28:38
|
3:00
|
غزہ کے لیے مسلمان خواص کا کردار | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
خواص کاغزہ کی حالیہ جنگ میں کیا کردار ہو سکتا ہے؟ موجودہ صورتحال میں مسلمان معاشروں کے خواص کی اصل ذمہ داری...
خواص کاغزہ کی حالیہ جنگ میں کیا کردار ہو سکتا ہے؟ موجودہ صورتحال میں مسلمان معاشروں کے خواص کی اصل ذمہ داری کیا ہے اور انکو کیا کرنا چاہیے؟ عوام کا غزہ، اسرائیل جنگ سے کیا تعلق ہے؟ عوام غزہ کے لوگوں کی مدد کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟ بعض مسلمان حکومتیں کون سا شرمناک کام انجام دے رہی ہیں؟
ان سوالات کے جوابات جاننے کے لیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #غزہ_تبیین #انقلاب_اسلامی #خواص #اسلامی_معاشرہ #امامت #موثرافراد #دعوت_فکر #طوفان_الاقصی #غزہ_اسرائیل_جنگ #اسرائیلی_جرائم #امریکہ_اسرائیل #اسرائیل_سے_تعاون #عالم_اسلام #مسلمان_ممالک
More...
Description:
خواص کاغزہ کی حالیہ جنگ میں کیا کردار ہو سکتا ہے؟ موجودہ صورتحال میں مسلمان معاشروں کے خواص کی اصل ذمہ داری کیا ہے اور انکو کیا کرنا چاہیے؟ عوام کا غزہ، اسرائیل جنگ سے کیا تعلق ہے؟ عوام غزہ کے لوگوں کی مدد کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟ بعض مسلمان حکومتیں کون سا شرمناک کام انجام دے رہی ہیں؟
ان سوالات کے جوابات جاننے کے لیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #غزہ_تبیین #انقلاب_اسلامی #خواص #اسلامی_معاشرہ #امامت #موثرافراد #دعوت_فکر #طوفان_الاقصی #غزہ_اسرائیل_جنگ #اسرائیلی_جرائم #امریکہ_اسرائیل #اسرائیل_سے_تعاون #عالم_اسلام #مسلمان_ممالک
4:09
|
جہادِ تبیین میں خواص کا کردار | امام سید علی خامنہ ای| Farsi Sub Urdu
خواص کا کردار کیا ہے؟ ان کا تعلق کس طبقے سے ہوتا ہے؟ تاریخ میں خواص کی غفلت کے کیا نتائج سامنے آئے؟ دشمن،...
خواص کا کردار کیا ہے؟ ان کا تعلق کس طبقے سے ہوتا ہے؟ تاریخ میں خواص کی غفلت کے کیا نتائج سامنے آئے؟ دشمن، ہمارے معاشروں کے خواص کے بارے میں کیا سوچتا ہے؟ مسلمان معاشروں کے خواص کی اصل ذمہ داری کیا ہے اور انکو کیا کرنا چاہیے؟ جہادِ تبیین کا خواص سے کیا تعلق ہے؟
اس موضوع کو سمجھنے کےلیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #جہاد_تبیین #انقلاب_اسلامی #خواص #اسلامی_معاشرہ #امامت #موثرافراد #دعوت_فکر #تاریخ_اسلام #تبیین #شبہات #شک #سستی #کاہلی #خواص_کا_نقصان #خواص_کا_فائدہ
More...
Description:
خواص کا کردار کیا ہے؟ ان کا تعلق کس طبقے سے ہوتا ہے؟ تاریخ میں خواص کی غفلت کے کیا نتائج سامنے آئے؟ دشمن، ہمارے معاشروں کے خواص کے بارے میں کیا سوچتا ہے؟ مسلمان معاشروں کے خواص کی اصل ذمہ داری کیا ہے اور انکو کیا کرنا چاہیے؟ جہادِ تبیین کا خواص سے کیا تعلق ہے؟
اس موضوع کو سمجھنے کےلیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #جہاد_تبیین #انقلاب_اسلامی #خواص #اسلامی_معاشرہ #امامت #موثرافراد #دعوت_فکر #تاریخ_اسلام #تبیین #شبہات #شک #سستی #کاہلی #خواص_کا_نقصان #خواص_کا_فائدہ
1:37
|
خواص کون ہوتے ہیں؟ | امام سید علی خامنہ ای| Farsi Sub Urdu
معاشرے میں کسی بھی معاشرتی عمل کو تیز کرنے میں کن کا کردار ہوتا ہے؟ ایک معاشرے میں کون سے افراد کو خواص کہا جا...
معاشرے میں کسی بھی معاشرتی عمل کو تیز کرنے میں کن کا کردار ہوتا ہے؟ ایک معاشرے میں کون سے افراد کو خواص کہا جا سکتا ہے؟ خواص کا درست معنیٰ کیا ہے؟ ان کا تعلق کس طبقے سے ہوتا ہے؟ اس موضوع کو سمجھنے کے لیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #انقلاب_اسلامی #خواص #معاشرہ #امام_خمینی #موثرافراد #دعوت_فکر #سیاست #تعلیم #فوج #علماء #ورکر
More...
Description:
معاشرے میں کسی بھی معاشرتی عمل کو تیز کرنے میں کن کا کردار ہوتا ہے؟ ایک معاشرے میں کون سے افراد کو خواص کہا جا سکتا ہے؟ خواص کا درست معنیٰ کیا ہے؟ ان کا تعلق کس طبقے سے ہوتا ہے؟ اس موضوع کو سمجھنے کے لیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #انقلاب_اسلامی #خواص #معاشرہ #امام_خمینی #موثرافراد #دعوت_فکر #سیاست #تعلیم #فوج #علماء #ورکر
28:38
|
[Clip] Hussaini VS Yazidi | Sachy Hussaini Kesy Banty Hen | H.I Molana Syed Ali Murtaza Zaidi | Urdu
حسینی کیسے بنتے ہیں؟ یزیدی کیسے بنتے ہیں؟
حسینی بننے کی تین صفات یزیدی بننے کی تین صفات۔
سوال یہ ہے کہ جس...
حسینی کیسے بنتے ہیں؟ یزیدی کیسے بنتے ہیں؟
حسینی بننے کی تین صفات یزیدی بننے کی تین صفات۔
سوال یہ ہے کہ جس معاشرے میں امام حسین شہید ہوئے اس سوسائٹی نے ساتھ کیوں نہیں دیا۔ معاشرہ مردہ کیوں ہوا کیوں امام حسین کی نصرت نہیں کی۔ امام کی شہادت کے بعد ری ایکشن نہیں دیا۔ یہ معاشرہ رسول اللہ اور امام حسین کو جانتا تھا۔ امام حسین ع کو امام مانتے تھے۔ رسول اللہ کی حدیث سنی ہوئی تھی۔ امام مانتے تھے مگر ساتھ نہیں دیا۔
حسینی وہ ہے جو امام کے لشکر کیساتھ یا امام سے ذہنی طور پر تھے۔
یزیدی وہ تھے جو لشکر یزید میں تھے یا اس کے فکر رکھتے تھے۔
فردک نے کہا کہ \"کوفیوں کے دل ساتھ ہیں مگر شمشیریں آپ کے خلاف تھی\"۔
دلوں کا ساتھ ہونا حسینی ہونے کیلئے کافی نہیں ہے۔ دل و زبان اور جذبات میں حسینی ہیں مگر عمل میں امام نہیں ہے۔ عمل میں ریفلیکٹ ہونا چاہئے۔
مجلس، جلوس میں جاتے ہیں عمل میں ریفلیکشن جھلک آتی ہے مگر امام کیلئے کچھ کرو بھی تو۔ دل، زبان اور جذبات میں امام ہے مگر عمل میں امام کیساتھ نہیں ہیں۔ جب عمل کا وقت آتا ہے تو وہ کام نہیں کرتے جو کرنا چاہئے تھے۔
رسول اکرم صہ سانحہ کربلا سے 50 برس مدینہ میں آئے اور تھوڑے سے لوگوں سے اسلامی معاشرہ قائم کیا۔لوگوں نے دل، زبان جذبات اور عمل مین رسول اللہ کا ساتھ دیا۔ 50 برس کے بعد کیا ہوا کہ امام حسین ع کا ساتھ نہیں دیا۔ 60 سال پہلے 313 تھے، خندق میں ہزار، فتح مکہ میں ایک لاکھ تھے مگر 50 برس کے بعد کیا عجیب ہوا اور رسول اللہ کے نواسہ نے ندا دی مگر اس کا ساتھ نہیں دیا۔
جنگ بدر کے وقت تو قرآن نازل نہیں ہوا تھا، اہلبیت کا 60سال کا کریکٹر کافی نہیں تھا کہ لوگ ساتھ دے دیتے؟
کیا مصیبت تھی؟ ہم کو گہرائی میں جانا پڑے گا۔
ہم مجلس میں ہیں تو امتحان میں بھی حسینی ہونگے یہ دہوکا نہیں ہونا چاہئے۔
13 محرم کو جو کوفی آئے انہوں نے گریا کیا۔ کیا انہوں نے وہ کیا جو کرنا چاہئے تھا؟.
عبیداللہ ابن زیاد کی دربار میں جاتے اور دارامارہ میں جاکر کہتے کہ ہم تیرے دہوکہ میں نہیں آئیں گے یہ ہونا چاہئے تھا۔ جو بعد میں مختار نے ان سے انتقام لیا۔
کوفی بزدل اور ڈرپوک تھے ان کے دلوں میں خوف تھا اس وجہ سے سید الشہدا کا ساتھ نہیں دیا۔ اپنے سامنے دین کا جنازہ دیکھ رہے تھے ان کو عبیداللہ سے ڈر تھا کہ وہ گلے کٹوا دیتا تھا۔
نابینہ صحابی نے عبیداللہ کے دربار میں اس کو کہا کہ اہلبیت حق پر تھے اور اس کا تعلق ازدی قبیلہ سے تھا۔ اس نے دربار میں اپنے قبیلہ کو پکارا مگر اس کو دربار میں چھوڑ دیا اور رات کو اس کو اس کے گھر میں شہید کروا دیا۔ دن ہی دن میں ساز باز کرلی ازدی قبیلہ والوں کیساتھ ۔ اس صحابی رسول کو رات کو گہر میں شہید کرلیا اور قبیلہ نے ساتھ نہیں دیا۔
قبیلہ والے دن میں ساتھ دیں گے اور سردار کو کہتا ہے کہ میرا ساتھ دینا ہے۔
عبید اللہ نے خوف پھلایا۔ امام نے پکارا کہ ساتھ دو مگر عبیداللہ نے سرداروں کیساتھ ساز باز کرلی
سردار کی سننی تھی یا حسین ابن علی کی سننی تھی؟
خواص کو ایلیٹ اور عوام کو پبلک کہتے ہیں ایلیٹ دولتمند، علما, بڑے عہدوں پر براجمان تھے ۔
عبید اللہ نے سرداروں سے کہا کہ سائیڈ پر ہوجایو۔ سردار خوف اور دولت کی لالچ میں اگئے۔ خواص کو خوف اور لالچ نے مروا دیا۔ سرداروں کو پیسا ملا۔ عصبیت یہ ہے کہ میں سردار کیساتھ چلوں گا۔
خوف، لالچ اور عصبیت نے معاشرہ کو امام حسین سے دور کیا۔
جہاں یزید اور عبیداللہ جیت گئے تو جان، مال،اور عہدہ کا لالچ۔
جہاں پر خوف، لالچ یا عصبیت ہوگی تو یزیدیت کا جہنڈا جھلائیگا
خوف، لالچ اور عصبیت ہوگی تو امام حسین کا ساتھ نہیں دیں گے۔
دل، زبان اور جذبات میں امام کیساتھ تھے مگر ساتھ نہیں دیں گے چاہے لبیک یا حسین ہی کیوں نہ کہیں۔
خوف نہ ہو،لالچ نہ ہو اور حق پر چلنا جانتے ہوں تو وہ امام حسین کا ساتھ دیں گے۔
کسی مذمت کرنے والے کی مذمت سے حق پر چلنے سے نہیں ڈرتے۔
نہ خوف، نہ لالچ اور نہ ڈر ہو تو لبیک یا حسین کہے تو یہ حسینی ہے۔
استاد محترم سید علی مرتضی زیدی کی مجلس سے انتخاب
#AllamaAliMurtazaZaidi
#Hussaini
......
Like page on Facebook👇
https://www.facebook.com/alirazahiraj5/
•Like,Share And Subscribe Channel
Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for \'Fair Use\'
for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research,
Fair use is a permitted by copyright statute that might otherwise be infringing,
Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use
Contact Info
https://www.instagram.com/alirazahiraj/
More...
Description:
حسینی کیسے بنتے ہیں؟ یزیدی کیسے بنتے ہیں؟
حسینی بننے کی تین صفات یزیدی بننے کی تین صفات۔
سوال یہ ہے کہ جس معاشرے میں امام حسین شہید ہوئے اس سوسائٹی نے ساتھ کیوں نہیں دیا۔ معاشرہ مردہ کیوں ہوا کیوں امام حسین کی نصرت نہیں کی۔ امام کی شہادت کے بعد ری ایکشن نہیں دیا۔ یہ معاشرہ رسول اللہ اور امام حسین کو جانتا تھا۔ امام حسین ع کو امام مانتے تھے۔ رسول اللہ کی حدیث سنی ہوئی تھی۔ امام مانتے تھے مگر ساتھ نہیں دیا۔
حسینی وہ ہے جو امام کے لشکر کیساتھ یا امام سے ذہنی طور پر تھے۔
یزیدی وہ تھے جو لشکر یزید میں تھے یا اس کے فکر رکھتے تھے۔
فردک نے کہا کہ \"کوفیوں کے دل ساتھ ہیں مگر شمشیریں آپ کے خلاف تھی\"۔
دلوں کا ساتھ ہونا حسینی ہونے کیلئے کافی نہیں ہے۔ دل و زبان اور جذبات میں حسینی ہیں مگر عمل میں امام نہیں ہے۔ عمل میں ریفلیکٹ ہونا چاہئے۔
مجلس، جلوس میں جاتے ہیں عمل میں ریفلیکشن جھلک آتی ہے مگر امام کیلئے کچھ کرو بھی تو۔ دل، زبان اور جذبات میں امام ہے مگر عمل میں امام کیساتھ نہیں ہیں۔ جب عمل کا وقت آتا ہے تو وہ کام نہیں کرتے جو کرنا چاہئے تھے۔
رسول اکرم صہ سانحہ کربلا سے 50 برس مدینہ میں آئے اور تھوڑے سے لوگوں سے اسلامی معاشرہ قائم کیا۔لوگوں نے دل، زبان جذبات اور عمل مین رسول اللہ کا ساتھ دیا۔ 50 برس کے بعد کیا ہوا کہ امام حسین ع کا ساتھ نہیں دیا۔ 60 سال پہلے 313 تھے، خندق میں ہزار، فتح مکہ میں ایک لاکھ تھے مگر 50 برس کے بعد کیا عجیب ہوا اور رسول اللہ کے نواسہ نے ندا دی مگر اس کا ساتھ نہیں دیا۔
جنگ بدر کے وقت تو قرآن نازل نہیں ہوا تھا، اہلبیت کا 60سال کا کریکٹر کافی نہیں تھا کہ لوگ ساتھ دے دیتے؟
کیا مصیبت تھی؟ ہم کو گہرائی میں جانا پڑے گا۔
ہم مجلس میں ہیں تو امتحان میں بھی حسینی ہونگے یہ دہوکا نہیں ہونا چاہئے۔
13 محرم کو جو کوفی آئے انہوں نے گریا کیا۔ کیا انہوں نے وہ کیا جو کرنا چاہئے تھا؟.
عبیداللہ ابن زیاد کی دربار میں جاتے اور دارامارہ میں جاکر کہتے کہ ہم تیرے دہوکہ میں نہیں آئیں گے یہ ہونا چاہئے تھا۔ جو بعد میں مختار نے ان سے انتقام لیا۔
کوفی بزدل اور ڈرپوک تھے ان کے دلوں میں خوف تھا اس وجہ سے سید الشہدا کا ساتھ نہیں دیا۔ اپنے سامنے دین کا جنازہ دیکھ رہے تھے ان کو عبیداللہ سے ڈر تھا کہ وہ گلے کٹوا دیتا تھا۔
نابینہ صحابی نے عبیداللہ کے دربار میں اس کو کہا کہ اہلبیت حق پر تھے اور اس کا تعلق ازدی قبیلہ سے تھا۔ اس نے دربار میں اپنے قبیلہ کو پکارا مگر اس کو دربار میں چھوڑ دیا اور رات کو اس کو اس کے گھر میں شہید کروا دیا۔ دن ہی دن میں ساز باز کرلی ازدی قبیلہ والوں کیساتھ ۔ اس صحابی رسول کو رات کو گہر میں شہید کرلیا اور قبیلہ نے ساتھ نہیں دیا۔
قبیلہ والے دن میں ساتھ دیں گے اور سردار کو کہتا ہے کہ میرا ساتھ دینا ہے۔
عبید اللہ نے خوف پھلایا۔ امام نے پکارا کہ ساتھ دو مگر عبیداللہ نے سرداروں کیساتھ ساز باز کرلی
سردار کی سننی تھی یا حسین ابن علی کی سننی تھی؟
خواص کو ایلیٹ اور عوام کو پبلک کہتے ہیں ایلیٹ دولتمند، علما, بڑے عہدوں پر براجمان تھے ۔
عبید اللہ نے سرداروں سے کہا کہ سائیڈ پر ہوجایو۔ سردار خوف اور دولت کی لالچ میں اگئے۔ خواص کو خوف اور لالچ نے مروا دیا۔ سرداروں کو پیسا ملا۔ عصبیت یہ ہے کہ میں سردار کیساتھ چلوں گا۔
خوف، لالچ اور عصبیت نے معاشرہ کو امام حسین سے دور کیا۔
جہاں یزید اور عبیداللہ جیت گئے تو جان، مال،اور عہدہ کا لالچ۔
جہاں پر خوف، لالچ یا عصبیت ہوگی تو یزیدیت کا جہنڈا جھلائیگا
خوف، لالچ اور عصبیت ہوگی تو امام حسین کا ساتھ نہیں دیں گے۔
دل، زبان اور جذبات میں امام کیساتھ تھے مگر ساتھ نہیں دیں گے چاہے لبیک یا حسین ہی کیوں نہ کہیں۔
خوف نہ ہو،لالچ نہ ہو اور حق پر چلنا جانتے ہوں تو وہ امام حسین کا ساتھ دیں گے۔
کسی مذمت کرنے والے کی مذمت سے حق پر چلنے سے نہیں ڈرتے۔
نہ خوف، نہ لالچ اور نہ ڈر ہو تو لبیک یا حسین کہے تو یہ حسینی ہے۔
استاد محترم سید علی مرتضی زیدی کی مجلس سے انتخاب
#AllamaAliMurtazaZaidi
#Hussaini
......
Like page on Facebook👇
https://www.facebook.com/alirazahiraj5/
•Like,Share And Subscribe Channel
Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for \'Fair Use\'
for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research,
Fair use is a permitted by copyright statute that might otherwise be infringing,
Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use
Contact Info
https://www.instagram.com/alirazahiraj/
8:30
|
التفسير الأقوم - تولید علم به جای توزیع علم - Farsi
#التفسير_الأقوم
#درایت_حدیث
#تفسیر_قرآن
#تفقه_و_استنباط
#تفاسیر_روایی
به منظور تولید علم به جای توزیع...
#التفسير_الأقوم
#درایت_حدیث
#تفسیر_قرآن
#تفقه_و_استنباط
#تفاسیر_روایی
به منظور تولید علم به جای توزیع علم و دستیابی به یافته های علمی جدید، دقیق، ارزشمند و خالص در گرو تعیین دقیق مرزهای دانش در موضوع مورد پژوهش است. به عبارت دیگر ابتدا باید وضعیت یافته های پیشین دقیقاً مورد بررسی قرار گیرد تا پژوهش های جدید، با رویکرد تکمیل و تصحیح آ نها انجام شوند. با وجود فراوانی بالای روایات تفسیری، هنوز بسیاری از فرازهای آیات به خصوص فرازهای پایانی آن ها بدون روایت مانده اند. آیات بیروایت، تکرر در ذکر برخی از روایات، جامع نبودن و اکتفای حداقلی به روایات ذیل هر آیه، مانع نبودن، عدم تلاش برای یافتن منابع دست اول، حذف اسناد و فارغ بودن از بررسیهای سندی و ... از جمله کاستی های قابل ملاحظه تفاسیر گذشته است.
بنابراین می توان گفت بسیاری از مفسّران، اغلب به روایات موجود در کتب تفسیری پیش از خود نظر داشته اند و به روایات در دسترس بسنده نموده اند یا حدّاقل همان روایاتی را یافته اند که مفسّران قبلی در کتابهای خود آورده اند. این امر در میان مفسّران متأخّر نمود بیشتری دارد.
لازم به ذکر است ، از لحاظ فراوانی روایات نویافته، به ترتیب تفاسیر اهل بیت (ع) ، تفسیر العياشي، نورالثّقلین، البرهان، الفرقان، الصّافی، در رتبه های برتر قرار دارند.
پیشنهاد
اما امروز به عنوان یک ضرورت اجتناب ناپذیر، باید به دنبال تدوین تفسیری روایی باشیم که عاری از نابسامانی ها و کاستی های موجود در تفاسیر روایی گذشته باشد ، لذا باید به نکات زیر توجه کنیم:
اول اینکه باید در تفسیر هر آیه ضمن کوشش بلیغ و بذل جهد کامل و جامع در فهم معنای آن به همه روایاتی که به نحوی در بیان معنا و مصداق و ظاهر و باطن آن مؤثر است، توجه کرد. با یک نگاه اجمالی در می یابیم ، کلیه تفاسیر روایی موجود روی هم رفته تنها 40% از روایاتی را که لفظا یا معنا به آیات قرآن کریم مربوط می باشند، آورده اند. بنابر این ، با توجه به پراکندگی و تنوع و تکرار احادیث تفسیری، باید از امکانات تکنولوژیک موجود استفاده شایسته به عمل آید و استقصائی تام صورت پذیرد تا نتیجه مطلوب حاصل شود.
دوم اینکه باید مأخذ و سند روایات بررسی شوند، باید معنا و مفاد آنها تبیین شود و از نظر موافقت و مخالفت با نصوص و ظواهر قرآن، سنت قطعیه و روایات معتبره ، ضروریات دین و مذهب و معلومات عقلی مورد واکاوی قرار بگیرند و با در نظر گرفتن مجموع آن مباحث و با نگاهی جامع نگرانه ، میزان اعتبار آنها مشخص شود. یعنی روایات ساختگی و اسرائیلیات باطل حذف شوند و سایر روایات هم از نظر درجه صحت و اعتبار طبقه بندی و علامتگذاری و کد گذاری شوند و به تبع آن به هر روایتی به میزان صحت و اعتبارش ترتیب اثر داده شود.
سوم اینکه روایات فضائل و خواص سور و آیات، و روایات مربوط به قرائت های گوناگون که از منظر لفظ حائز اهمیت و بعضا حاکی از وقوع تحریف لفظی غیر مخل به حجیت، در آیات قرآن کریم هستند ، از روایات تقسیری و مرتبط با معنا و محتوای آیات تفکیک و مدلول هر روایتی از جهت بیان ظاهر ، باطن ، مفهوم و مصداق آیات و تخصیص ، تقیید، توسعه و تعمیم معنا و مفاد آیات تبیین و تعیین شود.
چهارم اینکه با توجه به امکانات تکنولوژیک موجود، این کار بر روی بستر وب به صورت سایتی مستقل و با اپلیکیشن مناسب و با امکانات جستجو، فهرست سازی و نمایش تطبیقی و به زبانهای مختلف ارائه و در اختیار علاقه مندان قرار بگیرد.
More...
Description:
#التفسير_الأقوم
#درایت_حدیث
#تفسیر_قرآن
#تفقه_و_استنباط
#تفاسیر_روایی
به منظور تولید علم به جای توزیع علم و دستیابی به یافته های علمی جدید، دقیق، ارزشمند و خالص در گرو تعیین دقیق مرزهای دانش در موضوع مورد پژوهش است. به عبارت دیگر ابتدا باید وضعیت یافته های پیشین دقیقاً مورد بررسی قرار گیرد تا پژوهش های جدید، با رویکرد تکمیل و تصحیح آ نها انجام شوند. با وجود فراوانی بالای روایات تفسیری، هنوز بسیاری از فرازهای آیات به خصوص فرازهای پایانی آن ها بدون روایت مانده اند. آیات بیروایت، تکرر در ذکر برخی از روایات، جامع نبودن و اکتفای حداقلی به روایات ذیل هر آیه، مانع نبودن، عدم تلاش برای یافتن منابع دست اول، حذف اسناد و فارغ بودن از بررسیهای سندی و ... از جمله کاستی های قابل ملاحظه تفاسیر گذشته است.
بنابراین می توان گفت بسیاری از مفسّران، اغلب به روایات موجود در کتب تفسیری پیش از خود نظر داشته اند و به روایات در دسترس بسنده نموده اند یا حدّاقل همان روایاتی را یافته اند که مفسّران قبلی در کتابهای خود آورده اند. این امر در میان مفسّران متأخّر نمود بیشتری دارد.
لازم به ذکر است ، از لحاظ فراوانی روایات نویافته، به ترتیب تفاسیر اهل بیت (ع) ، تفسیر العياشي، نورالثّقلین، البرهان، الفرقان، الصّافی، در رتبه های برتر قرار دارند.
پیشنهاد
اما امروز به عنوان یک ضرورت اجتناب ناپذیر، باید به دنبال تدوین تفسیری روایی باشیم که عاری از نابسامانی ها و کاستی های موجود در تفاسیر روایی گذشته باشد ، لذا باید به نکات زیر توجه کنیم:
اول اینکه باید در تفسیر هر آیه ضمن کوشش بلیغ و بذل جهد کامل و جامع در فهم معنای آن به همه روایاتی که به نحوی در بیان معنا و مصداق و ظاهر و باطن آن مؤثر است، توجه کرد. با یک نگاه اجمالی در می یابیم ، کلیه تفاسیر روایی موجود روی هم رفته تنها 40% از روایاتی را که لفظا یا معنا به آیات قرآن کریم مربوط می باشند، آورده اند. بنابر این ، با توجه به پراکندگی و تنوع و تکرار احادیث تفسیری، باید از امکانات تکنولوژیک موجود استفاده شایسته به عمل آید و استقصائی تام صورت پذیرد تا نتیجه مطلوب حاصل شود.
دوم اینکه باید مأخذ و سند روایات بررسی شوند، باید معنا و مفاد آنها تبیین شود و از نظر موافقت و مخالفت با نصوص و ظواهر قرآن، سنت قطعیه و روایات معتبره ، ضروریات دین و مذهب و معلومات عقلی مورد واکاوی قرار بگیرند و با در نظر گرفتن مجموع آن مباحث و با نگاهی جامع نگرانه ، میزان اعتبار آنها مشخص شود. یعنی روایات ساختگی و اسرائیلیات باطل حذف شوند و سایر روایات هم از نظر درجه صحت و اعتبار طبقه بندی و علامتگذاری و کد گذاری شوند و به تبع آن به هر روایتی به میزان صحت و اعتبارش ترتیب اثر داده شود.
سوم اینکه روایات فضائل و خواص سور و آیات، و روایات مربوط به قرائت های گوناگون که از منظر لفظ حائز اهمیت و بعضا حاکی از وقوع تحریف لفظی غیر مخل به حجیت، در آیات قرآن کریم هستند ، از روایات تقسیری و مرتبط با معنا و محتوای آیات تفکیک و مدلول هر روایتی از جهت بیان ظاهر ، باطن ، مفهوم و مصداق آیات و تخصیص ، تقیید، توسعه و تعمیم معنا و مفاد آیات تبیین و تعیین شود.
چهارم اینکه با توجه به امکانات تکنولوژیک موجود، این کار بر روی بستر وب به صورت سایتی مستقل و با اپلیکیشن مناسب و با امکانات جستجو، فهرست سازی و نمایش تطبیقی و به زبانهای مختلف ارائه و در اختیار علاقه مندان قرار بگیرد.
Video Tags:
التفسير
الأقوم,رویکرد
صحیح
به
روایات
تفسیری,مشهور,غیر
مشهور,علما
و
محدثان
و
فقها,سلسله
سند,وثوق
و
اطمینان,معصوم,علم
درایت
حدیث,علم
رجال,علم
اصول
فقه,الکافی,وسائل
الشیعه,مرحوم
کلینی,علوم
تجربی,دانش
بشر,مدعیان
تشیع,روایات
غیر
معتبر,فاطمه
الزهراء,حجج
الاهی,ائمه
هدی,بکریه
و
عمریه,دعوا
ما
وافق
القوم,فان
الرشد
في
خلافهم,ما
خالف
العامة
ففيه
الرشاد,فان
الحق
في
ما
خالفهم,چهارده
نور
مقدس,تولید
علم,توزیع
علم,معصومين,العياشي,نور
الثقلين,معجزه,قرآن,عترت
11:56
|
نماز (2) - خواص و آثار - Farsi
قسمت 2: پسرم بر پايدار نماز را و امر به معروف و نهى از منكر کن و صبر كن بر آنچه بتو اصابت مي کند بدرستى كه اين از...
قسمت 2: پسرم بر پايدار نماز را و امر به معروف و نهى از منكر کن و صبر كن بر آنچه بتو اصابت مي کند بدرستى كه اين از مهمترين كارها است. سهل انگارى نكن و كوچك مشمار . يا بُنَيَّ أَقِمِ الصَّلاةَ زيرا «الصلاة خير موضوع و عمود الدين و عنوان صحيفة المؤمن و معراج المؤمن و اول ما يحاسب به العبد يوم القيمة ان قبلت قبل ما سواها و ان ردت رد ما سواها» وَ أْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَ انْهَ عَنِ الْمُنْكَر ِ زيرا «ما اعمال البر كلها فى جنب الامر بالمعروف و النهى عن المنكر الا كنعشة فى بحر لجى»
More...
Description:
قسمت 2: پسرم بر پايدار نماز را و امر به معروف و نهى از منكر کن و صبر كن بر آنچه بتو اصابت مي کند بدرستى كه اين از مهمترين كارها است. سهل انگارى نكن و كوچك مشمار . يا بُنَيَّ أَقِمِ الصَّلاةَ زيرا «الصلاة خير موضوع و عمود الدين و عنوان صحيفة المؤمن و معراج المؤمن و اول ما يحاسب به العبد يوم القيمة ان قبلت قبل ما سواها و ان ردت رد ما سواها» وَ أْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَ انْهَ عَنِ الْمُنْكَر ِ زيرا «ما اعمال البر كلها فى جنب الامر بالمعروف و النهى عن المنكر الا كنعشة فى بحر لجى»
11:59
|
نماز (3) - خواص و آثار - Farsi
قسمت 3: صورت عینی ذکر الله و ذکر حقیقی، توجه قلبی مکلف به چهارده نور مقدس ع است و ثمره آن، آن است که خدا در عوض...
قسمت 3: صورت عینی ذکر الله و ذکر حقیقی، توجه قلبی مکلف به چهارده نور مقدس ع است و ثمره آن، آن است که خدا در عوض بنده را به واسطه آن بزرگواران یاد می کند و این بزرگترین شرافت است وَ لَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ اگر مقصود از نماز، نماز قالبى باشد مقصود از ذكر خدا ذكر خدا نسبت به عبد است يا مقصود ذكر قلبى است، يا مقصود ذكرى است كه عبارت از فكر است. يا مقصود ذكر اوامر و نواهى خدا هنگام هر فعل است كه عبد را بر امتثال اوامر و نواهى وا مى دارد.
More...
Description:
قسمت 3: صورت عینی ذکر الله و ذکر حقیقی، توجه قلبی مکلف به چهارده نور مقدس ع است و ثمره آن، آن است که خدا در عوض بنده را به واسطه آن بزرگواران یاد می کند و این بزرگترین شرافت است وَ لَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ اگر مقصود از نماز، نماز قالبى باشد مقصود از ذكر خدا ذكر خدا نسبت به عبد است يا مقصود ذكر قلبى است، يا مقصود ذكرى است كه عبارت از فكر است. يا مقصود ذكر اوامر و نواهى خدا هنگام هر فعل است كه عبد را بر امتثال اوامر و نواهى وا مى دارد.
4:30
|
مکتب کی حفاظت کی ذمہ داری | امام خمینی رضوان اللہ علیہ | Farsi Sub Urdu
انبیاء کرام اور آئمہ علیہم السلام کی الٰہی حکومتوں کی کامیابی میں خواص، ذمہ دار افراد اور حکام کا بنیادی اور...
انبیاء کرام اور آئمہ علیہم السلام کی الٰہی حکومتوں کی کامیابی میں خواص، ذمہ دار افراد اور حکام کا بنیادی اور کلیدی کردار ہوتا ہے. اگر اسلامی حکومت کے مختلف شعبوں اور اداروں میں موجود عہدیدار اپنی سستی، بے توجہی، نادانی اور بے بصیرتی کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں کو انجام نہ دیں تو یہ چیز اسلامی نظام و حکومت کے چہرے کو مخدوش کرنے کا سبب بنتی ہے. ایسی بات کرنا یا کوئی ایسا فعل انجام دینا جو اسلامی معیارات اور موازین کے خلاف ہو تو اس کے منفی اثرات پورے اسلامی معاشرے میں ظاہر ہو جاتے ہیں.
اس بارے میں امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے نورانی کلمات اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے.
#ویڈیو #اسلامی_اداروں_کی_سنگین_ذمہ_داری #پریشانی #نادان #مسائل #اسلامی_جمہوریہ #اسلامی_عدالتیں #اسلامی_پاسدار #منتظم_ادارے #مکتب #غلط_تعارف #اختلاف_نظر #مخدوش #معیار
More...
Description:
انبیاء کرام اور آئمہ علیہم السلام کی الٰہی حکومتوں کی کامیابی میں خواص، ذمہ دار افراد اور حکام کا بنیادی اور کلیدی کردار ہوتا ہے. اگر اسلامی حکومت کے مختلف شعبوں اور اداروں میں موجود عہدیدار اپنی سستی، بے توجہی، نادانی اور بے بصیرتی کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں کو انجام نہ دیں تو یہ چیز اسلامی نظام و حکومت کے چہرے کو مخدوش کرنے کا سبب بنتی ہے. ایسی بات کرنا یا کوئی ایسا فعل انجام دینا جو اسلامی معیارات اور موازین کے خلاف ہو تو اس کے منفی اثرات پورے اسلامی معاشرے میں ظاہر ہو جاتے ہیں.
اس بارے میں امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے نورانی کلمات اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے.
#ویڈیو #اسلامی_اداروں_کی_سنگین_ذمہ_داری #پریشانی #نادان #مسائل #اسلامی_جمہوریہ #اسلامی_عدالتیں #اسلامی_پاسدار #منتظم_ادارے #مکتب #غلط_تعارف #اختلاف_نظر #مخدوش #معیار
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
khomeini,
islam,
enqelab,
MAKTAB,
MAKTAB
KI
HEFAZAT,
NADAN,
ISLAM,
ISLAMI,
hokomato,
30:03
|
[ٹاک شو] نور الولایہ ٹی وی - چراغِ ہدایت | امتِ مسلمہ کے اکثر افراد نے امام حسینؑ کا ساتھ کیوں نہیں دیا؟ | 7 محرم 1443 | Urdu
میزبان: مولانا ارتضی حسن رضوی
مہمان: مولانا سید حسین حیدر
اس ٹاک شو کے اہم مطالب:
● امام حسین (ع) نے جب...
میزبان: مولانا ارتضی حسن رضوی
مہمان: مولانا سید حسین حیدر
اس ٹاک شو کے اہم مطالب:
● امام حسین (ع) نے جب قیام کیا تو امت کے اکثر افراد نے ساتھ کیوں نہیں دیا؟
● امام حسین (ع) کے دور میں کتنے گروہ موجود تھے؟
● خواص اورعوام کا کیا کردا تھا؟
وقت: پاکستانی ٹائم کے مطابق رات 9:00 بجے اور ایرانی ٹائم کے مطابق رات 8:30 بجے ۔
More...
Description:
میزبان: مولانا ارتضی حسن رضوی
مہمان: مولانا سید حسین حیدر
اس ٹاک شو کے اہم مطالب:
● امام حسین (ع) نے جب قیام کیا تو امت کے اکثر افراد نے ساتھ کیوں نہیں دیا؟
● امام حسین (ع) کے دور میں کتنے گروہ موجود تھے؟
● خواص اورعوام کا کیا کردا تھا؟
وقت: پاکستانی ٹائم کے مطابق رات 9:00 بجے اور ایرانی ٹائم کے مطابق رات 8:30 بجے ۔
Video Tags:
noorul
wilayah,
noorulwilayah,
production,
Maulana
Hasan
Haider,
Maulana
Syed
irtza
Hassan
Rizvi,
cheragh
hedayat,
karbala,
zendegi,
sarmashq,
umat
e
muslimah,
umat,
groups,
imam
hussain
as,
2:43
|
سید علی خامنه ای | دو دسته خواص | Farsi
چی میشه که مردم زمانهای اینقدر اشتباه میکنن؟
شناخت و طرفدار حق بودن لازمه ولی کافی نیست!
چی میشه که مردم زمانهای اینقدر اشتباه میکنن؟
شناخت و طرفدار حق بودن لازمه ولی کافی نیست!
23:33
|
[17] 250 saalah insaan | Rehbar Syed Ali Khamenei | Ramazan 2021 | Urdu | امام سجادؑ-2 |اسلامی تفکر کی تروی | Urdu
[17] 250 saalah insaan
Rehbar Syed Ali Khamenei
Ramazan 2021 | Urdu
خواص اور عوام سے برتاو
عوام کے درمیان اقوال اور خطبات
خواص کے درمیان...
[17] 250 saalah insaan
Rehbar Syed Ali Khamenei
Ramazan 2021 | Urdu
خواص اور عوام سے برتاو
عوام کے درمیان اقوال اور خطبات
خواص کے درمیان بیانات
پیغمبر اکرمؐ کی مکہ والی حکمت عملی
More...
Description:
[17] 250 saalah insaan
Rehbar Syed Ali Khamenei
Ramazan 2021 | Urdu
خواص اور عوام سے برتاو
عوام کے درمیان اقوال اور خطبات
خواص کے درمیان بیانات
پیغمبر اکرمؐ کی مکہ والی حکمت عملی
3:34
|
اگر ہماری تحریک ناکام ہوجائے! | امام خمینی رضوان اللہ علیہ | Farsi Sub Urdu
جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کے الہی انقلاب یعنی دین مبین اسلام کو خطرات لاحق تھے یعنی اہم...
جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کے الہی انقلاب یعنی دین مبین اسلام کو خطرات لاحق تھے یعنی اہم افراد کا دنیا پرستی، حب دنیا، مقام، منزلت، مال و دولت کی ہوس میں مبتلا ہو جانا ایک الہی انقلاب کے لیے مہلک بیماریاں ہیں، اسی طرح سستی اور کاہلی کا شکار ہو جانا یا غیر جانبدار ہو جانا یا بے بصیرتی اور کج فکری کا مظاہرہ وغیرہ جیسی بیماریاں اس بات کا سبب بنیں کہ اسلامی دنیا خالص محمدی اسلام سے آہستہ آہستہ دور ہونے لگی اور یہ بیماریاں تفرقہ، اندرونی جنگ و جدل، تخریب کاری اور زوال کا سبب بنیں۔ اِسی طرح آج بھی اسلامی انقلاب اور اسلامی تحریکوں کے لیے بھی یہ بیماریاں مہلک بن سکتی ہیں اور انہیں بیماریوں سے استفادہ کرتے ہوئے خونخوار عَالَمی شیطانی طاقتیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو سکتی ہیں۔
آئیے اِس ویڈیو میں دیکھتے ہیں کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ علماء اور خواص کو اِس بارے میں کس چیز کی نصیحت اور تاکید فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #تاریخ #پیغمبر_اکرم #جنگیں #شکست #سید_الشہداء #قتل #افتخار #اسلام #عزت #عمامہ #داڑھی #خطرناک #منافق #آخری_فتح #طاغوتی_حکومت
More...
Description:
جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کے الہی انقلاب یعنی دین مبین اسلام کو خطرات لاحق تھے یعنی اہم افراد کا دنیا پرستی، حب دنیا، مقام، منزلت، مال و دولت کی ہوس میں مبتلا ہو جانا ایک الہی انقلاب کے لیے مہلک بیماریاں ہیں، اسی طرح سستی اور کاہلی کا شکار ہو جانا یا غیر جانبدار ہو جانا یا بے بصیرتی اور کج فکری کا مظاہرہ وغیرہ جیسی بیماریاں اس بات کا سبب بنیں کہ اسلامی دنیا خالص محمدی اسلام سے آہستہ آہستہ دور ہونے لگی اور یہ بیماریاں تفرقہ، اندرونی جنگ و جدل، تخریب کاری اور زوال کا سبب بنیں۔ اِسی طرح آج بھی اسلامی انقلاب اور اسلامی تحریکوں کے لیے بھی یہ بیماریاں مہلک بن سکتی ہیں اور انہیں بیماریوں سے استفادہ کرتے ہوئے خونخوار عَالَمی شیطانی طاقتیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو سکتی ہیں۔
آئیے اِس ویڈیو میں دیکھتے ہیں کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ علماء اور خواص کو اِس بارے میں کس چیز کی نصیحت اور تاکید فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #تاریخ #پیغمبر_اکرم #جنگیں #شکست #سید_الشہداء #قتل #افتخار #اسلام #عزت #عمامہ #داڑھی #خطرناک #منافق #آخری_فتح #طاغوتی_حکومت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
tereek,
nakaam,
imam
khomeini,
rasule
khuda,
ilahi
inqelab,
islam,
dunya,
maqam,
manzelat,
susti,
kaheli,
bimariya,
be
baseerati,
khalis
mohammadi
islam,
tafraqa,
jung,
jadal,
takhreeb,
zawal,
islami
inqelab,
khookhaar,
shaytani,
olama,
khawas,
hawas,
dunya
parasti,
naseehat,
takeed,
munafiq,
izzat,
shohada,
iftekhar,
43:21
|
[Speech] Triangle of a successful plan (کامیاب منصوبہ) Kamyab Masooba By Syed Ali Murtaza Zaidi - Ur
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں...
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔
More...
Description:
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔
1:08
|
شہید نواب صفویؒ ایک دلکش شخصیت | امام خامنہ ای حفظہ اللہ | Farsi Sub Urdu
رہتی تھی کوئی برقِ تپاں قلب و جگر میں
اک ہجر کہ رکھتا تھا اُسے شوقِ سفر میں
شہید نواب صفوی رضوان اللہ علیہ...
رہتی تھی کوئی برقِ تپاں قلب و جگر میں
اک ہجر کہ رکھتا تھا اُسے شوقِ سفر میں
شہید نواب صفوی رضوان اللہ علیہ اُس عظیم مجاہد شخصیت کا نام ہے کہ جس نے اُس وقت عَالَمی شیطانی طاقتوں کی ایرانی شاہی حکومت کے خلاف علنی مبارزے کا آغاز کیا جب خواص کی اکثریت خوابِ خرگوش کے مزے لے رہی تھی۔ آپ نے مظلومیت، یاور و ناصران کی قلت کے زمانے میں اِس الہی مبارزے کا آغاز کیا اور ایران سے باہر بھی مقاومتی تحریکوں میں ایک روح پھونکی۔
شہید نواب صفوی کی خصوصیات ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی زبانی سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_نواب #دلکش_شخصیت #مشہد #مجذوب #جوشیلا #مخلص #صدق #پاکیزگی #سیاسی_مبارزہ
More...
Description:
رہتی تھی کوئی برقِ تپاں قلب و جگر میں
اک ہجر کہ رکھتا تھا اُسے شوقِ سفر میں
شہید نواب صفوی رضوان اللہ علیہ اُس عظیم مجاہد شخصیت کا نام ہے کہ جس نے اُس وقت عَالَمی شیطانی طاقتوں کی ایرانی شاہی حکومت کے خلاف علنی مبارزے کا آغاز کیا جب خواص کی اکثریت خوابِ خرگوش کے مزے لے رہی تھی۔ آپ نے مظلومیت، یاور و ناصران کی قلت کے زمانے میں اِس الہی مبارزے کا آغاز کیا اور ایران سے باہر بھی مقاومتی تحریکوں میں ایک روح پھونکی۔
شہید نواب صفوی کی خصوصیات ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی زبانی سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_نواب #دلکش_شخصیت #مشہد #مجذوب #جوشیلا #مخلص #صدق #پاکیزگی #سیاسی_مبارزہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shaheed,
nawab
safavi,
dilkash,
shakhsiyat,
imam,
sayyid
ali
khamenei,
mujahid,
aalim,
shaytani,
hukumat,
taaqat,
mubareza,
khawas,
mazloomiyat,
yawar,
nasiraan,
ilahi,
iran,
muqawemat,
tehreekein,
khususiyaat,
mashhad,
mukhlis,
sidq,
pakkezgi,
siyasi
mubareza,
84:09
|
[ٹاک شو] نورالولایہ ٹی وی محرم نشریات | 17 محرم 2020 | Urdu
میزبان: سید زائر عباس
پہلا سگمنٹ
موضوع: فلسفہ عزاداری امام حسینؑ
مہمان علماء: مولانا شیخ علی ، مولانا ہادی...
میزبان: سید زائر عباس
پہلا سگمنٹ
موضوع: فلسفہ عزاداری امام حسینؑ
مہمان علماء: مولانا شیخ علی ، مولانا ہادی ولایتی
اس سگمنٹ میں عزاداری امام حسینؑ کی اہمیت اور اس کے فلسفے کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے
دوسرا سگمنٹ
موضوع: واقعہ عاشورا میں خواص کا کردار
مہمان علماء: مولانا عون حیدر عمران ، مولانا زین عباس
اس سگمنٹ میں واقعہ عاشورا میں خواص کے کردار پر گفتگو کی گئی ہے
via | @NoorulWilayah
More...
Description:
میزبان: سید زائر عباس
پہلا سگمنٹ
موضوع: فلسفہ عزاداری امام حسینؑ
مہمان علماء: مولانا شیخ علی ، مولانا ہادی ولایتی
اس سگمنٹ میں عزاداری امام حسینؑ کی اہمیت اور اس کے فلسفے کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے
دوسرا سگمنٹ
موضوع: واقعہ عاشورا میں خواص کا کردار
مہمان علماء: مولانا عون حیدر عمران ، مولانا زین عباس
اس سگمنٹ میں واقعہ عاشورا میں خواص کے کردار پر گفتگو کی گئی ہے
via | @NoorulWilayah
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
noorulwilayahtv,
nashriyat,
nashariyat,
moharram,
muharram,
2020,
qom,
olama,
maulana
sayyid
zaer
abbas,
shia,
sunni,
karbala,
imam
husain,
azadari,
talk
show,
tareekhi,
ilmi,
maulana
shaykh
ali,
maulana
Hadi
wilayati,
maulana
Aun
Haider
Imran,
maulana
zain
abbas,
falsafae
azadari
husain,
ashura
me
khawas
ka
kirdar,
7:14
|
5:38
|
1:09
|
5:08
|
خواص کی بصیرت کا عوام پر اثر | Farsi sub Urdu
خواص کی بصیرت عوام پر اور اُن کی تحریک پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہے؟
تاریخ میں خواص کی بصیرت نہ ہونے کی وجہ سے...
خواص کی بصیرت عوام پر اور اُن کی تحریک پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہے؟
تاریخ میں خواص کی بصیرت نہ ہونے کی وجہ سے کیسے عالم اسلام کو نقصان اُٹھانا پڑا۔۔۔
بصیرت کے موضوع پر ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای کی انتہائی اہم گفتگو
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #بصیرت #اسلام #خواص #عوام #تاریخ #دشمن #سازش #تجزیہ #تحلیل
More...
Description:
خواص کی بصیرت عوام پر اور اُن کی تحریک پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہے؟
تاریخ میں خواص کی بصیرت نہ ہونے کی وجہ سے کیسے عالم اسلام کو نقصان اُٹھانا پڑا۔۔۔
بصیرت کے موضوع پر ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای کی انتہائی اہم گفتگو
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #بصیرت #اسلام #خواص #عوام #تاریخ #دشمن #سازش #تجزیہ #تحلیل
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Productions,
Islam,
Inqilaab,
Islami,
Pakistan,
Urdu,
Subtitles,
Shia,
Leader
of
Muslim,
Ummah,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahabr,
1:34
|
جنرل قاسم سلیمانی؛ متواضع اور مخلص شخصیت | Farsi sub Urdu
شام اور عراق میں داعش کے فتنے کے خاتمے کے بعد آیت اللہ جوادی آملی کی جنرل قاسم سلیمانی کے حوالے سے گفتگو سے...
شام اور عراق میں داعش کے فتنے کے خاتمے کے بعد آیت اللہ جوادی آملی کی جنرل قاسم سلیمانی کے حوالے سے گفتگو سے اقتباس اور عوام و خواص کا جنرل قاسم سلیمانی کا اظہارِ تشکر
#ویڈیو #قاسم_سلیمانی #جوادی_آملی #ولی_امرمسلمین #فتح #داعش
More...
Description:
شام اور عراق میں داعش کے فتنے کے خاتمے کے بعد آیت اللہ جوادی آملی کی جنرل قاسم سلیمانی کے حوالے سے گفتگو سے اقتباس اور عوام و خواص کا جنرل قاسم سلیمانی کا اظہارِ تشکر
#ویڈیو #قاسم_سلیمانی #جوادی_آملی #ولی_امرمسلمین #فتح #داعش
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Productions,
Islam,
Inqilaab,
Islami,
Ayatollah,
Jawadi,
Amoli,
General,
Qasem,
Sulemani,
Syria,
Iraq,
War,
Scholar,
Leader,
3:03
|
سانحۂ عاشورہ و خواص کی چند آفات | Urdu
سانحۂ عاشورہ و خواص کی چند آفات
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
09محرم2016
دورانیہ: 03:09
سانحۂ عاشورہ و خواص کی چند آفات
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
09محرم2016
دورانیہ: 03:09
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Islam,
Ashura,
Karachi,
Attack,
Shia,
Pakistan,
peace,
Leader,
Scholar,
Sayyid,
Jawwad,
Naqvi,
3:49
|
خواص کی عوام پسندی | Urdu
خواص کی عوام پسندی
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
09محرم2016
دورانیہ: 03:49
خواص کی عوام پسندی
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
09محرم2016
دورانیہ: 03:49
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Islam,
Sayyid,
Jawad,
Naqvi,
Awam,
Scholar,
4:06
|
2:45
|
ڈاکٹر محمد علی نقویؒ کی نمازِ عشق | Urdu
ڈاکٹر محمد علی نقویؒ کی نمازِ عشق
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی روشنی میں
مولانا...
ڈاکٹر محمد علی نقویؒ کی نمازِ عشق
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی روشنی میں
مولانا حیدر علی جعفری
6 مارچ،2016
دورانیہ:02:45
More...
Description:
ڈاکٹر محمد علی نقویؒ کی نمازِ عشق
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی روشنی میں
مولانا حیدر علی جعفری
6 مارچ،2016
دورانیہ:02:45
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Inqilab,
Doctor,
Mohammad,
Muhammad,
Ali,
Naqvi,
Pakistan,
Baseeji,
Baseej,
Molana,
Haidar,
Ali,
Jafari,
Haider
ali
haider
hyder
inqilabi
inqilab
revolution
imam
Imam
Khomeini
Khamenei
Khomeini
Khamenei
rahbar
Rahbar
moazzam
baithat
baysat
syeda
Syeda
Zahra
zehra
Zehra
sheikh
Nimr
nimr
shahadat
shaheed
zakazaky
Zakzaki
Zakzaky
ashura
Ashura
Ziarat
Ziarat
taleem
tarbiat
insaan
talash
gumshuda
anbia
Maghrib
maghribi
taleemi
nizaaam
education
system
government
taghoot
fitna
allama
Iqbal
wilayat
difaa
defence
insaniat
wahdat
unity
shia
sunni
mahjoor
Quran
hidayat
usool
shakhsiat
leader
taqwa
mujtahid
faqih
wilaayat
faqih
Ramazan
Ramadhan
aitekaaf
hajj
azadar
alwida
labbaik
Hussain
izzat
zillat
yazeed
tehreek
tahrik
qayam
siyasat
deen
siyasi
arbaeen
Arbaeen
dard
e
Hussaini
hukumat
nizam
khawas
zimedar
shabe
ashoor
Islam
shia
shiatv
majlis
dars
lecture
clip
imam
muharramحیدر
علی
انقلاب
امام
خمینی
خامنہ
ای
رہبر
نمر
شیخ
زیارت
عاشورہ
طاغوت
قرآن
زکزاکی
ولایت
شہید
زشہادت
تلاش
مغرب
دفاع
انسانیت
تربیت
تقوی
ہدایت
فقیہ
الوداع
بعثت
عزت
زلت
سیاست
قیام
تحریک
خواص
زہرا
سیدہ
انبیا
اربعین
حسین
تعلیم
تعلیمی
نظام
مغربی
حفاظت
محافظ
اسلام
شیعہ
شیعہ
ٹی
وی
مجلس
درس
لیکچر
کلپ
امام
محرم
1:57
|
بسیجی کاروان اپنے ولی کا مطیع ہے | Urdu
بسیجی کاروان اپنے ولی کا مطیع ہے
کاروان کے فرمانرواں
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی...
بسیجی کاروان اپنے ولی کا مطیع ہے
کاروان کے فرمانرواں
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی روشنی میں
مولانا حیدر علی جعفری
6 مارچ،2016
دورانیہ:02:37
More...
Description:
بسیجی کاروان اپنے ولی کا مطیع ہے
کاروان کے فرمانرواں
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی روشنی میں
مولانا حیدر علی جعفری
6 مارچ،2016
دورانیہ:02:37
5:36
|
کاروانِ بسیج جنابِ سیدہؑ کی آرزو! | Urdu
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی روشنی میں
مولانا حیدر علی جعفری
6 مارچ،2016
دورانیہ:05:36
بسیجی کاروان کی خصوصیات قرآن، روایا تِ معصومینؑ کی روشنی میں
مولانا حیدر علی جعفری
6 مارچ،2016
دورانیہ:05:36
2:36
|
قیامِ جنابِ سیدہؑ و انقلابِ اسلامی - Urdu
قیامِ جنابِ سیدہؑ و انقلابِ اسلامی!
مولانا حیدر علی جعفری
6مارچ،2016
دورانیہ:02:37
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬...
قیامِ جنابِ سیدہؑ و انقلابِ اسلامی!
مولانا حیدر علی جعفری
6مارچ،2016
دورانیہ:02:37
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
More...
Description:
قیامِ جنابِ سیدہؑ و انقلابِ اسلامی!
مولانا حیدر علی جعفری
6مارچ،2016
دورانیہ:02:37
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway