اسلامی جمہوریہ کا محافظ خود خدا ہے | استاد حسن عباسی | Farsi Sub Urdu
ایران میں انقلاب اسلامی کو رونما ہوئے چار دہائیوں سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے اور اس دوران دشمن کی جانب سے...
ایران میں انقلاب اسلامی کو رونما ہوئے چار دہائیوں سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے اور اس دوران دشمن کی جانب سے انقلاب اسلامی کے خلاف مختلف قسم کی سازشیں ہوتی رہی ہیں اور اسلامی انقلاب کو ختم کرنے کیلئے آج بھی نت نئے حربے آزمائے جارہے ہیں، انہی حربوں میں ایک حربہ یہ بھی ہے کہ امریکہ میں موجود بدکار مردوں اور عورتوں پر مشتمل ایک ٹولے کے ذریعے غفلت کے شکار بعض ایرانی جوانوں اور نوجوانوں کے جذبات کو بھڑکا کر انہیں جمہوری اسلامیہ کے خلاف اکسایا جائے اور انہی جوانوں کو پر تشدد مظاہروں اور تخریبی کاروائیوں کیلئے استعمال کرتے ہوئے اپنے مطلوبہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔
دریں اثنا سوال یہ ہے کہ کیا دشمن اس طرح کی پست حرکتوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنی سازشوں میں کامیاب ہوسکتا ہے؟ اسکا جواب اگر منفی ہے تو اسکی کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ اور آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہونے والی کتاب قرآن کریم میں اس سلسلے میں کیا بیان کیا گیا ہے؟
انہی تمام سولات کے جوابات سے آگاہی کیلئے ڈاکٹر حسن عباسی کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ڈاکٹر_حسن_عباسی #مومن #اسلامی_جمہوریہ #انبیاء #ائمہ #دلیل #محافظ #خدا #غفلت #دین_اسلام #قرآن #نبی #ایران #غدار_سلیبریٹی
More...
Description:
ایران میں انقلاب اسلامی کو رونما ہوئے چار دہائیوں سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے اور اس دوران دشمن کی جانب سے انقلاب اسلامی کے خلاف مختلف قسم کی سازشیں ہوتی رہی ہیں اور اسلامی انقلاب کو ختم کرنے کیلئے آج بھی نت نئے حربے آزمائے جارہے ہیں، انہی حربوں میں ایک حربہ یہ بھی ہے کہ امریکہ میں موجود بدکار مردوں اور عورتوں پر مشتمل ایک ٹولے کے ذریعے غفلت کے شکار بعض ایرانی جوانوں اور نوجوانوں کے جذبات کو بھڑکا کر انہیں جمہوری اسلامیہ کے خلاف اکسایا جائے اور انہی جوانوں کو پر تشدد مظاہروں اور تخریبی کاروائیوں کیلئے استعمال کرتے ہوئے اپنے مطلوبہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔
دریں اثنا سوال یہ ہے کہ کیا دشمن اس طرح کی پست حرکتوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنی سازشوں میں کامیاب ہوسکتا ہے؟ اسکا جواب اگر منفی ہے تو اسکی کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ اور آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہونے والی کتاب قرآن کریم میں اس سلسلے میں کیا بیان کیا گیا ہے؟
انہی تمام سولات کے جوابات سے آگاہی کیلئے ڈاکٹر حسن عباسی کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ڈاکٹر_حسن_عباسی #مومن #اسلامی_جمہوریہ #انبیاء #ائمہ #دلیل #محافظ #خدا #غفلت #دین_اسلام #قرآن #نبی #ایران #غدار_سلیبریٹی
امن عامہ کیلئے قربانی پیش کرنے والے شہداء کا مقام | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
کسی بھی معاشرے اور سماج کی پیشرفت اور ترقی کیلئے امنیت کی مثال ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے اور امنیت کے بغیر سماجی...
کسی بھی معاشرے اور سماج کی پیشرفت اور ترقی کیلئے امنیت کی مثال ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے اور امنیت کے بغیر سماجی ترقی کا تصور ممکن نہیں کیونکہ امنیت ہی زندگی کے تمام شعبوں میں ترقی کی بنیاد اور اساس ہے اور اسے کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، چنانچہ امن عامہ کے فقدان کی صورت میں ملک اور سماج، بجائے ترقی کے تنزلی کی طرف بڑھنے لگتا ہے جس کے نتیجے میں کساد بازاری، فقر اور فاقہ، غربت اور بیروزگاری جیسی خرابیاں معاشرے میں جنم لیتی ہیں جس کے نتیجے میں لوٹ مار، رشوت خوری، سودبازی کا بازار گرم ہوتا اور سینکڑوں اخلاقی برائیوں کیلئے زمینہ ہموار ہوتا ہے، یہی وجہ ہے ترقی کی راہ میں امنیت کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اسی لئے ان افراد کی قدر دانی اور شناخت لازمی ہے جن کی شب و روز کی کوششوں کے نتیجے میں ملک کی سرحدیں دشمنوں کے شر سے محفوظ رہتی ہیں اور قومی شاہراہوں اور شہروں میں امن برقرار رہتا ہے اور قومی سالمیت کی خاطر وہ اپنی جان ہتھیلی میں رکھ کر ہمیشہ امنیت کیلئے کوشاں رہتے ہیں اور بسا اوقات اس راہ میں وہ اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کرتے ہیں۔
وہ کون لوگ ہیں جو ملک کی امنیت اور سالمیت کے محافظ ہیں؟ کیا ہمیں پوری طرح انکی شناخت حاصل ہے؟ کیا واقعاً ہم اس طرح انکی قدردانی کرتے ہیں جیسے کرنے کا حق ہے؟ اگر امنیت کے محافظ قومی سلامتی اور امن ٰعامہ کی بحالی کیلئے جد وجہد کرتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں تو اللہ تعالی کے نزدیک انکا مقام کیا ہے؟
ان تمام سوالات کے جوابات کو آپ، ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #امنیت #سرحدیں #محافظ #شناخت #قدردانی #ملکی_سالمیت #امنیت_مخالف_عناصر #شاہراہیں #شہروں #فیصلے #بین_الاقوامی_دشمن #سرحدی_حدود #شہداء #مقام
More...
Description:
کسی بھی معاشرے اور سماج کی پیشرفت اور ترقی کیلئے امنیت کی مثال ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے اور امنیت کے بغیر سماجی ترقی کا تصور ممکن نہیں کیونکہ امنیت ہی زندگی کے تمام شعبوں میں ترقی کی بنیاد اور اساس ہے اور اسے کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، چنانچہ امن عامہ کے فقدان کی صورت میں ملک اور سماج، بجائے ترقی کے تنزلی کی طرف بڑھنے لگتا ہے جس کے نتیجے میں کساد بازاری، فقر اور فاقہ، غربت اور بیروزگاری جیسی خرابیاں معاشرے میں جنم لیتی ہیں جس کے نتیجے میں لوٹ مار، رشوت خوری، سودبازی کا بازار گرم ہوتا اور سینکڑوں اخلاقی برائیوں کیلئے زمینہ ہموار ہوتا ہے، یہی وجہ ہے ترقی کی راہ میں امنیت کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اسی لئے ان افراد کی قدر دانی اور شناخت لازمی ہے جن کی شب و روز کی کوششوں کے نتیجے میں ملک کی سرحدیں دشمنوں کے شر سے محفوظ رہتی ہیں اور قومی شاہراہوں اور شہروں میں امن برقرار رہتا ہے اور قومی سالمیت کی خاطر وہ اپنی جان ہتھیلی میں رکھ کر ہمیشہ امنیت کیلئے کوشاں رہتے ہیں اور بسا اوقات اس راہ میں وہ اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کرتے ہیں۔
وہ کون لوگ ہیں جو ملک کی امنیت اور سالمیت کے محافظ ہیں؟ کیا ہمیں پوری طرح انکی شناخت حاصل ہے؟ کیا واقعاً ہم اس طرح انکی قدردانی کرتے ہیں جیسے کرنے کا حق ہے؟ اگر امنیت کے محافظ قومی سلامتی اور امن ٰعامہ کی بحالی کیلئے جد وجہد کرتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں تو اللہ تعالی کے نزدیک انکا مقام کیا ہے؟
ان تمام سوالات کے جوابات کو آپ، ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #امنیت #سرحدیں #محافظ #شناخت #قدردانی #ملکی_سالمیت #امنیت_مخالف_عناصر #شاہراہیں #شہروں #فیصلے #بین_الاقوامی_دشمن #سرحدی_حدود #شہداء #مقام