48:53
|
[Majlis] Topic: قرب الٰہی کے حصول کے ذرائع | H.I Syed Ali Murtaza Zaidi - Urdu
[Majlis]
Topic: Qurb e Ilahi Kay Husool Kay Zaraaey
قرب الٰہی کے حصول کے ذرائع
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ السلام سید علی مرتضی...
[Majlis]
Topic: Qurb e Ilahi Kay Husool Kay Zaraaey
قرب الٰہی کے حصول کے ذرائع
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ السلام سید علی مرتضی زیدی
Venue: Toronto , Canada
بمقام: ٹورنٹو کنینڈا
Date: 18 November 2018
More...
Description:
[Majlis]
Topic: Qurb e Ilahi Kay Husool Kay Zaraaey
قرب الٰہی کے حصول کے ذرائع
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ السلام سید علی مرتضی زیدی
Venue: Toronto , Canada
بمقام: ٹورنٹو کنینڈا
Date: 18 November 2018
Video Tags:
Ali
Murtaza
Zaidi,Amzaidi,zaidiam,majlis,مجلس,قرب
الٰہی,Kurb
ilahi,قرب
خدا,Allah
ka
Kurb,Qurb,اللہ
کا
قرب,علی
مرتضی
زیدی
5:40
|
12:27
|
4:41
|
5:28
|
13:43
|
3:50
|
11:32
|
کتاب آزادی معنوی | قُربِ خداوندی کی وضاحت | Urdu
اس درس میں پہلے قُرب کو دو قسم میں تقسیم کرتے ہیں ۱) حقیقی قُرب ۲) مجازی قُرب پھر قُرب کی کیفیت اور حقیقت...
اس درس میں پہلے قُرب کو دو قسم میں تقسیم کرتے ہیں ۱) حقیقی قُرب ۲) مجازی قُرب پھر قُرب کی کیفیت اور حقیقت کو بیان کیا گیا ہے
حجۃ الاسلام سجاد حسین آہیر
More...
Description:
اس درس میں پہلے قُرب کو دو قسم میں تقسیم کرتے ہیں ۱) حقیقی قُرب ۲) مجازی قُرب پھر قُرب کی کیفیت اور حقیقت کو بیان کیا گیا ہے
حجۃ الاسلام سجاد حسین آہیر
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
kitab,
azaadi,
manwi,
qurbe,
khudawandi,
wazahat,
taqseem,
haqeeqi,
majazi,
kaifiyat,
haqeqat,
hujjatul,
islam,
sajjad,
hussain,
aheer,
3:53
|
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Leader
of
Islam,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahabr,
Muslim,
Ummah,
Enemies,
Enemy,
Palestine,
International,
Conference,
Islamic
Unity,
Republic,
Iran,
35:32
|
1st Ziqad Ta 10th Zilhajj Sair o Sulook Or Qurb-e-Elahi Kay 40 Ayaam | H.I Syed Sadiq Raza Taqvi - Urdu
Topic: 1st Ziqad Ta 10th Zilhajj Sair o Sulook Or Qurb-e-Elahi Kay 40 Ayaam
موضوع: 1ذیقعد تا 10 ذالحج سیر وسلوک اور قرب ِ الٰہی کے 40 ایام
Speaker:...
Topic: 1st Ziqad Ta 10th Zilhajj Sair o Sulook Or Qurb-e-Elahi Kay 40 Ayaam
موضوع: 1ذیقعد تا 10 ذالحج سیر وسلوک اور قرب ِ الٰہی کے 40 ایام
Speaker: H.I Syed Sadiq Raza Taqvi
حجۃ الاسلام سید صادق رضا تقوی
More...
Description:
Topic: 1st Ziqad Ta 10th Zilhajj Sair o Sulook Or Qurb-e-Elahi Kay 40 Ayaam
موضوع: 1ذیقعد تا 10 ذالحج سیر وسلوک اور قرب ِ الٰہی کے 40 ایام
Speaker: H.I Syed Sadiq Raza Taqvi
حجۃ الاسلام سید صادق رضا تقوی
5:07
|
اخلاق | قُربِ الٰہی (1) | Urdu
اس درس میں قُربِ الٰہی کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے اور اس نکتے پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ انسان کس طرح خدا تک پہنچ...
اس درس میں قُربِ الٰہی کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے اور اس نکتے پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ انسان کس طرح خدا تک پہنچ سکتا ہے؟
مولانا محمد موسیٰ حسینی
More...
Description:
اس درس میں قُربِ الٰہی کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے اور اس نکتے پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ انسان کس طرح خدا تک پہنچ سکتا ہے؟
مولانا محمد موسیٰ حسینی
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
akhlaq,
qurb,
elahi,
guftagu,
insan,
khuda,
phonch,
molana,
muhammed,
musa,
husayni,
5:07
|
اخلاق | قربِ الٰہی (2) | Urdu
انسان کیسے قُرب الٰہی حاصل کرے، کیسے خدا تک پہنچ سکتا ہے؟
اس درس میں ان نکات کی وضاحت کی گئی ہے
مولانا...
انسان کیسے قُرب الٰہی حاصل کرے، کیسے خدا تک پہنچ سکتا ہے؟
اس درس میں ان نکات کی وضاحت کی گئی ہے
مولانا محمد موسیٰ حسینی
More...
Description:
انسان کیسے قُرب الٰہی حاصل کرے، کیسے خدا تک پہنچ سکتا ہے؟
اس درس میں ان نکات کی وضاحت کی گئی ہے
مولانا محمد موسیٰ حسینی
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
akhlaq,
qurb,
elahi,
insan,
hasil,
khuda,
phonch,
molana,
muhammad,
musa,
husayni,
7:27
|
عشق حسینی [19] | زیارت امام حسینؑ ؑکی کرامات | Urdu
درس کے اہم مطالب:
زیارت امام حسینؑ کیسے محبت میں اضافہ کرتی ہے؟
اہل بیتؑ کا انسان کو کیسے قرب حاصل ہوگا؟...
درس کے اہم مطالب:
زیارت امام حسینؑ کیسے محبت میں اضافہ کرتی ہے؟
اہل بیتؑ کا انسان کو کیسے قرب حاصل ہوگا؟
زیارت عاشورا کی کونسی برکات ہیں؟
جو کربلا نہیں جا سکتا وہ کیا کرے؟
مولانا سید احمد علی نقوی
More...
Description:
درس کے اہم مطالب:
زیارت امام حسینؑ کیسے محبت میں اضافہ کرتی ہے؟
اہل بیتؑ کا انسان کو کیسے قرب حاصل ہوگا؟
زیارت عاشورا کی کونسی برکات ہیں؟
جو کربلا نہیں جا سکتا وہ کیا کرے؟
مولانا سید احمد علی نقوی
Video Tags:
عشق
حسینی
زیارت
امام
حسینؑ
محبت
اضافہ
اہل
بیتؑ
قرب
زیارت
عاشورا
مولانا
سید
احمد
علی
نقوی
noorulwilayah,
production,
ishq,
husayni,
ziyarat,
imam,
Husayn,
karamaat,
muhabbat,
izafa,
qurb,
ahlebayt,
ziyarat,
ashura,
karbala,
molana,
sayyid,
ahmed,
ali,
naqvi,
7:27
|
عشق حسینی [19] | زیارت امام حسینؑ ؑکی کرامات | Urdu
درس کے اہم مطالب:
زیارت امام حسینؑ کیسے محبت میں اضافہ کرتی ہے؟
اہل بیتؑ کا انسان کو کیسے قرب حاصل ہوگا؟...
درس کے اہم مطالب:
زیارت امام حسینؑ کیسے محبت میں اضافہ کرتی ہے؟
اہل بیتؑ کا انسان کو کیسے قرب حاصل ہوگا؟
زیارت عاشورا کی کونسی برکات ہیں؟
جو کربلا نہیں جا سکتا وہ کیا کرے؟
مولانا سید احمد علی نقوی
More...
Description:
درس کے اہم مطالب:
زیارت امام حسینؑ کیسے محبت میں اضافہ کرتی ہے؟
اہل بیتؑ کا انسان کو کیسے قرب حاصل ہوگا؟
زیارت عاشورا کی کونسی برکات ہیں؟
جو کربلا نہیں جا سکتا وہ کیا کرے؟
مولانا سید احمد علی نقوی
Video Tags:
عشق
حسینی
زیارت
امام
حسینؑ
محبت
اضافہ
اہل
بیتؑ
قرب
زیارت
عاشورا
مولانا
سید
احمد
علی
نقوی
noorulwilayah,
production,
ishq,
husayni,
ziyarat,
imam,
Husayn,
karamaat,
muhabbat,
izafa,
qurb,
ahlebayt,
ziyarat,
ashura,
karbala,
molana,
sayyid,
ahmed,
ali,
naqvi,
1:28
|
سختیوں کی آسانی میں دعا اور مناجات کا کردار | رہبر معظم کے بیانات سے اقتباس | Farsi Sub Urdu
خداوند متعال کی جانب سے انسانوں کو متعدد بار فرصت اور موقع دیا جاتا ہے جس سے وہ خدا کی بارگاہ میں اپنی دعا اور...
خداوند متعال کی جانب سے انسانوں کو متعدد بار فرصت اور موقع دیا جاتا ہے جس سے وہ خدا کی بارگاہ میں اپنی دعا اور مناجات کے ذریعے قرب حاصل کرسکتے ہیں، لیکن لوگوں میں جو برجستہ اور نمایان شخصیتیں ہیں ان کے لئے ان فرصتوں کی خاصیت کا امتیاز دوگنا ہوجاتا ہے۔
ہمیں ان فرصتوں سے کیسے استفادہ کرنا چاہیے؟ اللہ تعالی نے اپنے حبیب کو اس سلسلے میں کیا فرمایا؟ کس وقت خدا کے رسول کو کیا عمل انجام دینے کا حکم دیا گیا؟ خدا کی جانب سے رسول اکرم کو جو سنگین ذمہ داری دی گئی اس کو اٹھانے کے لئے خدا نے ان کے لیے کیا موقع اور فرصت عنایت کی؟
ملک کی نمایاں اور ممتاز شخصیتیں اپنی سنگین ذمہ داری کو کیسے نبھا سکتے ہیں اور اسے مقصد تک پہنچا سکتے ہیں؟
ان تمام سوالوں کے جواب رہبر معظم انقلاب کی اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#فرصت #بارگاہ #مناجات #قرب #برجستہ #شخصیتیں #امتیاز #استفادہ #حبیب #عمل #سنگین #مقصد
More...
Description:
خداوند متعال کی جانب سے انسانوں کو متعدد بار فرصت اور موقع دیا جاتا ہے جس سے وہ خدا کی بارگاہ میں اپنی دعا اور مناجات کے ذریعے قرب حاصل کرسکتے ہیں، لیکن لوگوں میں جو برجستہ اور نمایان شخصیتیں ہیں ان کے لئے ان فرصتوں کی خاصیت کا امتیاز دوگنا ہوجاتا ہے۔
ہمیں ان فرصتوں سے کیسے استفادہ کرنا چاہیے؟ اللہ تعالی نے اپنے حبیب کو اس سلسلے میں کیا فرمایا؟ کس وقت خدا کے رسول کو کیا عمل انجام دینے کا حکم دیا گیا؟ خدا کی جانب سے رسول اکرم کو جو سنگین ذمہ داری دی گئی اس کو اٹھانے کے لئے خدا نے ان کے لیے کیا موقع اور فرصت عنایت کی؟
ملک کی نمایاں اور ممتاز شخصیتیں اپنی سنگین ذمہ داری کو کیسے نبھا سکتے ہیں اور اسے مقصد تک پہنچا سکتے ہیں؟
ان تمام سوالوں کے جواب رہبر معظم انقلاب کی اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#فرصت #بارگاہ #مناجات #قرب #برجستہ #شخصیتیں #امتیاز #استفادہ #حبیب #عمل #سنگین #مقصد
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sakhti,
asani,
imam
Khamenei,
rahbar,
Leader,
insan,
fursat,
dua,
rasol
akram,
mulk,
bargah,
barjaste,
emteyaz,
eamal,
sangin,
maqsad,
6:05
|
مسلم اتحاد سے استعمار اور ان کے حامیوں کو خطرہ | امام خمینی ؒ | Farsi sub Urdu
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے جو عبادات اور احکام نازل کئے گئے ہیں، وہ عبادات اور احکام انسان کے لئے...
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے جو عبادات اور احکام نازل کئے گئے ہیں، وہ عبادات اور احکام انسان کے لئے خدا کے قرب کا ذریعہ ہیں لیکن یہی عبادات اور احکام انسان کو معاشرتی اور اجتماعی زندگی میں سیاسی اور اجتماعی طور پر بھی ہدایت کرتے ہیں۔
امام خمینیؒ اسی بات پر تاکید کرتے نظر آتے ہیں کہ مسلمانوں کو ان عبادات سے اپنے تقرب اور عمل کے ساتھ سیاسی فہم بھی لینا چاہئے۔ اور فرماتے ہیں کہ حج ان عبادات میں سے ایک وہ عبادت ہے جس میں سیاسی اور اجتماعی پہلو بہت واضح انداز میں روشن ہے۔
لیکن کیا ہمارے مسلمان اس مطلب کی طرف متوجہ ہیں؟
امام خمینیؒ اس سلسلے میں مزید کیا فرماتے ہیں؟
بیت اللہ میں موجود حاجیوں کا کیا وظیفہ ہے؟
مسلمانوں کے اتحاد کو خراب کرنے والے کون لوگ ہیں؟
ان لوگوں کا مسلم اتحاد کو نقصان پہنچانے کا اصلی مقصد کیا ہوتا ہے؟
مسلم امت کو اس طرح کے لوگوں کے سلسلے میں کیا کرنا چاہئے؟
ان تمام سوالات کے جواب اس وڈیو میں امام خمینیؒ کے بیانات کی روشنی میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #عبادت #احکام #قرب #معاشرتی #اجتماعی #سیاسی #عمل
More...
Description:
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے جو عبادات اور احکام نازل کئے گئے ہیں، وہ عبادات اور احکام انسان کے لئے خدا کے قرب کا ذریعہ ہیں لیکن یہی عبادات اور احکام انسان کو معاشرتی اور اجتماعی زندگی میں سیاسی اور اجتماعی طور پر بھی ہدایت کرتے ہیں۔
امام خمینیؒ اسی بات پر تاکید کرتے نظر آتے ہیں کہ مسلمانوں کو ان عبادات سے اپنے تقرب اور عمل کے ساتھ سیاسی فہم بھی لینا چاہئے۔ اور فرماتے ہیں کہ حج ان عبادات میں سے ایک وہ عبادت ہے جس میں سیاسی اور اجتماعی پہلو بہت واضح انداز میں روشن ہے۔
لیکن کیا ہمارے مسلمان اس مطلب کی طرف متوجہ ہیں؟
امام خمینیؒ اس سلسلے میں مزید کیا فرماتے ہیں؟
بیت اللہ میں موجود حاجیوں کا کیا وظیفہ ہے؟
مسلمانوں کے اتحاد کو خراب کرنے والے کون لوگ ہیں؟
ان لوگوں کا مسلم اتحاد کو نقصان پہنچانے کا اصلی مقصد کیا ہوتا ہے؟
مسلم امت کو اس طرح کے لوگوں کے سلسلے میں کیا کرنا چاہئے؟
ان تمام سوالات کے جواب اس وڈیو میں امام خمینیؒ کے بیانات کی روشنی میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #عبادت #احکام #قرب #معاشرتی #اجتماعی #سیاسی #عمل
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
insan,
purestream,
media,
production,
Imam
Ruhollah
Khomeini,
Hajj,
Socio-Politics,
Socio-Politics
of
Hajj,
global
scale,
Congratulations,
themes
of
the
Hajj,
Even
though,
Islamic
Republic,
The
founding
father
of
the
Islamic
Republic,
different
dimensions,
could
ever
imagine,
Muslim
unity,
break
Muslim
unity,
location,
Dhu
al-Hijjah,
Hajj
provides,
ebada,
ahkam,
qurb,
elahi,
ejtemayi,
seyasi,
amal,
54:20
|
Majlis-e-Aza | Azadari say Qurb-e-Imam Hussain (as) Aur Qurb-e-Khuda Tak Ka Safar | H.I Sadiq Taqvi | Urdu
Topic: Azadari say Qurb-e-Imam Hussain (as) Aur Qurb-e-Khuda Tak Ka Safar
موضوع: عزاداری سے قرب امام حسین ؑ اور قرب خدا تک کا سفر
Speaker: H.I...
Topic: Azadari say Qurb-e-Imam Hussain (as) Aur Qurb-e-Khuda Tak Ka Safar
موضوع: عزاداری سے قرب امام حسین ؑ اور قرب خدا تک کا سفر
Speaker: H.I Sadiq Raza Taqvi
حجۃ الاسلام سید صادق رضا تقوی
Venue: Karachi
کراچی
Date: 09 October 2021 | 2nd Rabi ul Awal 1443
More...
Description:
Topic: Azadari say Qurb-e-Imam Hussain (as) Aur Qurb-e-Khuda Tak Ka Safar
موضوع: عزاداری سے قرب امام حسین ؑ اور قرب خدا تک کا سفر
Speaker: H.I Sadiq Raza Taqvi
حجۃ الاسلام سید صادق رضا تقوی
Venue: Karachi
کراچی
Date: 09 October 2021 | 2nd Rabi ul Awal 1443
36:14
|
[ٹاک شو] نور الولایہ ٹی وی - ماہِ محرم | عاشورا کے عرفانی پہلو (2) | Urdu
میزبان: مولانا سید زائر عباس
مہمان:
مولانا وسیم رضا سبحانی
مولانا نوید حسین مطہری
پروگرام کے اہم مطالب:...
میزبان: مولانا سید زائر عباس
مہمان:
مولانا وسیم رضا سبحانی
مولانا نوید حسین مطہری
پروگرام کے اہم مطالب:
قربِ الہی سے کیا مراد ہے؟
مصائب کا فلسفہ کیا ہے؟
کربلا میں قربِ الہی کے کونسے مصادیق پائے جاتے ہیں؟
وقت: پاکستانی ٹائم کے مطابق رات 9:00 بجے اور ایرانی ٹائم کے مطابق رات 8:30 بجے۔
More...
Description:
میزبان: مولانا سید زائر عباس
مہمان:
مولانا وسیم رضا سبحانی
مولانا نوید حسین مطہری
پروگرام کے اہم مطالب:
قربِ الہی سے کیا مراد ہے؟
مصائب کا فلسفہ کیا ہے؟
کربلا میں قربِ الہی کے کونسے مصادیق پائے جاتے ہیں؟
وقت: پاکستانی ٹائم کے مطابق رات 9:00 بجے اور ایرانی ٹائم کے مطابق رات 8:30 بجے۔
Video Tags:
noorul
wilayah,
noorulwilayah,
production,
Maulana
Syed
Zair
Abbas,
moulana
Waseem
Raza
Subhani,
Naveed
Hussain
Muthari,
muharram,
imam,
imam
husayn,
ashura,
erfan,
karbala,
insan,
bandegi,
زیارت امام رضا ع - Ziarat of Imam Raza a.s - Arabic sub Farsi
زیارت امام رضا ع - Ziarat of Imam Raza a.s - Arabic sub Farsi
امام رضا علیهالسلام به اخلاق عالی و ممتاز، آراسته بودند، و...
زیارت امام رضا ع - Ziarat of Imam Raza a.s - Arabic sub Farsi
امام رضا علیهالسلام به اخلاق عالی و ممتاز، آراسته بودند، و بدین سبب دوستی عام و خاص را، به خود جلب كردند، همچنین انسانیت آن حضرت، یگانه و بیمانند بود، و در حقیقت تجلی روح نبوت، و مصداق رسالتی بود كه خود آن حضرت، یكی از نگهبانان و امانتداران و وارثان اسرار آن به شمار میرفت. زمانی كه امام رضا علیه السلام مجبور به پذیرفتن ولایت عهدی شدند، چون روز عید فرا رسید مامون برای خواندن نماز از امام علیه السلام دعوت به عمل آورده ایشان با سادهترین پوشش و با لباسی كه مخصوص نماز عید بود حاضر شدند، این لباس عبارت بود از دو قطیفه روی لباس و عمامه سفیدی از كتان كه به سربسته بود كه یك طرف آن را به سینه و طرف دیگرش را میان دو شانه انداخته بودند عصایی به دست داشتند، در حالی كه كفش برپا نداشتند چون همراهان ایشان این وضعیت را دیدند آنان هم چون امام راه افتادند. زهدامام علی بن موسی الرضا علیه السلام جامع تمام فضائل بودند، به طوری كه تمام صفات عالی در ایشان جمع شده بود. خصایص شریف امام رضا علیه السلام قسمتی از صفات جدش، بزرگترین پیامبر خدا صلی الله علیه و آله بود كه از میان پیامبران ممتاز بودند. ایشان درباره زهد به نقل از پدرانشان میفرمودند زاهد آن است كه حلال دنیا را از ترس حساب و كتاب و حرام دنیا را از ترس عقاب ترك میكند. پوشش ابوالحسن علیه السلام در طول تابستان همواره یك بوریا بود. ایشان در طول زمستان با همه عظمت و وقاری كه داشتند پوششی ساده داشتند و به دور از هر گونه علامتگذاری و یا این كه رنگ مخصوصی داشته باشد همیشه لباس زبر به تن میكردند مگر آن كه میخواستند پیش مردم و به دیدن آنها بروند كه در آن وقت بهترین لباس خود را میپوشیدند. امام میفرمودند: لباس مظهر خارجی انسان است نمیتوان نسبت به آن بیتوجه بود حرمت مومن ایجاب میكند كه انسان در ملاقات با او، شئون خود و وی را رعایت كند و مقید باشد كه پاكیزه و خوش لباس باشد. از دلائلی كه امام رضا علیه السلام نزد مردم، لباس خوب میپوشیدند این بود كه اگر ظاهر انسان تمیز و پاكیزه باشد، دیگران از دیدن این فرد لذت میبرند و تحت تاثیر وی قرار میگیرند. هم چنان كه از دیدن یك انسان كثیف و آلوده حالشان دگرگون میشود، ایشان لباس زیبا و پاكیزه میپوشیدند تا مردم با دیدن ایشان درس نظم و پاكیزگی را در كنار ساده زیستی بیاموزند و از طرفی نشان دهند كه مومن از مال حلال در حدّ شأنش میتواند از امكانات این دنیا استفاده كند. همچنین نقل شده: در محیط خانه امام رضا علیهالسلام آثاری از زندگی اشرافی وجود نداشت از زیور و زینت استفاده نمیكردند، مگر این كه خود را به عود هندی خام بخور میدادند. گوشهگیری از دنیا و ساده زیستی برجستهترین صفات امام رضا علیه السلام بود. تمام راویان متفق القولند كه وقتی آن حضرت ولیعهد مامون شدند هیچ توجهی به جنبه قدرت و عظمت آن نداشتند. نقل شده زمانی كه امام رضا علیه السلام مجبور به پذیرفتن ولایت عهدی شدند، چون روز عید فرا رسید مامون برای خواندن نماز از امام علیه السلام دعوت به عمل آورده ایشان با سادهترین پوشش و با لباسی كه مخصوص نماز عید بود حاضر شدند، این لباس عبارت بود از دو قطیفه روی لباس و عمامه سفیدی از كتان كه به سربسته بود كه یك طرف آن را به سینه و طرف دیگرش را میان دو شانه انداخته بودند عصایی به دست داشتند، در حالی كه كفش برپا نداشتند چون همراهان ایشان این وضعیت را دیدند آنان هم چون امام راه افتادند. نمونه دیگری از اخلاق امام رضا علیه السلام این بود كه در دوران ولایت عهدی وتصدی بالاترین مقام در دولت اسلامی به هیچ یك از غلامانشان دستور نمی دادند كه كارهای ایشان راانجام دهند. عبادت عبادت، فروتنی در مقابل خداوند است. انسان كامل به هر اندازه به خدا نزدیكتر باشد به همان اندازه خشوع و بندگیاش در مقابل خدا بیشتر میگردد، چنین كسانی هدفشان در عبادت فقط سپاس نعمتهای خداوند و نظرشان به قرب پیشگاه ابدیت میباشد این بزرگترین امتیازات مردان الهی در ارتباط با خداست، محور اصلی زندگی آنها خدای تعالی و عشق به خداست، شدت توجه به خدا موجب شده بود كه آنها لحظهای از حق غافل نشوند، به طوری كه اگر گاهی حالت غفلت در خواب یا بیداری به آنها دست میداد آن را برای خود گناه به حساب میآوردند. از دیگر ویژگیهای آن حضرت این بود كه هر دعایی را كه شروع میكردند صلوات بر محمد و آل او میفرستادند در نماز یا غیر نماز بسیار صلوات میفرستادند، شبها موقعی كه میخواستند بخوابند قرآن تلاوت میكردند، موقعی كه به آیهای میرسیدند كه در آن از بهشت و دوزخ سخن میگفتند گریه میكردند و میفرمودند: «پناه میبرم به خدا از آتش دوزخ»، آن حضرت هر سه روز یك بار تمام قرآن را تلاوت میكردند. به همین دلیل همواره آنان را میبینیم كه در وادی شكر الهی اظهار عجز میكنند و با این همه از خوف الهی لابه میكنند و این نشان دهنده تواضع و فروتنی آنها در مقابل ذات احدیت است. پرهیزگاری و تقوای امام رضا علیه السلام طوری بود كه نه تنها مردم، بلكه دشمنان نیز به آن اعتراف میكردند، ایشان همه فكر و اندیشهشان، حفظ دین خدا و اجرای وظایف الهی بود و نجات خود و مردم را در تقوا، پرهیزگاری و عبادت كردن میدانستند. چیزهایی كه در دنیا وجود داشت، سبب نشد كه ایشان از وظیفه خود دور بیفتد، ایشان به دنیا علاقه نداشتند و نسبت به آن بیرغبت بودند، زهد و عبادتشان بینظیر بود، همیشه سعی داشتند مردم را به تقوا و عبادت و پرستش خداوند دعوت نمایندچنان كه به برادرشان زید فرمودند: «ای زید از خدا بترس، آن چه كه ما به آن رسیدهایم به وسیله همین تقواست هر كس كه تقوا داشته باشد و خدا را مراقب خود نداند از ما نیست و ما از او نیستیم.» منابع تاریخی، امام رضا علیه السلام را پرهیزگاری میدانند كه مكرر به زیارت خانه خدا و انجام مناسك حج و عمره میرفتند، ایشان به زیارت قبر پیامبر صلی الله علیه و آله علاقه فراوانی داشتند، بالای قبر پیامبر صلی الله علیه و آله میرفتند و خودشان را به قبر شریف میچسبانیدند، در كنار قبر پیامبر صلی الله علیه و آله شش یا هشت ركعت نماز میخواندند در ركوع یا سجده سبحان الله سه بار یا بیشتر میگفتند، زمانی كه نمازشان تمام میشد به سجده میرفتند آن قدر سجده را طولانی میكردند كه عرق ایشان روی ریگهای مسجد میریخت، صورت مباركشان را روی زمین یا خاك مسجد میگذاشتند، دائماً در حال عبادت بودند و به عبادت عشق میورزیدند و برای عبادت خداوند انواع رنجها را تحمل میكردند. امام رضا علیه السلام همچون پدر و اجداد پاكشان همواره قبل از هر چیز بنده خالص خداوند بودند، و همه چیز را در بندگی خدا دنبال میكردند در پرتو همین بندگی بود كه به ارزشهای والای انسانی و مقامهای بلند معنوی دست یافتند. عبادت، راز و نیاز، مناجات و سجدههای طولانیشان نشان میدهد كه ایشان دلداده خداست رابطه تنگاتنگ عاشقانه با ذات پاك خداوند داشتند. یكی از همراهان این بزرگوار در سفر خراسان میگوید: به روستایی رسیدیم، آن حضرت به نماز ایستادند، و سجدههای طولانی به جای آوردند، او میگوید: شنیدم امام در سجده میگفتند: «خدایا اگر تو را اطاعت كنم حمد و سپاس مخصوص تو است و اگر نافرمانی كنم حجت و عذری برایم نخواهد بود، من و دیگران در احساس تو شریكی نداریم اگر نیكی به من رسد از جانب تو است. ای خدای بزرگوار! مردان و زنان با ایمان را در مشرق و مغرب در هر كجا هستند بیامرز.» با توجه به مضمون دعاهای ائمه میبینیم دعای امامان ابتدا برای دیگران به خصوص مومنان بود بعداً برای خودشان دعا میكردند این نشاندهنده آن است كه آنها چقدر به فكر دیگران بودند و در حق مردم مهربانی میكردند. كسی را با تقواتر نسبت به خدای متعال مثل او ندیده بودم، ذكر خدا همیشه بر لبانشان جاری بود، همیشه خداترس و پارسا بود، موقعی كه وقت نماز میشد در سجدهگاه خود مینشست و سبحان الله، لااله الا الله و ذكرهای دیگر میگفتند و بعد از نماز اطرافیان را نصیحت میكردند. در مورد امام رضا علیه السلام باید گفت ایشان، اسوه كامل عبودیت بودند و در این راه به حدی رسیده بودند كه ایشان را عاشق عبادت میدانستند. آن حضرت بسیاری از روزها را روزه داشتند و بسیاری از شبها بیدار بودند. به طوری كه در زمان ایشان و نه بعد از آن، كسی به این درجه نرسید حتی زاهدترین افراد. امام رضا علیه السلام بسیاری از اوقات شبانه روز به درس و بحث مشغول بودند، فقه و علوم محمدی را به شاگردانشان درس میدادند زیرا ایشان درس را نمونهای از ذكر و عبادت میدانستند و زمانی كه از درس دادن فارغ میشدند به ذكر گفتن خدا میپرداختند. اهمیت امام به نماز در سیره عملی ایشان كاملا مشهود است. نقل شده است روزی ایشان با بزرگان ادیان مختلف مناظره داشتند و سخنان زیادی بین امام (علیه السلام) و حاضران رد و بدل میشد، جمعیت زیادی در آن مجلس حاضر بودند. زمانی كه ظهر شد امام فرمودند: وقت نماز است. یكی از حاضران كه عمران نام داشت گفت: سرورم سخنانمان را قطع نكن كه دلم آزرده میشود شاید اگر سخنانتان را ادامه دهی مسلمان شوم . ایشان فرمودند نماز میخوانیم و برمیگردیم امام برخاستند و نماز خواندند. از دیگر ویژگیهای آن حضرت این بود كه هر دعایی را كه شروع میكردند صلوات بر محمد و آل او میفرستادند در نماز یا غیر نماز بسیار صلوات میفرستادند، شبها موقعی كه میخواستند بخوابند قرآن تلاوت میكردند، موقعی كه به آیهای میرسیدند كه در آن از بهشت و دوزخ سخن میگفتند گریه میكردند و میفرمودند: «پناه میبرم به خدا از آتش دوزخ»، آن حضرت هر سه روز یك بار تمام قرآن را تلاوت میكردند و میفرمودند: «اگر خواسته باشم قرآن را در كمتر از سه روز تمام كنم میتوانم ولی هیچ آیه را نخواندم مگر این كه در معنی آن آیه فكر كنم، و درباره این كه آن آیه در چه موضوع و در چه وقت نازل شده، از این رو هر سه روز قرآن را تلاوت میكنم.» ایشان هر دعایی كه میكردند خیلی زود به اجابت میرسید، نقل شده كه به مأمون خبر داده بودند كه امام رضا علیه السلام مجالس علمی مربوط به دین و مذهب تشكیل دادهاند و این كار باعث شده مردم به مقام علمی ایشان پی ببرند. مامون فردی را مامور كرد كه نگذارد مردم در این مجالس شركت كنند، امام را نزد خود خواند و نسبت به ایشان بیاحترامی و پرخاشگری كرد. ایشان از نزد مامون با ناراحتی بیرون آمدند و در حالی كه لبهای خود را تكان میدادند و میگفتند: به خدا سوگند او را نفرین میكنم كه یاری خداوند از او برداشته شود. موقعی كه به خانه رسیدند دو ركعت نماز به جا آوردند. زیازت- دین و معارف-امام هشتم- بار معنوی- معرفت- قربت
More...
Description:
زیارت امام رضا ع - Ziarat of Imam Raza a.s - Arabic sub Farsi
امام رضا علیهالسلام به اخلاق عالی و ممتاز، آراسته بودند، و بدین سبب دوستی عام و خاص را، به خود جلب كردند، همچنین انسانیت آن حضرت، یگانه و بیمانند بود، و در حقیقت تجلی روح نبوت، و مصداق رسالتی بود كه خود آن حضرت، یكی از نگهبانان و امانتداران و وارثان اسرار آن به شمار میرفت. زمانی كه امام رضا علیه السلام مجبور به پذیرفتن ولایت عهدی شدند، چون روز عید فرا رسید مامون برای خواندن نماز از امام علیه السلام دعوت به عمل آورده ایشان با سادهترین پوشش و با لباسی كه مخصوص نماز عید بود حاضر شدند، این لباس عبارت بود از دو قطیفه روی لباس و عمامه سفیدی از كتان كه به سربسته بود كه یك طرف آن را به سینه و طرف دیگرش را میان دو شانه انداخته بودند عصایی به دست داشتند، در حالی كه كفش برپا نداشتند چون همراهان ایشان این وضعیت را دیدند آنان هم چون امام راه افتادند. زهدامام علی بن موسی الرضا علیه السلام جامع تمام فضائل بودند، به طوری كه تمام صفات عالی در ایشان جمع شده بود. خصایص شریف امام رضا علیه السلام قسمتی از صفات جدش، بزرگترین پیامبر خدا صلی الله علیه و آله بود كه از میان پیامبران ممتاز بودند. ایشان درباره زهد به نقل از پدرانشان میفرمودند زاهد آن است كه حلال دنیا را از ترس حساب و كتاب و حرام دنیا را از ترس عقاب ترك میكند. پوشش ابوالحسن علیه السلام در طول تابستان همواره یك بوریا بود. ایشان در طول زمستان با همه عظمت و وقاری كه داشتند پوششی ساده داشتند و به دور از هر گونه علامتگذاری و یا این كه رنگ مخصوصی داشته باشد همیشه لباس زبر به تن میكردند مگر آن كه میخواستند پیش مردم و به دیدن آنها بروند كه در آن وقت بهترین لباس خود را میپوشیدند. امام میفرمودند: لباس مظهر خارجی انسان است نمیتوان نسبت به آن بیتوجه بود حرمت مومن ایجاب میكند كه انسان در ملاقات با او، شئون خود و وی را رعایت كند و مقید باشد كه پاكیزه و خوش لباس باشد. از دلائلی كه امام رضا علیه السلام نزد مردم، لباس خوب میپوشیدند این بود كه اگر ظاهر انسان تمیز و پاكیزه باشد، دیگران از دیدن این فرد لذت میبرند و تحت تاثیر وی قرار میگیرند. هم چنان كه از دیدن یك انسان كثیف و آلوده حالشان دگرگون میشود، ایشان لباس زیبا و پاكیزه میپوشیدند تا مردم با دیدن ایشان درس نظم و پاكیزگی را در كنار ساده زیستی بیاموزند و از طرفی نشان دهند كه مومن از مال حلال در حدّ شأنش میتواند از امكانات این دنیا استفاده كند. همچنین نقل شده: در محیط خانه امام رضا علیهالسلام آثاری از زندگی اشرافی وجود نداشت از زیور و زینت استفاده نمیكردند، مگر این كه خود را به عود هندی خام بخور میدادند. گوشهگیری از دنیا و ساده زیستی برجستهترین صفات امام رضا علیه السلام بود. تمام راویان متفق القولند كه وقتی آن حضرت ولیعهد مامون شدند هیچ توجهی به جنبه قدرت و عظمت آن نداشتند. نقل شده زمانی كه امام رضا علیه السلام مجبور به پذیرفتن ولایت عهدی شدند، چون روز عید فرا رسید مامون برای خواندن نماز از امام علیه السلام دعوت به عمل آورده ایشان با سادهترین پوشش و با لباسی كه مخصوص نماز عید بود حاضر شدند، این لباس عبارت بود از دو قطیفه روی لباس و عمامه سفیدی از كتان كه به سربسته بود كه یك طرف آن را به سینه و طرف دیگرش را میان دو شانه انداخته بودند عصایی به دست داشتند، در حالی كه كفش برپا نداشتند چون همراهان ایشان این وضعیت را دیدند آنان هم چون امام راه افتادند. نمونه دیگری از اخلاق امام رضا علیه السلام این بود كه در دوران ولایت عهدی وتصدی بالاترین مقام در دولت اسلامی به هیچ یك از غلامانشان دستور نمی دادند كه كارهای ایشان راانجام دهند. عبادت عبادت، فروتنی در مقابل خداوند است. انسان كامل به هر اندازه به خدا نزدیكتر باشد به همان اندازه خشوع و بندگیاش در مقابل خدا بیشتر میگردد، چنین كسانی هدفشان در عبادت فقط سپاس نعمتهای خداوند و نظرشان به قرب پیشگاه ابدیت میباشد این بزرگترین امتیازات مردان الهی در ارتباط با خداست، محور اصلی زندگی آنها خدای تعالی و عشق به خداست، شدت توجه به خدا موجب شده بود كه آنها لحظهای از حق غافل نشوند، به طوری كه اگر گاهی حالت غفلت در خواب یا بیداری به آنها دست میداد آن را برای خود گناه به حساب میآوردند. از دیگر ویژگیهای آن حضرت این بود كه هر دعایی را كه شروع میكردند صلوات بر محمد و آل او میفرستادند در نماز یا غیر نماز بسیار صلوات میفرستادند، شبها موقعی كه میخواستند بخوابند قرآن تلاوت میكردند، موقعی كه به آیهای میرسیدند كه در آن از بهشت و دوزخ سخن میگفتند گریه میكردند و میفرمودند: «پناه میبرم به خدا از آتش دوزخ»، آن حضرت هر سه روز یك بار تمام قرآن را تلاوت میكردند. به همین دلیل همواره آنان را میبینیم كه در وادی شكر الهی اظهار عجز میكنند و با این همه از خوف الهی لابه میكنند و این نشان دهنده تواضع و فروتنی آنها در مقابل ذات احدیت است. پرهیزگاری و تقوای امام رضا علیه السلام طوری بود كه نه تنها مردم، بلكه دشمنان نیز به آن اعتراف میكردند، ایشان همه فكر و اندیشهشان، حفظ دین خدا و اجرای وظایف الهی بود و نجات خود و مردم را در تقوا، پرهیزگاری و عبادت كردن میدانستند. چیزهایی كه در دنیا وجود داشت، سبب نشد كه ایشان از وظیفه خود دور بیفتد، ایشان به دنیا علاقه نداشتند و نسبت به آن بیرغبت بودند، زهد و عبادتشان بینظیر بود، همیشه سعی داشتند مردم را به تقوا و عبادت و پرستش خداوند دعوت نمایندچنان كه به برادرشان زید فرمودند: «ای زید از خدا بترس، آن چه كه ما به آن رسیدهایم به وسیله همین تقواست هر كس كه تقوا داشته باشد و خدا را مراقب خود نداند از ما نیست و ما از او نیستیم.» منابع تاریخی، امام رضا علیه السلام را پرهیزگاری میدانند كه مكرر به زیارت خانه خدا و انجام مناسك حج و عمره میرفتند، ایشان به زیارت قبر پیامبر صلی الله علیه و آله علاقه فراوانی داشتند، بالای قبر پیامبر صلی الله علیه و آله میرفتند و خودشان را به قبر شریف میچسبانیدند، در كنار قبر پیامبر صلی الله علیه و آله شش یا هشت ركعت نماز میخواندند در ركوع یا سجده سبحان الله سه بار یا بیشتر میگفتند، زمانی كه نمازشان تمام میشد به سجده میرفتند آن قدر سجده را طولانی میكردند كه عرق ایشان روی ریگهای مسجد میریخت، صورت مباركشان را روی زمین یا خاك مسجد میگذاشتند، دائماً در حال عبادت بودند و به عبادت عشق میورزیدند و برای عبادت خداوند انواع رنجها را تحمل میكردند. امام رضا علیه السلام همچون پدر و اجداد پاكشان همواره قبل از هر چیز بنده خالص خداوند بودند، و همه چیز را در بندگی خدا دنبال میكردند در پرتو همین بندگی بود كه به ارزشهای والای انسانی و مقامهای بلند معنوی دست یافتند. عبادت، راز و نیاز، مناجات و سجدههای طولانیشان نشان میدهد كه ایشان دلداده خداست رابطه تنگاتنگ عاشقانه با ذات پاك خداوند داشتند. یكی از همراهان این بزرگوار در سفر خراسان میگوید: به روستایی رسیدیم، آن حضرت به نماز ایستادند، و سجدههای طولانی به جای آوردند، او میگوید: شنیدم امام در سجده میگفتند: «خدایا اگر تو را اطاعت كنم حمد و سپاس مخصوص تو است و اگر نافرمانی كنم حجت و عذری برایم نخواهد بود، من و دیگران در احساس تو شریكی نداریم اگر نیكی به من رسد از جانب تو است. ای خدای بزرگوار! مردان و زنان با ایمان را در مشرق و مغرب در هر كجا هستند بیامرز.» با توجه به مضمون دعاهای ائمه میبینیم دعای امامان ابتدا برای دیگران به خصوص مومنان بود بعداً برای خودشان دعا میكردند این نشاندهنده آن است كه آنها چقدر به فكر دیگران بودند و در حق مردم مهربانی میكردند. كسی را با تقواتر نسبت به خدای متعال مثل او ندیده بودم، ذكر خدا همیشه بر لبانشان جاری بود، همیشه خداترس و پارسا بود، موقعی كه وقت نماز میشد در سجدهگاه خود مینشست و سبحان الله، لااله الا الله و ذكرهای دیگر میگفتند و بعد از نماز اطرافیان را نصیحت میكردند. در مورد امام رضا علیه السلام باید گفت ایشان، اسوه كامل عبودیت بودند و در این راه به حدی رسیده بودند كه ایشان را عاشق عبادت میدانستند. آن حضرت بسیاری از روزها را روزه داشتند و بسیاری از شبها بیدار بودند. به طوری كه در زمان ایشان و نه بعد از آن، كسی به این درجه نرسید حتی زاهدترین افراد. امام رضا علیه السلام بسیاری از اوقات شبانه روز به درس و بحث مشغول بودند، فقه و علوم محمدی را به شاگردانشان درس میدادند زیرا ایشان درس را نمونهای از ذكر و عبادت میدانستند و زمانی كه از درس دادن فارغ میشدند به ذكر گفتن خدا میپرداختند. اهمیت امام به نماز در سیره عملی ایشان كاملا مشهود است. نقل شده است روزی ایشان با بزرگان ادیان مختلف مناظره داشتند و سخنان زیادی بین امام (علیه السلام) و حاضران رد و بدل میشد، جمعیت زیادی در آن مجلس حاضر بودند. زمانی كه ظهر شد امام فرمودند: وقت نماز است. یكی از حاضران كه عمران نام داشت گفت: سرورم سخنانمان را قطع نكن كه دلم آزرده میشود شاید اگر سخنانتان را ادامه دهی مسلمان شوم . ایشان فرمودند نماز میخوانیم و برمیگردیم امام برخاستند و نماز خواندند. از دیگر ویژگیهای آن حضرت این بود كه هر دعایی را كه شروع میكردند صلوات بر محمد و آل او میفرستادند در نماز یا غیر نماز بسیار صلوات میفرستادند، شبها موقعی كه میخواستند بخوابند قرآن تلاوت میكردند، موقعی كه به آیهای میرسیدند كه در آن از بهشت و دوزخ سخن میگفتند گریه میكردند و میفرمودند: «پناه میبرم به خدا از آتش دوزخ»، آن حضرت هر سه روز یك بار تمام قرآن را تلاوت میكردند و میفرمودند: «اگر خواسته باشم قرآن را در كمتر از سه روز تمام كنم میتوانم ولی هیچ آیه را نخواندم مگر این كه در معنی آن آیه فكر كنم، و درباره این كه آن آیه در چه موضوع و در چه وقت نازل شده، از این رو هر سه روز قرآن را تلاوت میكنم.» ایشان هر دعایی كه میكردند خیلی زود به اجابت میرسید، نقل شده كه به مأمون خبر داده بودند كه امام رضا علیه السلام مجالس علمی مربوط به دین و مذهب تشكیل دادهاند و این كار باعث شده مردم به مقام علمی ایشان پی ببرند. مامون فردی را مامور كرد كه نگذارد مردم در این مجالس شركت كنند، امام را نزد خود خواند و نسبت به ایشان بیاحترامی و پرخاشگری كرد. ایشان از نزد مامون با ناراحتی بیرون آمدند و در حالی كه لبهای خود را تكان میدادند و میگفتند: به خدا سوگند او را نفرین میكنم كه یاری خداوند از او برداشته شود. موقعی كه به خانه رسیدند دو ركعت نماز به جا آوردند. زیازت- دین و معارف-امام هشتم- بار معنوی- معرفت- قربت
47:12
|
While They Are Fasting وهم صائمون - رمضان على الجبهة - Arabic
ليس السلاح ما صنع المقاومة، بل الإنسان فيها». هذا ما خرج به ضياء أبو طعام، بعد يوم أمضاه برفقة المقاومين، في...
ليس السلاح ما صنع المقاومة، بل الإنسان فيها». هذا ما خرج به ضياء أبو طعام، بعد يوم أمضاه برفقة المقاومين، في مواقعهم السريّة، والمخفيّة عن العيون. في شريط وثائقي بعنوان «وهم صائمون»، تعرضه «المنار» عند العاشرة والنصف مساء غد، يصوّر يوميات صيام المقاومين على الجبهة، وخلف المدافع. ويعرض العمل جزءاً من حياة هؤلاء المقاتلين، (مع إخفاء الوجوه)، بكثير من الخفر وبصورة خالية من الاستعراض.
وكانت الفكرة الأساسية من الفيلم تمضية يوم كامل مع المقاومين في شهر رمضان، وفي موقع حقيقي، «لأننا تعوّدنا على رؤية المقاومة بأشكال مموّهة، ودائماً ما تكون مقرونة بالسلاح والصواريخ، لكن هناك جوانب أخرى لا يراها أحد عنهم، فحاولنا أن نعكس أشياء منها»، يقول أبو طعام. أمضى الصحافي مع المقاومين ساعات طويلة، بين تصوير وحديث وتأمّل. «حبكة الفيلم كلّها تقوم على تصوير المقاومين، والخروج بصورة لهم لم يرها أحد من قبل. وينقل الفيلم للمشاهد كيف ينامون وكيف يحضّرون إفطارهم وكيف يصلّون، وكيف يمضون الشهر الكريم على الجبهة، بعيداً عن عائلاتهم». وبحسب الفيلم، يبدأ يوم المقاومين في شهر الصوم فجراً، ثمّ ينهون مهامهم التي تحتاج إلى جهد كبير قبل الظهر، ليتابعوا مهام أخرى إلى آخر النهار، وأحياناً في الليل.. يحتفظون بنضارة وجوههم، ورغم ان إفطارهم يقوم على طعام بسيط جداً.
يخبرنا أبو طعام أنّ التحضيرات التي سبقت تصوير الفيلم، «تطلّبت الكثير من الوقت. لأننا كنا نحتاج للحصول على أذونات كثيرة، قبل التنفيذ». وأثناء التصوير، كان المكان مبهماً بالنسبة للفريق، ولم تتم معاينته من قبل، بل ارتكزت التحضيرات المسبقة على شرح شفهي قدّمه أحد عناصر المقاومة، رافقهم لاحقاً أثناء التصوير.
ويقول ضياء أبو طعام إنّ هذه التجربة جعلت «معنى المقاومة الحقيقي، يتجسّد تجسّداً في رأسي وقناعاتي. وقد تفاجأت كثيراً بما رأيته عن قرب، مع أني أعمل في قناة للمقاومة إلا أن معرفة المقاومين عن كثب تختلف كثيراً عن الرصد من بعيد». الهدف من فيلم «وهم صائمون» إذاً هو الدخول إلى مختبر المقاومة، والتعرّف إليها بشكلها العفوي.. في هذا الفيديو سيكون المشاهد أمام وثائقي يحكي كيف تنتج «المقاومة إنساناً وليس سلاحاً».
«وهم صائمون» انتاج قناة «المنار»
More...
Description:
ليس السلاح ما صنع المقاومة، بل الإنسان فيها». هذا ما خرج به ضياء أبو طعام، بعد يوم أمضاه برفقة المقاومين، في مواقعهم السريّة، والمخفيّة عن العيون. في شريط وثائقي بعنوان «وهم صائمون»، تعرضه «المنار» عند العاشرة والنصف مساء غد، يصوّر يوميات صيام المقاومين على الجبهة، وخلف المدافع. ويعرض العمل جزءاً من حياة هؤلاء المقاتلين، (مع إخفاء الوجوه)، بكثير من الخفر وبصورة خالية من الاستعراض.
وكانت الفكرة الأساسية من الفيلم تمضية يوم كامل مع المقاومين في شهر رمضان، وفي موقع حقيقي، «لأننا تعوّدنا على رؤية المقاومة بأشكال مموّهة، ودائماً ما تكون مقرونة بالسلاح والصواريخ، لكن هناك جوانب أخرى لا يراها أحد عنهم، فحاولنا أن نعكس أشياء منها»، يقول أبو طعام. أمضى الصحافي مع المقاومين ساعات طويلة، بين تصوير وحديث وتأمّل. «حبكة الفيلم كلّها تقوم على تصوير المقاومين، والخروج بصورة لهم لم يرها أحد من قبل. وينقل الفيلم للمشاهد كيف ينامون وكيف يحضّرون إفطارهم وكيف يصلّون، وكيف يمضون الشهر الكريم على الجبهة، بعيداً عن عائلاتهم». وبحسب الفيلم، يبدأ يوم المقاومين في شهر الصوم فجراً، ثمّ ينهون مهامهم التي تحتاج إلى جهد كبير قبل الظهر، ليتابعوا مهام أخرى إلى آخر النهار، وأحياناً في الليل.. يحتفظون بنضارة وجوههم، ورغم ان إفطارهم يقوم على طعام بسيط جداً.
يخبرنا أبو طعام أنّ التحضيرات التي سبقت تصوير الفيلم، «تطلّبت الكثير من الوقت. لأننا كنا نحتاج للحصول على أذونات كثيرة، قبل التنفيذ». وأثناء التصوير، كان المكان مبهماً بالنسبة للفريق، ولم تتم معاينته من قبل، بل ارتكزت التحضيرات المسبقة على شرح شفهي قدّمه أحد عناصر المقاومة، رافقهم لاحقاً أثناء التصوير.
ويقول ضياء أبو طعام إنّ هذه التجربة جعلت «معنى المقاومة الحقيقي، يتجسّد تجسّداً في رأسي وقناعاتي. وقد تفاجأت كثيراً بما رأيته عن قرب، مع أني أعمل في قناة للمقاومة إلا أن معرفة المقاومين عن كثب تختلف كثيراً عن الرصد من بعيد». الهدف من فيلم «وهم صائمون» إذاً هو الدخول إلى مختبر المقاومة، والتعرّف إليها بشكلها العفوي.. في هذا الفيديو سيكون المشاهد أمام وثائقي يحكي كيف تنتج «المقاومة إنساناً وليس سلاحاً».
«وهم صائمون» انتاج قناة «المنار»
12:14
|
کتاب آزادی معنوی | نفس پر تسلط کے مراحل (1) | Urdu
اس درس میں پہلے قرب خداوندی کی بحث کو مکمل کیا گیا ہے اس کے بعد اس نکتے کو بیان کیا ہے کہ نفس پر تسلط کے مختلف...
اس درس میں پہلے قرب خداوندی کی بحث کو مکمل کیا گیا ہے اس کے بعد اس نکتے کو بیان کیا ہے کہ نفس پر تسلط کے مختلف مراحل ہیں ۔
حجۃ الاسلام سجاد حسین آہیر
More...
Description:
اس درس میں پہلے قرب خداوندی کی بحث کو مکمل کیا گیا ہے اس کے بعد اس نکتے کو بیان کیا ہے کہ نفس پر تسلط کے مختلف مراحل ہیں ۔
حجۃ الاسلام سجاد حسین آہیر
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
kitab,
azaadi,
manwi,
nafs,
tasalut,
marahil,
qurb,
khudawandi,
hujjatul,
islam,
sajjad,
hussain,
aheer,
3:40
|
[Clip] Khuda Say Nazdeeq Ya Dour Honay Ke Nishani | H.I Syed Ali Murtaza Zaidi - Urdu
Clip
Topic: Khuda Say Nazdeeq Ya Dour Honay Ke Nishani
موضوع: خدا سے نزدیک یا دور ہونے کی نشانی
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ الاسلام...
Clip
Topic: Khuda Say Nazdeeq Ya Dour Honay Ke Nishani
موضوع: خدا سے نزدیک یا دور ہونے کی نشانی
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ الاسلام سید مرتضی زیدی
More...
Description:
Clip
Topic: Khuda Say Nazdeeq Ya Dour Honay Ke Nishani
موضوع: خدا سے نزدیک یا دور ہونے کی نشانی
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ الاسلام سید مرتضی زیدی
16:37
|
کتاب آزادی معنوی | توبہ، قرب خدا کی طرف پہلا قدم | Urdu
اس درس میں توبہ کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے اس نکتے کو بیان کیا کہ توبہ ایک رد عمل کا نام ہے۔ مزید تفصیل درس میں...
اس درس میں توبہ کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے اس نکتے کو بیان کیا کہ توبہ ایک رد عمل کا نام ہے۔ مزید تفصیل درس میں ملاحظہ فرمائیں
حجۃ الاسلام سجاد حسین آہیر
More...
Description:
اس درس میں توبہ کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے اس نکتے کو بیان کیا کہ توبہ ایک رد عمل کا نام ہے۔ مزید تفصیل درس میں ملاحظہ فرمائیں
حجۃ الاسلام سجاد حسین آہیر
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
kitab,
azaadi,
manwi,
toba,
qurb,
khuda,
qadam,
haqeeqat,
hujjatul,
islam,
sajjad,
husayn,
aheer,
4:54
|
Khuda Se Mohabbat | Allama Raja Nasir Abbas Jafri | Urdu
اے خدا جس نے تیری محبت کی مٹھاس کو چکھ لیا پھر۔۔ اے خدا تیرے قرب کی شراب طہور کس قدر لذت بخش ہے خدایا تیری محبت...
اے خدا جس نے تیری محبت کی مٹھاس کو چکھ لیا پھر۔۔ اے خدا تیرے قرب کی شراب طہور کس قدر لذت بخش ہے خدایا تیری محبت کی غذا کس قدر لذیذ ہے ۔۔۔ اس دل نے محبت کرنی ...
More...
Description:
اے خدا جس نے تیری محبت کی مٹھاس کو چکھ لیا پھر۔۔ اے خدا تیرے قرب کی شراب طہور کس قدر لذت بخش ہے خدایا تیری محبت کی غذا کس قدر لذیذ ہے ۔۔۔ اس دل نے محبت کرنی ...
4:34
|
ماں سے بھی زیادہ مہربان ترین | استاد علی رضا پناہیان | Farsi Sub Urdu
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ...
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ عِیالی فَأحَبُّهُم الَی ألْطَفُهُمْ بِهِمْ وَ أسْعاهُمْ فی حَوائِجِهِم۔’’خدا عزوجل نے فرمایا ہے: لوگ میرے اہل و عیال ہیں پس میرے نزدیک محبوب ترین وہ ہے جو اُن کے ساتھ مہربان تر اور اُن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہو‘‘۔(امام جعفر صادق علیہ السلام، الکافی، ص 199، ح 10)
خداوندِ متعال ہم سے ماں کی نسبت ستر گنا زیادہ محبت کرتا ہے۔ خداوندِ متعال چاہتا ہے کہ ہمارے سارے کام اُس کی خوشنودی کے لیے ہوں، اُس کا قرب حاصل کرنے کے لیے ہوں۔ خداوندِ متعال کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ اُس کے بندے اُسے چھوڑ کر کسی اور کی طرف متوجہ ہوں۔ جب خداوندِ مہربان ہم سے اتنی محبت کرتا ہے تو ہم کیوں پریشان ہوتے ہیں؟ ہم کیوں بے قرار ہوتے ہیں؟ کیوں ہماری زندگی میں بے چینی اور غیروں کی طرف ہماری نظریں ہوتی ہیں؟ درحقیقت ہم زبانی خدا کے ہونے کا اقرار تو کرتے ہیں لیکن قلبی طور پر ہم خدا سے اُس طرح وابستہ نہیں ہیں جس طرح سے وہ چاہتا ہے۔
اِس خوبصورت موضوع پر معروف خطیب حجت الاسلام علی رضا پناہیان کی گفتگو سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ماں #دل #خدا_کا_مظہر #مضبوط #نرم #ہمسائے #کیک #نازک #دل_پریشان #خدائے_مہربان #پیغمبر_اکرم #شکوہ #امام_حسین #سکون #برکت
More...
Description:
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ عِیالی فَأحَبُّهُم الَی ألْطَفُهُمْ بِهِمْ وَ أسْعاهُمْ فی حَوائِجِهِم۔’’خدا عزوجل نے فرمایا ہے: لوگ میرے اہل و عیال ہیں پس میرے نزدیک محبوب ترین وہ ہے جو اُن کے ساتھ مہربان تر اور اُن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہو‘‘۔(امام جعفر صادق علیہ السلام، الکافی، ص 199، ح 10)
خداوندِ متعال ہم سے ماں کی نسبت ستر گنا زیادہ محبت کرتا ہے۔ خداوندِ متعال چاہتا ہے کہ ہمارے سارے کام اُس کی خوشنودی کے لیے ہوں، اُس کا قرب حاصل کرنے کے لیے ہوں۔ خداوندِ متعال کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ اُس کے بندے اُسے چھوڑ کر کسی اور کی طرف متوجہ ہوں۔ جب خداوندِ مہربان ہم سے اتنی محبت کرتا ہے تو ہم کیوں پریشان ہوتے ہیں؟ ہم کیوں بے قرار ہوتے ہیں؟ کیوں ہماری زندگی میں بے چینی اور غیروں کی طرف ہماری نظریں ہوتی ہیں؟ درحقیقت ہم زبانی خدا کے ہونے کا اقرار تو کرتے ہیں لیکن قلبی طور پر ہم خدا سے اُس طرح وابستہ نہیں ہیں جس طرح سے وہ چاہتا ہے۔
اِس خوبصورت موضوع پر معروف خطیب حجت الاسلام علی رضا پناہیان کی گفتگو سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ماں #دل #خدا_کا_مظہر #مضبوط #نرم #ہمسائے #کیک #نازک #دل_پریشان #خدائے_مہربان #پیغمبر_اکرم #شکوہ #امام_حسین #سکون #برکت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
maa,
meherban,
ustad
alireza
panahiyan,
mehboobtareen,
zarooriyat,
mohabbat,
khushnudi,
qurb,
pasand,
pareshan,
zindagi,
bechaini,
iqrar,
qalbi,
wabasta,
dil,
mazboot,
narm,
payghambar,
shikwa,
imam
husain,
sukoon,
barkat,
1:45
|
قاسم سلیمانیؒ کے خون کی قدر و ارزش | ڈاکٹر حسن عباسی | Farsi Sub Urdu
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ۔...
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ۔ ’’اور لوگوں میں وہ بھی ہیں جو اپنے نفس کو مرضی پروردگار کے لئے بیچ ڈالتے ہیں اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے۔‘‘ (سورہ بقرہ آیہ، 207)
خدا کی قسم اگر آج ہمارے پاس کربلا کا رول ماڈل موجود نہیں ہوتا تو حقیقی اسلام صدیوں پہلے ہی دفن ہو جاتا اور اسلام کے نام پر ایک بھیانک اور مسخ شدہ شکل موجود ہوتی لیکن یہ خداوندِ متعال کا وعدہ تھا کہ وہ اپنے دین کو تا قیامت محفوظ رکھے گا اُن پاک و پاکیزہ ہستیوں کے وسیلے سے جنہوں نے اپنے نفس کو اور اپنے پورے وجود کو خدا وندِ متعال کے قرب و رضا کے لیے بیچ ڈالا اور اُن کا خریدار خود خداوندِ متعال قرار پایا۔
امام حسین علیہ السلام کے حقیقی پیروکار، مکتبِ عاشورہ کے تربیت یافتہ افراد تا قیامت زمانے کے فرعونوں، نمرودوں اور یزیدوں سے ٹکراتے رہیں گے اور اسلام کی نجات بخش تعلیمات اور اقدار کی حفاظت کرتے رہیں گے۔
معروف ریسرچ اسکالر ڈاکٹر حسن عباسی کے بیانات سے مستفید ہونے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #قاسم_سلیمانی #مجمع #بے_مثال #اربعین #مشی #پیادہ_روی #سوگ #تابوت #علامہ_طباطبائی #بہا #قیمت
More...
Description:
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ۔ ’’اور لوگوں میں وہ بھی ہیں جو اپنے نفس کو مرضی پروردگار کے لئے بیچ ڈالتے ہیں اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے۔‘‘ (سورہ بقرہ آیہ، 207)
خدا کی قسم اگر آج ہمارے پاس کربلا کا رول ماڈل موجود نہیں ہوتا تو حقیقی اسلام صدیوں پہلے ہی دفن ہو جاتا اور اسلام کے نام پر ایک بھیانک اور مسخ شدہ شکل موجود ہوتی لیکن یہ خداوندِ متعال کا وعدہ تھا کہ وہ اپنے دین کو تا قیامت محفوظ رکھے گا اُن پاک و پاکیزہ ہستیوں کے وسیلے سے جنہوں نے اپنے نفس کو اور اپنے پورے وجود کو خدا وندِ متعال کے قرب و رضا کے لیے بیچ ڈالا اور اُن کا خریدار خود خداوندِ متعال قرار پایا۔
امام حسین علیہ السلام کے حقیقی پیروکار، مکتبِ عاشورہ کے تربیت یافتہ افراد تا قیامت زمانے کے فرعونوں، نمرودوں اور یزیدوں سے ٹکراتے رہیں گے اور اسلام کی نجات بخش تعلیمات اور اقدار کی حفاظت کرتے رہیں گے۔
معروف ریسرچ اسکالر ڈاکٹر حسن عباسی کے بیانات سے مستفید ہونے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #قاسم_سلیمانی #مجمع #بے_مثال #اربعین #مشی #پیادہ_روی #سوگ #تابوت #علامہ_طباطبائی #بہا #قیمت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
qasim
soleimani,
khoon,
qadr,
arzish,
doctor,
hasan
abbasi,
khuda,
karbala,
role
model,
haqeeqi
islam,
islam,
maskh,
shakl,
wada,
qayamat,
mehfooz,
pak,
pakiza,
hasti,
nafs,
qurb,
reza,
imam
husain,
pairokar,
maktabe
ashura,
tarbiyat
yafta,
firaun,
namrood,
shaytan,
yazid,
najatbakhsh,
taleemat,
arbaeen,
mashi,
allama
tabatabai,
10:37
|
حج کا پیغام (2021) | رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای | Urdu
حج، امت مسلمہ کی وحدت اور عظمت
عظیم عبادات میں سے ایک عبادت، بیتِ الہی میں حج بجا لانے کی عبادت ہے، کیا اس...
حج، امت مسلمہ کی وحدت اور عظمت
عظیم عبادات میں سے ایک عبادت، بیتِ الہی میں حج بجا لانے کی عبادت ہے، کیا اس سال یہ عظیم عبادت انسانوں کو: نصیب ہوئی یا نہیں؟ رہبر معظم اس سلسلے میں فرماتے ہیں کہ
جس عبادت سے انسان کو معنویت کا عروج ملتا تھا، گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی اس نے فراق کے غم سے غمزدہ کر دیا ہے۔ یہ حقیقت میں انسان کے امتحانات میں سے ایک امتحان ہے۔
یہ عظیم عبادت ایک طرف سے انسان کو قربِ الہیٰ کی منزل عطا کرتی ہے تو دوسری جانب سے دنیا کے تمام انسانوں کو ان کی مختلف ثقافتوں کے باوجود، وحدت کے رنگ میں رنگ دیتی ہے اور وہ ایک ہی لباس میں ذات الہیٰ کی بارگاہ میں امتِ واحدہ بن کر تسلیم ہوتے ہیں۔ اور اسی امتِ مسلمہ کی شان اور عظمت کو بھی عیان کرتی ہے۔
گرچہ یہ حج ابھی نصیب نہیں، لیکن وہ مناسک اور دعائیں موجود ہیں جو انسان کی معنویت کو اپنی عروج پر پہنچا سکتی ہیں اور اسی کے ساتھ ہمیں چاہیے کہ اسلام دشمن طاقتوں اور عناصر سے ہمیشہ مقاومت کرتے رہیں۔ اسلام کے مجاہدین کی نصرت، خدا کا سچا وعدہ ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #حج #پیغام_حج #اسلام #مکہ
More...
Description:
حج، امت مسلمہ کی وحدت اور عظمت
عظیم عبادات میں سے ایک عبادت، بیتِ الہی میں حج بجا لانے کی عبادت ہے، کیا اس سال یہ عظیم عبادت انسانوں کو: نصیب ہوئی یا نہیں؟ رہبر معظم اس سلسلے میں فرماتے ہیں کہ
جس عبادت سے انسان کو معنویت کا عروج ملتا تھا، گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی اس نے فراق کے غم سے غمزدہ کر دیا ہے۔ یہ حقیقت میں انسان کے امتحانات میں سے ایک امتحان ہے۔
یہ عظیم عبادت ایک طرف سے انسان کو قربِ الہیٰ کی منزل عطا کرتی ہے تو دوسری جانب سے دنیا کے تمام انسانوں کو ان کی مختلف ثقافتوں کے باوجود، وحدت کے رنگ میں رنگ دیتی ہے اور وہ ایک ہی لباس میں ذات الہیٰ کی بارگاہ میں امتِ واحدہ بن کر تسلیم ہوتے ہیں۔ اور اسی امتِ مسلمہ کی شان اور عظمت کو بھی عیان کرتی ہے۔
گرچہ یہ حج ابھی نصیب نہیں، لیکن وہ مناسک اور دعائیں موجود ہیں جو انسان کی معنویت کو اپنی عروج پر پہنچا سکتی ہیں اور اسی کے ساتھ ہمیں چاہیے کہ اسلام دشمن طاقتوں اور عناصر سے ہمیشہ مقاومت کرتے رہیں۔ اسلام کے مجاہدین کی نصرت، خدا کا سچا وعدہ ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #حج #پیغام_حج #اسلام #مکہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hajj,
paygham,
rahbar,
imam
khamenei,
ommat,
muslem,
musalman,
islam,
wahdat,
eazemat,
ebadat,
insan,
euroj,
feraq,
haqiqat,
emtehan,
donya,
wahdat,
dua,
mujahed,
Makkah,
3:44
|
امام حسینؑ کی مجلسوں کے آداب | حجۃالسلام والمسلمین استاد مسعود عالی | Farsi Sub Urdu
عزاداری سیدالشہداءؑ بہت ہی اہمیت کی حامل ہے، جس نے آج تک حقیقی اسلام کی آبیاری کی ہے، اور امام حسینؑ کے مکتب...
عزاداری سیدالشہداءؑ بہت ہی اہمیت کی حامل ہے، جس نے آج تک حقیقی اسلام کی آبیاری کی ہے، اور امام حسینؑ کے مکتب کو زندہ رکھا ہے۔
جب بھی محرم کا مہینہ شروع ہوتا ہے ہر عزادار کی کیفیت بھی بدل جاتی ہے، کیونکہ عزاداری کے آداب میں سے ہے کہ کالا لباس پہنا جائے اور اپنی گلی اور شہر کو کالے پرچموں سے بھر دیا جائے۔ تاکہ ہماری نسل اور اولاد بھی سیکھے کہ یہ دن، دوسرے دنوں کی طرح نہیں ہیں۔ یہ اس عزاداری کے ظاہری آداب ہیں۔
لیکن عزاداری کا باطنی ادب یہ ہے کہ یہ عزاداری، انسان کی روحانی زندگی کے لئے سیر و سلوک کی مکمل ایک راہ ہے۔ معصومینؑ کی اس عزاداری پر خاص نگاہ ہوتی ہے۔
لہذا ہمیں چاہیے کہ جہاں اس عزاداری کے ظاہری آداب کی رعایت کریں وہاں اس کے ان باطنی آداب کی طرف بھی توجہ کریں اور اسی کے ذریعے اپنے انسانی کمال اور خدا کا قرب حاصل کریں۔
اسی سلسلے میں تفصیلی گفتگو اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#عزاداری #اہمیت #حقیقی #اسلام #آبیاری #مکتب #امام #حسین #محرم #کیفیت #پرچموں #نسل #سیکھے #آداب #روحانی #سلوک
More...
Description:
عزاداری سیدالشہداءؑ بہت ہی اہمیت کی حامل ہے، جس نے آج تک حقیقی اسلام کی آبیاری کی ہے، اور امام حسینؑ کے مکتب کو زندہ رکھا ہے۔
جب بھی محرم کا مہینہ شروع ہوتا ہے ہر عزادار کی کیفیت بھی بدل جاتی ہے، کیونکہ عزاداری کے آداب میں سے ہے کہ کالا لباس پہنا جائے اور اپنی گلی اور شہر کو کالے پرچموں سے بھر دیا جائے۔ تاکہ ہماری نسل اور اولاد بھی سیکھے کہ یہ دن، دوسرے دنوں کی طرح نہیں ہیں۔ یہ اس عزاداری کے ظاہری آداب ہیں۔
لیکن عزاداری کا باطنی ادب یہ ہے کہ یہ عزاداری، انسان کی روحانی زندگی کے لئے سیر و سلوک کی مکمل ایک راہ ہے۔ معصومینؑ کی اس عزاداری پر خاص نگاہ ہوتی ہے۔
لہذا ہمیں چاہیے کہ جہاں اس عزاداری کے ظاہری آداب کی رعایت کریں وہاں اس کے ان باطنی آداب کی طرف بھی توجہ کریں اور اسی کے ذریعے اپنے انسانی کمال اور خدا کا قرب حاصل کریں۔
اسی سلسلے میں تفصیلی گفتگو اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#عزاداری #اہمیت #حقیقی #اسلام #آبیاری #مکتب #امام #حسین #محرم #کیفیت #پرچموں #نسل #سیکھے #آداب #روحانی #سلوک
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
husayen,
majles,
adab,
ostad
maseod
eali,
haqiqat,
islam,
maktab,
muharram,
eazadar,
insan,
rohani,
zendegi,
musalman,
muslem,
solok,
nasl,
parcham,