4:58
|
قبله گاه غریبان (از زبان قبرستان بقیع) میثم مطیعی | Farsi
نوحه از زبان قبرستان بقیع و مداحی تخریب حرم بقیع
واحد: مرا میشناسی بقیعم منم قبله گاه غریبان
با صدای: دکتر...
نوحه از زبان قبرستان بقیع و مداحی تخریب حرم بقیع
واحد: مرا میشناسی بقیعم منم قبله گاه غریبان
با صدای: دکتر حاج میثم مطیعی
Qibla Gah Ghareban (Elegy about Jannat al-Baqi Cemetery) by Haj Meysam Motiee
Best Farsi Noha of Ramzan 2020
متن:
مرا میشناسی بقیع ام
منم قبله گاه غریبان
مرا می شناسی بقیعم
که با اشک و آهم چراغان
چه شبها که بی روضه مردم
در آغوش من گریه کردند
به صادق به باقر به سجاد
به یاد حسن گریه کردند
غم غربت من
رسیده به افلاک
که ارکان ارض است
در اين تربت پاک
(واویلا، واغربتا)
پر از ماتم فاطمیه
پر از داغ پیغمبرم من
پر از روضههای نخوانده
پر از غربت حیدرم من
پریشانم از منع گریه
پریشانم از منع ماتم
به سر آید این عصر عسرت
بنا بر روایات محکم
دل من گرفته
خدایا خدایا
از این عمروعاصان
از این بولهبها
(یا حسین یا بن زهرا)
شاعر: ميلاد عرفان پور
Thanks for watching the video of Maisam Motiee on Zainabiyoun TV
#ImamAli #Ramazan #HaiderNohe #Zainabiyontv #Ramadan #FarsiNoha #حیدر_نوحه #زینبیون
Install our Android App: http://bit.ly/ZainabiyontvApp
Follow us on:
Youtube: https://youtube.com/haidernohe
Facebook: https://fb.com/zainabiyontv
Aparat: https://aparat.com/Zainabiyontv
ShiaTV: https://www.shiatv.net/user/ZainabiyonTV
More...
Description:
نوحه از زبان قبرستان بقیع و مداحی تخریب حرم بقیع
واحد: مرا میشناسی بقیعم منم قبله گاه غریبان
با صدای: دکتر حاج میثم مطیعی
Qibla Gah Ghareban (Elegy about Jannat al-Baqi Cemetery) by Haj Meysam Motiee
Best Farsi Noha of Ramzan 2020
متن:
مرا میشناسی بقیع ام
منم قبله گاه غریبان
مرا می شناسی بقیعم
که با اشک و آهم چراغان
چه شبها که بی روضه مردم
در آغوش من گریه کردند
به صادق به باقر به سجاد
به یاد حسن گریه کردند
غم غربت من
رسیده به افلاک
که ارکان ارض است
در اين تربت پاک
(واویلا، واغربتا)
پر از ماتم فاطمیه
پر از داغ پیغمبرم من
پر از روضههای نخوانده
پر از غربت حیدرم من
پریشانم از منع گریه
پریشانم از منع ماتم
به سر آید این عصر عسرت
بنا بر روایات محکم
دل من گرفته
خدایا خدایا
از این عمروعاصان
از این بولهبها
(یا حسین یا بن زهرا)
شاعر: ميلاد عرفان پور
Thanks for watching the video of Maisam Motiee on Zainabiyoun TV
#ImamAli #Ramazan #HaiderNohe #Zainabiyontv #Ramadan #FarsiNoha #حیدر_نوحه #زینبیون
Install our Android App: http://bit.ly/ZainabiyontvApp
Follow us on:
Youtube: https://youtube.com/haidernohe
Facebook: https://fb.com/zainabiyontv
Aparat: https://aparat.com/Zainabiyontv
ShiaTV: https://www.shiatv.net/user/ZainabiyonTV
16:20
|
Qibla Ki Tabdeeli! || Ayaat-un-Bayyinaat || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi - Urdu
قبلہ کی تبدیلیْ || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۱۴۲ تا ۱۵۰ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Qibla Ki Tabdeeli! || Ayaat-un-Bayyinaat ||...
قبلہ کی تبدیلیْ || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۱۴۲ تا ۱۵۰ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Qibla Ki Tabdeeli! || Ayaat-un-Bayyinaat || Surah-e-Bqra Ayat 142 to 150 || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا ۗ وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِي كُنتَ عَلَيْهَا إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يَتَّبِعُ الرَّسُولَ مِمَّن يَنقَلِبُ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ ۚ وَإِن كَانَتْ لَكَبِيرَةً إِلَّا عَلَى الَّذِينَ هَدَى اللَّـهُ ۗ وَمَا كَانَ اللَّـهُ لِيُضِيعَ إِيمَانَكُمْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴿١٤٣﴾ قَدْ نَرَىٰ تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ ۖ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا ۚ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ ﴿١٤٤﴾ وَلَئِنْ أَتَيْتَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ بِكُلِّ آيَةٍ مَّا تَبِعُوا قِبْلَتَكَ ۚ وَمَا أَنتَ بِتَابِعٍ قِبْلَتَهُمْ ۚ وَمَا بَعْضُهُم بِتَابِعٍ قِبْلَةَ بَعْضٍ ۚ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم مِّن بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ إِنَّكَ إِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِينَ ﴿١٤٥﴾لَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّ فَرِيقًا مِّنْهُمْ لَيَكْتُمُونَ الْحَقَّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴿١٤٦﴾ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۖ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ ﴿١٤٧﴾ وَلِكُلٍّ وِجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّيهَا ۖ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ ۚ أَيْنَ مَا تَكُونُوا يَأْتِ بِكُمُ اللَّـهُ جَمِيعًا ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿١٤٨﴾ وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۖ وَإِنَّهُ لَلْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴿١٤٩﴾ وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ لِئَلَّا يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَيْكُمْ حُجَّةٌ إِلَّا الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِي وَلِأُتِمَّ نِعْمَتِي عَلَيْكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿١٥٠﴾
Spread the message!
Share this video!
#Allah #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
More...
Description:
قبلہ کی تبدیلیْ || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۱۴۲ تا ۱۵۰ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Qibla Ki Tabdeeli! || Ayaat-un-Bayyinaat || Surah-e-Bqra Ayat 142 to 150 || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا ۗ وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِي كُنتَ عَلَيْهَا إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يَتَّبِعُ الرَّسُولَ مِمَّن يَنقَلِبُ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ ۚ وَإِن كَانَتْ لَكَبِيرَةً إِلَّا عَلَى الَّذِينَ هَدَى اللَّـهُ ۗ وَمَا كَانَ اللَّـهُ لِيُضِيعَ إِيمَانَكُمْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴿١٤٣﴾ قَدْ نَرَىٰ تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ ۖ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا ۚ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ ﴿١٤٤﴾ وَلَئِنْ أَتَيْتَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ بِكُلِّ آيَةٍ مَّا تَبِعُوا قِبْلَتَكَ ۚ وَمَا أَنتَ بِتَابِعٍ قِبْلَتَهُمْ ۚ وَمَا بَعْضُهُم بِتَابِعٍ قِبْلَةَ بَعْضٍ ۚ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم مِّن بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ إِنَّكَ إِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِينَ ﴿١٤٥﴾لَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّ فَرِيقًا مِّنْهُمْ لَيَكْتُمُونَ الْحَقَّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴿١٤٦﴾ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۖ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ ﴿١٤٧﴾ وَلِكُلٍّ وِجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّيهَا ۖ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ ۚ أَيْنَ مَا تَكُونُوا يَأْتِ بِكُمُ اللَّـهُ جَمِيعًا ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿١٤٨﴾ وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۖ وَإِنَّهُ لَلْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴿١٤٩﴾ وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ لِئَلَّا يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَيْكُمْ حُجَّةٌ إِلَّا الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِي وَلِأُتِمَّ نِعْمَتِي عَلَيْكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿١٥٠﴾
Spread the message!
Share this video!
#Allah #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
3:52
|
11:22
|
Tafseer e Surah Al Baqarah | Ayt 144 | Qibla ki tabdili ka hukam | Maulana Syed Naseem Abbas Kazmi | Urdu
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۱۴۴ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
اس آیت میں قبلہ کو بیت المقدس سے کعبہ کی طرف...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۱۴۴ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
اس آیت میں قبلہ کو بیت المقدس سے کعبہ کی طرف تبدیل کرنے کا حکم پہلے مرحلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو اور دوسرے مرحلے میں امت کو دیا گیا ہے۔ اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت کو قبلہ کی تبدیلی کا انتظار تھا البتہ آپ بیت المقدس کے قبلہ ہونے پر ناراض نہیں تھے کیونکہ وہ بھی حکم خدا ہی سے قبلہ تھا۔...
More...
Description:
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۱۴۴ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
اس آیت میں قبلہ کو بیت المقدس سے کعبہ کی طرف تبدیل کرنے کا حکم پہلے مرحلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو اور دوسرے مرحلے میں امت کو دیا گیا ہے۔ اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت کو قبلہ کی تبدیلی کا انتظار تھا البتہ آپ بیت المقدس کے قبلہ ہونے پر ناراض نہیں تھے کیونکہ وہ بھی حکم خدا ہی سے قبلہ تھا۔...
11:31
|
Tafseer e Surah Al Baqarah | Ayt 145 | Ehle ketab ka Kaba ko Qibla tasleem na karna | Maulana Syed Naseem Abbas Kazmi | Urdu
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 145 کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
اس آیت میں ایک غیبی خبر دی گئی ہے وہ یہ کہ اہل...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 145 کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
اس آیت میں ایک غیبی خبر دی گئی ہے وہ یہ کہ اہل کتاب یعنی یہود و نصاری کبھی بھی کعبہ کو قبلہ کے طور پر قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی یہود و نصاری ایک دوسرے کے قبلہ کی پیروی کرتے ہیں اور آپ مسلمانوں کو بھی اجازت نہیں کہ ان کے قبلہ یعنی بیت المقدس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھو کیونکہ اس کے قبلہ ہونے کے حکم کو ہم نے ختم کر دیا ہے۔
More...
Description:
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 145 کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
اس آیت میں ایک غیبی خبر دی گئی ہے وہ یہ کہ اہل کتاب یعنی یہود و نصاری کبھی بھی کعبہ کو قبلہ کے طور پر قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی یہود و نصاری ایک دوسرے کے قبلہ کی پیروی کرتے ہیں اور آپ مسلمانوں کو بھی اجازت نہیں کہ ان کے قبلہ یعنی بیت المقدس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھو کیونکہ اس کے قبلہ ہونے کے حکم کو ہم نے ختم کر دیا ہے۔
2:23
|
اے کربلا | عربی ترانہ اردو سبٹائٹل | Arabic Sub Urdu
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار ہے کوئی پیروی ابنِ علیٰؑ پر تیار
کربلا حریت پسندوں کا قبلہ ہے، قربانی اور...
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار ہے کوئی پیروی ابنِ علیٰؑ پر تیار
کربلا حریت پسندوں کا قبلہ ہے، قربانی اور جانثاری کی بنیاد کا نام کربلا ہے، کربلا وقت کے فرعونوں اور نمردوں کے تخت و تاج کو پلٹانے کا نام ہے۔ آج دنیا بھر کی حریت پسند طاقتیں، محرومین اور مستضعفین کے گروہ خواہ وہ یمن کے مظلوم مجاہدین ہو یا شام ،عراق اور فلسطین کے مجاہدین ہو اِن سب کے لیے نمونہ عمل اور مرکز کربلا ہے۔
یمن کے مظلوم مجاہدین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اردو سبٹائٹل میں عربی ترانہ پیش کیا جارہا ہے۔
#ویڈیو #کربلا #حریت_پسندوں #قبلہ #قربانی #فداکاری #امریکہ #صیہونی_لابی #مقاومت #نوجوان
More...
Description:
کربلا آج بھی ہے ایک لگا تار پکار ہے کوئی پیروی ابنِ علیٰؑ پر تیار
کربلا حریت پسندوں کا قبلہ ہے، قربانی اور جانثاری کی بنیاد کا نام کربلا ہے، کربلا وقت کے فرعونوں اور نمردوں کے تخت و تاج کو پلٹانے کا نام ہے۔ آج دنیا بھر کی حریت پسند طاقتیں، محرومین اور مستضعفین کے گروہ خواہ وہ یمن کے مظلوم مجاہدین ہو یا شام ،عراق اور فلسطین کے مجاہدین ہو اِن سب کے لیے نمونہ عمل اور مرکز کربلا ہے۔
یمن کے مظلوم مجاہدین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اردو سبٹائٹل میں عربی ترانہ پیش کیا جارہا ہے۔
#ویڈیو #کربلا #حریت_پسندوں #قبلہ #قربانی #فداکاری #امریکہ #صیہونی_لابی #مقاومت #نوجوان
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
karbala,
arbic,
tarana,
huriyat,
qibla,
janisari,
fironon,
namroodon,
yemen,
mazloob,
sham,
iraq,
falastine,
mujahidain,
7:30
|
دریای بی کرانی - حسین سیب سرخی | مولودی امام زمان | Sibsorkhi | Imam Mahdi | Farsi
مداحی و مدح طوفانی امام زمان امام مهدی (عج)
سرود مولودی شور: دریای بی کرانی داری چه قبله گاهی و چه جمكرانی...
مداحی و مدح طوفانی امام زمان امام مهدی (عج)
سرود مولودی شور: دریای بی کرانی داری چه قبله گاهی و چه جمكرانی
با صدای: حاج حسین سیب سرخی در کنار حاج محمود کریمی
قصيدة الإمام المهدي بصوت حسين سيب سرخي
زمان: جشن 15 نیمه شعبان و شب میلاد ولادت حضرت صاحب الزمان امام مہدی عج 1398
مکان: هیأت رایة العباس (ع) تهران
Daryae bekarani (Nasheed of Hazrat Imam Mehdi) by Haj Hossein Sibsorkhi
Best Farsi Manqabat 2022
متن:
دریای بی كرانی
داری چه قبله گاهی و چه جمكرانی
تو صاحبِ دل ها و صاحب الزمانی
میشه یه روز آخر حكومتت جهانی
جانِ جانی،جانِ جانی
بیا بیا دلای منتظرا مستته
بیا بیا دوای دردای ما دستته
سیمای تو از جنس مولاست
رویای تو از جنس باور
انصارِ تو از جنس سلمان
اصحابِ تو از جنس بوذر
یابن الزهرا العجل مولا
حیرونت آسمونا
دخیل عباتن تموم كهكشونا
تویی تو مهربون ترین مهربونا
الهی كه محشور بشیم با ندبه خونا
ندبه خونا
یابن الزهرا العجل مولا
دلهامون بی قراره
کاره عاشق همیشه انتظاره
روز ظهورتو هوا خودِ بهاره
میآیی و دست تو تیغ ذوالفقاره
ذوالفقاره
فدایی تو میشن عیسی و خضر نبی
حسین حسین میگی و فدایی زینبی
دنیامون شده پر از آشوب
كاش امر فرج بشه اصلاح
تا كه ما ببینیمت آقا
همراه پرچم ثارالله
Thanks for watching our video on Zainabi TV farsi noha status for whatsapp
#HaiderNohe #ZainabiTV #FarsiNoha #حیدر_نوحه #زینبی
Support us on Patreon: https://www.patreon.com/zainabiyontv
Check out Zainabi TV Merch: https://teespring.com/stores/zainabiyontv-store
Install our Android App: http://bit.ly/ZainabitvApp
Follow us on:
https://youtube.com/haidernohe
https://youtube.com/zainabitv
https://fb.com/haidernohe
https://fb.com/zainabitv
https://aparat.com/Zainabitv
https://t.me/ZainabiTV
https://www.instagram.com/ZainabiTV
https://www.shiatv.net/user/ZainabiTV
More...
Description:
مداحی و مدح طوفانی امام زمان امام مهدی (عج)
سرود مولودی شور: دریای بی کرانی داری چه قبله گاهی و چه جمكرانی
با صدای: حاج حسین سیب سرخی در کنار حاج محمود کریمی
قصيدة الإمام المهدي بصوت حسين سيب سرخي
زمان: جشن 15 نیمه شعبان و شب میلاد ولادت حضرت صاحب الزمان امام مہدی عج 1398
مکان: هیأت رایة العباس (ع) تهران
Daryae bekarani (Nasheed of Hazrat Imam Mehdi) by Haj Hossein Sibsorkhi
Best Farsi Manqabat 2022
متن:
دریای بی كرانی
داری چه قبله گاهی و چه جمكرانی
تو صاحبِ دل ها و صاحب الزمانی
میشه یه روز آخر حكومتت جهانی
جانِ جانی،جانِ جانی
بیا بیا دلای منتظرا مستته
بیا بیا دوای دردای ما دستته
سیمای تو از جنس مولاست
رویای تو از جنس باور
انصارِ تو از جنس سلمان
اصحابِ تو از جنس بوذر
یابن الزهرا العجل مولا
حیرونت آسمونا
دخیل عباتن تموم كهكشونا
تویی تو مهربون ترین مهربونا
الهی كه محشور بشیم با ندبه خونا
ندبه خونا
یابن الزهرا العجل مولا
دلهامون بی قراره
کاره عاشق همیشه انتظاره
روز ظهورتو هوا خودِ بهاره
میآیی و دست تو تیغ ذوالفقاره
ذوالفقاره
فدایی تو میشن عیسی و خضر نبی
حسین حسین میگی و فدایی زینبی
دنیامون شده پر از آشوب
كاش امر فرج بشه اصلاح
تا كه ما ببینیمت آقا
همراه پرچم ثارالله
Thanks for watching our video on Zainabi TV farsi noha status for whatsapp
#HaiderNohe #ZainabiTV #FarsiNoha #حیدر_نوحه #زینبی
Support us on Patreon: https://www.patreon.com/zainabiyontv
Check out Zainabi TV Merch: https://teespring.com/stores/zainabiyontv-store
Install our Android App: http://bit.ly/ZainabitvApp
Follow us on:
https://youtube.com/haidernohe
https://youtube.com/zainabitv
https://fb.com/haidernohe
https://fb.com/zainabitv
https://aparat.com/Zainabitv
https://t.me/ZainabiTV
https://www.instagram.com/ZainabiTV
https://www.shiatv.net/user/ZainabiTV
30:50
|
المحاضرة الرمضانية التاسعة للسيد عبدالملك بدرالدين الحوثي | 26 رمضان 1443ه 27-04-2022م | Arabic
ـ 📹 المحاضرة الرمضانية الـ26 لـ #السيد_عبدالملك_بدرالدين_الحوثي 26-رمضان-1443هـ 17-04-2022م
#رمضان 🌙 1443هـ...
ـ 📹 المحاضرة الرمضانية الـ26 لـ #السيد_عبدالملك_بدرالدين_الحوثي 26-رمضان-1443هـ 17-04-2022م
#رمضان 🌙 1443هـ
#محاضرة_السيد_القائد
أَعُـوْذُ بِاللهِ مِنْ الشَّيْطَان الرَّجِيْمِ
بِـسْـــمِ اللهِ الرَّحْـمَـنِ الرَّحِـيْـمِ
الحمدُ لله رَبِّ العالمين، وأَشهَـدُ أن لا إلهَ إلَّا اللهُ الملكُ الحقُّ المُبين، وأشهَدُ أنَّ سيدَنا مُحَمَّــداً عبدُهُ ورَسُــوْلُه خاتمُ النبيين.
اللّهم صَلِّ على مُحَمَّــدٍ وعلى آلِ مُحَمَّــد، وبارِكْ على مُحَمَّــدٍ وعلى آلِ مُحَمَّــد، كما صَلَّيْتَ وبارَكْتَ على إبراهيمَ وعلى آلِ إبراهيمَ إنك حميدٌ مجيدٌ، وارضَ اللهم برضاك عن أصحابه الأخيار المنتجبين، وعن سائر عبادك الصالحين.
أيُّها الإخوة والأخوات
السَّـلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ؛؛؛
اللهم اهدنا، وتقبَّل منا، إنك أنت السميع العليم، وتب علينا، إنك أنت التواب الرحيم.
قال الله تبارك وتعالى في كتابه الكريم الذكر الحكيم: {وَهُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِنْ بَعْدِ مَا قَنَطُوا وَيَنْشُرُ رَحْمَتَهُ وَهُوَ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ}[الشورى: من الآية28]، بفضل الله، وبرحمته، وبكرمه، مَنَّ الله بالغيث، وهطلت الأمطار على مناطق واسعة في عددٍ من المحافظات، بعد جدبٍ شديد، كانت المعاناة بسببه قد بلغت إلى مستوى كبير، وبالذات في الأرياف، المعاناة في توفير مياه الشرب، المعاناة الكبيرة جداً فيما يتعلق بالجانب الزراعي، وصل الحال إلى أن يبست الأشجار في بعض المناطق، المعاناة الكبيرة أيضاً فيما يتعلق برعي المواشي، حيث حصل نقصٌ كبيرٌ في ذلك، إلى درجة أن تموت البعض من المواشي في بعض الأرياف وبعض المناطق.
حالة الجدب كانت قد أضرت كثيراً بالناس في حياتهم، في معيشتهم، وكانت المعاناة قد وصلت إلى حدٍ كبير، ثم مَنَّ الله برحمته- وهو أرحم الراحمين، وهو أكرم الأكرمين، وهو ذو الفضل الواسع العظيم- مَنَّ بالغيث، هذه رحمةٌ من الله تبارك وتعالى، ونعمةٌ عظيمةٌ منه \"سبحانه وتعالى\"، والمفترض تجاه هذه النعمة من جانب الله \"سبحانه وتعالى\" أن نتوجه إليه بالشكر، وأن نزداد جميعاً في إقبالنا إلى الله \"سبحانه وتعالى\" نسأله المزيد من فضله، نطلب منه المغفرة، نسعى إلى أسباب رضوانه، للأخذ بها، والتقرب إليه \"سبحانه وتعالى\".
الليالي المتبقية من شهر رمضان المباركة، هي ليالي مباركة، من المهم أيضاً الإقبال فيها إلى الله أكثر، بطلب المغفرة، بالإنابة إلى الله \"سبحانه وتعالى\"، بالتوبة النصوح، بعقد العزم والنية على الاستقامة على نهج الله \"سبحانه وتعالى\"، والسعي لصلاح الأنفس، وصلاح الأعمال، وصلاح المواقف، وصلاح السرائر والظاهر والباطن، هذا ما ينبغي أن نتوجه به إلى الله \"سبحانه وتعالى\".
الله \"سبحانه وتعالى\" هو أرحم الراحمين، وهو أكرم الأكرمين، يريد لعباده الخير، هو القائل \"جلَّ شأنه\": {وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَى آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَرَكَاتٍ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ}[الأعراف: من الآية96]، تأتي رحمته في وضعٍ صعبٍ نعيشه، ومعاناةٍ كبيرة؛ فتغير واقع حياتنا إلى حدٍ كبير، على المستوى النفسي، وعلى المستوى المعيشي، وعلى مستوى الواقع بشكلٍ عام.
ولذلك يقول الله \"سبحانه وتعالى\": {اللَّهُ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهُ فِي السَّمَاءِ كَيْفَ يَشَاءُ وَيَجْعَلُهُ كِسَفًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ فَإِذَا أَصَابَ بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ (48) وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلِ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ مِنْ قَبْلِهِ لَمُبْلِسِينَ (49) فَانْظُرْ إِلَى آثَارِ رَحْمَتِ اللَّهِ كَيْفَ يُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا}[الروم: 48-50].
الحالة التي وصفتها الآية المباركة: {وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلِ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ مِنْ قَبْلِهِ لَمُبْلِسِينَ}، هي الحالة التي يعيشها الناس وهم في حالةٍ من الإحباط، والحيرة، لا يعرفون ماذا يفعلون لأنفسهم، يجدون أنفسهم في معاناة شديدة، واحتياج شديد؛ لأن الاحتياج للماء احتياج شديد، الماء أساسيٌ في حياة الناس، أساسيٌ وضروريٌ، هو عمود الحياة، يحتاجه الناس لشربهم، يحتاجه الناس لمواشيهم، يحتاجه الناس لزراعتهم، والجانب الزراعي أساسيٌ في حياة الناس، يحتاجه الناس لعمرانهم، لاقتصادهم... لكل شؤون الحياة: التجارية، والاقتصادية، والعمرانية، والزراعية، كلها تعتمد على الماء، وهو من أهم ما يدل على حاجتنا الشديدة إلى الله \"سبحانه وتعالى\"، على افتقارنا إلى الله؛ لأنه لا أحد يمكن أن يمنَّ علينا بالأمطار، وأن ينزِّل لنا الغيث، إلَّا الله \"سبحانه وتعالى\"، برحمته، وكرمه، وفضله.v
لمتابعة آخر الأخبار والتقارير على منبر المركز الإعلامي لـ #أنصار_الله في التيليجرام:
https://t.me/AnsarAllahMC
More...
Description:
ـ 📹 المحاضرة الرمضانية الـ26 لـ #السيد_عبدالملك_بدرالدين_الحوثي 26-رمضان-1443هـ 17-04-2022م
#رمضان 🌙 1443هـ
#محاضرة_السيد_القائد
أَعُـوْذُ بِاللهِ مِنْ الشَّيْطَان الرَّجِيْمِ
بِـسْـــمِ اللهِ الرَّحْـمَـنِ الرَّحِـيْـمِ
الحمدُ لله رَبِّ العالمين، وأَشهَـدُ أن لا إلهَ إلَّا اللهُ الملكُ الحقُّ المُبين، وأشهَدُ أنَّ سيدَنا مُحَمَّــداً عبدُهُ ورَسُــوْلُه خاتمُ النبيين.
اللّهم صَلِّ على مُحَمَّــدٍ وعلى آلِ مُحَمَّــد، وبارِكْ على مُحَمَّــدٍ وعلى آلِ مُحَمَّــد، كما صَلَّيْتَ وبارَكْتَ على إبراهيمَ وعلى آلِ إبراهيمَ إنك حميدٌ مجيدٌ، وارضَ اللهم برضاك عن أصحابه الأخيار المنتجبين، وعن سائر عبادك الصالحين.
أيُّها الإخوة والأخوات
السَّـلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ؛؛؛
اللهم اهدنا، وتقبَّل منا، إنك أنت السميع العليم، وتب علينا، إنك أنت التواب الرحيم.
قال الله تبارك وتعالى في كتابه الكريم الذكر الحكيم: {وَهُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِنْ بَعْدِ مَا قَنَطُوا وَيَنْشُرُ رَحْمَتَهُ وَهُوَ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ}[الشورى: من الآية28]، بفضل الله، وبرحمته، وبكرمه، مَنَّ الله بالغيث، وهطلت الأمطار على مناطق واسعة في عددٍ من المحافظات، بعد جدبٍ شديد، كانت المعاناة بسببه قد بلغت إلى مستوى كبير، وبالذات في الأرياف، المعاناة في توفير مياه الشرب، المعاناة الكبيرة جداً فيما يتعلق بالجانب الزراعي، وصل الحال إلى أن يبست الأشجار في بعض المناطق، المعاناة الكبيرة أيضاً فيما يتعلق برعي المواشي، حيث حصل نقصٌ كبيرٌ في ذلك، إلى درجة أن تموت البعض من المواشي في بعض الأرياف وبعض المناطق.
حالة الجدب كانت قد أضرت كثيراً بالناس في حياتهم، في معيشتهم، وكانت المعاناة قد وصلت إلى حدٍ كبير، ثم مَنَّ الله برحمته- وهو أرحم الراحمين، وهو أكرم الأكرمين، وهو ذو الفضل الواسع العظيم- مَنَّ بالغيث، هذه رحمةٌ من الله تبارك وتعالى، ونعمةٌ عظيمةٌ منه \"سبحانه وتعالى\"، والمفترض تجاه هذه النعمة من جانب الله \"سبحانه وتعالى\" أن نتوجه إليه بالشكر، وأن نزداد جميعاً في إقبالنا إلى الله \"سبحانه وتعالى\" نسأله المزيد من فضله، نطلب منه المغفرة، نسعى إلى أسباب رضوانه، للأخذ بها، والتقرب إليه \"سبحانه وتعالى\".
الليالي المتبقية من شهر رمضان المباركة، هي ليالي مباركة، من المهم أيضاً الإقبال فيها إلى الله أكثر، بطلب المغفرة، بالإنابة إلى الله \"سبحانه وتعالى\"، بالتوبة النصوح، بعقد العزم والنية على الاستقامة على نهج الله \"سبحانه وتعالى\"، والسعي لصلاح الأنفس، وصلاح الأعمال، وصلاح المواقف، وصلاح السرائر والظاهر والباطن، هذا ما ينبغي أن نتوجه به إلى الله \"سبحانه وتعالى\".
الله \"سبحانه وتعالى\" هو أرحم الراحمين، وهو أكرم الأكرمين، يريد لعباده الخير، هو القائل \"جلَّ شأنه\": {وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَى آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَرَكَاتٍ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ}[الأعراف: من الآية96]، تأتي رحمته في وضعٍ صعبٍ نعيشه، ومعاناةٍ كبيرة؛ فتغير واقع حياتنا إلى حدٍ كبير، على المستوى النفسي، وعلى المستوى المعيشي، وعلى مستوى الواقع بشكلٍ عام.
ولذلك يقول الله \"سبحانه وتعالى\": {اللَّهُ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهُ فِي السَّمَاءِ كَيْفَ يَشَاءُ وَيَجْعَلُهُ كِسَفًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ فَإِذَا أَصَابَ بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ (48) وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلِ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ مِنْ قَبْلِهِ لَمُبْلِسِينَ (49) فَانْظُرْ إِلَى آثَارِ رَحْمَتِ اللَّهِ كَيْفَ يُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا}[الروم: 48-50].
الحالة التي وصفتها الآية المباركة: {وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلِ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ مِنْ قَبْلِهِ لَمُبْلِسِينَ}، هي الحالة التي يعيشها الناس وهم في حالةٍ من الإحباط، والحيرة، لا يعرفون ماذا يفعلون لأنفسهم، يجدون أنفسهم في معاناة شديدة، واحتياج شديد؛ لأن الاحتياج للماء احتياج شديد، الماء أساسيٌ في حياة الناس، أساسيٌ وضروريٌ، هو عمود الحياة، يحتاجه الناس لشربهم، يحتاجه الناس لمواشيهم، يحتاجه الناس لزراعتهم، والجانب الزراعي أساسيٌ في حياة الناس، يحتاجه الناس لعمرانهم، لاقتصادهم... لكل شؤون الحياة: التجارية، والاقتصادية، والعمرانية، والزراعية، كلها تعتمد على الماء، وهو من أهم ما يدل على حاجتنا الشديدة إلى الله \"سبحانه وتعالى\"، على افتقارنا إلى الله؛ لأنه لا أحد يمكن أن يمنَّ علينا بالأمطار، وأن ينزِّل لنا الغيث، إلَّا الله \"سبحانه وتعالى\"، برحمته، وكرمه، وفضله.v
لمتابعة آخر الأخبار والتقارير على منبر المركز الإعلامي لـ #أنصار_الله في التيليجرام:
https://t.me/AnsarAllahMC
9:57
|
غلو چیست؟ و غالی کیست؟ (05) - Farsi
غلو در دین و زیادهروی درباره آنچه ما مسلمانان به آن اعتقاد داریم هم کاری ناپسند و دور از اعتدال است. خداوند...
غلو در دین و زیادهروی درباره آنچه ما مسلمانان به آن اعتقاد داریم هم کاری ناپسند و دور از اعتدال است. خداوند متعال در قرآن کریم فرموده است که ما شما (مسلمانان) را امت معتدل و میانهرو قرار دادهایم:
«و کذالک جعلناکم امه وسطالتکو نوا شهداء علی الناس...؛ و همچنین (که قبله شما یک قبله میانه است) شما (مسلمانان) را نیز، امت معتدل و میانهای قرار دادهایم تا برای مردم گواه (نمونه) باشید و پیامبر هم (برای شما نمونه و) گواه باشد.»
اصل و پایه و اساس همه ادیان الهی، توحید است. و چنانچه شیاطین جنی و انسی موفق شوند که پیروان دینی را از توحید منحرف کرده و به وادی شرک و تثلیث و غلو بکشانند آنها را در دایره کفر قرار میدهند و با برهان نماییهای واهی و خیالی گمراهشان میکنند. به همین جهت که غلو در هر دین و مذهب و توسط هر فردی و به هر بهانهای که انجام شود هم انحراف است و هم موجب انحراف میشود.
ائمه اطهار (علیهمالسّلام) نیز با غلوکنندگان در دین برخورد جدی میکردهاند و آنها را از اینکار منع میکردهاند نقل شده است که:
گروهی از بنیهاشم و سایر شیعیان خدمت امام باقر (علیهالسّلام) رسیدند. امام به آنها فرمودند: از شیعیان غالی بپرهیزید و میانهروی را پیشه کنید... عرض کردند: غالی کیست؟
امام باقر (علیهالسّلام) فرمودند: غالی کسی است که درباره ما مقامی را معتقد است که ما خودمان آن مقام را برای خویش قائل نیستیم... نمیتوان به خدا نزدیک شد مگر با اطاعت از او. هرکس از شما مطیع او باشد، و به دستورات او عمل کند ولایت ما برایش سودمند است و هرکس نافرمانی خدا کند، ولایت ما برایش سودی ندارد.
آن حضرت همچنین درباره دوری از افراط و تفریط و عمل به میانه روی فرموده است: ترس از خدا در پنهان و آشکار و میانه روی در فقر و ثروت نجات بخش انسان است.
More...
Description:
غلو در دین و زیادهروی درباره آنچه ما مسلمانان به آن اعتقاد داریم هم کاری ناپسند و دور از اعتدال است. خداوند متعال در قرآن کریم فرموده است که ما شما (مسلمانان) را امت معتدل و میانهرو قرار دادهایم:
«و کذالک جعلناکم امه وسطالتکو نوا شهداء علی الناس...؛ و همچنین (که قبله شما یک قبله میانه است) شما (مسلمانان) را نیز، امت معتدل و میانهای قرار دادهایم تا برای مردم گواه (نمونه) باشید و پیامبر هم (برای شما نمونه و) گواه باشد.»
اصل و پایه و اساس همه ادیان الهی، توحید است. و چنانچه شیاطین جنی و انسی موفق شوند که پیروان دینی را از توحید منحرف کرده و به وادی شرک و تثلیث و غلو بکشانند آنها را در دایره کفر قرار میدهند و با برهان نماییهای واهی و خیالی گمراهشان میکنند. به همین جهت که غلو در هر دین و مذهب و توسط هر فردی و به هر بهانهای که انجام شود هم انحراف است و هم موجب انحراف میشود.
ائمه اطهار (علیهمالسّلام) نیز با غلوکنندگان در دین برخورد جدی میکردهاند و آنها را از اینکار منع میکردهاند نقل شده است که:
گروهی از بنیهاشم و سایر شیعیان خدمت امام باقر (علیهالسّلام) رسیدند. امام به آنها فرمودند: از شیعیان غالی بپرهیزید و میانهروی را پیشه کنید... عرض کردند: غالی کیست؟
امام باقر (علیهالسّلام) فرمودند: غالی کسی است که درباره ما مقامی را معتقد است که ما خودمان آن مقام را برای خویش قائل نیستیم... نمیتوان به خدا نزدیک شد مگر با اطاعت از او. هرکس از شما مطیع او باشد، و به دستورات او عمل کند ولایت ما برایش سودمند است و هرکس نافرمانی خدا کند، ولایت ما برایش سودی ندارد.
آن حضرت همچنین درباره دوری از افراط و تفریط و عمل به میانه روی فرموده است: ترس از خدا در پنهان و آشکار و میانه روی در فقر و ثروت نجات بخش انسان است.
Video Tags:
غلو,غلات,احکام,فقه,لا
تغلوا
فی
دینکم,غالی,شیعه
غالی,دکتر
سروش,افتراء,عدم
اعتدال,افراط,تجاوز
از
حد,رجال
سیاسی,ولایت
فقیه,ولی
فقیه,امام,امامت,چهارده
نور
مقدس,تشیع,لقد
کفرالذین
قالوا
ان
الله
هو
المسیح
ابن
مریم,کافر,نجس,فقهاء
3:03
|
کوی حسین (روی نیازم کجاست) حاج محمود کریمی | Karimi Best Noha - Farsi
نوحه و مداحی جدید برای شب جمعه و دلتنگ کربلا و حرم و نوحه امام حسین (ع)
واحد احساسی جدید فوق العاده زیبا:...
نوحه و مداحی جدید برای شب جمعه و دلتنگ کربلا و حرم و نوحه امام حسین (ع)
واحد احساسی جدید فوق العاده زیبا: روی نیازم کجاست روی حسین است و بس
قبله قلبم کجاست کوی حسین است و بس
با صدای: حاج محمود کریمی
و کربلایی نریمان پناهی
شاعر: حجه الاسلام حسین انصاریان
لطمية الامام حسين بصوت الحاج محمود كريمي
زمان: جلسه هفتگی 1401
مکان: هیئت رزمندگان مکتب الحسین ع تهران
Koe Hossein (Nasheed and Eulogy of Hazrat Imam Hussain) by Haj Mahmoud Karimi
Best Farsi Noha 2022 -1443
متن:
روی نیازم کجاست روی حسین است و بس
قبله قلبم کجاست کوی حسین است و بس
سلسله عشق را سلسله جنبان خداست
سلسله عشق چیست موی حسین است و بس
دیدن وجه خدا گر که تو را آرزوست
وجه خدا ای عزیز روی حسین است و بس
بوی بهشت خدا از حرمش میوزد
بوی بهشت خدا بوی حسین است و بس
Lyrics by Mohjat . net
More...
Description:
نوحه و مداحی جدید برای شب جمعه و دلتنگ کربلا و حرم و نوحه امام حسین (ع)
واحد احساسی جدید فوق العاده زیبا: روی نیازم کجاست روی حسین است و بس
قبله قلبم کجاست کوی حسین است و بس
با صدای: حاج محمود کریمی
و کربلایی نریمان پناهی
شاعر: حجه الاسلام حسین انصاریان
لطمية الامام حسين بصوت الحاج محمود كريمي
زمان: جلسه هفتگی 1401
مکان: هیئت رزمندگان مکتب الحسین ع تهران
Koe Hossein (Nasheed and Eulogy of Hazrat Imam Hussain) by Haj Mahmoud Karimi
Best Farsi Noha 2022 -1443
متن:
روی نیازم کجاست روی حسین است و بس
قبله قلبم کجاست کوی حسین است و بس
سلسله عشق را سلسله جنبان خداست
سلسله عشق چیست موی حسین است و بس
دیدن وجه خدا گر که تو را آرزوست
وجه خدا ای عزیز روی حسین است و بس
بوی بهشت خدا از حرمش میوزد
بوی بهشت خدا بوی حسین است و بس
Lyrics by Mohjat . net
45:32
|
راہ نجات - اسلام،دین کامل - Urdu
موضوع : اسلام،دین کامل
مہمان : حجۃ الاسلام مرزا عمار حیدر صاحب قبلہ
موضوع : اسلام،دین کامل
مہمان : حجۃ الاسلام مرزا عمار حیدر صاحب قبلہ
[FARSI][1October11] بیانات ولی امر مسلمین در اجلاس حمایت از انتفاضه فلسطین
بيانات در كنفرانس حمايت از انتفاضه فلسطين
بسماللهالرّحمنالرّحيم
السّلام عليكم و رحمةالله...
بيانات در كنفرانس حمايت از انتفاضه فلسطين
بسماللهالرّحمنالرّحيم
السّلام عليكم و رحمةالله
الحمد لله ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّدنا محمّد و ءاله الطّاهرين
و صحبه المنتجبين و على من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
قال الله الحكيم: «اذن للّذين يقاتلون بأنّهم ظلموا و انّ الله على نصرهم لقدير. الّذين اخرجوا من ديارهم بغير حقّ الّا ان يقولوا ربّنا الله و لو لا دفع الله النّاس بعضهم ببعض لهدّمت صوامع و بيع و صلوات و مساجد يذكر فيها اسم الله كثيرا و لينصرنّ الله من ينصره انّ الله لقوىّ عزيز»(1)
به ميهمانان عزيز و همهى حضار گرامى خوشامد ميگويم. در ميان همهى موضوعاتى كه شايسته است نخبگان دينى و سياسى از سراسر جهان اسلام به آن بپردازند، مسئلهى فلسطين داراى برجستگى ويژهاى است. فلسطين، مسئلهى اول در ميان همهى موضوعات مشترك كشورهاى اسلامى است. مشخصات منحصر به فردى در اين مسئله وجود دارد:
اول اين كه يك كشور مسلمان از ملت آن، غصب و به بيگانگانى كه از كشورهاى گوناگون گردآورى شده و جامعهاى جعلى و موزائيكى تشكيل دادهاند، سپرده شده است.
دوم اين كه اين حادثهى بىسابقه در تاريخ، با كشتار و جنايت و ظلم و اهانت مستمر انجام گرفته است.
سوم آن كه قبلهى اول مسلمانان و بسيارى از مراكز محترم دينى كه در اين كشور قرار دارد، به تخريب و توهين و زوال تهديد شده است.
چهارم آن كه اين دولت و جامعهى جعلى در حساسترين نقطهى جهان اسلام، از آغاز تاكنون، نقش يك پايگاه نظامى و امنيتى و سياسى را براى دولتهاى استكبارى بازى كرده و محور غرب استعمارى كه به علل گوناگون، دشمن اتحاد و اعتلاء و پيشرفت كشورهاى اسلامى است، از آن همواره چون خنجرى در پهلوى امت اسلامى استفاده كرده است.
پنجم آن كه صهيونيسم كه خطر اخلاقى و سياسى و اقتصادى بزرگى براى جامعهى بشرى است، اين جاى پا را وسيلهاى و نقطهى اتكائى براى گسترش نفوذ و سلطهى خود در جهان قرار داده است.
نكات ديگرى را هم ميتوان بر اينها افزود: هزينهى مالى و انسانىِ سنگينى كه كشورهاى اسلامى تاكنون پرداختهاند. اشتغال ذهنى دولتها و ملتهاى مسلمان. رنج ميليونها آوارهى فلسطينى، كه بسيارى از آنان پس از شش دهه هنوز در اردوگاهها زندگى ميكنند. انقطاع تاريخ يك كانون مهمِ تمدنى در جهان اسلام و الى غير ذلك.
امروزه بر اين دلائل، يك نكتهى كليدى و اساسى ديگر افزوده شده است و آن، نهضت بيدارى اسلامى است كه سراسر منطقه را فرا گرفته و فصل تازه و تعيين كنندهاى در سرگذشت امت اسلامى گشوده است. اين حركت عظيم كه بىگمان ميتواند به ايجاد يك مجموعهى مقتدر و پيشرفته و منسجم اسلامى در اين نقطهى حساس جهان منتهى شود و به حول و قوهى الهى و با عزم راسخ پيشروان اين نهضت، نقطهى پايان بر دوران عقبماندگى و ضعف و حقارت ملتهاى مسلمان بگذارد، بخش مهمى از نيرو و حماسهى خود را از قضيهى فلسطين گرفته است.
ظلم و زورگوئى روزافزون رژيم صهيونيستى و همراهى برخى حكام مستبد و فاسد و مزدور آمريكا با آن از يك سو، و سر برآوردن مقاومت جانانهى فلسطينى و لبنانى و پيروزىهاى معجزآساى جوانان مؤمن در جنگهاى سى و سه روزهى لبنان و بيست و دو روزهى غزه از سوى ديگر، از جملهى عوامل مهمى بودند كه اقيانوس بظاهر آرام ملتهاى مصر و تونس و ليبى و ديگر كشورهاى منطقه را به تلاطم در آوردند.
اين يك واقعيت است كه رژيم سراپا مسلح صهيونيست و مدعى شكستناپذيرى، در لبنان در جنگى نابرابر، از مشت گرهشدهى مجاهدان مؤمن و دلاور، شكست سخت و ذلتبارى خورد؛ و پس از آن، در برابر مقاومت مظلومانه و پولادين غزه، بار ديگر شمشير كُند خود را آزمود و ناكام ماند.
اينها بايد در تحليل اوضاع كنونى منطقه مورد ملاحظهى جدى قرار گيرد و درستىِ هر تصميمى كه گرفته ميشود، با آن سنجيده شود.
پس اين، قضاوت دقيقى است كه مسئلهى فلسطين، امروز اهميت و فوريت مضاعف يافته است و ملت فلسطين حق دارد كه در اوضاع كنونى منطقه، انتظار بيشترى از كشورهاى مسلمان داشته باشد.
نگاهى به گذشته و حال بيندازيم و براى آينده، نقشهى راهى ترسيم كنيم. من رئوس مطالبى را در ميان ميگذارم.
بيش از شش دهه از فاجعهى غصب فلسطين ميگذرد. عوامل اصلى اين فاجعهى خونين، همه شناختهشدهاند و دولت استعمارگر انگليس در رأس آنهاست، كه سياست و سلاح و نيروى نظامى و امنيتى و اقتصادى و فرهنگى آن و سپس ديگر دولتهاى مستكبر غربى و شرقى، در خدمت اين ظلم بزرگ به كار افتاد. ملت بىپناه فلسطين در زير چنگال بىرحم اشغالگران، قتلعام و از خانه و كاشانهى خود رانده شد. تا امروز هنوز يكصدم فاجعهى انسانى و مدنىاى كه به دست مدعيان تمدن و اخلاق، در آن روزگار اتفاق افتاد، به تصوير كشيده نشده و بهرهاى از هنرهاى رسانهاى و تصويرى نيافته است. اربابان عمدهى هنرهاى تصويرى و سينما و تلويزيون و مافياهاى فيلمسازىِ غربى اين را نخواسته و اجازهى آن را ندادهاند. يك ملت در سكوت، قتلعام و آواره و بىخانمان شد.
مقاومتهائى در آغاز كار پديد آمد كه با شدت و قساوت سركوب شد. از بيرون مرزهاى فلسطين و عمدتاً از مصر، مردانى با انگيزهى اسلامى تلاشهائى كردند كه از حمايت لازم برخوردار نشد و نتوانست تأثيرى در صحنه بگذارد.
پس از آن، نوبت به جنگهاى رسمى و كلاسيك ميان چند كشور عرب با ارتش صهيونيست رسيد. مصر و سوريه و اردن نيروهاى نظامى خود را وارد صحنه كردند، ولى كمك بىدريغ و انبوه و روزافزون نظامى و تداركاتى و مالى از سوى آمريكا و انگليس و فرانسه به رژيم غاصب، ارتشهاى عربى را ناكام كرد. آنها نه فقط نتوانستند به ملت فلسطين كمك كنند، كه بخشهاى مهمى از سرزمينهاى خود را هم در اين جنگها از دست دادند.
با آشكار شدن ناتوانى دولتهاى عرب همسايه با فلسطين، بتدريج هستههاى مقاومتِ سازمانيافته در قالب گروههاى مسلح فلسطينى شكل گرفت و پس از چندى از گرد آمدن آنها، «سازمان آزاديبخش فلسطين» تشكيل يافت. اين برق اميدى بود كه خوش درخشيد، ولى طولى نكشيد كه خاموش شد. اين ناكامى را ميتوان به علل متعددى منسوب كرد، ولى علت اساسى، دورى آنان از مردم و از عقيده و ايمان اسلامى آنان بود. ايدئولوژى چپ و يا صرفاً احساسات ناسيوناليستى، آن چيزى نبود كه مسئلهى پيچيده و دشوار فلسطين به آن نياز داشت. آنچه ميتوانست ملتى را به ميدان مقاومت وارد كند و نيروئى شكستناپذير از آنان فراهم آورد، اسلام و جهاد و شهادت بود. آنها اين را بدرستى درك نكردند. من در ماههاى اول انقلاب كبير اسلامى كه سران سازمان آزاديبخش روحيهى تازهاى يافته و به تهران مكرراً آمد و شد ميكردند، از يكى از اركان آن سازمان پرسيدم: چرا پرچم اسلام را در مبارزهى بحق خود بلند نميكنيد؟ پاسخ او اين بود كه در ميان ما، بعضى هم مسيحىاند. اين شخص بعدها در يك كشور عربى به دست صهيونيستها ترور و كشته شد و انشاءالله مشمول مغفرت الهى قرار گرفته باشد؛ ولى اين استدلال او ناقص و نارسا بود. به گمان من، يك مبارز مسيحىِ مؤمن در كنار يك جمع مجاهد فداكارى كه خالصانه، با ايمان به خدا و قيامت و با اميد به كمك الهى ميجنگد و از حمايت مادى و معنوى مردمش برخوردار است، انگيزهى بيشترى براى مبارزه مىيابد تا در كنار گروه بىايمان و متكى به احساسات ناپايدار و دور از پشتيبانىِ وفادارانهى مردمى.
نبود ايمان راسخ دينى و انقطاع از مردم، بتدريج آنان را خنثى و بىتأثير كرد. البته در ميان آنان، مردان شريف و پرانگيزه و غيور بودند، ولى مجموعه و سازمان به راه ديگرى رفت. انحراف آنان، به مسئلهى فلسطين ضربه زد و هنوز هم ميزند. آنها هم مانند برخى دولتهاى خائن عربى، به آرمان مقاومت - كه تنها راه نجات فلسطين بوده و هست - پشت كردند؛ و البته نه فقط به فلسطين، كه به خود هم ضربهى سختى وارد كردند. به قول شاعر مسيحى عرب:
لئن اضعتم فلسطيناً فعيشكم
طول الحياة مضاضات و ءالام
سى و دو سال از عمر نكبت، بدين ترتيب سپرى شد؛ ولى ناگهان دست قدرت خداوند ورق را برگردانيد. پيروزى انقلاب اسلامى در ايران در سال 1979 - 1357 هجرى شمسى - اوضاع اين منطقه را زير و رو كرد و صفحهى جديدى را گشود. در ميان تأثيرات شگرف جهانىِ اين انقلاب و ضربههاى شديد و عميقى كه بر سياستهاى استكبارى وارد ساخت، از همه سريعتر و آشكارتر، ضربه به دولت صهيونيست بود. اظهارات سران آن رژيم در آن روزها، خواندنى و حاكى از حال و روز سياه و پر اضطراب آنهاست. در اولين هفتههاى پيروزى، سفارت دولت جعلى اسرائيل در تهران تعطيل و كاركنان آن اخراج شدند و محل آن رسماً به نمايندگى سازمان آزاديبخش فلسطين داده شد؛ كه تا امروز هم در آنجا مستقرند.
امام بزرگوار ما اعلام كردند كه يكى از هدفهاى اين انقلاب، آزادى سرزمين فلسطين و قطع غدهى سرطانى اسرائيل است. امواج پرقدرت اين انقلاب، كه آن روز همهى دنيا را فرا گرفت، هر جا رفت - با اين پيام رفت كه «فلسطين بايد آزاد شود». گرفتارىهاى پياپى و بزرگى كه دشمنان انقلاب بر نظام جمهورى اسلامى ايران تحميل كردند - كه يك قلم آن، جنگ هشت سالهى رژيم صدام حسين به تحريك آمريكا و انگليس و پشتيبانى رژيمهاى مرتجع عرب بود - نيز نتوانست انگيزهى دفاع از فلسطين را از جمهورى اسلامى بگيرد.
بدينگونه خون تازهاى در رگهاى فلسطين دميده شد. گروههاى مجاهد فلسطينىِ مسلمان سر برآوردند. مقاومت لبنان، جبههى نيرومند و تازهاى در برابر دشمن و حاميانش گشود. فلسطين به جاى تكيه به دولتهاى عربى و بدون دست دراز كردن به سوى مجامع جهانى، از قبيل سازمان ملل - كه شريك جرم دولتهاى استكبارى بودند - به خود، به جوانان خود، به ايمان عميق اسلامى خود و به مردان و زنان فداكار خود تكيه كرد. اين، كليد همهى فتوحات و موفقيتهاست.
در سه دههى گذشته، اين روند روزبهروز پيشرفت و افزايش داشته است. شكست ذلتبار رژيم صهيونيستى در لبنان در سال 2006 - 1385 هجرى شمسى - ناكامى فضاحتبار آن ارتش پر مدعا در غزه در سال 2008 - 1387 هجرى شمسى - فرار از جنوب لبنان و عقبنشينى از غزه، تشكيل دولت مقاومت در غزه، و در يك جمله، تبديل ملت فلسطين از مجموعهاى از انسانهاى درمانده و نااميد، به ملت اميدوار و مقاوم و داراى اعتماد به نفس، مشخصههاى بارز سى سال اخير است.
اين تصوير كلى و اجمالى آنگاه كامل خواهد شد كه تحركات سازشكارانه و خيانتبارى كه هدف از آن، خاموش كردن مقاومت و اعترافگيرى از گروههاى فلسطينى و دولتهاى عرب به مشروعيت اسرائيل بود، نيز بدرستى ديده شود. اين تحركات كه آغاز آن به دست جانشين خائن و ناخلف جمال عبدالناصر در پيمان ننگين «كمپ ديويد» اتفاق افتاد، همواره خواسته است نقش سوهان را در عزم پولادين مقاومت ايفاء كند. در قرارداد كمپ ديويد، براى نخستين بار، يك دولت عرب، رسماً به صهيونيستى بودن سرزمين اسلامى فلسطين اعتراف كرد و پاى نوشتهاى را كه در آن، اسرائيل خانهى ملى يهوديان شناخته شده است، امضاى خود را گذاشت.
از آن پس تا قرارداد «اسلو» در سال 1993 - 1372 هجرى شمسى - و پس از آن در طرحهاى تكميلى كه با ميداندارى آمريكا و همراهى كشورهاى استعمارگر اروپائى، پىدرپى بر دوش گروههاى سازشكار و بىهمتى از فلسطينيان گذاشته شد، همهى سعى دشمن بر آن بود كه با وعدههاى پوچ و فريبآميز، ملت و گروههاى فلسطينى را از گزينهى «مقاومت» منصرف كنند و به بازى ناشيانه در ميدان سياست سرگرم سازند. بىاعتبارى همهى اين معاهدات، بسيار زود آشكار شد و صهيونيستها و حاميان آنها بارها نشان دادند كه به آنچه نوشته شده است، به چشم ورق پارههاى بىارزشى مينگرند. هدف از اين طرحها، پديد آوردن دودلى در فلسطينيان، و به طمع انداختن افراد بىايمان و دنياطلبِ آنان، و زمينگير نمودن حركت مقاومت اسلامى بوده است و بس.
پادزهر همهى اين بازىهاى خيانتآميز تاكنون، روحيهى مقاومت در گروههاى اسلامى و ملت فلسطين بوده است. آنها به اذن خدا در برابر دشمن ايستادند و همان طور كه خداوند وعده داده است كه: «و لينصرنّ الله من ينصره انّ الله لقوىّ عزيز»، از كمك و نصرت الهى برخوردار شدند. ايستادگى غزه با وجود محاصرهى كامل، نصرت الهى بود. سقوط رژيم خائن و فاسد حسنى مبارك، نصرت الهى بود. پديد آمدن موج پرقدرت بيدارى اسلامى در منطقه، نصرت الهى است. برافتادن پردهى نفاق و تزوير از چهرهى آمريكا و انگليس و فرانسه و تنفر روزافزون ملتهاى منطقه از آنان، نصرت الهى است. گرفتارىهاى پىدرپى و بيشمار رژيم صهيونيست، از مشكلات سياسى و اقتصادى و اجتماعى داخلىاش گرفته تا انزواى جهانى و انزجار عمومى و حتّى دانشگاههاى اروپائى از آن، همه و همه مظاهر نصرت الهى است. امروز رژيم صهيونيستى از هميشه منفورتر و ضعيفتر و منزوىتر، و حامى اصلىاش آمريكا از هميشه گرفتارتر و سردرگمتر است.
اكنون صفحهى كلى و اجمالى فلسطين در شصت و چند سال گذشته، پيش روى ماست. آينده را بايد با نگاه به آن و درسگيرى از آن تنظيم كرد.
دو نكته را پيشاپيش بايد روشن كرد:
اول اين كه مدعاى ما آزادى فلسطين است، نه آزادىِ بخشى از فلسطين. هر طرحى كه بخواهد فلسطين را تقسيم كند، يكسره مردود است. طرح دو دولت كه لباس حقبهجانبِ «پذيرش دولت فلسطين به عضويت سازمان ملل» را بر آن پوشاندهاند، چيزى جز تن دادن به خواستهى صهيونيستها، يعنى «پذيرش دولت صهيونيستى در سرزمين فلسطين» نيست. اين به معناى پايمال كردن حق ملت فلسطين، ناديده گرفتن حق تاريخى آوارگان فلسطينى، و حتّى تهديد حق فلسطينيانِ ساكن سرزمينهاى 1948 است؛ به معناى باقى ماندن غدهى سرطانى و تهديد دائمى پيكرهى امت اسلامى، مخصوصاً ملتهاى منطقه است؛ به معناى تكرار رنجهاى دهها ساله و پايمال كردن خون شهداست.
هر طرح عملياتى بايد بر مبناى اصلِ «همهى فلسطين براى همهى مردم فلسطين» باشد. فلسطين، فلسطينِ «از نهر تا بحر» است، نه حتّى يك وجب كمتر. البته اين نكته نبايد ناديده بماند كه ملت فلسطين همان طور كه در غزه عمل كردند، هر بخش از خاك فلسطين را كه بتوانند آزاد كنند، به وسيلهى دولت برگزيدهى خود، ادارهى امور آن را بر عهده خواهند گرفت، ولى هرگز هدف نهائى را از ياد نخواهند برد.
نكتهى دوم آن است كه براى دستيابى به اين هدف والا، كار لازم است، نه حرف؛ جدى بودن لازم است، نه كارهاى نمايشى؛ صبر و تدبير لازم است، نه رفتارهاى بيصبرانه و دچار تلوّن. بايد به افقهاى دور نگريست و قدم به قدم با عزم و توكل و اميد به پيش رفت. دولتها و ملتهاى مسلمان، گروههاى مقاومت در فلسطين و لبنان و ديگر كشورها، هر يك ميتوانند نقش و سهم خود از اين مجاهدت همگانى را بشناسند و باذن الله جدول مقاومت را پر كنند.
طرح جمهورى اسلامى براى حل قضيهى فلسطين و التيام اين زخم كهنه، طرحى روشن، منطقى و منطبق بر معارف سياسىِ پذيرفته شدهى افكار عمومىِ جهانى است كه قبلاً به تفصيل ارائه شده است. ما نه جنگ كلاسيكِ ارتشهاى كشورهاى اسلامى را پيشنهاد ميكنيم، و نه به دريا ريختن يهوديان مهاجر را، و نه البته حكميت سازمان ملل و ديگر سازمانهاى بينالمللى را؛ ما همهپرسى از ملت فلسطين را پيشنهاد ميكنيم. ملت فلسطين نيز مانند هر ملت ديگر حق دارد سرنوشت خود را تعيين كند و نظام حاكم بر كشورش را برگزيند. همهى مردم اصلى فلسطين، از مسلمان و مسيحى و يهودى - نه مهاجران بيگانه - در هر جا هستند؛ در داخل فلسطين، در اردوگاهها و در هر نقطهى ديگر، در يك همهپرسىِ عمومى و منضبط شركت كنند و نظام آيندهى فلسطين را تعيين كنند. آن نظام و دولتِ برآمدهى از آن، پس از استقرار، تكليف مهاجران غير فلسطينى را كه در ساليان گذشته به اين كشور كوچ كردهاند، معين خواهد كرد. اين يك طرح عادلانه و منطقى است كه افكار عمومى جهانى آن را بدرستى درك ميكند و ميتواند از حمايت ملتها و دولتهاى مستقل برخوردار شود. البته انتظار نداريم كه صهيونيستهاى غاصب بهآسانى به آن تن در دهند، و اينجاست كه نقش دولتها و ملتها و سازمانهاى مقاومت شكل ميگيرد و معنى مىيابد. مهمترين ركن حمايت از ملت فلسطين، قطع پشتيبانى از دشمن غاصب است؛ و اين وظيفهى بزرگ دولتهاى اسلامى است.
اكنون پس از به ميدان آمدن ملتها و شعارهاى قدرتمندانهى آنان بر ضد رژيم صهيونيست، دولتهاى مسلمان با چه منطقى روابط خود با رژيم غاصب را ادامه ميدهند؟ سند صداقت دولتهاى مسلمان در جانبدارىشان از ملت فلسطين، قطع روابط آشكار و پنهان سياسى و اقتصادى با آن رژيم است. دولتهائى كه ميزبان سفارتخانهها يا دفاتر اقتصادى صهيونيستهايند، نميتوانند مدعى دفاع از فلسطين باشند و هيچ شعار ضد صهيونيستى از سوى آنان، جدى و واقعى تلقى نخواهد شد.
سازمانهاى مقاومت اسلامى كه بار سنگين جهاد را در سالهاى گذشته بر دوش داشتهاند، امروز نيز با همان تكليف بزرگ روبهرويند. مقاومت سازمانيافتهى آنان، بازوى فعالى است كه ميتواند ملت فلسطين را به سوى اين هدف نهائى به پيش ببرد. مقاومت شجاعانه از سوى مردمى كه خانه و كشورشان اشغال شده، در همهى ميثاقهاى بينالمللى به رسميت شناخته شده و مورد تحسين و تجليل قرار گرفته است. تهمت تروريزم از سوى شبكهى سياسى و رسانهاىِ وابسته به صهيونيزم، سخن پوچ و بىارزشى است. تروريست آشكار، رژيم صهيونيستى و حاميان غربى آنهايند؛ و مقاومت فلسطينى، حركتى ضد تروريستهاى جرّار و حركتى انسانى و مقدس است.
در اين ميان، كشورهاى غربى نيز شايسته است صحنه را با نگاهى واقعبينانه بنگرند. غرب امروز بر سر دوراهى است. يا بايد دست از زورگوئى طولانىمدت خود بردارد و حق ملت فلسطين را بشناسد و بيش از اين از نقشهى صهيونيستهاى زورگو و ضد بشر پيروى نكند، و يا در انتظار ضربههاى سختتر در آيندهى نه چندان دور باشد. اين ضربههاى فلج كننده فقط سقوط پىدرپى حكومتهاى گوش به فرمان آنان در منطقهى اسلامى نيست، بلكه آن روزى كه ملتهاى اروپا و آمريكا دريابند كه بيشترين گرفتارىهاى اقتصادى و اجتماعى و اخلاقى آنان منشأ گرفته از سلطهى اختاپوسى صهيونيزم بينالملل بر دولتهاى آنهاست، و دولتمردان آنان به خاطر منافع شخصى و حزبى خود، مطيع و تسليم در برابر زورگوئىهاى كمپانىداران زالوصفت صهيونيست در آمريكا و اروپايند، آنچنان جهنمى براى آنان به وجود خواهند آورد كه هيچ راه خلاصى از آن متصور نيست.
رئيس جمهور آمريكا ميگويد كه امنيت اسرائيل خط قرمز اوست. اين خط قرمز را چه عاملى ترسيم كرده است؟ منافع ملت آمريكا، يا نياز شخص اوباما به پول و پشتيبانى كمپانىهاى صهيونيستى براى به دست آوردن كرسى دومين دورهى رياست جمهورى؟ تا كى شماها خواهيد توانست ملتهاى خود را فريب دهيد؟ آن روزى كه ملت آمريكا بدرستى دريابد كه شماها براى چند صباح بيشتر باقى ماندن در قدرت، تن به ذلت و تبعيت و خاكسارى در برابر زرسالاران صهيونيست دادهايد و مصالح ملت بزرگى را در پاى آنان قربانى كردهايد با شما چه خواهند كرد؟
حضار گرامى و برادران و خواهران عزيز! بدانيد اين خط قرمزِ اوباما و امثال او به دست ملتهاى بهپاخاستهى مسلمان شكسته خواهد شد. آنچه رژيم صهيونيست را تهديد ميكند، موشكهاى ايران يا گروههاى مقاومت نيست، تا در برابر آن سپر موشكى در اينجا و آنجا به پا كنند؛ تهديد حقيقى و بدون علاج، عزم راسخ مردان و زنان و جوانانى در كشورهاى اسلامى است كه ديگر نميخواهند آمريكا و اروپا و عوامل دستنشاندهشان بر آنان حكومت و تحكم و آنان را تحقير كنند. البته آن موشكها هم هرگاه تهديدى از سوى دشمن بروز كند، وظيفهى خود را انجام خواهند داد.
«فاصبر انّ وعد الله حقّ و لا يستخفّنّك الّذين لا يوقنون».(2)
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=17401
More...
Description:
بيانات در كنفرانس حمايت از انتفاضه فلسطين
بسماللهالرّحمنالرّحيم
السّلام عليكم و رحمةالله
الحمد لله ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّدنا محمّد و ءاله الطّاهرين
و صحبه المنتجبين و على من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
قال الله الحكيم: «اذن للّذين يقاتلون بأنّهم ظلموا و انّ الله على نصرهم لقدير. الّذين اخرجوا من ديارهم بغير حقّ الّا ان يقولوا ربّنا الله و لو لا دفع الله النّاس بعضهم ببعض لهدّمت صوامع و بيع و صلوات و مساجد يذكر فيها اسم الله كثيرا و لينصرنّ الله من ينصره انّ الله لقوىّ عزيز»(1)
به ميهمانان عزيز و همهى حضار گرامى خوشامد ميگويم. در ميان همهى موضوعاتى كه شايسته است نخبگان دينى و سياسى از سراسر جهان اسلام به آن بپردازند، مسئلهى فلسطين داراى برجستگى ويژهاى است. فلسطين، مسئلهى اول در ميان همهى موضوعات مشترك كشورهاى اسلامى است. مشخصات منحصر به فردى در اين مسئله وجود دارد:
اول اين كه يك كشور مسلمان از ملت آن، غصب و به بيگانگانى كه از كشورهاى گوناگون گردآورى شده و جامعهاى جعلى و موزائيكى تشكيل دادهاند، سپرده شده است.
دوم اين كه اين حادثهى بىسابقه در تاريخ، با كشتار و جنايت و ظلم و اهانت مستمر انجام گرفته است.
سوم آن كه قبلهى اول مسلمانان و بسيارى از مراكز محترم دينى كه در اين كشور قرار دارد، به تخريب و توهين و زوال تهديد شده است.
چهارم آن كه اين دولت و جامعهى جعلى در حساسترين نقطهى جهان اسلام، از آغاز تاكنون، نقش يك پايگاه نظامى و امنيتى و سياسى را براى دولتهاى استكبارى بازى كرده و محور غرب استعمارى كه به علل گوناگون، دشمن اتحاد و اعتلاء و پيشرفت كشورهاى اسلامى است، از آن همواره چون خنجرى در پهلوى امت اسلامى استفاده كرده است.
پنجم آن كه صهيونيسم كه خطر اخلاقى و سياسى و اقتصادى بزرگى براى جامعهى بشرى است، اين جاى پا را وسيلهاى و نقطهى اتكائى براى گسترش نفوذ و سلطهى خود در جهان قرار داده است.
نكات ديگرى را هم ميتوان بر اينها افزود: هزينهى مالى و انسانىِ سنگينى كه كشورهاى اسلامى تاكنون پرداختهاند. اشتغال ذهنى دولتها و ملتهاى مسلمان. رنج ميليونها آوارهى فلسطينى، كه بسيارى از آنان پس از شش دهه هنوز در اردوگاهها زندگى ميكنند. انقطاع تاريخ يك كانون مهمِ تمدنى در جهان اسلام و الى غير ذلك.
امروزه بر اين دلائل، يك نكتهى كليدى و اساسى ديگر افزوده شده است و آن، نهضت بيدارى اسلامى است كه سراسر منطقه را فرا گرفته و فصل تازه و تعيين كنندهاى در سرگذشت امت اسلامى گشوده است. اين حركت عظيم كه بىگمان ميتواند به ايجاد يك مجموعهى مقتدر و پيشرفته و منسجم اسلامى در اين نقطهى حساس جهان منتهى شود و به حول و قوهى الهى و با عزم راسخ پيشروان اين نهضت، نقطهى پايان بر دوران عقبماندگى و ضعف و حقارت ملتهاى مسلمان بگذارد، بخش مهمى از نيرو و حماسهى خود را از قضيهى فلسطين گرفته است.
ظلم و زورگوئى روزافزون رژيم صهيونيستى و همراهى برخى حكام مستبد و فاسد و مزدور آمريكا با آن از يك سو، و سر برآوردن مقاومت جانانهى فلسطينى و لبنانى و پيروزىهاى معجزآساى جوانان مؤمن در جنگهاى سى و سه روزهى لبنان و بيست و دو روزهى غزه از سوى ديگر، از جملهى عوامل مهمى بودند كه اقيانوس بظاهر آرام ملتهاى مصر و تونس و ليبى و ديگر كشورهاى منطقه را به تلاطم در آوردند.
اين يك واقعيت است كه رژيم سراپا مسلح صهيونيست و مدعى شكستناپذيرى، در لبنان در جنگى نابرابر، از مشت گرهشدهى مجاهدان مؤمن و دلاور، شكست سخت و ذلتبارى خورد؛ و پس از آن، در برابر مقاومت مظلومانه و پولادين غزه، بار ديگر شمشير كُند خود را آزمود و ناكام ماند.
اينها بايد در تحليل اوضاع كنونى منطقه مورد ملاحظهى جدى قرار گيرد و درستىِ هر تصميمى كه گرفته ميشود، با آن سنجيده شود.
پس اين، قضاوت دقيقى است كه مسئلهى فلسطين، امروز اهميت و فوريت مضاعف يافته است و ملت فلسطين حق دارد كه در اوضاع كنونى منطقه، انتظار بيشترى از كشورهاى مسلمان داشته باشد.
نگاهى به گذشته و حال بيندازيم و براى آينده، نقشهى راهى ترسيم كنيم. من رئوس مطالبى را در ميان ميگذارم.
بيش از شش دهه از فاجعهى غصب فلسطين ميگذرد. عوامل اصلى اين فاجعهى خونين، همه شناختهشدهاند و دولت استعمارگر انگليس در رأس آنهاست، كه سياست و سلاح و نيروى نظامى و امنيتى و اقتصادى و فرهنگى آن و سپس ديگر دولتهاى مستكبر غربى و شرقى، در خدمت اين ظلم بزرگ به كار افتاد. ملت بىپناه فلسطين در زير چنگال بىرحم اشغالگران، قتلعام و از خانه و كاشانهى خود رانده شد. تا امروز هنوز يكصدم فاجعهى انسانى و مدنىاى كه به دست مدعيان تمدن و اخلاق، در آن روزگار اتفاق افتاد، به تصوير كشيده نشده و بهرهاى از هنرهاى رسانهاى و تصويرى نيافته است. اربابان عمدهى هنرهاى تصويرى و سينما و تلويزيون و مافياهاى فيلمسازىِ غربى اين را نخواسته و اجازهى آن را ندادهاند. يك ملت در سكوت، قتلعام و آواره و بىخانمان شد.
مقاومتهائى در آغاز كار پديد آمد كه با شدت و قساوت سركوب شد. از بيرون مرزهاى فلسطين و عمدتاً از مصر، مردانى با انگيزهى اسلامى تلاشهائى كردند كه از حمايت لازم برخوردار نشد و نتوانست تأثيرى در صحنه بگذارد.
پس از آن، نوبت به جنگهاى رسمى و كلاسيك ميان چند كشور عرب با ارتش صهيونيست رسيد. مصر و سوريه و اردن نيروهاى نظامى خود را وارد صحنه كردند، ولى كمك بىدريغ و انبوه و روزافزون نظامى و تداركاتى و مالى از سوى آمريكا و انگليس و فرانسه به رژيم غاصب، ارتشهاى عربى را ناكام كرد. آنها نه فقط نتوانستند به ملت فلسطين كمك كنند، كه بخشهاى مهمى از سرزمينهاى خود را هم در اين جنگها از دست دادند.
با آشكار شدن ناتوانى دولتهاى عرب همسايه با فلسطين، بتدريج هستههاى مقاومتِ سازمانيافته در قالب گروههاى مسلح فلسطينى شكل گرفت و پس از چندى از گرد آمدن آنها، «سازمان آزاديبخش فلسطين» تشكيل يافت. اين برق اميدى بود كه خوش درخشيد، ولى طولى نكشيد كه خاموش شد. اين ناكامى را ميتوان به علل متعددى منسوب كرد، ولى علت اساسى، دورى آنان از مردم و از عقيده و ايمان اسلامى آنان بود. ايدئولوژى چپ و يا صرفاً احساسات ناسيوناليستى، آن چيزى نبود كه مسئلهى پيچيده و دشوار فلسطين به آن نياز داشت. آنچه ميتوانست ملتى را به ميدان مقاومت وارد كند و نيروئى شكستناپذير از آنان فراهم آورد، اسلام و جهاد و شهادت بود. آنها اين را بدرستى درك نكردند. من در ماههاى اول انقلاب كبير اسلامى كه سران سازمان آزاديبخش روحيهى تازهاى يافته و به تهران مكرراً آمد و شد ميكردند، از يكى از اركان آن سازمان پرسيدم: چرا پرچم اسلام را در مبارزهى بحق خود بلند نميكنيد؟ پاسخ او اين بود كه در ميان ما، بعضى هم مسيحىاند. اين شخص بعدها در يك كشور عربى به دست صهيونيستها ترور و كشته شد و انشاءالله مشمول مغفرت الهى قرار گرفته باشد؛ ولى اين استدلال او ناقص و نارسا بود. به گمان من، يك مبارز مسيحىِ مؤمن در كنار يك جمع مجاهد فداكارى كه خالصانه، با ايمان به خدا و قيامت و با اميد به كمك الهى ميجنگد و از حمايت مادى و معنوى مردمش برخوردار است، انگيزهى بيشترى براى مبارزه مىيابد تا در كنار گروه بىايمان و متكى به احساسات ناپايدار و دور از پشتيبانىِ وفادارانهى مردمى.
نبود ايمان راسخ دينى و انقطاع از مردم، بتدريج آنان را خنثى و بىتأثير كرد. البته در ميان آنان، مردان شريف و پرانگيزه و غيور بودند، ولى مجموعه و سازمان به راه ديگرى رفت. انحراف آنان، به مسئلهى فلسطين ضربه زد و هنوز هم ميزند. آنها هم مانند برخى دولتهاى خائن عربى، به آرمان مقاومت - كه تنها راه نجات فلسطين بوده و هست - پشت كردند؛ و البته نه فقط به فلسطين، كه به خود هم ضربهى سختى وارد كردند. به قول شاعر مسيحى عرب:
لئن اضعتم فلسطيناً فعيشكم
طول الحياة مضاضات و ءالام
سى و دو سال از عمر نكبت، بدين ترتيب سپرى شد؛ ولى ناگهان دست قدرت خداوند ورق را برگردانيد. پيروزى انقلاب اسلامى در ايران در سال 1979 - 1357 هجرى شمسى - اوضاع اين منطقه را زير و رو كرد و صفحهى جديدى را گشود. در ميان تأثيرات شگرف جهانىِ اين انقلاب و ضربههاى شديد و عميقى كه بر سياستهاى استكبارى وارد ساخت، از همه سريعتر و آشكارتر، ضربه به دولت صهيونيست بود. اظهارات سران آن رژيم در آن روزها، خواندنى و حاكى از حال و روز سياه و پر اضطراب آنهاست. در اولين هفتههاى پيروزى، سفارت دولت جعلى اسرائيل در تهران تعطيل و كاركنان آن اخراج شدند و محل آن رسماً به نمايندگى سازمان آزاديبخش فلسطين داده شد؛ كه تا امروز هم در آنجا مستقرند.
امام بزرگوار ما اعلام كردند كه يكى از هدفهاى اين انقلاب، آزادى سرزمين فلسطين و قطع غدهى سرطانى اسرائيل است. امواج پرقدرت اين انقلاب، كه آن روز همهى دنيا را فرا گرفت، هر جا رفت - با اين پيام رفت كه «فلسطين بايد آزاد شود». گرفتارىهاى پياپى و بزرگى كه دشمنان انقلاب بر نظام جمهورى اسلامى ايران تحميل كردند - كه يك قلم آن، جنگ هشت سالهى رژيم صدام حسين به تحريك آمريكا و انگليس و پشتيبانى رژيمهاى مرتجع عرب بود - نيز نتوانست انگيزهى دفاع از فلسطين را از جمهورى اسلامى بگيرد.
بدينگونه خون تازهاى در رگهاى فلسطين دميده شد. گروههاى مجاهد فلسطينىِ مسلمان سر برآوردند. مقاومت لبنان، جبههى نيرومند و تازهاى در برابر دشمن و حاميانش گشود. فلسطين به جاى تكيه به دولتهاى عربى و بدون دست دراز كردن به سوى مجامع جهانى، از قبيل سازمان ملل - كه شريك جرم دولتهاى استكبارى بودند - به خود، به جوانان خود، به ايمان عميق اسلامى خود و به مردان و زنان فداكار خود تكيه كرد. اين، كليد همهى فتوحات و موفقيتهاست.
در سه دههى گذشته، اين روند روزبهروز پيشرفت و افزايش داشته است. شكست ذلتبار رژيم صهيونيستى در لبنان در سال 2006 - 1385 هجرى شمسى - ناكامى فضاحتبار آن ارتش پر مدعا در غزه در سال 2008 - 1387 هجرى شمسى - فرار از جنوب لبنان و عقبنشينى از غزه، تشكيل دولت مقاومت در غزه، و در يك جمله، تبديل ملت فلسطين از مجموعهاى از انسانهاى درمانده و نااميد، به ملت اميدوار و مقاوم و داراى اعتماد به نفس، مشخصههاى بارز سى سال اخير است.
اين تصوير كلى و اجمالى آنگاه كامل خواهد شد كه تحركات سازشكارانه و خيانتبارى كه هدف از آن، خاموش كردن مقاومت و اعترافگيرى از گروههاى فلسطينى و دولتهاى عرب به مشروعيت اسرائيل بود، نيز بدرستى ديده شود. اين تحركات كه آغاز آن به دست جانشين خائن و ناخلف جمال عبدالناصر در پيمان ننگين «كمپ ديويد» اتفاق افتاد، همواره خواسته است نقش سوهان را در عزم پولادين مقاومت ايفاء كند. در قرارداد كمپ ديويد، براى نخستين بار، يك دولت عرب، رسماً به صهيونيستى بودن سرزمين اسلامى فلسطين اعتراف كرد و پاى نوشتهاى را كه در آن، اسرائيل خانهى ملى يهوديان شناخته شده است، امضاى خود را گذاشت.
از آن پس تا قرارداد «اسلو» در سال 1993 - 1372 هجرى شمسى - و پس از آن در طرحهاى تكميلى كه با ميداندارى آمريكا و همراهى كشورهاى استعمارگر اروپائى، پىدرپى بر دوش گروههاى سازشكار و بىهمتى از فلسطينيان گذاشته شد، همهى سعى دشمن بر آن بود كه با وعدههاى پوچ و فريبآميز، ملت و گروههاى فلسطينى را از گزينهى «مقاومت» منصرف كنند و به بازى ناشيانه در ميدان سياست سرگرم سازند. بىاعتبارى همهى اين معاهدات، بسيار زود آشكار شد و صهيونيستها و حاميان آنها بارها نشان دادند كه به آنچه نوشته شده است، به چشم ورق پارههاى بىارزشى مينگرند. هدف از اين طرحها، پديد آوردن دودلى در فلسطينيان، و به طمع انداختن افراد بىايمان و دنياطلبِ آنان، و زمينگير نمودن حركت مقاومت اسلامى بوده است و بس.
پادزهر همهى اين بازىهاى خيانتآميز تاكنون، روحيهى مقاومت در گروههاى اسلامى و ملت فلسطين بوده است. آنها به اذن خدا در برابر دشمن ايستادند و همان طور كه خداوند وعده داده است كه: «و لينصرنّ الله من ينصره انّ الله لقوىّ عزيز»، از كمك و نصرت الهى برخوردار شدند. ايستادگى غزه با وجود محاصرهى كامل، نصرت الهى بود. سقوط رژيم خائن و فاسد حسنى مبارك، نصرت الهى بود. پديد آمدن موج پرقدرت بيدارى اسلامى در منطقه، نصرت الهى است. برافتادن پردهى نفاق و تزوير از چهرهى آمريكا و انگليس و فرانسه و تنفر روزافزون ملتهاى منطقه از آنان، نصرت الهى است. گرفتارىهاى پىدرپى و بيشمار رژيم صهيونيست، از مشكلات سياسى و اقتصادى و اجتماعى داخلىاش گرفته تا انزواى جهانى و انزجار عمومى و حتّى دانشگاههاى اروپائى از آن، همه و همه مظاهر نصرت الهى است. امروز رژيم صهيونيستى از هميشه منفورتر و ضعيفتر و منزوىتر، و حامى اصلىاش آمريكا از هميشه گرفتارتر و سردرگمتر است.
اكنون صفحهى كلى و اجمالى فلسطين در شصت و چند سال گذشته، پيش روى ماست. آينده را بايد با نگاه به آن و درسگيرى از آن تنظيم كرد.
دو نكته را پيشاپيش بايد روشن كرد:
اول اين كه مدعاى ما آزادى فلسطين است، نه آزادىِ بخشى از فلسطين. هر طرحى كه بخواهد فلسطين را تقسيم كند، يكسره مردود است. طرح دو دولت كه لباس حقبهجانبِ «پذيرش دولت فلسطين به عضويت سازمان ملل» را بر آن پوشاندهاند، چيزى جز تن دادن به خواستهى صهيونيستها، يعنى «پذيرش دولت صهيونيستى در سرزمين فلسطين» نيست. اين به معناى پايمال كردن حق ملت فلسطين، ناديده گرفتن حق تاريخى آوارگان فلسطينى، و حتّى تهديد حق فلسطينيانِ ساكن سرزمينهاى 1948 است؛ به معناى باقى ماندن غدهى سرطانى و تهديد دائمى پيكرهى امت اسلامى، مخصوصاً ملتهاى منطقه است؛ به معناى تكرار رنجهاى دهها ساله و پايمال كردن خون شهداست.
هر طرح عملياتى بايد بر مبناى اصلِ «همهى فلسطين براى همهى مردم فلسطين» باشد. فلسطين، فلسطينِ «از نهر تا بحر» است، نه حتّى يك وجب كمتر. البته اين نكته نبايد ناديده بماند كه ملت فلسطين همان طور كه در غزه عمل كردند، هر بخش از خاك فلسطين را كه بتوانند آزاد كنند، به وسيلهى دولت برگزيدهى خود، ادارهى امور آن را بر عهده خواهند گرفت، ولى هرگز هدف نهائى را از ياد نخواهند برد.
نكتهى دوم آن است كه براى دستيابى به اين هدف والا، كار لازم است، نه حرف؛ جدى بودن لازم است، نه كارهاى نمايشى؛ صبر و تدبير لازم است، نه رفتارهاى بيصبرانه و دچار تلوّن. بايد به افقهاى دور نگريست و قدم به قدم با عزم و توكل و اميد به پيش رفت. دولتها و ملتهاى مسلمان، گروههاى مقاومت در فلسطين و لبنان و ديگر كشورها، هر يك ميتوانند نقش و سهم خود از اين مجاهدت همگانى را بشناسند و باذن الله جدول مقاومت را پر كنند.
طرح جمهورى اسلامى براى حل قضيهى فلسطين و التيام اين زخم كهنه، طرحى روشن، منطقى و منطبق بر معارف سياسىِ پذيرفته شدهى افكار عمومىِ جهانى است كه قبلاً به تفصيل ارائه شده است. ما نه جنگ كلاسيكِ ارتشهاى كشورهاى اسلامى را پيشنهاد ميكنيم، و نه به دريا ريختن يهوديان مهاجر را، و نه البته حكميت سازمان ملل و ديگر سازمانهاى بينالمللى را؛ ما همهپرسى از ملت فلسطين را پيشنهاد ميكنيم. ملت فلسطين نيز مانند هر ملت ديگر حق دارد سرنوشت خود را تعيين كند و نظام حاكم بر كشورش را برگزيند. همهى مردم اصلى فلسطين، از مسلمان و مسيحى و يهودى - نه مهاجران بيگانه - در هر جا هستند؛ در داخل فلسطين، در اردوگاهها و در هر نقطهى ديگر، در يك همهپرسىِ عمومى و منضبط شركت كنند و نظام آيندهى فلسطين را تعيين كنند. آن نظام و دولتِ برآمدهى از آن، پس از استقرار، تكليف مهاجران غير فلسطينى را كه در ساليان گذشته به اين كشور كوچ كردهاند، معين خواهد كرد. اين يك طرح عادلانه و منطقى است كه افكار عمومى جهانى آن را بدرستى درك ميكند و ميتواند از حمايت ملتها و دولتهاى مستقل برخوردار شود. البته انتظار نداريم كه صهيونيستهاى غاصب بهآسانى به آن تن در دهند، و اينجاست كه نقش دولتها و ملتها و سازمانهاى مقاومت شكل ميگيرد و معنى مىيابد. مهمترين ركن حمايت از ملت فلسطين، قطع پشتيبانى از دشمن غاصب است؛ و اين وظيفهى بزرگ دولتهاى اسلامى است.
اكنون پس از به ميدان آمدن ملتها و شعارهاى قدرتمندانهى آنان بر ضد رژيم صهيونيست، دولتهاى مسلمان با چه منطقى روابط خود با رژيم غاصب را ادامه ميدهند؟ سند صداقت دولتهاى مسلمان در جانبدارىشان از ملت فلسطين، قطع روابط آشكار و پنهان سياسى و اقتصادى با آن رژيم است. دولتهائى كه ميزبان سفارتخانهها يا دفاتر اقتصادى صهيونيستهايند، نميتوانند مدعى دفاع از فلسطين باشند و هيچ شعار ضد صهيونيستى از سوى آنان، جدى و واقعى تلقى نخواهد شد.
سازمانهاى مقاومت اسلامى كه بار سنگين جهاد را در سالهاى گذشته بر دوش داشتهاند، امروز نيز با همان تكليف بزرگ روبهرويند. مقاومت سازمانيافتهى آنان، بازوى فعالى است كه ميتواند ملت فلسطين را به سوى اين هدف نهائى به پيش ببرد. مقاومت شجاعانه از سوى مردمى كه خانه و كشورشان اشغال شده، در همهى ميثاقهاى بينالمللى به رسميت شناخته شده و مورد تحسين و تجليل قرار گرفته است. تهمت تروريزم از سوى شبكهى سياسى و رسانهاىِ وابسته به صهيونيزم، سخن پوچ و بىارزشى است. تروريست آشكار، رژيم صهيونيستى و حاميان غربى آنهايند؛ و مقاومت فلسطينى، حركتى ضد تروريستهاى جرّار و حركتى انسانى و مقدس است.
در اين ميان، كشورهاى غربى نيز شايسته است صحنه را با نگاهى واقعبينانه بنگرند. غرب امروز بر سر دوراهى است. يا بايد دست از زورگوئى طولانىمدت خود بردارد و حق ملت فلسطين را بشناسد و بيش از اين از نقشهى صهيونيستهاى زورگو و ضد بشر پيروى نكند، و يا در انتظار ضربههاى سختتر در آيندهى نه چندان دور باشد. اين ضربههاى فلج كننده فقط سقوط پىدرپى حكومتهاى گوش به فرمان آنان در منطقهى اسلامى نيست، بلكه آن روزى كه ملتهاى اروپا و آمريكا دريابند كه بيشترين گرفتارىهاى اقتصادى و اجتماعى و اخلاقى آنان منشأ گرفته از سلطهى اختاپوسى صهيونيزم بينالملل بر دولتهاى آنهاست، و دولتمردان آنان به خاطر منافع شخصى و حزبى خود، مطيع و تسليم در برابر زورگوئىهاى كمپانىداران زالوصفت صهيونيست در آمريكا و اروپايند، آنچنان جهنمى براى آنان به وجود خواهند آورد كه هيچ راه خلاصى از آن متصور نيست.
رئيس جمهور آمريكا ميگويد كه امنيت اسرائيل خط قرمز اوست. اين خط قرمز را چه عاملى ترسيم كرده است؟ منافع ملت آمريكا، يا نياز شخص اوباما به پول و پشتيبانى كمپانىهاى صهيونيستى براى به دست آوردن كرسى دومين دورهى رياست جمهورى؟ تا كى شماها خواهيد توانست ملتهاى خود را فريب دهيد؟ آن روزى كه ملت آمريكا بدرستى دريابد كه شماها براى چند صباح بيشتر باقى ماندن در قدرت، تن به ذلت و تبعيت و خاكسارى در برابر زرسالاران صهيونيست دادهايد و مصالح ملت بزرگى را در پاى آنان قربانى كردهايد با شما چه خواهند كرد؟
حضار گرامى و برادران و خواهران عزيز! بدانيد اين خط قرمزِ اوباما و امثال او به دست ملتهاى بهپاخاستهى مسلمان شكسته خواهد شد. آنچه رژيم صهيونيست را تهديد ميكند، موشكهاى ايران يا گروههاى مقاومت نيست، تا در برابر آن سپر موشكى در اينجا و آنجا به پا كنند؛ تهديد حقيقى و بدون علاج، عزم راسخ مردان و زنان و جوانانى در كشورهاى اسلامى است كه ديگر نميخواهند آمريكا و اروپا و عوامل دستنشاندهشان بر آنان حكومت و تحكم و آنان را تحقير كنند. البته آن موشكها هم هرگاه تهديدى از سوى دشمن بروز كند، وظيفهى خود را انجام خواهند داد.
«فاصبر انّ وعد الله حقّ و لا يستخفّنّك الّذين لا يوقنون».(2)
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=17401
5:14
|
آج کے لوگوں کے نام پیغمبراکرم ﴿ص﴾ کا پیغام - Farsi Sub Urdu
آج کے لوگوں کے نام پیغمبراکرم ﴿ص﴾ کا پیغام - آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی - Farsi Sub Urdu
اب بھی پیغمبر اکرم...
آج کے لوگوں کے نام پیغمبراکرم ﴿ص﴾ کا پیغام - آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی - Farsi Sub Urdu
اب بھی پیغمبر اکرم (ص) یہی آواز دے رہیں، کہ مسلمانوں اختلافات کو چھوڑ دو، سب توحید کے پرچم تلے جمع ہوجاؤ، تمہارا قبلہ ایک ہے، تمہارے پیغمبر ایک ہیں، تمہارا قرآن ایک ہے ۔
More...
Description:
آج کے لوگوں کے نام پیغمبراکرم ﴿ص﴾ کا پیغام - آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی - Farsi Sub Urdu
اب بھی پیغمبر اکرم (ص) یہی آواز دے رہیں، کہ مسلمانوں اختلافات کو چھوڑ دو، سب توحید کے پرچم تلے جمع ہوجاؤ، تمہارا قبلہ ایک ہے، تمہارے پیغمبر ایک ہیں، تمہارا قرآن ایک ہے ۔
79:04
|
5:34
|
ای علمدار به چشم نميه باز خود ببين | حاج محمود كريمى - Farsi
شور ( به چشم نميه باز خود ببين )
هيأت راية العباس عليه السلام
با مداحى حـاج محمود كريمى
متن مداحی ای...
شور ( به چشم نميه باز خود ببين )
هيأت راية العباس عليه السلام
با مداحى حـاج محمود كريمى
متن مداحی ای علمدار
ای علمدار به چشم نیمه باز خود ببین
ای علمدار که پیش من فتاده دست هات بر زمین
ای علمدار تویی یل امیر مومنین
تمام آبروی ام البنین ای علمدار
ای علمدار تو رفتی و ز داغ رفتن تو پشت من شکست
ای علمدار ببین برادر تو خسته روی خاک ها نشست
ای علمدار کنار علقمه صدای ناله های فاطمست
ای جان جان عالمی فدای روح پاکت
ای جان جان فدای دست های روی خاکت
ای جان می شوم هلاک جسم چاک چاکت
ای علمدار در انتظار توست دخترم
ای علمدار برای تو قیامتی به پاست در حرم
ای علمدار تو را به خیمه ها نمیبرم
دگر گذشته اب از سرم ای علمدار
ای علمدار به دامنش گذاشته سر تو را مادرم
ای علمدار به مادرم بگو که بی سپاه و بی برادرم
ای علمدار بگو که بی تو چقدر بی پناه و مظطرم
ای جان فرق تو شبیه فرق مرتضی دو تا شد
ای جان در کنار پیکر تو خون به پا شد
ای جان سرو قامت تو سهم نیزه ها شد
ای علمدار معلم تمام عاشقان شدی
ای علمدار تو در مقام طاعت و کمال قهرمان شدی
ای علمدار تو قبله حسینیان شدی
به کشتی حسین بادبان شدی ای علمدار
ای علمدار ابوالفضایلی و اسم تو به درد ها دواست
ای علمدار تو بابا حاجتی و سائل تو حاجت رواست
ای علمدار صراط مستقیمی و راه توست راه راست
ای جان آب جاری حیات تشنه هایی
ای جان جان غیرت و اطاعت و وفایی
ای جان تا ابد وزیر شاه کربلایی
مداحی ابوالفضل عباس محمود کریمی جدید محرم صفر ایام فاطمیه 96
Haj Mahmoud Karimi New Best Maddahi
More...
Description:
شور ( به چشم نميه باز خود ببين )
هيأت راية العباس عليه السلام
با مداحى حـاج محمود كريمى
متن مداحی ای علمدار
ای علمدار به چشم نیمه باز خود ببین
ای علمدار که پیش من فتاده دست هات بر زمین
ای علمدار تویی یل امیر مومنین
تمام آبروی ام البنین ای علمدار
ای علمدار تو رفتی و ز داغ رفتن تو پشت من شکست
ای علمدار ببین برادر تو خسته روی خاک ها نشست
ای علمدار کنار علقمه صدای ناله های فاطمست
ای جان جان عالمی فدای روح پاکت
ای جان جان فدای دست های روی خاکت
ای جان می شوم هلاک جسم چاک چاکت
ای علمدار در انتظار توست دخترم
ای علمدار برای تو قیامتی به پاست در حرم
ای علمدار تو را به خیمه ها نمیبرم
دگر گذشته اب از سرم ای علمدار
ای علمدار به دامنش گذاشته سر تو را مادرم
ای علمدار به مادرم بگو که بی سپاه و بی برادرم
ای علمدار بگو که بی تو چقدر بی پناه و مظطرم
ای جان فرق تو شبیه فرق مرتضی دو تا شد
ای جان در کنار پیکر تو خون به پا شد
ای جان سرو قامت تو سهم نیزه ها شد
ای علمدار معلم تمام عاشقان شدی
ای علمدار تو در مقام طاعت و کمال قهرمان شدی
ای علمدار تو قبله حسینیان شدی
به کشتی حسین بادبان شدی ای علمدار
ای علمدار ابوالفضایلی و اسم تو به درد ها دواست
ای علمدار تو بابا حاجتی و سائل تو حاجت رواست
ای علمدار صراط مستقیمی و راه توست راه راست
ای جان آب جاری حیات تشنه هایی
ای جان جان غیرت و اطاعت و وفایی
ای جان تا ابد وزیر شاه کربلایی
مداحی ابوالفضل عباس محمود کریمی جدید محرم صفر ایام فاطمیه 96
Haj Mahmoud Karimi New Best Maddahi
6:25
|
I am Lover of You - Mahmoud Karimi (Farsi sub English)
A devotee, a lover of you, I am
And You the joy of my Dreams
Until Qayamat, I am with your side
You my faith and my World indeed..!!
Reciter: Haj Mahmoud Karimi
Translator: Hayder Sherazi...
A devotee, a lover of you, I am
And You the joy of my Dreams
Until Qayamat, I am with your side
You my faith and my World indeed..!!
Reciter: Haj Mahmoud Karimi
Translator: Hayder Sherazi
Video Credit: Zainab TV
شوریده وشیدای توام
شیرینی رویای منی
بانوای حاج محمود کریمی
مداحی محرم 1396- 1392
متن شعر:
شوریده وشیدای توام
شیرینی رویای منی
تا به قیامت پایه توام
دین منی دنیای منی
آقای منی
آآآه با شهیدان تو یا حسین
آآآه بر سر خان تو یاحسین
آآآه به دلم حسرت کربلا
آآآه کربلا کربلا کربلا …
فانی در ذات احدی
جان ابوفاضل مددی
عاشق عشق ناب توام
صاحب من ارباب منی
آقای منی
آآآه ساکن کربلا یاحسین
آآآه خاک کویت شفا یاحسین
آآآه به دلم حسرت کربلا
آآآه کربلا کربلا کربلا…
در شب ظلمت ماه منی
دلیل عشقی راه منی
نماز روحم سوی تو
قبله ی من محراب منی
آقای منی
آآآه ایینه ی خدا
آآآه شهید سر جدا
آآآه دلیل عزت کربلا
آآآه کربلا کربلا کربلا…
More...
Description:
A devotee, a lover of you, I am
And You the joy of my Dreams
Until Qayamat, I am with your side
You my faith and my World indeed..!!
Reciter: Haj Mahmoud Karimi
Translator: Hayder Sherazi
Video Credit: Zainab TV
شوریده وشیدای توام
شیرینی رویای منی
بانوای حاج محمود کریمی
مداحی محرم 1396- 1392
متن شعر:
شوریده وشیدای توام
شیرینی رویای منی
تا به قیامت پایه توام
دین منی دنیای منی
آقای منی
آآآه با شهیدان تو یا حسین
آآآه بر سر خان تو یاحسین
آآآه به دلم حسرت کربلا
آآآه کربلا کربلا کربلا …
فانی در ذات احدی
جان ابوفاضل مددی
عاشق عشق ناب توام
صاحب من ارباب منی
آقای منی
آآآه ساکن کربلا یاحسین
آآآه خاک کویت شفا یاحسین
آآآه به دلم حسرت کربلا
آآآه کربلا کربلا کربلا…
در شب ظلمت ماه منی
دلیل عشقی راه منی
نماز روحم سوی تو
قبله ی من محراب منی
آقای منی
آآآه ایینه ی خدا
آآآه شهید سر جدا
آآآه دلیل عزت کربلا
آآآه کربلا کربلا کربلا…
4:29
|
سفر کرب و بلا، آرزوی دل ما - حاج امیر عباسی (ویژه پیاده روی اربعی?
سفر کرب و بلا، آرزوی دل ما (ویژه پیاده روی اربعین 1396)
- حاج امیر عباسی
Haj Ameer Abbasi Arbaeen 2017 - 1439
متن اشعار:...
سفر کرب و بلا، آرزوی دل ما (ویژه پیاده روی اربعین 1396)
- حاج امیر عباسی
Haj Ameer Abbasi Arbaeen 2017 - 1439
متن اشعار:
سفر کرب و بلا، آرزوی دل ما
جنت اهل ولا، حرم خون خدا
(سیدی یا مظلوم یا اباعبد الله)
حرم خون خدا، بهشت اهل یقین
قبلهی دل مرقدِ، پسر اُمِ بنین
رزق این سینه زنان، کی شود کوی حسین
روشنی چشم ما، خاک بین الحرمین
(سیدی یا مظلوم یا اباعبد الله)
اشک ما گشته روان، از برای غم تو
مادرت گریه کنِ، ماتم اعظم تو
بهر تو ناله زند، قد خمیده مادرت
ای که در راه خدا، رفته بر نیزه سرت
(سیدی یا مظلوم یا اباعبد الله)
More...
Description:
سفر کرب و بلا، آرزوی دل ما (ویژه پیاده روی اربعین 1396)
- حاج امیر عباسی
Haj Ameer Abbasi Arbaeen 2017 - 1439
متن اشعار:
سفر کرب و بلا، آرزوی دل ما
جنت اهل ولا، حرم خون خدا
(سیدی یا مظلوم یا اباعبد الله)
حرم خون خدا، بهشت اهل یقین
قبلهی دل مرقدِ، پسر اُمِ بنین
رزق این سینه زنان، کی شود کوی حسین
روشنی چشم ما، خاک بین الحرمین
(سیدی یا مظلوم یا اباعبد الله)
اشک ما گشته روان، از برای غم تو
مادرت گریه کنِ، ماتم اعظم تو
بهر تو ناله زند، قد خمیده مادرت
ای که در راه خدا، رفته بر نیزه سرت
(سیدی یا مظلوم یا اباعبد الله)
10:29
|
[Markazi Youm Al-QUDS Rally 2018] Speech: H.I Mirza Yousuf Hussain | Karachi - Urdu
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: H.I Mirza Yousuf Hussain
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: H.I Mirza Yousuf Hussain
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
19:44
|
[Markazi Youm Al-QUDS Rally 2018] Speech: H.I Muhammad Amin Shahidi | Karachi - Urdu
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: H.I Muhammad Amin Shahidi
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: H.I Muhammad Amin Shahidi
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
11:11
|
22:15
|
[Markazi Youm Al-QUDS Rally 2018] Speech: Br. Ansar Mehdi | Karachi - Urdu
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: Br. Ansar Mehdi
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: Br. Ansar Mehdi
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
7:17
|
[Markazi Youm Al-QUDS Rally 2018] Speech: Janab Aqeel Anjum | Karachi - Urdu
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: Janab Aqeel Anjum
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
Markazi Youm-Al-QUDS Rally 2018
Speech: Janab Aqeel Anjum
Date: 23 Ramzaan ul Mubarak 1439 - 08 June 2018
Venue: Numaish Chowrangi To Tibet Center Karachi Pakistan
2:21
|
لالا گلم لالا (نوحه علی اصغر) مجید بنی فاطمه | Farsi sub Urdu
لالالالا گلم لالالالا بهارم (زمینه زیبا شب شهادت حضرت علی اصغر) بامداحی حاج سید مجید بنی فاطمه شب هفتم...
لالالالا گلم لالالالا بهارم (زمینه زیبا شب شهادت حضرت علی اصغر) بامداحی حاج سید مجید بنی فاطمه شب هفتم محرم 1396 بازیرنویس اردو ترجمه سبٹائٹل و متن فارسی
مداحی نوحه جدید محرم اربعین کربلا حضرت ابوالفضل عباس امام حسین 1397 هیئت ریحانة الحسین (س)
LaLa Lala Golam Haj Seyed Majid Bani Fatemeh 1397 Muharram
Best Farsi Noha with Urdu translation subtitle 2018
Nohay of Hazrat Ali Asghar
متن: لالالالا گلم لالالالا بهارم شمع یک سالگیت و من سر قبرت میذارمباگه زنده بمونم اگه مادر نمیمرم برات جشن تولد سر خاکت میگیرم عمو برا جشنت اب میاره پسر عموتم گلاب میاره اما همش خواب و خیاله لالالالا تو خواب دیدم که دندون در اوردی پاشودی و یه کاسه اب واسه مادر اوردی سر سجاده خود رو به قبله میشینم دعام اینه که مادر دومادیت و ببینم شب دومادی تو عزیزم پشت سرت اروم اب میریزم
More...
Description:
لالالالا گلم لالالالا بهارم (زمینه زیبا شب شهادت حضرت علی اصغر) بامداحی حاج سید مجید بنی فاطمه شب هفتم محرم 1396 بازیرنویس اردو ترجمه سبٹائٹل و متن فارسی
مداحی نوحه جدید محرم اربعین کربلا حضرت ابوالفضل عباس امام حسین 1397 هیئت ریحانة الحسین (س)
LaLa Lala Golam Haj Seyed Majid Bani Fatemeh 1397 Muharram
Best Farsi Noha with Urdu translation subtitle 2018
Nohay of Hazrat Ali Asghar
متن: لالالالا گلم لالالالا بهارم شمع یک سالگیت و من سر قبرت میذارمباگه زنده بمونم اگه مادر نمیمرم برات جشن تولد سر خاکت میگیرم عمو برا جشنت اب میاره پسر عموتم گلاب میاره اما همش خواب و خیاله لالالالا تو خواب دیدم که دندون در اوردی پاشودی و یه کاسه اب واسه مادر اوردی سر سجاده خود رو به قبله میشینم دعام اینه که مادر دومادیت و ببینم شب دومادی تو عزیزم پشت سرت اروم اب میریزم
3:36
|
من سخت راحتم که ندارم نشانیت ( شور ترکیبی) حسین طاهری و کریمی | F
مداحی نوحه امیرالمومنین امام علی ؑ در شهادت حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها:
شور ترکیبی: من سخت راحتم که...
مداحی نوحه امیرالمومنین امام علی ؑ در شهادت حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها:
شور ترکیبی: من سخت راحتم که ندارم نشانیت یا علی علی باصدای حاج محمود کریمی و کربلایی حسین طاهری
شب دوم ایام فاطمیه دوم جدید 1397 هیأت ثارالله مسجد امام الهادی تهران
Haj Mahmoud Karimi & Hossein Taheri- Shahadat Hazrat Fatima Zahra Farsi Noha with Lyrics 2019
متن: من سخت راحتم که ندارم نشانیت قنبر به خود لیاقت قنبر شدن نداشت افتاد بین جذبه ی قنبر کشانیات اول تو از پیاله ی هستی چشیده ای ما نیز میخوریم زجام دهانی ات با قل هُو الله هست برابر علی مدد یا مرتضی شانه به شانه به یا صمد هستند مرتضی و خدا هر دو معتمد جوشانده ای ز نسخه عیسی ست ای سند گر دم کنند خون دم ذوالفقار را منم ار به قبله رو کنم، به عشق روی او کنم اقامه صلاة را، به گفتگوی او کنم در عهد تو طراوت می زد به هر بلد خورشید مست گشت و دو دور اضافه زد یاعلی علی علی
More...
Description:
مداحی نوحه امیرالمومنین امام علی ؑ در شهادت حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها:
شور ترکیبی: من سخت راحتم که ندارم نشانیت یا علی علی باصدای حاج محمود کریمی و کربلایی حسین طاهری
شب دوم ایام فاطمیه دوم جدید 1397 هیأت ثارالله مسجد امام الهادی تهران
Haj Mahmoud Karimi & Hossein Taheri- Shahadat Hazrat Fatima Zahra Farsi Noha with Lyrics 2019
متن: من سخت راحتم که ندارم نشانیت قنبر به خود لیاقت قنبر شدن نداشت افتاد بین جذبه ی قنبر کشانیات اول تو از پیاله ی هستی چشیده ای ما نیز میخوریم زجام دهانی ات با قل هُو الله هست برابر علی مدد یا مرتضی شانه به شانه به یا صمد هستند مرتضی و خدا هر دو معتمد جوشانده ای ز نسخه عیسی ست ای سند گر دم کنند خون دم ذوالفقار را منم ار به قبله رو کنم، به عشق روی او کنم اقامه صلاة را، به گفتگوی او کنم در عهد تو طراوت می زد به هر بلد خورشید مست گشت و دو دور اضافه زد یاعلی علی علی
7:22
|
شب و روز من (نوحه دلنشین) سید مجید بنی فاطمه | فاطمیه 97 | Farsi
مداحی نوحه در وصف امام حسین ؑ درشهادت حضرت فاطمه زهرا (س)
زمینه: شب و روز من با عشق تو سر شد باصدای حاج سید...
مداحی نوحه در وصف امام حسین ؑ درشهادت حضرت فاطمه زهرا (س)
زمینه: شب و روز من با عشق تو سر شد باصدای حاج سید مجید بنی فاطمه
مراسم عزاداری شب سوم ایام فاطمیه دوم جدید 1397هیئت حسینیهی ریحانه الحسین (س) تهران
Seyed Majid Bani Fatemeh, Shahadat Seyeda Fatima Zahra(sa) Farsi nohay 2019
متن: شب و روز من با عشق تو سر شد حال من خوبه تو روضه بهتر شد من توو چشم تو خدا رو میدیدم هر دفعه آقا چشای من تر شد برای مادرت اگه خون ببارم کمه فاطمیه برام مثل ماه محرمه ای جان ای جان جان جانان ای عشق ای شور و روح و ریحان به مادرت قسم صدام بزن منو ببر کربلا ببین که بارون چشای من منو ببر کربلا فقط به خاطر امام حسن ببر منو کربلا تکست مداحی شب و روز من با عشق تو سر شد از سید مجید بنی فاطمه دم عیسیاتو ذکر مسیحاتو شور شیرینم زلف چلیپاتو قبله عشقی حضرت جانانی روح ایمانی ساکن دلها تو تو دست رد نمیزنی روی این سینه ها دلم میخواد شب جمعه ها کربلا یارم عشق تو کار و بارم یارم من خیلی دوست دارم به مادرت قسم صدام بزن منو ببر کربلا ببین که بارون چشای من منو ببر کربلا فقط به خاطر امام حسن ببر منو کربلا از خدا دوره هرکی ازت دوره عشق تو نوره باده مستوره گریه پای تو نور الا النوره اشک توو روضه دلا رو میشوره مصیبتت بزرگترین داغ توو عالمه بهار بچه شیعه ها ماه محرمه آقا امید سینه زن ها با تو تکمیل دین و دنیا به مادرت قسم صدام بزن منو ببر کربلا ببین که بارون چشای من منو ببر کربلا فقط به خاطر امام حسن ببر منو کربلا
More...
Description:
مداحی نوحه در وصف امام حسین ؑ درشهادت حضرت فاطمه زهرا (س)
زمینه: شب و روز من با عشق تو سر شد باصدای حاج سید مجید بنی فاطمه
مراسم عزاداری شب سوم ایام فاطمیه دوم جدید 1397هیئت حسینیهی ریحانه الحسین (س) تهران
Seyed Majid Bani Fatemeh, Shahadat Seyeda Fatima Zahra(sa) Farsi nohay 2019
متن: شب و روز من با عشق تو سر شد حال من خوبه تو روضه بهتر شد من توو چشم تو خدا رو میدیدم هر دفعه آقا چشای من تر شد برای مادرت اگه خون ببارم کمه فاطمیه برام مثل ماه محرمه ای جان ای جان جان جانان ای عشق ای شور و روح و ریحان به مادرت قسم صدام بزن منو ببر کربلا ببین که بارون چشای من منو ببر کربلا فقط به خاطر امام حسن ببر منو کربلا تکست مداحی شب و روز من با عشق تو سر شد از سید مجید بنی فاطمه دم عیسیاتو ذکر مسیحاتو شور شیرینم زلف چلیپاتو قبله عشقی حضرت جانانی روح ایمانی ساکن دلها تو تو دست رد نمیزنی روی این سینه ها دلم میخواد شب جمعه ها کربلا یارم عشق تو کار و بارم یارم من خیلی دوست دارم به مادرت قسم صدام بزن منو ببر کربلا ببین که بارون چشای من منو ببر کربلا فقط به خاطر امام حسن ببر منو کربلا از خدا دوره هرکی ازت دوره عشق تو نوره باده مستوره گریه پای تو نور الا النوره اشک توو روضه دلا رو میشوره مصیبتت بزرگترین داغ توو عالمه بهار بچه شیعه ها ماه محرمه آقا امید سینه زن ها با تو تکمیل دین و دنیا به مادرت قسم صدام بزن منو ببر کربلا ببین که بارون چشای من منو ببر کربلا فقط به خاطر امام حسن ببر منو کربلا
7:53
|
CLIP | اپنی اصلاح کی ضرورت | Hujjat ul Islam Maulana Syed Ali Murtaza Zaidi | PART 1/3 | Urdu
انسان کو ہر وقت اپنے ضمیر کو جهنجهوڑنے کی ضرورت ہے. قبلہ اپنے ایک شاگرد کا خواب بیان کرتے ہیں کہ کس طرح ایک...
انسان کو ہر وقت اپنے ضمیر کو جهنجهوڑنے کی ضرورت ہے. قبلہ اپنے ایک شاگرد کا خواب بیان کرتے ہیں کہ کس طرح ایک عاشقِ کربلا، کربلا کی سواری میں سوار ہونے میں پس و پیش کا شکار ہو جاتا ہے. ہماری بهی کم و بیش یہی حالت ہے. خدا ہر کسی کو اسکی غلطیوں سے ایسے آگاه نہیں کرتا. اگر خواب سچا ہو تو اس میں انسان جو کچھ عمل کرتا ہے وه اسکے ضمیر کے اندر چھپی ہوئی اصلیت ہوتی ہے.
Facebook: www.facebook.com/AbaSalehProductions
YouTube:
More...
Description:
انسان کو ہر وقت اپنے ضمیر کو جهنجهوڑنے کی ضرورت ہے. قبلہ اپنے ایک شاگرد کا خواب بیان کرتے ہیں کہ کس طرح ایک عاشقِ کربلا، کربلا کی سواری میں سوار ہونے میں پس و پیش کا شکار ہو جاتا ہے. ہماری بهی کم و بیش یہی حالت ہے. خدا ہر کسی کو اسکی غلطیوں سے ایسے آگاه نہیں کرتا. اگر خواب سچا ہو تو اس میں انسان جو کچھ عمل کرتا ہے وه اسکے ضمیر کے اندر چھپی ہوئی اصلیت ہوتی ہے.
Facebook: www.facebook.com/AbaSalehProductions
YouTube:
8:13
|
[Al Quds Conference 2019] Janab Muslim Pervaiz | Mah-e-Ramzaan 1440 - Urdu
Al Quds Conference 2019 | القدس کانفرنس
Speaker: Janab Muslim Pervaiz
Venue: Mehran Hotel, Karachi
Date: 19 May 2019 - 13th Ramzaan-ul-Mubarak 1440
Al Quds Conference 2019 | القدس کانفرنس
Speaker: Janab Muslim Pervaiz
Venue: Mehran Hotel, Karachi
Date: 19 May 2019 - 13th Ramzaan-ul-Mubarak 1440
Video Tags:
Al
Quds,Conference,القدس,کانفرنس,jerusalem,Qibla
awal,قبلہ
اول,بیت
المقدس,فلسطینی,فلسطین,Palestine,Free
Palestine,PLF,palestine
foundation
pakistan,Mehran
Hotel,مہران
ہوٹل,Muslim
Pervaiz,مسلم
پرویز
5:46
|
[Al Quds Conference 2019] Qazi Ahmed Noorani | Mah-e-Ramzaan 1440 - Urdu
Al Quds Conference 2019 | القدس کانفرنس
Speaker: Qazi Ahmed Noorani
Venue: Mehran Hotel, Karachi
Date: 19 May 2019 - 13th Ramzaan-ul-Mubarak 1440
Al Quds Conference 2019 | القدس کانفرنس
Speaker: Qazi Ahmed Noorani
Venue: Mehran Hotel, Karachi
Date: 19 May 2019 - 13th Ramzaan-ul-Mubarak 1440
Video Tags:
Al
Quds,Conference,القدس,کانفرنس,jerusalem,Qibla
awal,قبلہ
اول,بیت
المقدس,فلسطینی,فلسطین,Palestine,Free
Palestine,PLF,palestine
foundation
pakistan,Mehran
Hotel,مہران
ہوٹل,Qazi
Ahmed
Noorani,قاضی
احمد
نورانی