کے احکام کے نفاذ کا ہدف؛ وہ اسلام جو آزادی اور حریت کا درس دیتا ہے، اسلام جو انسانوں کو عزت و شرف کی دعوت دیتا ہے؛ یہ آج فریضہ ہے۔
سیاسی شعبے کے ممتاز افراد بھی جان لیں کہ ان کی عزت اور ان کا شرف قوموں کے فرد فرد کے سہارے قابل حصول ہے، نہ کہ بیگانہ اور اجنبی قوتوں کے سہارے، نہ کہ ان افراد کے سہارے جو پوری طرح اسلام کے دشمن ہیں۔
کسی وقت ان علاقوں میں استکباری قوت حکومت کرتی تھی؛ امریکی پالیسی اور قبل ازاں برطانیہ یا بعض دوسرے یورپی ممالک کی پالیسیاں حکم فرما تھیں؛ اقوام نے رفتہ رفتہ اپنے آپ کو ان کی بلا واسطہ تسلط سے چھڑا لیا؛ وہ (استکباری طاقتیں) بالواسطہ تسلط کو ـ سیاسی تسلط کو، معاشی تسلط کو، ثقافتی تسلط کو ـ استعمار کے زمانے کے براہ راست تسلط کے متبادل کے طور پر، جمانا چاہتی ہیں؛ گوکہ وہ دنیا کے بعض خطوں میں براہ راست تسلط جمانے کے لئے بھی میدان میں آرہے ہیں؛ افریقہ میں آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض یورپی ممالک وہی پرانی بساط دوبارہ بچھانے کی کوشش کررہے ہیں؛ راہ حل، \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اسلامی بیداری\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" ہے؛ راہ حل اسلامی ملتوں کی شان و منزلت کی پہچان ہے؛ اسلامی ملتوں کے پاس وسیع وسائل ہیں، حساس جغرافیایی محل وقع کی حامل ہیں، بہت زیادہ قابل قدر و وقعت اسلامی ورثے کی حامل ہیں، بےمثل معاشی وسائل سے سرشار ہیں؛ اگر ملتیں آگاہ ہوجائيں، اپنے آپ کو پا لیں، اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں، ایک دوسرے کو دوستی کا ہاتھ دیں، یہ علاقہ ایک نمایاں اور درخشاں علاقہ بن جائے گا، اور عالم اسلام عزت و کرامت و آقائی کا دور دیکھے گا؛ یہ وہ چیزیں ہیں جو مسقبل میں انشاء اللہ واقع ہونگی؛ ان کی نشانیاں اس وقت بھی دیکھی جاسکتی ہیں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، اس حساس علاقے میں اسلامی جمہوری نظام کا قیام، اسلامی جمہوری نظام کا استحکام۔
امریکہ سمیت استکاری قوتوں نے گذشتہ 35 برسوں سے اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کے خلاف ہر وہ حربہ آزما لیا ہے جو وہ آزما سکتی تھیں؛ ان کی سازشوں کے برعکس، ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام روز بروز زیادہ طاقتور، زیادہ مستحکم، پہلے سے کہیں زيادہ صاحب قوت ہوچکا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ اور رسوخ حاصل کرچکا ہے، اور انشاء اللہ اس استحکام، اس استقرار اور اس قوت میں اضافہ ہوگا؛ عالم اسلام میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ آج نسلوں کی آگہی، اسلام اور اسلام کے مستقبل کے حوالے سے نوجوانوں کی آگہی پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ہے اور بعض حوالوں سے ماضی کی نسبت ان کی آگہی بہت زیادہ ہے۔ البتہ دشمن اپنی کوششیں بروئے کر لاتا رہتا ہے لیکن ہم اگر زیادہ توجہ اور بصیرت سے کام لیں تو دیکھ لیں گے کہ اسلامی تحریک کی یہ لہر ان شاء اللہ رو بہ ترقی ہے۔
اللہ کی رحمت ہو ہمارے امام بزرگوار پر، جنہوں نے یہ راستہ ہمارے لئے کھول دیا؛ انھوں نے ہمیں سکھایا کہ خدا پر توکل کرنا چاہئے، خدا سے مدد مانگنی چاہئے، مستقبل کے بارے میں پرامید ہونا چاہئے اور ہم اسی راہ پر آگے بڑھے اور ان شاءاللہ اس کے بعد بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کی فتح و کامیابی کی امید کے ساتھ، اور اس روشن راستے میں شہید ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کے ساتھ۔
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Source
http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&id=498232
51:03
|
6:18
|
Clip-1| Markazi Dharna Ikhtitaam Or Is Ki Barakaat | MalikAlAshtarTv | Podcast | Urdu
کلپ 1 | اسیروں کی رہائی کے مرکزی دھرنے کا اختتام اور اسکی برکات
کیا اسیروں کی رہائی کے مرکزی دھرنے کے اختتام...
کلپ 1 | اسیروں کی رہائی کے مرکزی دھرنے کا اختتام اور اسکی برکات
کیا اسیروں کی رہائی کے مرکزی دھرنے کے اختتام پر مطلوبہ اہداف بھی حاصل ہوئے؟ یہ دھرنہ باقی دھرنوں کی نسبت کس طرح مختلف تھا؟ جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ کلپ۔
میزبان : سید محمد علی
مہمان : مولانا حیدر علی جعفری (قمی)
ویڈیو: مالک اشتر ٹی وی
پروگرام: Today With Malik Al Ashtar
موضوع: ایام شہادت امام علیؑ اور ہماری زمداریاں
28 اپریل، 2021
دورانیہ: 06:18
#MalikAlAshtar,#MarkaziDharnaIkhtitaam,#ShiaMissingPersons,#ImamKhamenei,#MalikAlAshtarTv,#2021,#PodCast,#AghaSyedHaiderAliJaffri,#Subscribe
Subscribe & Share
youtube.com/c/MalikAlAshtarTv
fb.com/MalikAlAshtar.786
fb.com/MalikAlAshtarTv
More...
Description:
کلپ 1 | اسیروں کی رہائی کے مرکزی دھرنے کا اختتام اور اسکی برکات
کیا اسیروں کی رہائی کے مرکزی دھرنے کے اختتام پر مطلوبہ اہداف بھی حاصل ہوئے؟ یہ دھرنہ باقی دھرنوں کی نسبت کس طرح مختلف تھا؟ جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ کلپ۔
میزبان : سید محمد علی
مہمان : مولانا حیدر علی جعفری (قمی)
ویڈیو: مالک اشتر ٹی وی
پروگرام: Today With Malik Al Ashtar
موضوع: ایام شہادت امام علیؑ اور ہماری زمداریاں
28 اپریل، 2021
دورانیہ: 06:18
#MalikAlAshtar,#MarkaziDharnaIkhtitaam,#ShiaMissingPersons,#ImamKhamenei,#MalikAlAshtarTv,#2021,#PodCast,#AghaSyedHaiderAliJaffri,#Subscribe
Subscribe & Share
youtube.com/c/MalikAlAshtarTv
fb.com/MalikAlAshtar.786
fb.com/MalikAlAshtarTv
18:07
|
Lecture 13 | Emaniyaat | Molana Imran Nawaz | Jamia Bithat Pakistan - Urdu
آخری درس
👈 ایمانیات کے موضوع پر سلسلہ وار دروس
👈 معلم: مولانا عمران نواز
👈 موضوع: (نظامِ امامت و...
آخری درس
👈 ایمانیات کے موضوع پر سلسلہ وار دروس
👈 معلم: مولانا عمران نواز
👈 موضوع: (نظامِ امامت و ولایت)
1. نظام ولایت کس طرح نظام نبوت کا تسلسل ہے؟
2. نظام نبوت اور نظام امامت کے مشترکہ اہداف کونسے ہیں؟
3. بشریت کو کمال تک پہنچانے کے لئے پیغمبر اسلام نے کونسا راستہ اختیار کیا؟
4. اسلامی معاشرے کی تشکیل کیوں ضروری ہے؟
5. اسلامی معاشرےاور غیر اسلامی معاشرے میں کیا فرق ہے؟
6. پیغمبر اسلام کو اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے کن مطلوبہ افراد کی ضرورت ہے؟
7. اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے کن بڑے مراحل کو طے کرنا ضروری ہے؟
8. رشتہ ولایت سے کیا مراد ہے؟
9. اسلامی معاشرے کے اندرونی اور بیرونی روابط کیسے ہوں؟
10. کیا ولایت پر انفرادی طور پر ایمان لے آنا کافی ہے؟
11. اجتماعی ولایت سے کیا مراد ہے؟
12. غدیر کا اصلی پیغام کیا ہے؟
13. حقیقی اہل ولایت کون ہیں؟
►Subscribe Our Channel:
https://www.youtube.com/bithatmediapakistan
►Facebook Page:
https://www.facebook.com/bithatmediapakistan/
►Web site:
http://bithattrust.org/
Jamia Bi\'that Rajoa Sadat Chiniot
For any information contact
047-6500039
0336-2547214
0302-2547214
More...
Description:
آخری درس
👈 ایمانیات کے موضوع پر سلسلہ وار دروس
👈 معلم: مولانا عمران نواز
👈 موضوع: (نظامِ امامت و ولایت)
1. نظام ولایت کس طرح نظام نبوت کا تسلسل ہے؟
2. نظام نبوت اور نظام امامت کے مشترکہ اہداف کونسے ہیں؟
3. بشریت کو کمال تک پہنچانے کے لئے پیغمبر اسلام نے کونسا راستہ اختیار کیا؟
4. اسلامی معاشرے کی تشکیل کیوں ضروری ہے؟
5. اسلامی معاشرےاور غیر اسلامی معاشرے میں کیا فرق ہے؟
6. پیغمبر اسلام کو اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے کن مطلوبہ افراد کی ضرورت ہے؟
7. اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے کن بڑے مراحل کو طے کرنا ضروری ہے؟
8. رشتہ ولایت سے کیا مراد ہے؟
9. اسلامی معاشرے کے اندرونی اور بیرونی روابط کیسے ہوں؟
10. کیا ولایت پر انفرادی طور پر ایمان لے آنا کافی ہے؟
11. اجتماعی ولایت سے کیا مراد ہے؟
12. غدیر کا اصلی پیغام کیا ہے؟
13. حقیقی اہل ولایت کون ہیں؟
►Subscribe Our Channel:
https://www.youtube.com/bithatmediapakistan
►Facebook Page:
https://www.facebook.com/bithatmediapakistan/
►Web site:
http://bithattrust.org/
Jamia Bi\'that Rajoa Sadat Chiniot
For any information contact
047-6500039
0336-2547214
0302-2547214
4:13
|
فرقہ واریت سے بالاتر اسلامی نظام کی ضرورت | شہید علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ | Urdu
سفیرِ ولایت شہید علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ ایک مطلوبہ اسلامی نظام اور مسالک کے درمیان محبت و...
سفیرِ ولایت شہید علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ ایک مطلوبہ اسلامی نظام اور مسالک کے درمیان محبت و بھائی چارگی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ پاکستان کی اندرونی اور بیرونی مشکلات کس طرح حل ہوسکتی ہیں؟ پاکستان میں کس طرح کی حکومت قائم ہونے کی ضرورت ہے؟ ملت جعفریہ پاکستان میں کس طرح کے نظام کی خواہاں ہے؟ پاکستان میں موجود مختلف مسالک کس طرح زندگی گزارنا چاہتے ہیں؟ شیعیان اہلبیت علیہم السلام عزاداری سید الشہدا کو کس طرح کی اہمیت دیتے ہیں؟ کیا اخلاقی، اسلامی اور جمہوری طور پر کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی دوسرے کے جذبات کو مجروح کرے؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجیے۔
#ویڈیو #نمائندہ_حکومت #اندرونی #بیرونی_مسائل #حل #اسلامی_حکومت #اسلامی_نظام #قرآن_و_سنت #جدوجہد #فرقہ_واریت #فقہ_حنفیہ #فقہ_جعفریہ #عزادری_سید_الشہدا #احساسات #جذبات #احترام
More...
Description:
سفیرِ ولایت شہید علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ ایک مطلوبہ اسلامی نظام اور مسالک کے درمیان محبت و بھائی چارگی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ پاکستان کی اندرونی اور بیرونی مشکلات کس طرح حل ہوسکتی ہیں؟ پاکستان میں کس طرح کی حکومت قائم ہونے کی ضرورت ہے؟ ملت جعفریہ پاکستان میں کس طرح کے نظام کی خواہاں ہے؟ پاکستان میں موجود مختلف مسالک کس طرح زندگی گزارنا چاہتے ہیں؟ شیعیان اہلبیت علیہم السلام عزاداری سید الشہدا کو کس طرح کی اہمیت دیتے ہیں؟ کیا اخلاقی، اسلامی اور جمہوری طور پر کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی دوسرے کے جذبات کو مجروح کرے؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجیے۔
#ویڈیو #نمائندہ_حکومت #اندرونی #بیرونی_مسائل #حل #اسلامی_حکومت #اسلامی_نظام #قرآن_و_سنت #جدوجہد #فرقہ_واریت #فقہ_حنفیہ #فقہ_جعفریہ #عزادری_سید_الشہدا #احساسات #جذبات #احترام
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
nizam,
wilayat,
firqah
variat,
quan,
islami
hkumat,
nizam
islami,
azadari,
Arif
Hussain
Hussaini,
zarorat,
shia,
suni,
0:47
|
عزاداری کے پیغام کو سمجھنے کی ضرورت | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
سن اکسٹھ ہجری کو معرض وجود میں آنے والا کربلا کا واقعہ، تمام عزاداروں کیلئے پیغام کا حامل ہے لہذا امام حسین...
سن اکسٹھ ہجری کو معرض وجود میں آنے والا کربلا کا واقعہ، تمام عزاداروں کیلئے پیغام کا حامل ہے لہذا امام حسین علیہ السلام پر گریہ اورعزاداری کرتے وقت ہرعزادار کو عزاداری کے پیغام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ امام حسین علیہ السلام کے قیام کا مقصد حاصل ہوسکے۔
بسا اوقات انسان عزاداری تو کرتا ہے مگر مقصد عزاداری سےغافل رہتا ہے جس کے نتیجے میں عزاداری سے وہ نتائج حاصل نہیں ہوتے جو ہونے چاہئیں اسی لئے اگرعزاداری سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنا ہوتوعزاداری کا پیغام سمجھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ امام حسین علیہ السلام کے نقش قدم پرچلتے ہوئےانسان ہر دور کے یزید کا مقابلہ کرسکے۔
یہ ویڈیو ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی زبانی عزاداری اور امام حسین علیہ السلام پر بہائے جانے والےاشکوں کے پیغام کی اہمیت پر مشتمل ہے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #عزاداری #پیغام #امام_حسین #ایام #غفلت #از_تبیین_تا_قیام
More...
Description:
سن اکسٹھ ہجری کو معرض وجود میں آنے والا کربلا کا واقعہ، تمام عزاداروں کیلئے پیغام کا حامل ہے لہذا امام حسین علیہ السلام پر گریہ اورعزاداری کرتے وقت ہرعزادار کو عزاداری کے پیغام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ امام حسین علیہ السلام کے قیام کا مقصد حاصل ہوسکے۔
بسا اوقات انسان عزاداری تو کرتا ہے مگر مقصد عزاداری سےغافل رہتا ہے جس کے نتیجے میں عزاداری سے وہ نتائج حاصل نہیں ہوتے جو ہونے چاہئیں اسی لئے اگرعزاداری سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنا ہوتوعزاداری کا پیغام سمجھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ امام حسین علیہ السلام کے نقش قدم پرچلتے ہوئےانسان ہر دور کے یزید کا مقابلہ کرسکے۔
یہ ویڈیو ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی زبانی عزاداری اور امام حسین علیہ السلام پر بہائے جانے والےاشکوں کے پیغام کی اہمیت پر مشتمل ہے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #عزاداری #پیغام #امام_حسین #ایام #غفلت #از_تبیین_تا_قیام
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
husyn,
imam
khamenei,
madahi,
noha,
mosiqi,
insan,
zendegi,
azadari,
shenakht,
hefazat,
imam,
imam
sayyid
ali
khamenei,
imam
khamenei,
azdari,
azdari
ke
paigham
ko
samajne
ki
zarorat,
2:27
|
اسلامی جمہوریہ کا محافظ خود خدا ہے | استاد حسن عباسی | Farsi Sub Urdu
ایران میں انقلاب اسلامی کو رونما ہوئے چار دہائیوں سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے اور اس دوران دشمن کی جانب سے...
ایران میں انقلاب اسلامی کو رونما ہوئے چار دہائیوں سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے اور اس دوران دشمن کی جانب سے انقلاب اسلامی کے خلاف مختلف قسم کی سازشیں ہوتی رہی ہیں اور اسلامی انقلاب کو ختم کرنے کیلئے آج بھی نت نئے حربے آزمائے جارہے ہیں، انہی حربوں میں ایک حربہ یہ بھی ہے کہ امریکہ میں موجود بدکار مردوں اور عورتوں پر مشتمل ایک ٹولے کے ذریعے غفلت کے شکار بعض ایرانی جوانوں اور نوجوانوں کے جذبات کو بھڑکا کر انہیں جمہوری اسلامیہ کے خلاف اکسایا جائے اور انہی جوانوں کو پر تشدد مظاہروں اور تخریبی کاروائیوں کیلئے استعمال کرتے ہوئے اپنے مطلوبہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔
دریں اثنا سوال یہ ہے کہ کیا دشمن اس طرح کی پست حرکتوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنی سازشوں میں کامیاب ہوسکتا ہے؟ اسکا جواب اگر منفی ہے تو اسکی کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ اور آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہونے والی کتاب قرآن کریم میں اس سلسلے میں کیا بیان کیا گیا ہے؟
انہی تمام سولات کے جوابات سے آگاہی کیلئے ڈاکٹر حسن عباسی کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ڈاکٹر_حسن_عباسی #مومن #اسلامی_جمہوریہ #انبیاء #ائمہ #دلیل #محافظ #خدا #غفلت #دین_اسلام #قرآن #نبی #ایران #غدار_سلیبریٹی
More...
Description:
ایران میں انقلاب اسلامی کو رونما ہوئے چار دہائیوں سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے اور اس دوران دشمن کی جانب سے انقلاب اسلامی کے خلاف مختلف قسم کی سازشیں ہوتی رہی ہیں اور اسلامی انقلاب کو ختم کرنے کیلئے آج بھی نت نئے حربے آزمائے جارہے ہیں، انہی حربوں میں ایک حربہ یہ بھی ہے کہ امریکہ میں موجود بدکار مردوں اور عورتوں پر مشتمل ایک ٹولے کے ذریعے غفلت کے شکار بعض ایرانی جوانوں اور نوجوانوں کے جذبات کو بھڑکا کر انہیں جمہوری اسلامیہ کے خلاف اکسایا جائے اور انہی جوانوں کو پر تشدد مظاہروں اور تخریبی کاروائیوں کیلئے استعمال کرتے ہوئے اپنے مطلوبہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔
دریں اثنا سوال یہ ہے کہ کیا دشمن اس طرح کی پست حرکتوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنی سازشوں میں کامیاب ہوسکتا ہے؟ اسکا جواب اگر منفی ہے تو اسکی کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ اور آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہونے والی کتاب قرآن کریم میں اس سلسلے میں کیا بیان کیا گیا ہے؟
انہی تمام سولات کے جوابات سے آگاہی کیلئے ڈاکٹر حسن عباسی کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ڈاکٹر_حسن_عباسی #مومن #اسلامی_جمہوریہ #انبیاء #ائمہ #دلیل #محافظ #خدا #غفلت #دین_اسلام #قرآن #نبی #ایران #غدار_سلیبریٹی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Islam,
jumhuri,
enqelab,
muhafez,
allah,
Ustad
Hasan
Abbasi,
iran,
dushman,
america,
javan,
hazrat,
hazrat
muhammad,
gheflat,
quran,
1:57
|
ایران کے بیرونی دشمنوں کی سازش | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
اس میں شک نہیں کہ اسلامی دنیا خاص کر اسلامی جمہوریہ ایران کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے عالمی استکبار...
اس میں شک نہیں کہ اسلامی دنیا خاص کر اسلامی جمہوریہ ایران کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے عالمی استکبار جدید طریقے اپناتا ہے اور اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے اورانکی سازشوں کوبے نقاب کرتے ہوئے قوم کو آگاہ کرنے کی غرض سے جب عالمی سامراج کے سرغنہ امریکہ کے ملوث ہونے کی بات کی جاتی ہے تو بعض افراد کو یہ بات اچھی نہیں لگتی ہے اور گویا انہیں اس بات سے الرجی ہے اور وہ اس بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہوتے اور اسی لئے وہ اسکے جواب میں غیر معقول جواز پیش کرتے ہوئے دشمن اور اس کی سازشوں کا دفاع کرتے ہیں۔
چنانچہ ایسے افراد کی نامعقول باتوں کےجواب میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای نے مدلل طور پر جو نقضی جواب دیا ہے وہ انتہائی اہم اور سننے کے قابل ہے جس کی تفصیل کو آپ اس ویڈیو میں مشاہدہ کر سکتے ہیں ۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #سابقہ #غیر_ملکی_ہاتھ #امریکی_حکومت #بہانے #ملوث #اقدام #حساسیت #غلط_بیانی #واقعات #جھوتے_تاثرات
More...
Description:
اس میں شک نہیں کہ اسلامی دنیا خاص کر اسلامی جمہوریہ ایران کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے عالمی استکبار جدید طریقے اپناتا ہے اور اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے اورانکی سازشوں کوبے نقاب کرتے ہوئے قوم کو آگاہ کرنے کی غرض سے جب عالمی سامراج کے سرغنہ امریکہ کے ملوث ہونے کی بات کی جاتی ہے تو بعض افراد کو یہ بات اچھی نہیں لگتی ہے اور گویا انہیں اس بات سے الرجی ہے اور وہ اس بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہوتے اور اسی لئے وہ اسکے جواب میں غیر معقول جواز پیش کرتے ہوئے دشمن اور اس کی سازشوں کا دفاع کرتے ہیں۔
چنانچہ ایسے افراد کی نامعقول باتوں کےجواب میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای نے مدلل طور پر جو نقضی جواب دیا ہے وہ انتہائی اہم اور سننے کے قابل ہے جس کی تفصیل کو آپ اس ویڈیو میں مشاہدہ کر سکتے ہیں ۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #سابقہ #غیر_ملکی_ہاتھ #امریکی_حکومت #بہانے #ملوث #اقدام #حساسیت #غلط_بیانی #واقعات #جھوتے_تاثرات
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
iran,
imam,
imam
khamenei,
islam,
iran,
america,
eqdam,
ghalat,
jhote,
dushman,
sazesh,
2:55
|
لشکر امام زمانؑ کی استقامت اور آمادگی | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
محبت مجھے ان جوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
ائمہ علیہم السلام کی الہی زندگی ایک الہی معاشرے اور...
محبت مجھے ان جوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
ائمہ علیہم السلام کی الہی زندگی ایک الہی معاشرے اور حکومت کی تشکیل کے لیے جدوجہد میں گزری، ایک ایسا معاشرہ اور حکومت کہ جہاں الہی اور مطلوبہ انسان تربیت پائیں، ایک ایسا معاشرہ جہاں کمال اور سعادت تک پہنچنے کے لیے تمام راستے ہموار اور نمایاں ہوں۔ منجی عالمِ بشریت امام زمانہ علیہ السلام کی عَالَمی الہی حکومت جس کے انتظار اور امید میں نہ فقط مسلمان ہیں بلکہ تمام الہی ادیان اس نجات دہندہ کے منتظر ہیں۔
اسلامی انقلاب کا بھی بنیادی ہدف اُس الہی اور عادلانہ اسلامی حکومت کو قائم کرنے والے نجات دہندہ کے ظہور کے لیے مقدمات فراہم کرنا ہے۔ اور آج الحمدا للہ یہ کام ماضی کی نسبت تیزی سے انجام پارہا اور ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای کی با بصیرت قیادت مین شہادتوں اور کامیابیوں کا یہ عاشورائی کارواں اپنی الہی منزل کی جانب روا دواں ہے۔
لشکر امام زماں کے الہی عزم و ارادے اور ولی امرِ مسلمین کے بیانات سے قلوب منور کرنے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #استقامت #کفر #لشکر #سکون #پرچم #پر_افتکار #آب #آئینہ #جوان #رشد #ترقی
More...
Description:
محبت مجھے ان جوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
ائمہ علیہم السلام کی الہی زندگی ایک الہی معاشرے اور حکومت کی تشکیل کے لیے جدوجہد میں گزری، ایک ایسا معاشرہ اور حکومت کہ جہاں الہی اور مطلوبہ انسان تربیت پائیں، ایک ایسا معاشرہ جہاں کمال اور سعادت تک پہنچنے کے لیے تمام راستے ہموار اور نمایاں ہوں۔ منجی عالمِ بشریت امام زمانہ علیہ السلام کی عَالَمی الہی حکومت جس کے انتظار اور امید میں نہ فقط مسلمان ہیں بلکہ تمام الہی ادیان اس نجات دہندہ کے منتظر ہیں۔
اسلامی انقلاب کا بھی بنیادی ہدف اُس الہی اور عادلانہ اسلامی حکومت کو قائم کرنے والے نجات دہندہ کے ظہور کے لیے مقدمات فراہم کرنا ہے۔ اور آج الحمدا للہ یہ کام ماضی کی نسبت تیزی سے انجام پارہا اور ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای کی با بصیرت قیادت مین شہادتوں اور کامیابیوں کا یہ عاشورائی کارواں اپنی الہی منزل کی جانب روا دواں ہے۔
لشکر امام زماں کے الہی عزم و ارادے اور ولی امرِ مسلمین کے بیانات سے قلوب منور کرنے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #استقامت #کفر #لشکر #سکون #پرچم #پر_افتکار #آب #آئینہ #جوان #رشد #ترقی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Lashkar,
Imam,
Imam
Zaman,
Imam
Mahdi,
Esteqamat,
Amadegi,
Imam
Khamenei,
Hukumat,
Insan,
Musalman,
Muslim,
Islam,
Dien,
Enqelab,
Enqelab
Islami,
Basirat,
Javan,
Rushd,
9:07
|
قرآن کو مزید مؤثر بنانے کا ایک طریقہ | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
تلاوتِ قرآن کی لوگوں کے دلوں پر زیادہ تاثیرڈالنے کے کچھ طریقے ہیں جن میں سے ایک طریقہ اختلافِ قرائت کو...
تلاوتِ قرآن کی لوگوں کے دلوں پر زیادہ تاثیرڈالنے کے کچھ طریقے ہیں جن میں سے ایک طریقہ اختلافِ قرائت کو استعمال کرنا ہے۔ البتہ خود اسکی دو صورتیں ہو سکتی ہیں : اختلافِ قرائت کو کچھ لوگ (صرف) خود نمائی (اور دکھاوے) کے لیے استعمال کرتے ہیں جس کا نہ صرف کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ یہ مطلوبہ تلاوت ہی نہیں ہے جبکہ بعض جگہوں پر اختلافِ قرائت کا استعمال انتہائی مفید ہے: مثلا جب اختلاف قرائت کے تکرار سے کسی خاص مقام کی اہمیت کا بتانا مقصود ہو۔ رہبر معظم دونوں طرح کے لیے مثالیں بھی بیان فرماتے ہیں۔ قاری عبد الباسط، قاری شیخ مصطفیٰ اسماعیل اور قاری محمد عمران کے بارے میں رہبر معظم کیا فرماتے ہیں؟ قرائت حفص از عاصم، قرائت ورش از نافع اور قرائت حمزہ کے لیے رہبر معظم کونسی مثالیں بیان کرتے ہیں؟ اور خاص طور پر شیخ مصطفیٰ اسماعیل نے قرائتِ ورش کے ذریعے حضرت سلیمانؑ کے ساتھی کے عیار جن کے غرور کو مٹی میں ملانے کا اظہار کیسے کیا؟ اس خوبصورت ویڈیو میں ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #قاری #تلاوت #قرآن #اختلاف_قرائت #اثر #تکرار #عبد_الباسط #شیخ_مصطفی_اسماعیل #قرائت_ورش #قرائت_حفص #جن #حفص_از_عاصم #امالہ #قرائت_حمزہ
More...
Description:
تلاوتِ قرآن کی لوگوں کے دلوں پر زیادہ تاثیرڈالنے کے کچھ طریقے ہیں جن میں سے ایک طریقہ اختلافِ قرائت کو استعمال کرنا ہے۔ البتہ خود اسکی دو صورتیں ہو سکتی ہیں : اختلافِ قرائت کو کچھ لوگ (صرف) خود نمائی (اور دکھاوے) کے لیے استعمال کرتے ہیں جس کا نہ صرف کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ یہ مطلوبہ تلاوت ہی نہیں ہے جبکہ بعض جگہوں پر اختلافِ قرائت کا استعمال انتہائی مفید ہے: مثلا جب اختلاف قرائت کے تکرار سے کسی خاص مقام کی اہمیت کا بتانا مقصود ہو۔ رہبر معظم دونوں طرح کے لیے مثالیں بھی بیان فرماتے ہیں۔ قاری عبد الباسط، قاری شیخ مصطفیٰ اسماعیل اور قاری محمد عمران کے بارے میں رہبر معظم کیا فرماتے ہیں؟ قرائت حفص از عاصم، قرائت ورش از نافع اور قرائت حمزہ کے لیے رہبر معظم کونسی مثالیں بیان کرتے ہیں؟ اور خاص طور پر شیخ مصطفیٰ اسماعیل نے قرائتِ ورش کے ذریعے حضرت سلیمانؑ کے ساتھی کے عیار جن کے غرور کو مٹی میں ملانے کا اظہار کیسے کیا؟ اس خوبصورت ویڈیو میں ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #قاری #تلاوت #قرآن #اختلاف_قرائت #اثر #تکرار #عبد_الباسط #شیخ_مصطفی_اسماعیل #قرائت_ورش #قرائت_حفص #جن #حفص_از_عاصم #امالہ #قرائت_حمزہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
qaari,
tilawat,
quran,
assar,
takraar,
jin,
Imala,
قرآن
,مزید,
مؤثر
,بنانے
,طریقہ
,امام
سید
علی
خامنہ
ای
4:56
|
اصلی دشمن کو پہچاننے کی ضرورت | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
ہم اپنے دشمن کا اس وقت تک مقابلہ نہیں کرسکتے جب تک ہمیں اپنے اصلی دشمن کے بارے میں صحیح شناخت نہ ہو، چنانچہ اس...
ہم اپنے دشمن کا اس وقت تک مقابلہ نہیں کرسکتے جب تک ہمیں اپنے اصلی دشمن کے بارے میں صحیح شناخت نہ ہو، چنانچہ اس سلسلے میں سب سے پہلے تو دوست اور دشمن کی پہچان ضروری ہے اور اس کے بعد اگلے مرحلے میں اصلی اور غیر اصلی دشمن کو پہچاننا نہایت ضروری ہے، عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ دشمن کے حوالے سے صحیح شناخت نہ ہونے کی بنا پر انسان بجائے اصلی دشمن کے غیر اصلی دشمن سے الجھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں انسان کی طاقت اور قوت بھی کمزور پڑ جاتی ہے اور اسی کے ساتھ مطلوبہ نتیجہ بھی حاصل نہیں ہوتا ہے۔ لٰہذا اس باب میں اصلی دشمن کی پہچان نہایت ضروری ہے، اب سوال یہ ہے کہ ہمارا اصلی دشمن کون ہے اور اسے کیسے پہچانا جاسکتا ہے اور وہ کس طرح مسلمانوں کے خلاف اقدام کرتا ہے؟ چنانچہ اس ضمن میں تفصیلی جواب امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #حج #دین_اسلام #دشمن #شناخت #دوست #محاذ #اصلی_دشمن #آستین #گریباں #مسلمان #قتل
More...
Description:
ہم اپنے دشمن کا اس وقت تک مقابلہ نہیں کرسکتے جب تک ہمیں اپنے اصلی دشمن کے بارے میں صحیح شناخت نہ ہو، چنانچہ اس سلسلے میں سب سے پہلے تو دوست اور دشمن کی پہچان ضروری ہے اور اس کے بعد اگلے مرحلے میں اصلی اور غیر اصلی دشمن کو پہچاننا نہایت ضروری ہے، عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ دشمن کے حوالے سے صحیح شناخت نہ ہونے کی بنا پر انسان بجائے اصلی دشمن کے غیر اصلی دشمن سے الجھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں انسان کی طاقت اور قوت بھی کمزور پڑ جاتی ہے اور اسی کے ساتھ مطلوبہ نتیجہ بھی حاصل نہیں ہوتا ہے۔ لٰہذا اس باب میں اصلی دشمن کی پہچان نہایت ضروری ہے، اب سوال یہ ہے کہ ہمارا اصلی دشمن کون ہے اور اسے کیسے پہچانا جاسکتا ہے اور وہ کس طرح مسلمانوں کے خلاف اقدام کرتا ہے؟ چنانچہ اس ضمن میں تفصیلی جواب امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #حج #دین_اسلام #دشمن #شناخت #دوست #محاذ #اصلی_دشمن #آستین #گریباں #مسلمان #قتل
Video Tags:
اصلی
دشمن,
پہچاننے,
ضرورت,
امام
خامنہ
ای,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Dushman,
Zarurat,
Imam
Khamenei,
Shinakht,
Dost,
Insan,
Musalman,
Islam,
Muslim,
4:17
|
حج میں تہذیب سازی کی ضرورت | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
سفرِ حج، حقیقت میں خود سازی اورجہاد ِ اکبر کا ایک وسیع میدان ہے جس میں ثقافت اور تہذیب سازی کرتے ہوئے مراسم حج...
سفرِ حج، حقیقت میں خود سازی اورجہاد ِ اکبر کا ایک وسیع میدان ہے جس میں ثقافت اور تہذیب سازی کرتے ہوئے مراسم حج کو عالمی پیمانے پر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مناسک حج کے دوران اس نکتے سے غفلت برتنے کی صورت میں حج سے وہ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوں گے جو مراسم حج سے ہمیں متوقع ہیں۔ مناسک حج سے اسی وقت پورا فائدہ حاصل کیاجاسکتا ہے جب ہم حج کے دوران تہذیب سازی کرتے ہوئے اس کے مفاہیم کو عالمی سطح پر پیش کرنے کوشش کریں تاکہ حج کا نام آتے ہی ہمارے جوانوں کے ذہنوں میں فورا وہ معانی اور مفاہیم آجائیں جو حج کے فلسفے سے ہم آہنگ ہیں۔ اب اس مقام پر سوال یہ ہے کہ حج کے باب میں ثقافت اور تہذیب سازی کی ذمہ داری کن افراد پر عائد ہوتی ہے اور تہذیب سازی کی صورت میں کونسے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟ اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں تمام مسلمان ایک ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے حج کے حوالے سے کلچر سازی کو کس طرح فروغ دے سکتے ہیں؟
چنانچہ انہی تمام سوالات کے جوابات سے آگاہی کے لئے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کیجئے۔
#ویڈیو #امام_سید_علی_خامنہ_ای #حج #مفاہیم #دنیا #ضرورت #حج_انتظامیہ #کلچر_سازی #مسلمان #اجتماعات #شرکت #انسان #اختلافات #ثقافت #رکاوٹ
More...
Description:
سفرِ حج، حقیقت میں خود سازی اورجہاد ِ اکبر کا ایک وسیع میدان ہے جس میں ثقافت اور تہذیب سازی کرتے ہوئے مراسم حج کو عالمی پیمانے پر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مناسک حج کے دوران اس نکتے سے غفلت برتنے کی صورت میں حج سے وہ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوں گے جو مراسم حج سے ہمیں متوقع ہیں۔ مناسک حج سے اسی وقت پورا فائدہ حاصل کیاجاسکتا ہے جب ہم حج کے دوران تہذیب سازی کرتے ہوئے اس کے مفاہیم کو عالمی سطح پر پیش کرنے کوشش کریں تاکہ حج کا نام آتے ہی ہمارے جوانوں کے ذہنوں میں فورا وہ معانی اور مفاہیم آجائیں جو حج کے فلسفے سے ہم آہنگ ہیں۔ اب اس مقام پر سوال یہ ہے کہ حج کے باب میں ثقافت اور تہذیب سازی کی ذمہ داری کن افراد پر عائد ہوتی ہے اور تہذیب سازی کی صورت میں کونسے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟ اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں تمام مسلمان ایک ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے حج کے حوالے سے کلچر سازی کو کس طرح فروغ دے سکتے ہیں؟
چنانچہ انہی تمام سوالات کے جوابات سے آگاہی کے لئے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کیجئے۔
#ویڈیو #امام_سید_علی_خامنہ_ای #حج #مفاہیم #دنیا #ضرورت #حج_انتظامیہ #کلچر_سازی #مسلمان #اجتماعات #شرکت #انسان #اختلافات #ثقافت #رکاوٹ
Video Tags:
حج,
تہذیب
سازی,
ضرورت,
امام
خامنہ
ای,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Hajj,
Tahzib
saazi,
Imam
Khamenei,
Haqiqat,
Jihad,
Falsafa,
Musalmaan,
Makkah,
Madinah,
Namaz,
Mafahim,
3:14
|
مداحی اور نوحہ خوانی کے دو بنیادی اصول | شہید قاسم سلیمانی | Farsi Sub Urdu
نوحہ خوانی اور مداحی بھی اپنی جگہ ایک فن اور مہارت ہے اور دوسرے فنون اور مہارتوں کی طرح اس کے بھی اپنے اصول و...
نوحہ خوانی اور مداحی بھی اپنی جگہ ایک فن اور مہارت ہے اور دوسرے فنون اور مہارتوں کی طرح اس کے بھی اپنے اصول و قواعد ہیں، اگر مداحی اور نوحہ خوانی کے دوران، ان اصولوں کی رعایت کی جائے تو یہ نوحہ خوانی، سامعین اور مخاطبین پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہیں لٰہذا مداحی اور نوحہ خوانی کے دوران انکی رعایت بہت ضروری ہے اور انہی اصولوں کے تحت اس عبادت کو انجام دیا جانا چاہئے تاکہ اس کے مطلوبہ نتائج حاصل ہوسکے لیکن اگر نوحہ خواں کی جانب سے ان اصولوں کی رعایت کے بغیر نوحہ خوانی اور مداحی کی جائے تو پھر اس کے نتائج کیا ہوسکتے ہیں؟ چنانچہ اسی اہم سوال کے جواب کو حاصل کرنے کے لئے شہید حاج قاسم سلیمانی کے معرفت آمیز بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #شہید_قاسم_سلیمانی #حقیقت_گوئی #معنویت #سامعین #اثرات #محرم #عروج #حزن #مصیبت #شریک #اصول #بوجھ #جوش
More...
Description:
نوحہ خوانی اور مداحی بھی اپنی جگہ ایک فن اور مہارت ہے اور دوسرے فنون اور مہارتوں کی طرح اس کے بھی اپنے اصول و قواعد ہیں، اگر مداحی اور نوحہ خوانی کے دوران، ان اصولوں کی رعایت کی جائے تو یہ نوحہ خوانی، سامعین اور مخاطبین پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہیں لٰہذا مداحی اور نوحہ خوانی کے دوران انکی رعایت بہت ضروری ہے اور انہی اصولوں کے تحت اس عبادت کو انجام دیا جانا چاہئے تاکہ اس کے مطلوبہ نتائج حاصل ہوسکے لیکن اگر نوحہ خواں کی جانب سے ان اصولوں کی رعایت کے بغیر نوحہ خوانی اور مداحی کی جائے تو پھر اس کے نتائج کیا ہوسکتے ہیں؟ چنانچہ اسی اہم سوال کے جواب کو حاصل کرنے کے لئے شہید حاج قاسم سلیمانی کے معرفت آمیز بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #شہید_قاسم_سلیمانی #حقیقت_گوئی #معنویت #سامعین #اثرات #محرم #عروج #حزن #مصیبت #شریک #اصول #بوجھ #جوش
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
asaraat,
Muharram,
urooj,
museebat,
sharik,
usool,
noha,
bunyad,
shaheed
Qasem
Soleimani,
نوحہ
,
بنیادی
,
اصول
,
شہید
قاسم
سلیمانی,