0:54
|
israel's $30 Million Drone Down by Hezbollah | #status #reels #shorts | English
The israeli Zionist occupation government, cited by their media outlet Haaretz, has acknowledged that the Islamic Resistance in Lebanon \"Hezbollah\" have succeeded in downing an israeli...
The israeli Zionist occupation government, cited by their media outlet Haaretz, has acknowledged that the Islamic Resistance in Lebanon \"Hezbollah\" have succeeded in downing an israeli Kochav $30 million drone.
#resistance #hezbollah #freepalestine #savegaza
More...
Description:
The israeli Zionist occupation government, cited by their media outlet Haaretz, has acknowledged that the Islamic Resistance in Lebanon \"Hezbollah\" have succeeded in downing an israeli Kochav $30 million drone.
#resistance #hezbollah #freepalestine #savegaza
1:28
|
[Media Watch] کوئٹہ: مستونگ میں زائرین کی بس پر بم دھماکہ، 20 شہید، 30 زخمی
[Media Watch] Geo News : Quetta | Mastung Main Zaireen ki Bus Per Bomb Dhamaka, 20 Shaheed 30 Zakhmi | کوئٹہ: مستونگ میں زائرین کی بس پر بم دھماکہ، 20 شہید،...
[Media Watch] Geo News : Quetta | Mastung Main Zaireen ki Bus Per Bomb Dhamaka, 20 Shaheed 30 Zakhmi | کوئٹہ: مستونگ میں زائرین کی بس پر بم دھماکہ، 20 شہید، 30 زخمی - Urdu
کوئٹہ: مستونگ میں زائرین کی بس پر بم دھماکہ، 20 شہید، 30 زخمی ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور دیگر شیعہ تنظیموں نے شدید الفاظ میں مذمت اور 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے
More...
Description:
[Media Watch] Geo News : Quetta | Mastung Main Zaireen ki Bus Per Bomb Dhamaka, 20 Shaheed 30 Zakhmi | کوئٹہ: مستونگ میں زائرین کی بس پر بم دھماکہ، 20 شہید، 30 زخمی - Urdu
کوئٹہ: مستونگ میں زائرین کی بس پر بم دھماکہ، 20 شہید، 30 زخمی ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور دیگر شیعہ تنظیموں نے شدید الفاظ میں مذمت اور 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے
2:54
|
7:01
|
Insan Khalifatullah Hay || Ayaat-un-Bayyinaat || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
انسان خلیفۃ اللہ ہے || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۳۰ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Insan Khalifatullah Hay || Ayaat-un-Bayyinaat ||...
انسان خلیفۃ اللہ ہے || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۳۰ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Insan Khalifatullah Hay || Ayaat-un-Bayyinaat || Surah-e-Bqra Ayat 30 || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً ۖ قَالُوا أَتَجْعَلُ فِيهَا مَن يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ ۖ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴿٣٠﴾
#InsanKhalifatullahHay #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
More...
Description:
انسان خلیفۃ اللہ ہے || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۳۰ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Insan Khalifatullah Hay || Ayaat-un-Bayyinaat || Surah-e-Bqra Ayat 30 || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً ۖ قَالُوا أَتَجْعَلُ فِيهَا مَن يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ ۖ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴿٣٠﴾
#InsanKhalifatullahHay #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای : Islamic Awakening and Youth Conference
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
More...
Description:
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
37:41
|
29:06
|
[06] Dua o Munajaat | Abu Hamza Somali (2) | Maulana Muhammad Nawaz | 6th Ramazan 1441 - 30 Apr 2020 - URDU
#dua #Abu_Hamza_Somali #Muhammad_Nawaz
Dua o Munajaat
دعا و مناجات
[06]Topic:
Dua e Abu Hamza Somali Part 2
دعائے ابو حمزہ ثمالی حصہ دوئم
Speaker:...
#dua #Abu_Hamza_Somali #Muhammad_Nawaz
Dua o Munajaat
دعا و مناجات
[06]Topic:
Dua e Abu Hamza Somali Part 2
دعائے ابو حمزہ ثمالی حصہ دوئم
Speaker:
Maulana Muhammad Nawaz
خطاب: مولانا محمد نواز
Venue:
Jamia Bai\\\'that, Rajoa Sadaat , Chiniot, Punjab, Pakistan.
(Live Broadcast on Zoom)
بمقام: جامعہ بعثت، رجوعہ سادات، چنیوٹ، پنجاب، پاکتستان۔
(zoom ایپلیکیشن سے براہ راست)
Date:
6th Ramazan 1441 - 30 April 2020
تاریخ: ۶ ماہ رمضان ۱۴۴۱ - ۳۰ اپریل ۲۰۲۰
More...
Description:
#dua #Abu_Hamza_Somali #Muhammad_Nawaz
Dua o Munajaat
دعا و مناجات
[06]Topic:
Dua e Abu Hamza Somali Part 2
دعائے ابو حمزہ ثمالی حصہ دوئم
Speaker:
Maulana Muhammad Nawaz
خطاب: مولانا محمد نواز
Venue:
Jamia Bai\\\'that, Rajoa Sadaat , Chiniot, Punjab, Pakistan.
(Live Broadcast on Zoom)
بمقام: جامعہ بعثت، رجوعہ سادات، چنیوٹ، پنجاب، پاکتستان۔
(zoom ایپلیکیشن سے براہ راست)
Date:
6th Ramazan 1441 - 30 April 2020
تاریخ: ۶ ماہ رمضان ۱۴۴۱ - ۳۰ اپریل ۲۰۲۰
65:17
|
[06]Tafseer e Quran | Maulana Muhammad Nawaz | 6th Ramazan 1441 - 30 April 2020 - URDU
#Quran #tafseer #Muhammad_Nawaz
[06]Tafseer e Quran
تفسیرِ قرآن
Surah Hujraat Verses 1-12
سورہ حجرات آیات ۱-۱۲
Speaker:
Maulana Muhammad Nawaz
خطاب:...
#Quran #tafseer #Muhammad_Nawaz
[06]Tafseer e Quran
تفسیرِ قرآن
Surah Hujraat Verses 1-12
سورہ حجرات آیات ۱-۱۲
Speaker:
Maulana Muhammad Nawaz
خطاب: مولانا محمد نواز
Venue:
Jamia Bai\\\'that, Rajoa Sadaat , Chiniot, Punjab, Pakistan.
(Live Broadcast on Zoom)
بمقام: جامعہ بعثت، رجوعہ سادات، چنیوٹ، پنجاب، پاکتستان۔
(zoom ایپلیکیشن سے براہ راست)
Date:
6th Ramazan 1441 - 30 April 2020
تاریخ: ۶ ماہ رمضان ۱۴۴۱ - ۳۰ اپریل ۲۰۲۰
More...
Description:
#Quran #tafseer #Muhammad_Nawaz
[06]Tafseer e Quran
تفسیرِ قرآن
Surah Hujraat Verses 1-12
سورہ حجرات آیات ۱-۱۲
Speaker:
Maulana Muhammad Nawaz
خطاب: مولانا محمد نواز
Venue:
Jamia Bai\\\'that, Rajoa Sadaat , Chiniot, Punjab, Pakistan.
(Live Broadcast on Zoom)
بمقام: جامعہ بعثت، رجوعہ سادات، چنیوٹ، پنجاب، پاکتستان۔
(zoom ایپلیکیشن سے براہ راست)
Date:
6th Ramazan 1441 - 30 April 2020
تاریخ: ۶ ماہ رمضان ۱۴۴۱ - ۳۰ اپریل ۲۰۲۰
3:39
|
The Howza Must Think Ahead | The Leader of Islamic Revolution | Farsi Sub English
What happens when when an educational institution doesn\'t bother to think about and plan for the future?
What will happen to the Howza, the Islamic Seminary, if it fails to think about and plan...
What happens when when an educational institution doesn\'t bother to think about and plan for the future?
What will happen to the Howza, the Islamic Seminary, if it fails to think about and plan for the next 20/30 years?
If the Islamic Seminary had bothered to think about and plan about the future, 20/30 years ago, what would the present be like?
What are some examples of present-day modern things that have changed the world and could have been managed more appropriately?
The Leader of the Islamic Ummah, Imam Sayyid Ali Khamenei, gave us the answers almost 10 years ago; so speed up because we\'re already being left behind.
And does the Howza really want to be left behind as the caravan of time and change keeps on moving forward?
It\'s time for the Howza to start thinking ahead.
More...
Description:
What happens when when an educational institution doesn\'t bother to think about and plan for the future?
What will happen to the Howza, the Islamic Seminary, if it fails to think about and plan for the next 20/30 years?
If the Islamic Seminary had bothered to think about and plan about the future, 20/30 years ago, what would the present be like?
What are some examples of present-day modern things that have changed the world and could have been managed more appropriately?
The Leader of the Islamic Ummah, Imam Sayyid Ali Khamenei, gave us the answers almost 10 years ago; so speed up because we\'re already being left behind.
And does the Howza really want to be left behind as the caravan of time and change keeps on moving forward?
It\'s time for the Howza to start thinking ahead.
Video Tags:
purestream,
media,
production,
Islamic
Ummah,
Islamic,
Ummah,
caravan,
Leader,
Imam
Sayyid
Ali
Khamenei,
imam,
Howza,
10
years,
thinking,
20/30
years,
educational
institution,
educational,
institution,
manage,
Think,
fails
to
think,
Fails,
plan,
would,
Muslim,
12:55
|
Juz 1 of 30 | Journeying our eyes through the Qur\'an I Sister Fatemah Meghji | English
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
The Qur’an opens with Surat al-Fatiha which is one of the most important chapters of the Qur’an and has been dubbed umm al-kitab (the...
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
The Qur’an opens with Surat al-Fatiha which is one of the most important chapters of the Qur’an and has been dubbed umm al-kitab (the mother of the book) due to its importance. According to a reliable report from Imam Ali ar-Rida (a), there is no part of the Qur\'an or in a speech in which the best of wisdom has been gathered in the way that it has been gathered in Surat al-Hamd For this reason, we preserve it through our prayers and recite it daily.
More...
Description:
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
The Qur’an opens with Surat al-Fatiha which is one of the most important chapters of the Qur’an and has been dubbed umm al-kitab (the mother of the book) due to its importance. According to a reliable report from Imam Ali ar-Rida (a), there is no part of the Qur\'an or in a speech in which the best of wisdom has been gathered in the way that it has been gathered in Surat al-Hamd For this reason, we preserve it through our prayers and recite it daily.
12:37
|
Juz 2 of 30 | Journeying our eyes through the Qur\'an I Sister Fatemah Meghji | English
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 2 contains Surat al-Baqarah (The Cow) and is a Medinan surah which explores themes of Islamic law and practice. Although Islamic...
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 2 contains Surat al-Baqarah (The Cow) and is a Medinan surah which explores themes of Islamic law and practice. Although Islamic laws do not make a grand appearance in the Qu’ran (only ~500 verses), these verses come accompanied by ethical and spiritual injunctions. In verses 185-187 of Surat al-Baqarah, we are reminded of the philosophy of fasting and how staying away from food, water, and other physical comforts are intended to train our souls and help us in our journey of attaining taqwa (God-consciousness).
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz
_________________________________________________________________________________________
Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media
YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts:
Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
More...
Description:
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 2 contains Surat al-Baqarah (The Cow) and is a Medinan surah which explores themes of Islamic law and practice. Although Islamic laws do not make a grand appearance in the Qu’ran (only ~500 verses), these verses come accompanied by ethical and spiritual injunctions. In verses 185-187 of Surat al-Baqarah, we are reminded of the philosophy of fasting and how staying away from food, water, and other physical comforts are intended to train our souls and help us in our journey of attaining taqwa (God-consciousness).
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz
_________________________________________________________________________________________
Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media
YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts:
Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
14:39
|
Juz 21 of 30 | Journeying our eyes through the Quran | Sister Fatemah Meghji | English
The 21st Juz consists of Surat al-Ankabut (last 23 verses, The Spider), Surat ar-Ruum (60 verse, The Romans), Sura Luqman (34 verses), Sura as-Sajdah (30 verses, The...
The 21st Juz consists of Surat al-Ankabut (last 23 verses, The Spider), Surat ar-Ruum (60 verse, The Romans), Sura Luqman (34 verses), Sura as-Sajdah (30 verses, The Prostration), and Surat al-Ahzab (First 30 verses, The Confederates). A major theme of the Quran is its juxtaposition of this world in relation to the hereafter. God reminds us of the certainty of death, and the promise of the hereafter, and in this realization lies the purpose of our being in this temporary world, also referred to as the ‘lower existence’. Death is a reminder that we will all inevitably return to Him, so our life here should be one of servitude so as to secure the hereafter. God cautions us in Surah Luqman to be mindful of the death, and the day of reckoning, where none will atone for the other, and warns us not to be deceived by this world.
More...
Description:
The 21st Juz consists of Surat al-Ankabut (last 23 verses, The Spider), Surat ar-Ruum (60 verse, The Romans), Sura Luqman (34 verses), Sura as-Sajdah (30 verses, The Prostration), and Surat al-Ahzab (First 30 verses, The Confederates). A major theme of the Quran is its juxtaposition of this world in relation to the hereafter. God reminds us of the certainty of death, and the promise of the hereafter, and in this realization lies the purpose of our being in this temporary world, also referred to as the ‘lower existence’. Death is a reminder that we will all inevitably return to Him, so our life here should be one of servitude so as to secure the hereafter. God cautions us in Surah Luqman to be mindful of the death, and the day of reckoning, where none will atone for the other, and warns us not to be deceived by this world.
15:45
|
Juz 5 of 30 | Journeying our eyes through the Quran | Sister Fatemah Meghji | English
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 5 contains the majority of Surat an-Nisa and features discussions of some of the ahkam (laws) related to women. Surat an-Nisa...
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 5 contains the majority of Surat an-Nisa and features discussions of some of the ahkam (laws) related to women. Surat an-Nisa begins with a pivotal verse noting that all humans are of the same essence and therefore equal in the eyes of God. As noted by Allamah Tabatabai, this is the key way in which Allah swt sets up the backdrop to understand the Islamic laws set out in this chapter. Mentioned laws include marital rights, shares in inheritance, and the abolishment of certain pre-Islamic practices. All of these laws are accompanied with the ethical injunctions to maintain piety and to treat one another in the best of ways.
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz
_________________________________________________________________________________________
Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media
YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts:
Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
More...
Description:
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 5 contains the majority of Surat an-Nisa and features discussions of some of the ahkam (laws) related to women. Surat an-Nisa begins with a pivotal verse noting that all humans are of the same essence and therefore equal in the eyes of God. As noted by Allamah Tabatabai, this is the key way in which Allah swt sets up the backdrop to understand the Islamic laws set out in this chapter. Mentioned laws include marital rights, shares in inheritance, and the abolishment of certain pre-Islamic practices. All of these laws are accompanied with the ethical injunctions to maintain piety and to treat one another in the best of ways.
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz
_________________________________________________________________________________________
Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media
YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts:
Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
13:45
|
Juz 4 of 30 | Journeying our eyes through the Quran | Sister Fatemah Meghji | English
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 4 continues Surah Aal-Imran as well as the initial verses of Surat an-Nisa, Chapter 4, titled “The Women”. In the latter portion of...
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 4 continues Surah Aal-Imran as well as the initial verses of Surat an-Nisa, Chapter 4, titled “The Women”. In the latter portion of Surah Aal Imran, in verses 102-105 there is advice from Allah swt on how to cling onto Truth and to remain united instead of divided. This advice includes actively seeking to understand the Truth and God’s revelation and acting on it and also the injunction to enjoin the good and forbid the evil. When the truth becomes obscure, this is an important step in preventing ourselves and our communities from moving away from this message. The strongest source of unity for us as a Muslim nation and as humans—is the Truth and God himself, the firmest of handles.
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz
_________________________________________________________________________________________
Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media
YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts:
Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
More...
Description:
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 4 continues Surah Aal-Imran as well as the initial verses of Surat an-Nisa, Chapter 4, titled “The Women”. In the latter portion of Surah Aal Imran, in verses 102-105 there is advice from Allah swt on how to cling onto Truth and to remain united instead of divided. This advice includes actively seeking to understand the Truth and God’s revelation and acting on it and also the injunction to enjoin the good and forbid the evil. When the truth becomes obscure, this is an important step in preventing ourselves and our communities from moving away from this message. The strongest source of unity for us as a Muslim nation and as humans—is the Truth and God himself, the firmest of handles.
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz
_________________________________________________________________________________________
Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media
YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts:
Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
16:42
|
Juz 3 of 30 | Journeying our eyes through the Quran | Sister Fatemah Meghji | English
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 3 contains the latter part of Surat al-Baqarah and the well-known “Ayat al-Kursi” which contains 16 references to God, the highest...
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 3 contains the latter part of Surat al-Baqarah and the well-known “Ayat al-Kursi” which contains 16 references to God, the highest number in a single verse. This juz also contains the first 92 verses of Surah Aal Imran, named as such since it discusses the stories of the family of ‘Imran (a), the father of Sayyidah Maryam (a). In this chapter, the story of Sayyidah Maryam’s birth is explored through the prayers of her mother, Lady Hannah (or Anne), and we note how our manhood or womanhood can aid us in our journey to Allah’s proximity.
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz _________________________________________________________________________________________ Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts: Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
More...
Description:
Exploring 30 juz in 30 days by Sister Fatemah Meghji
Juz 3 contains the latter part of Surat al-Baqarah and the well-known “Ayat al-Kursi” which contains 16 references to God, the highest number in a single verse. This juz also contains the first 92 verses of Surah Aal Imran, named as such since it discusses the stories of the family of ‘Imran (a), the father of Sayyidah Maryam (a). In this chapter, the story of Sayyidah Maryam’s birth is explored through the prayers of her mother, Lady Hannah (or Anne), and we note how our manhood or womanhood can aid us in our journey to Allah’s proximity.
Learn more: http://lnk.worldfed.org/30Juz _________________________________________________________________________________________ Watch or listen to our series on any of the channels below:
Social Media YouTube: https://www.youtube.com/WorldFederationKSIMC
Facebook: https://www.facebook.com/WFKSIMC/
Instagram: https://www.instagram.com/wfksimc/
Twitter: https://twitter.com/wfksimc
Podcasts: Anchor: http://lnk.worldfed.org/Anchor
Apple Podcasts: http://lnk.worldfed.org/Apple
Spotify: http://lnk.worldfed.org/Spotify
Google: http://lnk.worldfed.org/Google
52:49
|
[Eid Ghadeer] 30 Virtues of Ali in His Own Words During Saqifa | Maulana Syed Muhammad Rizvi | English
- Narrating special virtues of Ali granted to him by Allah, in his own words
- He spoke of these virtues during a 6-person committee formed to select the next caliph
- When he was once again...
- Narrating special virtues of Ali granted to him by Allah, in his own words
- He spoke of these virtues during a 6-person committee formed to select the next caliph
- When he was once again denied khilafat, he mentioned almost 30 points regarding his virtues
- Narrating most of the 30 points raised by Ali, the significance of them, and meaning behind his words
Eid-e-Ghadeer 1443
July 18th, 2022
Donate towards our programs today: https://jaffari.org/donate/
Jaffari Community Centre (JCC Live)
More...
Description:
- Narrating special virtues of Ali granted to him by Allah, in his own words
- He spoke of these virtues during a 6-person committee formed to select the next caliph
- When he was once again denied khilafat, he mentioned almost 30 points regarding his virtues
- Narrating most of the 30 points raised by Ali, the significance of them, and meaning behind his words
Eid-e-Ghadeer 1443
July 18th, 2022
Donate towards our programs today: https://jaffari.org/donate/
Jaffari Community Centre (JCC Live)
55:12
|
[Ashra e Majalis 11 - 1445] H.I Molana Muhammad Ali Fazal | 102-E Model Town Lahore | 30 July 2023 | Urdu
Ashra e Majalis 1445 AH
عشرہ مجالس ۱۴۴۵ ھجری
Majlis#11
مجلس نمبر۱۱
Speaker: Maulana Muhammad Ali Fazal
خطاب: مولانا محمد علی فضل
Topic:...
Ashra e Majalis 1445 AH
عشرہ مجالس ۱۴۴۵ ھجری
Majlis#11
مجلس نمبر۱۱
Speaker: Maulana Muhammad Ali Fazal
خطاب: مولانا محمد علی فضل
Topic: Love of Imam Hussain a.s and its benefits
عنوان: مُحبتِ امام حُسینؑ اور اس کے ثمرات
Date: 11 Muharram ul Haraam 1445 AH
30 July 2023
تاریخ: ۱۱ محرم الحرام ۱۴۴۵ ہجری
۳۰ جولائی ۲۰۲۳
Day: Sunday
دن: اتوار
Venue: 102, E Block, Model Town, Lahore.
بمُقام: ۱۰۲ ای بلاک، ماڈل ٹاؤن، لاہور۔
More...
Description:
Ashra e Majalis 1445 AH
عشرہ مجالس ۱۴۴۵ ھجری
Majlis#11
مجلس نمبر۱۱
Speaker: Maulana Muhammad Ali Fazal
خطاب: مولانا محمد علی فضل
Topic: Love of Imam Hussain a.s and its benefits
عنوان: مُحبتِ امام حُسینؑ اور اس کے ثمرات
Date: 11 Muharram ul Haraam 1445 AH
30 July 2023
تاریخ: ۱۱ محرم الحرام ۱۴۴۵ ہجری
۳۰ جولائی ۲۰۲۳
Day: Sunday
دن: اتوار
Venue: 102, E Block, Model Town, Lahore.
بمُقام: ۱۰۲ ای بلاک، ماڈل ٹاؤن، لاہور۔
8:39
|
[Clip] Bhai ke Bhai par 30 Haqooq | H.I Maulana Muhammad Nawaz Ansari | Muharram 1445 | 2023 | Urdu
[Clip]
Speaker: Maulana Muhammad Nawaz Ansari
Topic: Bhai ke Bhai par 30 Haqooq
Bamutabiq Hadees e Rasool e Khuda s.a.w.w
عنوان: بھائی کے بھائی پر تیس ۳۰ حقوق...
[Clip]
Speaker: Maulana Muhammad Nawaz Ansari
Topic: Bhai ke Bhai par 30 Haqooq
Bamutabiq Hadees e Rasool e Khuda s.a.w.w
عنوان: بھائی کے بھائی پر تیس ۳۰ حقوق
بمُطابق حدیثِ رسول اللہ ؐ۔
More...
Description:
[Clip]
Speaker: Maulana Muhammad Nawaz Ansari
Topic: Bhai ke Bhai par 30 Haqooq
Bamutabiq Hadees e Rasool e Khuda s.a.w.w
عنوان: بھائی کے بھائی پر تیس ۳۰ حقوق
بمُطابق حدیثِ رسول اللہ ؐ۔
52:30
|
[Ashra e Majalis # 10] H.I Maulana Muhammad Ali Ghayyuri | OPF Society Lahore | 30 Muharram 1445 | 18 August 2023 | Urdu
Ashra e Majalis 1445 AH
عشرہ مجالس ۱۴۴۵ ھجری
Majlis # 10
مجلس نمبر 10
Speaker: Maulana Muhammad Ali Ghayyuri
خطاب: مولانا محمد علی غیوری...
Ashra e Majalis 1445 AH
عشرہ مجالس ۱۴۴۵ ھجری
Majlis # 10
مجلس نمبر 10
Speaker: Maulana Muhammad Ali Ghayyuri
خطاب: مولانا محمد علی غیوری
Topic: Speech of Imam Hussain a.s on the way from Madina to Karbala
عنوان: خُطباتِ امام حُسینؑ مدینہ تا کربلا
Date: 30 Muharram ul Haraam 1445 AH
18 August 2023
تاریخ:
۳۰ محرم الحرام ۱۴۴۵ ہجری
۱۸ اگست ۲۰۲۳
Day: Friday
دن: جمعہ
Venue: Atiya e Ahl e Bait as, 79-A OPF Society, Khayaban e Jinnah, Lahore.
بمُقام: عطیۂِ اہلبیتؑ، ۷۹ اے او پی ایف سوسائٹی، خیابانِ جناح، لاہور۔
More...
Description:
Ashra e Majalis 1445 AH
عشرہ مجالس ۱۴۴۵ ھجری
Majlis # 10
مجلس نمبر 10
Speaker: Maulana Muhammad Ali Ghayyuri
خطاب: مولانا محمد علی غیوری
Topic: Speech of Imam Hussain a.s on the way from Madina to Karbala
عنوان: خُطباتِ امام حُسینؑ مدینہ تا کربلا
Date: 30 Muharram ul Haraam 1445 AH
18 August 2023
تاریخ:
۳۰ محرم الحرام ۱۴۴۵ ہجری
۱۸ اگست ۲۰۲۳
Day: Friday
دن: جمعہ
Venue: Atiya e Ahl e Bait as, 79-A OPF Society, Khayaban e Jinnah, Lahore.
بمُقام: عطیۂِ اہلبیتؑ، ۷۹ اے او پی ایف سوسائٹی، خیابانِ جناح، لاہور۔
1:00
|
30+ MILLION - Celebrating Islamic Revolution in Iran - 10Feb09 - Persian
10 February 2009 - International observers estimate that over 30 million Iranians marched across their country, creating a roaring human ocean. International media representatives described the...
10 February 2009 - International observers estimate that over 30 million Iranians marched across their country, creating a roaring human ocean. International media representatives described the march as perhaps the largest in human history. The February 10 march has become a revolutionary symbol in Iran since the 1979 revolution which toppled the CIA-installed pro-US government of Mohammad Reza Shah who had come to power 25 years earlier when the CIA engineered a military coup which toppled the democratically-elected government of Iranian Prime Minister Dr. Mohammad Mossadegh.
More...
Description:
10 February 2009 - International observers estimate that over 30 million Iranians marched across their country, creating a roaring human ocean. International media representatives described the march as perhaps the largest in human history. The February 10 march has become a revolutionary symbol in Iran since the 1979 revolution which toppled the CIA-installed pro-US government of Mohammad Reza Shah who had come to power 25 years earlier when the CIA engineered a military coup which toppled the democratically-elected government of Iranian Prime Minister Dr. Mohammad Mossadegh.
2:32
|
45:52
|
Movie - Prophet Yousef - Episode 30 - Persian sub English
“The prophet Josef (May Peace Be upon Him)” serial received a warm welcome
by Arab world
http://rcirib.ir/enrcirib/newsPreview.aspx?id=30
Fars news agency: “The prophet Josef...
“The prophet Josef (May Peace Be upon Him)” serial received a warm welcome
by Arab world
http://rcirib.ir/enrcirib/newsPreview.aspx?id=30
Fars news agency: “The prophet Josef (May Peace Be upon Him)” serial received a warm welcome by Arab world and Arab audience in the Middle East, North Africa and Europe.
According to Fars news agency, citing the public relations office of Alkawthar channel, with broadcasting “The prophet Josef (May Peace Be upon Him)” serial in national channels (channel 1 and Qur'an channel), AlKawthar channel of IRIB broadcasts the serial in Arabic for Arab audience in the Middle East, North Africa and Europe at the same time.
Based on this report, Alkawthar satellite channel of IRIB broadcasts its programmes via Hot Bird like Nilesat and ARABSAT.
http://www.alkawthartv.com also broadcasts live its programmes for audience all over the world.
The photos and a summery of every part of the serial are the most visited segments on the website.
The high number of emails received from 45 countries shows audience interest in this appealing serial. And also alkawthar channel audience from countries like Bahrain, Belgium, Maghreb, Egypt, Iraq, Saudi Arabia, Jordan, Iran, Greece, Norway, Philippines, Austria, Spain, Pakistan, Canada, England, Gabon, Holland, Libya, Kazakhstan, Turkey, Italy, Mauritania, Denmark, China, Palestine, Tunisia, Yemen, Kuwait, Sudan, Scotland, Algeria, Sweden, Germany, the US, Syria, Finland, United Arab Emirates, Lebanon, Qatar, Oman, and France email their opinion about the serial
More...
Description:
“The prophet Josef (May Peace Be upon Him)” serial received a warm welcome
by Arab world
http://rcirib.ir/enrcirib/newsPreview.aspx?id=30
Fars news agency: “The prophet Josef (May Peace Be upon Him)” serial received a warm welcome by Arab world and Arab audience in the Middle East, North Africa and Europe.
According to Fars news agency, citing the public relations office of Alkawthar channel, with broadcasting “The prophet Josef (May Peace Be upon Him)” serial in national channels (channel 1 and Qur'an channel), AlKawthar channel of IRIB broadcasts the serial in Arabic for Arab audience in the Middle East, North Africa and Europe at the same time.
Based on this report, Alkawthar satellite channel of IRIB broadcasts its programmes via Hot Bird like Nilesat and ARABSAT.
http://www.alkawthartv.com also broadcasts live its programmes for audience all over the world.
The photos and a summery of every part of the serial are the most visited segments on the website.
The high number of emails received from 45 countries shows audience interest in this appealing serial. And also alkawthar channel audience from countries like Bahrain, Belgium, Maghreb, Egypt, Iraq, Saudi Arabia, Jordan, Iran, Greece, Norway, Philippines, Austria, Spain, Pakistan, Canada, England, Gabon, Holland, Libya, Kazakhstan, Turkey, Italy, Mauritania, Denmark, China, Palestine, Tunisia, Yemen, Kuwait, Sudan, Scotland, Algeria, Sweden, Germany, the US, Syria, Finland, United Arab Emirates, Lebanon, Qatar, Oman, and France email their opinion about the serial
11:42
|