45:14
|
[24 Jan 2012] Andaz-e- Jahan - میمو گیٹ اسکینڈل - Urdu
[24 Jan 2012] Andaz-e- Jahan - میمو گیٹ اسکینڈل - Urdu
مہمان : ڈاکٹر اسرار شاہ-محترم علی جعفر زیدی-محترم نذیر ناجی-محتر سجاد...
[24 Jan 2012] Andaz-e- Jahan - میمو گیٹ اسکینڈل - Urdu
مہمان : ڈاکٹر اسرار شاہ-محترم علی جعفر زیدی-محترم نذیر ناجی-محتر سجاد میر
More...
Description:
[24 Jan 2012] Andaz-e- Jahan - میمو گیٹ اسکینڈل - Urdu
مہمان : ڈاکٹر اسرار شاہ-محترم علی جعفر زیدی-محترم نذیر ناجی-محتر سجاد میر
45:08
|
[10 May 2012] Andaz-e-Jahan - ہند پاک تعلقات - Urdu
[10 May 2012] Andaz-e-Jahan - ہند پاک تعلقات - Urdu
مہمان:ڈاکٹر وید پرتاب ویدک-محترم عمر ریاض عباسی-سیدعلی شاہ گیلانی
[10 May 2012] Andaz-e-Jahan - ہند پاک تعلقات - Urdu
مہمان:ڈاکٹر وید پرتاب ویدک-محترم عمر ریاض عباسی-سیدعلی شاہ گیلانی
4:42
|
[LQ Audio] سکردو 19جولائی صبح 11بجے ناصر ملت کا خطاب Skardu 19 July 12 - Urdu
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s)...
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
2:57
|
Skardu : Protest against expulsion & arrest notice of Allama Raja Nasir - 19 July 2012 - Urdu
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s)...
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
22:42
|
[LQ Audio] Yadghar Chowk Skardu یادگار چوک سکردو میں خطاب - MWM S.G. Raja Nasir - Urdu
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ...
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
0:49
|
Geo TV: Karachi Protest Against Chief Minister Gilgit Baltistan - 18 July 2012 - Urdu
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ...
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
0:09
|
Samaa TV: Skardu Protest Against C.M Gilgit Baltistan - 19 July 2012 - Urdu
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ...
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
15:10
|
MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:37
|
GEO News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
1:21
|
ARY News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:05
|
Dunya News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:26
|
Dawn News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:29
|
Samaa News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
1:15
|
Waqt News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
[3 Mar 2012] Safeerane Noor Divisional Tarbiyati Workshop - Brother Asad Naqvi - روش تربیت - Urdu
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی...
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
More...
Description:
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
[3 Mar 2012] Safeerane Noor Divisional Tarbiyati Workshop - H.I. Ali Murtaza Zaidi - تربیت اور اہداف - Urdu
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی...
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
More...
Description:
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
[3 Mar 2012] Safeerane Noor Divisional Tarbiyati Workshop - Brother Saqlain - Process of Managment - Urdu
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی...
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
More...
Description:
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
[3 Mar 2012] Safeerane Noor Divisional Tarbiyati Workshop - Brother Farhan - Project Managment - Urdu
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی...
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
More...
Description:
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
56:45
|
[3 Mar 2012] Safeerane Noor Divisional Tarbiyati Workshop - H.I. Ahmed Iqbal Rizvi - اصول تربیت - Urdu
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی...
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
More...
Description:
Safeerane Noor Divisional Masoolin Tarbiyati Workshop
سفیران نور ڈویژنل مسئولین تربیتی ورکشاپ
زیر انتظام المہدی ادارہ تربیت آئی ایس او پاکستان
مارج 2012
قومی مرکز شاہ جمال
لاہور
58:58
|
[01] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 1
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 1 Muharram 1435 - 6 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 1
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 1 Muharram 1435 - 6 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 1
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 1 Muharram 1435 - 6 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
60:58
|
[02] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 2
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 2 Muharram 1435 - 7 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 2
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 2 Muharram 1435 - 7 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 2
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 2 Muharram 1435 - 7 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
61:01
|
[03] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 3
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 3 Muharram 1435 - 8 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 3
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 3 Muharram 1435 - 8 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 3
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 3 Muharram 1435 - 8 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
57:30
|
[04] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 4
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 4 Muharram 1435 - 9 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 4
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 4 Muharram 1435 - 9 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 4
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 4 Muharram 1435 - 9 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
62:20
|
[05] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 5
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 5 Muharram 1435 - 10 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 5
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 5 Muharram 1435 - 10 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 5
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 5 Muharram 1435 - 10 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
60:16
|
[06] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 6
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 6 Muharram 1435 - 11 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 6
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 6 Muharram 1435 - 11 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 6
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 6 Muharram 1435 - 11 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
56:27
|
[07] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 7
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 7 Muharram 1435 - 12 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 7
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 7 Muharram 1435 - 12 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 7
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 7 Muharram 1435 - 12 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
[08] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 8
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 8 Muharram 1435 - 13 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 8
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 8 Muharram 1435 - 13 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 8
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 8 Muharram 1435 - 13 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
61:53
|
[09-Last] Muharram1435 - Deen Fehmi Main Mushkilaat - H.I. Zaki Baqri - Urdu
Majlis No. 9
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 9 Muharram 1435 - 14 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe...
Majlis No. 9
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 9 Muharram 1435 - 14 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی
More...
Description:
Majlis No. 9
Speaker : Hujjatul Islam Zaki Baqri
Date : 9 Muharram 1435 - 14 November 2013
Topic : Deen Fehmi Main Mushkilaat | دین فہمی میں مشکلات
Venue : Imam Bargah Shahe Najaf Marten Road, Karachi
بمقام: امام بارگاہ شاہِ نجف ۔مارٹن روڈ ۔کراچی