22:42
|
[LQ Audio] Yadghar Chowk Skardu یادگار چوک سکردو میں خطاب - MWM S.G. Raja Nasir - Urdu
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ...
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
2:30
|
4:08
|
Video Tags:
25,,April,,Sehraye,,Tibas,,Amrica,,Shikast,,Sahar,,Urdu,,News
4:42
|
[LQ Audio] سکردو 19جولائی صبح 11بجے ناصر ملت کا خطاب Skardu 19 July 12 - Urdu
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s)...
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
2:57
|
Skardu : Protest against expulsion & arrest notice of Allama Raja Nasir - 19 July 2012 - Urdu
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s)...
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
0:49
|
Geo TV: Karachi Protest Against Chief Minister Gilgit Baltistan - 18 July 2012 - Urdu
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ...
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
0:09
|
Samaa TV: Skardu Protest Against C.M Gilgit Baltistan - 19 July 2012 - Urdu
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ...
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
More...
Description:
میں یہاں پر اسد عاشورہ سے خطاب کرنے آیا تھا، میں مجلس سے خطاب کرنے آیا تھا۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ہم ناگوار گزرے جبکہ اس کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرتا۔ یہ سید ہے، آل رسول ہے لیکن یہی شخص شرابی ہے، قاتل ہے۔ اس کو چاہیے تھا کہ یہاں مجلس میں رکاوٹیں نہ ڈالتا لیکن اس کے برعکس اس نے ہمارے خلاف زبان درازی کی اور کہا کہ مجلس بپا نہ کرو، عزاداری نہ کرو۔
MWM Secretary General, Allama Raja Nasir Abbas Jafri was notified to leave Gilgit-Baltistan by Chief Minister Syed Mehdi Shah on July 18, 2012. The followers of Quran & Ahlulbayt (a.s) gathered to resist this decision and ultimately the notification was revoked by the Government.
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ناعاقبت اندیش فیصلے جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا ، کو جی بی حکومت نے نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع نے نمائندہ وحدت کو نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے جاری کیا گیا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روزعلامہ ناصر عباس جعفری کی گلگت بلتستان سے صوبہ بدری کے غیر دانشمندانہ فیصلے کے خلاف گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شدید احتجاج اور ردعمل کا سامنے آیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی صوبہ بدری کے احکامات کے خلاف سکردو کے ہزاروں افراد نے یادگار شہدا پر شدید احتجاج کیا۔ جی بی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس ذلت آمیز اقدام کے خلاف یاد شہدا سکردو، تھورگو، خپلو، کھرمنگ، شگر، روندو، گمبہ سکردو اور کچورا میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج ناصر ملت کی رہنمائی میں کاروان وحدت کچورہ سے سکردو کے یادگار چوک پر پہنچا جہاں دسیوں ہزار مومنین سے علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔ ملت جعفریہ نے اس توہین آمیز آڈر کے خلاف جس وحدت اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں جی بی حکومت نے اپنے ہی آڈر کو منسوخ کردیا ہے۔
اقشار نمونه بسیج سراسر كشور Vali Amr Muslimeen speech to Basij - Farsi
بيانات در دیدار اقشار نمونه بسیج سراسر كشور
بسماللهالرّحمنالرّحيم
الحمد لله ربّ العالمين و...
بيانات در دیدار اقشار نمونه بسیج سراسر كشور
بسماللهالرّحمنالرّحيم
الحمد لله ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّدنا محمّد و ءاله الطّاهرين سيّما بقيّةالله فى الأرضين.
خداوند متعال را سپاسگزارم براى توفيق حضور در اين ديدار باشكوه و بسيار خوب. از برادران و خواهرانى كه در اطراف ميدان ايستادهاند، خواهش ميكنم بنشينند تا بتوانيم بحث كنيم.
امروز مقارن با اول محرم است. تناسبى هست ميان هويت و حقيقت بسيج با هويت محرم و عاشورا. بسيج افتخار دارد كه پيرو مكتب عاشوراست. البته عاشورا اوج فداكارى و ايثار است. همهى تاريخ، همهى عالم، مسئلهى عاشورا و حسينبنعلى (عليهالسّلام) و اصحاب وفادار او را با اين خصوصيت شناختهاند؛ فداكارى، ايثار در راه خدا و در راه تحقق اهداف الهى؛ ليكن مسئلهى عاشورا فقط اين نيست. بله، برجستهترين و نمايانترين خصوصيت عاشورا، همين فداكارى و شهادت است؛ ولى در ماجراى عاشورا حقايق ديگرى هم وجود دارد. از آغاز حركت از مدينه، بذر معرفت پاشيده شد - اين يكى از خصوصيات حادثهى عاشوراست - بذر بصيرت پاشيده شد. اگر مردمى، امتى از بصيرت برخوردار نباشند، حقايق گوناگون، كار آنها را اصلاح نخواهد كرد؛ گره از مشكلات آنها گشوده نخواهد شد. بنابراين اخلاص، موقعشناسى، پاشيدن بذر يك حركت فزايندهى تاريخى، از خصوصيات مهم عاشوراست. ماجرا فقط در ظهر عاشورا تمام نشد؛ در واقع از ظهر عاشورا يك جريانى در تاريخ شروع شد، كه همچنان رو به افزايش و گسترش است. بعد از اين هم همين خواهد بود. امام حسين (عليهالسّلام) براى اعلاى كلمهى حق و براى نجات خلق، همهى داشتههاى خود را به ميدان آورد. اين برخى از خصوصياتى است كه انسان به طور كلى در ماجراى عاشورا ميتواند ببيند و نشان بدهد.
بسيج، همين راه است؛ همين حركت است؛ همين هدفهاست؛ همين ابزارها و وسيلههاست. بسيج، جمع فداكارى از مردمند، براى مردم؛ تشكيل يك مجموعهاى در حركت عظيم يك ملت مجاهد. حضور در دفاع، حضور در علم، حضور در هنر، حضور در سازندگى، حضور در سياست، در فرهنگ، در كمك به مستضعفان، در كمك به درماندگان، در توليد، در فناورى، در پيشبرد مسائل گوناگون كشور، در ورزش، در درخششهاى بينالمللى، در هر كار خير؛ اين حركت بسيج است؛ حركتى مردمى، براى مردم، در دل مردم، از خود مردم، از همهى قشرها، زنان، مردان، جوانان، پيران، نوجوانان، از اصناف گوناگون؛ يعنى تشكيل يك مجموعهى حزبالله واقعى.
بسيج سياسى است، اما سياستزده نيست، سياسىكار نيست، جناحى نيست؛ بسيج مجاهد است، اما بىانضباط نيست، افراطى نيست؛ بسيج عميقاً متدين و متعبد است، اما متحجر نيست، خرافى نيست؛ بسيج بابصيرت است، اما ازخودراضى نيست؛ بسيج اهل جذب است - گفتهايم جذب حداكثرى - اما اهل تسامح در اصول نيست؛ بسيج غيور است، پاسدار خطوط فاصل است؛ بسيج طرفدار علم است، اما علمزده نيست؛ بسيج متخلق به اخلاق اسلامى است، اما رياكار نيست؛ بسيج در كار آبادكردن دنياست، اما خود اهل دنيا نيست. اين شد يك فرهنگ.
فرهنگ بسيجى يعنى آن مجموعهى معرفتها و روشها و منشهائى كه ميتواند مجموعههاى عظيمى را در ملت به وجود بياورد كه تضمينكنندهى حركت مستقيم و پايدار اسلامى آن ملت باشند. اين يك تفكر است؛ در ذهن هم نيست، در خارج و در عينيت وجود دارد. حركت بسيجى، سرنوشت ايران را، بلكه سرنوشت فراتر از ايران را تغيير داد، تعيين كرد. از روز اول، بسيجيان امام ما در ميدانهاى گوناگون انقلاب تا پيروزى انقلاب و تا پس از انقلاب حركتى كردند كه ماندگار شد، الگو شد، يادگار ملت ايران در عرصهى تاريخ شد. امروز جوانان نيويورك و كاليفرنيا هم شعارهاى مردم مصر و تونس را تكرار ميكنند، از آنها الهام ميگيرند؛ انكار هم نميكنند. جوانان مصر و تونس هم از حزبالله و حماس و جهاد اسلامى الهام گرفتهاند و فرا گرفتهاند و پنهان نكردند. و معلم اول در عصر جديد، بسيجىِ امام بزرگوار ما بود؛ كه همه از بسيجىِ امام بزرگوار فراگرفتند و از جانبازان و سربازان و فداكاران اين انقلاب ياد گرفتند كه چگونه ميتوان اسطورههاى قدرت مادى را شكست، چگونه ميتوان به نام خدا بتها را شكست، چگونه ميتوان ايستاد، چگونه ميتوان مقاومت كرد.
اينها حقايقى است كه امروز وجود بسيج، عينيت بسيج، حركت بسيج، هدفهاى بسيج، ما را به اين حقايق آشنا ميكند. انقلاب اسلامى و ملت انقلابى با يك چنين فرهنگى، با يك چنين آموزههائى، با يك چنين روحيهاى، توانست بسيارى از ناممكنها را ممكن كند، محقق كند؛ و اين حركت ادامه خواهد داشت. دشمنىِ دشمنان نميتواند تأثيرى بگذارد. البته دشمن، دشمنى ميكند - در اين ترديدى نبايد داشت، انتظارى هم جز اين از دشمن نبايد داشت - منتها ما وقتى حركت عظيم ملت ايران را از آغاز اين انقلاب، اين حركت، اين نهضت عمومى تا امروز مشاهده ميكنيم، مىبينيم يك خط سير مشخصى دارد. ملت ايران به سمت پيش حركت ميكند، به سمت اوج حركت ميكند، در ميدانهاى گوناگون بر چالشهاى گوناگون غلبه پيدا ميكند؛ و دشمنان در همين مقابله و مواجهه عقبنشينى ميكنند، كوتاه مىآيند؛ ناچارند. با اين حركت، سرنوشت ملت ايران، پيروزىِ قطعى است.
امروز در سرتاسر منطقهى اسلامى و منطقهى عربى، حركتهاى اسلامى و جوششهاى اسلامى مشاهده ميشود؛ اين همان چيزى است كه سى سال كسانى كه با حقيقت انقلاب آشنا بودند، انتظارش را داشتند و دشمنان انقلاب سى سال از تصور چنين چيزى به خود ميلرزيدند؛ واهمه و وحشت حوادثى را داشتند كه امروز اتفاق افتاده است. طراحان توطئههاى عليه انقلاب اسلامى پيشبينى ميكردند كه يك چنين حوادثى پيش خواهد آمد؛ و پيش آمد، و اين پيش خواهد رفت و متوقف نخواهد شد.
امروز ملتهاى مسلمان در منطقهى عربى سر بلند كردهاند، آگاه شدهاند، بيدار شدهاند. دشمنان نميتوانند آنها را سركوب كنند و نميتوانند راه را منحرف كنند. حركت به جريان افتاده است و وضع دنيا را تحت تأثير قرار داده است. همين حركتهائى كه امروز شما در دنياى غرب، در آمريكا و در اروپا مشاهده ميكنيد، نشان دهندهى تغييرات عظيمى است كه آيندهى دنيا شاهد اين تغييرات خواهد بود.
ما از عكسالعمل دشمنان تعجب نميكنيم؛ از تهديدهائى كه ميشود، از تحريمى كه ميكنند، از آنچه كه كشورهاى استكبارى در اين دوره در مواجههى با نظام جمهورى اسلامى انجام ميدهند، تعجب نميكنيم. آنها ميدانند كه كانون اين حركت، جمهورى اسلامى بود و ايستادگى ملت ايران است كه توانسته است اين روحيه را در منطقه بگستراند كه ميشود در مقابل هيمنهى استكبار ايستاد. استكبار پيشرفت كار خودش را همواره از راه مرعوب كردنها - ملتها را مرعوب ميكردند، سران كشورها را مرعوب ميكردند - پيش برده است. وقتى اين پردهى رعب بشكند، وقتى ملتها بدانند كه اين هيمنه، هيمنهى حقيقى و واقعى نيست و صورى و ظاهرى است، اين سلاح از دست استكبار گرفته خواهد شد. و امروز اينجور شده است. لذا خشمگينند، عصبانىاند، روى جمهورى اسلامى فشار وارد ميكنند.
البته اين كه جمهورى اسلامى را متهم كنند كه اين حركات را راه انداخته، غلط است؛ اين يك تهمت بيجا و بيموردى است؛ احتياجى به اين كار نيست. نظام اسلامى با بقاء خود، با ايستادگى خود، با صدق خود در اين راه - كه ملت ايران نشان داد در اين راه صادق است - الهامبخش بوده است و اين الهامبخشى وجود دارد. ملتها بيدار شدهاند و راه خود را پيدا كردهاند. دشمنان هم دشمنى ميكنند. البته اين دشمنىها چالشهائى را ايجاد ميكند. ملت ايران به مواجههى با اين چالشها عادت كرده است و ما انشاءالله بر همهى چالشهائى كه دشمنان به وجود مىآورند، غلبه خواهيم كرد و پيروز خواهيم شد و خداى متعال براى ملت ايران و در نهايت براى امت اسلامى و استقرار حقايق نورانى اسلام در عالم، اين پيروزى را مقدر فرموده است.
اميدواريم خداوند متعال توفيق تداوم در اين راه را به همهى ملت عزيز ما، به جوانان عزيز بسيجى ما، به همهى جوانان اين كشور و به مسئولان مرحمت كند. همه بدانند كه در اين زمينهها مسئولند؛ هم مسئولان كشور، هم قشرهاى گوناگون. مردم در ميدان حاضرند. آمادگى مردم در قضاياى گوناگون، آمادگى كامل است. مسئولان هم بايد قدر اين ملت را و اين آمادگى را بدانند و وظائف خود را، كارهائى را كه بر دوش آنهاست، به بهترين وجهى در قواى سهگانه انجام بدهند و ملت با انسجام پيش برود.
اين حركتهاى اسلامى در اطراف دنياى اسلام هم بلاشك حركتهاى ماندگارى است، حركتهاى پيشروندهاى است. ملتها يكى پس از ديگرى بيدار ميشوند. دستنشاندگان استكبار، يكى پس از ديگرى از عرصه و صحنه خارج خواهند شد و انشاءالله روزبهروز شوكت اسلام و اقتدار اسلام بيشتر خواهد شد.
پروردگارا! ما را لايق اين نعمتهاى بزرگ قرار بده؛ ما را شاكر اين نعمتهاى بزرگ قرار بده. پروردگارا! دلهاى ما را به نور محبت و معرفتِ خودت و اوليائت منور بگردان؛ دعاى بقيّةالله (ارواحنا فداه) را شامل حال ما بفرما.
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Supreme Leader’s Speech to Basijis
28/11/2011
The following is the full text of the speech delivered on November 28, 2011 by Ayatollah Khamenei the Supreme Leader of the Islamic Revolution to a group of basijis from different parts of the country.
In the Name of Allah, the Beneficent, the Merciful
All praise is due to Allah, the Lord of the Worlds, and peace and greetings upon our Master, Muhammad, and upon his immaculate household, especially the one remaining with Allah on earth.
I am grateful to Allah the Exalted who gave me the opportunity to attend this glorious and excellent meeting. I would like to ask the brothers and sisters who are standing around the square to sit down so that we can have a discussion.
Today has coincided with the first day of the month of Muharram. The identity and nature of Basij are in harmony with the identity of Muharram and Ashura. Basij is proud of being a follower of the school of Ashura. Of course Ashura is the peak of self-sacrifice. The issue of Ashura and what happened to Hussein ibn Ali (a.s.) and his loyal companions have been identified in the entire history and the entire world with self-sacrifice and selfless efforts in the way of God and for a divine cause. But the issue of Ashura is not limited to this. Yes, self-sacrifice and martyrdom are the most prominent and significant aspect of Ashura, but there are also other truths in Ashura. From the beginning of the movement in Medina, the seeds of knowledge and insight were sowed: this is one of the characteristics of the event that happened on Ashura. If a people lack insight, different things will not help them improve their conditions and solve their problems. Therefore, purity, identifying the opportunities, sowing the seeds of a growing historical movement - these are among the important characteristics of Ashura. The event did not end on the noon of Ashura. In fact a movement started in history from the noon of Ashura, a movement whose scope is still widening and expanding and it will continue expanding in the future as well. Imam Hussein (a.s.) brought whatever he had into the arena in order to promote the word of God and save mankind. These are some of the characteristics that one can identify in the event that happened on Ashura.
Basij is following the same path. It is continuing the same movement. It is pursuing the same goals. It is using the same tools and means. Basij is from among the people and it was established for the sake of the people. It was established in order to further the great movement of a mujahid nation. Basij is present in defense, science, art, construction of the country, politics, culture, helping oppressed and helpless people, production, technology, furthering different affairs of the country, sports, international arenas and all righteous actions. This is the movement of Basij: a popular movement for the people, in the hearts of the people, from among the people, from among different social classes, from among women and men - young and old - from different professions. That is to say, an organization was established which was hezbollahi in the real sense of the word.
Basij is political in nature, but it is not intoxicated by political and partisan activities. Basij is a mujahid organization, but it is not without discipline. It is not radical. Basij is deeply pious and religious, but it is not rigid and superstitious. Basij is insightful, but it is not self-centered. Basij is inclusive - and I have recommended maximum inclusion - but it will not compromise principles. Basij is brave. It is the guardian of principles. Basij is a supporter of science, but it is not intoxicated with science. Basij enjoys Islamic characteristics and it is not hypocritical. Basij is involved in improving the world, but it does not have materialistic tendencies. And this is a culture.
The basiji culture includes the knowledge, methods and behaviors which can give rise to great things that guarantee the permanent Islamic movement of a nation on a straight path. This is a school of thought and it is not just an abstract concept: it has a manifestation in the real world. The movement of Basij changed the destiny of Iran and it even went beyond changing the destiny of Iran. From the first day, basijis continued their activities in different revolutionary arenas before and after the Revolution and their movement became permanent. It became a model. It went down in history in the name of the Iranian nation. Today the youth of New York and California are repeating the slogans of the people of Egypt and Tunisia. They are inspired by these nations and they do not deny this. And the youth of Egypt and Tunisia were inspired by Hezbollah, Hamas and Islamic Jihad and they did not hide this. Basijis who were deployed by our magnanimous Imam (r.a.) started this inspiration in the modern world. Everybody learnt how to defeat the icons of materialistic power from our Imam\'s basijis and from our disabled war veterans, soldiers and selfless people. They learnt how to break idols in the name of God. They leant how to stand firm and how to resist.
Today the existence, movement and goals of Basij make us familiar with these truths. By relying on this culture, these teachings and this spirit, the Islamic Revolution and the revolutionary Iranian nation managed to accomplish many things which were considered impossible and this movement will continue. The hostility of the enemies cannot affect this. Of course the enemy will continue its hostility. We must not have any doubts in this regard. In fact an enemy should not be expected to behave otherwise. However, when we consider the great movement of the Iranian nation from the beginning of the Revolution to the present day, we see that there is a clear path. The Iranian nation is moving forward. It is moving towards the peak. It continues overcoming different challenges in different arenas and the enemies are forced to back down in this confrontation. With this movement, the Iranian nation will definitely achieve victory.
Today Islamic movements and uprisings are being witnessed throughout Islamic and Arab regions. This is exactly what has been expected since thirty years ago by those who were familiar with the nature of the Revolution. And in anticipation of such a thing, the enemies of the Revolution were trembling with fear for thirty years. They lived in fear of the events that have already happened today. Those who were hatching plots against the Islamic Revolution predicted such events and they happened. These events will continue and they will not stop.
Today Muslim people have risen up in the Arab region. They have become aware. They have awakened. The enemies cannot suppress them. They cannot change their path. The movement has already started and it has affected the conditions of the world. The movements that you see today in the western world - in America and in Europe - are indicative of great changes that the world will witness in the future.
We are not surprised by the response of the enemies. We are not surprised by the threats they make, the sanctions they impose and what the arrogant countries have been doing against the Islamic Republic during this time. They know that the Islamic Republic was the source of this movement. They know that it is the resistance of the Iranian nation that has managed to promote the idea in the region that it is possible to stand up against the power of the arrogant powers. The arrogant powers have always resolved their problems through intimidation. They intimidate nations and their leaders. When this technique is revealed and when nations realize that the power of the arrogant countries is superficial and not genuine, the arrogant powers will lose this weapon. And this is what has happened today. Therefore, they are angry and they pressure the Islamic Republic.
Of course they wrongly accuse the Islamic Republic of having started these movements. This is a baseless accusation. There is no need for such actions. The Islamic Republic has been inspirational because of its permanence, resistance and sincerity on this path - and the Iranian nation proved that it is sincere on this path. This inspiration is still there. Nations have awakened and they have found their path. And the enemies are continuing their hostility. Of course these hostilities create certain challenges. The Iranian nation is used to confronting such challenges. By Allah\'s favor, we will overcome all the challenges that the enemies create and we will achieve victory. Allah the Exalted has pre-ordained the establishment of brilliant Islamic truths in the world and He has also pre-ordained victory for the Iranian nation and ultimately for the Islamic Ummah.
I hope Allah the Exalted will bless all our people, our basijis and all our youth and government officials with the opportunity to continue this path. Everybody should know that they are responsible in these areas. All our government officials and people should know this. The people are present in the arena. The people are completely prepared in different areas and our government officials should appreciate our people and their preparedness. Our government officials should carry out their responsibilities in the three branches of government in the best possible way so that our nation can move forward in a coherent way.
Undoubtedly these Islamic movements around the world of Islam are permanent and progressive movements. Nations are awakening one after the other. The puppets of the arrogant powers will leave the scene one after the other and by Allah\'s favor, the power and glory of Islam will increase on a daily basis.
Dear God, help us be worthy of these great blessings. Make us be thankful for these great blessings. Dear God, enlighten our hearts with the light of Your love and knowledge and with the love and knowledge of your saints. Make us benefit from the prayers of the Imam of the Age (may our souls be sacrificed for his sake).
Greetings be upon you and Allah\'s mercy and blessings
More...
Description:
بيانات در دیدار اقشار نمونه بسیج سراسر كشور
بسماللهالرّحمنالرّحيم
الحمد لله ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّدنا محمّد و ءاله الطّاهرين سيّما بقيّةالله فى الأرضين.
خداوند متعال را سپاسگزارم براى توفيق حضور در اين ديدار باشكوه و بسيار خوب. از برادران و خواهرانى كه در اطراف ميدان ايستادهاند، خواهش ميكنم بنشينند تا بتوانيم بحث كنيم.
امروز مقارن با اول محرم است. تناسبى هست ميان هويت و حقيقت بسيج با هويت محرم و عاشورا. بسيج افتخار دارد كه پيرو مكتب عاشوراست. البته عاشورا اوج فداكارى و ايثار است. همهى تاريخ، همهى عالم، مسئلهى عاشورا و حسينبنعلى (عليهالسّلام) و اصحاب وفادار او را با اين خصوصيت شناختهاند؛ فداكارى، ايثار در راه خدا و در راه تحقق اهداف الهى؛ ليكن مسئلهى عاشورا فقط اين نيست. بله، برجستهترين و نمايانترين خصوصيت عاشورا، همين فداكارى و شهادت است؛ ولى در ماجراى عاشورا حقايق ديگرى هم وجود دارد. از آغاز حركت از مدينه، بذر معرفت پاشيده شد - اين يكى از خصوصيات حادثهى عاشوراست - بذر بصيرت پاشيده شد. اگر مردمى، امتى از بصيرت برخوردار نباشند، حقايق گوناگون، كار آنها را اصلاح نخواهد كرد؛ گره از مشكلات آنها گشوده نخواهد شد. بنابراين اخلاص، موقعشناسى، پاشيدن بذر يك حركت فزايندهى تاريخى، از خصوصيات مهم عاشوراست. ماجرا فقط در ظهر عاشورا تمام نشد؛ در واقع از ظهر عاشورا يك جريانى در تاريخ شروع شد، كه همچنان رو به افزايش و گسترش است. بعد از اين هم همين خواهد بود. امام حسين (عليهالسّلام) براى اعلاى كلمهى حق و براى نجات خلق، همهى داشتههاى خود را به ميدان آورد. اين برخى از خصوصياتى است كه انسان به طور كلى در ماجراى عاشورا ميتواند ببيند و نشان بدهد.
بسيج، همين راه است؛ همين حركت است؛ همين هدفهاست؛ همين ابزارها و وسيلههاست. بسيج، جمع فداكارى از مردمند، براى مردم؛ تشكيل يك مجموعهاى در حركت عظيم يك ملت مجاهد. حضور در دفاع، حضور در علم، حضور در هنر، حضور در سازندگى، حضور در سياست، در فرهنگ، در كمك به مستضعفان، در كمك به درماندگان، در توليد، در فناورى، در پيشبرد مسائل گوناگون كشور، در ورزش، در درخششهاى بينالمللى، در هر كار خير؛ اين حركت بسيج است؛ حركتى مردمى، براى مردم، در دل مردم، از خود مردم، از همهى قشرها، زنان، مردان، جوانان، پيران، نوجوانان، از اصناف گوناگون؛ يعنى تشكيل يك مجموعهى حزبالله واقعى.
بسيج سياسى است، اما سياستزده نيست، سياسىكار نيست، جناحى نيست؛ بسيج مجاهد است، اما بىانضباط نيست، افراطى نيست؛ بسيج عميقاً متدين و متعبد است، اما متحجر نيست، خرافى نيست؛ بسيج بابصيرت است، اما ازخودراضى نيست؛ بسيج اهل جذب است - گفتهايم جذب حداكثرى - اما اهل تسامح در اصول نيست؛ بسيج غيور است، پاسدار خطوط فاصل است؛ بسيج طرفدار علم است، اما علمزده نيست؛ بسيج متخلق به اخلاق اسلامى است، اما رياكار نيست؛ بسيج در كار آبادكردن دنياست، اما خود اهل دنيا نيست. اين شد يك فرهنگ.
فرهنگ بسيجى يعنى آن مجموعهى معرفتها و روشها و منشهائى كه ميتواند مجموعههاى عظيمى را در ملت به وجود بياورد كه تضمينكنندهى حركت مستقيم و پايدار اسلامى آن ملت باشند. اين يك تفكر است؛ در ذهن هم نيست، در خارج و در عينيت وجود دارد. حركت بسيجى، سرنوشت ايران را، بلكه سرنوشت فراتر از ايران را تغيير داد، تعيين كرد. از روز اول، بسيجيان امام ما در ميدانهاى گوناگون انقلاب تا پيروزى انقلاب و تا پس از انقلاب حركتى كردند كه ماندگار شد، الگو شد، يادگار ملت ايران در عرصهى تاريخ شد. امروز جوانان نيويورك و كاليفرنيا هم شعارهاى مردم مصر و تونس را تكرار ميكنند، از آنها الهام ميگيرند؛ انكار هم نميكنند. جوانان مصر و تونس هم از حزبالله و حماس و جهاد اسلامى الهام گرفتهاند و فرا گرفتهاند و پنهان نكردند. و معلم اول در عصر جديد، بسيجىِ امام بزرگوار ما بود؛ كه همه از بسيجىِ امام بزرگوار فراگرفتند و از جانبازان و سربازان و فداكاران اين انقلاب ياد گرفتند كه چگونه ميتوان اسطورههاى قدرت مادى را شكست، چگونه ميتوان به نام خدا بتها را شكست، چگونه ميتوان ايستاد، چگونه ميتوان مقاومت كرد.
اينها حقايقى است كه امروز وجود بسيج، عينيت بسيج، حركت بسيج، هدفهاى بسيج، ما را به اين حقايق آشنا ميكند. انقلاب اسلامى و ملت انقلابى با يك چنين فرهنگى، با يك چنين آموزههائى، با يك چنين روحيهاى، توانست بسيارى از ناممكنها را ممكن كند، محقق كند؛ و اين حركت ادامه خواهد داشت. دشمنىِ دشمنان نميتواند تأثيرى بگذارد. البته دشمن، دشمنى ميكند - در اين ترديدى نبايد داشت، انتظارى هم جز اين از دشمن نبايد داشت - منتها ما وقتى حركت عظيم ملت ايران را از آغاز اين انقلاب، اين حركت، اين نهضت عمومى تا امروز مشاهده ميكنيم، مىبينيم يك خط سير مشخصى دارد. ملت ايران به سمت پيش حركت ميكند، به سمت اوج حركت ميكند، در ميدانهاى گوناگون بر چالشهاى گوناگون غلبه پيدا ميكند؛ و دشمنان در همين مقابله و مواجهه عقبنشينى ميكنند، كوتاه مىآيند؛ ناچارند. با اين حركت، سرنوشت ملت ايران، پيروزىِ قطعى است.
امروز در سرتاسر منطقهى اسلامى و منطقهى عربى، حركتهاى اسلامى و جوششهاى اسلامى مشاهده ميشود؛ اين همان چيزى است كه سى سال كسانى كه با حقيقت انقلاب آشنا بودند، انتظارش را داشتند و دشمنان انقلاب سى سال از تصور چنين چيزى به خود ميلرزيدند؛ واهمه و وحشت حوادثى را داشتند كه امروز اتفاق افتاده است. طراحان توطئههاى عليه انقلاب اسلامى پيشبينى ميكردند كه يك چنين حوادثى پيش خواهد آمد؛ و پيش آمد، و اين پيش خواهد رفت و متوقف نخواهد شد.
امروز ملتهاى مسلمان در منطقهى عربى سر بلند كردهاند، آگاه شدهاند، بيدار شدهاند. دشمنان نميتوانند آنها را سركوب كنند و نميتوانند راه را منحرف كنند. حركت به جريان افتاده است و وضع دنيا را تحت تأثير قرار داده است. همين حركتهائى كه امروز شما در دنياى غرب، در آمريكا و در اروپا مشاهده ميكنيد، نشان دهندهى تغييرات عظيمى است كه آيندهى دنيا شاهد اين تغييرات خواهد بود.
ما از عكسالعمل دشمنان تعجب نميكنيم؛ از تهديدهائى كه ميشود، از تحريمى كه ميكنند، از آنچه كه كشورهاى استكبارى در اين دوره در مواجههى با نظام جمهورى اسلامى انجام ميدهند، تعجب نميكنيم. آنها ميدانند كه كانون اين حركت، جمهورى اسلامى بود و ايستادگى ملت ايران است كه توانسته است اين روحيه را در منطقه بگستراند كه ميشود در مقابل هيمنهى استكبار ايستاد. استكبار پيشرفت كار خودش را همواره از راه مرعوب كردنها - ملتها را مرعوب ميكردند، سران كشورها را مرعوب ميكردند - پيش برده است. وقتى اين پردهى رعب بشكند، وقتى ملتها بدانند كه اين هيمنه، هيمنهى حقيقى و واقعى نيست و صورى و ظاهرى است، اين سلاح از دست استكبار گرفته خواهد شد. و امروز اينجور شده است. لذا خشمگينند، عصبانىاند، روى جمهورى اسلامى فشار وارد ميكنند.
البته اين كه جمهورى اسلامى را متهم كنند كه اين حركات را راه انداخته، غلط است؛ اين يك تهمت بيجا و بيموردى است؛ احتياجى به اين كار نيست. نظام اسلامى با بقاء خود، با ايستادگى خود، با صدق خود در اين راه - كه ملت ايران نشان داد در اين راه صادق است - الهامبخش بوده است و اين الهامبخشى وجود دارد. ملتها بيدار شدهاند و راه خود را پيدا كردهاند. دشمنان هم دشمنى ميكنند. البته اين دشمنىها چالشهائى را ايجاد ميكند. ملت ايران به مواجههى با اين چالشها عادت كرده است و ما انشاءالله بر همهى چالشهائى كه دشمنان به وجود مىآورند، غلبه خواهيم كرد و پيروز خواهيم شد و خداى متعال براى ملت ايران و در نهايت براى امت اسلامى و استقرار حقايق نورانى اسلام در عالم، اين پيروزى را مقدر فرموده است.
اميدواريم خداوند متعال توفيق تداوم در اين راه را به همهى ملت عزيز ما، به جوانان عزيز بسيجى ما، به همهى جوانان اين كشور و به مسئولان مرحمت كند. همه بدانند كه در اين زمينهها مسئولند؛ هم مسئولان كشور، هم قشرهاى گوناگون. مردم در ميدان حاضرند. آمادگى مردم در قضاياى گوناگون، آمادگى كامل است. مسئولان هم بايد قدر اين ملت را و اين آمادگى را بدانند و وظائف خود را، كارهائى را كه بر دوش آنهاست، به بهترين وجهى در قواى سهگانه انجام بدهند و ملت با انسجام پيش برود.
اين حركتهاى اسلامى در اطراف دنياى اسلام هم بلاشك حركتهاى ماندگارى است، حركتهاى پيشروندهاى است. ملتها يكى پس از ديگرى بيدار ميشوند. دستنشاندگان استكبار، يكى پس از ديگرى از عرصه و صحنه خارج خواهند شد و انشاءالله روزبهروز شوكت اسلام و اقتدار اسلام بيشتر خواهد شد.
پروردگارا! ما را لايق اين نعمتهاى بزرگ قرار بده؛ ما را شاكر اين نعمتهاى بزرگ قرار بده. پروردگارا! دلهاى ما را به نور محبت و معرفتِ خودت و اوليائت منور بگردان؛ دعاى بقيّةالله (ارواحنا فداه) را شامل حال ما بفرما.
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Supreme Leader’s Speech to Basijis
28/11/2011
The following is the full text of the speech delivered on November 28, 2011 by Ayatollah Khamenei the Supreme Leader of the Islamic Revolution to a group of basijis from different parts of the country.
In the Name of Allah, the Beneficent, the Merciful
All praise is due to Allah, the Lord of the Worlds, and peace and greetings upon our Master, Muhammad, and upon his immaculate household, especially the one remaining with Allah on earth.
I am grateful to Allah the Exalted who gave me the opportunity to attend this glorious and excellent meeting. I would like to ask the brothers and sisters who are standing around the square to sit down so that we can have a discussion.
Today has coincided with the first day of the month of Muharram. The identity and nature of Basij are in harmony with the identity of Muharram and Ashura. Basij is proud of being a follower of the school of Ashura. Of course Ashura is the peak of self-sacrifice. The issue of Ashura and what happened to Hussein ibn Ali (a.s.) and his loyal companions have been identified in the entire history and the entire world with self-sacrifice and selfless efforts in the way of God and for a divine cause. But the issue of Ashura is not limited to this. Yes, self-sacrifice and martyrdom are the most prominent and significant aspect of Ashura, but there are also other truths in Ashura. From the beginning of the movement in Medina, the seeds of knowledge and insight were sowed: this is one of the characteristics of the event that happened on Ashura. If a people lack insight, different things will not help them improve their conditions and solve their problems. Therefore, purity, identifying the opportunities, sowing the seeds of a growing historical movement - these are among the important characteristics of Ashura. The event did not end on the noon of Ashura. In fact a movement started in history from the noon of Ashura, a movement whose scope is still widening and expanding and it will continue expanding in the future as well. Imam Hussein (a.s.) brought whatever he had into the arena in order to promote the word of God and save mankind. These are some of the characteristics that one can identify in the event that happened on Ashura.
Basij is following the same path. It is continuing the same movement. It is pursuing the same goals. It is using the same tools and means. Basij is from among the people and it was established for the sake of the people. It was established in order to further the great movement of a mujahid nation. Basij is present in defense, science, art, construction of the country, politics, culture, helping oppressed and helpless people, production, technology, furthering different affairs of the country, sports, international arenas and all righteous actions. This is the movement of Basij: a popular movement for the people, in the hearts of the people, from among the people, from among different social classes, from among women and men - young and old - from different professions. That is to say, an organization was established which was hezbollahi in the real sense of the word.
Basij is political in nature, but it is not intoxicated by political and partisan activities. Basij is a mujahid organization, but it is not without discipline. It is not radical. Basij is deeply pious and religious, but it is not rigid and superstitious. Basij is insightful, but it is not self-centered. Basij is inclusive - and I have recommended maximum inclusion - but it will not compromise principles. Basij is brave. It is the guardian of principles. Basij is a supporter of science, but it is not intoxicated with science. Basij enjoys Islamic characteristics and it is not hypocritical. Basij is involved in improving the world, but it does not have materialistic tendencies. And this is a culture.
The basiji culture includes the knowledge, methods and behaviors which can give rise to great things that guarantee the permanent Islamic movement of a nation on a straight path. This is a school of thought and it is not just an abstract concept: it has a manifestation in the real world. The movement of Basij changed the destiny of Iran and it even went beyond changing the destiny of Iran. From the first day, basijis continued their activities in different revolutionary arenas before and after the Revolution and their movement became permanent. It became a model. It went down in history in the name of the Iranian nation. Today the youth of New York and California are repeating the slogans of the people of Egypt and Tunisia. They are inspired by these nations and they do not deny this. And the youth of Egypt and Tunisia were inspired by Hezbollah, Hamas and Islamic Jihad and they did not hide this. Basijis who were deployed by our magnanimous Imam (r.a.) started this inspiration in the modern world. Everybody learnt how to defeat the icons of materialistic power from our Imam\'s basijis and from our disabled war veterans, soldiers and selfless people. They learnt how to break idols in the name of God. They leant how to stand firm and how to resist.
Today the existence, movement and goals of Basij make us familiar with these truths. By relying on this culture, these teachings and this spirit, the Islamic Revolution and the revolutionary Iranian nation managed to accomplish many things which were considered impossible and this movement will continue. The hostility of the enemies cannot affect this. Of course the enemy will continue its hostility. We must not have any doubts in this regard. In fact an enemy should not be expected to behave otherwise. However, when we consider the great movement of the Iranian nation from the beginning of the Revolution to the present day, we see that there is a clear path. The Iranian nation is moving forward. It is moving towards the peak. It continues overcoming different challenges in different arenas and the enemies are forced to back down in this confrontation. With this movement, the Iranian nation will definitely achieve victory.
Today Islamic movements and uprisings are being witnessed throughout Islamic and Arab regions. This is exactly what has been expected since thirty years ago by those who were familiar with the nature of the Revolution. And in anticipation of such a thing, the enemies of the Revolution were trembling with fear for thirty years. They lived in fear of the events that have already happened today. Those who were hatching plots against the Islamic Revolution predicted such events and they happened. These events will continue and they will not stop.
Today Muslim people have risen up in the Arab region. They have become aware. They have awakened. The enemies cannot suppress them. They cannot change their path. The movement has already started and it has affected the conditions of the world. The movements that you see today in the western world - in America and in Europe - are indicative of great changes that the world will witness in the future.
We are not surprised by the response of the enemies. We are not surprised by the threats they make, the sanctions they impose and what the arrogant countries have been doing against the Islamic Republic during this time. They know that the Islamic Republic was the source of this movement. They know that it is the resistance of the Iranian nation that has managed to promote the idea in the region that it is possible to stand up against the power of the arrogant powers. The arrogant powers have always resolved their problems through intimidation. They intimidate nations and their leaders. When this technique is revealed and when nations realize that the power of the arrogant countries is superficial and not genuine, the arrogant powers will lose this weapon. And this is what has happened today. Therefore, they are angry and they pressure the Islamic Republic.
Of course they wrongly accuse the Islamic Republic of having started these movements. This is a baseless accusation. There is no need for such actions. The Islamic Republic has been inspirational because of its permanence, resistance and sincerity on this path - and the Iranian nation proved that it is sincere on this path. This inspiration is still there. Nations have awakened and they have found their path. And the enemies are continuing their hostility. Of course these hostilities create certain challenges. The Iranian nation is used to confronting such challenges. By Allah\'s favor, we will overcome all the challenges that the enemies create and we will achieve victory. Allah the Exalted has pre-ordained the establishment of brilliant Islamic truths in the world and He has also pre-ordained victory for the Iranian nation and ultimately for the Islamic Ummah.
I hope Allah the Exalted will bless all our people, our basijis and all our youth and government officials with the opportunity to continue this path. Everybody should know that they are responsible in these areas. All our government officials and people should know this. The people are present in the arena. The people are completely prepared in different areas and our government officials should appreciate our people and their preparedness. Our government officials should carry out their responsibilities in the three branches of government in the best possible way so that our nation can move forward in a coherent way.
Undoubtedly these Islamic movements around the world of Islam are permanent and progressive movements. Nations are awakening one after the other. The puppets of the arrogant powers will leave the scene one after the other and by Allah\'s favor, the power and glory of Islam will increase on a daily basis.
Dear God, help us be worthy of these great blessings. Make us be thankful for these great blessings. Dear God, enlighten our hearts with the light of Your love and knowledge and with the love and knowledge of your saints. Make us benefit from the prayers of the Imam of the Age (may our souls be sacrificed for his sake).
Greetings be upon you and Allah\'s mercy and blessings
9:52
|
Imam Khamenei speech at IHU Graduation - 23May12 بيانات در دانشگاه امام حسين - Farsi
Imam Khamenei at IHU, Imam Hussein (As) University graduation ceremony 2012
(۱۳۹۱/۰۳/۰۳ - ۱۳:۱۱)
بيانات فرمانده معظم کل قوا در دانشگاه...
Imam Khamenei at IHU, Imam Hussein (As) University graduation ceremony 2012
(۱۳۹۱/۰۳/۰۳ - ۱۳:۱۱)
بيانات فرمانده معظم کل قوا در دانشگاه امام حسين (ع)
بيانات در دانشگاه امام حسين عليهالسلام
در مراسم دانشآموختگی دانشجویان
در سالروز حماسهى فتح خرمشهر
بسماللّهالرّحمنالرّحيم
تبريك عرض ميكنيم حلول ماه مبارك رجب را، ولادت حضرت امام باقر را، سالروز باشكوه سوم خرداد را؛ و همچنين تبريك عرض ميكنيم به شما جوانان عزيز، درجهى سربازى در مجموعهى سپاه پاسداران و گرفتن سردوشى را.
خداوند متعال نعمت بزرگ خدمت در جمهورى اسلامى را به ما ارزانى داشته است و ما وظيفهى شكرگزارى آن را داريم. ميدانِ امروز كه بحمداللَّه سرشار از ابتكارات بود و جلوههاى زيباى نمادين در آن، سرتاسر مراسم و برنامهها را فرا گرفته بود، يك نمونهاى از پيام انقلاب اسلامى به ما، شما و همهى نسلهاى آينده است. خداوند متعال در قرآن ميفرمايد: «انّ الّذين يبايعونك انّما يبايعون اللّه»؛ آنهائى كه در راه اسلام با پيغمبر بيعت كردند، در واقع با خدا بيعت كردند. «يد اللّه فوق ايديهم»؛ آن دستى كه براى بيعت بر روى دست آنها قرار گرفت - كه دست پيغمبر بود - در واقع دست خداست. بيعت با اسلام، بيعت با دين، بيعت با مأموريت و مسئوليت الهى، چنين بيعتى است. انسان، با خدا بيعت ميكند. بعد ميفرمايد: «فمن نكث فانّما ينكث على نفسه»؛ هر كسى كه اين بيعت را بشكند، به زيان خود اقدام كرده است. «و من اوفى بما عاهد عليه اللَّه فسيؤتيه اجرا عظيما»؛(1) اما آن كسانى كه بر اين پيمان وفا ميورزند و پايدارى ميكنند، پاداش بزرگ خود را از خداى متعال دريافت خواهند كرد. اين پاداش، فقط پاداش در آخرت نيست - اگرچه پاداش آخرت آنقدر باعظمت و پرمغز و پرمعناست كه ذهن دنيائى و مادى ما قادر به فهم آن نيست - اين پاداش در دنيا هم هست. پاداش آن كسانى كه در راه خدا با بيعت الهى حركت ميكنند، پايدارى ميكنند، عزت است، سرافرازى است، آزادگى است، بزرگوارى است.
ميدانيد ملت ايران از مغاك چه ذلتى - كه بر اثر تحميل سلطهى پادشاهان ستمگر در طول چند قرن بر او وارد آمده بود - به اوج عزتِ امروز رسيد؟ امروز ملت ايران، هم عزيز است، هم مقتدر است، هم پيشگام و پيشرو است، هم به آيندهى خود اميدوار و مطمئن است و افق آينده به او لبخند ميزند. در درونِ خود نيز افراد ما، جوانهاى ما، پيران ما، قشرهاى مختلف ما، احساس هويت ميكنند؛ ميدانند دنبال چه هستند؛ تلاش آنها با معنى است. اينها همه باارزش است.
ملتها بر اثر انقطاع از دين و از معنويت و از خدا، پوك ميشوند؛ هويت خودشان را از دست ميدهند؛ دچار سرگردانى و حيرت ميشوند. ملتها بر اثر دورى از احكام خدا به ذلت مىافتند؛ همچنان كه امت اسلامى در طول قرنها دچار ذلت بود. اين ايستادگى و وفادارى ملت ايران بود كه اين جادهى استوارِ هموارِ خوشعاقبت را در مقابل ملت ايران گذاشت. البته جادهى هموار به معناى جادهى بىزحمت نيست. سختىها فراوان است، اما فضل و بزرگوارى و مردانگى انسانها در بلاهاى سخت به وجود مىآيد و ظاهر ميشود.
جوانهاى عزيز! نعمت جوانى را، توانائىهاى ذهنى و جسمى را، دلهاى پاك و نورانى را كه خداى متعال به شما داده است، قدر بدانيد. تلاش كنيد؛ اين كشور متعلق به شماست، آينده مال شماست؛ شمائيد كه بايد در پيشانى امت اسلامى و پيشاپيش اين قافله، حركت به سوى تعالى امت اسلامى را با شدت، با سرعت و به طور روزافزون ادامه دهيد. گذشتگان اين راه را آغاز كردند، مجاهدت كردند، فداكارى كردند.
خدا را سپاس ميگوئيم كه نيروهاى مسلح ما، سپاه پاسداران ما، ارتش جمهورى اسلامى ما، همهى سازمانهاى نيروهاى مسلح در اين راه پايدارى كردند، پافشارى كردند و از خود تجربههاى ماندگارى را به يادگار گذاشتند.
راه، متعلق به شماست؛ كار، كار شماست. هرچه ميتوانيد، در اين راه كوشش كنيد. ملت ايران رو به عزت و اعتلاى روزافزون است. پيشرفت ما، ترقى ما، استقرار عدالت در ميان ما - كه اين دهه، متعهد به اينهاست - به پيشرفت و توسعهى عدالت در دنياى اسلام و در نهايت در همهى جهان كمك ميكند.
جبههى ظلم و استكبار و زورگوئى و ستمگرى در دنيا رو به ضعف است. هياهوى ظاهرى آنها نشانهى قدرت واقعى نيست. هر جا كه نور معنويت و ايمان بتابد، به طور طبيعى ظلمتها رنگ ميبازند و بتدريج محو ميشوند؛ اين اتفاق دارد در دنيا مىافتد. بخشهاى مهمى از اين كار بر عهدهى جوانان عزيز ماست، و يكى از حساسترين بخشهاى آن بر عهدهى شما جوانان عزيز است.
از خداوند متعال ميخواهيم به شماها توفيق بدهد؛ به ما هم توفيق بدهد كه قدر شما جوانان عزيزمان را بدانيم و انشاءاللَّه در چهرهى نورانى و پيشانى بلند شما، آيندهى پرافتخار ملت ايران و امت اسلامى را بخوانيم.
والسّلام عليكم و رحمةاللَّه و بركاته
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=19917
Supreme Leader Attends Graduation Ceremony at Imam Hussein (a.s.) Military Academy
23/05/2012
Ayatollah Khamenei the Commander-in-Chief of the Iranian Armed Forces attended the graduation ceremony of a group of cadets at Imam Hussein (a.s.) Military Academy on Wednesday. Speaking during the ceremony, Ayatollah Khamenei said that the increasing power and dignity of the Iranian people is the result of adhering to their divine allegiance. He stressed: \"In ‘The Decade of Progress and Justice\' the pioneering Iranian nation will continue its accelerated movement towards more progress and administration of justice. And in spite of its propaganda, the camp of oppression, arrogance and bullying is in decline.\"
His Eminence stressed that the Iranian nation is hopeful about the future and that there are bright prospects for the people of Iran. He urged Iranian youth to continue the path of the Iranian nation in order to improve the Islamic Ummah.
The Supreme Leader of the Islamic Revolution said that selfless efforts of the young generation have prepared the way for achieving the peak of happiness. \"Of course, this does not mean that there are no difficulties and problems. On the contrary, continuing this path still requires steadfastness and resistance.\"
Ayatollah Khamenei praised the Iranian Armed Forces for adhering to their divine allegiance and stressed: \"During the Sacred Defense Era, the Armed Forces gained timeless experiences and it is necessary to make use of them.\"
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1635
More...
Description:
Imam Khamenei at IHU, Imam Hussein (As) University graduation ceremony 2012
(۱۳۹۱/۰۳/۰۳ - ۱۳:۱۱)
بيانات فرمانده معظم کل قوا در دانشگاه امام حسين (ع)
بيانات در دانشگاه امام حسين عليهالسلام
در مراسم دانشآموختگی دانشجویان
در سالروز حماسهى فتح خرمشهر
بسماللّهالرّحمنالرّحيم
تبريك عرض ميكنيم حلول ماه مبارك رجب را، ولادت حضرت امام باقر را، سالروز باشكوه سوم خرداد را؛ و همچنين تبريك عرض ميكنيم به شما جوانان عزيز، درجهى سربازى در مجموعهى سپاه پاسداران و گرفتن سردوشى را.
خداوند متعال نعمت بزرگ خدمت در جمهورى اسلامى را به ما ارزانى داشته است و ما وظيفهى شكرگزارى آن را داريم. ميدانِ امروز كه بحمداللَّه سرشار از ابتكارات بود و جلوههاى زيباى نمادين در آن، سرتاسر مراسم و برنامهها را فرا گرفته بود، يك نمونهاى از پيام انقلاب اسلامى به ما، شما و همهى نسلهاى آينده است. خداوند متعال در قرآن ميفرمايد: «انّ الّذين يبايعونك انّما يبايعون اللّه»؛ آنهائى كه در راه اسلام با پيغمبر بيعت كردند، در واقع با خدا بيعت كردند. «يد اللّه فوق ايديهم»؛ آن دستى كه براى بيعت بر روى دست آنها قرار گرفت - كه دست پيغمبر بود - در واقع دست خداست. بيعت با اسلام، بيعت با دين، بيعت با مأموريت و مسئوليت الهى، چنين بيعتى است. انسان، با خدا بيعت ميكند. بعد ميفرمايد: «فمن نكث فانّما ينكث على نفسه»؛ هر كسى كه اين بيعت را بشكند، به زيان خود اقدام كرده است. «و من اوفى بما عاهد عليه اللَّه فسيؤتيه اجرا عظيما»؛(1) اما آن كسانى كه بر اين پيمان وفا ميورزند و پايدارى ميكنند، پاداش بزرگ خود را از خداى متعال دريافت خواهند كرد. اين پاداش، فقط پاداش در آخرت نيست - اگرچه پاداش آخرت آنقدر باعظمت و پرمغز و پرمعناست كه ذهن دنيائى و مادى ما قادر به فهم آن نيست - اين پاداش در دنيا هم هست. پاداش آن كسانى كه در راه خدا با بيعت الهى حركت ميكنند، پايدارى ميكنند، عزت است، سرافرازى است، آزادگى است، بزرگوارى است.
ميدانيد ملت ايران از مغاك چه ذلتى - كه بر اثر تحميل سلطهى پادشاهان ستمگر در طول چند قرن بر او وارد آمده بود - به اوج عزتِ امروز رسيد؟ امروز ملت ايران، هم عزيز است، هم مقتدر است، هم پيشگام و پيشرو است، هم به آيندهى خود اميدوار و مطمئن است و افق آينده به او لبخند ميزند. در درونِ خود نيز افراد ما، جوانهاى ما، پيران ما، قشرهاى مختلف ما، احساس هويت ميكنند؛ ميدانند دنبال چه هستند؛ تلاش آنها با معنى است. اينها همه باارزش است.
ملتها بر اثر انقطاع از دين و از معنويت و از خدا، پوك ميشوند؛ هويت خودشان را از دست ميدهند؛ دچار سرگردانى و حيرت ميشوند. ملتها بر اثر دورى از احكام خدا به ذلت مىافتند؛ همچنان كه امت اسلامى در طول قرنها دچار ذلت بود. اين ايستادگى و وفادارى ملت ايران بود كه اين جادهى استوارِ هموارِ خوشعاقبت را در مقابل ملت ايران گذاشت. البته جادهى هموار به معناى جادهى بىزحمت نيست. سختىها فراوان است، اما فضل و بزرگوارى و مردانگى انسانها در بلاهاى سخت به وجود مىآيد و ظاهر ميشود.
جوانهاى عزيز! نعمت جوانى را، توانائىهاى ذهنى و جسمى را، دلهاى پاك و نورانى را كه خداى متعال به شما داده است، قدر بدانيد. تلاش كنيد؛ اين كشور متعلق به شماست، آينده مال شماست؛ شمائيد كه بايد در پيشانى امت اسلامى و پيشاپيش اين قافله، حركت به سوى تعالى امت اسلامى را با شدت، با سرعت و به طور روزافزون ادامه دهيد. گذشتگان اين راه را آغاز كردند، مجاهدت كردند، فداكارى كردند.
خدا را سپاس ميگوئيم كه نيروهاى مسلح ما، سپاه پاسداران ما، ارتش جمهورى اسلامى ما، همهى سازمانهاى نيروهاى مسلح در اين راه پايدارى كردند، پافشارى كردند و از خود تجربههاى ماندگارى را به يادگار گذاشتند.
راه، متعلق به شماست؛ كار، كار شماست. هرچه ميتوانيد، در اين راه كوشش كنيد. ملت ايران رو به عزت و اعتلاى روزافزون است. پيشرفت ما، ترقى ما، استقرار عدالت در ميان ما - كه اين دهه، متعهد به اينهاست - به پيشرفت و توسعهى عدالت در دنياى اسلام و در نهايت در همهى جهان كمك ميكند.
جبههى ظلم و استكبار و زورگوئى و ستمگرى در دنيا رو به ضعف است. هياهوى ظاهرى آنها نشانهى قدرت واقعى نيست. هر جا كه نور معنويت و ايمان بتابد، به طور طبيعى ظلمتها رنگ ميبازند و بتدريج محو ميشوند؛ اين اتفاق دارد در دنيا مىافتد. بخشهاى مهمى از اين كار بر عهدهى جوانان عزيز ماست، و يكى از حساسترين بخشهاى آن بر عهدهى شما جوانان عزيز است.
از خداوند متعال ميخواهيم به شماها توفيق بدهد؛ به ما هم توفيق بدهد كه قدر شما جوانان عزيزمان را بدانيم و انشاءاللَّه در چهرهى نورانى و پيشانى بلند شما، آيندهى پرافتخار ملت ايران و امت اسلامى را بخوانيم.
والسّلام عليكم و رحمةاللَّه و بركاته
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=19917
Supreme Leader Attends Graduation Ceremony at Imam Hussein (a.s.) Military Academy
23/05/2012
Ayatollah Khamenei the Commander-in-Chief of the Iranian Armed Forces attended the graduation ceremony of a group of cadets at Imam Hussein (a.s.) Military Academy on Wednesday. Speaking during the ceremony, Ayatollah Khamenei said that the increasing power and dignity of the Iranian people is the result of adhering to their divine allegiance. He stressed: \"In ‘The Decade of Progress and Justice\' the pioneering Iranian nation will continue its accelerated movement towards more progress and administration of justice. And in spite of its propaganda, the camp of oppression, arrogance and bullying is in decline.\"
His Eminence stressed that the Iranian nation is hopeful about the future and that there are bright prospects for the people of Iran. He urged Iranian youth to continue the path of the Iranian nation in order to improve the Islamic Ummah.
The Supreme Leader of the Islamic Revolution said that selfless efforts of the young generation have prepared the way for achieving the peak of happiness. \"Of course, this does not mean that there are no difficulties and problems. On the contrary, continuing this path still requires steadfastness and resistance.\"
Ayatollah Khamenei praised the Iranian Armed Forces for adhering to their divine allegiance and stressed: \"During the Sacred Defense Era, the Armed Forces gained timeless experiences and it is necessary to make use of them.\"
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1635
9:24
|
[Media Watch] سرگودھا: شہداء ریلی (2010ء) میں علامہ راجہ ناصر عباس - Urdu
[Media Watch] سرگودھا: شہداء ریلی (2010ء) کی یادگار ویڈیو، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ریلی و عزاداری...
[Media Watch] سرگودھا: شہداء ریلی (2010ء) کی یادگار ویڈیو، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ریلی و عزاداری میں شریک - Urdu
More...
Description:
[Media Watch] سرگودھا: شہداء ریلی (2010ء) کی یادگار ویڈیو، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ریلی و عزاداری میں شریک - Urdu
8:26
|
14:41
|
14:41
|
17:02
|
شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے یوم شہادت کی مناسبت سے - Urdu
شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی رح
کے یوم شہادت کی مناسبت سے کچھ خصوصی ویڈیو مناظر پہلی بار
تجلیات نوز...
شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی رح
کے یوم شہادت کی مناسبت سے کچھ خصوصی ویڈیو مناظر پہلی بار
تجلیات نوز
پوری قوم کے دل کا چین ، عارف حسین عارف حسین
شہید قائد کی بابرکت و باعظمت اور ملت اسلامیہ بالخصوص ملت تشیع پاکستان کے سفر نامے کے باعث افتخار اور تاریخی یادگار لمحات جنہیں دیکھ کر عزم و اہداف شہید حسینی سے تجدید بیعت لازمی شرط ہے
پیشکش : البلاغ ، ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی رح
کے یوم شہادت کی مناسبت سے کچھ خصوصی ویڈیو مناظر پہلی بار
تجلیات نوز
پوری قوم کے دل کا چین ، عارف حسین عارف حسین
شہید قائد کی بابرکت و باعظمت اور ملت اسلامیہ بالخصوص ملت تشیع پاکستان کے سفر نامے کے باعث افتخار اور تاریخی یادگار لمحات جنہیں دیکھ کر عزم و اہداف شہید حسینی سے تجدید بیعت لازمی شرط ہے
پیشکش : البلاغ ، ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
4:18
|
رہبر کا پَیرو ہوں | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل | Farsi Sub Urdu
رہبر کا پَیرو ہوں | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
یہ ترانہ صادق آہنگران، یعنی اُس انقلابی ترانہ خوان کی آواز...
رہبر کا پَیرو ہوں | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
یہ ترانہ صادق آہنگران، یعنی اُس انقلابی ترانہ خوان کی آواز میں ہے، جنہیں شاید ہی انقلابی طبقے میں سے کوئی نہ جانتا ہو۔ صادق آہنگران انقلاب کی ابتدا اور طاغوت کے خلاف جنگ کے
دور کے یادگار ہیں۔
یہ ترانہ جو کہ بہت ہی پیارا پڑھا گیا ہے، قاسم صرافان کا کلام ہے۔ جس میں ایک طرف انقلابی جذبہ اور شہداء کی یاد کے ساتھ ساتھ حالاتِ حاضرہ بھی شامل ہیں؛ اور دوسری طرف ایک انقلابی شخص کی صفات بھی اُس میں واضح کی گئی ہیں، کہ وہ اشدّاء علیٰ الکفار بھی ہے اور رحماء بینھم بھی۔
#ویڈیو #ترانہ #آہنگران #انقلابی #رہبر #شہدا #انقلاب
More...
Description:
رہبر کا پَیرو ہوں | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
یہ ترانہ صادق آہنگران، یعنی اُس انقلابی ترانہ خوان کی آواز میں ہے، جنہیں شاید ہی انقلابی طبقے میں سے کوئی نہ جانتا ہو۔ صادق آہنگران انقلاب کی ابتدا اور طاغوت کے خلاف جنگ کے
دور کے یادگار ہیں۔
یہ ترانہ جو کہ بہت ہی پیارا پڑھا گیا ہے، قاسم صرافان کا کلام ہے۔ جس میں ایک طرف انقلابی جذبہ اور شہداء کی یاد کے ساتھ ساتھ حالاتِ حاضرہ بھی شامل ہیں؛ اور دوسری طرف ایک انقلابی شخص کی صفات بھی اُس میں واضح کی گئی ہیں، کہ وہ اشدّاء علیٰ الکفار بھی ہے اور رحماء بینھم بھی۔
#ویڈیو #ترانہ #آہنگران #انقلابی #رہبر #شہدا #انقلاب
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,rehbar,
pairokaar,
farsi,
tarana,
sadiq,
aayangiraan,
inqilabi,
taranakhawn,
taghoot,
jung,
halaate,
hazera,
inqilabishaqs,
6:26
|
ای نوجوان کربلا (نوحه دلنشین) مهدی رسولی | Farsi
زمینه دلنشین: ای نوجوان کربلا ای جان جان کربلا ای آخرین فدایی سلطان کربلا
با صدای حاج مهدی رسولی
مداحی...
زمینه دلنشین: ای نوجوان کربلا ای جان جان کربلا ای آخرین فدایی سلطان کربلا
با صدای حاج مهدی رسولی
مداحی فارسی برای حضرت قاسم نوحه جدید مراسم عزادارى شب پنجم محرم 1398 - 1441
هیئت ثارالله رهروان امام و شهدا زنجان
Ya Khademal Hossein by Haj Mahdi Rasuli - Nohay of Imam Hussain and Nasheed of Muharram
Best Farsi Noha 2019 with Lyrics
متن: ای نوجوان کربلا ای جان جان کربلا ای نوجوان کربلا
ای آخرین فدایی سلطان کربلا فلک ندیده ماه تر از تو زمین ندیده شاه تر از تو
خدا ندارد عبدالله تر از تو
چه نسیمی که خود طوفان است
پا برهنه وسط میدان است چه علمدار چه کودک باشی
دست دادن هنر مردان است ای نوجوان کربلا
پسر شیر جمل عبدالله
مرد میدان عمل عبدالله مثل قاسم به روی لب دادی ذکر احلی من عسل عبدالله
ای یادگار مجتبی ای ذالفقار مجتبی ای رخساره ات تداعی رخسار مجتبی
تو هم شجاعی تو هم دلیری تو هم امیری ابن امیری برای حق باکی نداری که بمیری
Thank you for watching our video
#HaiderNohe #Zainabiyontv #Muharram
Follow us on:
Website: http://www.zainabiyontv.tk
Facebook: https://fb.com/zainabiyontv
Aparat: https://aparat.com/Zainabiyontv
Twitter: https://twitter.com/zainabiyontv
ShiaTV: https://www.shiatv.net/user/ZainabiyonTV
More...
Description:
زمینه دلنشین: ای نوجوان کربلا ای جان جان کربلا ای آخرین فدایی سلطان کربلا
با صدای حاج مهدی رسولی
مداحی فارسی برای حضرت قاسم نوحه جدید مراسم عزادارى شب پنجم محرم 1398 - 1441
هیئت ثارالله رهروان امام و شهدا زنجان
Ya Khademal Hossein by Haj Mahdi Rasuli - Nohay of Imam Hussain and Nasheed of Muharram
Best Farsi Noha 2019 with Lyrics
متن: ای نوجوان کربلا ای جان جان کربلا ای نوجوان کربلا
ای آخرین فدایی سلطان کربلا فلک ندیده ماه تر از تو زمین ندیده شاه تر از تو
خدا ندارد عبدالله تر از تو
چه نسیمی که خود طوفان است
پا برهنه وسط میدان است چه علمدار چه کودک باشی
دست دادن هنر مردان است ای نوجوان کربلا
پسر شیر جمل عبدالله
مرد میدان عمل عبدالله مثل قاسم به روی لب دادی ذکر احلی من عسل عبدالله
ای یادگار مجتبی ای ذالفقار مجتبی ای رخساره ات تداعی رخسار مجتبی
تو هم شجاعی تو هم دلیری تو هم امیری ابن امیری برای حق باکی نداری که بمیری
Thank you for watching our video
#HaiderNohe #Zainabiyontv #Muharram
Follow us on:
Website: http://www.zainabiyontv.tk
Facebook: https://fb.com/zainabiyontv
Aparat: https://aparat.com/Zainabiyontv
Twitter: https://twitter.com/zainabiyontv
ShiaTV: https://www.shiatv.net/user/ZainabiyonTV
1:23
|
شبیہ پیغمبرِ اکرمؐ | ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای | یوم جوان | Fars
اَشْبَهُ النّاسِ خَلْقاً وَ خُلْقاً وَ مَنْطِقاً بِرَسُولِكَ
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ...
اَشْبَهُ النّاسِ خَلْقاً وَ خُلْقاً وَ مَنْطِقاً بِرَسُولِكَ
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ خاندان اہلبیت عليہ السلام کے فرزندِ مطہر حضرت علی اکبر علیہ السلام کے فضائل اور امام حسین علیہ السلام کے اُن سے عشق و محبت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ حضرت علی اکبر علیہ السلام شکل و صورت، اخلاق اور بات کرنے کے انداز میں کس کی شبیہ تھے؟ امام حسین علیہ السلام کو جب بھی اپنے نانا رسولِ خداؐ کی یاد آتی تھی تو کس کی طرف دیکھتے تھے؟
#ویڈیو #شبیہ_پیغمبر_اکرم #امام_حسین #حضرت_علی_اکبر #محبوب #یادگار #عشق #چہرہ #اخلاق #نگاہ
More...
Description:
اَشْبَهُ النّاسِ خَلْقاً وَ خُلْقاً وَ مَنْطِقاً بِرَسُولِكَ
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ خاندان اہلبیت عليہ السلام کے فرزندِ مطہر حضرت علی اکبر علیہ السلام کے فضائل اور امام حسین علیہ السلام کے اُن سے عشق و محبت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ حضرت علی اکبر علیہ السلام شکل و صورت، اخلاق اور بات کرنے کے انداز میں کس کی شبیہ تھے؟ امام حسین علیہ السلام کو جب بھی اپنے نانا رسولِ خداؐ کی یاد آتی تھی تو کس کی طرف دیکھتے تھے؟
#ویڈیو #شبیہ_پیغمبر_اکرم #امام_حسین #حضرت_علی_اکبر #محبوب #یادگار #عشق #چہرہ #اخلاق #نگاہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shabih,
paighambar,
waliamr,
muslemeen,
khamenei,
yaum,
jawan,
ahlebait,
farzand,
mutahhar,
aliakbar,
fazael,
husain,
ishq,
mohabbat,
shakl,
soorat,
akhlaque,
andaz,
nana,
rasool,
khuda,
2:25
|
وفاتِ رسولِ اکرمؐ پر امام حسنؑ اور امام حسینؑ کی فریاد | سید حسن نصراللہ | Arabic Sub Urdu
إِنَّا لِلّٰهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ ۔
أُصِبْنا بِكَ يَا حَبِيبَ قُلُوبِنا، فَمَا أَعْظَمَ...
إِنَّا لِلّٰهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ ۔
أُصِبْنا بِكَ يَا حَبِيبَ قُلُوبِنا، فَمَا أَعْظَمَ الْمُصِيبَةَ بِكَ حَيْثُ انْقَطَعَ عَنَّا الْوَحْىُ، وَحَيْثُ فَقَدْنَاكَ، فَإِنَّا لِلّٰهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ ۔
اے ہمارے دلوں کے محبوبؐ! ہم آپؐ کی خاطر سوگوار ہیں، اور آپؐ کی سوگواری کتنی عظیم ہے اس جہت سے کہ وحی کا سلسلہ ہم سے کٹ گیا اور اس جہت سے کہ ہم آپؐ سے محروم ہو گئے۔ پس یقیناً ہم اللہ کے لیے ہیں اور یقیناً ہمیں اللہ ہی کی طرف پلٹنا ہے۔
سید حسن نصر اللہ کا وفاتِ رسولِ اکرمؐ پر امام حسنؑ اور امام حسینؑ کے گریہ و فریاد کا یادگار تذکرہ، ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#حسن_نصراللہ #رسول_اکرم #امام_حسن #امام_حسین #وفات #کربلا #گریہ #فریاد #امام_علی #امت #اطاعت #جنت
More...
Description:
إِنَّا لِلّٰهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ ۔
أُصِبْنا بِكَ يَا حَبِيبَ قُلُوبِنا، فَمَا أَعْظَمَ الْمُصِيبَةَ بِكَ حَيْثُ انْقَطَعَ عَنَّا الْوَحْىُ، وَحَيْثُ فَقَدْنَاكَ، فَإِنَّا لِلّٰهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ ۔
اے ہمارے دلوں کے محبوبؐ! ہم آپؐ کی خاطر سوگوار ہیں، اور آپؐ کی سوگواری کتنی عظیم ہے اس جہت سے کہ وحی کا سلسلہ ہم سے کٹ گیا اور اس جہت سے کہ ہم آپؐ سے محروم ہو گئے۔ پس یقیناً ہم اللہ کے لیے ہیں اور یقیناً ہمیں اللہ ہی کی طرف پلٹنا ہے۔
سید حسن نصر اللہ کا وفاتِ رسولِ اکرمؐ پر امام حسنؑ اور امام حسینؑ کے گریہ و فریاد کا یادگار تذکرہ، ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#حسن_نصراللہ #رسول_اکرم #امام_حسن #امام_حسین #وفات #کربلا #گریہ #فریاد #امام_علی #امت #اطاعت #جنت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
vafat,
rasol
akram,
imam,
imam
hasan,
imam
husayn,
Syed
Hassan
Nasrullah,
karbala,
gerya,
faryad,
imam
ali,
ummat,
etaeat,
jannat,
3:09
|
حجاب شعار دین | حجت الاسلام والمسلمین استاد مسعود عالی | Farsi Sub Urdu
حجاب عورت کے تشخص اور آزادی کا سبب ہے.
عصر حاضر میں مسلمانوں کا سب سے بڑا شعار کونسا ہے؟ کیا تاریخی لحاظ سے...
حجاب عورت کے تشخص اور آزادی کا سبب ہے.
عصر حاضر میں مسلمانوں کا سب سے بڑا شعار کونسا ہے؟ کیا تاریخی لحاظ سے حجاب فقط مسلمانوں سے مخصوص ہے؟ کیا 60 ،70 سال پہلے دیگر ادیان میں بھی حجاب رایج تھا؟ مغربی ممالک میں ایک مسلمان کی واضح پہچان کیا ہے؟ کیا تاریخی لحاظ سے غیر دینی معاشروں میں حجاب پایا جاتا تھا؟ آج مغربی دنیا حجاب کے خلاف اتنی سرگرم کیوں ہے؟ حجاب مسلمانوں بالخصوص مومنین کے لیے کس کی یادگار ہے؟
ان تمام اہم سوالات کے جوابات اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #حجاب #شعار #مسلمان #یہودی #عیسائی #مغرب #خاتون #تمدن #علامت
More...
Description:
حجاب عورت کے تشخص اور آزادی کا سبب ہے.
عصر حاضر میں مسلمانوں کا سب سے بڑا شعار کونسا ہے؟ کیا تاریخی لحاظ سے حجاب فقط مسلمانوں سے مخصوص ہے؟ کیا 60 ،70 سال پہلے دیگر ادیان میں بھی حجاب رایج تھا؟ مغربی ممالک میں ایک مسلمان کی واضح پہچان کیا ہے؟ کیا تاریخی لحاظ سے غیر دینی معاشروں میں حجاب پایا جاتا تھا؟ آج مغربی دنیا حجاب کے خلاف اتنی سرگرم کیوں ہے؟ حجاب مسلمانوں بالخصوص مومنین کے لیے کس کی یادگار ہے؟
ان تمام اہم سوالات کے جوابات اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #حجاب #شعار #مسلمان #یہودی #عیسائی #مغرب #خاتون #تمدن #علامت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hejab,
ostad
Aali,
azadi,
musalman,
tarikh,
mamalek,
shuear,
yahudi,
eesayi,
maghreb,
khaton,
tamaddun,
ealamat,
adyan,
islam,
6:52
|
اشفعی لَنَا یا حضرتِ معصومہؑ یا امام رضاؑ | منقبت | Farsi Sub Urdu
حضرت معصومه فاطمہ سلام الله علیہا نے زندگی کا بیشتر حصہ اپنے عزیز برادر حضرت امام رضا علیہ السلام کے سایہ...
حضرت معصومه فاطمہ سلام الله علیہا نے زندگی کا بیشتر حصہ اپنے عزیز برادر حضرت امام رضا علیہ السلام کے سایہ عطوفت ميں گزارا اور آپ کے علم و اخلاق حسنہ سے استفادہ کرتی رہیں.
امام علی رضا علیہ السلام اور بی بی فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مناسبت سے خوبصورت اور دلنشین مدحت اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے.
مدفن یادگار رسول، نور چشم موسی بن جعفر (ع)، آئینہ نمائش عفت و پاکی، حضرت فاطمہ ثانی ہے۔ آپ کی عظمت و فضیلت کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہيں کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نےآپ کے والد گرامی حضرت امام موسٰی کاظم علیہ السلام کی ولادت سے قبل ہی آپ کے مدفن کی پیشنگوئی کرتے ہوئے آپ کی زیارت کی فضیلت بیان فرمائی تھی۔
#ویڈیو #مدحت #اشفعی_لنا #یا_حضرت_معصومہ #یا_امام_رضا #تلاطم #گم #مشہد #مدینہ #مکہ #شہر_قم #برکت_ایران #شاہ_خراسان #کریمہ #آل_عبا #محور_عشق #حج_فقرا #عشق_شہداء
More...
Description:
حضرت معصومه فاطمہ سلام الله علیہا نے زندگی کا بیشتر حصہ اپنے عزیز برادر حضرت امام رضا علیہ السلام کے سایہ عطوفت ميں گزارا اور آپ کے علم و اخلاق حسنہ سے استفادہ کرتی رہیں.
امام علی رضا علیہ السلام اور بی بی فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مناسبت سے خوبصورت اور دلنشین مدحت اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے.
مدفن یادگار رسول، نور چشم موسی بن جعفر (ع)، آئینہ نمائش عفت و پاکی، حضرت فاطمہ ثانی ہے۔ آپ کی عظمت و فضیلت کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہيں کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نےآپ کے والد گرامی حضرت امام موسٰی کاظم علیہ السلام کی ولادت سے قبل ہی آپ کے مدفن کی پیشنگوئی کرتے ہوئے آپ کی زیارت کی فضیلت بیان فرمائی تھی۔
#ویڈیو #مدحت #اشفعی_لنا #یا_حضرت_معصومہ #یا_امام_رضا #تلاطم #گم #مشہد #مدینہ #مکہ #شہر_قم #برکت_ایران #شاہ_خراسان #کریمہ #آل_عبا #محور_عشق #حج_فقرا #عشق_شہداء
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
allah,
imam,
manqabat,
hazrat,
hazrat
fatima
masuma,
ya
hazrat
masuma,
karima,
mehvar
eshq,
eshq,
paak,
haj,
foqara,
shohada,
shaheed,
khorasan,
shah
khroasan,
mashahad,
1:57
|
استکبارِ جہانی سے دو بدو جنگ کی آرزو | شہید مہدی زین الدین | Farsi Sub Urdu
دنیا کے امن و امان اور خوشحالی کو تہہ و بالا کرنے والی دنیا کی شیطانی طاقتیں، اقتدار اور طاقت کے حصول کی ہوا...
دنیا کے امن و امان اور خوشحالی کو تہہ و بالا کرنے والی دنیا کی شیطانی طاقتیں، اقتدار اور طاقت کے حصول کی ہوا و ہوس میں دنیا میں جنگ، قتل و غارت گری اور تباہی کی ذمہ دار ہیں. انسانی اقدار کی پامالی اور دنیا میں ظلم و بربریت کے فروغ میں دنیا کی ان شیطانی طاقتوں کا بنیادی کردار رہا ہے.
ایسی شیطانی طاقتوں سے مبارزہ اور ان کے مقابل استقامت دکھلانے کی فکر عصر حاضر میں مکتب عاشورہ کے پیروکاروں نے دنیا کو عطا کی. مکتب عاشورہ کے یہ شاگرد اسلامی انقلاب کے زیر سایہ آج بھی دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ کے مقابل سینہ سپر ہیں.
دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور اسرائیل سے دوبدو مقابلے کی آرزو کے اظہار اور بیان سننے کے لیے سپہ سالار شہید مہدی زین الدین کی اس یادگار ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_زین_الدین #افتخار #مجاہدین #گریبان #استکبار_جہانی #امریکہ #اسرائیل #افسانوی #کھو_کھلی_طاقت
More...
Description:
دنیا کے امن و امان اور خوشحالی کو تہہ و بالا کرنے والی دنیا کی شیطانی طاقتیں، اقتدار اور طاقت کے حصول کی ہوا و ہوس میں دنیا میں جنگ، قتل و غارت گری اور تباہی کی ذمہ دار ہیں. انسانی اقدار کی پامالی اور دنیا میں ظلم و بربریت کے فروغ میں دنیا کی ان شیطانی طاقتوں کا بنیادی کردار رہا ہے.
ایسی شیطانی طاقتوں سے مبارزہ اور ان کے مقابل استقامت دکھلانے کی فکر عصر حاضر میں مکتب عاشورہ کے پیروکاروں نے دنیا کو عطا کی. مکتب عاشورہ کے یہ شاگرد اسلامی انقلاب کے زیر سایہ آج بھی دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ کے مقابل سینہ سپر ہیں.
دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور اسرائیل سے دوبدو مقابلے کی آرزو کے اظہار اور بیان سننے کے لیے سپہ سالار شہید مہدی زین الدین کی اس یادگار ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_زین_الدین #افتخار #مجاہدین #گریبان #استکبار_جہانی #امریکہ #اسرائیل #افسانوی #کھو_کھلی_طاقت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
America,
Imam,
Imam
Khamenei,
Islam,
Islami
jumhuri,
enqelab,
enqelab
Islami,
shaheed,
shaheed
mehdi
zainudin,
esteqbar,
iran,
quds,
mulk,
sefarat,
7:10
|
اللہ اللہ، لا الہ الا اللہ | معروف انقلابی ترانہ | Farsi Sub Urdu
یہ ان ولولہ انگیز انقلابی ترانوں میں سے ایک ہے جو انقلاب اسلامی کی فتح و کامیابی کے شاندار دنوں کا ایک لازوال...
یہ ان ولولہ انگیز انقلابی ترانوں میں سے ایک ہے جو انقلاب اسلامی کی فتح و کامیابی کے شاندار دنوں کا ایک لازوال اور یادگار تحفہ ہے۔ اس انقلابی ترانے میں ایران کی تاریخی اور سیاسی شناخت کے لیے، مشترکہ مقصد کے تحت لوگوں کو متحد کرنے کی جانب ترغیب دلانے کے ساتھ ساتھ، آغازِ انقلاب کے بعض حالات کو قلم بند کیا گیا ہے۔ اس انقلابی ترانے کے موجد «افشین سرفراز» ہیں جسے مختار نامہ میں مختار کے وفادار ترین ایرانی ساتھی \\\"کِیان\\\" کا کردار ادا کرنے والے «رضا رویگری» نے اپنی بہترین آواز میں پڑھا ہے، جسے آپ اردو ترجمے کے ساتھ اس ویڈیو میں ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ترانہ #افشین_سرفراز #رضا_رویگری #بہار #آزاد #زنجیر #خون #شہداء #یتیم #اللہ #جنت #زمینہ #انقلابی_ترانہ
More...
Description:
یہ ان ولولہ انگیز انقلابی ترانوں میں سے ایک ہے جو انقلاب اسلامی کی فتح و کامیابی کے شاندار دنوں کا ایک لازوال اور یادگار تحفہ ہے۔ اس انقلابی ترانے میں ایران کی تاریخی اور سیاسی شناخت کے لیے، مشترکہ مقصد کے تحت لوگوں کو متحد کرنے کی جانب ترغیب دلانے کے ساتھ ساتھ، آغازِ انقلاب کے بعض حالات کو قلم بند کیا گیا ہے۔ اس انقلابی ترانے کے موجد «افشین سرفراز» ہیں جسے مختار نامہ میں مختار کے وفادار ترین ایرانی ساتھی \\\"کِیان\\\" کا کردار ادا کرنے والے «رضا رویگری» نے اپنی بہترین آواز میں پڑھا ہے، جسے آپ اردو ترجمے کے ساتھ اس ویڈیو میں ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ترانہ #افشین_سرفراز #رضا_رویگری #بہار #آزاد #زنجیر #خون #شہداء #یتیم #اللہ #جنت #زمینہ #انقلابی_ترانہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Allah,
Enqelab,
Tarana,
Islam,
tarkh,
Iran,
Siyasat,
Azadi,
Shuhada,
Shahid,