1:53
|
1:23
|
Video Tags:
Sahar,,,,,,,,,,
News,,,,,,,,,,
Bulletin,,,,,,,,,,
sahar,,,,,,,,,,
tv,,,,,,,,,,
urdu,,,,,,,,,,
news,,,,,,,,,,
khabrain,,,,,,,,,,
akhbarat,,,,,,,,,,
iran,,,,,,,,,,
tehran,,,,,,,,,,
india,,,,,,,,,,
pakistan,,,,,,,,,,
irib,,,,,,,,,,
transmission,,,,,,,,,,
world,,,,,,,,,,
affairs,,,,,,,,,,
economics,,,,,,,,,,
Haqiqat,,,,,,,,,,
Current,,,,,,,,,,
Issue,
3:05
|
Video Tags:
Sahar,,,,,,,,,,,
News,,,,,,,,,,,
Bulletin,,,,,,,,,,,
sahar,,,,,,,,,,,
tv,,,,,,,,,,,
urdu,,,,,,,,,,,
news,,,,,,,,,,,
khabrain,,,,,,,,,,,
akhbarat,,,,,,,,,,,
iran,,,,,,,,,,,
tehran,,,,,,,,,,,
india,,,,,,,,,,,
pakistan,,,,,,,,,,,
irib,,,,,,,,,,,
transmission,,,,,,,,,,,
world,,,,,,,,,,,
affairs,,,,,,,,,,,
economics,,,,,,,,,,,
Haqiqat,,,,,,,,,,,
Current,,,,,,,,,,,
Issue,,
1:01
|
Video Tags:
Arab,,Leag,,Asal,,Dushman,,Kay,,Bajaye,,Iran,,Per,,Ilzam,,Laga,,Rahi,,Hay,,sahar,,Urdu,,News
1:22
|
Video Tags:
Pakistan,,nay,,amrici,,Safarat,,Karon,,Per,,Jawabi,,Pabandki
1:07
|
Video Tags:
Alzam,,Laga,,Kar,,Corona,,Ko,,Khatam,,Nahi,,Kia,,Ja,,Sakta,,Cheen,,Sahar,,Urdu,,News
60:42
|
| Jashn e Wiladat Imam Ali Raza a.s | Shia kon? Imam Baqir ki Hadith I HIWM Syed Ali Murtaza zaidi I Karachi | 11 June 2022 - Urdu
شیعہ کون؟ امام باقر ع کی حدیث
سید علی مرتضی زیدی
پروردگار کا احسان ہے کہ اس نے دین کی محبت اور آئمہ کی محبت...
شیعہ کون؟ امام باقر ع کی حدیث
سید علی مرتضی زیدی
پروردگار کا احسان ہے کہ اس نے دین کی محبت اور آئمہ کی محبت سے نوازا ہے۔ آج کا مبارک اور نورانی دن ہے امام علی رضا کی ولادت کا دن ہے۔ امام کے القاب میں سے ایک لقب یا معین االضعفا و لفقرا ہے ہے جس کی معنی ہے ضعیفوں اور وطن سے دور لوگوں کی مدد کرنے والے ہیں۔
آج کا دن امام علی رضا سے عیدی حاصل کرنے کا دن ہے۔ ہم اس دنیا کے اندر چند دن رہیں گے اور کہیں جائیں گے یہ چند دن امتحان ہیں اس امتحان کو گذارنے کیلئے ہم کو اہلبیت کی مودت دے۔ ہم سے اللہ پاک نے کچھ امتحان چاہے تھے۔ ہم سے جو خدا نے چاہا ہم نے سمجھا کہ اس کا امتحان نہیں ہوگا اور جو خدا نے نہیں چاہا ہم نے سمجھا کہ اصل امتحان اس کا ہوگا۔
نھج البلاغہ سے سیکھتے ہوئے میں نے یہ عرض کیا تھا۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کیا چاہا تھا کہ یہ واجب ہے اور ہم کس کو واجب سمجھتے ہیں؟
کوئی آدمی اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت کس کو دے گا۔
انسان کسی کام میں مہارت کس طرح لیتا ہے؟۔ مجھے بولتے ہوئے پچیس برس ہوئے ہیں۔ جو بچپنے میں سنتے تھے اب وہ بچوں والے ہو گئے ہیں۔ کوئی اگر کس کام کو دس ہزار گھنٹے بجا لائے تو وہ اس میں ماہر ہوجاتا ہے۔ ایک کرکیٹر نے کہا کہ میں روزانہ300بالیں کھیلتا ہوں۔ جو محنت کرے گا وہ بن جائیگا۔
آپ زندگی کا اصل وقت کہاں لگا رہے ہو، اگر کوئی بچہ روزانہ 8 گھنۓ وڈیو گیم کھیلتا ہے تو اس نے اس کام کو واجب سمجھا ہوا ہے۔ ایک آدمی کو روزانہ چھ سے آٹھ گھنٹے سوتا ہے۔ اگر کوئی زیادہ سو رہا ہے تو اس نے سونا واجب سمجھا ہوا ہے۔ دیہات میں ایک چائے کے کپ پر لوگ دو فلمیں دیکھتے ہیں اس کی زندگی میں یہ واجب ہے۔ اس کی قیمت وہ چیز ہے جس کو اس نے واجب سمجھا ہے جس بچے نے گیم کو واجب سمجھا ہے اس کی قیمت وڈیو گیم ہے۔ آپ تلاش کریں کہ آپ کی زندگی میں کیا واجب ہے۔ ہمارے معاشرے میں ایک چیز کو واجب سمجھا جاتا ہے کمانے کو واجب سمجھا جاتا ہے اگر کوئی اچھا کما لے تو صحی اگر اچھا نہ کما سکے تو وہ صحی نہیں۔ معاشرے اور مساجد میں عزت اس کو ملتی ہے جو زیادہ کماتا ہے۔ ہم جس نماز کو واجب سمجھتے ہیں اس کی محفل میں بھی ہم واجب اس کو سمجھتے ہیں اور عزت اس کو دیتے ہیں جو زیادہ کماتا ہے۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کمانا واجب نہیں کیا تھا۔ خدا نے حلال کمانا واجب کیا تھا یا رزق پہنچانے کا واعدہ کیا تھا۔ خدا نے کمانا واجب نہیں کیا ہے اس نے \"محنت کرنا\" واجب کیا ہے اور رزق کا ذمہ خود لیا ہے۔
ہم تم سے رزق کا سوال نہیں کر رہے رزق ہم دیں گے۔
جو کماتا اس کو عزت دیں گے۔ جو بچا کما کر نہیں لائے اس کو احترام کم دیتے ہیں۔ رزق کا واعدہ خدا پر ہے۔ ہمارا کام محنت کرنا ہے حلال کمائیں۔ کمانا ذمیداری نہیں ہے محنت کرنا ذمیداری ہے۔
اللہ پاک نے کیا واجب کیا تھا۔ نماز، روزہ، حج واجب کیا تھا۔ جب میں فروع دین گنواتا ہوں تو حج تک بس کر لیتا ہوں ، زکوات اور خمس کی بات کروں گا تو آپ کا موڈ خراب ہوجائیگا۔ جہاد کی بات کی تو پھر ساری دنیا مخالف ہوجائیگی۔ ان سے زیادہ کچھ اور واجب ہے۔
میں طالبعلم رہا ۔ 17 برس میں طالبعلم رہا اب 55 برس کا ہوں اگر مجھ میں اور دوسرے میں فرق نہ ہو تو آپ پوچھ سکتے ہو تم نے وقت کہاں گذارا ؟
بچے اسکول میں جائیں گے۔ کچھ جابس میں کچھ کاروبار اور کچھ پرائیوٹ جاب کریں گے۔ ہمارے دوست بھی رشوت لیتے ہیں۔ فرق کیا ہے؟ اپنے آپ سے سوال کریں۔ ہم اہلبیت کے ماننے والے ہیں فرق کہاں ہونا چاہئے۔ ہم چند فرق بیان کریں گے۔
معصومیں سے پوچھا گیا کہ آپ کے ماننے والے کو کیسے پہچانیں انہوں نے کیا کہا ہے۔ میں نے ملک کے صدر سے رشتہ جورا وہ مانتا ہے یا نہیں مانتا۔ میں ہاتھ کھولتا ہوں اور روزہ پانچ منٹ دیر سے کھولتا ہوں یہ رشتہ انہوں نے دیا ہے؟ یا ہم نے بنایا ہے
آئمہ ہم کو کب اپنا مانتے ہیں۔ اگر ہم ایک دن گذاریں اور اہلبیت کی ایک روایت بھی نہیں پڑہی تو آپ نے زندگی کا ایک دن ضائع کیا۔ تم خزانے پر بیٹھے تھے اور کہا کہ میں فقیر ہوں میں فقیر ہوں مگر اس خزانے سے کچھ نہیں لیا۔ نوکریوں کیلئے پریشان ہیں۔ کیا ہم احمق ہیں؟ جو اہلبیت نے خزانہ دیا ہے اس کو ہم نے پڑہا ہے؟۔ ایک کتاب ہے جس کا نام ہے من لا یحضر الفقیہ جس کی معنی ہیں جب فقیہ نہ ہو۔ ہم نے کبھی پڑہی ہے۔
مولا علی ع نے 250 خطبے مدرسوں میں بیٹھ کر دیئے بلکہ یہ بازار، مسجد، میدان جنگ میں دیئے ہیں ۔ کیا مولا کی وہ گیدہرنگ سلیکٹیڈ تھی۔ دنیا کے علم پڑہنے کو تیار ہیں مگر نہیں پڑہ رہے تو ان کا علم۔ کاش دنیا میں ہی بہتر ہوجاتے وہ بھی نہیں بنائی؟ ہم دعویدار ہیں کہ ان کے ماننے والے ہیں۔
لإمام الباقر (عليه السلام):
🔰«كيف من انتحل قول الشيعة و أحبنا أهل البيت؟ فواللّہ ما شيعتنا إلا من اتّقى اللّہ و أطاعه، و ما كانوا يُعرفون يا جابر إلا بالتواضع والتخشّع والإنابة و كثرة ذكر اللّہ والصوم و الصلاة و البرّ بالوالدين وتعاهد الجيران من الفقراء و ذوي المسكنة والغارمين و الأيتام، وصدق الحديث وتلاوة القرآن وكفّ الألسن عن الناس الا من خير.» (السرائر ٣-٣٣٦)
🔹ای جابر!جو شخص شیعہ ہونے کا دعویدار ہے کیا اُس کیلئے کافی ہے کہ وہ صرف ہم اھلبیت علیھم السّلام کی محبّت کا دم بھرے؟! اللّہ کی قسم!ہمارا شیعہ نہیں ہو سکتا مگر وہ شخص جو الٰہی تقوا اختیار کرے اور اُس کی اطاعت کرے۔اے جابر!انہیں پہچانا نہیں جاتا مگر انکساری ،خشوع،امانت داری،ذکرالٰہی میں کثرت،روزہ،نماز،والدین کے ساتھ نیکی،پڑوسیوں فقیروں در ماندہ افراد قرضداروں اور یتتموں سے اچھا سلوک،سچی بات،قرآن کی تلاوت اور اپنی زبانوں کو صرف لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے کے علاوہ روکنے سے پہچانا جاتا ہے-
پیسہ کا تکبر دکھائیں گے؟ دنیا میں پاکیزہ چیزیں علم اور تقوی ہے اگر ان پر بھی تکبر دکھائے تو ذلیل ہے۔ پیسہ پست چیز ہے جو اس پر تکبر دکھائے وہ تو ذلیل پھر ذلیل ہے۔ دنیا میں پاکیزہ علم اور تقوی پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام شیطان کے برابر ہے۔ دولت اور ذلیلوں کے درمیان شہرت پانے پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام کیا ہے یہ تو گندی نالی کے کیڑے کے برابر ہے۔ ایمانداروں میں شہرت دکھائے۔
خوف خدا کیا ہےَ حج پر جائیں بدترین لوگ بھی ادہر توبہ کریں گے۔ منی کے میدان توبہ کرتے ہیں۔ بھائی جب تنھائی میں گناہ کرتے ہو خدا یاد آتا ہے کہ نہیں۔ کمزور کے سامنے کھڑے ہو کر گناہ نہ کرو۔ سب کے سامنے رہ کر پاکیزہ رہنا نہیں بلکہ اکیلے رہ کر پاکیزہ رہنا۔۔ کسی نے کہا کہ یہ چیز لو گے 100 کی ملے گی میں نے وہ چیز 95 کی لوں اور رسید بنوائوں 100 روہے کی۔ دوسرے کو 100 میں دی۔ میں نے 5 روپے پر اپنا دین بیچا ہے کیونکہ یہ وہ بات تھی جس کو خدا جانتا ہے اور میں نے اس پر بھروسہ کیا تھا مگر اس نے 5 روپے کا چونا لگانے کا موقع ملا تو اس نے 5 روپے کا چونا لگایا۔ ہم کہتے ہیں سیاستدان ذلیل ہیں۔ تم کو 5 روپے کھانے کا موقع ملا تھا تم نہیں چھوڑا تھا۔ ان کو کیوں گالیاں دے رہے ہو؟۔ عالم یہ ہے کہ مسجد کے کام کیلئے کسی کو 4 روپے دو تو بھول جائو۔ جب تک یہ پورا بل نہیں بنائےگا واپس نہیں آئیگا۔
اس کے بعد ہم کہیں کہ ہم کو خوف خدا ہے۔ کسی آدمی کی عزت میرے ہاتھ آجائے پھر دیکھنا۔ خوف خدا کسی کی عزت کو چھپانا ہوتا ہے یا اچھالنا ہوتا ہے۔ میں نے لوگوں کو دیکھا ہے تھوڑی رقم پر لوگوں کو ذلیل کرتے ہیں۔
ضیاالحق کی معنی ہیں حق کی روشنی ہے، مگر ہمارے ملک میں یہ نام غلط بندے کیساتھ لگ گیا اب کوئی رکھے گا یہ نام؟ ہم نے زندگی میں صرف دو بار خدا سے سرگوشیوں میں بات کی ہے۔ کیا ہم تنھائی میں خدا سے کلام کرتے ہیں؟۔ لوگ کہتے ہیں ہمارے ہاں عالم اور کتاب نہیں ہیں۔ تم خدا سے کلام کرو تم کو کیا چاہئے؟ اکیلے میں بیٹھو اللہ سے کلام کرو۔ کیوں نہیں کرتے۔ دماغ میں اتنی اور چیزیں بھری ہیں کہ اس کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ خدا سے سجدے میں کلام کریں۔ ایک منٹ سجدہ میں گذرا تو دیکھیں۔ ہمارے دماغ میں بہت کچھ بھرا ہوا ہے کہ اس میں خدا نہیں آسکتا۔ لوگ سنتے سنتے بوڑہے ہوگئے تو پھر ہم نے ان کو کیا سکھایا؟
٭ذکر خدا اس کو کہتے ہیں کہ اگر میں کوئی کام کروں تو اللہ یاد آئے۔ ذکر کو انگریزی میں ریمائنڈر کہتے ہیں جس کی معنی ہیں یاد دلانا۔ اس کو بار بار یاد آئے کہ خدا ہے۔ ادہر ( مسجد میں ) اللہ یاد آے کمال ہے یا باہر اللہ یاد آئے کیا کمال ہے؟ یہ مہارت نہیں بلکہ باہر خدا یاد آتا یے؟۔ مسکین بندہ آپ کے پاس آیا۔ یاد آیا خدا کے کمزور پر رحم کرنا، رشتیداروں میں بھی طاقتور اور کمزور کون ہے یہ سب پیسے پر ہے۔ پہلے کہتے تھے کہ خاندان میں بڑا کون ہے۔ اب طاقتور کون ہے اس نے بول دیا تو اس کی چلے گی۔ طاقت کے بل پر احترام ملے تو یہ کمینے پن کا زمانہ ہے۔ دولت چوری سے آتی ہے۔ ہم دین کے نام پر بھی وہ سننا چاہتے ہیں۔
ہمارے معاشرے میں ہم ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں
والدین سے نیکی کرنا کوئی زمانہ تھا کہ لوگ دوسروں سے برائی کرتے تھے مگر والدین اور بیوی بچوں سے برائی نہیں کرتے تھے۔ اب وہ کیمنے پن کا زمانہ ہے کہ انسان صرف اپنے آپ سے باوفا ہے۔ جو ہم کو ان مسائل سے نکال سکتے ہیں ان سے ہمارا تمسک نہیں ہے۔ ہمارا اہلبیت سے تمسک رہ گیا ہے صرف دینا لینے کیلئے۔ ہم علم پر، زیارتوں پھی جاتے ہیں دنیا لینے کیلئے۔ کیا خدا نے ان کو دنیا دینے کیلئے بھیجا تھا۔ ہمارا تعلق کونسا ہے۔
ہمارے ہاں کمزوروں اور مسکیوں کی مدد کرتا ہے واٹس اپ پر ڈالتا ہے۔ کوئی کام کرتا ہے اس کے نیچے تختی پر اپنا نام لکھواتا ہے۔ اللہ کیلئے تھا تو تختی پر نام کیوں؟ مرحوم کے فاتحہ کیلئے نام نہ لیا تو ناراض۔ کیا فرشتوں کو حساب کتاب میں بھول ہوتی ہے؟۔
دین خدا میں اللہ نیکیاں دیکھتا ہے۔ دکھاوا کریں کوئی ثواب نہیں ملے گا تم نے دکھاوے کیلئے کیا وہ مل گیا۔ میرے پاس مسکین آگیا تو میں نے نہیں دینا ہے یہ مجھے کیا دے گا؟ جب بڑی گاڑی والے نے مانگا تو دے دیا۔ میرا دینا خدا کیلئے نہیں تھا۔ ہمارے پاس چند ظاہری چیزیں رہ گئی ہیں۔ دین کی روح \"نکلی\" ہوئی ہے۔
ہمارے ہاں روش خدائی نہیں ہے۔ مادہ پرستوں کے پاس جو پیسا دے گا اس کو فنڈ ریز کرنے کیلئے جو اتنے پیسے دے گا۔ آسٹریلیا میں دعائے کمیل کیلئے 50 ڈالر کا ٹکٹ رکھا گیا کہ جو 50 ڈالر کا ٹکٹ خریدے گا پڑہنے والے کے پیچھے بیٹھے گا۔ دعا کمیل میں کہاں بیٹھے گا اس کا ٹکٹ ہوگا۔ یہ ہو رہا ہے۔ یہ عالم ہےاس نے لوگوں کے دلوں میں ہے کہ عزت اس وجہ سے جو پیسا زیادہ دے گا اس کو زیادہ عزت ملے گا۔ اس کو آفیشل کردیا۔
1970 میں میڈیا فحش نہیں تھا اب کیوں ہے؟۔ اگر لوگوں میں فحاشی کی طلب نہ ہو تو وہ نہ دکھائیں۔ اب میڈیا فحش اس لیے ہے کہ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں اس لئے دکھا رہے ہیں کہ اس کو دیکھا جا رہا ہے۔ معاشرے سے فحاشی ختم کرنی ہے تو پہلے اپنی دل سے فحاشی نکالیں۔
اگر کسی بچی کو پتا چل جائے کہ بے حیائی سے اس کی بے عزتی ہوگی تو وہ بے حیائی کرے گی؟ وہ میک اپ کرتی ہی اس لئے ہے کہ اس کو عزت چاہیے ہوتی ہے۔ میک اپ کر کے بن سنور کر نکلوں گی تو بے عزتی ہوگئ تو وہ بن سنور کر نکلے گی؟
اس کی زبان سے لوگوں کو برائی نہیں ملے گی، ہمارے گھروں میں بچوں کو گالیاں دیتا ہے بیوی کو گالیاں دیتا ہے۔ کیا ہم لوگ شیعہ ہیں
آپ ان احادیث کو پڑہیں ان میں کوئی چیز ایسی نہیں جس سے آپ کی معاشرے میں بے عزتی ہوگی؟ معاشرہ سچوں کو پسند کرتا ہے تکبر نہ کرنے والوں کو اچھا سمجھتا۔
امام حسن ع کی حدیث ہے کہ اے جوانوں خدا کی قسم ہم نے دیکھا ہے کہ کوئی دین کے پیچھے گیا ہو تو خدا نے اس کو دنیا بھی دے دی ہو اور خدا کی قسم ہم نے نہیں دیکھا کہ جس نے دنیا مانگی ہو اس کو دین بھی ملا ہو۔
جو دین کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے اور جو دنیا کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے۔
استاد محترم حجتہ الاسلام والمسلمین سید علی مرتضی زیدی کے درس سے انتخاب
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
More...
Description:
شیعہ کون؟ امام باقر ع کی حدیث
سید علی مرتضی زیدی
پروردگار کا احسان ہے کہ اس نے دین کی محبت اور آئمہ کی محبت سے نوازا ہے۔ آج کا مبارک اور نورانی دن ہے امام علی رضا کی ولادت کا دن ہے۔ امام کے القاب میں سے ایک لقب یا معین االضعفا و لفقرا ہے ہے جس کی معنی ہے ضعیفوں اور وطن سے دور لوگوں کی مدد کرنے والے ہیں۔
آج کا دن امام علی رضا سے عیدی حاصل کرنے کا دن ہے۔ ہم اس دنیا کے اندر چند دن رہیں گے اور کہیں جائیں گے یہ چند دن امتحان ہیں اس امتحان کو گذارنے کیلئے ہم کو اہلبیت کی مودت دے۔ ہم سے اللہ پاک نے کچھ امتحان چاہے تھے۔ ہم سے جو خدا نے چاہا ہم نے سمجھا کہ اس کا امتحان نہیں ہوگا اور جو خدا نے نہیں چاہا ہم نے سمجھا کہ اصل امتحان اس کا ہوگا۔
نھج البلاغہ سے سیکھتے ہوئے میں نے یہ عرض کیا تھا۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کیا چاہا تھا کہ یہ واجب ہے اور ہم کس کو واجب سمجھتے ہیں؟
کوئی آدمی اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت کس کو دے گا۔
انسان کسی کام میں مہارت کس طرح لیتا ہے؟۔ مجھے بولتے ہوئے پچیس برس ہوئے ہیں۔ جو بچپنے میں سنتے تھے اب وہ بچوں والے ہو گئے ہیں۔ کوئی اگر کس کام کو دس ہزار گھنٹے بجا لائے تو وہ اس میں ماہر ہوجاتا ہے۔ ایک کرکیٹر نے کہا کہ میں روزانہ300بالیں کھیلتا ہوں۔ جو محنت کرے گا وہ بن جائیگا۔
آپ زندگی کا اصل وقت کہاں لگا رہے ہو، اگر کوئی بچہ روزانہ 8 گھنۓ وڈیو گیم کھیلتا ہے تو اس نے اس کام کو واجب سمجھا ہوا ہے۔ ایک آدمی کو روزانہ چھ سے آٹھ گھنٹے سوتا ہے۔ اگر کوئی زیادہ سو رہا ہے تو اس نے سونا واجب سمجھا ہوا ہے۔ دیہات میں ایک چائے کے کپ پر لوگ دو فلمیں دیکھتے ہیں اس کی زندگی میں یہ واجب ہے۔ اس کی قیمت وہ چیز ہے جس کو اس نے واجب سمجھا ہے جس بچے نے گیم کو واجب سمجھا ہے اس کی قیمت وڈیو گیم ہے۔ آپ تلاش کریں کہ آپ کی زندگی میں کیا واجب ہے۔ ہمارے معاشرے میں ایک چیز کو واجب سمجھا جاتا ہے کمانے کو واجب سمجھا جاتا ہے اگر کوئی اچھا کما لے تو صحی اگر اچھا نہ کما سکے تو وہ صحی نہیں۔ معاشرے اور مساجد میں عزت اس کو ملتی ہے جو زیادہ کماتا ہے۔ ہم جس نماز کو واجب سمجھتے ہیں اس کی محفل میں بھی ہم واجب اس کو سمجھتے ہیں اور عزت اس کو دیتے ہیں جو زیادہ کماتا ہے۔ امام ع نے فرمایا کہ جس کو خدا نے واجب قرار دیا تھا اسے تم نے تو ایسے کنارہ پر لگا دیا ہے جیسے وہ واجب ہی نہیں اور جس کو خدا نے واجب نہیں کیا تھا تم اسے ایسے لے کر بیٹھے ہو جیسے یہی واجب تھا۔
خدا نے کمانا واجب نہیں کیا تھا۔ خدا نے حلال کمانا واجب کیا تھا یا رزق پہنچانے کا واعدہ کیا تھا۔ خدا نے کمانا واجب نہیں کیا ہے اس نے \"محنت کرنا\" واجب کیا ہے اور رزق کا ذمہ خود لیا ہے۔
ہم تم سے رزق کا سوال نہیں کر رہے رزق ہم دیں گے۔
جو کماتا اس کو عزت دیں گے۔ جو بچا کما کر نہیں لائے اس کو احترام کم دیتے ہیں۔ رزق کا واعدہ خدا پر ہے۔ ہمارا کام محنت کرنا ہے حلال کمائیں۔ کمانا ذمیداری نہیں ہے محنت کرنا ذمیداری ہے۔
اللہ پاک نے کیا واجب کیا تھا۔ نماز، روزہ، حج واجب کیا تھا۔ جب میں فروع دین گنواتا ہوں تو حج تک بس کر لیتا ہوں ، زکوات اور خمس کی بات کروں گا تو آپ کا موڈ خراب ہوجائیگا۔ جہاد کی بات کی تو پھر ساری دنیا مخالف ہوجائیگی۔ ان سے زیادہ کچھ اور واجب ہے۔
میں طالبعلم رہا ۔ 17 برس میں طالبعلم رہا اب 55 برس کا ہوں اگر مجھ میں اور دوسرے میں فرق نہ ہو تو آپ پوچھ سکتے ہو تم نے وقت کہاں گذارا ؟
بچے اسکول میں جائیں گے۔ کچھ جابس میں کچھ کاروبار اور کچھ پرائیوٹ جاب کریں گے۔ ہمارے دوست بھی رشوت لیتے ہیں۔ فرق کیا ہے؟ اپنے آپ سے سوال کریں۔ ہم اہلبیت کے ماننے والے ہیں فرق کہاں ہونا چاہئے۔ ہم چند فرق بیان کریں گے۔
معصومیں سے پوچھا گیا کہ آپ کے ماننے والے کو کیسے پہچانیں انہوں نے کیا کہا ہے۔ میں نے ملک کے صدر سے رشتہ جورا وہ مانتا ہے یا نہیں مانتا۔ میں ہاتھ کھولتا ہوں اور روزہ پانچ منٹ دیر سے کھولتا ہوں یہ رشتہ انہوں نے دیا ہے؟ یا ہم نے بنایا ہے
آئمہ ہم کو کب اپنا مانتے ہیں۔ اگر ہم ایک دن گذاریں اور اہلبیت کی ایک روایت بھی نہیں پڑہی تو آپ نے زندگی کا ایک دن ضائع کیا۔ تم خزانے پر بیٹھے تھے اور کہا کہ میں فقیر ہوں میں فقیر ہوں مگر اس خزانے سے کچھ نہیں لیا۔ نوکریوں کیلئے پریشان ہیں۔ کیا ہم احمق ہیں؟ جو اہلبیت نے خزانہ دیا ہے اس کو ہم نے پڑہا ہے؟۔ ایک کتاب ہے جس کا نام ہے من لا یحضر الفقیہ جس کی معنی ہیں جب فقیہ نہ ہو۔ ہم نے کبھی پڑہی ہے۔
مولا علی ع نے 250 خطبے مدرسوں میں بیٹھ کر دیئے بلکہ یہ بازار، مسجد، میدان جنگ میں دیئے ہیں ۔ کیا مولا کی وہ گیدہرنگ سلیکٹیڈ تھی۔ دنیا کے علم پڑہنے کو تیار ہیں مگر نہیں پڑہ رہے تو ان کا علم۔ کاش دنیا میں ہی بہتر ہوجاتے وہ بھی نہیں بنائی؟ ہم دعویدار ہیں کہ ان کے ماننے والے ہیں۔
لإمام الباقر (عليه السلام):
🔰«كيف من انتحل قول الشيعة و أحبنا أهل البيت؟ فواللّہ ما شيعتنا إلا من اتّقى اللّہ و أطاعه، و ما كانوا يُعرفون يا جابر إلا بالتواضع والتخشّع والإنابة و كثرة ذكر اللّہ والصوم و الصلاة و البرّ بالوالدين وتعاهد الجيران من الفقراء و ذوي المسكنة والغارمين و الأيتام، وصدق الحديث وتلاوة القرآن وكفّ الألسن عن الناس الا من خير.» (السرائر ٣-٣٣٦)
🔹ای جابر!جو شخص شیعہ ہونے کا دعویدار ہے کیا اُس کیلئے کافی ہے کہ وہ صرف ہم اھلبیت علیھم السّلام کی محبّت کا دم بھرے؟! اللّہ کی قسم!ہمارا شیعہ نہیں ہو سکتا مگر وہ شخص جو الٰہی تقوا اختیار کرے اور اُس کی اطاعت کرے۔اے جابر!انہیں پہچانا نہیں جاتا مگر انکساری ،خشوع،امانت داری،ذکرالٰہی میں کثرت،روزہ،نماز،والدین کے ساتھ نیکی،پڑوسیوں فقیروں در ماندہ افراد قرضداروں اور یتتموں سے اچھا سلوک،سچی بات،قرآن کی تلاوت اور اپنی زبانوں کو صرف لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے کے علاوہ روکنے سے پہچانا جاتا ہے-
پیسہ کا تکبر دکھائیں گے؟ دنیا میں پاکیزہ چیزیں علم اور تقوی ہے اگر ان پر بھی تکبر دکھائے تو ذلیل ہے۔ پیسہ پست چیز ہے جو اس پر تکبر دکھائے وہ تو ذلیل پھر ذلیل ہے۔ دنیا میں پاکیزہ علم اور تقوی پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام شیطان کے برابر ہے۔ دولت اور ذلیلوں کے درمیان شہرت پانے پر تکبر دکھائے تو اس کا مقام کیا ہے یہ تو گندی نالی کے کیڑے کے برابر ہے۔ ایمانداروں میں شہرت دکھائے۔
خوف خدا کیا ہےَ حج پر جائیں بدترین لوگ بھی ادہر توبہ کریں گے۔ منی کے میدان توبہ کرتے ہیں۔ بھائی جب تنھائی میں گناہ کرتے ہو خدا یاد آتا ہے کہ نہیں۔ کمزور کے سامنے کھڑے ہو کر گناہ نہ کرو۔ سب کے سامنے رہ کر پاکیزہ رہنا نہیں بلکہ اکیلے رہ کر پاکیزہ رہنا۔۔ کسی نے کہا کہ یہ چیز لو گے 100 کی ملے گی میں نے وہ چیز 95 کی لوں اور رسید بنوائوں 100 روہے کی۔ دوسرے کو 100 میں دی۔ میں نے 5 روپے پر اپنا دین بیچا ہے کیونکہ یہ وہ بات تھی جس کو خدا جانتا ہے اور میں نے اس پر بھروسہ کیا تھا مگر اس نے 5 روپے کا چونا لگانے کا موقع ملا تو اس نے 5 روپے کا چونا لگایا۔ ہم کہتے ہیں سیاستدان ذلیل ہیں۔ تم کو 5 روپے کھانے کا موقع ملا تھا تم نہیں چھوڑا تھا۔ ان کو کیوں گالیاں دے رہے ہو؟۔ عالم یہ ہے کہ مسجد کے کام کیلئے کسی کو 4 روپے دو تو بھول جائو۔ جب تک یہ پورا بل نہیں بنائےگا واپس نہیں آئیگا۔
اس کے بعد ہم کہیں کہ ہم کو خوف خدا ہے۔ کسی آدمی کی عزت میرے ہاتھ آجائے پھر دیکھنا۔ خوف خدا کسی کی عزت کو چھپانا ہوتا ہے یا اچھالنا ہوتا ہے۔ میں نے لوگوں کو دیکھا ہے تھوڑی رقم پر لوگوں کو ذلیل کرتے ہیں۔
ضیاالحق کی معنی ہیں حق کی روشنی ہے، مگر ہمارے ملک میں یہ نام غلط بندے کیساتھ لگ گیا اب کوئی رکھے گا یہ نام؟ ہم نے زندگی میں صرف دو بار خدا سے سرگوشیوں میں بات کی ہے۔ کیا ہم تنھائی میں خدا سے کلام کرتے ہیں؟۔ لوگ کہتے ہیں ہمارے ہاں عالم اور کتاب نہیں ہیں۔ تم خدا سے کلام کرو تم کو کیا چاہئے؟ اکیلے میں بیٹھو اللہ سے کلام کرو۔ کیوں نہیں کرتے۔ دماغ میں اتنی اور چیزیں بھری ہیں کہ اس کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ خدا سے سجدے میں کلام کریں۔ ایک منٹ سجدہ میں گذرا تو دیکھیں۔ ہمارے دماغ میں بہت کچھ بھرا ہوا ہے کہ اس میں خدا نہیں آسکتا۔ لوگ سنتے سنتے بوڑہے ہوگئے تو پھر ہم نے ان کو کیا سکھایا؟
٭ذکر خدا اس کو کہتے ہیں کہ اگر میں کوئی کام کروں تو اللہ یاد آئے۔ ذکر کو انگریزی میں ریمائنڈر کہتے ہیں جس کی معنی ہیں یاد دلانا۔ اس کو بار بار یاد آئے کہ خدا ہے۔ ادہر ( مسجد میں ) اللہ یاد آے کمال ہے یا باہر اللہ یاد آئے کیا کمال ہے؟ یہ مہارت نہیں بلکہ باہر خدا یاد آتا یے؟۔ مسکین بندہ آپ کے پاس آیا۔ یاد آیا خدا کے کمزور پر رحم کرنا، رشتیداروں میں بھی طاقتور اور کمزور کون ہے یہ سب پیسے پر ہے۔ پہلے کہتے تھے کہ خاندان میں بڑا کون ہے۔ اب طاقتور کون ہے اس نے بول دیا تو اس کی چلے گی۔ طاقت کے بل پر احترام ملے تو یہ کمینے پن کا زمانہ ہے۔ دولت چوری سے آتی ہے۔ ہم دین کے نام پر بھی وہ سننا چاہتے ہیں۔
ہمارے معاشرے میں ہم ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں
والدین سے نیکی کرنا کوئی زمانہ تھا کہ لوگ دوسروں سے برائی کرتے تھے مگر والدین اور بیوی بچوں سے برائی نہیں کرتے تھے۔ اب وہ کیمنے پن کا زمانہ ہے کہ انسان صرف اپنے آپ سے باوفا ہے۔ جو ہم کو ان مسائل سے نکال سکتے ہیں ان سے ہمارا تمسک نہیں ہے۔ ہمارا اہلبیت سے تمسک رہ گیا ہے صرف دینا لینے کیلئے۔ ہم علم پر، زیارتوں پھی جاتے ہیں دنیا لینے کیلئے۔ کیا خدا نے ان کو دنیا دینے کیلئے بھیجا تھا۔ ہمارا تعلق کونسا ہے۔
ہمارے ہاں کمزوروں اور مسکیوں کی مدد کرتا ہے واٹس اپ پر ڈالتا ہے۔ کوئی کام کرتا ہے اس کے نیچے تختی پر اپنا نام لکھواتا ہے۔ اللہ کیلئے تھا تو تختی پر نام کیوں؟ مرحوم کے فاتحہ کیلئے نام نہ لیا تو ناراض۔ کیا فرشتوں کو حساب کتاب میں بھول ہوتی ہے؟۔
دین خدا میں اللہ نیکیاں دیکھتا ہے۔ دکھاوا کریں کوئی ثواب نہیں ملے گا تم نے دکھاوے کیلئے کیا وہ مل گیا۔ میرے پاس مسکین آگیا تو میں نے نہیں دینا ہے یہ مجھے کیا دے گا؟ جب بڑی گاڑی والے نے مانگا تو دے دیا۔ میرا دینا خدا کیلئے نہیں تھا۔ ہمارے پاس چند ظاہری چیزیں رہ گئی ہیں۔ دین کی روح \"نکلی\" ہوئی ہے۔
ہمارے ہاں روش خدائی نہیں ہے۔ مادہ پرستوں کے پاس جو پیسا دے گا اس کو فنڈ ریز کرنے کیلئے جو اتنے پیسے دے گا۔ آسٹریلیا میں دعائے کمیل کیلئے 50 ڈالر کا ٹکٹ رکھا گیا کہ جو 50 ڈالر کا ٹکٹ خریدے گا پڑہنے والے کے پیچھے بیٹھے گا۔ دعا کمیل میں کہاں بیٹھے گا اس کا ٹکٹ ہوگا۔ یہ ہو رہا ہے۔ یہ عالم ہےاس نے لوگوں کے دلوں میں ہے کہ عزت اس وجہ سے جو پیسا زیادہ دے گا اس کو زیادہ عزت ملے گا۔ اس کو آفیشل کردیا۔
1970 میں میڈیا فحش نہیں تھا اب کیوں ہے؟۔ اگر لوگوں میں فحاشی کی طلب نہ ہو تو وہ نہ دکھائیں۔ اب میڈیا فحش اس لیے ہے کہ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں اس لئے دکھا رہے ہیں کہ اس کو دیکھا جا رہا ہے۔ معاشرے سے فحاشی ختم کرنی ہے تو پہلے اپنی دل سے فحاشی نکالیں۔
اگر کسی بچی کو پتا چل جائے کہ بے حیائی سے اس کی بے عزتی ہوگی تو وہ بے حیائی کرے گی؟ وہ میک اپ کرتی ہی اس لئے ہے کہ اس کو عزت چاہیے ہوتی ہے۔ میک اپ کر کے بن سنور کر نکلوں گی تو بے عزتی ہوگئ تو وہ بن سنور کر نکلے گی؟
اس کی زبان سے لوگوں کو برائی نہیں ملے گی، ہمارے گھروں میں بچوں کو گالیاں دیتا ہے بیوی کو گالیاں دیتا ہے۔ کیا ہم لوگ شیعہ ہیں
آپ ان احادیث کو پڑہیں ان میں کوئی چیز ایسی نہیں جس سے آپ کی معاشرے میں بے عزتی ہوگی؟ معاشرہ سچوں کو پسند کرتا ہے تکبر نہ کرنے والوں کو اچھا سمجھتا۔
امام حسن ع کی حدیث ہے کہ اے جوانوں خدا کی قسم ہم نے دیکھا ہے کہ کوئی دین کے پیچھے گیا ہو تو خدا نے اس کو دنیا بھی دے دی ہو اور خدا کی قسم ہم نے نہیں دیکھا کہ جس نے دنیا مانگی ہو اس کو دین بھی ملا ہو۔
جو دین کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے اور جو دنیا کے پیچھے ہے اس کی لائن اور ہے۔
استاد محترم حجتہ الاسلام والمسلمین سید علی مرتضی زیدی کے درس سے انتخاب
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
21:17
|
CLIP | ولایتِ فقیہ، ایک روشن حقیقت | Hujjat ul Islam Maulana Syed Mubashir Haider Zaidi | Urdu
انقلابِ اسلامیِ ایران نے اپنے 41 سالوں میں اسلامی دنیا اور خصوصا تشیع کو ترقی کے اس مقام پر پہنچایا ہے کہ جو...
انقلابِ اسلامیِ ایران نے اپنے 41 سالوں میں اسلامی دنیا اور خصوصا تشیع کو ترقی کے اس مقام پر پہنچایا ہے کہ جو اسے 1400 سالوں میں کبھی نصیب نہیں ہوا. آج کوئی عراق اور شام کے مزارات کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا. انقلاب سے پہلے کے ایرانی غفلت میں تھے. وه نہیں جانتے تھے کہ انکی پشت میں محسن حججی، شہید ہمت اور شہید باکری جیسے نوجوان پرورش پا رہے ہیں. خوارج نے اللہ کی ولایت کا نعره لگا کر لوگوں کو حق سے دور کیا، آج بعض افراد امیرالمؤمنین علی ع کی ولایت کا نعره لگا کر لوگوں کو حق سے دور کر رہے ہیں، جبکہ ولایتِ فقیہ قرآن و حدیث سے ثابت اور عقل کا تقاضہ ہے. آج دنیا بھر کی تشیع نظامِ ولایتِ فقیہ کے ساتھ وابستہ ہو گئی ہے، لیکن پاکستان میں کچھ کمی ره گئی ہے. وه اس لیے کیونکہ ہمارے ہاں باقاعده ممبروں سے ولایتِ علی ع کے نام پر اسکے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے. مومنین کو اس سلسلے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے. مزید...
Full Majlis:
https://youtu.be/5ahqAxWYf_k
Tarana by:
Syed Shuja Rizvi [Imamia Students Organization Pakistan]
Facebook Page:
https://www.facebook.com/AbaSalehProductions
YouTube Channel:
https://www.youtube.com/c/jawadhemani-abasaleh
More...
Description:
انقلابِ اسلامیِ ایران نے اپنے 41 سالوں میں اسلامی دنیا اور خصوصا تشیع کو ترقی کے اس مقام پر پہنچایا ہے کہ جو اسے 1400 سالوں میں کبھی نصیب نہیں ہوا. آج کوئی عراق اور شام کے مزارات کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا. انقلاب سے پہلے کے ایرانی غفلت میں تھے. وه نہیں جانتے تھے کہ انکی پشت میں محسن حججی، شہید ہمت اور شہید باکری جیسے نوجوان پرورش پا رہے ہیں. خوارج نے اللہ کی ولایت کا نعره لگا کر لوگوں کو حق سے دور کیا، آج بعض افراد امیرالمؤمنین علی ع کی ولایت کا نعره لگا کر لوگوں کو حق سے دور کر رہے ہیں، جبکہ ولایتِ فقیہ قرآن و حدیث سے ثابت اور عقل کا تقاضہ ہے. آج دنیا بھر کی تشیع نظامِ ولایتِ فقیہ کے ساتھ وابستہ ہو گئی ہے، لیکن پاکستان میں کچھ کمی ره گئی ہے. وه اس لیے کیونکہ ہمارے ہاں باقاعده ممبروں سے ولایتِ علی ع کے نام پر اسکے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے. مومنین کو اس سلسلے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے. مزید...
Full Majlis:
https://youtu.be/5ahqAxWYf_k
Tarana by:
Syed Shuja Rizvi [Imamia Students Organization Pakistan]
Facebook Page:
https://www.facebook.com/AbaSalehProductions
YouTube Channel:
https://www.youtube.com/c/jawadhemani-abasaleh
6:49
|
[Noha] Shahadat Imam Hassan Askari (a.s) | Mehdi Ke Sar Se Saya Baba Ka Uth Gaya Hai | Ahmed Raza Nasiri | Urdu
ll بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم ll
8 Rabi ul Awal Noha 2021 | Shahadat Imam Hassan Askari Noha 2021 | MEHDI KE SAR SE SAAYA BABA KA UTH GAYA HAI | Ahmed Raza...
ll بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم ll
8 Rabi ul Awal Noha 2021 | Shahadat Imam Hassan Askari Noha 2021 | MEHDI KE SAR SE SAAYA BABA KA UTH GAYA HAI | Ahmed Raza Nasiri Nohay 2021 | Imam Hassan Askari
Intezar e Faraj presents first ever noha on Imam e Hasan Askari (as). The new noha is based on the Shahadat of the 11th Shia Imam on 8th Rabiulawal. This event marks the last day of mourning for the Shias before Eid e Zehra (sa).
#MehdiKeSarseSaaya #AhmedRazaNasiri #ImamHassanAskariNoha
Video Info:
Noha | MEHDI KE SAR SE SAAYA BABA KA UTH GAYA HAI
Reciter | Ahmed Raza Nasiri
Composition | Nayyer Abbas (Skardu) and Ahmed Raza Nasiri
Poetry By | Syeda Naqvi
Chorus | Arif Baltistani, Tariq Purkistani, Mir Basharat Baltistani, Ahmed Raza Nasiri
Audio Recorded By | ODS KARACHI
Video | Mahmood Ali Achoali
Edit | Turab Zaidi
Translation | Sister Zaynab Hyder
Creatives | AR Graphics
Video Optimization - Samar Jafri
====================
► 2021- 1443 | Nohay Album
https://bitly.pk/av8y2
==============================
Join Intezar e Faraj:
اللهم عجل لوليك الفرج
▶️ youtube.com/intezaarefaraj
🔵 fb.me/intezaarefaraj
👥 twitter.com/intezaarefaraj
💟 instagram.com/intezaar.e.faraj
©Team Imam Mahdi [ A ] around the Globe 🌍 انتظارِ فرج
Join Ahmed Raza Nasiri:
YouTube | https://bit.ly/3fYZUq5
Facebook | https://www.facebook.com/AhmedRazaNas...
Instagram | https://bit.ly/3fVPZ4U
SoundCloud | https://bit.ly/2VLwXH2
Twitter | https://rb.gy/b3kxkb
==============================
●● NOHA LYRICS ● ●
مہدی عج کے سر سے سایہ بابا کا اٹھ گیا ہے
رنج و الم میں ڈوبا نرجس کا لاڈلا ہے
Mehdi ke sar pe saaya, Baba ka uthgaya hai,
Ranjo alam me dooba, Narjis ka laadla hai
مہدی عج کے سر پہ آئی دستارِ عسکری ع ہے
بر مسندِ امامت فرزند آخری ہے
یا رب ہو خیر اسکی فریادِ فاطمہ س ہے
Mehdi ke sar pe aayee, dastaare Askari hai, Bar masnade Imaamat, farzand aakhri hai
Ya rab ho khair iski, faryaad Fatema hai
Mehdi ke sar…
سوکھے لبوں سے غش میں پانی طلب کیا جو
ہونٹوں سے جام کیونکر واپس پلٹ دیا وہ
کیا یاد عسکری کو عباس ا گیا ہے
Sukhe labon se ghash me, paani talab kiya jo
honton se jam kyunkar waapas palat diya wo
Kya yaad Askari ko Abbas aagaaya hai
Mehdi ke sar…
خاکِ یتیمی سر میں سِن پانچ سال لوگو
غیبت میں جا رہا ہے نرجس کا لال لوگو
نورِ امام عج اوجھل نظروں سے ہو رہا ہے
Khaake yateemi sar mesin paanch saal logon,
ghaybat me jaa raha hai Narjis ka laal logon
Noore Imaam ojhal nazron se ho raha hai
Mehdi ke sar…
آئی ہے فوج گھر سے مہدی کو آج لینے
در فاطمہ کا کھولا پھر ٹھوکریں لگا کے
ہاتھوں میں تیغ کوئی شعلے لیے کھڑا ہے
Aayee fauj ghar se, Mehdi ko aaj lene,
dar Fatema ka khola phir thokare lagaake
Haathon me tegh koi sholay liye khara hai
Mehdi ke sar…
کس آبرو سے بیٹا میت اٹھا رہا ہے
خود باپ کا جنازہ مہدی پڑھا رہا ہے
زہرا کو یاد آئی عابد کی کربلا ہے
Kis aabru se beta mayyat utha raha hai, khud baap ka janaza Mehdi parha raha hai
Zahra ko yaad aayee Aabid ki karbala hai
Mehdi ke sar…
مہدی کو کوئی پرسہ دیتا گلے لگا کے
غیبت میں عسکری کی فرشِ عزا بچھا کے
عباس کو کبھی وہ زینب کو ڈھونڈتا ہے
Mehdi ko koi pursa deta gale laga ke, ghaybat me Askari ki farshe aza bicha ke
Abbas ko kabhi wo Zainab ko dhundta hai
Mehdi ke sar…
کتنا الہی اس کی غیبت میں طول ہو گا
پردے میں کب تلک وہ نرجس کا پھول ہو گا
اذنِ ظہور ہو اب دل کی یہی دعا ہے
Kitna ilaahi uski, ghaybat me tuul hoga, parde me kab talak wo, Narjis ka phool hoga
Izne dhuhuur ho ab, dil ke yehi dua hai
Mehdi ke sar…
ہو بھیڑ پھر کھڑی وہ کوفہ کے راستوں پر
پتھر برس رہے ہوں اکبر کے قاتلوں پر
خولی کا سر سناں پر اس بار دیکھنا ہے
Ho bheer phir khari wo kufa ke raasto par
Pathar baras rahe houn Akber ke qaatilo par
Khooli ka sar sinaa par is baar dekhna hai
Mehdi ke sar...
____________
Copyright is strictly prohibited ⓒ.
Copyright prohibited ⓒ - AhmedRazaNasiri
More...
Description:
ll بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم ll
8 Rabi ul Awal Noha 2021 | Shahadat Imam Hassan Askari Noha 2021 | MEHDI KE SAR SE SAAYA BABA KA UTH GAYA HAI | Ahmed Raza Nasiri Nohay 2021 | Imam Hassan Askari
Intezar e Faraj presents first ever noha on Imam e Hasan Askari (as). The new noha is based on the Shahadat of the 11th Shia Imam on 8th Rabiulawal. This event marks the last day of mourning for the Shias before Eid e Zehra (sa).
#MehdiKeSarseSaaya #AhmedRazaNasiri #ImamHassanAskariNoha
Video Info:
Noha | MEHDI KE SAR SE SAAYA BABA KA UTH GAYA HAI
Reciter | Ahmed Raza Nasiri
Composition | Nayyer Abbas (Skardu) and Ahmed Raza Nasiri
Poetry By | Syeda Naqvi
Chorus | Arif Baltistani, Tariq Purkistani, Mir Basharat Baltistani, Ahmed Raza Nasiri
Audio Recorded By | ODS KARACHI
Video | Mahmood Ali Achoali
Edit | Turab Zaidi
Translation | Sister Zaynab Hyder
Creatives | AR Graphics
Video Optimization - Samar Jafri
====================
► 2021- 1443 | Nohay Album
https://bitly.pk/av8y2
==============================
Join Intezar e Faraj:
اللهم عجل لوليك الفرج
▶️ youtube.com/intezaarefaraj
🔵 fb.me/intezaarefaraj
👥 twitter.com/intezaarefaraj
💟 instagram.com/intezaar.e.faraj
©Team Imam Mahdi [ A ] around the Globe 🌍 انتظارِ فرج
Join Ahmed Raza Nasiri:
YouTube | https://bit.ly/3fYZUq5
Facebook | https://www.facebook.com/AhmedRazaNas...
Instagram | https://bit.ly/3fVPZ4U
SoundCloud | https://bit.ly/2VLwXH2
Twitter | https://rb.gy/b3kxkb
==============================
●● NOHA LYRICS ● ●
مہدی عج کے سر سے سایہ بابا کا اٹھ گیا ہے
رنج و الم میں ڈوبا نرجس کا لاڈلا ہے
Mehdi ke sar pe saaya, Baba ka uthgaya hai,
Ranjo alam me dooba, Narjis ka laadla hai
مہدی عج کے سر پہ آئی دستارِ عسکری ع ہے
بر مسندِ امامت فرزند آخری ہے
یا رب ہو خیر اسکی فریادِ فاطمہ س ہے
Mehdi ke sar pe aayee, dastaare Askari hai, Bar masnade Imaamat, farzand aakhri hai
Ya rab ho khair iski, faryaad Fatema hai
Mehdi ke sar…
سوکھے لبوں سے غش میں پانی طلب کیا جو
ہونٹوں سے جام کیونکر واپس پلٹ دیا وہ
کیا یاد عسکری کو عباس ا گیا ہے
Sukhe labon se ghash me, paani talab kiya jo
honton se jam kyunkar waapas palat diya wo
Kya yaad Askari ko Abbas aagaaya hai
Mehdi ke sar…
خاکِ یتیمی سر میں سِن پانچ سال لوگو
غیبت میں جا رہا ہے نرجس کا لال لوگو
نورِ امام عج اوجھل نظروں سے ہو رہا ہے
Khaake yateemi sar mesin paanch saal logon,
ghaybat me jaa raha hai Narjis ka laal logon
Noore Imaam ojhal nazron se ho raha hai
Mehdi ke sar…
آئی ہے فوج گھر سے مہدی کو آج لینے
در فاطمہ کا کھولا پھر ٹھوکریں لگا کے
ہاتھوں میں تیغ کوئی شعلے لیے کھڑا ہے
Aayee fauj ghar se, Mehdi ko aaj lene,
dar Fatema ka khola phir thokare lagaake
Haathon me tegh koi sholay liye khara hai
Mehdi ke sar…
کس آبرو سے بیٹا میت اٹھا رہا ہے
خود باپ کا جنازہ مہدی پڑھا رہا ہے
زہرا کو یاد آئی عابد کی کربلا ہے
Kis aabru se beta mayyat utha raha hai, khud baap ka janaza Mehdi parha raha hai
Zahra ko yaad aayee Aabid ki karbala hai
Mehdi ke sar…
مہدی کو کوئی پرسہ دیتا گلے لگا کے
غیبت میں عسکری کی فرشِ عزا بچھا کے
عباس کو کبھی وہ زینب کو ڈھونڈتا ہے
Mehdi ko koi pursa deta gale laga ke, ghaybat me Askari ki farshe aza bicha ke
Abbas ko kabhi wo Zainab ko dhundta hai
Mehdi ke sar…
کتنا الہی اس کی غیبت میں طول ہو گا
پردے میں کب تلک وہ نرجس کا پھول ہو گا
اذنِ ظہور ہو اب دل کی یہی دعا ہے
Kitna ilaahi uski, ghaybat me tuul hoga, parde me kab talak wo, Narjis ka phool hoga
Izne dhuhuur ho ab, dil ke yehi dua hai
Mehdi ke sar…
ہو بھیڑ پھر کھڑی وہ کوفہ کے راستوں پر
پتھر برس رہے ہوں اکبر کے قاتلوں پر
خولی کا سر سناں پر اس بار دیکھنا ہے
Ho bheer phir khari wo kufa ke raasto par
Pathar baras rahe houn Akber ke qaatilo par
Khooli ka sar sinaa par is baar dekhna hai
Mehdi ke sar...
____________
Copyright is strictly prohibited ⓒ.
Copyright prohibited ⓒ - AhmedRazaNasiri
ملت جعفر یہ کی جانب سے عظمت ِ اما م مہدی علیہ السلام ریلی Urdu
کراچی.... امام مہدی علیہ السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر ملت جعفریہ کی جانب سے...
کراچی.... امام مہدی علیہ السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر ملت جعفریہ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی جا رہی ہے ۔ ریلی کے شرکاءحسینیت زندہ باد،یزیدیت مردہ باد اور لبیک یا امام مہدی علیہ السلام کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ ریلی شاہ خراسان سے شروع ہوئی اور گذشتہ 2گھنٹے سے ذائد سےشرکائے ریلی نے نمائش چورنگی پر دھرنا دیا ہوا ہے۔ شرکاء میں انتہاءی غم و غصہ پایا جا تا ہےاور وہ مطابہ کر رہے ہیں کہ امام مہدی علیہ السلام اور اہل تشیع کی شان میںگستاخی کرنے والوں کے خلاف حکومت کاروائی کرتے ہوئے انہیں قانون کے مطابق سزا دے۔اس موقع پر مشتعل افراد کی جانب سے ٹائروںکو آگ لگا کر ایم اے جناح روڈکو بلاک کر دیا گیا ہےs
More...
Description:
کراچی.... امام مہدی علیہ السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر ملت جعفریہ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی جا رہی ہے ۔ ریلی کے شرکاءحسینیت زندہ باد،یزیدیت مردہ باد اور لبیک یا امام مہدی علیہ السلام کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ ریلی شاہ خراسان سے شروع ہوئی اور گذشتہ 2گھنٹے سے ذائد سےشرکائے ریلی نے نمائش چورنگی پر دھرنا دیا ہوا ہے۔ شرکاء میں انتہاءی غم و غصہ پایا جا تا ہےاور وہ مطابہ کر رہے ہیں کہ امام مہدی علیہ السلام اور اہل تشیع کی شان میںگستاخی کرنے والوں کے خلاف حکومت کاروائی کرتے ہوئے انہیں قانون کے مطابق سزا دے۔اس موقع پر مشتعل افراد کی جانب سے ٹائروںکو آگ لگا کر ایم اے جناح روڈکو بلاک کر دیا گیا ہےs
1:23
|
ملت جعفر یہ کی عظمت امام مہدی ریلی HTNEW report - Urdu
Azmate Imam Mahdi ATFS Rally
کراچی.... امام مہدی علیہ السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر ملت...
Azmate Imam Mahdi ATFS Rally
کراچی.... امام مہدی علیہ السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر ملت جعفریہ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی جا رہی ہے ۔ ریلی کے شرکاءحسینیت زندہ باد،یزیدیت مردہ باد اور لبیک یا امام مہدی علیہ السلام کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ ریلی شاہ خراسان سے شروع ہوئی اور گذشتہ 2گھنٹے سے ذائد سےشرکائے ریلی نے نمائش چورنگی پر دھرنا دیا ہوا ہے۔ شرکاء میں انتہاءی غم و غصہ پایا جا تا ہےاور وہ مطابہ کر رہے ہیں کہ امام مہدی علیہ السلام اور اہل تشیع کی شان میںگستاخی کرنے والوں کے خلاف حکومت کاروائی کرتے ہوئے انہیں قانون کے مطابق سزا دے۔اس موقع پر مشتعل افراد کی جانب سے ٹائروںکو آگ لگا کر ایم اے جناح روڈکو بلاک کر دیا گیا ہے
More...
Description:
Azmate Imam Mahdi ATFS Rally
کراچی.... امام مہدی علیہ السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر ملت جعفریہ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی جا رہی ہے ۔ ریلی کے شرکاءحسینیت زندہ باد،یزیدیت مردہ باد اور لبیک یا امام مہدی علیہ السلام کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ ریلی شاہ خراسان سے شروع ہوئی اور گذشتہ 2گھنٹے سے ذائد سےشرکائے ریلی نے نمائش چورنگی پر دھرنا دیا ہوا ہے۔ شرکاء میں انتہاءی غم و غصہ پایا جا تا ہےاور وہ مطابہ کر رہے ہیں کہ امام مہدی علیہ السلام اور اہل تشیع کی شان میںگستاخی کرنے والوں کے خلاف حکومت کاروائی کرتے ہوئے انہیں قانون کے مطابق سزا دے۔اس موقع پر مشتعل افراد کی جانب سے ٹائروںکو آگ لگا کر ایم اے جناح روڈکو بلاک کر دیا گیا ہے
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای : Islamic Awakening and Youth Conference
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
More...
Description:
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
10:36
|
Tajdid e Ehhad - H.I Raja Nasir Abbas Jaffari - Friday 20APR12 - Urdu
اسلام آباد۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے شہداء کے...
اسلام آباد۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے شہداء کے ساتھ عہد کیا ہے کہ ہم ان کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچا کر دم لیں گے، پاکستان اسلام کے نام پر ہمارے آبائو اجداد کی قربانیوں سے وجود میں آیا اور اسلام دین امن ہے،انہوں نے یہ بات مرکزی جامع مسجد اثناء عشری و امام بارگاہ G-6/2 میں خطبہ جمعہ میں
ہزارواں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔انہوں نے کہا کہ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ان کرایے کے قاتلوں کے خلاف موثر کارروائی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ کوئٹہ مستونگ سے شروع ہوکر گلگت بلتستان تک جاپہنچا ہے جس پر حکومتی اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر جیلوں میں سزا یافتہ موجود دہشت گردوں کو نشان عبرت بنادیا ہوتا تو کوہستان جیسے واقعے کا تدارک ممکن تھا۔ انہوں نے کہا کہ قتل عام اور نسل کشی بھی ہماری کی جا رہی ہے اور امن کے نام پر کرفیو بھی ہمارے علاقوں میں لگا دیا جاتا ہے۔ یہ پالیسی اب زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔ ہم نے حکومت کو اپنے مطالبات جو کہ بالکل آئینی و قانونی ہیں پر عملدرآمد کے لیے پندرہ دن کی مہلت دی تھی، اگر معین مدت میں حکومت نے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے قانون کی بالادستی کا ثبوت نہ دیا اور ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی بدعہدی پر پارلیمنٹ، گورنر ہائوسز اور بیرونی ملک پاکستانی سفارتخانوں کا بیک وقت گھیرائو کیا جائے گا اور تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔ علامہ ناصر جعفری کا کہنا تھا کہ ہمیں کربلا سے شہادت میراث میں ملی ہے اور ہم موت سے ڈرنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کربلا میں خاندان رسول ۖ کی سیرت نے ہمیں ظلم کے خلاف اپنی پوری قوت کے ساتھ احتجاج کرنے کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت کی فضاء کو پروان چڑھانا ہو گا تاکہ ہم اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کا مقابلہ کر سکیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ہم آئندہ جمعہ ''جمعہ استقامت'' کے طور پر منائیں گے جس کا مقصد شہداء کے ساتھ یکجہتی اور ملت جعفریہ کی وحدت کا بھرپور مظاہرہ ہو گا
More...
Description:
اسلام آباد۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے شہداء کے ساتھ عہد کیا ہے کہ ہم ان کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچا کر دم لیں گے، پاکستان اسلام کے نام پر ہمارے آبائو اجداد کی قربانیوں سے وجود میں آیا اور اسلام دین امن ہے،انہوں نے یہ بات مرکزی جامع مسجد اثناء عشری و امام بارگاہ G-6/2 میں خطبہ جمعہ میں
ہزارواں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔انہوں نے کہا کہ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ان کرایے کے قاتلوں کے خلاف موثر کارروائی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ کوئٹہ مستونگ سے شروع ہوکر گلگت بلتستان تک جاپہنچا ہے جس پر حکومتی اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر جیلوں میں سزا یافتہ موجود دہشت گردوں کو نشان عبرت بنادیا ہوتا تو کوہستان جیسے واقعے کا تدارک ممکن تھا۔ انہوں نے کہا کہ قتل عام اور نسل کشی بھی ہماری کی جا رہی ہے اور امن کے نام پر کرفیو بھی ہمارے علاقوں میں لگا دیا جاتا ہے۔ یہ پالیسی اب زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔ ہم نے حکومت کو اپنے مطالبات جو کہ بالکل آئینی و قانونی ہیں پر عملدرآمد کے لیے پندرہ دن کی مہلت دی تھی، اگر معین مدت میں حکومت نے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے قانون کی بالادستی کا ثبوت نہ دیا اور ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی بدعہدی پر پارلیمنٹ، گورنر ہائوسز اور بیرونی ملک پاکستانی سفارتخانوں کا بیک وقت گھیرائو کیا جائے گا اور تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔ علامہ ناصر جعفری کا کہنا تھا کہ ہمیں کربلا سے شہادت میراث میں ملی ہے اور ہم موت سے ڈرنے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کربلا میں خاندان رسول ۖ کی سیرت نے ہمیں ظلم کے خلاف اپنی پوری قوت کے ساتھ احتجاج کرنے کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت کی فضاء کو پروان چڑھانا ہو گا تاکہ ہم اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کا مقابلہ کر سکیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ہم آئندہ جمعہ ''جمعہ استقامت'' کے طور پر منائیں گے جس کا مقصد شہداء کے ساتھ یکجہتی اور ملت جعفریہ کی وحدت کا بھرپور مظاہرہ ہو گا
19:56
|
پاکستان میں سب سے بڑا مافیا سیاسی مافیا ہے - Urdu
پاکستان کا نظام مافیائی نظام ہے اور اس میں سب سے بڑا مافیا سیاسی مافیا ہے
Full Lecture:...
پاکستان کا نظام مافیائی نظام ہے اور اس میں سب سے بڑا مافیا سیاسی مافیا ہے
Full Lecture: http://islamimarkaz.com/user_selected_top_lec.asp?id=593
18 مئی 2013 ، 2013-05-18
موجودہ سیاسی حالات کے پیشِ نظر گفتگوکرتے ہوئے استاد سید جواد نقوی نے جو تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ
پاکستان کا نظام مافیائی نظام ہے اور اس میں سب سے بڑا مافیا سیاسی مافیا ہے ۔
مافیائی نظام سے مراد بندوق وطاقت کی زورپر کسی میدان پر غلبہ پانا ۔مافیا ہمیشہ پس پردہ ہوتاہے اور سامنے اُس کے آلہ کار ہوتے ہیں ۔ پاکستان میں جومافیا کام کر رہے ہیں ان میں ثروت کا مافیا ، تجارت کا مافیا ،مذہب کا مافیا ،تعلیم کا مافیا ،میڈ یا کا مافیا ،ٹرانسپورٹ کا مافیا اور سیاست جو ان سب کے اوپر بڑا مافیا ہے اگر کوئی چاہے کہ ان میں اثرانداز ہو تویہ مافیائے آلہ کار طاقت کے بل بوتے پر اُن کو میدان سے باہر کر دیتے ہیں۔
پاکستان میں جوانتخاب کے بعد اقتدار ایک پارٹی سے دوسری پارٹی کو منتقل ہواہے آپ دیکھ رہے ہیں کہ جیتنے والے بھی احتجاج کر رہے ہیں اور جو ہارے ہیں وہ بھی احتجاج کررہے ہیں۔ الیکشن سے قبل سب کو بلک میں نا اہل قراد دے دیا گیا پھر ایکدم ان ہی سب کو اہل قراد دے دیاگیا یہ اس لئے ہے کے سب کومشغول رکھاجائے تاکہ اصل کا رندے ان ہی اقدامات کی آڑ میں اپنا کام انجام دے سکیں۔
پاکستانی قوم غیر سنجیدہ قوم ہے ان کے مزاج میں جہد نہیں ہے یہ لوگ مزاح چاہتے ہیں مسلسل سنجید ہ نہیں رہ سکتے ایسی قوم کو سنجید ہ رکھنے کے لئے مزاحیہ بیان بازی کی جاتی ہے کہ مثلا 11 مئی کو بلّا شیر کو مار بھگائے گا اور اور بعد میں یہ ہی سیاست دان آپس میں ملتے میں اورایک دوسرے کےلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور ہماری قوم سمجھتی ہے کہ ملک کی فلاح و بہبود کی خاطر یہ ایک ہو گئے ہیں ۔
اب جو حکمران آئے ہیں یہ عالمی مافیا کے اگلے پلان کے لئے زیادہ سازگاہ ہیں عالمی مافیا کے جو منصوبے ہیں اُن میں سر فہرست دھشت گردوں کو سیاست میں لانا، افغانستان میں فوج کی جگہ ٹائی والے لوگوں کو لابٹھانا ہے جس کے لئے پاکستانی موجودہ حکومت کی ضرورت ہے پہلے قدم کے طور پر بھارت سے تعلقات درست کر رہے ہیں اوریہاں سے توجہ ہٹا رہے ہیں کہ اگلے فرنٹ کے لئے ان کو تیارکر سکیں ۔
ایران میں 2004 الیکشن میں جو حالات خراب کئے گئے اس دفعہ پھر اُس ہی طرح کا گہرا وعمیق منصوبہ دشمن نے تیار کیا ہے جس کے لئے وہ گذشتہ 4 سال سے کو ششیں کر رہے ہیں عالمی مافیا میڈیا کے ذریعے ایران میں کمزور اور شہوت اقتدار کے دلدادا لوگوں کو لانے کے لئے تیار کر رہے ہیں جس کے لئے اُنہوں نے بے بنیاد سروے کروائے ہیں جس میں غیر مقبول لوگوں کو مقبول پیش کیاہے گذشتہ 4 سال میں ایران میں پابندیاں لگا ئی ہیں جس کی وجہ سے ایران کی کرنسی کمزور ہوچکی ہے او ر دوسری طرف ایسے لوگوں کو نجات دہند ہ کے طور پر متعارف کروائے رہے ہیں کہ یہ لوگ ایران کو ان مشکل سے نجات دلائیں گئے یہ دشمن کا پلان ہے جو اُس نے تیار کیاہے لیکن قرآن میں ارشاد باری تعالی ہے کہ وہ بھی مکر کرتے ہیں او اللہ بھی منصوبہ بناتا ہے اوراللہ بہترین منصوبے بنانے والا ہے۔ دشمن اپنے منصوبے میں نا کام ہو گا اور جنود خدا کامیاب ہوگا
More...
Description:
پاکستان کا نظام مافیائی نظام ہے اور اس میں سب سے بڑا مافیا سیاسی مافیا ہے
Full Lecture: http://islamimarkaz.com/user_selected_top_lec.asp?id=593
18 مئی 2013 ، 2013-05-18
موجودہ سیاسی حالات کے پیشِ نظر گفتگوکرتے ہوئے استاد سید جواد نقوی نے جو تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ
پاکستان کا نظام مافیائی نظام ہے اور اس میں سب سے بڑا مافیا سیاسی مافیا ہے ۔
مافیائی نظام سے مراد بندوق وطاقت کی زورپر کسی میدان پر غلبہ پانا ۔مافیا ہمیشہ پس پردہ ہوتاہے اور سامنے اُس کے آلہ کار ہوتے ہیں ۔ پاکستان میں جومافیا کام کر رہے ہیں ان میں ثروت کا مافیا ، تجارت کا مافیا ،مذہب کا مافیا ،تعلیم کا مافیا ،میڈ یا کا مافیا ،ٹرانسپورٹ کا مافیا اور سیاست جو ان سب کے اوپر بڑا مافیا ہے اگر کوئی چاہے کہ ان میں اثرانداز ہو تویہ مافیائے آلہ کار طاقت کے بل بوتے پر اُن کو میدان سے باہر کر دیتے ہیں۔
پاکستان میں جوانتخاب کے بعد اقتدار ایک پارٹی سے دوسری پارٹی کو منتقل ہواہے آپ دیکھ رہے ہیں کہ جیتنے والے بھی احتجاج کر رہے ہیں اور جو ہارے ہیں وہ بھی احتجاج کررہے ہیں۔ الیکشن سے قبل سب کو بلک میں نا اہل قراد دے دیا گیا پھر ایکدم ان ہی سب کو اہل قراد دے دیاگیا یہ اس لئے ہے کے سب کومشغول رکھاجائے تاکہ اصل کا رندے ان ہی اقدامات کی آڑ میں اپنا کام انجام دے سکیں۔
پاکستانی قوم غیر سنجیدہ قوم ہے ان کے مزاج میں جہد نہیں ہے یہ لوگ مزاح چاہتے ہیں مسلسل سنجید ہ نہیں رہ سکتے ایسی قوم کو سنجید ہ رکھنے کے لئے مزاحیہ بیان بازی کی جاتی ہے کہ مثلا 11 مئی کو بلّا شیر کو مار بھگائے گا اور اور بعد میں یہ ہی سیاست دان آپس میں ملتے میں اورایک دوسرے کےلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور ہماری قوم سمجھتی ہے کہ ملک کی فلاح و بہبود کی خاطر یہ ایک ہو گئے ہیں ۔
اب جو حکمران آئے ہیں یہ عالمی مافیا کے اگلے پلان کے لئے زیادہ سازگاہ ہیں عالمی مافیا کے جو منصوبے ہیں اُن میں سر فہرست دھشت گردوں کو سیاست میں لانا، افغانستان میں فوج کی جگہ ٹائی والے لوگوں کو لابٹھانا ہے جس کے لئے پاکستانی موجودہ حکومت کی ضرورت ہے پہلے قدم کے طور پر بھارت سے تعلقات درست کر رہے ہیں اوریہاں سے توجہ ہٹا رہے ہیں کہ اگلے فرنٹ کے لئے ان کو تیارکر سکیں ۔
ایران میں 2004 الیکشن میں جو حالات خراب کئے گئے اس دفعہ پھر اُس ہی طرح کا گہرا وعمیق منصوبہ دشمن نے تیار کیا ہے جس کے لئے وہ گذشتہ 4 سال سے کو ششیں کر رہے ہیں عالمی مافیا میڈیا کے ذریعے ایران میں کمزور اور شہوت اقتدار کے دلدادا لوگوں کو لانے کے لئے تیار کر رہے ہیں جس کے لئے اُنہوں نے بے بنیاد سروے کروائے ہیں جس میں غیر مقبول لوگوں کو مقبول پیش کیاہے گذشتہ 4 سال میں ایران میں پابندیاں لگا ئی ہیں جس کی وجہ سے ایران کی کرنسی کمزور ہوچکی ہے او ر دوسری طرف ایسے لوگوں کو نجات دہند ہ کے طور پر متعارف کروائے رہے ہیں کہ یہ لوگ ایران کو ان مشکل سے نجات دلائیں گئے یہ دشمن کا پلان ہے جو اُس نے تیار کیاہے لیکن قرآن میں ارشاد باری تعالی ہے کہ وہ بھی مکر کرتے ہیں او اللہ بھی منصوبہ بناتا ہے اوراللہ بہترین منصوبے بنانے والا ہے۔ دشمن اپنے منصوبے میں نا کام ہو گا اور جنود خدا کامیاب ہوگا
3:48
|
امریکہ کی کمزوری | سید ہاشم الحیدری | Arabic Sub Urdu
امریکہ کی کمزوری | عراقی عالِم و مجاہد، سید ہاشم الحیدری
ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا تھا کہ امریکہ...
امریکہ کی کمزوری | عراقی عالِم و مجاہد، سید ہاشم الحیدری
ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا تھا کہ امریکہ نے پچھلی ایک دہائی سے مشرقِ وسطیٰ میں 7 ٹریلین ڈالرز، یعنی 70 کھرب، یعنی سات کے سامنے 12 عدد صفر لگا کر جو رقم بنتی ہے، اتنے ڈالرز خرچ کیئے ہیں۔ لیکن افسوس کا مقام ہےاُس کے لیے کہ اتنی بڑی رقم خرچ کرکے بھی اُسے کچھ خاص نہ مل سکا، اور آج بھی وہ عراق جیسے ملک میں داخل ہوتا ہے تو بُجھی لائٹوں کے ساتھ، یعنی خفیہ طریقے سے۔ بے شک امریکی زوال قریب ہے۔ ایسا کیوں ھے؟
#ویڈیو #الحیدری #امریکہ #کمزوری #سترکھرب #دشمن #عراقویڈیو #ولی_امرمسلمین #نظام #اسلام #ایران #امریکہ #دشمن #وحدت #کانفرنس
More...
Description:
امریکہ کی کمزوری | عراقی عالِم و مجاہد، سید ہاشم الحیدری
ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا تھا کہ امریکہ نے پچھلی ایک دہائی سے مشرقِ وسطیٰ میں 7 ٹریلین ڈالرز، یعنی 70 کھرب، یعنی سات کے سامنے 12 عدد صفر لگا کر جو رقم بنتی ہے، اتنے ڈالرز خرچ کیئے ہیں۔ لیکن افسوس کا مقام ہےاُس کے لیے کہ اتنی بڑی رقم خرچ کرکے بھی اُسے کچھ خاص نہ مل سکا، اور آج بھی وہ عراق جیسے ملک میں داخل ہوتا ہے تو بُجھی لائٹوں کے ساتھ، یعنی خفیہ طریقے سے۔ بے شک امریکی زوال قریب ہے۔ ایسا کیوں ھے؟
#ویڈیو #الحیدری #امریکہ #کمزوری #سترکھرب #دشمن #عراقویڈیو #ولی_امرمسلمین #نظام #اسلام #ایران #امریکہ #دشمن #وحدت #کانفرنس
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
america,
kamzori,
iraqi,
mujahid,
sayyid,
hashim,
alhaidry,
trump,
aitraf,
mashriq,
wusta,
bujhi,
lighton,
dollars,
3:10
|
صدی کی ڈیل اور امریکی ناکامی | Farsi Sub Urdu
عرب ممالک جو کبھی عرب قوم کا نعرہ لگا کر فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کررہے تھے لیکن کیا آج...
عرب ممالک جو کبھی عرب قوم کا نعرہ لگا کر فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کررہے تھے لیکن کیا آج عرب ممالک دُشمن کے مقابل عقب نشینی اختیار کرچکے ہیں؟ بحرین نے حالیہ دِنوں میں کس کانفرنس کی میزبانی کی؟ عوام نے اِس کانفرنس پر کس ردّعمل کا مظاہرہ کیا؟ اِس صدی کی ڈیل کا امریکی منصوبہ کیوں کامیاب نہیں ہوسکتا؟ ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای نے بحرین میں ہونے والی کانفرنس پر کس ردّ عمل کا اظہار فرمایا؟ اب تک فلسطینی سرزمین پر قبضے کے کتنے منصوبے بن چکے ہیں؟ امریکی سابقہ منصوبوں سے کیا نتائج لئے جاسکتے ہیں؟ رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای فلسطین کے مسئلے کا کیا حل پیش فرماتے ہیں؟
#ویڈیو #صدی_کی_ڈیل #امریکی_منصوبہ #ناکامی #بحرین #میزبان #رہبر_معظم #صلح_کانفرنس #کیمپ_ڈیوڈ_معاہدہ #اوسلو_معاہدہ
More...
Description:
عرب ممالک جو کبھی عرب قوم کا نعرہ لگا کر فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کررہے تھے لیکن کیا آج عرب ممالک دُشمن کے مقابل عقب نشینی اختیار کرچکے ہیں؟ بحرین نے حالیہ دِنوں میں کس کانفرنس کی میزبانی کی؟ عوام نے اِس کانفرنس پر کس ردّعمل کا مظاہرہ کیا؟ اِس صدی کی ڈیل کا امریکی منصوبہ کیوں کامیاب نہیں ہوسکتا؟ ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای نے بحرین میں ہونے والی کانفرنس پر کس ردّ عمل کا اظہار فرمایا؟ اب تک فلسطینی سرزمین پر قبضے کے کتنے منصوبے بن چکے ہیں؟ امریکی سابقہ منصوبوں سے کیا نتائج لئے جاسکتے ہیں؟ رہبرِ معظم سید علی خامنہ ای فلسطین کے مسئلے کا کیا حل پیش فرماتے ہیں؟
#ویڈیو #صدی_کی_ڈیل #امریکی_منصوبہ #ناکامی #بحرین #میزبان #رہبر_معظم #صلح_کانفرنس #کیمپ_ڈیوڈ_معاہدہ #اوسلو_معاہدہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sadi,
deal,
ameriki,
nakami,
falasteen,
israel,
jumg,
arab,
mamalik,
dushman,
akab,
nashini,
awam,
conference,
bahrain,
imam,
khamenei,
haal,
qabza,
campdavidmoahida,
oslomoahida,
5:35
|
...واقعہ کربلا معتبر کتب اور روایات کی روشنی میں | Urdu
اس درس میں اس نکتے کو بیان کیا گیا ہے کہ کیسے واقعہ کربلا تاریخی کیفیت سے نکل کر داستانی صورت میں نقل کیا جانے...
اس درس میں اس نکتے کو بیان کیا گیا ہے کہ کیسے واقعہ کربلا تاریخی کیفیت سے نکل کر داستانی صورت میں نقل کیا جانے لگا اور سب سے پہلے کس نے اس کو انجام دیا۔
مولانا سید علمدار نقوی
More...
Description:
اس درس میں اس نکتے کو بیان کیا گیا ہے کہ کیسے واقعہ کربلا تاریخی کیفیت سے نکل کر داستانی صورت میں نقل کیا جانے لگا اور سب سے پہلے کس نے اس کو انجام دیا۔
مولانا سید علمدار نقوی
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
waqia,
karbala,
motbar,
kutub,
riwayaat,
naql,
kaifiyat,
tareekhi,
daastani,
surat,
molana,
sayyid,
alamdar,
naqvi,
2:23
|
اے کربلا | عربی ترانہ اردو سبٹائٹل | Arabic Sub Urdu
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار ہے کوئی پیروی ابنِ علیٰؑ پر تیار
کربلا حریت پسندوں کا قبلہ ہے، قربانی اور...
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار ہے کوئی پیروی ابنِ علیٰؑ پر تیار
کربلا حریت پسندوں کا قبلہ ہے، قربانی اور جانثاری کی بنیاد کا نام کربلا ہے، کربلا وقت کے فرعونوں اور نمردوں کے تخت و تاج کو پلٹانے کا نام ہے۔ آج دنیا بھر کی حریت پسند طاقتیں، محرومین اور مستضعفین کے گروہ خواہ وہ یمن کے مظلوم مجاہدین ہو یا شام ،عراق اور فلسطین کے مجاہدین ہو اِن سب کے لیے نمونہ عمل اور مرکز کربلا ہے۔
یمن کے مظلوم مجاہدین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اردو سبٹائٹل میں عربی ترانہ پیش کیا جارہا ہے۔
#ویڈیو #کربلا #حریت_پسندوں #قبلہ #قربانی #فداکاری #امریکہ #صیہونی_لابی #مقاومت #نوجوان
More...
Description:
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار ہے کوئی پیروی ابنِ علیٰؑ پر تیار
کربلا حریت پسندوں کا قبلہ ہے، قربانی اور جانثاری کی بنیاد کا نام کربلا ہے، کربلا وقت کے فرعونوں اور نمردوں کے تخت و تاج کو پلٹانے کا نام ہے۔ آج دنیا بھر کی حریت پسند طاقتیں، محرومین اور مستضعفین کے گروہ خواہ وہ یمن کے مظلوم مجاہدین ہو یا شام ،عراق اور فلسطین کے مجاہدین ہو اِن سب کے لیے نمونہ عمل اور مرکز کربلا ہے۔
یمن کے مظلوم مجاہدین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اردو سبٹائٹل میں عربی ترانہ پیش کیا جارہا ہے۔
#ویڈیو #کربلا #حریت_پسندوں #قبلہ #قربانی #فداکاری #امریکہ #صیہونی_لابی #مقاومت #نوجوان
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
karbala,
arbic,
tarana,
huriyat,
qibla,
janisari,
fironon,
namroodon,
yemen,
mazloob,
sham,
iraq,
falastine,
mujahidain,
3:06
|
امام خمینی (رح) نے اللہ (ج) کے لیے قیام کیا | Arabic Sub Urdu
(اے رسولؐ )کہہ دیجیے کہ میں تمہیں صرف
ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں ۔ یہ کہ تم خدا کے لئے اُٹھ کھڑے ہو...
(اے رسولؐ )کہہ دیجیے کہ میں تمہیں صرف
ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں ۔ یہ کہ تم خدا کے لئے اُٹھ کھڑے ہو (چاہے) دو دو کر کے اور (چاہے) اکیلے اکیلے ۔ (سبا : 46)
استعماری طاقتوں کے خلاف امام خمینیؒ کی سربراہی میں ایرانی قوم؛ لا شرقیہ و لا غربیہ ، جمہوریہ اسلامیہ کا نعرہ لگا کر میدان میں کود پڑی۔ امام خمینیؒ، ایرانی قوم اور ان کے اس الٰہی انقلاب کے لیے قیام کے بارے میں عرب دنیا کی تین بہترین مقاومتی شخصیات کی انتہائی اہم گفتگو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#امام خمینیؒ#قیام#اسلام کا نعرہ#ولی فقیہ کی حکومت#چالیس سال#تاریخ کا رُخ موڑنا#شجاعت#ایرانی عظیم قوم#آغازِ اسلام
More...
Description:
(اے رسولؐ )کہہ دیجیے کہ میں تمہیں صرف
ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں ۔ یہ کہ تم خدا کے لئے اُٹھ کھڑے ہو (چاہے) دو دو کر کے اور (چاہے) اکیلے اکیلے ۔ (سبا : 46)
استعماری طاقتوں کے خلاف امام خمینیؒ کی سربراہی میں ایرانی قوم؛ لا شرقیہ و لا غربیہ ، جمہوریہ اسلامیہ کا نعرہ لگا کر میدان میں کود پڑی۔ امام خمینیؒ، ایرانی قوم اور ان کے اس الٰہی انقلاب کے لیے قیام کے بارے میں عرب دنیا کی تین بہترین مقاومتی شخصیات کی انتہائی اہم گفتگو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#امام خمینیؒ#قیام#اسلام کا نعرہ#ولی فقیہ کی حکومت#چالیس سال#تاریخ کا رُخ موڑنا#شجاعت#ایرانی عظیم قوم#آغازِ اسلام
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
khomeini,
allah,
qiyam,
rasool,
naseehat,
khuda,
uth,
khade,
akele,
saba,
mulaheza,
zaroor,
intehaai,
ehem,
moqawemati,
shakhsiyaat,
behtareen,
arab,
inqelab,
ilahi,
qaum,
irani,
maidan,
islamia,
jamhooriya,
sharqiya,
gharbiya,
sarbarahi,
taaqato,
istemaari,
4:20
|
[Clip] Shaheed Hone Ki Shart | شہید ہونے کی شرط شہید رہنا ہے | Farsi Sub Urdu
Clip
Shaheed Hone Ki Shert
شہید {شدن}ہونے کی شرط،شہید{ماندن}رہنا ہے
از کلام :شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی
یعنی اپنی پوری...
Clip
Shaheed Hone Ki Shert
شہید {شدن}ہونے کی شرط،شہید{ماندن}رہنا ہے
از کلام :شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی
یعنی اپنی پوری زندگی کو دینِ اسلام کے لئے وقف رکھنااور اِس راہ میں ہر سطح کے کام کی خاطر اپنی جان کی بازی لگا دیناہی شہید ہونے کیلئے شہید رہنے کا عملی مصداق ہے
البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
Clip
Shaheed Hone Ki Shert
شہید {شدن}ہونے کی شرط،شہید{ماندن}رہنا ہے
از کلام :شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی
یعنی اپنی پوری زندگی کو دینِ اسلام کے لئے وقف رکھنااور اِس راہ میں ہر سطح کے کام کی خاطر اپنی جان کی بازی لگا دیناہی شہید ہونے کیلئے شہید رہنے کا عملی مصداق ہے
البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
1:25
|
شہدا کے خون کا اثر | حجّۃ الاسلام استاد علی رضا پناہیان | Farsi Sub Urdu
شہدا کو حیاتِ طیبہ حاصل ہوتی ہے، شہدا جس طرح اپنی زندگی میں انسانیت کے دشمنوں کے خلاف اپنی جان کی بازی لگا...
شہدا کو حیاتِ طیبہ حاصل ہوتی ہے، شہدا جس طرح اپنی زندگی میں انسانیت کے دشمنوں کے خلاف اپنی جان کی بازی لگا دیتے ہیں اور انسانی اقدار کے دشمنوں کی راہ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں اِسی طرح اپنی شہادت کے بعد بھی ایک ایسا حیات بخش اثر چھوڑ کر جاتے ہیں جو مردہ دلوں کو زندگی عطا کرتا ہے۔ اُن کا پاکیزہ لہو اقوام میں اتحاد و اتفاق، ترقی و پیشرفت کی راہیں کھول دیتا ہے۔
آئیں دیکھتے ہیں اِس بارے میں حجۃ السلام استاد علی رضا پناہیان کیا فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #شہدا #خون_کا_اثر #سازشیں #اقوام #شہید #قلب #حرم_مطہر #انقلاب #دفاع_مقدس #ایران #افغانستان
More...
Description:
شہدا کو حیاتِ طیبہ حاصل ہوتی ہے، شہدا جس طرح اپنی زندگی میں انسانیت کے دشمنوں کے خلاف اپنی جان کی بازی لگا دیتے ہیں اور انسانی اقدار کے دشمنوں کی راہ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں اِسی طرح اپنی شہادت کے بعد بھی ایک ایسا حیات بخش اثر چھوڑ کر جاتے ہیں جو مردہ دلوں کو زندگی عطا کرتا ہے۔ اُن کا پاکیزہ لہو اقوام میں اتحاد و اتفاق، ترقی و پیشرفت کی راہیں کھول دیتا ہے۔
آئیں دیکھتے ہیں اِس بارے میں حجۃ السلام استاد علی رضا پناہیان کیا فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #شہدا #خون_کا_اثر #سازشیں #اقوام #شہید #قلب #حرم_مطہر #انقلاب #دفاع_مقدس #ایران #افغانستان
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shohada
ke
khoon
ka
asar,
ustad
Ali
Reza
Panahiyan,
hayaat
e
tayabba,
insaniyat,
insani
aqdaar
ke
dushman,
shahadat,
hayat
bakhsh,
murda
dil,
paakeeza
lahu,
ittehad,
ittefaq,
taraqqi,
peeshraft,
saazishein,
aqwam,
qalb,
haram
e
motahhar,
inqelab,
defa
e
muqaddas,
iran,
afghanistaan,
rasme
shahadat,
3:12
|
اگر ہم کربلا میں ہوتے تو ! | ڈاکٹر حسن عباسی | Farsi Sub Urdu
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار
ہے کوئی پیروی ابن علی پر تیار
یا لَیتَنی کنتُ مَعَکم فَأفُوزَ فَوزا...
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار
ہے کوئی پیروی ابن علی پر تیار
یا لَیتَنی کنتُ مَعَکم فَأفُوزَ فَوزا عَظیما۔ ’’کاش میں بھی آپ کے ہمراہ ہوتا تاکہ کامیابی کے عظیم مرتبے پر فائز ہوتا‘‘۔
ہر عاشقِ و محبِ اہلبیت کی یہ آرزو ہوتی ہے کہ کاش ہم بھی میدانِ کربلا میں ہوتے تاکہ حجتِ خدا جگر گوشہ رسول ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے اصحاب میں شامل ہوتے اور اُن کی راہ میں شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوتے! لیکن امام حسین علیہ السلام نے یہ کہہ کر کہ ’’مجھ جیسا اِس یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا‘‘ اِس راستے کو تا ابد حق کے راہیوں کے لیے کھول دیا۔ جو بھی وقت کی فرعونی، نمرودی اور یزیدی طاقتوں کے خلاف اور الہی نظام کی سربلندی کے لیے قیام کرے گا وہ گویا کربلا میں ہی کھڑا ہے۔
اِس موضوع پر معروف اسکالر ڈاکٹر حسن عباسی کی فکر انگیز گفتگو سننے کے لیے اِس مختصر اور مفید ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #اگر_ہم_کربلا_میں_ہوتے #کربلا #فکر #عشق_کا_راستہ #ھل_من_ناصر_ینصرنا
More...
Description:
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار
ہے کوئی پیروی ابن علی پر تیار
یا لَیتَنی کنتُ مَعَکم فَأفُوزَ فَوزا عَظیما۔ ’’کاش میں بھی آپ کے ہمراہ ہوتا تاکہ کامیابی کے عظیم مرتبے پر فائز ہوتا‘‘۔
ہر عاشقِ و محبِ اہلبیت کی یہ آرزو ہوتی ہے کہ کاش ہم بھی میدانِ کربلا میں ہوتے تاکہ حجتِ خدا جگر گوشہ رسول ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے اصحاب میں شامل ہوتے اور اُن کی راہ میں شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوتے! لیکن امام حسین علیہ السلام نے یہ کہہ کر کہ ’’مجھ جیسا اِس یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا‘‘ اِس راستے کو تا ابد حق کے راہیوں کے لیے کھول دیا۔ جو بھی وقت کی فرعونی، نمرودی اور یزیدی طاقتوں کے خلاف اور الہی نظام کی سربلندی کے لیے قیام کرے گا وہ گویا کربلا میں ہی کھڑا ہے۔
اِس موضوع پر معروف اسکالر ڈاکٹر حسن عباسی کی فکر انگیز گفتگو سننے کے لیے اِس مختصر اور مفید ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #اگر_ہم_کربلا_میں_ہوتے #کربلا #فکر #عشق_کا_راستہ #ھل_من_ناصر_ینصرنا
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
karbala,
imam
husain,
dr
hasan
abbasi,
agar
hum
karbala
me
hote,
taagoot,
zaalim,
yazid,
firaun,
namrood,
ashiqe
ahlebait,
mohibbe
ahlebait,
bayat,
haq,
batil,
ashura,
muharram
2020,
moharram
2020,
waqt
ka
yazid,
amrica,
israel,
islam,
izzat,
zillat,
fikr,
4:30
|
وبائی مرض کرونا میں عزاداری اباعبداللہ الحسینؑ | علماء | Farsi Sub Urdu
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور دیگر علماء کرونا کے اِس وبائی مرض کے بارے میں کن باتوں کی نصیحت...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور دیگر علماء کرونا کے اِس وبائی مرض کے بارے میں کن باتوں کی نصیحت فرماتے ہیں؟ ہمارے لیے عزاداری کے پروگرامات کے انعقاد میں موجود وبا کی صورتحال میں معیار کیا ہونا چاہیے؟ کیا عقلی اور شرعی دلیل کی بنیاد پر صحت کے اصولوں کی رعایت نہ کرنا درست ہے؟ کونسے تین بنیادی قوانین کی رعایت ضروری ہے؟ ہم کس دلیل کی بنیاد پر رہبر معظم کے ہدایات پر عمل کرتے ہیں؟ ہمیں صحت کے ماہرین کی ہدایات پر کیوں عمل کرنا چاہیے؟ دشمن کس چیز کی تلاش میں لگا رہتا ہے؟ کوئی شخص اپنے گھر میں رہ کر کس طرح ایک بہترین عزادار کہلایا جا سکتا ہے؟
اِن اہم ترین سوالات کے جوابات سے مستفید ہونے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ابو_الفضل #سینہ_زنی #اجتماعات #محروم #تاکید #ماہرین #صحت #قومی_کرونا_کمیٹی #عقلی #شرعی
More...
Description:
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور دیگر علماء کرونا کے اِس وبائی مرض کے بارے میں کن باتوں کی نصیحت فرماتے ہیں؟ ہمارے لیے عزاداری کے پروگرامات کے انعقاد میں موجود وبا کی صورتحال میں معیار کیا ہونا چاہیے؟ کیا عقلی اور شرعی دلیل کی بنیاد پر صحت کے اصولوں کی رعایت نہ کرنا درست ہے؟ کونسے تین بنیادی قوانین کی رعایت ضروری ہے؟ ہم کس دلیل کی بنیاد پر رہبر معظم کے ہدایات پر عمل کرتے ہیں؟ ہمیں صحت کے ماہرین کی ہدایات پر کیوں عمل کرنا چاہیے؟ دشمن کس چیز کی تلاش میں لگا رہتا ہے؟ کوئی شخص اپنے گھر میں رہ کر کس طرح ایک بہترین عزادار کہلایا جا سکتا ہے؟
اِن اہم ترین سوالات کے جوابات سے مستفید ہونے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ابو_الفضل #سینہ_زنی #اجتماعات #محروم #تاکید #ماہرین #صحت #قومی_کرونا_کمیٹی #عقلی #شرعی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sayyid
ali
khamenei,
olama,
corona,
waba,
covid19,
azadari,
muharram2020,
moharram2020,
aba
abdillah,
meyaar,
naseehat,
daleel,
rehbar,
hidayaat,
sehat,
amal,
dushman,
ghar,
behtareen
azadaar,
abul
fazl,
aqli,
sharii,
qaumi
corona
committe,
mahereen,
1:21
|
حَشدِ شَعبی اُمَّت کی مضبوط ڈھال ہے | سید حسن نصر اللہ | Arabic Sub Urdu
ہر دَور کی یزیدی قوتوں کا شیوہ رہا ہے کہ وہ اپنے مقابل کھڑی ہونے والی حسینیؑ قوتوں پر الزامات لگا کر، بدنام کر...
ہر دَور کی یزیدی قوتوں کا شیوہ رہا ہے کہ وہ اپنے مقابل کھڑی ہونے والی حسینیؑ قوتوں پر الزامات لگا کر، بدنام کر کے، باغی کہہ کر اور پھر بالآخر ان پر حملہ آور ہو کر ان کو اپنے راستے سے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایران کی سپاہ ہو یا لبنان کی حزب اللہ، یمن کی انصار اللہ ہو یا عراق کی حشدِ شَعبی، تمام مقاومتی تنظیمیں؛ امریکی - اسرائیلی - سعودی عناد کا شکار رہنے کے باوجود، امریکہ کو پورے علاقے سے نکالنے اور فلسطین کی آزادی کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
سید حسن نصر اللہ کا حشدِ شعبی کی قربانیوں اور فدا کاریوں پر ان کی بھرپور قدر دانی کا مطالبہ، ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#حسن_نصر_اللہ #حشد_شعبی #داعش #خلیجی_ممالک #قربانی #بے_قدری #سنگ_دلی #عراق #شہید #خواتین #قید #عزت
More...
Description:
ہر دَور کی یزیدی قوتوں کا شیوہ رہا ہے کہ وہ اپنے مقابل کھڑی ہونے والی حسینیؑ قوتوں پر الزامات لگا کر، بدنام کر کے، باغی کہہ کر اور پھر بالآخر ان پر حملہ آور ہو کر ان کو اپنے راستے سے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایران کی سپاہ ہو یا لبنان کی حزب اللہ، یمن کی انصار اللہ ہو یا عراق کی حشدِ شَعبی، تمام مقاومتی تنظیمیں؛ امریکی - اسرائیلی - سعودی عناد کا شکار رہنے کے باوجود، امریکہ کو پورے علاقے سے نکالنے اور فلسطین کی آزادی کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
سید حسن نصر اللہ کا حشدِ شعبی کی قربانیوں اور فدا کاریوں پر ان کی بھرپور قدر دانی کا مطالبہ، ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#حسن_نصر_اللہ #حشد_شعبی #داعش #خلیجی_ممالک #قربانی #بے_قدری #سنگ_دلی #عراق #شہید #خواتین #قید #عزت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hashd
e
shabi,
iraqi
rezakar
force,
sayyid
hasan
nasrallah,
daur,
yazidi,
husaini,
ilzamat,
badnam,
baaghi,
hamla,
iran,
sepah,
lebanon,
lubnan,
hizbullah,
hizbollah,
yemen,
yaman,
ansarullah,
muqawemati
tanzeeme,
israili,
amriki,
saudi,
israel,
amrika,
filistine,
palestine,
aazadi,
fadakari,
qadr
daani,
daesh,
sangdili,
shaheed,
qaid,
izzat,
khaleeji
mamalik,
4:25
|
Kya Aam Log Quran Ky Bary Main Apni Ghaflat Ko Ulama Ky Zimmay Laga Kar Bach Jayen Gy? - Urdu
کیا عام لوگ قرآن کے بارے میں اپنی غفلت کو علماء کے ذمہ لگا کر بچ جائیں گے؟ || آیاتٌ بیّناتٌ || حافظ سید محمد...
کیا عام لوگ قرآن کے بارے میں اپنی غفلت کو علماء کے ذمہ لگا کر بچ جائیں گے؟ || آیاتٌ بیّناتٌ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Kya Aam Log Quran Ky Bary Main Apni Ghaflat Ko Ulama Ky Zimmay Laga Kar Bach Jayen Gy? || Ayaat-un-Bayyinaat || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
Spread the message!
Share this video!
#QuranKayBaryMainGhaflat #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
More...
Description:
کیا عام لوگ قرآن کے بارے میں اپنی غفلت کو علماء کے ذمہ لگا کر بچ جائیں گے؟ || آیاتٌ بیّناتٌ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Kya Aam Log Quran Ky Bary Main Apni Ghaflat Ko Ulama Ky Zimmay Laga Kar Bach Jayen Gy? || Ayaat-un-Bayyinaat || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
Spread the message!
Share this video!
#QuranKayBaryMainGhaflat #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
8:40
|
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | 2020/2021 Urdu
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | Bibi Fatima Noha
Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi
Kalam Title | Wasiyat - Zehra Aur Hussain
Poetry...
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | Bibi Fatima Noha
Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi
Kalam Title | Wasiyat - Zehra Aur Hussain
Poetry By | Zeeshan Abidi
Album | Ayyam e Fatmiyah Noha 2021
Composition & Arrangement | Syed Raza Abbas Zaidi
Label | RAZ Records
Digital Partner : MobiTising
Chorus By | Shabih and Team
Video | TNA Production
Cover Design By | Yawar Abbas Damani
Audio Recorded | 92 Studio
Master/Mixing | Omer Qurashi ODS Karachi
-----------------------------------------------
#WasiyatZehraAurHussain #AyyameFatimaNoha2021 #SyedRazaAbbasZaidi
-----------------------------------------------
1 ) Ayyam e Fatima Noha
Kia Kia Sitam Guzar Gaye
https://youtu.be/eQGGlGniids
2 ) Aap Ki Zehra
https://youtu.be/kdbnMFCj9uo
3 ) Syeda Ka Mohsin
https://youtu.be/YuvWAlU2zcs
4) Karbala Yaad Bahut Ati Hai
https://youtu.be/pGLAXVGiWS0
5) Laila Duain Kijiyay Jeeta Rahy Akbar
https://youtu.be/8_FFy9ui9T4
====================
Noha Lyrics
[خواب میں زھراؑ نے باباکو جو دیکھا اک شب
خوش ہوئیں پاس میں باباکےچلیجاؤنگی اب
ھائے رونے لگیں بچوں کا خیال آگیا جب
یہ خبر ھی نا ھوئی پاس حُسینؑ آگئے کب
اماں ڈھونڈینگے کہاں یاد اگر آئینگی
ھم تو مرجائینگے گر آپ چلی جائینگی
ماں نے جب یہ سنا دل تڑپنے لگا
پیار کرتے ھوئے فاطمہؑ نے کہا
ٖدیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
ماں کسی کی ھمیشہ رھی ھے کبھی
میں بھی بچھڑی تھی اما سے بچپن میں ھی
ماں کے جانے کا دکھ تو بہت تھا مگر
دیکھو میں بھی تو بن ماں کے جیتی رھی
تمکو میری قسم تم سے بچھڑیں جو ھم
ضبط کرنا ھے اے لال ماں کا یہ غم
دیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
حال میں نے کسی کو سنایا نہیں
خود تو روئی علیؑ کو بتایا نہیں
میرا پہلو شکستہ ھے بس اسلئے
اپنے سینے سے تجھکو لگایا نہیں
ٹوٹی ھیں پسلیاں کر نا پائی بیاں
کتنی تکلیف میں جی رھی ھے یہ ماں
اے میرے دِل میرے چین میرے حَسیں
نا پریشان ھو ماں ابھی ھے یہیں
دیکھو مرنے کی اب بات کرنا نہیں
موت سے پہلے ھم مر نا جائیں کہیں
تم ھو دنیا میری تم سے ھے زندگی
تمکو دیکھوں تو چلتی ھیں سانسیں میری
مجھکو معلوم ھے میرے نورِ نظر
پیاس لگتی ھے تمکو بہت رات بھر
پیاس سہنے کی عادت بھی ڈالو زرا
پیاسہ رھنا پڑے کب کہاں کیا خبر
پیاس تم تمکو لگے اور نا پانی ملے
یہ دعا ھے کے وہ دن نا آئے کبھی
تمکو کھانا بھی فضہؑ کھلائیگی اب
اور سویرے وھی منہ دھلائیگی اب
تم جہاں جاؤگے ساتھ جائیگی وہ
ساتھ ماں کی طرح وہ نبھائیگی اب
پالے گی اب وھی ضد نا کرنا کبھی
خوش رھوگے تو ماں کو بھی ھوگی خوشی
دن وہ آیا کے جب چل بسیں فاطمہؑ
ماں کی میت پہ شبیرؑ نے دی صدا
تم بلاؤگی تو پاس آؤنگا میں
ٹوٹے بندِ کفن فاطمہؑ نے کہا
تجھ پے قربان ماں آجا اے میری جاں
جب حُسینؑ آکے لپٹے تو بولی یہ ماں
اے رضا اور زیشان دل تھام لو
روکے شبیرؑ کہتے تھے اماں سنو
دیکھو تم نے بلایا تو میں آگیا
جب بلاؤں گا آؤگی وعدہ کرو
ماں نے وعدہ کیا بیٹا چپ ھوگیا
جب جنازہ اُٹھا پھر نا آئی صدا
-------------------------------------------------
Popular Search
ayyam e fatima, ayyam e fatima 2021, bibi fatima shahadat date, ayyam e fatima dates, ayyam e fatima nohay,
ayyam e fatima noha 2021, bibi fatima shahadat date, bibi fatima shahadat date 2021, bibi fatima shahadat islamic date,
bibi fatima shahadat, bibi fatima ki kahani, bibi fatima zahra, bibi fatima zahra poetry, bibi fatima zahra ka mojza,
bibi fatima zahra ka ghar, bibi fatima zahra noha lyrics, noha bibi fatima zahra mp3 download, noha bibi fatima status,
new noha bibi fatima 2021, bibi fatima noha, wasiyat e bibi fatima zehra, bibi fatima ki shahadat, bibi fatima ki tasbeeh,
bibi fatima ki kahani urdu mein,wasiyat e bibi fatima zehra,bibi fatima zehra, ayam e fatmiyah,ayam e fatmiyah 2021,new noha,
new noha ayam e fatmiyah,noha ayam e fatmiyah,new noha bibi fatima,hazrat bibi fatima zahra,hazrat bibi fatima ka waqia,
ayyam e fatemiya nohay,bibi fatima zehra ka noha,shahadat bibi fatima zehra s.a noha,
FOLLOW US ON
\"Official Website\"
https://www.razaabbas.com
\"Follow on Facebook\"
https://www.facebook.com/SyedRazaAbbasZaidiOfficial
\"Subscribe Youtube Channel\"
https://www.youtube.com/c/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Instagram\"
https://www.instagram.com/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Twitter\"
https://twitter.com/razaabbaszaidi
\"Follow on Google Plus\"
https://plus.google.com/u/0/+syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Dailymotion\"
http://www.dailymotion.com/syedrazaabbaszaidi
“Follow on SoundCloud’’
https://soundcloud.com/syedrazaabbaszaidiofficial
Copyright strictly prohibited
© Copyright Information:
• All Rights of Nauhas, artwork, logo, audio & video are reserved by RAZ Records .
More...
Description:
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | Bibi Fatima Noha
Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi
Kalam Title | Wasiyat - Zehra Aur Hussain
Poetry By | Zeeshan Abidi
Album | Ayyam e Fatmiyah Noha 2021
Composition & Arrangement | Syed Raza Abbas Zaidi
Label | RAZ Records
Digital Partner : MobiTising
Chorus By | Shabih and Team
Video | TNA Production
Cover Design By | Yawar Abbas Damani
Audio Recorded | 92 Studio
Master/Mixing | Omer Qurashi ODS Karachi
-----------------------------------------------
#WasiyatZehraAurHussain #AyyameFatimaNoha2021 #SyedRazaAbbasZaidi
-----------------------------------------------
1 ) Ayyam e Fatima Noha
Kia Kia Sitam Guzar Gaye
https://youtu.be/eQGGlGniids
2 ) Aap Ki Zehra
https://youtu.be/kdbnMFCj9uo
3 ) Syeda Ka Mohsin
https://youtu.be/YuvWAlU2zcs
4) Karbala Yaad Bahut Ati Hai
https://youtu.be/pGLAXVGiWS0
5) Laila Duain Kijiyay Jeeta Rahy Akbar
https://youtu.be/8_FFy9ui9T4
====================
Noha Lyrics
[خواب میں زھراؑ نے باباکو جو دیکھا اک شب
خوش ہوئیں پاس میں باباکےچلیجاؤنگی اب
ھائے رونے لگیں بچوں کا خیال آگیا جب
یہ خبر ھی نا ھوئی پاس حُسینؑ آگئے کب
اماں ڈھونڈینگے کہاں یاد اگر آئینگی
ھم تو مرجائینگے گر آپ چلی جائینگی
ماں نے جب یہ سنا دل تڑپنے لگا
پیار کرتے ھوئے فاطمہؑ نے کہا
ٖدیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
ماں کسی کی ھمیشہ رھی ھے کبھی
میں بھی بچھڑی تھی اما سے بچپن میں ھی
ماں کے جانے کا دکھ تو بہت تھا مگر
دیکھو میں بھی تو بن ماں کے جیتی رھی
تمکو میری قسم تم سے بچھڑیں جو ھم
ضبط کرنا ھے اے لال ماں کا یہ غم
دیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
حال میں نے کسی کو سنایا نہیں
خود تو روئی علیؑ کو بتایا نہیں
میرا پہلو شکستہ ھے بس اسلئے
اپنے سینے سے تجھکو لگایا نہیں
ٹوٹی ھیں پسلیاں کر نا پائی بیاں
کتنی تکلیف میں جی رھی ھے یہ ماں
اے میرے دِل میرے چین میرے حَسیں
نا پریشان ھو ماں ابھی ھے یہیں
دیکھو مرنے کی اب بات کرنا نہیں
موت سے پہلے ھم مر نا جائیں کہیں
تم ھو دنیا میری تم سے ھے زندگی
تمکو دیکھوں تو چلتی ھیں سانسیں میری
مجھکو معلوم ھے میرے نورِ نظر
پیاس لگتی ھے تمکو بہت رات بھر
پیاس سہنے کی عادت بھی ڈالو زرا
پیاسہ رھنا پڑے کب کہاں کیا خبر
پیاس تم تمکو لگے اور نا پانی ملے
یہ دعا ھے کے وہ دن نا آئے کبھی
تمکو کھانا بھی فضہؑ کھلائیگی اب
اور سویرے وھی منہ دھلائیگی اب
تم جہاں جاؤگے ساتھ جائیگی وہ
ساتھ ماں کی طرح وہ نبھائیگی اب
پالے گی اب وھی ضد نا کرنا کبھی
خوش رھوگے تو ماں کو بھی ھوگی خوشی
دن وہ آیا کے جب چل بسیں فاطمہؑ
ماں کی میت پہ شبیرؑ نے دی صدا
تم بلاؤگی تو پاس آؤنگا میں
ٹوٹے بندِ کفن فاطمہؑ نے کہا
تجھ پے قربان ماں آجا اے میری جاں
جب حُسینؑ آکے لپٹے تو بولی یہ ماں
اے رضا اور زیشان دل تھام لو
روکے شبیرؑ کہتے تھے اماں سنو
دیکھو تم نے بلایا تو میں آگیا
جب بلاؤں گا آؤگی وعدہ کرو
ماں نے وعدہ کیا بیٹا چپ ھوگیا
جب جنازہ اُٹھا پھر نا آئی صدا
-------------------------------------------------
Popular Search
ayyam e fatima, ayyam e fatima 2021, bibi fatima shahadat date, ayyam e fatima dates, ayyam e fatima nohay,
ayyam e fatima noha 2021, bibi fatima shahadat date, bibi fatima shahadat date 2021, bibi fatima shahadat islamic date,
bibi fatima shahadat, bibi fatima ki kahani, bibi fatima zahra, bibi fatima zahra poetry, bibi fatima zahra ka mojza,
bibi fatima zahra ka ghar, bibi fatima zahra noha lyrics, noha bibi fatima zahra mp3 download, noha bibi fatima status,
new noha bibi fatima 2021, bibi fatima noha, wasiyat e bibi fatima zehra, bibi fatima ki shahadat, bibi fatima ki tasbeeh,
bibi fatima ki kahani urdu mein,wasiyat e bibi fatima zehra,bibi fatima zehra, ayam e fatmiyah,ayam e fatmiyah 2021,new noha,
new noha ayam e fatmiyah,noha ayam e fatmiyah,new noha bibi fatima,hazrat bibi fatima zahra,hazrat bibi fatima ka waqia,
ayyam e fatemiya nohay,bibi fatima zehra ka noha,shahadat bibi fatima zehra s.a noha,
FOLLOW US ON
\"Official Website\"
https://www.razaabbas.com
\"Follow on Facebook\"
https://www.facebook.com/SyedRazaAbbasZaidiOfficial
\"Subscribe Youtube Channel\"
https://www.youtube.com/c/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Instagram\"
https://www.instagram.com/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Twitter\"
https://twitter.com/razaabbaszaidi
\"Follow on Google Plus\"
https://plus.google.com/u/0/+syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Dailymotion\"
http://www.dailymotion.com/syedrazaabbaszaidi
“Follow on SoundCloud’’
https://soundcloud.com/syedrazaabbaszaidiofficial
Copyright strictly prohibited
© Copyright Information:
• All Rights of Nauhas, artwork, logo, audio & video are reserved by RAZ Records .
2:58
|
میں نے امام حسینؑ سے سیکھا ہے | الشہید باقر النمرؒ | Arabic Sub Urdu
کل یوم عاشورا ۔ کل ارض کربلا
حجازِ مقدس (سعودیہ) کے مشہور و معروف انقلابی عالم دین کی اللہ کے مقابلے میں...
کل یوم عاشورا ۔ کل ارض کربلا
حجازِ مقدس (سعودیہ) کے مشہور و معروف انقلابی عالم دین کی اللہ کے مقابلے میں استعماری و استکباری طاقتوں اور ان کے علاقائی ظالم و جابر فرمانبرداروں کی اطاعت کا کُھل کر انکار کرنا اور حسینیؑ راستے پر چل کر شہادت کو گلے سے لگا لینا، ضرور ملاحظہ فرمائیں ۔
#شیخ_نمر #باقر_النمر #امام_حسین #خالص_توحید #طاغوت #شرک #توحید #ظلم #ظالم #آزادی #عدل #عزت #زندگی #موت #عدالت #اخلاق #فلسفہ #انکار #مقاومت #قربانی #ذمہـداری
More...
Description:
کل یوم عاشورا ۔ کل ارض کربلا
حجازِ مقدس (سعودیہ) کے مشہور و معروف انقلابی عالم دین کی اللہ کے مقابلے میں استعماری و استکباری طاقتوں اور ان کے علاقائی ظالم و جابر فرمانبرداروں کی اطاعت کا کُھل کر انکار کرنا اور حسینیؑ راستے پر چل کر شہادت کو گلے سے لگا لینا، ضرور ملاحظہ فرمائیں ۔
#شیخ_نمر #باقر_النمر #امام_حسین #خالص_توحید #طاغوت #شرک #توحید #ظلم #ظالم #آزادی #عدل #عزت #زندگی #موت #عدالت #اخلاق #فلسفہ #انکار #مقاومت #قربانی #ذمہـداری
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
husain,
shaheed,
sheikh
nimr
baqir
alnimr,
ashura,
karbala,
hejaz,
saudiya,
inqelabi,
aalime
deen,
istemari,
taqat,
zalim,
jabir,
farmanbardar,
inkar,
husaini
rasta,
shahadat,
taghoot,
zulm,
azadi,
adl,
izzat,
zindagi,
maut,
adalat,
akhlaq,
falsafa,
muqawemat,
qurbani,
zimmedari,
43:21
|
[Speech] Triangle of a successful plan (کامیاب منصوبہ) Kamyab Masooba By Syed Ali Murtaza Zaidi - Ur
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں...
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔
More...
Description:
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔