7:37
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 01] Paighaam-e-Ashura - پیغام عاشورا - Urdu
مقام عبرت سلسلہ
موضوع: پیغام عاشورا
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ...
مقام عبرت سلسلہ
موضوع: پیغام عاشورا
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
1/10
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
موضوع: پیغام عاشورا
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
1/10
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
5:46
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 02] Ulma-e-Soo - عُلمائے سُوء - Urdu
مقام عبرت سلسلہ
2/10
موضوع: عُلمائے سُوء
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از...
مقام عبرت سلسلہ
2/10
موضوع: عُلمائے سُوء
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
2/10
موضوع: عُلمائے سُوء
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
8:13
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 03] Elahi Aazmaesh - الھی آزمائش - Urdu
مقام عبرت سلسلہ
3/10
موضوع: الھی آزمائش
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ...
مقام عبرت سلسلہ
3/10
موضوع: الھی آزمائش
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
3/10
موضوع: الھی آزمائش
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
11:12
|
[Maqam-e-Ibrat مقام عبرت 04] Muqabila Krain ya Farar - مقابلہ کریں یا فرار کریں - Urdu
مقام عبرت سلسلہ
4/10
موضوع: مقابلہ کریں یا فرار کریں
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و...
مقام عبرت سلسلہ
4/10
موضوع: مقابلہ کریں یا فرار کریں
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
4/10
موضوع: مقابلہ کریں یا فرار کریں
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
4:39
|
آغازِ انتقام اور دشمن کے مورچوں میں کھلبلی! | ترانہ | Farsi Sub Urdu
انسانیت دشمن دنیا کی شیطانی طاقتیں بالخصوص شیطانوں کا سرغنہ امریکہ اور اس کے نمک خوار غلاموں کے زوال کے دن کا...
انسانیت دشمن دنیا کی شیطانی طاقتیں بالخصوص شیطانوں کا سرغنہ امریکہ اور اس کے نمک خوار غلاموں کے زوال کے دن کا آغاز خطے میں اسلامی انقلاب کے ظہور سے ہی ہو چکا تھا. مکر، حیلے، فریب اور دجالی میڈیا کے ذریعے دنیا کی کمزور اقوام اور ممالک بالخصوص اسلامی دنیا کو خوفزدہ کیا ہوا تھا لیکن امریکی اڈوں پر مقاومتی محاذ کے حملوں بالخصوص امریکہ کے سب سے بڑے شیطانی اڈے عین الاسد پر سپاہ پاسداران انقلاب کے میزائل حملے اور تباہی نے ان کے رہے سہے بھرم اور رعب کا بھی خاتمہ کر دیا ہے۔ آج انقلاب اسلامی اور مقاومتی محاذ شیطانی طاقتوں اور ان کے چیلوں کے لیے وحشتناک خواب بن چکے ہیں۔
اس بارے میں خوبصورت ترانہ ردو سبٹائیٹل کے ساتھ سننے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #آغاز_انتقام #دشمن_کے_مورچوں_میں_کھلبلی #ترانہ #ڈراونے_لمحات #ڈراونے_خواب #قدم_بڑھاتی_حقیقت_کی_صدا #تازہ_خون #جوش #جنگ_کے_نقارے
More...
Description:
انسانیت دشمن دنیا کی شیطانی طاقتیں بالخصوص شیطانوں کا سرغنہ امریکہ اور اس کے نمک خوار غلاموں کے زوال کے دن کا آغاز خطے میں اسلامی انقلاب کے ظہور سے ہی ہو چکا تھا. مکر، حیلے، فریب اور دجالی میڈیا کے ذریعے دنیا کی کمزور اقوام اور ممالک بالخصوص اسلامی دنیا کو خوفزدہ کیا ہوا تھا لیکن امریکی اڈوں پر مقاومتی محاذ کے حملوں بالخصوص امریکہ کے سب سے بڑے شیطانی اڈے عین الاسد پر سپاہ پاسداران انقلاب کے میزائل حملے اور تباہی نے ان کے رہے سہے بھرم اور رعب کا بھی خاتمہ کر دیا ہے۔ آج انقلاب اسلامی اور مقاومتی محاذ شیطانی طاقتوں اور ان کے چیلوں کے لیے وحشتناک خواب بن چکے ہیں۔
اس بارے میں خوبصورت ترانہ ردو سبٹائیٹل کے ساتھ سننے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #آغاز_انتقام #دشمن_کے_مورچوں_میں_کھلبلی #ترانہ #ڈراونے_لمحات #ڈراونے_خواب #قدم_بڑھاتی_حقیقت_کی_صدا #تازہ_خون #جوش #جنگ_کے_نقارے
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
inteqam,
aghaz
inteqam,
dushman,
tarana,
khon,
josh,
dunya,
wahshatnak,
shaytan,
haqiqat,
enghlab,
jang,
enghlab
islami,
islamic,
2:26
|
افراتفری کا جال | امام خامنہ ای حفظہ اللہ | Farsi Sub Urdu
وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّـهُ ۖ وَاللَّـهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ۔ ’’اور یہودیوں نے عیسٰی علیہ السّلام سے...
وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّـهُ ۖ وَاللَّـهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ۔ ’’اور یہودیوں نے عیسٰی علیہ السّلام سے مکاری کی تو اللہ نے بھی جوابی تدبیر کی اور خدا بہترین تدبیر کرنے والا ہے‘‘ (سورہ آلِ عمران، آیہ، 54)
دنیا کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والی عَالَمی شیطانی طاقتیں، بالخصوص امریکہ یہ چاہتا ہے کہ اسلامی ممالک خاص طور پر وہ ممالک جہاں سے اُس کے خلاف زبانی اور عملی طور پر مزاحمت کے خطرات لاحق ہیں ایسے ممالک میں ہمیشہ عدم استحکام اور افراتفری کی صورتحال قائم رہے تاکہ وہ اپنے شوم عزائم تک پہنچ سکے؛ بالخصوص انقلابِ اسلامی ایران اور اُس کے اتحادی ممالک کے خلاف شب و روز سازشوں میں مصروف عمل ہے۔ لیکن خدا وندِ متعال کے خاص لطف و کرم اور مؤمن جوانوں کی مقاومت کے سبب اُس کی تمام چالیں ناکام اور دشمن نامراد ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ بقول شاعر: لو! آپ اپنے دام میں صیّاد آگیا۔
اِس موضوع پر ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #امریکہ #مفادات #عدم_استحکام #امریکی_تھنک_ٹینک #امریکن_انٹر_پرائز_انسٹیٹیوٹ #فتنہ #داعش
More...
Description:
وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّـهُ ۖ وَاللَّـهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ۔ ’’اور یہودیوں نے عیسٰی علیہ السّلام سے مکاری کی تو اللہ نے بھی جوابی تدبیر کی اور خدا بہترین تدبیر کرنے والا ہے‘‘ (سورہ آلِ عمران، آیہ، 54)
دنیا کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والی عَالَمی شیطانی طاقتیں، بالخصوص امریکہ یہ چاہتا ہے کہ اسلامی ممالک خاص طور پر وہ ممالک جہاں سے اُس کے خلاف زبانی اور عملی طور پر مزاحمت کے خطرات لاحق ہیں ایسے ممالک میں ہمیشہ عدم استحکام اور افراتفری کی صورتحال قائم رہے تاکہ وہ اپنے شوم عزائم تک پہنچ سکے؛ بالخصوص انقلابِ اسلامی ایران اور اُس کے اتحادی ممالک کے خلاف شب و روز سازشوں میں مصروف عمل ہے۔ لیکن خدا وندِ متعال کے خاص لطف و کرم اور مؤمن جوانوں کی مقاومت کے سبب اُس کی تمام چالیں ناکام اور دشمن نامراد ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ بقول شاعر: لو! آپ اپنے دام میں صیّاد آگیا۔
اِس موضوع پر ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #امریکہ #مفادات #عدم_استحکام #امریکی_تھنک_ٹینک #امریکن_انٹر_پرائز_انسٹیٹیوٹ #فتنہ #داعش
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
afratafri,
jaal,
wali
amre
muslemeen,
sayyid
ali
khamenei,
yahoodi,
isa,
makkari,
tadbeer,
khuda,
dunya,
tabahi,
amrika,
shaytani
taaqatein,
islami
mamalik,
amali
karvahi,
zabani
karvahi,
khatra,
istehkam,
shoom
azaem,
inqelab
e
islami,
iran,
ittehad,
lutf
o
karam,
momin
jawan,
muqawemat,
dushman,
sayyad,
1:47
|
تمام ممالک کے لیے درس آموز سبق | ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ | Farsi Sub Urdu
دنیا کے وہ ممالک بالخصوص اسلامی ممالک جو امریکہ اور مغربی طاقتوں کی آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور ان سے امیدیں...
دنیا کے وہ ممالک بالخصوص اسلامی ممالک جو امریکہ اور مغربی طاقتوں کی آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور ان سے امیدیں باندھے ہوئے ہیں، انہیں اب یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یہ مغربی طاقتیں بالخصوص شیطان اکبر امریکہ قابل اعتماد نہیں ہیں، دنیا کی یہ بڑی طاقتیں اپنے مفادات کے لیے ممالک کا استحصال کرتی ہیں اور آخر میں انہیں اور ان کی عوام کو تن و تنہا چھوڑ کر تماشہ دیکھتی ہیں۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کی ہے جہاں 20 سال تعمیر و ترقی اور جمہوریت کے نام پر تباہی پھیلانے، جرائم اور منشیات کی ترویج کے بعد انہیں ان کے حال پر چھوڑ کر امریکی فرار ہوگئے.
اس موضوع پر ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #درس_آموز_سبق #امریکی_فوج #ہتھیار #افغانستان #طالبان #سرنگون #جرائم #منشیات #قتل
More...
Description:
دنیا کے وہ ممالک بالخصوص اسلامی ممالک جو امریکہ اور مغربی طاقتوں کی آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور ان سے امیدیں باندھے ہوئے ہیں، انہیں اب یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یہ مغربی طاقتیں بالخصوص شیطان اکبر امریکہ قابل اعتماد نہیں ہیں، دنیا کی یہ بڑی طاقتیں اپنے مفادات کے لیے ممالک کا استحصال کرتی ہیں اور آخر میں انہیں اور ان کی عوام کو تن و تنہا چھوڑ کر تماشہ دیکھتی ہیں۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کی ہے جہاں 20 سال تعمیر و ترقی اور جمہوریت کے نام پر تباہی پھیلانے، جرائم اور منشیات کی ترویج کے بعد انہیں ان کے حال پر چھوڑ کر امریکی فرار ہوگئے.
اس موضوع پر ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #درس_آموز_سبق #امریکی_فوج #ہتھیار #افغانستان #طالبان #سرنگون #جرائم #منشیات #قتل
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
mamalek,
dars,
sabaq,
imam,
imam
khamenei,
islam,
America,
shaytan,
aetemad,
Afghanistan,
taleban,
1:57
|
استکبارِ جہانی سے دو بدو جنگ کی آرزو | شہید مہدی زین الدین | Farsi Sub Urdu
دنیا کے امن و امان اور خوشحالی کو تہہ و بالا کرنے والی دنیا کی شیطانی طاقتیں، اقتدار اور طاقت کے حصول کی ہوا...
دنیا کے امن و امان اور خوشحالی کو تہہ و بالا کرنے والی دنیا کی شیطانی طاقتیں، اقتدار اور طاقت کے حصول کی ہوا و ہوس میں دنیا میں جنگ، قتل و غارت گری اور تباہی کی ذمہ دار ہیں. انسانی اقدار کی پامالی اور دنیا میں ظلم و بربریت کے فروغ میں دنیا کی ان شیطانی طاقتوں کا بنیادی کردار رہا ہے.
ایسی شیطانی طاقتوں سے مبارزہ اور ان کے مقابل استقامت دکھلانے کی فکر عصر حاضر میں مکتب عاشورہ کے پیروکاروں نے دنیا کو عطا کی. مکتب عاشورہ کے یہ شاگرد اسلامی انقلاب کے زیر سایہ آج بھی دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ کے مقابل سینہ سپر ہیں.
دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور اسرائیل سے دوبدو مقابلے کی آرزو کے اظہار اور بیان سننے کے لیے سپہ سالار شہید مہدی زین الدین کی اس یادگار ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_زین_الدین #افتخار #مجاہدین #گریبان #استکبار_جہانی #امریکہ #اسرائیل #افسانوی #کھو_کھلی_طاقت
More...
Description:
دنیا کے امن و امان اور خوشحالی کو تہہ و بالا کرنے والی دنیا کی شیطانی طاقتیں، اقتدار اور طاقت کے حصول کی ہوا و ہوس میں دنیا میں جنگ، قتل و غارت گری اور تباہی کی ذمہ دار ہیں. انسانی اقدار کی پامالی اور دنیا میں ظلم و بربریت کے فروغ میں دنیا کی ان شیطانی طاقتوں کا بنیادی کردار رہا ہے.
ایسی شیطانی طاقتوں سے مبارزہ اور ان کے مقابل استقامت دکھلانے کی فکر عصر حاضر میں مکتب عاشورہ کے پیروکاروں نے دنیا کو عطا کی. مکتب عاشورہ کے یہ شاگرد اسلامی انقلاب کے زیر سایہ آج بھی دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ کے مقابل سینہ سپر ہیں.
دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور اسرائیل سے دوبدو مقابلے کی آرزو کے اظہار اور بیان سننے کے لیے سپہ سالار شہید مہدی زین الدین کی اس یادگار ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_زین_الدین #افتخار #مجاہدین #گریبان #استکبار_جہانی #امریکہ #اسرائیل #افسانوی #کھو_کھلی_طاقت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
America,
Imam,
Imam
Khamenei,
Islam,
Islami
jumhuri,
enqelab,
enqelab
Islami,
shaheed,
shaheed
mehdi
zainudin,
esteqbar,
iran,
quds,
mulk,
sefarat,
45:01
|
پیام نورزی رہبر معظم انقلاب - Rahbar Noroz Message - Farwardin 1391 - Farsi
متن کامل پیام نوروزی مقام معظم رهبری:
\"تولید ملى و حمایت از کار و سرمایه ایرانى\" شعار امسال است...
متن کامل پیام نوروزی مقام معظم رهبری:
\"تولید ملى و حمایت از کار و سرمایه ایرانى\" شعار امسال است
خبرگزاری فارس: رهبر معظم انقلاب اسلامی شعار امسال را \"تولید ملى، حمایت از کار و سرمایه ایرانى\" عنوان کرده و بر حمایت از تولید ملی تأکید کردند.
به گزارش خبرگزاری فارس، متن کامل پیام مقام معظم رهبری به مناسبت آغاز سال 1391 هجری شمسی به شرح ذیل است:
بسماللّهالرّحمنالرّحیم
یا مقلّب القلوب و الأبصار یا مدبّر اللّیل و النّهار یا محوّل الحول و الأحوال حوّل حالنا الى احسن الحال.
اللّهمّ کن لولیّک الحجّة بن الحسن صلواتک علیه و على ءابائه فى هذه السّاعة و فى کلّ ساعة ولیّا و حافظا و قائدا و ناصرا و دلیلا و عینا حتّى تسکنه ارضک طوعا و تمتّعه فیها طویلا.
اللّهمّ اعطه فى نفسه و ذریّته و شیعته و رعیّته و خاصّته و عامّته و عدوّه و جمیع اهل الدّنیا ما تقرّ به عینه و تسرّ به نفسه.
تبریک عرض میکنم عید نوروز و فرا رسیدن سال نو را به همهى هممیهنان عزیز در سراسر کشور، و به همهى ایرانیانى که در هر نقطهاى از دنیا سکونت دارند، و به همهى ملتهائى که عید نوروز را گرامى میدارند؛ بالخصوص تبریک عرض میکنم به خانوادههاى عزیز شهیدان، به جانبازان، به خانوادههاشان، به همهى ایثارگران، به همهى فعالان عرصههاى مختلف. آرزو میکنم و دعا میکنم که خداوند متعال براى ملت ایران بهروزى، شادى، نشاط و دلِ خوش در این سال جدید مقدر بفرماید و بدخواهان این ملت را در اهدافشان، در تلاشهاشان انشاءاللّه ناکام کند.
سالى که گذشت - سال 90 - یکى از سالهاى پرحادثه در سطح جهان و در منطقه و در کشور ما بود. آنچه که در مجموع انسان مشاهده میکند، این است که این حوادث بر روى هم به سود ملت ایران و در راه کمک به هدفهاى آن، تمام شده است. آن کسانى که اهداف بدخواهانهاى دربارهى ملت ایران و ایران و ایرانى در سر میپرورانند، در کشورهاى غربى دچار مشکلات گوناگون هستند. در سطح منطقه، ملتهائى که جمهورى اسلامى از آنها همواره حمایت کرده است، به هدفهاى بزرگى دست پیدا کردهاند؛ دیکتاتورهائى به زیر کشیده شدند؛ قانونهاى اساسىِ مبتنى بر اسلام در کشورهائى تصویب شد؛ دشمن درجهى یک امت اسلامى و ملت ایران - یعنى رژیم صهیونیستى - در محاصره قرار گرفت. در داخل کشور، به معناى حقیقى کلمه، سال 90، سال بروز اقتدار ملت ایران بود. در جنبهى سیاسى، ملت ایران در این سال، چه در راهپیمائى بیست و دوى بهمن، چه در انتخابات دوازدهم اسفند، آنچنان حضورى از خود نشان داد و آنچنان شاخصى را براى اقتدار ملى در تاریخ منطقه ثبت کرد که نظیر آن را در گذشته کمتر داشتیم.
با وجود اینهمه دشمنى، اینهمه تبلیغات، اینهمه تهاجمهاى خصمانه و بدخواهانه، ملت ایران در طول این سال، با همهى وجود توانست حضور خود را در صحنه، نشاط خود را، آمادگى خود را در عرصههاى گوناگون علمى و اجتماعى و سیاسى و اقتصادى نشان بدهد و اثبات کند. بحمداللَّه سالى بود که با همهى سختىها، داراى دستاوردهاى بزرگى بود. همچنان که قبلاً عرض شده است، شرائط، شرائط بدر و خیبر بود؛ یعنى شرائط قبول چالشها و دشوارىها و غلبهى بر آنها.
همان طورى که اولِ سال گذشته اعلام شد، سال 90، سال جهاد اقتصادى بود. اگرچه هوشمندان و آگاهان میدانستند که این نام و این جهتگیرى و شعار براى سال 90 یک امر لازم است، اما بعد تلاشهاى دشمنان در این سال هم همین را اثبات کرد و نشان داد. دشمنان ما از اوائل سال، حرکت خصمانهى خودشان را در عرصهى اقتصادى نسبت به ملت ایران آغاز کردند؛ اما ملت ایران، مسئولین، آحاد مردم، دستگاههاى مختلف، با تدبیرهاى هوشمندانهاى توانستند با این تحریمها مقابله کنند و مواجههى آنها تا حدود زیادى توانست اثر این تحریمها را خنثى کند و حربهى دشمن را کُند کند. سال 90، سال فعالیتهاى بزرگ علمى بود؛ که من انشاءاللَّه در فرصت سخنرانى، برخى از پیشرفتهاى علمى و اقتصادى و تلاشهاى گوناگون را براى ملت عزیزمان شرح خواهم داد. سال 90 سالى بود پر چالش، و سالى بود پر نشاط، و سالى بود که ملت ایران به فضل الهى توانست بر چالشهاى موجود غلبه کند.
ما امسال سال دیگرى را در پیش داریم که به امید خدا و با توکل بر پروردگار، باز ملت ایران با فعالیت خود، با تلاش خود، با هوشمندى خود در این سال خواهد توانست پیشرفتهاى زیادى را براى خود به ارمغان بیاورد. به تشخیص من، بر طبق گزارشها و مشاورهى با افراد مطلع و آگاه، به این نتیجه میرسیم که عرصهى چالش مهم در همین سال جارى - که این سال، امروز و از این ساعت شروع میشود - عرصهى اقتصادى است. جهاد اقتصادى چیزى نیست که تمامشدنى باشد. مجاهدت اقتصادى، حضور جهادگونه در عرصههاى اقتصادى، براى ملت ایران یک ضرورت است.
من امسال تقسیم میکنم مسائل مربوط به جهاد اقتصادى را. یک بخش مهم از مسائل اقتصادى برمیگردد به مسئلهى تولید داخلى. اگر به توفیق الهى و با اراده و عزم راسخِ ملت و با تلاش مسئولان، ما بتوانیم مسئلهى تولید داخلى را، آنچنان که شایستهى آن است، رونق ببخشیم و پیش ببریم، بدون تردید بخش عمدهاى از تلاشهاى دشمن ناکام خواهد ماند. پس بخش مهمى از جهاد اقتصادى، مسئلهى تولید ملى است. اگر ملت ایران با همت خود، با عزم خود، با آگاهى و هوشمندى خود، با همراهى و کمک مسئولان، با برنامهریزىِ درست بتواند مشکل تولید داخلى را حل کند و در این میدان پیش برود، بدون تردید بر چالشهائى که دشمن آن را فراهم کرده است، غلبهى کامل و جدى پیدا خواهد کرد. بنابراین مسئلهى تولید ملى، مسئلهى مهمى است.
اگر ما توانستیم تولید داخلى را رونق ببخشیم، مسئلهى تورم حل خواهد شد؛ مسئلهى اشتغال حل خواهد شد؛ اقتصاد داخلى به معناى حقیقى کلمه استحکام پیدا خواهد کرد. اینجاست که دشمن با مشاهدهى این وضعیت، مأیوس و ناامید خواهد شد. وقتى دشمن مأیوس شد، تلاش دشمن، توطئهى دشمن، کید دشمن هم تمام خواهد شد.
بنابراین همهى مسئولین کشور، همهى دستاندرکاران عرصهى اقتصادى و همهى مردم عزیزمان را دعوت میکنم به این که امسال را سال رونق تولید داخلى قرار بدهند. بنابراین شعار امسال، «تولید ملى، حمایت از کار و سرمایهى ایرانى» است. ما باید بتوانیم از کارِ کارگر ایرانى حمایت کنیم؛ از سرمایهى سرمایهدار ایرانى حمایت کنیم؛ و این فقط با تقویت تولید ملى امکانپذیر خواهد شد. سهم دولت در این کار، پشتیبانى از تولیدات داخلىِ صنعتى و کشاورزى است. سهم سرمایهداران و کارگران، تقویت چرخهى تولید و اتقان در کار تولید است. و سهم مردم - که به نظر من از همهى اینها مهمتر است - مصرف تولیدات داخلى است. ما باید عادت کنیم، براى خودمان فرهنگ کنیم، براى خودمان یک فریضه بدانیم که هر کالائى که مشابه داخلى آن وجود دارد و تولید داخلى متوجه به آن است، آن کالا را از تولید داخلى مصرف کنیم و از مصرف تولیدات خارجى بجد پرهیز کنیم؛ در همهى زمینهها: زمینههاى مصارف روزمرّه و زمینههاى عمدهتر و مهمتر. بنابراین ما امیدوار هستیم که با این گرایش، با این جهتگیرى و رویکرد، ملت ایران در سال 91 هم بتواند بر توطئهى دشمنان، بر کید و مکر بدخواهان در زمینهى اقتصادى فائق بیاید.
از خداوند متعال درخواست میکنیم که ملت ایران را در این صحنه و در همهى صحنهها موفق و مؤید بدارد. روح امام بزرگوار را شاد و از ما راضى کند. ارواح طیبهى شهیدان عزیز ما را با اولیائشان محشور فرماید.
والسّلام علیکم و رحمةاللّه و برکاته
More...
Description:
متن کامل پیام نوروزی مقام معظم رهبری:
\"تولید ملى و حمایت از کار و سرمایه ایرانى\" شعار امسال است
خبرگزاری فارس: رهبر معظم انقلاب اسلامی شعار امسال را \"تولید ملى، حمایت از کار و سرمایه ایرانى\" عنوان کرده و بر حمایت از تولید ملی تأکید کردند.
به گزارش خبرگزاری فارس، متن کامل پیام مقام معظم رهبری به مناسبت آغاز سال 1391 هجری شمسی به شرح ذیل است:
بسماللّهالرّحمنالرّحیم
یا مقلّب القلوب و الأبصار یا مدبّر اللّیل و النّهار یا محوّل الحول و الأحوال حوّل حالنا الى احسن الحال.
اللّهمّ کن لولیّک الحجّة بن الحسن صلواتک علیه و على ءابائه فى هذه السّاعة و فى کلّ ساعة ولیّا و حافظا و قائدا و ناصرا و دلیلا و عینا حتّى تسکنه ارضک طوعا و تمتّعه فیها طویلا.
اللّهمّ اعطه فى نفسه و ذریّته و شیعته و رعیّته و خاصّته و عامّته و عدوّه و جمیع اهل الدّنیا ما تقرّ به عینه و تسرّ به نفسه.
تبریک عرض میکنم عید نوروز و فرا رسیدن سال نو را به همهى هممیهنان عزیز در سراسر کشور، و به همهى ایرانیانى که در هر نقطهاى از دنیا سکونت دارند، و به همهى ملتهائى که عید نوروز را گرامى میدارند؛ بالخصوص تبریک عرض میکنم به خانوادههاى عزیز شهیدان، به جانبازان، به خانوادههاشان، به همهى ایثارگران، به همهى فعالان عرصههاى مختلف. آرزو میکنم و دعا میکنم که خداوند متعال براى ملت ایران بهروزى، شادى، نشاط و دلِ خوش در این سال جدید مقدر بفرماید و بدخواهان این ملت را در اهدافشان، در تلاشهاشان انشاءاللّه ناکام کند.
سالى که گذشت - سال 90 - یکى از سالهاى پرحادثه در سطح جهان و در منطقه و در کشور ما بود. آنچه که در مجموع انسان مشاهده میکند، این است که این حوادث بر روى هم به سود ملت ایران و در راه کمک به هدفهاى آن، تمام شده است. آن کسانى که اهداف بدخواهانهاى دربارهى ملت ایران و ایران و ایرانى در سر میپرورانند، در کشورهاى غربى دچار مشکلات گوناگون هستند. در سطح منطقه، ملتهائى که جمهورى اسلامى از آنها همواره حمایت کرده است، به هدفهاى بزرگى دست پیدا کردهاند؛ دیکتاتورهائى به زیر کشیده شدند؛ قانونهاى اساسىِ مبتنى بر اسلام در کشورهائى تصویب شد؛ دشمن درجهى یک امت اسلامى و ملت ایران - یعنى رژیم صهیونیستى - در محاصره قرار گرفت. در داخل کشور، به معناى حقیقى کلمه، سال 90، سال بروز اقتدار ملت ایران بود. در جنبهى سیاسى، ملت ایران در این سال، چه در راهپیمائى بیست و دوى بهمن، چه در انتخابات دوازدهم اسفند، آنچنان حضورى از خود نشان داد و آنچنان شاخصى را براى اقتدار ملى در تاریخ منطقه ثبت کرد که نظیر آن را در گذشته کمتر داشتیم.
با وجود اینهمه دشمنى، اینهمه تبلیغات، اینهمه تهاجمهاى خصمانه و بدخواهانه، ملت ایران در طول این سال، با همهى وجود توانست حضور خود را در صحنه، نشاط خود را، آمادگى خود را در عرصههاى گوناگون علمى و اجتماعى و سیاسى و اقتصادى نشان بدهد و اثبات کند. بحمداللَّه سالى بود که با همهى سختىها، داراى دستاوردهاى بزرگى بود. همچنان که قبلاً عرض شده است، شرائط، شرائط بدر و خیبر بود؛ یعنى شرائط قبول چالشها و دشوارىها و غلبهى بر آنها.
همان طورى که اولِ سال گذشته اعلام شد، سال 90، سال جهاد اقتصادى بود. اگرچه هوشمندان و آگاهان میدانستند که این نام و این جهتگیرى و شعار براى سال 90 یک امر لازم است، اما بعد تلاشهاى دشمنان در این سال هم همین را اثبات کرد و نشان داد. دشمنان ما از اوائل سال، حرکت خصمانهى خودشان را در عرصهى اقتصادى نسبت به ملت ایران آغاز کردند؛ اما ملت ایران، مسئولین، آحاد مردم، دستگاههاى مختلف، با تدبیرهاى هوشمندانهاى توانستند با این تحریمها مقابله کنند و مواجههى آنها تا حدود زیادى توانست اثر این تحریمها را خنثى کند و حربهى دشمن را کُند کند. سال 90، سال فعالیتهاى بزرگ علمى بود؛ که من انشاءاللَّه در فرصت سخنرانى، برخى از پیشرفتهاى علمى و اقتصادى و تلاشهاى گوناگون را براى ملت عزیزمان شرح خواهم داد. سال 90 سالى بود پر چالش، و سالى بود پر نشاط، و سالى بود که ملت ایران به فضل الهى توانست بر چالشهاى موجود غلبه کند.
ما امسال سال دیگرى را در پیش داریم که به امید خدا و با توکل بر پروردگار، باز ملت ایران با فعالیت خود، با تلاش خود، با هوشمندى خود در این سال خواهد توانست پیشرفتهاى زیادى را براى خود به ارمغان بیاورد. به تشخیص من، بر طبق گزارشها و مشاورهى با افراد مطلع و آگاه، به این نتیجه میرسیم که عرصهى چالش مهم در همین سال جارى - که این سال، امروز و از این ساعت شروع میشود - عرصهى اقتصادى است. جهاد اقتصادى چیزى نیست که تمامشدنى باشد. مجاهدت اقتصادى، حضور جهادگونه در عرصههاى اقتصادى، براى ملت ایران یک ضرورت است.
من امسال تقسیم میکنم مسائل مربوط به جهاد اقتصادى را. یک بخش مهم از مسائل اقتصادى برمیگردد به مسئلهى تولید داخلى. اگر به توفیق الهى و با اراده و عزم راسخِ ملت و با تلاش مسئولان، ما بتوانیم مسئلهى تولید داخلى را، آنچنان که شایستهى آن است، رونق ببخشیم و پیش ببریم، بدون تردید بخش عمدهاى از تلاشهاى دشمن ناکام خواهد ماند. پس بخش مهمى از جهاد اقتصادى، مسئلهى تولید ملى است. اگر ملت ایران با همت خود، با عزم خود، با آگاهى و هوشمندى خود، با همراهى و کمک مسئولان، با برنامهریزىِ درست بتواند مشکل تولید داخلى را حل کند و در این میدان پیش برود، بدون تردید بر چالشهائى که دشمن آن را فراهم کرده است، غلبهى کامل و جدى پیدا خواهد کرد. بنابراین مسئلهى تولید ملى، مسئلهى مهمى است.
اگر ما توانستیم تولید داخلى را رونق ببخشیم، مسئلهى تورم حل خواهد شد؛ مسئلهى اشتغال حل خواهد شد؛ اقتصاد داخلى به معناى حقیقى کلمه استحکام پیدا خواهد کرد. اینجاست که دشمن با مشاهدهى این وضعیت، مأیوس و ناامید خواهد شد. وقتى دشمن مأیوس شد، تلاش دشمن، توطئهى دشمن، کید دشمن هم تمام خواهد شد.
بنابراین همهى مسئولین کشور، همهى دستاندرکاران عرصهى اقتصادى و همهى مردم عزیزمان را دعوت میکنم به این که امسال را سال رونق تولید داخلى قرار بدهند. بنابراین شعار امسال، «تولید ملى، حمایت از کار و سرمایهى ایرانى» است. ما باید بتوانیم از کارِ کارگر ایرانى حمایت کنیم؛ از سرمایهى سرمایهدار ایرانى حمایت کنیم؛ و این فقط با تقویت تولید ملى امکانپذیر خواهد شد. سهم دولت در این کار، پشتیبانى از تولیدات داخلىِ صنعتى و کشاورزى است. سهم سرمایهداران و کارگران، تقویت چرخهى تولید و اتقان در کار تولید است. و سهم مردم - که به نظر من از همهى اینها مهمتر است - مصرف تولیدات داخلى است. ما باید عادت کنیم، براى خودمان فرهنگ کنیم، براى خودمان یک فریضه بدانیم که هر کالائى که مشابه داخلى آن وجود دارد و تولید داخلى متوجه به آن است، آن کالا را از تولید داخلى مصرف کنیم و از مصرف تولیدات خارجى بجد پرهیز کنیم؛ در همهى زمینهها: زمینههاى مصارف روزمرّه و زمینههاى عمدهتر و مهمتر. بنابراین ما امیدوار هستیم که با این گرایش، با این جهتگیرى و رویکرد، ملت ایران در سال 91 هم بتواند بر توطئهى دشمنان، بر کید و مکر بدخواهان در زمینهى اقتصادى فائق بیاید.
از خداوند متعال درخواست میکنیم که ملت ایران را در این صحنه و در همهى صحنهها موفق و مؤید بدارد. روح امام بزرگوار را شاد و از ما راضى کند. ارواح طیبهى شهیدان عزیز ما را با اولیائشان محشور فرماید.
والسّلام علیکم و رحمةاللّه و برکاته
15:10
|
MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:37
|
GEO News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
1:21
|
ARY News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:05
|
Dunya News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:26
|
Dawn News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
0:29
|
Samaa News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
1:15
|
Waqt News : MWM & MQM Press Conference at Al-Arif House, Islamabad - Urdu
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو...
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
More...
Description:
http://www.mwmpak.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1532:2012-08-04-13-04-44&catid=21:2012-06-28-07-33-20&Itemid=730
اسلام آباد( ) ایم کیو ایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حیدر عباس رضوی کی زیر قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، وفد میں طیب حسین، زاہد ملک، سرفراز نواز، شاہ رفیے اور منیر انجم شامل تھے ،اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی ، سیکرٹری امور سیاسیات سید علی اوسط رضوی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے اہم قومی و بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور ملک و قوم کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث لائی گئیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کمزور ہمسائیہ ہمیشہ طاقتور ہمسائیوں کے لقمہ تر ثابت ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے ملک کو طاقتور اور ناقابل تسخیر بنا نے کے لیے اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وطن دوستی کی بجائے علاقایت، لسانیت کو فروغ دیا جا رہا ہے بلوچستان میں نہ ہی تو قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی وہا ں قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اس صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں ؟، انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جن کی نالائقی کی وجہ سے یہ صورتحا ل پیدا ہوئی ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایران کے ساتھ بھی سرحد ملتی ہے ، وہاں بھی افغان مہاجرین گئے لیکن ایران نے انہیں مہمان کی حیثیت سے ٹھہریا اور اپنے ملک کو خراب نہیں ہونے دیا ، وہاں کوئی کلاشنکوف یا ہیروئن کلچر پیدا نہ ہوسکا ، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ2014 کے بعدپڑوسی ملک افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدر عبا س رضوی نے پاکستان کی قومی سیکورٹی کو درپیش خطرات اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے حوالے سے گفتگو کی اور2014 میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد اس خطے بالخصوص پاکستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد ا فغانستان میں پید اہونے والے حالات براہ راست پاکستان پر اثر انداز ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں مل بیٹھیں اور اس صورتحال کے تدارک کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں ، انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کے سات چھبیس سو میل سرحدی لائن ہے اس لیے ہم افغانستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی بحران سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے ، وہاں اگر طالبان نے طبل جنگ بجا دیا تو ہمار املک جو پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ، اور زیادہ متاثر ہو گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، اس یے ضروری ہے اس صورتحال کے تدارک کے لیے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر جماعت کی نمایندگی ہو اور اس کمیٹی کا ایجنڈہ پہلے سے طے کر لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے چون فیصد حصہ کا پہلے ہی زخم کھائے ہوئے ہیں ، باقی ماندہ چھیالیس فیصد ملک کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری سے ہمیں مل جل کر عہدہ براء ہونا چاہیے ، بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی
*Clip* مسلمانوں اور بالخصوص پاکستان کے تشیعوں کی مشکلات کا راہ ح Urdu
Clip Edited from (Lecture + QnA) 24 Muharram 1434 بصیرت دینی Ustad Syed Jawad Naqvi - Urdu
Subject : Imamat Ummat
Event : -
Category : Majalis
Location : Pindi...
Clip Edited from (Lecture + QnA) 24 Muharram 1434 بصیرت دینی Ustad Syed Jawad Naqvi - Urdu
Subject : Imamat Ummat
Event : -
Category : Majalis
Location : Pindi
Description : Majlis at Rawalpindi on 9th December 2012
More...
Description:
Clip Edited from (Lecture + QnA) 24 Muharram 1434 بصیرت دینی Ustad Syed Jawad Naqvi - Urdu
Subject : Imamat Ummat
Event : -
Category : Majalis
Location : Pindi
Description : Majlis at Rawalpindi on 9th December 2012
17:02
|
شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے یوم شہادت کی مناسبت سے - Urdu
شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی رح
کے یوم شہادت کی مناسبت سے کچھ خصوصی ویڈیو مناظر پہلی بار
تجلیات نوز...
شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی رح
کے یوم شہادت کی مناسبت سے کچھ خصوصی ویڈیو مناظر پہلی بار
تجلیات نوز
پوری قوم کے دل کا چین ، عارف حسین عارف حسین
شہید قائد کی بابرکت و باعظمت اور ملت اسلامیہ بالخصوص ملت تشیع پاکستان کے سفر نامے کے باعث افتخار اور تاریخی یادگار لمحات جنہیں دیکھ کر عزم و اہداف شہید حسینی سے تجدید بیعت لازمی شرط ہے
پیشکش : البلاغ ، ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی رح
کے یوم شہادت کی مناسبت سے کچھ خصوصی ویڈیو مناظر پہلی بار
تجلیات نوز
پوری قوم کے دل کا چین ، عارف حسین عارف حسین
شہید قائد کی بابرکت و باعظمت اور ملت اسلامیہ بالخصوص ملت تشیع پاکستان کے سفر نامے کے باعث افتخار اور تاریخی یادگار لمحات جنہیں دیکھ کر عزم و اہداف شہید حسینی سے تجدید بیعت لازمی شرط ہے
پیشکش : البلاغ ، ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
7:06
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 05] دشمن کیلئے نرم رویہ رکھنا اور اپنی رائے کو مسل
مقام عبرت سلسلہ
5/10
موضوع: دشمن کیلئے نرم رویہ رکھنا اور اپنی رائے کو مسلط کرنا
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص...
مقام عبرت سلسلہ
5/10
موضوع: دشمن کیلئے نرم رویہ رکھنا اور اپنی رائے کو مسلط کرنا
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
5/10
موضوع: دشمن کیلئے نرم رویہ رکھنا اور اپنی رائے کو مسلط کرنا
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
5:49
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 07] خواص یا بے خواص - Urdu
مقام عبرت سلسلہ
7/10
موضوع: خواص یا بے خواص
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از...
مقام عبرت سلسلہ
7/10
موضوع: خواص یا بے خواص
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
7/10
موضوع: خواص یا بے خواص
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
8:09
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 08] آخر ایسا کیا ہوا کہ نوبت یہاں تک آنپہنچی - Urdu
مقام عبرت سلسلہ
8/10
موضوع: آخر ایسا کیا ہوا کہ نوبت یہاں تک آنپہنچی
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے...
مقام عبرت سلسلہ
8/10
موضوع: آخر ایسا کیا ہوا کہ نوبت یہاں تک آنپہنچی
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
8/10
موضوع: آخر ایسا کیا ہوا کہ نوبت یہاں تک آنپہنچی
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
5:41
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 09] شہر رَی کی گندم - Urdu
مقام عبرت سلسلہ
9/10
موضوع: شہر رَی کی گندم
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از...
مقام عبرت سلسلہ
9/10
موضوع: شہر رَی کی گندم
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
9/10
موضوع: شہر رَی کی گندم
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
5:13
|
[Maqam-e-Ebrat مقام عبرت 10] پیغمبر اکرم ص،امام حسین ع اور امام خمینی کے قی
مقام عبرت سلسلہ
10/10
آخری قسط
موضوع: پیغمبر اکرم ص،امام حسین ع اور امام خمینی کے قیام میں مشابہت
تاریخ کے...
مقام عبرت سلسلہ
10/10
آخری قسط
موضوع: پیغمبر اکرم ص،امام حسین ع اور امام خمینی کے قیام میں مشابہت
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
More...
Description:
مقام عبرت سلسلہ
10/10
آخری قسط
موضوع: پیغمبر اکرم ص،امام حسین ع اور امام خمینی کے قیام میں مشابہت
تاریخ کے اہم واقعات بالخصوص عاشورا کے تناظر میں تجزیہ و تحلیل از نگاہ امام خامنہ ای مدظلہ العالی
2016 محرم
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
10:03
|
Video Tags:
Alim,,Islam,,Bilkhasos,,Barre,,Saghir,,Imam,,Khumain,,RA,,Ki,,Shaksiyat,,Asar
2:21
|
عید الفطر؛ ذخیرۂ الٰہی، شرف اور کرامت کا دِن | Farsi sub Urdu
عید کا دن مومنین و مسلمین کے صوم و صلوٰۃ اور توسل و دعا کے بعد اللہ کی طرف سے مومنین کے لئے تحفہ ہے۔۔ تمام...
عید کا دن مومنین و مسلمین کے صوم و صلوٰۃ اور توسل و دعا کے بعد اللہ کی طرف سے مومنین کے لئے تحفہ ہے۔۔ تمام مومنین بالخصوص امام زمانؑ اور نائب امام زمانؑ کی خدمت میں آج کے دن ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہیں۔۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #عیدالفطر #عید #اسلام #رمضان #کرامت
More...
Description:
عید کا دن مومنین و مسلمین کے صوم و صلوٰۃ اور توسل و دعا کے بعد اللہ کی طرف سے مومنین کے لئے تحفہ ہے۔۔ تمام مومنین بالخصوص امام زمانؑ اور نائب امام زمانؑ کی خدمت میں آج کے دن ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہیں۔۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #عیدالفطر #عید #اسلام #رمضان #کرامت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Productions,
Islam,
Inqilaab,
Islami,
Pakistan,
Urdu,
Subtitles,
Eid,
Fitr,
Leader
of
Muslim,
Ummah,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
8:15
|
دین کس طرح سکھایا جائے | Farsi Sub Urdu
دین کس طرح سکھایا جائے
اقتباس از: حجت الاسلام و المسلمین جناب علی رضا پناہیان کا دینی مدرسوں کے طریقہ کار پر...
دین کس طرح سکھایا جائے
اقتباس از: حجت الاسلام و المسلمین جناب علی رضا پناہیان کا دینی مدرسوں کے طریقہ کار پر گفتگو
ہمارے معاشرے میں، بالخصوص یونیورسٹی لیول تک پہنچنے کے بعد دین کی رغبت کیوں گھٹتی جارہی ہے؟
کیا اسلام بھی موجودہ عیسائیت کی طرح انسانی ضروریات اور مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوچکا ہے؟
#ویڈیو #پناہیان #اسلام #خدا #قیامت #عشق #انسانرنس
More...
Description:
دین کس طرح سکھایا جائے
اقتباس از: حجت الاسلام و المسلمین جناب علی رضا پناہیان کا دینی مدرسوں کے طریقہ کار پر گفتگو
ہمارے معاشرے میں، بالخصوص یونیورسٹی لیول تک پہنچنے کے بعد دین کی رغبت کیوں گھٹتی جارہی ہے؟
کیا اسلام بھی موجودہ عیسائیت کی طرح انسانی ضروریات اور مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوچکا ہے؟
#ویڈیو #پناہیان #اسلام #خدا #قیامت #عشق #انسانرنس
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
deen,
madrasa,
tariqae
kaar,
guftagu,
moashira,
university,
ragbat,
islam,
iesayiyat,
insani
zarooriyaat,
masayil,
nakaam,
hujjatul
islam,ali
raza
panahiyaan