7:12
|
1:37
|
1:26
|
93:04
|
KHAMSA MAJALIS AT MASOMIN PS BADAH | KARBALA KI TAREEKH AUR BOOKS | SYED HUSSAIN MOOSAVI | SINDHI
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم...
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم نے کربلا بحیثیت مصائب تو سنی ہے مگر بحیثیت تاریخ نہیں پڑہی جاتی ہے ۔ کربلا میں کیا ہوا ہے اور شہدا کربلا کا کردار کیا ہے۔ اس کو درک کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے پاس کربلا کی تاریخ کیسے پہنچی ہے۔ عبداللہ مشرقی امام حسین ع سے ایک منزل پر ملا۔ مولا نے اس کو کہا کہ میرا ساتھ دو اس نے کہا کہ میں ساتھ دون گا اس وقت تک جب تک میں نے محسوس کیا کہ میرا ساتھ سودمند ہے۔ وہ امام حسین کیسات آیا اوت شہادت سے قبل تک امام کیساتھ رہا۔ جب امام اکیلے رہ گئے تو اس نے واعدہ یاد دلایا پھر وہ واپس ہوا۔ امام کی شہادت سے قبل تک ساتھ رہا۔ اس نے امام کو واعدہ یاد دلایا مولا نے جانے کی اجازت دی۔ اس نے ایک کتاب لکھا جس کا نام \"مقتل مشرقی\" ہے بعد مین اس کو علامہ مجلسی نے بحارالانوار میں شامل کیا تاکہ باقی رہے جس نے کربلا کو بیان کیا۔
دوسری شخصیت ابی مخنف کی ہےلوط بن یحی ایزدی کی ہے، یحی ایزدی امام علی کا صحابی تھے۔ یہ امام زین العابدین سے امام رضا تک رہے۔ اس نے ان افراد سے جو کربلا میں شریک تھے ان کے انٹرویو کئے ہیں جس کا نام مقتل ابی مخنف تھا۔
تاریخ طبری نے مقتل ابی مخنف سے استفادہ کیا اور یہ کتاب کچھ وقت رہی اور پھر گم ہوگئی۔ کتاب اصل حالت مین موجود نہین۔ مگر علما نے تاریخ طبری سے ابی مخنف کی روایات کو جمع کیا اور وہ کتاب اردو میں بھی ابی مخنف لکھا ہے۔ ابی مخنف نے روایات بہت لکھی تھیں۔ یہ کتاب اردو میں مل سکتا ہے ایک دو روایات کو چھوڑ کر باقی مستند اور معتبر ہے۔
اس کے بعد امام جعفر ع کا ایک طالبعلم ہے جس نے صرف شہدا کے نام اور قاتلوں کے نام لکھے ہین اور ایک دو واقعات لکھے ہین۔
شیخ صدوق کا والد مام حسن عسکری ع کا صحابی تھا۔ کئی کتابیں ہم تک نہیں پہنچ سکیں مذہب اہلبیت میں آئمہ ، علما اور کتب محفوظ نہین تھیں۔
علما نے شیخ صدوق کی کتب سے کربلا والی روایات کو جمع کر کے \"مقتل شیخ صدوق\" مرتب کیا ہے جس میں کئی راویوں روایات ہیں۔
شیخ مفید بغداد میں تشیع کا مرکز تھا۔ اس کی کتاب \"مقتل مفید\" کے نام سے تھا یا \"تذکرت الاطھار\" بھی ہے اس میں یہ حصہ مل جائیگا۔
ابن شہر آشوب ہے جس کی کتاب مناقب آل ابی طالب میں امام حسین کا حصہ ہے جس میں کربلا کا ذکر ہے۔
مناقب کا مجمع الفضائل کے نام سے موجود ہے۔
شیخ طائوس علمی، کردار اور کتب کے لحاظ سے \" لحوف\" کے نام سے کتاب لکھا ہے، رہبر معظم ذاکرین کو ہدایت کرتے ہین کہ مصائب لحوف سے پڑہیں۔
علامہ مجلسی جامع ہے جس نے امام حسین اور کربلا سے وابسطہ جمع کیے ہیں ان میں سے ایک بحارالاانوار ہے جس کے 110 جلدیں ہیں۔ جس میں سے ایک جلد امام حسین اور کربلا کے بارے میں ہے۔ جامع کتاب کی اردو میں ترجمہ مل جائیگا ایک حصہ کربلا تک اور دوسرا کربلا کے بعد سے ہے۔
شیخ عباس قمی علامہ مجلسی کے طالبعلم کا طالبعلم ہے۔ علامہ مجلسی کا طالبعلم نعمت اللہ جزائری ہے۔ مقاتیح الجنان عباس قمی کی منتخب دعائوں کا کتاب ہے۔ ان کی \"نفس المعموم\" کربلا پر کتاب ہے۔
اس زمانہ میں زیادہ کام آیت اللہ ری شہری کے ادارے نے کئی علما کی محنت سے دانشنامہ امام حسین کے نام سے ہئے جس کے 12 جلد ہیں۔ اس میں امام حسین سے وابسطہ دو جلد صرف کربلا کے بارے میں ہیں۔
ہم علامہ مجلسی کے بحارالالوار سے پڑہیں گے۔ اس نے میسر کتب سے امام حسین ع اور کربلا کے واقعات کو جمع کرنے کی کوشش کی۔
علامہ مجلسی کی تاریخ اور ہے اور مصائب صرف رلاتے ہیں مگر مجاہد نہیں بناتی ہے۔
علامہ مجلسی ایک بڑی شخصیت ہے اس کے تین بڑے کام ہیں ایک بحارالالوار جس کے 110 جلد، اصول کافی کی شرح کی 24 جلد ہیں، تیسرا فقہ کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ علما نے کتب کو جمع کیا ہے ۔ علما کہتے ہیں کہ روزانہ 100 صفات علامہ مجلسی نے لکھئ ہیں۔ اس نے اولاد کی تربیت کیسے کی وہ اپنے بچے کو نماز فجر کیلئے بھی اٹھاتے تھے۔ بیٹا کہتا کہ تم چلو تو میں آتا ہوں وہ بیٹے کو ساتھ کے کر جاتے تھے۔ علامہ مجلسی فقیر کو خود نہیں بلکہ بیٹے کے ہاتھ سے کچھ دیتا تھا۔ چھوٹی عمر میں دینا سیکھے گا تو بڑے ہوکر دل کھول کر دے گا۔
علامہ مجلسی نے دیکھا کی اس کے بیٹے نئ بغیر اجازت کے میوہ لیا علامہ مجلسع کع حیرت ہوئی اس نے دوسرون کا مال بغیر اجازت کیسے لیا۔ میں نے آج دیکھا کہ آج میرے بیٹے نے ایسے کیا اس نے گھر آکر بات کی اور سوچ کر کہا کہ میں نے انار میں ایک بار سئی لگائی اور بغیر اجازت کے رس پی لی تھی یہ شخصیات کس طرح بچوں کی تربیت کرتے تھے۔
بحار الانوار علامہ مجلسی کی کتاب ہے وہ متقی اور پرہیزگار انسان تھے اور اولاد کی تربیت کے حوالے سے بہت متوجہ تھے۔علامہ مجلسی نے اولاد کی تربیت کی۔ علامہ مجلسی اصفہان میں رہتے تھے۔ پرانے زمانے میں بجلی نہیں تھی اور وہ دیئے پر بیٹھ کر پڑہتے تھے۔ اس لیے وہ جنگل میں نکل جاتے تھے۔ بادشاہ اپنے اہل خانہ کیساتھ شکار پر نکلا اور راستہ بھول گئے۔ بادشاہ کیساتھ اس کے خاندان میں سے بیوی اور بیٹی تھی۔ رات ہونے کیوجہ سے وہ راستہ بھول گئے ان کی بیٹی نے جنگلل میں روشنی دیکھی تو وہ اس طرف گئی ۔ دینی لحاظ سے عورت کیساتھ اکیلا بیٹھا نہیں جاسکتا۔ اس نے لڑکی کو کہا کہ تم اس جھوپڑی میں ایک کونے میں بیٹھ جائو اور میں دوسرے طرف بیٹھ جاتا ہوں۔ رات گذر گئی اور دن کو بادشاہ بھی آگیا۔ اور اس کو تذبذ تھا کہ رات کو کیا ہوا ہوگا۔ اور اس نے دیکھا کہ علامہ مجلسی کے پانچوں انگلیاں جلی ہوئی ہیں۔ اس پر بادشاہ نے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں نے خود انگلیان جلائی ہیں۔
علامہ مجلسی نےبحارالانور کو شیخ مفید، شیخ صدوق سے اور اہل سنت سے بھی لیا اور اس کو جمع کیا۔ ہم پر حق ہے کہ اس کتاب کو پڑہیں۔ پتا چلے کہ کربلا کیا ہے۔ امام حسین کو سمجھنا ہے تو انبیا کی تاریخ کو سمجھنا ہے۔ امام حسین ع وارث انبیا ہیں۔
ہم رسول اکرم صہ سے شروع کرتے ہیں۔
نبی اکرم صہ مکے میں آے قریش خاندان حضرت اسماعیل کے ذریعے سے حضرت ابراہیم تک پہنچا۔ حضرت عبدالمطلب کے بعد قریش بت پرست بنے۔ ابرہا نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا تو ھضرت عبدالمطلب کے اونٹ ابرہا کے لوگ لے گئے۔ ابرہا کو اس نے کہا کہ مجھے میرے اونٹ لوٹادو۔ حضرت عبدلمطلب نے کہا کہ میں اونٹوں کا مالک ہوں کعبہ کو اس کا مالک بچائیگا۔
سارے عرب میں حضرت عبدلمطلب کی شخصیت اعلی تھے۔ دوسری خصوصیت یہ ہے کہ زمزم کا کنواں بند ہوگیا تھا اور اس کو دوسرئ بار حضرت عبدالمطلب نے دریافت کی جو اس کو خواب میں دیکھا۔ حضرت عبدالمطلب کئ سامنے کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔
حضرت عبدالمطلب کی وفات کے بعد ہہاں سے قریش دو حصے ہوگئے، بنو ہاشم کو چھوڑ کر باقی بت پرست بن گئے۔ حج میں تندیلی لائی گئی اور حج کو آمدنی کا ذریعہ بنایا گیا کہ حج کیلئے آنے والے اپنا احرام لائیگا تو اس کا حج نہیں ہوگا۔ قریش سے خریدا گیا احرام ہی قابل قبول ہوگا۔ اگر کوئی قریش سے احرام خرید نہیں کستا تو وہ ننگا حج کرے۔ قریش کے احرام خریدنے کی طاقت نہ تھی۔ قریش نے بے دینی پہیلائی۔
عمرہ کر کے احرام اتار دیا اور بعد میں احرام باندہ کر حج کرتے تھے اور انہوں نے عمرہ اور حج کو اکٹھے کرنے پر پابندی لگادی۔ ایک بار آکر حج کریں اور دوسری بار آکر حج کریں۔
قریش نے دین ابراہیمی میں تبدیلی لائیں۔ حضور اکرم صہ نے دین ابراہیمی کو پاک کرنے کی کوشش کی۔ نبی اکرم صہ کا تعلق بنی ہاشم سے تھے اور انہوں نے قومپرستی کیوجہ سے قبول کرنے سے انکار کیا۔ رسول اکرم صہ نے سمجہانے کی کوشش کی۔ نتیجہ نہ نکلنے کے باعث جب مکہ نے قبول نہیں کیا تو وہ مدینہ ھجرت کر کے گئے۔ 2 ہجری میں بدر، احد اور 5 ویں ہجری میں جنگ خندق ہوئی۔ نبی اکرم کو قتل کرنے کے درپے تھے۔ مدینہ میں نبی اکرم کو ساتھی ملے جن کے ذریعہ سے دین اسلام کی تبلیغ کی۔ 8 برس مدینہ میں رہنے کے بعدا اس طرح نکلے کہ مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔ ان کے لشکر میں 10 ہزار افراد شامل تھے۔ اس زمانہ میں پیدل اور سواریاں تھیں نبی اکرم نے اس طرح انتظام کیا کہ 10 ہزارا کا لشکر مکہ میں پہنچا اور مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔
ابو سفیان کی رسول اکرم کے چچا عباس سے ملاقات کی۔ لشکر مکہ میں پہنچنے والا ہوان۔ دو راستے ہیں قتل یا مسلمان ہو جائو اور اس نے ظاہری کلمہ پڑہ کر حزب اختلاف سے حزب اقتدار کا حصہ بنے۔ حکومت کے پوجاری ایم این ایز جس طرح پارٹیان تبدیل کرتے ہیں۔
نبی اکرم پر دو بار قاتلانہ حملہ ہوا۔ ایک تبوک اور دوسرا 10 ہجری میں غدیر کے موقع پر۔ اندرونی طور پر نبی اکرم پر حملہ ہوا۔ آخر میں بھی نبی اکرم کو زہر سے شہید کیا گیا۔ نبی اکرم کی شہادت کے آثار بہت سے کتابوں میں ملتے ہیں۔ نبی اکرم نے دوائی پالنے سے منع کیا مگر زبردستی ان کو وہ دوائی پلائی گئی۔
رسول اکرم صہ کو دوائی پلائی گئی جس سے منع کیا گیا تھا۔ رسول اکرم صہ کی تدفین کے بعد ان افراد کو پتا چلا۔ مسجد کے کناروں پر ہجرے تھے ایک دروازہ مسجد کے اندر اور ایک باہر۔
امام علی ع نے حکومت کی قربانئ دے کر ان کو مسلمان باقی رکھا۔ قریش حکومت میں آگئے ۔ ہر قبیلہ کو حصہ ملا۔ وہ تیسری خلافت کے آدہے حصے تک اکٹھے رہے پھر بنو امیہ اور دوسرے قریش آمنے سامنے آگئے۔ جب قریش کا آپس میں ٹکرائو ہوا تو 18 برس کے بعد حج تمتع پر پابندی لگادی گئی۔ امام علی ع 27 ہجری کو میدان میں آئے اور حج کیلئے نکلا اور اعلان کیا تو ہم حج اور عمرہ ساتھ کریں گے۔ اس کو آپ صحیح مسلم میں دیکھ سکتے ہیں۔ امام علی اصفان کے مقام پر پہنچے کہ علی ع حج اور عمرہ کی اکٹھے بجا آوری کیلئے نکلے اور تم نے نبی کیساتھ حج تمتح کیا اور حضرت عثمان نے کہا کہ ہماری رائے ہے۔ ام علی ع نے کہا کہ میں سنت کو اہمیت دیتا ہوں۔ عوام کے فائدے میں تھا کہ حج اور عمرہ کریں۔ محافظ سنت اسلام کے طور پر امام علی ظاہر ہوئے اور 35 ہجری میں مولا کی ظاہری حکومت کا اعلان کیا۔ مولا کا سب سے زیادہ ساتھ کوفہ والوں نے دیا۔ 25 برس پہلے علی کا ساتھ نہیں دیا گیا اور اب امت امام علی کے پاس آئ امام علی 27 ہجری سے 35 ہجری تک ہر سال حج کیلئے گئے۔ تیسرے خیلفیہ کے بعد امام علی کو ضلیفہ بنایا گیا 4 سال کی حکومت میں 3 بڑی جنگیں لڑی گئیں۔
عمار یاسر کوفہ میں آئے تو امام حسن کو منبر پر بٹھایا۔ اور کہا کہ کہ اللہ کی اطاعت کرتے ہو یا نبی کی بیوی کی اطاعت کرتے ہو۔ 22 ہزار افراد نے جنگ جمل میں حصہ لیا۔ کوفہ والوں نے محبت علی میں 400 افراد کی شہادت کی قربانی دی۔ ایک سال تک جنگ جمل جاری رہی۔ 25 ہزار جنگ صفین میں شہید ہویئے اور 45 ہزار شام لے لشکر کیطرف سے مارے گئے۔ کوفہ والوں نے دوسرا امتحان دیا جس میں 25 ہزار شہید ہوئے۔
جنگ نہروان نفسیاتی جنگ تھی خارجی قرآن کے استاد تھے۔ باپ ایک طرف تو بیٹا دوسرے طرف۔ 400 شہید جنگ جمل، 25 ہزار صفین میں اور جنگ نہروان والے سے کو فہ میں سے تھے۔ مدینہ سے نکلتے وقت 700 افراد کیساتھ امام علی نکلے۔ کوفہ محبت علی کا مرکز تھا۔
تاریخ عباسیون کے دور مین لکھوائی گئی۔
شام کی گورنری ما مطالبہ تھا۔ امام علی کی شہادت کے بعد امام حسن کی بیعت کی اور شام میں معاویہ کو خیلفتہ الرسول کے طور پر بیعت ہوئئ۔ 2 خیلفہ تو امتیں بھی دو ہونگی۔ بنو امیہ کی سازش تھی کہ امت کو دو حصوں میں بانٹا جائے۔ 6 ماہ دو حکومتیں تھیں۔ امام حسن ع دو امتوں کو ایک امت بنایا۔امام حسن نے ایک امت بنائی۔ یہ امام حسن کا کارنامہ تھا۔ امام حسن کا 40 ہزار کا لشکر تھا۔ عمر بن عاص نے امیر شام کو بتایا کہ لشکر امام حسن کے حوصلہ بلند ہیں۔ پھر شام کے لوگوں کو یتیم ہونے سے کون بچائیگا۔ معاویہ نئ 10 برس تک جنگبندی کی بات کی۔ امام حسن ع نے اپنی طرف سے صلح کے شرائط بتائے۔ امام حسن نے کہا کہ یہ حصہ بھی دیتا ہوں کہ قرآن و سنت پر عمل ہوگا، امیرالمومنین نہیں کہلوایا جائیگا۔ امام حسن کو امیر شام کیطرف سے کاغذ بھیجا گیا۔ یہ امام حسن ع کا کارنامہ تھا۔ اگر امام حسن اقتدار کی قربانی نہ دیتے تو۔
حکومت مقصد نہیں بلکہ مقصد دین ہے۔
امام حسن ع کے سامنے دوسرا چیلنج یہ تھا کہ معاویہ نے خود کو نبی اکم کے خانوادہ کے طور پر متعارف کروایا۔ اہلبیت کے طور پر بنی امیہ کو پیش کیا گیا۔
اصلم دین امام حسن کے پاس تھا۔ جب معاویہ کو حکومت کا دوسرا حصہ بھ ملا تو اسن نے زیادہ کوشش نہیں کی۔ اس زمانے میں امام حسن کی پالیس کے تحت مرد و خواتینن وفود کی صورت میں شام میں تبلیغ کی۔ 41 ہجری میں صلح ہوا اور 50 ہجری میں شام تو امام علی کا محب ہوگیا ہے۔ امام حسن ع نے صلح کے ذریعہ شام تک اصل دین پہنچایا۔ 50 ہجری میں صلح توڑا گیا اور امام حسن ع کو شہید کروایا گیا۔ 50 سے 61 ہجری تک امام حسین ع کی امامت کو سمجھنا پڑے گا۔ کوفہ والوں نے قربانی دی ہے۔ عقل کی عینک پہن کر دیکھنا پڑے گا۔
ہم بحارالانوار سے کربلا پڑہنا شروع کریں گے۔ ہم تاریخ پڑہنا شروع کریں گے۔ مصائب والی کربلا ہم کو رلائےگی مگر مجاہد نہیں بنائےگی۔ جہاں پر کربلا پاور ہائوس ہے وہ 6 ماہ کے بچے کو مجاہد بناتی ہے۔ ہم کو کربلا سے مجاہد بننے کا درس لینا ہے۔
استاد محترم کی تایخ کربلا کے عنوان سے پہلی مجلس سے اقتباس۔
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
More...
Description:
تاریخ کربلا ہم تک کیسے پہنچی؟
استاد محترم سید حسین موسوی کی مجلس سے اقتباس
ترتیب و تنظیم: سعد علی پٹھان۔
ہم نے کربلا بحیثیت مصائب تو سنی ہے مگر بحیثیت تاریخ نہیں پڑہی جاتی ہے ۔ کربلا میں کیا ہوا ہے اور شہدا کربلا کا کردار کیا ہے۔ اس کو درک کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے پاس کربلا کی تاریخ کیسے پہنچی ہے۔ عبداللہ مشرقی امام حسین ع سے ایک منزل پر ملا۔ مولا نے اس کو کہا کہ میرا ساتھ دو اس نے کہا کہ میں ساتھ دون گا اس وقت تک جب تک میں نے محسوس کیا کہ میرا ساتھ سودمند ہے۔ وہ امام حسین کیسات آیا اوت شہادت سے قبل تک امام کیساتھ رہا۔ جب امام اکیلے رہ گئے تو اس نے واعدہ یاد دلایا پھر وہ واپس ہوا۔ امام کی شہادت سے قبل تک ساتھ رہا۔ اس نے امام کو واعدہ یاد دلایا مولا نے جانے کی اجازت دی۔ اس نے ایک کتاب لکھا جس کا نام \"مقتل مشرقی\" ہے بعد مین اس کو علامہ مجلسی نے بحارالانوار میں شامل کیا تاکہ باقی رہے جس نے کربلا کو بیان کیا۔
دوسری شخصیت ابی مخنف کی ہےلوط بن یحی ایزدی کی ہے، یحی ایزدی امام علی کا صحابی تھے۔ یہ امام زین العابدین سے امام رضا تک رہے۔ اس نے ان افراد سے جو کربلا میں شریک تھے ان کے انٹرویو کئے ہیں جس کا نام مقتل ابی مخنف تھا۔
تاریخ طبری نے مقتل ابی مخنف سے استفادہ کیا اور یہ کتاب کچھ وقت رہی اور پھر گم ہوگئی۔ کتاب اصل حالت مین موجود نہین۔ مگر علما نے تاریخ طبری سے ابی مخنف کی روایات کو جمع کیا اور وہ کتاب اردو میں بھی ابی مخنف لکھا ہے۔ ابی مخنف نے روایات بہت لکھی تھیں۔ یہ کتاب اردو میں مل سکتا ہے ایک دو روایات کو چھوڑ کر باقی مستند اور معتبر ہے۔
اس کے بعد امام جعفر ع کا ایک طالبعلم ہے جس نے صرف شہدا کے نام اور قاتلوں کے نام لکھے ہین اور ایک دو واقعات لکھے ہین۔
شیخ صدوق کا والد مام حسن عسکری ع کا صحابی تھا۔ کئی کتابیں ہم تک نہیں پہنچ سکیں مذہب اہلبیت میں آئمہ ، علما اور کتب محفوظ نہین تھیں۔
علما نے شیخ صدوق کی کتب سے کربلا والی روایات کو جمع کر کے \"مقتل شیخ صدوق\" مرتب کیا ہے جس میں کئی راویوں روایات ہیں۔
شیخ مفید بغداد میں تشیع کا مرکز تھا۔ اس کی کتاب \"مقتل مفید\" کے نام سے تھا یا \"تذکرت الاطھار\" بھی ہے اس میں یہ حصہ مل جائیگا۔
ابن شہر آشوب ہے جس کی کتاب مناقب آل ابی طالب میں امام حسین کا حصہ ہے جس میں کربلا کا ذکر ہے۔
مناقب کا مجمع الفضائل کے نام سے موجود ہے۔
شیخ طائوس علمی، کردار اور کتب کے لحاظ سے \" لحوف\" کے نام سے کتاب لکھا ہے، رہبر معظم ذاکرین کو ہدایت کرتے ہین کہ مصائب لحوف سے پڑہیں۔
علامہ مجلسی جامع ہے جس نے امام حسین اور کربلا سے وابسطہ جمع کیے ہیں ان میں سے ایک بحارالاانوار ہے جس کے 110 جلدیں ہیں۔ جس میں سے ایک جلد امام حسین اور کربلا کے بارے میں ہے۔ جامع کتاب کی اردو میں ترجمہ مل جائیگا ایک حصہ کربلا تک اور دوسرا کربلا کے بعد سے ہے۔
شیخ عباس قمی علامہ مجلسی کے طالبعلم کا طالبعلم ہے۔ علامہ مجلسی کا طالبعلم نعمت اللہ جزائری ہے۔ مقاتیح الجنان عباس قمی کی منتخب دعائوں کا کتاب ہے۔ ان کی \"نفس المعموم\" کربلا پر کتاب ہے۔
اس زمانہ میں زیادہ کام آیت اللہ ری شہری کے ادارے نے کئی علما کی محنت سے دانشنامہ امام حسین کے نام سے ہئے جس کے 12 جلد ہیں۔ اس میں امام حسین سے وابسطہ دو جلد صرف کربلا کے بارے میں ہیں۔
ہم علامہ مجلسی کے بحارالالوار سے پڑہیں گے۔ اس نے میسر کتب سے امام حسین ع اور کربلا کے واقعات کو جمع کرنے کی کوشش کی۔
علامہ مجلسی کی تاریخ اور ہے اور مصائب صرف رلاتے ہیں مگر مجاہد نہیں بناتی ہے۔
علامہ مجلسی ایک بڑی شخصیت ہے اس کے تین بڑے کام ہیں ایک بحارالالوار جس کے 110 جلد، اصول کافی کی شرح کی 24 جلد ہیں، تیسرا فقہ کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ علما نے کتب کو جمع کیا ہے ۔ علما کہتے ہیں کہ روزانہ 100 صفات علامہ مجلسی نے لکھئ ہیں۔ اس نے اولاد کی تربیت کیسے کی وہ اپنے بچے کو نماز فجر کیلئے بھی اٹھاتے تھے۔ بیٹا کہتا کہ تم چلو تو میں آتا ہوں وہ بیٹے کو ساتھ کے کر جاتے تھے۔ علامہ مجلسی فقیر کو خود نہیں بلکہ بیٹے کے ہاتھ سے کچھ دیتا تھا۔ چھوٹی عمر میں دینا سیکھے گا تو بڑے ہوکر دل کھول کر دے گا۔
علامہ مجلسی نے دیکھا کی اس کے بیٹے نئ بغیر اجازت کے میوہ لیا علامہ مجلسع کع حیرت ہوئی اس نے دوسرون کا مال بغیر اجازت کیسے لیا۔ میں نے آج دیکھا کہ آج میرے بیٹے نے ایسے کیا اس نے گھر آکر بات کی اور سوچ کر کہا کہ میں نے انار میں ایک بار سئی لگائی اور بغیر اجازت کے رس پی لی تھی یہ شخصیات کس طرح بچوں کی تربیت کرتے تھے۔
بحار الانوار علامہ مجلسی کی کتاب ہے وہ متقی اور پرہیزگار انسان تھے اور اولاد کی تربیت کے حوالے سے بہت متوجہ تھے۔علامہ مجلسی نے اولاد کی تربیت کی۔ علامہ مجلسی اصفہان میں رہتے تھے۔ پرانے زمانے میں بجلی نہیں تھی اور وہ دیئے پر بیٹھ کر پڑہتے تھے۔ اس لیے وہ جنگل میں نکل جاتے تھے۔ بادشاہ اپنے اہل خانہ کیساتھ شکار پر نکلا اور راستہ بھول گئے۔ بادشاہ کیساتھ اس کے خاندان میں سے بیوی اور بیٹی تھی۔ رات ہونے کیوجہ سے وہ راستہ بھول گئے ان کی بیٹی نے جنگلل میں روشنی دیکھی تو وہ اس طرف گئی ۔ دینی لحاظ سے عورت کیساتھ اکیلا بیٹھا نہیں جاسکتا۔ اس نے لڑکی کو کہا کہ تم اس جھوپڑی میں ایک کونے میں بیٹھ جائو اور میں دوسرے طرف بیٹھ جاتا ہوں۔ رات گذر گئی اور دن کو بادشاہ بھی آگیا۔ اور اس کو تذبذ تھا کہ رات کو کیا ہوا ہوگا۔ اور اس نے دیکھا کہ علامہ مجلسی کے پانچوں انگلیاں جلی ہوئی ہیں۔ اس پر بادشاہ نے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں نے خود انگلیان جلائی ہیں۔
علامہ مجلسی نےبحارالانور کو شیخ مفید، شیخ صدوق سے اور اہل سنت سے بھی لیا اور اس کو جمع کیا۔ ہم پر حق ہے کہ اس کتاب کو پڑہیں۔ پتا چلے کہ کربلا کیا ہے۔ امام حسین کو سمجھنا ہے تو انبیا کی تاریخ کو سمجھنا ہے۔ امام حسین ع وارث انبیا ہیں۔
ہم رسول اکرم صہ سے شروع کرتے ہیں۔
نبی اکرم صہ مکے میں آے قریش خاندان حضرت اسماعیل کے ذریعے سے حضرت ابراہیم تک پہنچا۔ حضرت عبدالمطلب کے بعد قریش بت پرست بنے۔ ابرہا نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا تو ھضرت عبدالمطلب کے اونٹ ابرہا کے لوگ لے گئے۔ ابرہا کو اس نے کہا کہ مجھے میرے اونٹ لوٹادو۔ حضرت عبدلمطلب نے کہا کہ میں اونٹوں کا مالک ہوں کعبہ کو اس کا مالک بچائیگا۔
سارے عرب میں حضرت عبدلمطلب کی شخصیت اعلی تھے۔ دوسری خصوصیت یہ ہے کہ زمزم کا کنواں بند ہوگیا تھا اور اس کو دوسرئ بار حضرت عبدالمطلب نے دریافت کی جو اس کو خواب میں دیکھا۔ حضرت عبدالمطلب کئ سامنے کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔
حضرت عبدالمطلب کی وفات کے بعد ہہاں سے قریش دو حصے ہوگئے، بنو ہاشم کو چھوڑ کر باقی بت پرست بن گئے۔ حج میں تندیلی لائی گئی اور حج کو آمدنی کا ذریعہ بنایا گیا کہ حج کیلئے آنے والے اپنا احرام لائیگا تو اس کا حج نہیں ہوگا۔ قریش سے خریدا گیا احرام ہی قابل قبول ہوگا۔ اگر کوئی قریش سے احرام خرید نہیں کستا تو وہ ننگا حج کرے۔ قریش کے احرام خریدنے کی طاقت نہ تھی۔ قریش نے بے دینی پہیلائی۔
عمرہ کر کے احرام اتار دیا اور بعد میں احرام باندہ کر حج کرتے تھے اور انہوں نے عمرہ اور حج کو اکٹھے کرنے پر پابندی لگادی۔ ایک بار آکر حج کریں اور دوسری بار آکر حج کریں۔
قریش نے دین ابراہیمی میں تبدیلی لائیں۔ حضور اکرم صہ نے دین ابراہیمی کو پاک کرنے کی کوشش کی۔ نبی اکرم صہ کا تعلق بنی ہاشم سے تھے اور انہوں نے قومپرستی کیوجہ سے قبول کرنے سے انکار کیا۔ رسول اکرم صہ نے سمجہانے کی کوشش کی۔ نتیجہ نہ نکلنے کے باعث جب مکہ نے قبول نہیں کیا تو وہ مدینہ ھجرت کر کے گئے۔ 2 ہجری میں بدر، احد اور 5 ویں ہجری میں جنگ خندق ہوئی۔ نبی اکرم کو قتل کرنے کے درپے تھے۔ مدینہ میں نبی اکرم کو ساتھی ملے جن کے ذریعہ سے دین اسلام کی تبلیغ کی۔ 8 برس مدینہ میں رہنے کے بعدا اس طرح نکلے کہ مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔ ان کے لشکر میں 10 ہزار افراد شامل تھے۔ اس زمانہ میں پیدل اور سواریاں تھیں نبی اکرم نے اس طرح انتظام کیا کہ 10 ہزارا کا لشکر مکہ میں پہنچا اور مکہ والوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔
ابو سفیان کی رسول اکرم کے چچا عباس سے ملاقات کی۔ لشکر مکہ میں پہنچنے والا ہوان۔ دو راستے ہیں قتل یا مسلمان ہو جائو اور اس نے ظاہری کلمہ پڑہ کر حزب اختلاف سے حزب اقتدار کا حصہ بنے۔ حکومت کے پوجاری ایم این ایز جس طرح پارٹیان تبدیل کرتے ہیں۔
نبی اکرم پر دو بار قاتلانہ حملہ ہوا۔ ایک تبوک اور دوسرا 10 ہجری میں غدیر کے موقع پر۔ اندرونی طور پر نبی اکرم پر حملہ ہوا۔ آخر میں بھی نبی اکرم کو زہر سے شہید کیا گیا۔ نبی اکرم کی شہادت کے آثار بہت سے کتابوں میں ملتے ہیں۔ نبی اکرم نے دوائی پالنے سے منع کیا مگر زبردستی ان کو وہ دوائی پلائی گئی۔
رسول اکرم صہ کو دوائی پلائی گئی جس سے منع کیا گیا تھا۔ رسول اکرم صہ کی تدفین کے بعد ان افراد کو پتا چلا۔ مسجد کے کناروں پر ہجرے تھے ایک دروازہ مسجد کے اندر اور ایک باہر۔
امام علی ع نے حکومت کی قربانئ دے کر ان کو مسلمان باقی رکھا۔ قریش حکومت میں آگئے ۔ ہر قبیلہ کو حصہ ملا۔ وہ تیسری خلافت کے آدہے حصے تک اکٹھے رہے پھر بنو امیہ اور دوسرے قریش آمنے سامنے آگئے۔ جب قریش کا آپس میں ٹکرائو ہوا تو 18 برس کے بعد حج تمتع پر پابندی لگادی گئی۔ امام علی ع 27 ہجری کو میدان میں آئے اور حج کیلئے نکلا اور اعلان کیا تو ہم حج اور عمرہ ساتھ کریں گے۔ اس کو آپ صحیح مسلم میں دیکھ سکتے ہیں۔ امام علی اصفان کے مقام پر پہنچے کہ علی ع حج اور عمرہ کی اکٹھے بجا آوری کیلئے نکلے اور تم نے نبی کیساتھ حج تمتح کیا اور حضرت عثمان نے کہا کہ ہماری رائے ہے۔ ام علی ع نے کہا کہ میں سنت کو اہمیت دیتا ہوں۔ عوام کے فائدے میں تھا کہ حج اور عمرہ کریں۔ محافظ سنت اسلام کے طور پر امام علی ظاہر ہوئے اور 35 ہجری میں مولا کی ظاہری حکومت کا اعلان کیا۔ مولا کا سب سے زیادہ ساتھ کوفہ والوں نے دیا۔ 25 برس پہلے علی کا ساتھ نہیں دیا گیا اور اب امت امام علی کے پاس آئ امام علی 27 ہجری سے 35 ہجری تک ہر سال حج کیلئے گئے۔ تیسرے خیلفیہ کے بعد امام علی کو ضلیفہ بنایا گیا 4 سال کی حکومت میں 3 بڑی جنگیں لڑی گئیں۔
عمار یاسر کوفہ میں آئے تو امام حسن کو منبر پر بٹھایا۔ اور کہا کہ کہ اللہ کی اطاعت کرتے ہو یا نبی کی بیوی کی اطاعت کرتے ہو۔ 22 ہزار افراد نے جنگ جمل میں حصہ لیا۔ کوفہ والوں نے محبت علی میں 400 افراد کی شہادت کی قربانی دی۔ ایک سال تک جنگ جمل جاری رہی۔ 25 ہزار جنگ صفین میں شہید ہویئے اور 45 ہزار شام لے لشکر کیطرف سے مارے گئے۔ کوفہ والوں نے دوسرا امتحان دیا جس میں 25 ہزار شہید ہوئے۔
جنگ نہروان نفسیاتی جنگ تھی خارجی قرآن کے استاد تھے۔ باپ ایک طرف تو بیٹا دوسرے طرف۔ 400 شہید جنگ جمل، 25 ہزار صفین میں اور جنگ نہروان والے سے کو فہ میں سے تھے۔ مدینہ سے نکلتے وقت 700 افراد کیساتھ امام علی نکلے۔ کوفہ محبت علی کا مرکز تھا۔
تاریخ عباسیون کے دور مین لکھوائی گئی۔
شام کی گورنری ما مطالبہ تھا۔ امام علی کی شہادت کے بعد امام حسن کی بیعت کی اور شام میں معاویہ کو خیلفتہ الرسول کے طور پر بیعت ہوئئ۔ 2 خیلفہ تو امتیں بھی دو ہونگی۔ بنو امیہ کی سازش تھی کہ امت کو دو حصوں میں بانٹا جائے۔ 6 ماہ دو حکومتیں تھیں۔ امام حسن ع دو امتوں کو ایک امت بنایا۔امام حسن نے ایک امت بنائی۔ یہ امام حسن کا کارنامہ تھا۔ امام حسن کا 40 ہزار کا لشکر تھا۔ عمر بن عاص نے امیر شام کو بتایا کہ لشکر امام حسن کے حوصلہ بلند ہیں۔ پھر شام کے لوگوں کو یتیم ہونے سے کون بچائیگا۔ معاویہ نئ 10 برس تک جنگبندی کی بات کی۔ امام حسن ع نے اپنی طرف سے صلح کے شرائط بتائے۔ امام حسن نے کہا کہ یہ حصہ بھی دیتا ہوں کہ قرآن و سنت پر عمل ہوگا، امیرالمومنین نہیں کہلوایا جائیگا۔ امام حسن کو امیر شام کیطرف سے کاغذ بھیجا گیا۔ یہ امام حسن ع کا کارنامہ تھا۔ اگر امام حسن اقتدار کی قربانی نہ دیتے تو۔
حکومت مقصد نہیں بلکہ مقصد دین ہے۔
امام حسن ع کے سامنے دوسرا چیلنج یہ تھا کہ معاویہ نے خود کو نبی اکم کے خانوادہ کے طور پر متعارف کروایا۔ اہلبیت کے طور پر بنی امیہ کو پیش کیا گیا۔
اصلم دین امام حسن کے پاس تھا۔ جب معاویہ کو حکومت کا دوسرا حصہ بھ ملا تو اسن نے زیادہ کوشش نہیں کی۔ اس زمانے میں امام حسن کی پالیس کے تحت مرد و خواتینن وفود کی صورت میں شام میں تبلیغ کی۔ 41 ہجری میں صلح ہوا اور 50 ہجری میں شام تو امام علی کا محب ہوگیا ہے۔ امام حسن ع نے صلح کے ذریعہ شام تک اصل دین پہنچایا۔ 50 ہجری میں صلح توڑا گیا اور امام حسن ع کو شہید کروایا گیا۔ 50 سے 61 ہجری تک امام حسین ع کی امامت کو سمجھنا پڑے گا۔ کوفہ والوں نے قربانی دی ہے۔ عقل کی عینک پہن کر دیکھنا پڑے گا۔
ہم بحارالانوار سے کربلا پڑہنا شروع کریں گے۔ ہم تاریخ پڑہنا شروع کریں گے۔ مصائب والی کربلا ہم کو رلائےگی مگر مجاہد نہیں بنائےگی۔ جہاں پر کربلا پاور ہائوس ہے وہ 6 ماہ کے بچے کو مجاہد بناتی ہے۔ ہم کو کربلا سے مجاہد بننے کا درس لینا ہے۔
استاد محترم کی تایخ کربلا کے عنوان سے پہلی مجلس سے اقتباس۔
ترتیب و تنظیم: سعید علی پٹھان
URDU قرآن کی بے حرمتی پر ولی امر مسلمین آیت اللہ خامنہ ای کا پیغام
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ میں قرآن مجید کی توہین اور بے حرمتی کے نفرت انگيز عمل کے بعد ایرانی عوام اورعظیم امت اسلامی کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں اس نفرت انگیز سازش کا اصلی محرک امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کو قراردیا اور اسلام و قرآن کے بارے میں صہیونیوں کی عداوت اور سازشوں کے پس پردہ اہداف کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سنگين جرم میں اپنی عدم مداخلت کے دعوی کو پایہ ثبوت تک پہنچانے کے لئے اس عظیم جرم میں ملوث اصلی عناصر اور سازش کاروں کو اچھی طرح کیفر کردار تک پہنچائے ۔
ولی امر مسلمین کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العزیز الحکیم: انا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون
ملت عزیز ایران – امت بزرگ اسلام
امریکہ میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور توہین کا جنون آمیز اور نفرت انگيز واقعہ درحقیقت ایک بھیانک ، تلخ اور سنگين واقعہ ہے اور اس کو صرف چند احمق شرپسنداور دیوانے افراد کی سعی و کوشش قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ کام بعض ان مراکز کی جانب سے ایک سوچی سمجھی سازش اور منظم و مرتب منصوبے کے تحت انجام پذير ہوا ہے جو کئی برسوں سے دنیا کو اسلام سے ڈرانے اور اسلام کا مقابلہ کرنے کی جد وجہد میں مصروف ہیں اورسینکڑوں طریقوں اور ہزاروں تبلیغاتی اورنشریاتی وسائل کے ذریعہ اسلام کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر بستہ ہیں ان کے فاسد اور مجرم حلقوں کا یہ ایک نیا سلسلہ ہے جس کا آغاز سلمان رشدی ملعون سے ہوا اور ڈنمارک کے کارٹونسٹ کی توہین آمیز حرکت اور ہالی وڈ میں اسلام کے خلاف بنائی گئی دسیوں فلموں کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہا ، جو اب اس نفرت انگیزعمل کی شکل میں ظاہر ہوا ہے ان شرپسند حرکات کے پس پردہ کون لوگ اور کون شرپسندعناصرہیں ؟
حالیہ برسوں میں ان شرارتوں کا سلسلہ افغانستان، عراق، فلسطین ، لبنان اور پاکستان میں جاری رہا ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کےشک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ اس سازش کا اصلی نقشہ اور حقیقی منصوبہ صہیونی افکار اور تسلط پسند نظام کے رہنماؤں کے ہاتھ میں ہے جنکا امریکی حکومت، امریکی سکیورٹی اور فوجی اداروں نیز برطانوی حکومت اور بعض دیگر یورپی حکومتوں پر اچھا خاصا تسلط ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جو 11 ستمبر کے واقعہ میں ملوث ہیں اور مستقل تحقیقات کی روشنی میں 11 ستمبر کی کارروائیوں کا الزام انہی عناصر کے دوش پر عائد ہوتا ہے جنھوں نے امریکہ کے اس دور کے جرائم پیشہ صدر کو افغانستان اور عراق پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا اور اس نے صلیبی جنگ کا اعلان کیا اور اطلاعات اور رپورٹوں کے مطابق اسی شخص نے کل اعلان کیا ہے کہ چرچ کے وارد ہونے سے اس صلیبی جنگ کا میدان کامل ہوگیا ہے۔
حالیہ نفرت انگیز اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ایک طرف عیسائی برادری کو ہر لحاظ سےاسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں وارد کیا جائے اور پادریوں اور چرچ کی مداخلت سے اس کو مذہبی رنگ دیا جائےتا کہ مذہبی تعصبات و تعلقات کا اس پر گہرا اثر پڑے اور دوسری طرف امت اسلام کے دل کو مجروح کرکے اس کی توجہ کو مشرق وسطی اورعالم اسلام کے مسائل سے غافل کردیا جائے۔
عداوت اور دشمنی پر مبنی یہ اقدام کوئي نیا اقدام نہیں ہےبلکہ یہ عمل امریکی حکومت اور صہیونزم کی سرکردگی میں اسلام کے ساتھ مقابلہ کرنے کے طویل المدت منصوبہ کا حصہ ہے۔ سامراجی و استکباری رہنما اور آئمہ کفر اس لئے اسلام کے مقابلے میں آگئے ہیں، کیونکہ اسلام انسان کی آزادی اور معنویت کا دین ہے ، اور قرآن رحمت و حکمت اور عدل و انصاف پر مبنی کتاب ہے، تمام ادیان ابراہیمی اور تمام حریت پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ ملکر اسلام کا مقابلہ کرنے کی صہیونیوں کی نفرت انگيز حرکتوں اور سازشوں کو ناکام بنائیں ، امریکی حکام فریبکارانہ اور خالی باتیں بنا کر اپنے آپ کو اس سنگین جرم کی ہمراہی کرنے سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ہیں۔ کئی برسوں سے افغانستان، پاکستان ، عراق، لبنان اور فلسطین میں کئی ملین مسلمانوں کی عزت و حرمت، حقوق اور ان کے مقدسات کو پامال کیا جارہا ہے،لاکھوں افراد ہلاک، کئی ہزار مرد و عورتیں قید وبند کی صعوبتوں میں مبتلا،ہزاروں بچے اور عورتیں اغوا،کئی ملین زخمی اور معذور اور آوارہ وطن لوگوں کوکس جرم کی سزامیں قربانی اور ذبح کیا گيا ہے ؟ مسلمانوں کی اس مظلومانہ حالت کے باوجود، مغربی میڈيا میں کیوں مسلمانوں کو تشدد پسند اور اسلام اور قرآن کو بشریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے؟ ہر انسان جانتا ہے کہ امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کی مدد ، تعاون اور مداخلت کے بغیر اتنی بڑی اور وسیع سازش کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں ہے؟!
ایران اور پوری دنیا میں میرے عزیز بھائیو اور بہنو!
میں مندرجہ ذیل چند نکات کی طرف سب کی توجہ مبذول کرنا ضروری سمجھتا ہوں:
اول: اس حادثے اور اس سے پہلے رونما ہونےوالے حوادث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج سامراجی نظام کے حملے کا اصلی نشانہ، اسلام عزیز اور قرآن مجید ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی آشکارا دشمنی کا اصلی سبب بھی یہی ہے اور سامراجی طاقتوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کا آشکار مقابلہ بی اسی وجہ سے ہے اور دشمن کی طرف سے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی نہ کرنے کا اظہار محض ایک شیطانی فریب اور بہت بڑا جھوٹ ہے وہ اسلام اور ہر اس فرد کے دشمن ہیں جو اسلام کا پابند ہے اور جس میں مسلمان ہونے کی کوئی علامت پائی جاتی ہو۔
دوم : اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ عداوتوں کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گذشتہ چند برسوں سے لیکر اب تک نوراسلام ہمیشہ کی نسبت درخشاں تر ہوگیا ہے اور عالم اسلام بلکہ مغربی ممالک میں لوگوں کے دلوں میں اسلام کا جذبہ پیدا ہورہا ہے اورلوگوں کے دلوں میں اسلام نے اپنا نفوذ اور راستہ بنالیا ہے اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ امت اسلامی ہمیشہ کی نسبت بیدار ہوچکی ہے مسلمان قوموں نے اب سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کی دو صدیوں سے پڑی ہوئی زنجیروں کو توڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قرآن مجید اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل تحمل اور بہت ہی تلخ عمل ہے لیکن یہ عمل اپنے دل میں ایک عظیم بشارت کا بھی حامل ہے کہ قرآن مجید کا درخشاں آفتاب روبروز درخشاں تر اور بلند تر ہوتا جائے گا۔
سوم : ہم سب کو جان لینا چاہیے کہ حالیہ حادثے کا تعلق چرچ اور عیسائی برادری نہیں ہے اور کچھ صہیونی مزدور پادریوں کی نازیبا حرکات کا الزام عیسائیوں اور ان کے مذہبی رہنماؤں کے دوش پر عائد نہیں کرنا چاہیے۔ ہم مسلمان اس قسم کے نازیبا عمل کو دوسرے ادیان کے مقدسات کے لئے ہر گزروا نہیں رکھیں گے اس سازش اور منصوبہ کا اصلی مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان نفرت اور عداوت کی دیوار قائم کرنا ہے جبکہ ہمیں قرآن مجید نے جو درس دیا ہے وہ ااس نقطہ کے بالکل مد مقابل ہے۔
چہارم: آج تمام مسلمانوں کا امریکی حکومت اور امریکی سیاستدانوں سے مطالبہ ہے کہ اگر وہ اس معاملے میں اپنی عدم مداخلت کے دعوے میں سچے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کرنے والے اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والے اصلی کھلاڑیوں اور اصلی مجرم عناصر کو پکڑ کر انھیں قرار واقعی سزا دیں۔
والسلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
22/شہریور/1389
More...
Description:
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ میں قرآن مجید کی توہین اور بے حرمتی کے نفرت انگيز عمل کے بعد ایرانی عوام اورعظیم امت اسلامی کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں اس نفرت انگیز سازش کا اصلی محرک امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کو قراردیا اور اسلام و قرآن کے بارے میں صہیونیوں کی عداوت اور سازشوں کے پس پردہ اہداف کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سنگين جرم میں اپنی عدم مداخلت کے دعوی کو پایہ ثبوت تک پہنچانے کے لئے اس عظیم جرم میں ملوث اصلی عناصر اور سازش کاروں کو اچھی طرح کیفر کردار تک پہنچائے ۔
ولی امر مسلمین کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العزیز الحکیم: انا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون
ملت عزیز ایران – امت بزرگ اسلام
امریکہ میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور توہین کا جنون آمیز اور نفرت انگيز واقعہ درحقیقت ایک بھیانک ، تلخ اور سنگين واقعہ ہے اور اس کو صرف چند احمق شرپسنداور دیوانے افراد کی سعی و کوشش قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ کام بعض ان مراکز کی جانب سے ایک سوچی سمجھی سازش اور منظم و مرتب منصوبے کے تحت انجام پذير ہوا ہے جو کئی برسوں سے دنیا کو اسلام سے ڈرانے اور اسلام کا مقابلہ کرنے کی جد وجہد میں مصروف ہیں اورسینکڑوں طریقوں اور ہزاروں تبلیغاتی اورنشریاتی وسائل کے ذریعہ اسلام کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر بستہ ہیں ان کے فاسد اور مجرم حلقوں کا یہ ایک نیا سلسلہ ہے جس کا آغاز سلمان رشدی ملعون سے ہوا اور ڈنمارک کے کارٹونسٹ کی توہین آمیز حرکت اور ہالی وڈ میں اسلام کے خلاف بنائی گئی دسیوں فلموں کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہا ، جو اب اس نفرت انگیزعمل کی شکل میں ظاہر ہوا ہے ان شرپسند حرکات کے پس پردہ کون لوگ اور کون شرپسندعناصرہیں ؟
حالیہ برسوں میں ان شرارتوں کا سلسلہ افغانستان، عراق، فلسطین ، لبنان اور پاکستان میں جاری رہا ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کےشک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ اس سازش کا اصلی نقشہ اور حقیقی منصوبہ صہیونی افکار اور تسلط پسند نظام کے رہنماؤں کے ہاتھ میں ہے جنکا امریکی حکومت، امریکی سکیورٹی اور فوجی اداروں نیز برطانوی حکومت اور بعض دیگر یورپی حکومتوں پر اچھا خاصا تسلط ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جو 11 ستمبر کے واقعہ میں ملوث ہیں اور مستقل تحقیقات کی روشنی میں 11 ستمبر کی کارروائیوں کا الزام انہی عناصر کے دوش پر عائد ہوتا ہے جنھوں نے امریکہ کے اس دور کے جرائم پیشہ صدر کو افغانستان اور عراق پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا اور اس نے صلیبی جنگ کا اعلان کیا اور اطلاعات اور رپورٹوں کے مطابق اسی شخص نے کل اعلان کیا ہے کہ چرچ کے وارد ہونے سے اس صلیبی جنگ کا میدان کامل ہوگیا ہے۔
حالیہ نفرت انگیز اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ایک طرف عیسائی برادری کو ہر لحاظ سےاسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں وارد کیا جائے اور پادریوں اور چرچ کی مداخلت سے اس کو مذہبی رنگ دیا جائےتا کہ مذہبی تعصبات و تعلقات کا اس پر گہرا اثر پڑے اور دوسری طرف امت اسلام کے دل کو مجروح کرکے اس کی توجہ کو مشرق وسطی اورعالم اسلام کے مسائل سے غافل کردیا جائے۔
عداوت اور دشمنی پر مبنی یہ اقدام کوئي نیا اقدام نہیں ہےبلکہ یہ عمل امریکی حکومت اور صہیونزم کی سرکردگی میں اسلام کے ساتھ مقابلہ کرنے کے طویل المدت منصوبہ کا حصہ ہے۔ سامراجی و استکباری رہنما اور آئمہ کفر اس لئے اسلام کے مقابلے میں آگئے ہیں، کیونکہ اسلام انسان کی آزادی اور معنویت کا دین ہے ، اور قرآن رحمت و حکمت اور عدل و انصاف پر مبنی کتاب ہے، تمام ادیان ابراہیمی اور تمام حریت پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ ملکر اسلام کا مقابلہ کرنے کی صہیونیوں کی نفرت انگيز حرکتوں اور سازشوں کو ناکام بنائیں ، امریکی حکام فریبکارانہ اور خالی باتیں بنا کر اپنے آپ کو اس سنگین جرم کی ہمراہی کرنے سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ہیں۔ کئی برسوں سے افغانستان، پاکستان ، عراق، لبنان اور فلسطین میں کئی ملین مسلمانوں کی عزت و حرمت، حقوق اور ان کے مقدسات کو پامال کیا جارہا ہے،لاکھوں افراد ہلاک، کئی ہزار مرد و عورتیں قید وبند کی صعوبتوں میں مبتلا،ہزاروں بچے اور عورتیں اغوا،کئی ملین زخمی اور معذور اور آوارہ وطن لوگوں کوکس جرم کی سزامیں قربانی اور ذبح کیا گيا ہے ؟ مسلمانوں کی اس مظلومانہ حالت کے باوجود، مغربی میڈيا میں کیوں مسلمانوں کو تشدد پسند اور اسلام اور قرآن کو بشریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے؟ ہر انسان جانتا ہے کہ امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کی مدد ، تعاون اور مداخلت کے بغیر اتنی بڑی اور وسیع سازش کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں ہے؟!
ایران اور پوری دنیا میں میرے عزیز بھائیو اور بہنو!
میں مندرجہ ذیل چند نکات کی طرف سب کی توجہ مبذول کرنا ضروری سمجھتا ہوں:
اول: اس حادثے اور اس سے پہلے رونما ہونےوالے حوادث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج سامراجی نظام کے حملے کا اصلی نشانہ، اسلام عزیز اور قرآن مجید ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی آشکارا دشمنی کا اصلی سبب بھی یہی ہے اور سامراجی طاقتوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کا آشکار مقابلہ بی اسی وجہ سے ہے اور دشمن کی طرف سے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی نہ کرنے کا اظہار محض ایک شیطانی فریب اور بہت بڑا جھوٹ ہے وہ اسلام اور ہر اس فرد کے دشمن ہیں جو اسلام کا پابند ہے اور جس میں مسلمان ہونے کی کوئی علامت پائی جاتی ہو۔
دوم : اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ عداوتوں کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گذشتہ چند برسوں سے لیکر اب تک نوراسلام ہمیشہ کی نسبت درخشاں تر ہوگیا ہے اور عالم اسلام بلکہ مغربی ممالک میں لوگوں کے دلوں میں اسلام کا جذبہ پیدا ہورہا ہے اورلوگوں کے دلوں میں اسلام نے اپنا نفوذ اور راستہ بنالیا ہے اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ امت اسلامی ہمیشہ کی نسبت بیدار ہوچکی ہے مسلمان قوموں نے اب سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کی دو صدیوں سے پڑی ہوئی زنجیروں کو توڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قرآن مجید اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل تحمل اور بہت ہی تلخ عمل ہے لیکن یہ عمل اپنے دل میں ایک عظیم بشارت کا بھی حامل ہے کہ قرآن مجید کا درخشاں آفتاب روبروز درخشاں تر اور بلند تر ہوتا جائے گا۔
سوم : ہم سب کو جان لینا چاہیے کہ حالیہ حادثے کا تعلق چرچ اور عیسائی برادری نہیں ہے اور کچھ صہیونی مزدور پادریوں کی نازیبا حرکات کا الزام عیسائیوں اور ان کے مذہبی رہنماؤں کے دوش پر عائد نہیں کرنا چاہیے۔ ہم مسلمان اس قسم کے نازیبا عمل کو دوسرے ادیان کے مقدسات کے لئے ہر گزروا نہیں رکھیں گے اس سازش اور منصوبہ کا اصلی مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان نفرت اور عداوت کی دیوار قائم کرنا ہے جبکہ ہمیں قرآن مجید نے جو درس دیا ہے وہ ااس نقطہ کے بالکل مد مقابل ہے۔
چہارم: آج تمام مسلمانوں کا امریکی حکومت اور امریکی سیاستدانوں سے مطالبہ ہے کہ اگر وہ اس معاملے میں اپنی عدم مداخلت کے دعوے میں سچے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کرنے والے اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والے اصلی کھلاڑیوں اور اصلی مجرم عناصر کو پکڑ کر انھیں قرار واقعی سزا دیں۔
والسلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
22/شہریور/1389
[Clip] Wo Agaye Hussain (A.S) - Shaheed Ustad Sibte Jaffar Zaidi Teaching Syed Ali Safdar - Urdu
[Clip] Wo Agaye Hussain (A.S) - Shaheed Ustad Sibte Jaffar Zaidi Teaching Syed Ali Safdar - Urdu
شہید اُستاد سبطِ جعفر زیدی - سید علی صفدر کو \" وہ...
[Clip] Wo Agaye Hussain (A.S) - Shaheed Ustad Sibte Jaffar Zaidi Teaching Syed Ali Safdar - Urdu
شہید اُستاد سبطِ جعفر زیدی - سید علی صفدر کو \" وہ آگئے حسین (ع) \" سکھاتے ہوۓ -
More...
Description:
[Clip] Wo Agaye Hussain (A.S) - Shaheed Ustad Sibte Jaffar Zaidi Teaching Syed Ali Safdar - Urdu
شہید اُستاد سبطِ جعفر زیدی - سید علی صفدر کو \" وہ آگئے حسین (ع) \" سکھاتے ہوۓ -
5:11
|
3:58
|
اے غموں کے شہر قدس | Arabic Sub Urdu
قبلہ اول بیت المقدس کے حوالے سے بہترین عربی ترانہ اردو سبٹائٹل کے ساتھ
انبیاء کے شہر قدس اور وہ جگہ کہ جہاں...
قبلہ اول بیت المقدس کے حوالے سے بہترین عربی ترانہ اردو سبٹائٹل کے ساتھ
انبیاء کے شہر قدس اور وہ جگہ کہ جہاں سے ہمارے پیارے نبی معراج کے لیے تشریف لے کر گئے۔ اِس شہر کی روحانیت اور اِس شہر کی خداداد خوبصورتی اور مناظر کو کس نے کھنڈرات میں تبدیل اور برباد کیا۔۔۔؟ اِس مقدس شہر کی خوشیوں کو کس نے غم اور آنسوؤں میں بدلا۔۔۔؟ حضرتِ مریم کے اِس پاکیزہ شہر میں کس نے صیہونی نجس شیطانی وجود کو لا کر بٹھایا۔۔۔؟ الہی شریعتوں کا شہر ، وحی اور نبوت کے شہر کی رونقوں کو کس نے تاریکی میں بل ڈالا۔۔۔؟امت مسلمہ کیوں شیطانی مکر و فریب اور طمع و لالچ میں آگئی ہے۔۔۔؟ کیوں اِن کی غیرتیں بیدار نہیں ہوتی اور اِس پاکیزہ انبیاء کے شہر کو شیطانی طاقتون سے نجات نہیں دیتی۔۔۔؟
#ویڈیو #غموں_کا_شہر #قدس #انبیاء_کی_خوشبو #شریعتیں #مریم_کا_شہر #ادیان #نجات #زیتون #مسکراہٹ
More...
Description:
قبلہ اول بیت المقدس کے حوالے سے بہترین عربی ترانہ اردو سبٹائٹل کے ساتھ
انبیاء کے شہر قدس اور وہ جگہ کہ جہاں سے ہمارے پیارے نبی معراج کے لیے تشریف لے کر گئے۔ اِس شہر کی روحانیت اور اِس شہر کی خداداد خوبصورتی اور مناظر کو کس نے کھنڈرات میں تبدیل اور برباد کیا۔۔۔؟ اِس مقدس شہر کی خوشیوں کو کس نے غم اور آنسوؤں میں بدلا۔۔۔؟ حضرتِ مریم کے اِس پاکیزہ شہر میں کس نے صیہونی نجس شیطانی وجود کو لا کر بٹھایا۔۔۔؟ الہی شریعتوں کا شہر ، وحی اور نبوت کے شہر کی رونقوں کو کس نے تاریکی میں بل ڈالا۔۔۔؟امت مسلمہ کیوں شیطانی مکر و فریب اور طمع و لالچ میں آگئی ہے۔۔۔؟ کیوں اِن کی غیرتیں بیدار نہیں ہوتی اور اِس پاکیزہ انبیاء کے شہر کو شیطانی طاقتون سے نجات نہیں دیتی۔۔۔؟
#ویڈیو #غموں_کا_شہر #قدس #انبیاء_کی_خوشبو #شریعتیں #مریم_کا_شہر #ادیان #نجات #زیتون #مسکراہٹ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ghamon,
shehr,
quds,
qiblae,awal,
arabi,
tarana,
anbiya,
khubsurat,
meraj,
nabi,
khushiyaam,
gham,
tabdeel,
shaitani,
wujud,
hazrat,
maryam,
ilahi,
shariaatoon,
nubuwat,
wahi,
tariki,
ummat,
muslima,
makr,
fareb,
ghairat,
bedaar,
lalich,
pakizah,
taqat,
nijat,
8:40
|
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | 2020/2021 Urdu
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | Bibi Fatima Noha
Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi
Kalam Title | Wasiyat - Zehra Aur Hussain
Poetry...
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | Bibi Fatima Noha
Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi
Kalam Title | Wasiyat - Zehra Aur Hussain
Poetry By | Zeeshan Abidi
Album | Ayyam e Fatmiyah Noha 2021
Composition & Arrangement | Syed Raza Abbas Zaidi
Label | RAZ Records
Digital Partner : MobiTising
Chorus By | Shabih and Team
Video | TNA Production
Cover Design By | Yawar Abbas Damani
Audio Recorded | 92 Studio
Master/Mixing | Omer Qurashi ODS Karachi
-----------------------------------------------
#WasiyatZehraAurHussain #AyyameFatimaNoha2021 #SyedRazaAbbasZaidi
-----------------------------------------------
1 ) Ayyam e Fatima Noha
Kia Kia Sitam Guzar Gaye
https://youtu.be/eQGGlGniids
2 ) Aap Ki Zehra
https://youtu.be/kdbnMFCj9uo
3 ) Syeda Ka Mohsin
https://youtu.be/YuvWAlU2zcs
4) Karbala Yaad Bahut Ati Hai
https://youtu.be/pGLAXVGiWS0
5) Laila Duain Kijiyay Jeeta Rahy Akbar
https://youtu.be/8_FFy9ui9T4
====================
Noha Lyrics
[خواب میں زھراؑ نے باباکو جو دیکھا اک شب
خوش ہوئیں پاس میں باباکےچلیجاؤنگی اب
ھائے رونے لگیں بچوں کا خیال آگیا جب
یہ خبر ھی نا ھوئی پاس حُسینؑ آگئے کب
اماں ڈھونڈینگے کہاں یاد اگر آئینگی
ھم تو مرجائینگے گر آپ چلی جائینگی
ماں نے جب یہ سنا دل تڑپنے لگا
پیار کرتے ھوئے فاطمہؑ نے کہا
ٖدیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
ماں کسی کی ھمیشہ رھی ھے کبھی
میں بھی بچھڑی تھی اما سے بچپن میں ھی
ماں کے جانے کا دکھ تو بہت تھا مگر
دیکھو میں بھی تو بن ماں کے جیتی رھی
تمکو میری قسم تم سے بچھڑیں جو ھم
ضبط کرنا ھے اے لال ماں کا یہ غم
دیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
حال میں نے کسی کو سنایا نہیں
خود تو روئی علیؑ کو بتایا نہیں
میرا پہلو شکستہ ھے بس اسلئے
اپنے سینے سے تجھکو لگایا نہیں
ٹوٹی ھیں پسلیاں کر نا پائی بیاں
کتنی تکلیف میں جی رھی ھے یہ ماں
اے میرے دِل میرے چین میرے حَسیں
نا پریشان ھو ماں ابھی ھے یہیں
دیکھو مرنے کی اب بات کرنا نہیں
موت سے پہلے ھم مر نا جائیں کہیں
تم ھو دنیا میری تم سے ھے زندگی
تمکو دیکھوں تو چلتی ھیں سانسیں میری
مجھکو معلوم ھے میرے نورِ نظر
پیاس لگتی ھے تمکو بہت رات بھر
پیاس سہنے کی عادت بھی ڈالو زرا
پیاسہ رھنا پڑے کب کہاں کیا خبر
پیاس تم تمکو لگے اور نا پانی ملے
یہ دعا ھے کے وہ دن نا آئے کبھی
تمکو کھانا بھی فضہؑ کھلائیگی اب
اور سویرے وھی منہ دھلائیگی اب
تم جہاں جاؤگے ساتھ جائیگی وہ
ساتھ ماں کی طرح وہ نبھائیگی اب
پالے گی اب وھی ضد نا کرنا کبھی
خوش رھوگے تو ماں کو بھی ھوگی خوشی
دن وہ آیا کے جب چل بسیں فاطمہؑ
ماں کی میت پہ شبیرؑ نے دی صدا
تم بلاؤگی تو پاس آؤنگا میں
ٹوٹے بندِ کفن فاطمہؑ نے کہا
تجھ پے قربان ماں آجا اے میری جاں
جب حُسینؑ آکے لپٹے تو بولی یہ ماں
اے رضا اور زیشان دل تھام لو
روکے شبیرؑ کہتے تھے اماں سنو
دیکھو تم نے بلایا تو میں آگیا
جب بلاؤں گا آؤگی وعدہ کرو
ماں نے وعدہ کیا بیٹا چپ ھوگیا
جب جنازہ اُٹھا پھر نا آئی صدا
-------------------------------------------------
Popular Search
ayyam e fatima, ayyam e fatima 2021, bibi fatima shahadat date, ayyam e fatima dates, ayyam e fatima nohay,
ayyam e fatima noha 2021, bibi fatima shahadat date, bibi fatima shahadat date 2021, bibi fatima shahadat islamic date,
bibi fatima shahadat, bibi fatima ki kahani, bibi fatima zahra, bibi fatima zahra poetry, bibi fatima zahra ka mojza,
bibi fatima zahra ka ghar, bibi fatima zahra noha lyrics, noha bibi fatima zahra mp3 download, noha bibi fatima status,
new noha bibi fatima 2021, bibi fatima noha, wasiyat e bibi fatima zehra, bibi fatima ki shahadat, bibi fatima ki tasbeeh,
bibi fatima ki kahani urdu mein,wasiyat e bibi fatima zehra,bibi fatima zehra, ayam e fatmiyah,ayam e fatmiyah 2021,new noha,
new noha ayam e fatmiyah,noha ayam e fatmiyah,new noha bibi fatima,hazrat bibi fatima zahra,hazrat bibi fatima ka waqia,
ayyam e fatemiya nohay,bibi fatima zehra ka noha,shahadat bibi fatima zehra s.a noha,
FOLLOW US ON
\"Official Website\"
https://www.razaabbas.com
\"Follow on Facebook\"
https://www.facebook.com/SyedRazaAbbasZaidiOfficial
\"Subscribe Youtube Channel\"
https://www.youtube.com/c/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Instagram\"
https://www.instagram.com/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Twitter\"
https://twitter.com/razaabbaszaidi
\"Follow on Google Plus\"
https://plus.google.com/u/0/+syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Dailymotion\"
http://www.dailymotion.com/syedrazaabbaszaidi
“Follow on SoundCloud’’
https://soundcloud.com/syedrazaabbaszaidiofficial
Copyright strictly prohibited
© Copyright Information:
• All Rights of Nauhas, artwork, logo, audio & video are reserved by RAZ Records .
More...
Description:
Ayyam e Fatmiyah Noha 2021 | Wasiyat - Zehra Aur Hussain | Syed Raza Abbas Zaidi | Bibi Fatima Noha
Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi
Kalam Title | Wasiyat - Zehra Aur Hussain
Poetry By | Zeeshan Abidi
Album | Ayyam e Fatmiyah Noha 2021
Composition & Arrangement | Syed Raza Abbas Zaidi
Label | RAZ Records
Digital Partner : MobiTising
Chorus By | Shabih and Team
Video | TNA Production
Cover Design By | Yawar Abbas Damani
Audio Recorded | 92 Studio
Master/Mixing | Omer Qurashi ODS Karachi
-----------------------------------------------
#WasiyatZehraAurHussain #AyyameFatimaNoha2021 #SyedRazaAbbasZaidi
-----------------------------------------------
1 ) Ayyam e Fatima Noha
Kia Kia Sitam Guzar Gaye
https://youtu.be/eQGGlGniids
2 ) Aap Ki Zehra
https://youtu.be/kdbnMFCj9uo
3 ) Syeda Ka Mohsin
https://youtu.be/YuvWAlU2zcs
4) Karbala Yaad Bahut Ati Hai
https://youtu.be/pGLAXVGiWS0
5) Laila Duain Kijiyay Jeeta Rahy Akbar
https://youtu.be/8_FFy9ui9T4
====================
Noha Lyrics
[خواب میں زھراؑ نے باباکو جو دیکھا اک شب
خوش ہوئیں پاس میں باباکےچلیجاؤنگی اب
ھائے رونے لگیں بچوں کا خیال آگیا جب
یہ خبر ھی نا ھوئی پاس حُسینؑ آگئے کب
اماں ڈھونڈینگے کہاں یاد اگر آئینگی
ھم تو مرجائینگے گر آپ چلی جائینگی
ماں نے جب یہ سنا دل تڑپنے لگا
پیار کرتے ھوئے فاطمہؑ نے کہا
ٖدیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
ماں کسی کی ھمیشہ رھی ھے کبھی
میں بھی بچھڑی تھی اما سے بچپن میں ھی
ماں کے جانے کا دکھ تو بہت تھا مگر
دیکھو میں بھی تو بن ماں کے جیتی رھی
تمکو میری قسم تم سے بچھڑیں جو ھم
ضبط کرنا ھے اے لال ماں کا یہ غم
دیکھو حُسینؑ دیکھو حُسینؑ ایسے نہیں کہتے
حال میں نے کسی کو سنایا نہیں
خود تو روئی علیؑ کو بتایا نہیں
میرا پہلو شکستہ ھے بس اسلئے
اپنے سینے سے تجھکو لگایا نہیں
ٹوٹی ھیں پسلیاں کر نا پائی بیاں
کتنی تکلیف میں جی رھی ھے یہ ماں
اے میرے دِل میرے چین میرے حَسیں
نا پریشان ھو ماں ابھی ھے یہیں
دیکھو مرنے کی اب بات کرنا نہیں
موت سے پہلے ھم مر نا جائیں کہیں
تم ھو دنیا میری تم سے ھے زندگی
تمکو دیکھوں تو چلتی ھیں سانسیں میری
مجھکو معلوم ھے میرے نورِ نظر
پیاس لگتی ھے تمکو بہت رات بھر
پیاس سہنے کی عادت بھی ڈالو زرا
پیاسہ رھنا پڑے کب کہاں کیا خبر
پیاس تم تمکو لگے اور نا پانی ملے
یہ دعا ھے کے وہ دن نا آئے کبھی
تمکو کھانا بھی فضہؑ کھلائیگی اب
اور سویرے وھی منہ دھلائیگی اب
تم جہاں جاؤگے ساتھ جائیگی وہ
ساتھ ماں کی طرح وہ نبھائیگی اب
پالے گی اب وھی ضد نا کرنا کبھی
خوش رھوگے تو ماں کو بھی ھوگی خوشی
دن وہ آیا کے جب چل بسیں فاطمہؑ
ماں کی میت پہ شبیرؑ نے دی صدا
تم بلاؤگی تو پاس آؤنگا میں
ٹوٹے بندِ کفن فاطمہؑ نے کہا
تجھ پے قربان ماں آجا اے میری جاں
جب حُسینؑ آکے لپٹے تو بولی یہ ماں
اے رضا اور زیشان دل تھام لو
روکے شبیرؑ کہتے تھے اماں سنو
دیکھو تم نے بلایا تو میں آگیا
جب بلاؤں گا آؤگی وعدہ کرو
ماں نے وعدہ کیا بیٹا چپ ھوگیا
جب جنازہ اُٹھا پھر نا آئی صدا
-------------------------------------------------
Popular Search
ayyam e fatima, ayyam e fatima 2021, bibi fatima shahadat date, ayyam e fatima dates, ayyam e fatima nohay,
ayyam e fatima noha 2021, bibi fatima shahadat date, bibi fatima shahadat date 2021, bibi fatima shahadat islamic date,
bibi fatima shahadat, bibi fatima ki kahani, bibi fatima zahra, bibi fatima zahra poetry, bibi fatima zahra ka mojza,
bibi fatima zahra ka ghar, bibi fatima zahra noha lyrics, noha bibi fatima zahra mp3 download, noha bibi fatima status,
new noha bibi fatima 2021, bibi fatima noha, wasiyat e bibi fatima zehra, bibi fatima ki shahadat, bibi fatima ki tasbeeh,
bibi fatima ki kahani urdu mein,wasiyat e bibi fatima zehra,bibi fatima zehra, ayam e fatmiyah,ayam e fatmiyah 2021,new noha,
new noha ayam e fatmiyah,noha ayam e fatmiyah,new noha bibi fatima,hazrat bibi fatima zahra,hazrat bibi fatima ka waqia,
ayyam e fatemiya nohay,bibi fatima zehra ka noha,shahadat bibi fatima zehra s.a noha,
FOLLOW US ON
\"Official Website\"
https://www.razaabbas.com
\"Follow on Facebook\"
https://www.facebook.com/SyedRazaAbbasZaidiOfficial
\"Subscribe Youtube Channel\"
https://www.youtube.com/c/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Instagram\"
https://www.instagram.com/syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Twitter\"
https://twitter.com/razaabbaszaidi
\"Follow on Google Plus\"
https://plus.google.com/u/0/+syedrazaabbaszaidi
\"Follow on Dailymotion\"
http://www.dailymotion.com/syedrazaabbaszaidi
“Follow on SoundCloud’’
https://soundcloud.com/syedrazaabbaszaidiofficial
Copyright strictly prohibited
© Copyright Information:
• All Rights of Nauhas, artwork, logo, audio & video are reserved by RAZ Records .
11:25
|
[Qasida] Azan e Dil Imam Raza (as) | Ahmed Raza Nasiri | 2021 Urdu
|| بِسْمِ اللّہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ||
Azan e Dil Imam Raza (as) | Ahmed Raza Nasiri | New Manqabat | New Manqabat Mola Imam e Raza 2021...
|| بِسْمِ اللّہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ||
Azan e Dil Imam Raza (as) | Ahmed Raza Nasiri | New Manqabat | New Manqabat Mola Imam e Raza 2021
صلوات خاصه امام رضا(علیہ السلام )
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى عَلِیِّ بْنِ مُوسَى الرِّضَا الْمُرْتَضَى الْإِمَامِ التَّقِیِّ النَّقِیِ وَ حُجَّتِکَ عَلَى مَنْ فَوْقَ الْأَرْضِ وَ مَنْ تَحْتَ الثَّرَى الصِّدِّیقِ الشَّهِیدِ صَلاَةً کَثِیرَةً تَامَّةً زَاکِیَةً مُتَوَاصِلَةً مُتَوَاتِرَةً مُتَرَادِفَةً کَأَفْضَلِ مَا صَلَّیْتَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَوْلِیَائِکَ.
Kalam | Imam e Raza
Reciter | Ahmed Raza Nasiri
Poetry | Shams Baltistani
Composition | Nayyer Abbas (Skardu)
Audio | RWDS
Video | TNA Production
Chorus | Mir Basharat Baltistani, Rao Mutahhar, Ahmed Raza Nasiri
Creatives | Shuja Gfx
Date: 11 Zilqad 1442H.
#Imamrezaur #MolaRazaManqabat2021 #Ahmed Raza Nasiri
|Watch More Videos|
► 2020- 1442 | Manqabat Album
Ek Ata Ka Darwaza
https://youtu.be/2EA7I6KLlhE
Zamin e Ahoo Reza
https://youtu.be/FjlkivkNIbs
● M A N Q A B A T L Y R I C S U R D U ●
یہ آ رہی ہے مسلسل صدا امامِ رضا ●
اذانِ دل ہے امامِ رضا امام رضا
ہیں عکسِ زینب و کلثوم آپ کی خواہر ●
حسن حسین کا ہیں آئینہ امامِ رضا
مریضِ عشق کو راس آگئی خدا کی قسم ●
تمہارے شہر کی آب و ہوا امام رضا
تمہارے روضے کی جالی کو چومنے کے بعد ●
ہوا بھی ہونے لگی کیمیاء امام رضا
اُسے بہشت میں جانے کی آرزو کیوں ہو؟ ●
جسے نصیب ہو تیری رضا امام رضا
یہ تیرے در کا ہی رتبہ ہے چوم کر چوکھٹ ●
فقیر کرتے رہے حج ادا امامِ رضاء
ترے کرم کی ہر انسان کو ضرورت ہے ●
جہاں سے ختم ہو بس یہ وبا امام رضا
ہو جلد بیتِ مقدس کی سر زمیں آزاد ●
ہے تیرے در پہ یہی التجا امامِ رضا
ترے کرم سے ہے یہ انقلاب اسلامی ●
ہے تیرے سائے میں اسکی بقاء امام رضا
تیرے فقیر سبھی بادشاہوں جیسے ہیں ●
تیری عطا سے ہے سب ارتقاء امام رضا
علی کا نام سلونی کا ہی تسلسل ہے ●
تبھی تو آل کا عالم بنا امامِ رضا
میری لحد میں بس اک نور نے پکارا مجھے ●
جو پوچھا میں نے تو بولے انا امامِ رضا
میں شمس ہوکے بھی ظلمت کی زد میں جکڑا تھا ●
ملی ہے روضے سے تیرے ضیاء امامِ رضا
Presenting By Official Channel Shrine of Imam Ali Reza (as)
Haram Imam Ali Raza (as) Official
The Imam Raza shrine (Persian: حرم امام رضا) in Mashhad, Iran is a complex which contains the mausoleum of Imam Reza, the eighth Imam of Twelver Shiites. It is the largest mosque in the world by area. Also contained within the complex are the Goharshad Mosque, a museum, a library, four seminaries,[1] a cemetery, the Razavi University of Islamic Sciences, a dining hall for pilgrims, vast prayer halls, and other buildings.
The complex is one of the tourism centers in Iran[2][3] and has been described as \"the heart of the Shia Iran\"[4] with 25 million Iranian and non-Iranian Shias visiting the shrine each year, according to a 2007 estimate.[5] The complex is managed by Astan Quds Razavi Foundation currently headed by a prominent Iranian cleric, Ahmad Marvi.
The shrine itself covers an area of 267,079m2 while the seven courtyards which surround it cover an area of 331,578m2 - totaling 598,657 m2 (6,443,890 sq ft).[6]
Every year the ceremony of Dust Clearing is celebrated in the Imam Raza shrine
More...
Description:
|| بِسْمِ اللّہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ||
Azan e Dil Imam Raza (as) | Ahmed Raza Nasiri | New Manqabat | New Manqabat Mola Imam e Raza 2021
صلوات خاصه امام رضا(علیہ السلام )
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى عَلِیِّ بْنِ مُوسَى الرِّضَا الْمُرْتَضَى الْإِمَامِ التَّقِیِّ النَّقِیِ وَ حُجَّتِکَ عَلَى مَنْ فَوْقَ الْأَرْضِ وَ مَنْ تَحْتَ الثَّرَى الصِّدِّیقِ الشَّهِیدِ صَلاَةً کَثِیرَةً تَامَّةً زَاکِیَةً مُتَوَاصِلَةً مُتَوَاتِرَةً مُتَرَادِفَةً کَأَفْضَلِ مَا صَلَّیْتَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَوْلِیَائِکَ.
Kalam | Imam e Raza
Reciter | Ahmed Raza Nasiri
Poetry | Shams Baltistani
Composition | Nayyer Abbas (Skardu)
Audio | RWDS
Video | TNA Production
Chorus | Mir Basharat Baltistani, Rao Mutahhar, Ahmed Raza Nasiri
Creatives | Shuja Gfx
Date: 11 Zilqad 1442H.
#Imamrezaur #MolaRazaManqabat2021 #Ahmed Raza Nasiri
|Watch More Videos|
► 2020- 1442 | Manqabat Album
Ek Ata Ka Darwaza
https://youtu.be/2EA7I6KLlhE
Zamin e Ahoo Reza
https://youtu.be/FjlkivkNIbs
● M A N Q A B A T L Y R I C S U R D U ●
یہ آ رہی ہے مسلسل صدا امامِ رضا ●
اذانِ دل ہے امامِ رضا امام رضا
ہیں عکسِ زینب و کلثوم آپ کی خواہر ●
حسن حسین کا ہیں آئینہ امامِ رضا
مریضِ عشق کو راس آگئی خدا کی قسم ●
تمہارے شہر کی آب و ہوا امام رضا
تمہارے روضے کی جالی کو چومنے کے بعد ●
ہوا بھی ہونے لگی کیمیاء امام رضا
اُسے بہشت میں جانے کی آرزو کیوں ہو؟ ●
جسے نصیب ہو تیری رضا امام رضا
یہ تیرے در کا ہی رتبہ ہے چوم کر چوکھٹ ●
فقیر کرتے رہے حج ادا امامِ رضاء
ترے کرم کی ہر انسان کو ضرورت ہے ●
جہاں سے ختم ہو بس یہ وبا امام رضا
ہو جلد بیتِ مقدس کی سر زمیں آزاد ●
ہے تیرے در پہ یہی التجا امامِ رضا
ترے کرم سے ہے یہ انقلاب اسلامی ●
ہے تیرے سائے میں اسکی بقاء امام رضا
تیرے فقیر سبھی بادشاہوں جیسے ہیں ●
تیری عطا سے ہے سب ارتقاء امام رضا
علی کا نام سلونی کا ہی تسلسل ہے ●
تبھی تو آل کا عالم بنا امامِ رضا
میری لحد میں بس اک نور نے پکارا مجھے ●
جو پوچھا میں نے تو بولے انا امامِ رضا
میں شمس ہوکے بھی ظلمت کی زد میں جکڑا تھا ●
ملی ہے روضے سے تیرے ضیاء امامِ رضا
Presenting By Official Channel Shrine of Imam Ali Reza (as)
Haram Imam Ali Raza (as) Official
The Imam Raza shrine (Persian: حرم امام رضا) in Mashhad, Iran is a complex which contains the mausoleum of Imam Reza, the eighth Imam of Twelver Shiites. It is the largest mosque in the world by area. Also contained within the complex are the Goharshad Mosque, a museum, a library, four seminaries,[1] a cemetery, the Razavi University of Islamic Sciences, a dining hall for pilgrims, vast prayer halls, and other buildings.
The complex is one of the tourism centers in Iran[2][3] and has been described as \"the heart of the Shia Iran\"[4] with 25 million Iranian and non-Iranian Shias visiting the shrine each year, according to a 2007 estimate.[5] The complex is managed by Astan Quds Razavi Foundation currently headed by a prominent Iranian cleric, Ahmad Marvi.
The shrine itself covers an area of 267,079m2 while the seven courtyards which surround it cover an area of 331,578m2 - totaling 598,657 m2 (6,443,890 sq ft).[6]
Every year the ceremony of Dust Clearing is celebrated in the Imam Raza shrine
4:08
|
نورِ فاطمہ زہراؑ مولا حسینؑ کی آمد! | منقبت: گروہ فرزندانِ ایران | Farsi Sub Urdu
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دونوں نواسوں کے ساتھ انتہائی محبت فرماتے تھے، سینے پر بٹھاتے...
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دونوں نواسوں کے ساتھ انتہائی محبت فرماتے تھے، سینے پر بٹھاتے تھے، کاندھوں پر چڑھاتے تھے اور مسلمانوں کو تاکید فرماتے تھے کہ ان سے محبت رکھو.
مگر چھوٹے نواسے کے ساتھ آپ کی محبت کا انداز کچھ خاص تھا. نماز میں سجدے کی حالت میں حسین پشت مبارک پر آگئے تو سجدے میں طول دے دیا اور جب بچہ خود سے بخوشی پشت پر سے اتر گیا اس وقت سر سجدے سے اٹھایا اور کبھی خطبے کے دوران حسین مسجد کے دروازے سے داخل ہونے لگے اور زمین پر گر گئے تو رسول نے اپنا خطبہ روک دیا منبر سے اتر کر بچے کو زمین سے اٹھایا اور پھر منبر پر تشریف لے گئے اور مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ دیکھو! یہ حسین ہے اسے خوب پہچان لو اور اس کی فضیلت کو یاد رکھو رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسین علیہ السّلام کے لیے یہ الفاظ بھی خاص طور سے فرمائے تھے کہ حسین مجھ سے اور میں حسین سے ہوں۔ مستقبل نے بتا دیا کہ رسول کا مطلب یہ تھا کہ میرا نام اور کام دنیا میں حسین کی بدولت قائم رہے گا.
یوم ولادت پر نور امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے ایک خوبصورت منقبت اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے.
#ویڈیو #نور_فاطمہ_زہرا_مولا_حسین_کی_آمد #مسرت #مسکراہٹ #محو_دیدار #حسین #ملائکہ #خامس_آل_عبا #جلوئے_قرآن #سوم_شعبان #زینب_کبری
More...
Description:
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دونوں نواسوں کے ساتھ انتہائی محبت فرماتے تھے، سینے پر بٹھاتے تھے، کاندھوں پر چڑھاتے تھے اور مسلمانوں کو تاکید فرماتے تھے کہ ان سے محبت رکھو.
مگر چھوٹے نواسے کے ساتھ آپ کی محبت کا انداز کچھ خاص تھا. نماز میں سجدے کی حالت میں حسین پشت مبارک پر آگئے تو سجدے میں طول دے دیا اور جب بچہ خود سے بخوشی پشت پر سے اتر گیا اس وقت سر سجدے سے اٹھایا اور کبھی خطبے کے دوران حسین مسجد کے دروازے سے داخل ہونے لگے اور زمین پر گر گئے تو رسول نے اپنا خطبہ روک دیا منبر سے اتر کر بچے کو زمین سے اٹھایا اور پھر منبر پر تشریف لے گئے اور مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ دیکھو! یہ حسین ہے اسے خوب پہچان لو اور اس کی فضیلت کو یاد رکھو رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسین علیہ السّلام کے لیے یہ الفاظ بھی خاص طور سے فرمائے تھے کہ حسین مجھ سے اور میں حسین سے ہوں۔ مستقبل نے بتا دیا کہ رسول کا مطلب یہ تھا کہ میرا نام اور کام دنیا میں حسین کی بدولت قائم رہے گا.
یوم ولادت پر نور امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے ایک خوبصورت منقبت اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے.
#ویڈیو #نور_فاطمہ_زہرا_مولا_حسین_کی_آمد #مسرت #مسکراہٹ #محو_دیدار #حسین #ملائکہ #خامس_آل_عبا #جلوئے_قرآن #سوم_شعبان #زینب_کبری
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Manqabat,
farzandan
iran,
zamin,
iran,
video,
noor
fatima,
imam,
imam
hussain,
hazrat,
hazrat
zahra,
malaeka,
quran,
allah,
wiladat,
shaban,
3
shaban,
zainab
kobra,
28:38
|
[Clip] Hussaini VS Yazidi | Sachy Hussaini Kesy Banty Hen | H.I Molana Syed Ali Murtaza Zaidi | Urdu
حسینی کیسے بنتے ہیں؟ یزیدی کیسے بنتے ہیں؟
حسینی بننے کی تین صفات یزیدی بننے کی تین صفات۔
سوال یہ ہے کہ جس...
حسینی کیسے بنتے ہیں؟ یزیدی کیسے بنتے ہیں؟
حسینی بننے کی تین صفات یزیدی بننے کی تین صفات۔
سوال یہ ہے کہ جس معاشرے میں امام حسین شہید ہوئے اس سوسائٹی نے ساتھ کیوں نہیں دیا۔ معاشرہ مردہ کیوں ہوا کیوں امام حسین کی نصرت نہیں کی۔ امام کی شہادت کے بعد ری ایکشن نہیں دیا۔ یہ معاشرہ رسول اللہ اور امام حسین کو جانتا تھا۔ امام حسین ع کو امام مانتے تھے۔ رسول اللہ کی حدیث سنی ہوئی تھی۔ امام مانتے تھے مگر ساتھ نہیں دیا۔
حسینی وہ ہے جو امام کے لشکر کیساتھ یا امام سے ذہنی طور پر تھے۔
یزیدی وہ تھے جو لشکر یزید میں تھے یا اس کے فکر رکھتے تھے۔
فردک نے کہا کہ \"کوفیوں کے دل ساتھ ہیں مگر شمشیریں آپ کے خلاف تھی\"۔
دلوں کا ساتھ ہونا حسینی ہونے کیلئے کافی نہیں ہے۔ دل و زبان اور جذبات میں حسینی ہیں مگر عمل میں امام نہیں ہے۔ عمل میں ریفلیکٹ ہونا چاہئے۔
مجلس، جلوس میں جاتے ہیں عمل میں ریفلیکشن جھلک آتی ہے مگر امام کیلئے کچھ کرو بھی تو۔ دل، زبان اور جذبات میں امام ہے مگر عمل میں امام کیساتھ نہیں ہیں۔ جب عمل کا وقت آتا ہے تو وہ کام نہیں کرتے جو کرنا چاہئے تھے۔
رسول اکرم صہ سانحہ کربلا سے 50 برس مدینہ میں آئے اور تھوڑے سے لوگوں سے اسلامی معاشرہ قائم کیا۔لوگوں نے دل، زبان جذبات اور عمل مین رسول اللہ کا ساتھ دیا۔ 50 برس کے بعد کیا ہوا کہ امام حسین ع کا ساتھ نہیں دیا۔ 60 سال پہلے 313 تھے، خندق میں ہزار، فتح مکہ میں ایک لاکھ تھے مگر 50 برس کے بعد کیا عجیب ہوا اور رسول اللہ کے نواسہ نے ندا دی مگر اس کا ساتھ نہیں دیا۔
جنگ بدر کے وقت تو قرآن نازل نہیں ہوا تھا، اہلبیت کا 60سال کا کریکٹر کافی نہیں تھا کہ لوگ ساتھ دے دیتے؟
کیا مصیبت تھی؟ ہم کو گہرائی میں جانا پڑے گا۔
ہم مجلس میں ہیں تو امتحان میں بھی حسینی ہونگے یہ دہوکا نہیں ہونا چاہئے۔
13 محرم کو جو کوفی آئے انہوں نے گریا کیا۔ کیا انہوں نے وہ کیا جو کرنا چاہئے تھا؟.
عبیداللہ ابن زیاد کی دربار میں جاتے اور دارامارہ میں جاکر کہتے کہ ہم تیرے دہوکہ میں نہیں آئیں گے یہ ہونا چاہئے تھا۔ جو بعد میں مختار نے ان سے انتقام لیا۔
کوفی بزدل اور ڈرپوک تھے ان کے دلوں میں خوف تھا اس وجہ سے سید الشہدا کا ساتھ نہیں دیا۔ اپنے سامنے دین کا جنازہ دیکھ رہے تھے ان کو عبیداللہ سے ڈر تھا کہ وہ گلے کٹوا دیتا تھا۔
نابینہ صحابی نے عبیداللہ کے دربار میں اس کو کہا کہ اہلبیت حق پر تھے اور اس کا تعلق ازدی قبیلہ سے تھا۔ اس نے دربار میں اپنے قبیلہ کو پکارا مگر اس کو دربار میں چھوڑ دیا اور رات کو اس کو اس کے گھر میں شہید کروا دیا۔ دن ہی دن میں ساز باز کرلی ازدی قبیلہ والوں کیساتھ ۔ اس صحابی رسول کو رات کو گہر میں شہید کرلیا اور قبیلہ نے ساتھ نہیں دیا۔
قبیلہ والے دن میں ساتھ دیں گے اور سردار کو کہتا ہے کہ میرا ساتھ دینا ہے۔
عبید اللہ نے خوف پھلایا۔ امام نے پکارا کہ ساتھ دو مگر عبیداللہ نے سرداروں کیساتھ ساز باز کرلی
سردار کی سننی تھی یا حسین ابن علی کی سننی تھی؟
خواص کو ایلیٹ اور عوام کو پبلک کہتے ہیں ایلیٹ دولتمند، علما, بڑے عہدوں پر براجمان تھے ۔
عبید اللہ نے سرداروں سے کہا کہ سائیڈ پر ہوجایو۔ سردار خوف اور دولت کی لالچ میں اگئے۔ خواص کو خوف اور لالچ نے مروا دیا۔ سرداروں کو پیسا ملا۔ عصبیت یہ ہے کہ میں سردار کیساتھ چلوں گا۔
خوف، لالچ اور عصبیت نے معاشرہ کو امام حسین سے دور کیا۔
جہاں یزید اور عبیداللہ جیت گئے تو جان، مال،اور عہدہ کا لالچ۔
جہاں پر خوف، لالچ یا عصبیت ہوگی تو یزیدیت کا جہنڈا جھلائیگا
خوف، لالچ اور عصبیت ہوگی تو امام حسین کا ساتھ نہیں دیں گے۔
دل، زبان اور جذبات میں امام کیساتھ تھے مگر ساتھ نہیں دیں گے چاہے لبیک یا حسین ہی کیوں نہ کہیں۔
خوف نہ ہو،لالچ نہ ہو اور حق پر چلنا جانتے ہوں تو وہ امام حسین کا ساتھ دیں گے۔
کسی مذمت کرنے والے کی مذمت سے حق پر چلنے سے نہیں ڈرتے۔
نہ خوف، نہ لالچ اور نہ ڈر ہو تو لبیک یا حسین کہے تو یہ حسینی ہے۔
استاد محترم سید علی مرتضی زیدی کی مجلس سے انتخاب
#AllamaAliMurtazaZaidi
#Hussaini
......
Like page on Facebook👇
https://www.facebook.com/alirazahiraj5/
•Like,Share And Subscribe Channel
Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for \'Fair Use\'
for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research,
Fair use is a permitted by copyright statute that might otherwise be infringing,
Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use
Contact Info
https://www.instagram.com/alirazahiraj/
More...
Description:
حسینی کیسے بنتے ہیں؟ یزیدی کیسے بنتے ہیں؟
حسینی بننے کی تین صفات یزیدی بننے کی تین صفات۔
سوال یہ ہے کہ جس معاشرے میں امام حسین شہید ہوئے اس سوسائٹی نے ساتھ کیوں نہیں دیا۔ معاشرہ مردہ کیوں ہوا کیوں امام حسین کی نصرت نہیں کی۔ امام کی شہادت کے بعد ری ایکشن نہیں دیا۔ یہ معاشرہ رسول اللہ اور امام حسین کو جانتا تھا۔ امام حسین ع کو امام مانتے تھے۔ رسول اللہ کی حدیث سنی ہوئی تھی۔ امام مانتے تھے مگر ساتھ نہیں دیا۔
حسینی وہ ہے جو امام کے لشکر کیساتھ یا امام سے ذہنی طور پر تھے۔
یزیدی وہ تھے جو لشکر یزید میں تھے یا اس کے فکر رکھتے تھے۔
فردک نے کہا کہ \"کوفیوں کے دل ساتھ ہیں مگر شمشیریں آپ کے خلاف تھی\"۔
دلوں کا ساتھ ہونا حسینی ہونے کیلئے کافی نہیں ہے۔ دل و زبان اور جذبات میں حسینی ہیں مگر عمل میں امام نہیں ہے۔ عمل میں ریفلیکٹ ہونا چاہئے۔
مجلس، جلوس میں جاتے ہیں عمل میں ریفلیکشن جھلک آتی ہے مگر امام کیلئے کچھ کرو بھی تو۔ دل، زبان اور جذبات میں امام ہے مگر عمل میں امام کیساتھ نہیں ہیں۔ جب عمل کا وقت آتا ہے تو وہ کام نہیں کرتے جو کرنا چاہئے تھے۔
رسول اکرم صہ سانحہ کربلا سے 50 برس مدینہ میں آئے اور تھوڑے سے لوگوں سے اسلامی معاشرہ قائم کیا۔لوگوں نے دل، زبان جذبات اور عمل مین رسول اللہ کا ساتھ دیا۔ 50 برس کے بعد کیا ہوا کہ امام حسین ع کا ساتھ نہیں دیا۔ 60 سال پہلے 313 تھے، خندق میں ہزار، فتح مکہ میں ایک لاکھ تھے مگر 50 برس کے بعد کیا عجیب ہوا اور رسول اللہ کے نواسہ نے ندا دی مگر اس کا ساتھ نہیں دیا۔
جنگ بدر کے وقت تو قرآن نازل نہیں ہوا تھا، اہلبیت کا 60سال کا کریکٹر کافی نہیں تھا کہ لوگ ساتھ دے دیتے؟
کیا مصیبت تھی؟ ہم کو گہرائی میں جانا پڑے گا۔
ہم مجلس میں ہیں تو امتحان میں بھی حسینی ہونگے یہ دہوکا نہیں ہونا چاہئے۔
13 محرم کو جو کوفی آئے انہوں نے گریا کیا۔ کیا انہوں نے وہ کیا جو کرنا چاہئے تھا؟.
عبیداللہ ابن زیاد کی دربار میں جاتے اور دارامارہ میں جاکر کہتے کہ ہم تیرے دہوکہ میں نہیں آئیں گے یہ ہونا چاہئے تھا۔ جو بعد میں مختار نے ان سے انتقام لیا۔
کوفی بزدل اور ڈرپوک تھے ان کے دلوں میں خوف تھا اس وجہ سے سید الشہدا کا ساتھ نہیں دیا۔ اپنے سامنے دین کا جنازہ دیکھ رہے تھے ان کو عبیداللہ سے ڈر تھا کہ وہ گلے کٹوا دیتا تھا۔
نابینہ صحابی نے عبیداللہ کے دربار میں اس کو کہا کہ اہلبیت حق پر تھے اور اس کا تعلق ازدی قبیلہ سے تھا۔ اس نے دربار میں اپنے قبیلہ کو پکارا مگر اس کو دربار میں چھوڑ دیا اور رات کو اس کو اس کے گھر میں شہید کروا دیا۔ دن ہی دن میں ساز باز کرلی ازدی قبیلہ والوں کیساتھ ۔ اس صحابی رسول کو رات کو گہر میں شہید کرلیا اور قبیلہ نے ساتھ نہیں دیا۔
قبیلہ والے دن میں ساتھ دیں گے اور سردار کو کہتا ہے کہ میرا ساتھ دینا ہے۔
عبید اللہ نے خوف پھلایا۔ امام نے پکارا کہ ساتھ دو مگر عبیداللہ نے سرداروں کیساتھ ساز باز کرلی
سردار کی سننی تھی یا حسین ابن علی کی سننی تھی؟
خواص کو ایلیٹ اور عوام کو پبلک کہتے ہیں ایلیٹ دولتمند، علما, بڑے عہدوں پر براجمان تھے ۔
عبید اللہ نے سرداروں سے کہا کہ سائیڈ پر ہوجایو۔ سردار خوف اور دولت کی لالچ میں اگئے۔ خواص کو خوف اور لالچ نے مروا دیا۔ سرداروں کو پیسا ملا۔ عصبیت یہ ہے کہ میں سردار کیساتھ چلوں گا۔
خوف، لالچ اور عصبیت نے معاشرہ کو امام حسین سے دور کیا۔
جہاں یزید اور عبیداللہ جیت گئے تو جان، مال،اور عہدہ کا لالچ۔
جہاں پر خوف، لالچ یا عصبیت ہوگی تو یزیدیت کا جہنڈا جھلائیگا
خوف، لالچ اور عصبیت ہوگی تو امام حسین کا ساتھ نہیں دیں گے۔
دل، زبان اور جذبات میں امام کیساتھ تھے مگر ساتھ نہیں دیں گے چاہے لبیک یا حسین ہی کیوں نہ کہیں۔
خوف نہ ہو،لالچ نہ ہو اور حق پر چلنا جانتے ہوں تو وہ امام حسین کا ساتھ دیں گے۔
کسی مذمت کرنے والے کی مذمت سے حق پر چلنے سے نہیں ڈرتے۔
نہ خوف، نہ لالچ اور نہ ڈر ہو تو لبیک یا حسین کہے تو یہ حسینی ہے۔
استاد محترم سید علی مرتضی زیدی کی مجلس سے انتخاب
#AllamaAliMurtazaZaidi
#Hussaini
......
Like page on Facebook👇
https://www.facebook.com/alirazahiraj5/
•Like,Share And Subscribe Channel
Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for \'Fair Use\'
for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research,
Fair use is a permitted by copyright statute that might otherwise be infringing,
Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use
Contact Info
https://www.instagram.com/alirazahiraj/
5:08
|
شیعہ سنی دونوں کو اتحاد کیلئے کام کرنے کی ضرورت | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
مشہور محاورہ ہے Divide and rule جس کا مطلب ہے کہ اگر دنیا کی دوسری اقوام پرحکومت کرنی ہے تو پہلے مرحلے میں مختلف...
مشہور محاورہ ہے Divide and rule جس کا مطلب ہے کہ اگر دنیا کی دوسری اقوام پرحکومت کرنی ہے تو پہلے مرحلے میں مختلف عنوانات کے تحت انہیں کئی گروہوں میں تقسیم کیا جائے، اور پھر دوسرے مرحلے میں انہیں ایک دوسرے کے خلاف اکسا کر اندرونی طور پر انہیں کمزور کیا جائے جس کے نتیجے میں استعماری طاقتوں کو ان پر غلبہ حاصل کرنے میں آسانی ہو اور اس نسخے کو سب سے زیادہ مسلم اقوام پر آزمایا جارہا ہے اور بدقسمتی سے دشمن کے اس نسخے کو عملی جامہ پہنانے میں بعض اسلامی ریاستیں پیش پیش ہیں اور مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں۔ چنانچہ وہ اس بات سے غافل ہیں کہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے سے جو آگ بھڑک اٹھے گی وہ انکو بھی اپنی لپیٹ میں لےلے گی۔
استعماری طاقتیں اپنے اس آزمودہ نسخے کو کس طرح آپنے آلہ کاروں کے ذریعے عملی جامہ پہناتی ہیں؟ اور کس طرح امت مسلمہ کے درمیان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؟ اور کب سے اس کام میں شدت آگئی ہے اور مسلمانوں کو اسکے مقابلے میں کیسا رد عمل دکھانا چاہئے؟ ان تمام سوالات کے مطمئن اور تسلی بخش جواب کیلئے بیداری اسلامی سے متعلق ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ملاحظہ کیجئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #بیداری_اسلامی #ماہرین #اتحاد #مسلمان #استقلال #دین #مفکر #پروپیگنڈہ_مشینری #تقسیم #مہربان #اختلاف #کفار #استکبار
More...
Description:
مشہور محاورہ ہے Divide and rule جس کا مطلب ہے کہ اگر دنیا کی دوسری اقوام پرحکومت کرنی ہے تو پہلے مرحلے میں مختلف عنوانات کے تحت انہیں کئی گروہوں میں تقسیم کیا جائے، اور پھر دوسرے مرحلے میں انہیں ایک دوسرے کے خلاف اکسا کر اندرونی طور پر انہیں کمزور کیا جائے جس کے نتیجے میں استعماری طاقتوں کو ان پر غلبہ حاصل کرنے میں آسانی ہو اور اس نسخے کو سب سے زیادہ مسلم اقوام پر آزمایا جارہا ہے اور بدقسمتی سے دشمن کے اس نسخے کو عملی جامہ پہنانے میں بعض اسلامی ریاستیں پیش پیش ہیں اور مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں۔ چنانچہ وہ اس بات سے غافل ہیں کہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے سے جو آگ بھڑک اٹھے گی وہ انکو بھی اپنی لپیٹ میں لےلے گی۔
استعماری طاقتیں اپنے اس آزمودہ نسخے کو کس طرح آپنے آلہ کاروں کے ذریعے عملی جامہ پہناتی ہیں؟ اور کس طرح امت مسلمہ کے درمیان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؟ اور کب سے اس کام میں شدت آگئی ہے اور مسلمانوں کو اسکے مقابلے میں کیسا رد عمل دکھانا چاہئے؟ ان تمام سوالات کے مطمئن اور تسلی بخش جواب کیلئے بیداری اسلامی سے متعلق ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ملاحظہ کیجئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #بیداری_اسلامی #ماہرین #اتحاد #مسلمان #استقلال #دین #مفکر #پروپیگنڈہ_مشینری #تقسیم #مہربان #اختلاف #کفار #استکبار
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shia,
sunni,
etehad,
imam,
imam
khamenei,
world,
hukumat,
estemar,
taqat,
islam,
muslim,
dushman,
musalman,
Ummat,
esteqlal,
kuffar,
7:39
|
دوسرا انقلاب | دستاویزی فلم (قسط 1/3) | Urdu
ایران کے مرکز تہران میں امریکی سفارت خانے یعنی جاسوسی کے اڈے پر ایرانی جوانون کے قبضے کی داستان اس 3 قسطوں پر...
ایران کے مرکز تہران میں امریکی سفارت خانے یعنی جاسوسی کے اڈے پر ایرانی جوانون کے قبضے کی داستان اس 3 قسطوں پر مشتمل دستاویزی فلم میں ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
پہلی قسط: امریکہ کی ایران کے ساتھ دشمنی کے آغاز کے بارے میں تحریف
ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی شروعات ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی یا پھر طلباء کی جانب سے تہران میں واقع امریکی جاسوسی اڈے پر قبضے کے بعد سے نہیں ہوتی بلکہ اس کی تاریخ بہت پرانی ہے، چنانچہ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو انقلاب اسلامی سے پہلے بھی جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والی منتخب حکومتوں کو سرنگون کرنے میں امریکہ نے کردار ادا کیا ہے جسکی ایک مثال ڈاکٹر مصدق کی حکومت کے خلاف، فوجی بغاوت ہے جس کی جانب امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے مصر کے دورے کے دوران اپنی تقریر میں اشارہ بھی کیا بنابر این، ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی تاریخ کافی پرانی ہے اور امریکیوں نے ایرانی عوام کے خلاف ہر موقع پر اپنی دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے ایرانی عوام کے خلاف مختلف کئی طریقے اپناتے ہوئے انہیں کچلنے کی کوشش کی ہے اور اسلامی انقلاب کے بعد تو ایرانی عوام کے خلاف امریکی دشمنی میں مزید شدت آگئی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ نے اپنی دشمنی کا کھل کر اعلان کیا۔
تاریخ کے مختلف ادوار میں امریکہ نے ایران کے خلاف اپنی دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے کس طرح کے حربے استعمال کئے؟ اور انقلاب اسلامی سے پہلے امریکیوں نے 1953 میں بغاوت کے ذریعے کونسی قانونی حکومت کو گرانے میں کردار ادا کیا؟ امریکہ کی جانب سے ایران کے اندرونی امور میں ہر قسم کی مداخلت اور ایرانی عوام کے ساتھ دشمنی کے نتیجے میں ایرانی عوام کی جانب سے کس طرح کا رد عمل سامنے آگیا؟ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی تقریروں میں سب سے زیادہ دہرائے جانے والے موضوعات میں کونسا موضوع سر فہرست ہے؟
امریکہ کی ایران دشمنی سے متعلق مذکورہ تمام سوالات سمیت اور بھی بہت سے سوالات کے جوابات سے آگاہی کیلئے اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#امریکہ #دشمنی #انقلاب #ایران #تہران #جاسوسی #تاریخ #جمہوری #سرنگون #مصدق #بغاوت #تاریخ #شدت #حربے #حکومت #قانونی #مداخلت
More...
Description:
ایران کے مرکز تہران میں امریکی سفارت خانے یعنی جاسوسی کے اڈے پر ایرانی جوانون کے قبضے کی داستان اس 3 قسطوں پر مشتمل دستاویزی فلم میں ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
پہلی قسط: امریکہ کی ایران کے ساتھ دشمنی کے آغاز کے بارے میں تحریف
ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی شروعات ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی یا پھر طلباء کی جانب سے تہران میں واقع امریکی جاسوسی اڈے پر قبضے کے بعد سے نہیں ہوتی بلکہ اس کی تاریخ بہت پرانی ہے، چنانچہ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو انقلاب اسلامی سے پہلے بھی جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والی منتخب حکومتوں کو سرنگون کرنے میں امریکہ نے کردار ادا کیا ہے جسکی ایک مثال ڈاکٹر مصدق کی حکومت کے خلاف، فوجی بغاوت ہے جس کی جانب امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے مصر کے دورے کے دوران اپنی تقریر میں اشارہ بھی کیا بنابر این، ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی تاریخ کافی پرانی ہے اور امریکیوں نے ایرانی عوام کے خلاف ہر موقع پر اپنی دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے ایرانی عوام کے خلاف مختلف کئی طریقے اپناتے ہوئے انہیں کچلنے کی کوشش کی ہے اور اسلامی انقلاب کے بعد تو ایرانی عوام کے خلاف امریکی دشمنی میں مزید شدت آگئی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ نے اپنی دشمنی کا کھل کر اعلان کیا۔
تاریخ کے مختلف ادوار میں امریکہ نے ایران کے خلاف اپنی دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے کس طرح کے حربے استعمال کئے؟ اور انقلاب اسلامی سے پہلے امریکیوں نے 1953 میں بغاوت کے ذریعے کونسی قانونی حکومت کو گرانے میں کردار ادا کیا؟ امریکہ کی جانب سے ایران کے اندرونی امور میں ہر قسم کی مداخلت اور ایرانی عوام کے ساتھ دشمنی کے نتیجے میں ایرانی عوام کی جانب سے کس طرح کا رد عمل سامنے آگیا؟ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی تقریروں میں سب سے زیادہ دہرائے جانے والے موضوعات میں کونسا موضوع سر فہرست ہے؟
امریکہ کی ایران دشمنی سے متعلق مذکورہ تمام سوالات سمیت اور بھی بہت سے سوالات کے جوابات سے آگاہی کیلئے اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#امریکہ #دشمنی #انقلاب #ایران #تہران #جاسوسی #تاریخ #جمہوری #سرنگون #مصدق #بغاوت #تاریخ #شدت #حربے #حکومت #قانونی #مداخلت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
iran,
tehran,
America,
enqelab,
enqelab
islami,
hukumat,
Dr.
Mossadegh,
tarikh,
Barack
Obama,
islami
jumhuri,
Islam,
Imam
khomeini,
2:42
|
ہم نے کر دکھایا | امام خمینیؒ و امام خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
عالمی استکبار کی جانب سے دنیا کی مختلف اقوام پر تسلط جمانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ان سے خود اعتمادی...
عالمی استکبار کی جانب سے دنیا کی مختلف اقوام پر تسلط جمانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ان سے خود اعتمادی کی روح کو سلب کیا جائے اور کسی بھی قسم کی پیشرفت اور ترقی کے حوالے سے انکے اندر مایوسی اور ناامیدی کا بیج بویا جائے اور یہ باور کروایا جائے کہ تم کچھ بھی نہیں کرسکتے اور اس بات کو اتنا دہرایا جاتا ہے کہ بسا اوقات سامنے والا بھی اسی بات پر یقین کرنے لگتا ہے، چنانچہ گزشتہ ایک صدی میں یہی قصہ دیرینہ ایرانی قوم کے ساتھ بھی دہرایا گیا کہ یہاں تک کہ انہیں باور ہوگیا تھا کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے۔ تاہم امام خمینی کی قیادت میں رونما ہونے والے اسلامی انقلاب نے دشمن کے اس منصوبے پر پانی پھیر دیا اور اس تصور کو بالکل غلط ثابت کر دکھایا جس کے بعد ملت ایران کے اندر وہ خود اعتمادی آگئی جس کے نتیجے میں گزشتہ چار دہائیوں میں ایرانی قوم نے ہر شعبے میں اتنی ترقی کی کہ جس کی نظیر ہمیں دوسری اقوام میں بڑی مشکل سے ملتی ہے۔
انقلاب اسلامی سے پہلے اور انقلاب اسلامی کے بعد ایران کے اندر کتنا نمایاں فرق دیکھنے میں آیا اور اسلامی انقلاب کے بعد ملت ایران نے کن کن شعبوں اور میدانوں میں اپنا لوہا منوایا؟ چنانچہ اس سلسلے میں تفصیل جاننے کیلئے رہبران انقلاب اسلامی امام خمینی اور امام خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھیئے ۔
#ویڈیو #امام_خمینی #ولی_امر_مسلمین #ملک #تعمیر #عزت #خود_اعتمادی #ڈیم #شاہراہ #ترقی #سائنس #عزم
More...
Description:
عالمی استکبار کی جانب سے دنیا کی مختلف اقوام پر تسلط جمانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ان سے خود اعتمادی کی روح کو سلب کیا جائے اور کسی بھی قسم کی پیشرفت اور ترقی کے حوالے سے انکے اندر مایوسی اور ناامیدی کا بیج بویا جائے اور یہ باور کروایا جائے کہ تم کچھ بھی نہیں کرسکتے اور اس بات کو اتنا دہرایا جاتا ہے کہ بسا اوقات سامنے والا بھی اسی بات پر یقین کرنے لگتا ہے، چنانچہ گزشتہ ایک صدی میں یہی قصہ دیرینہ ایرانی قوم کے ساتھ بھی دہرایا گیا کہ یہاں تک کہ انہیں باور ہوگیا تھا کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے۔ تاہم امام خمینی کی قیادت میں رونما ہونے والے اسلامی انقلاب نے دشمن کے اس منصوبے پر پانی پھیر دیا اور اس تصور کو بالکل غلط ثابت کر دکھایا جس کے بعد ملت ایران کے اندر وہ خود اعتمادی آگئی جس کے نتیجے میں گزشتہ چار دہائیوں میں ایرانی قوم نے ہر شعبے میں اتنی ترقی کی کہ جس کی نظیر ہمیں دوسری اقوام میں بڑی مشکل سے ملتی ہے۔
انقلاب اسلامی سے پہلے اور انقلاب اسلامی کے بعد ایران کے اندر کتنا نمایاں فرق دیکھنے میں آیا اور اسلامی انقلاب کے بعد ملت ایران نے کن کن شعبوں اور میدانوں میں اپنا لوہا منوایا؟ چنانچہ اس سلسلے میں تفصیل جاننے کیلئے رہبران انقلاب اسلامی امام خمینی اور امام خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھیئے ۔
#ویڈیو #امام_خمینی #ولی_امر_مسلمین #ملک #تعمیر #عزت #خود_اعتمادی #ڈیم #شاہراہ #ترقی #سائنس #عزم
2:53
|
دین اور سیاست کے امتزاج کا نام، غدیر | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
مسلمانوں کو دین کے جذبے سے عاری کرکے صرف نام کی حد تک مسلمان باقی رکھنے کے لئے دشمن کی جانب سے ایک حربہ جو...
مسلمانوں کو دین کے جذبے سے عاری کرکے صرف نام کی حد تک مسلمان باقی رکھنے کے لئے دشمن کی جانب سے ایک حربہ جو اپنایا گیا، وہ دین اور سیاست کی جدائی پر مبنی حربہ تھا۔ چنانچہ بہت سے مسلمان دشمن کے اس حربے کی گرفت میں آگئے جس کی وجہ سے انہیں بہت سا نقصان اٹھانا پڑا۔ جبکہ آنحضرتؐ نےغدیر کے مقام پر امام علی علیہ السلام کو مقام خلافت و ولایت کے لئے انتصاب کرکے اسلام کا واضح پیغام دنیا تک پہنچا دیا کہ دین اور سیاست ایک دوسرے سے ہرگز جدا نہیں۔
چنانچہ غدیر کا واقعہ کس طرح ہمیں اس مفہوم کو سمجھاتا ہے؟ اور یہ کہ انسانی زندگی کے امور کا انتظام کیونکر خدا کے اختیار میں ہے؟ آئے اس سلسلے میں تفصیل جانتے ہیں ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #دین #سیاست #امتزاج #غدیر #امام_علی #ولایت #خلافت
More...
Description:
مسلمانوں کو دین کے جذبے سے عاری کرکے صرف نام کی حد تک مسلمان باقی رکھنے کے لئے دشمن کی جانب سے ایک حربہ جو اپنایا گیا، وہ دین اور سیاست کی جدائی پر مبنی حربہ تھا۔ چنانچہ بہت سے مسلمان دشمن کے اس حربے کی گرفت میں آگئے جس کی وجہ سے انہیں بہت سا نقصان اٹھانا پڑا۔ جبکہ آنحضرتؐ نےغدیر کے مقام پر امام علی علیہ السلام کو مقام خلافت و ولایت کے لئے انتصاب کرکے اسلام کا واضح پیغام دنیا تک پہنچا دیا کہ دین اور سیاست ایک دوسرے سے ہرگز جدا نہیں۔
چنانچہ غدیر کا واقعہ کس طرح ہمیں اس مفہوم کو سمجھاتا ہے؟ اور یہ کہ انسانی زندگی کے امور کا انتظام کیونکر خدا کے اختیار میں ہے؟ آئے اس سلسلے میں تفصیل جانتے ہیں ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #دین #سیاست #امتزاج #غدیر #امام_علی #ولایت #خلافت
Video Tags:
دین,
سیاست,
امتزاج,
غدیر,
امام
خامنہ
ای,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Deen,
Siyasat,
imtizaj,
Ghadeer,
Musalman,
Dushman,
Khilafat,
Wilayat,
Imam
Ali,