6:04
|
آہ! امامِ حسن عسکریؑ | سید مجید بنی فاطمہ | Farsi Sub Urdu
تعزیت یا بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف!
سب سے جوان شہید امام، ہمارے آقا و مولا امام حسن عسکری...
تعزیت یا بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف!
سب سے جوان شہید امام، ہمارے آقا و مولا امام حسن عسکری ہیں، آپ علیہ السلام منجی عَالَمِ بشریت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہُ الشریف کے والد بزرگوار ہیں۔ امام حسن عسکری علیہ السلام سامراء کے اُس گھٹن اور دباؤ والے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے اور اپنے الہی ہدف اور پیغام کی حفاظت فرمائی نہ فقط الہی پیغام اور ہدف بلکہ حجتِ خدا منجی عَالمِ بشریت بقیۃ اللہ الاعظم امام مہدی آخر الزمان عجل اللہ تعالی فرجہُ الشریف کی حفاظت بھی فرمائی۔
آج دنیا کے تمام محروم، کمزور اور ظلم کی چکّی میں پسّے ہوئے افراد، عدل، حریت اور کمال کے متلاشی تمام لوگ ایک نجات دہندہ کے منتظر ہیں، لیکن محرومی، ظلم و استبداد، بے انصافی اور پستی و رسوائی سے نجات کے لیے ہماری مکمل آمادگی ضروری ہے، درحقیقت وہ ہماری آمادگی کے منتظر ہیں۔
ایران کے معروف نوحہ خوان سید مجید بنی فاطمہ کا امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت پر پر درد نوحہ سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #آہ_امام_حسن_عسکری #مولا #آقا #سوگوار #اشک #العجل #حضرت_زہراء #یوسف #خراسان #ہمدم #دلبر #بیدار
More...
Description:
تعزیت یا بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف!
سب سے جوان شہید امام، ہمارے آقا و مولا امام حسن عسکری ہیں، آپ علیہ السلام منجی عَالَمِ بشریت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہُ الشریف کے والد بزرگوار ہیں۔ امام حسن عسکری علیہ السلام سامراء کے اُس گھٹن اور دباؤ والے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے اور اپنے الہی ہدف اور پیغام کی حفاظت فرمائی نہ فقط الہی پیغام اور ہدف بلکہ حجتِ خدا منجی عَالمِ بشریت بقیۃ اللہ الاعظم امام مہدی آخر الزمان عجل اللہ تعالی فرجہُ الشریف کی حفاظت بھی فرمائی۔
آج دنیا کے تمام محروم، کمزور اور ظلم کی چکّی میں پسّے ہوئے افراد، عدل، حریت اور کمال کے متلاشی تمام لوگ ایک نجات دہندہ کے منتظر ہیں، لیکن محرومی، ظلم و استبداد، بے انصافی اور پستی و رسوائی سے نجات کے لیے ہماری مکمل آمادگی ضروری ہے، درحقیقت وہ ہماری آمادگی کے منتظر ہیں۔
ایران کے معروف نوحہ خوان سید مجید بنی فاطمہ کا امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت پر پر درد نوحہ سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #آہ_امام_حسن_عسکری #مولا #آقا #سوگوار #اشک #العجل #حضرت_زہراء #یوسف #خراسان #ہمدم #دلبر #بیدار
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
aah,
imam
hasan
askari,
sayyid
majeed
bani
fateme,
taziyat,
baqiyatullah
al
aazam,
8
rabi
ul
awal,
shahadat,
shaheed,
monji,
bashariyat,
imam
mahdi,
samarra,
ilahi
hadaf,
mehroom,
kamzor,
zulm,
adl,
hurriyat,
kamaal,
najaat,
muntazir,
be
insafi,
pasti,
ruswai,
iran,
nauha
khaan,
farsi
nauha,
urdu
subtitle,
maula,
aaqa,
hazrat
zahra,
yusuf,
khurasan,
dilbar,
bedaar,
4:34
|
ماں سے بھی زیادہ مہربان ترین | استاد علی رضا پناہیان | Farsi Sub Urdu
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ...
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ عِیالی فَأحَبُّهُم الَی ألْطَفُهُمْ بِهِمْ وَ أسْعاهُمْ فی حَوائِجِهِم۔’’خدا عزوجل نے فرمایا ہے: لوگ میرے اہل و عیال ہیں پس میرے نزدیک محبوب ترین وہ ہے جو اُن کے ساتھ مہربان تر اور اُن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہو‘‘۔(امام جعفر صادق علیہ السلام، الکافی، ص 199، ح 10)
خداوندِ متعال ہم سے ماں کی نسبت ستر گنا زیادہ محبت کرتا ہے۔ خداوندِ متعال چاہتا ہے کہ ہمارے سارے کام اُس کی خوشنودی کے لیے ہوں، اُس کا قرب حاصل کرنے کے لیے ہوں۔ خداوندِ متعال کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ اُس کے بندے اُسے چھوڑ کر کسی اور کی طرف متوجہ ہوں۔ جب خداوندِ مہربان ہم سے اتنی محبت کرتا ہے تو ہم کیوں پریشان ہوتے ہیں؟ ہم کیوں بے قرار ہوتے ہیں؟ کیوں ہماری زندگی میں بے چینی اور غیروں کی طرف ہماری نظریں ہوتی ہیں؟ درحقیقت ہم زبانی خدا کے ہونے کا اقرار تو کرتے ہیں لیکن قلبی طور پر ہم خدا سے اُس طرح وابستہ نہیں ہیں جس طرح سے وہ چاہتا ہے۔
اِس خوبصورت موضوع پر معروف خطیب حجت الاسلام علی رضا پناہیان کی گفتگو سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ماں #دل #خدا_کا_مظہر #مضبوط #نرم #ہمسائے #کیک #نازک #دل_پریشان #خدائے_مہربان #پیغمبر_اکرم #شکوہ #امام_حسین #سکون #برکت
More...
Description:
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ عِیالی فَأحَبُّهُم الَی ألْطَفُهُمْ بِهِمْ وَ أسْعاهُمْ فی حَوائِجِهِم۔’’خدا عزوجل نے فرمایا ہے: لوگ میرے اہل و عیال ہیں پس میرے نزدیک محبوب ترین وہ ہے جو اُن کے ساتھ مہربان تر اور اُن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہو‘‘۔(امام جعفر صادق علیہ السلام، الکافی، ص 199، ح 10)
خداوندِ متعال ہم سے ماں کی نسبت ستر گنا زیادہ محبت کرتا ہے۔ خداوندِ متعال چاہتا ہے کہ ہمارے سارے کام اُس کی خوشنودی کے لیے ہوں، اُس کا قرب حاصل کرنے کے لیے ہوں۔ خداوندِ متعال کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ اُس کے بندے اُسے چھوڑ کر کسی اور کی طرف متوجہ ہوں۔ جب خداوندِ مہربان ہم سے اتنی محبت کرتا ہے تو ہم کیوں پریشان ہوتے ہیں؟ ہم کیوں بے قرار ہوتے ہیں؟ کیوں ہماری زندگی میں بے چینی اور غیروں کی طرف ہماری نظریں ہوتی ہیں؟ درحقیقت ہم زبانی خدا کے ہونے کا اقرار تو کرتے ہیں لیکن قلبی طور پر ہم خدا سے اُس طرح وابستہ نہیں ہیں جس طرح سے وہ چاہتا ہے۔
اِس خوبصورت موضوع پر معروف خطیب حجت الاسلام علی رضا پناہیان کی گفتگو سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ماں #دل #خدا_کا_مظہر #مضبوط #نرم #ہمسائے #کیک #نازک #دل_پریشان #خدائے_مہربان #پیغمبر_اکرم #شکوہ #امام_حسین #سکون #برکت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
maa,
meherban,
ustad
alireza
panahiyan,
mehboobtareen,
zarooriyat,
mohabbat,
khushnudi,
qurb,
pasand,
pareshan,
zindagi,
bechaini,
iqrar,
qalbi,
wabasta,
dil,
mazboot,
narm,
payghambar,
shikwa,
imam
husain,
sukoon,
barkat,
43:21
|
[Speech] Triangle of a successful plan (کامیاب منصوبہ) Kamyab Masooba By Syed Ali Murtaza Zaidi - Ur
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں...
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔
More...
Description:
کامیاب منصوبہ
سید علی مرتضی زیدی
معاشرے میں سچے لوگ پئداہوگئے تو اچھائی کا عمل شروع ہوجائیگا۔ اگر میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میں سچا ہوں یا نہیں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ میں اپنے بچوں سے پوچھوں کہ میں سچا ہوں کہ نہیں ہوں؟ بچے وہ مخلوق ہیں کہ جو سچ بولتے ہیں۔ اگر باپ کہے کہ میں یہ لے کر دوں گا اور نہ لے کر دے تو اس کا مطلب کہ بچہ کا باپ پر سے اعتماد اٹھ جائیگا اگر بچہ کہے کہ یہ بات تو ہونی ہے کیوںکہ میرے باپ نے کہا ہے تو اس کا مطلب باپ سچ بولتا ہے یہ معیار ہے۔ کسی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو جو مدرسہ، این جی او، یا بلڈنگ ہو پہلے اعتماد ہو اعتماد سچائی سے آتا ہے آپ کی چھوٹی بات میں غلط بیانی نہیں ہونی چاہئے آپ کی بات میں وزن آئیگا۔ جو انسان سچ بولتا ہے تو خدا اس کی کہی ہوئی بات کو بھی صحی کروادیتا ہے گویہ خدا اس کی بات یا زبان کی حفاظت کرتا ہے کہ کہیں میرے مومن بندے کی بات جھوٹ نہ ہوجائے۔ آپ کہہ دیں گے جو آپ نے اپنی دانست میں صحی کہا ہوگا تو خدا اس کو بھی صحی کروا دے گا۔ جو لوگ ادہر بیٹھے ہیں اگر یہ سب کہ سب سچے ہوگئے تو شہدادکوٹ دس سال میں جنت بن جائیگا یہ کنفرم ہے۔ مجھے ایک چیز سمجھ میں آئی ہے کہ معاشرے کو بہتر کرنے میں اکثریت کا بہتر ہونا ضروری نہیں ہے اگر کچھ اقلیت بھی اچھی ہو جائے تو معاشرہ اچھا ہوجائیگااس کو ہم کہتے ہیں خواص کا کردار۔ بہت سی چیزیں معاشرے میں خواص کے کردار پر ڈپینٖڈ کرتی ہیں۔ اعتماد کیلئے سچ بولنا ہوگا سچ بولنے کیلئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دینا ہوگا۔ دوسری چیز منصوبہ ہے۔ آپ کے پاس منصوبہ ہے یا اڑتی ہوئی فکر۔اڑتی ہوئی فکر سے کچھ نہیں ہوگا۔ آپ کو منصوبہ کا پتا ہو کہ اگر آپ یہ کریں گے تو یہ ہوگا ، یہاں سے شروع کیا ہے تو یہاں پھنچیں گے۔ ہرچیز کلیئر ہو۔ ارادہ، وسائل، خرچہ ، متوقعہ رکاوٹیں،آپ کتنی رکاوٹیں جھیل پائین گے۔ سب چیزیں منصوبہ کا حصہ ہیں جن کو ہم فزیبلٹی رپورٹ کہتے ہیں۔ ہم نے اپنا آفس بنایا تو لوگ آکر کہتے تھے کہ آپ یہ کریں اب یہ کریں ہم سنتے تھے کہ کیا ہم چوراہے پر ہیں کہ جو آتا ہے ترکیب بتا کر جاتا ہے تو میں نے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میں نے سوچا کہ آپ کی ترکیب بہت اچھی ہے آپ اس پر پانچ صفحے لکھ کر لے آئو جس میں تفصیل ہو شاید ہی کوئی واپس آیا ہو۔ ترکیب دینے والے بہت ہیں آپ ان کو کہیں کہ منصوبہ دیں۔ کتنا خرچہ، پیسا کہاں سے آئیگا تمہارا کیا کردار کیا ہوگا۔ میں ٹریولنگ زیادہ کرتا ہوں جس پر لوگ ترکیب بتاتے ہیں کہ مولانا صاحب یہاں پر یہ کام ہوسکتا ہے میں کہتا ہون پانچ صفحہ لکھھ کر ایمیؒ کردیں۔ مجھے پتا ہے کہ بہت ترکیں ہوائی فکریں ہیں ترتیب نہیں ہیں۔ اب اتنی مہارت ہوگئی ہے کہ منصوبہ دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ چلے گا یا نہیں۔ کبھی کسی مین پوٹینسل ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں کام کرو کچھ وقت کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہے کہ میں نہیں کرسکتا۔ منصوبہ چھوٹی جگہ سے شروع کریں۔ اگر مجھے منصوبہ شروع کرنا ہوا تو میں پہلے ایک گلی پکڑوں گا اس کو درست کروں گا۔ اس گلی کی صفائئ ستھرائی نکاسی وغیرہ کو درست کرانا ہوگا پھر دس گلیاں لائن میں لگیں گی۔ آپ ایک گلی صحی کریں۔ شہداد کوٹ میں سبزہ ہو، صفاےئ ستھرائی ہو تو پہلے آپ اپنے گھر سے شروع کریں۔ جو کچھ کرنا ہے اپنے گھر سے شروع کریں پھر آپ نے کرلیا تو آپ کو پتا چلے گا اس کی قیمت کا ۔ اس کو کون کرے گا اور کون نہیں کرے گا۔ ہم میں سے اگر کوئی کام کسی کو کرنے کیلئے دیتے ہیں تو پہلے کہتے ہیں کہ ہم تین لوگ خود کریں بعد میان کسی اور کو دیں گے۔ سورج کی گرمی، پہلے میں خود کرونں پھر کہت سکتا ہوں کہ یہ پبلک کرے گی یا نہیں اور اس کے بعد دوسروں کو دینا ہے جن کے اند مجھھ جیسا حوصلہ ہے۔ پھر اس کو کہوں گا تم کرو۔ تیسرا ٹیم ورک ہے۔ آپ دنیا کا ہر کام اکیلے کریں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ اس کیلئے آپ کو ٹیم ورک چاہیئے۔ ہم نے اسکول بنایا ہے جس میں 6 سو بچے ہیں اس نے کہا کہ میں یہ بھی کری ہوں وہ بھی کرتی ہوں لمبی لسٹ بتائی۔ یہ سب کرنے کے بعد آپ بیمار ہوجائیں تو یہ ہونا ہی ہے ۔ میں نے کہا کہ میں میں دو جملے کہتا ہوں اسکول کے اندر ہر کام کی ذمیدار آپ ہیں مگر سب کام آپ نے نہیں کرنے ہیں کسی اور نے کرنا ہے مگر ذمیدار آپ ہیں۔ آپ نے نظارت کرنی ہے مینئج کریں۔ شروع مین سب کام آپ نے کرنا ہے۔ گلگت میں اسپتال کا پراجیکٹ شروع کرنا تھا ہم نے کلنک سے شروع کیا ہم کو شام کو افتتاح کرنا تھا صحن میں صفائی ستھرائی نہیں تھی پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ جھاڑو والا دیر سے آئیگا میں نے کہا کہ ہم خود کرتے ہیں۔ ہم نے جھاڑو لگایا شام تک فارغ بیٹھا ہوا ہوں تو میں کیا کروں گا؟ اگر م میرے پاس کوئی اور کام ہو جو اس سے بڑا ہو اور میں نے جھارو والا کام کیا تو میں نے یہ ظلم کیا اگر بڑا کام نہیں ہے تو یہ کام کرنا ہے جھاڑو بھی تو کسی نے لگانا ہے۔ یہ کام کسی بندے نے کرنا ہے تو میں کیوں نہ کرون۔ ہم اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ یہ میرا کام نہین ہے اگر آپ کوئی اور کام نہیں کر رہے تو یہ کام بھی کسی انسان نے کرنا ہے۔ آپ کرلین۔ آپ کو پتا چلے گا کہ یہ کام ہوگا کیسے۔ ہمارئ ملک کے بڑا لوگ جو راشن کا ڈبہ دیتے ہیں یہ دکھاوا کرتے ہیں۔ اور پبلک کو الو بنوانے کیلئے اور تصویر کھنچوانے کیلئے کرتے ہیں یہ کھتے ہیں کہ پبلک دیکھے گی تو کچھ ہوگا کیا اوپر خدا نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ بندون سے توقع لگائے بیٹھے ہیں خدا سے توقع نہیں کرتے ہیں۔ یہ جو دکھاوے کیلئے دے رہا ہے کتنوں کو دے گا اور کس وقت تک دے گا؟ تصویر کس لئے کھنچوائی ہئ کیوں کہ اس کے اندر خدا نہین ہے اگر خدا ہوتا تو باہر یہ حرکت نہیں کرتا۔
پھلی چیز اعتماد دوسرا عملی منصوبہ تیسرا ٹیم ورک۔ دوسرے لوگ آپ کیساتھ چلین گے کب؟ دھوکہ بازی پر تو ٹیم کوئی بھی بنا لےگا ٹیم تب بنے گی جب آپ اپنے آپ کو ان سب سے نیچے سمھیں تو تیم بنے گی؟ اپنے مقدر کو اپنی ٹیم سے علیحدہ نہ کریں۔ نبی اکرم صہ کی زندگی کا ایک واقعہ ہے ٹیم ورک پر مبنی۔ دشمن باہر سے حملہ اور یہودی سازش کر رہے ہیں حضرت سلمان فارسی نے کہا کہ خندق کھودتے ہیں آپ نے کہا کہ میں بھی خندق کھودوں گا۔ خندق کھودنا شروع ہوگئے باھر بھی دشمن اور کھانے پینے کا سامان بھی کم لوگ بھوکے بھی تھے اور خندق بھی کھودنی تھی۔ لوگوں نے پیٹ سے پتھر باندھے ہوئے تھے ۔ رسول اکرم نے بھی شکم سے پتھر باندہا ہوا تھا۔ خندق کھودتے ہوئے ایک پتھر پر پھنچے اور اس کو نکال نہیں سکتے تھے نبی اکمر کے پاس آئے کی پتھر نکالنے میں دشواری ہے ایک پتھر ہے ہم بیجان ہوگئے۔ پتھر نکل جا، کوئی دعا نہین پڑی انھوں نے کھدال ماری۔ کام ہونا ہے جبرائیل نہیں آئیگا۔ پتھر نہیں ٹوٹا مگر چنگاریان نکلی۔ اس زمانے میں ایران اور روم دو سپر پاور تھے۔ نبی کرم نے پہلئ چنگاریوں پر فرمایہ کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں ایران فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں، دوبارہ کھدال مارا چنگاریاں نکلیں تو آپ نے کہا کہ میں ان چنگاریوں کی روشنی میں تمھارے ہاتھوں روم فتح ہوتا دیکھھ رہا ہوں،تیسرا کھدال مارا پتھر ٹوٹ گیا۔ آپ اپنا مقدر علیحدہ نہ کریں۔ ڈوبنا ہے تو ساتھ ڈوبیں لڑنا ہے تو ساتھ لڑیں۔ ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں اس کا مطلب ہے کہ معاملہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر خرابی ہے تو یہاں پر ٹکو۔ پبلک جھیل رہی ہے تو آپ بھی جھیلیں۔ کراشی م یں سیکیورٹی نہیں ہے تو میں اس کا حل یہ نکالوں کہ سوئزرلینڈ چلا جائوں پھر میں کراچی کیلئے کچھ کر سکوں گا۔ اگر لوگ تیں دن گھر میں محصور ہیں تو میں بھی نہ نکلوں۔ آپ مقدر کو الگ نہ کریں آپ کی ملکیت اور پراپرٹی باہر ہو اور آپ پبلک کو کہیں کہ آپ کا ساتھ دے یہ نہیں ہوگا۔ ساتھ اس وقت دنیا ہے جنب آپ مصیبت میں ہیں تو مین بھی مصیبت میں رہون۔
اللہ کے رسول مکہ سے مدینہ آئے تو سب کو ساتھ لے کر آئے جب بھی کوئی مصیبت پڑی اپنے اہل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا سب سے بڑا معرکہ مباہلہ کا میدان تھا جس میں انہوں نے خود کو اور ایل و عیال کو خطرے میں ڈال دیا۔ نبی اکرم ان کو لے کر آئے اگر خدانخواستی کچھ ہو جا تا تو نبی کے پاس کچھ نہیں تھا۔ خچرناک جگہ پر ان کو لے کر آئے جو نبی کی کل کائنات تھی۔ نبی کی نسل، خاندان دولت اور جو کچھ تھا یہی تھا۔ میان خطر میں کود پڑے یہ ٹعم ورک ہے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ لوگوں نے کہا کہ ہم ساتھ چلیں انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے۔ حتی الامکان کاموں کو خود کرنے کی کوشش کریں۔
کامیابی کا ٹرائی اینگل کیا ہو؟ اعتماد جو سچائی سے پیدا ہوگا، منصوبہ اور ٹیم ورک۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ٹیم خودسازی سے بنتی ہے۔ اپنی نمائش کریں گے تو ٹیم نہیں بنے گی؟ اپنے آپ کو پل بنائیں اپنے آپ کو ستوں قرار نہ دیں۔ اگر لیڈر کہتا ہے کہ میں اونچا نظر آئوں تو یہ رکاوٹ ہے۔ لیڈر وہ ہے جو اپنے آپ کو بچھائے ۔
۔ یہ تین کام ہوگئے تو پھر آپ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ نے کام کیا ہے پرخلوص اگر منصوبہ یہ بنایا ہے کہ آخر میں جاکر آپ کو اتنی دولت ملنی ہے تو یہ منصوبہ ٹھیک نہیں ہے آپ کو بنانا ہے تو بے لوث منصوبہ بنائیں۔ ٹیم کس لیے بنائیں گے اس لئے نہیں کہ آپ کہیں کہ میری ٹیم میں 5 ہزار لوگ ہیں بلکہ اس لیئ کہ آٌپ بچھ جائیں تو یہ کھڑے ہوجائیں۔ آپ کے پاس خلوص ہے تو کامیابی ہے۔ خلوص کسے کہتے ہیں کاموں کو اللہ کیلئے انجام دینا۔ اس کا مثال یہ ہے کہ اگر بینر پر میرے لئے لکھے ہوئے جملے پڑہ کر مجھے خوشی ہوئی ہے تو یہ خلوص نہیں ہے۔ خلوص اس وقت ہو جب آپ کو کوئی پرواہ نہ ہو کہ آپ کو کیا ملنا ہے۔
ہم لوگوں کیساتھ خرابی یہ ہے کہ ہم میں خلوص کی کمی ہے اور ہم نے بے خلوص لوگوں کو دل پر بٹھا دیا ہے۔ یہ ہم نے گڑبڑ کی ہے ہم کو پتا ہے کہ یہ پرخلوص نہیں ہے پھر بھی ہم نے سر پر بٹھا دیا یے۔
آیت اللہ اشتھاردی جو میرے استاد تھے اور بڑے نفیس انسان تھے ان کا واقعہ ہے کہ خلوص کی انتھا بتاتا ہوں۔ واقعہ مشھد مقدس کا ہے وہ طالبعلم تھے تو ایک عورت نے اس کو کہا کہ میرے گائوں مجلس پڑہنے آئوگے؟ میں نے کہا کہ میں چلا آئوں گا۔ اس کا گائوں بہت دور تھا میں مصیبتیں جھیلتا ہوا اس طرف گئے میں اس گائوں میں پہنچا تو مجھے پروگرام کے آثار بہت کم نظر آئے۔ ہم اتنی دور سے آئے کوئی شامیانہ بھی نہیں لگا ہوا تھا لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرف گئی۔ میں اس کے گھر پھنچا۔ اس نے اپنے گھر میں بٹھایا اور کہا کہ مجلس شروع کریں میں نے کہا کہ اور لوگ کب آئیں گے اس نے کہا کہ کوئی نہیں ہے میں ہوں تم مجلس پڑہو۔ میں ایک عورت کیلئے مجلس پڑہوں میں نے ایک سامع کے خاطر مجلس پڑہی میں نے مصائب بھی پڑہے اس عورت نے خوب گریہ کیا۔ ہم نے کہا کہ ایک کام کردیا اس نے پیسے ہاتھ پر رکھ دیئے اور کہا فلاں تاریخ کو پھر آنا۔ پیسے بھی اتنے تھے کہ کرایہ ہی مشکل سے پورا ہوا۔ اس عورت نے کہا کہ دوبارہ بھی آنا جب وہ تاریخ آئی تو میں نے سوچا کہ اس ایک عورت کیلئے اتنا دور جائیں اس کو کہیں گے کہ وہ مشھد آجائے میں اس کو ادہر ہی سنادوں گا۔ میں نہیں گیا میں نے حرم کی زیارت کی پھر واپس آیا تو لیٹا خواب میں سید الشھدا ع آئے اور انہوں نے کہا کہ اب تم اتنے بڑے ہو گئے ہو کہ ہماری مجلس میں بھی نہیں جاتے ہو؟ ۔ یہ ان کی توفیق تھی کہ سید الشھدا ان کے خواب میں آئے ہم غلطی کریں گے تو سید الشھدا ہمارے خواب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ سید الشھدا اس مجلس کو اتنی اہمیت دیتے ہیں۔ میں بیدار ہوااور سفر طئی کرتا ہوا استغفار کرتا ہوا اس کے گھر میں گیا وہ رو رہی تھی جب تک ڈانٹ نہیں پڑی آئے نہیں نا یہ بڑہیا کا خلوص ہے اگر سید الشھدا کو عزیز نہیں ہوتی تو سید الشھدا خواب میں نہیں آتے۔ ہم نے غلطی کیا کی ہے کہ بے خلوص لوگوں کو سید الشھدا کے منبر پر بٹھایا ہے اگر ہم بے خلوص کو منبر پر بٹھائیں گے تو ہم کو خلوص ملے گا؟ انسان غلطی کرے تو خدا معاف کرنے والا ہے ہم جان بوجھ کر غلطیاں کریں تو پھر؟؟؟ہم جان بوجھ کر غلطی کروں خدا کے حکم کو اہمیت نہ دوں پھر جو وہ چاہ ریے ہیں وہ نہیں ہوگا باقی سب کچھ ہو جائیگا۔ جو اصل میں ہونا تھا وہ نہیں ہوگا۔ سمندر کے نمکین پانی پینے سے پیاس بجھ جائے گی؟ پانی پئیں گے مگر پیاس نہیں جائے گئ۔ آپ خدا کے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کریں اور کہیں کہ یہ ہوجائے وہ نہیں ہونے والا ہے۔ اثر نہین آئے گا لوگ تبدیل نہیں ہونگے۔ نافرمانی جان بوجھ کر کی ہے لوگ اللہ کے راستے پر نہیں آئیںگے۔ جان بوجھ کر نافرمانی نہیں کریں۔ ایک بندہ فجر کی نماز نہیں پڑہ پاتا خدا اس کو معاف کرے گا مگر ہم جان بوجھ کر نماز فجر ادا نہ کریں خدا معاف کرے گا۔ طئی کر کے سویا کہ نہیں اٹھوں گا اب سزا ملے گی۔ آپ طئی کر کے نافرمانی اور گناہ نہ کریں۔ آپ طئی کر کے ٹی وی دیکھتے ہیں کہ فحاشہ دیکھیں گے اب تو سزا ملے گی۔ سزا کیا ملے گی جو آپ کے نزدیک عزیز تھا وہ دور ہوجائیگا۔ آپ ٹی وی، فحاشہ اور میوزک مزے لینے کیلئے کر رہے تھے تو یہ دنیا آپ کو نہین ملے گی۔ میں نے کل لاڑکانہ میں ارض کیا تھا کہ ہم کو سیلاب کیوجہ سے آئی ڈی پیز نظر آ رہے ہیں جن کی حالت خراب ہے ان کی حالت پہلے بھی بھتر نہیں تھی۔ ہمارے ملک میں دو کروڑ آئی ڈی پیز نہیں ہیں کم از کم آٹھ دس کروڑ آئی ڈی پیز ہیں کچھ ابھی ہوئے ہیں اور کچھ پہلے سے چل رہے ہیں۔
اب بھی صحی نہیں کرنا اب پھر بھی فحاشہ دیکھیں گے چلو لگے رہو۔ اتنے سال 50 سال سے کرپشن ہو رہئ ہے کیا اس کے کچھ ملے گا؟ اس سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اگر کرپشن سے کچھ ملنا ہے تو اگلے پچاس برس اور کرپشن کرو اگر تھک گئے ہو تو اللہ کے دین پر واپس آئو۔ اگر مایوس ہوگئے ہو تو واپس آجائو۔ ظہور بھی اس طرح ہوگا ۔ جب ہم کو ظلم سے امید ہے کہ کچھ ملنے والا ہے تو عدل محض تشریف نہیں لائیں گے جب ہم سمجھ لیں کہ ظلم سے کچھ نہیں ملنے والا سب کچھ عدل سے ملے گا در اہلبیت سے ملے گا تو پھر امام کا ظھور ہوگا۔
لب لباب یہ ہوا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد 80 فیصد باتیں لوگ بھول جاتے ہیں ہم دس منٹ میں نوی فیصد بھول جائیں گے۔ ریکاردنگ پڑی رہتی ہیں کوئی دوبارہ نہیں دیکھتا ہے آپ دیکھیں گے اس کا حل یہ ہے کہ آپ اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیں۔ کچھ اور لوگ دیکھ لیں گے۔ نوابشاہ میں عید غدیر کا پروگرام تھا جس میں پچیس یا تیس لوگ تھے ہم نے اس کو انٹرنیٹ پر ڈال دیا اب دیکھتے ہیں کہ ناس کے دیکھنے والے کئی ہزار ہیں۔ لوگ بھول جائیں گے۔ آخر میں اس کو دوبارہ دہراتے ہیں تا کہ رہ جائیں واقعات رہ جاتے ہیں مفھوم نکل جاتا ہے۔ مفھوم پر اصرار کرتے ہیں مفھوم کو تصویر میں لے کر آئیں۔ معقول کو محسوس میں لے کر آئیں تو باقی رہے گا۔
میں نے معقول کو محسوس میں رکھا تھا ایک ٹرائی اینگل ہے جس کے ایک کونہ پر اعتماد، دوسرے پر منصوبہ اور تیسرے کونے پر ٹیم ورک ہے جس کو ہم نے ایک دائرہ میں رکھا ہے دائرہ اخلاص ہے۔ میں نے پل بننا ہے جس سے پر سے لوگوں نے گذرنا ہے آپ نے ستون نہیں بننا ہے۔ معاشرہ کیلئے کام کرنا ہے تو جھیلنا بہت پڑے گا۔ اگر صحی کرتا ہے تو پھر بھی جھیلنا پڑے گا اگر غلط کرتا ہے تو پھر زیادہ جھیلنا پڑے گا۔ پرخلوص ہونا ضروری ہے۔ جس چیز میں جان بوجھ کر نافرمانی کریں گے وہ آپ کے ہاتھ سے جائے گی۔ نیند کیلئے نماز کو چھوڑا تو اچھی نیند نہیں ملے گی آپ نے خدا کو چھوڑا ہے۔
51:51
|
Majlis Aza 1443Hijri I Shia Shunasi I Engr Syed Hussain Moosavi I Sindhi I DokriI Sindhi
||شيعه شناسي||استاد محترم سيد حسين موسوي||مجلس 1||عشره مجالس عزا 1443||ڏوڪري سنڌ پاڪستان
خطیب کا مقصد رلانا جبکہ...
||شيعه شناسي||استاد محترم سيد حسين موسوي||مجلس 1||عشره مجالس عزا 1443||ڏوڪري سنڌ پاڪستان
خطیب کا مقصد رلانا جبکہ کربلا کا مقصد ابھارنا ہے۔مجالس عزا درسگاہ امام حسین ع ہیں جس میں ہر انسان کس آنے کی دعوت ہے جس کی دل، روح اور فطرت سلامت ہے۔ ان مجالس سے اہلبیت کے مذہب، سوچ اور فکر کا بیان ہوتا ہے۔
بدقسمتی سے ہماری مجالس میں سننے والا مزا لینے اور سنانے والا مزا دینے والا ہے۔
لوگ پیسہ خرچ کرتے ہیں خوشی تلاش کرنے کیلئے مگر یہ قوم پیسہ خرچ کر کے غم تلاش کرتے ہیں۔
اپنا ذاتی غم چھپانے کا حکم ہے مگر غم حسین کے اظہارِ کا حکم ہے
اصول کافی سے بھی پرانی کتاب کامل الزیارات میں ہے کہ ہر طرح کی بے صبری، اہ و زاری مکروہ ہے سوائے اس آ ہ و زاری کیلئے جو امام حسین کیلئے ہے ہو وہ پسندیدہ ہے
غم حسین ذات کا نہیں بلکہ دین کا غم ہے۔ اپنا غم ہو تو بھی غم حسین کو یاد کریں۔ غم حسین پہیلانے کا فائدہ ہے انسان کا دل مظلوم سے محبت کرتا ہے اور ظالم سے نفرت کرتا ہے۔
دنیا کو مظلومیت اہلبیت بتائیں گے تو ان کے اندر امام حسین ع کی محبت پئدا ہوگی۔
جب انسان اہلبیت کے دروازے پر ایا تو اس کی دین و دنیا روشن ہوگی۔
عزاداری حسینی قبیلہ بناتی ہے جس میں مسلم اور غیر مسلم بھی شامل ہوسکتے ہیں۔غم حسین انسانوں کو دیندار بناتا ہے۔عزادری نہ ہوتی تو دینداری نہیں ہوتی
کربلا انسانوں کو دین و ایمان دیتی ہے۔مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے ذرائع وسیلہ ہیں۔
نماز سے اللہ پاک کی یاد مطلوب ہے۔ سورہ طہ جسے سورہ محبت بھی کہا جاتا ہے اس میں ہے کہ نماز قائم کروتاکہ تم میں یاد رکھوں۔اللہ کی یاد کیلئے نماز ہے مطلوب یاد خدا ہے
نمازی نہیں بلکہ بندہ بننے کی دعا کریں۔ روزہ صبر و شکر کیلئے ہے۔
روزہ کے ذریعے صبر مطلوب ہے۔ اللہ پاک نے عبادات کسی ہدف کیلئے رکھی ہیں۔ زکوات اسلئے ہے کہ مال کی محبت کم ہو اور دولت اللہ کی امانت ہے۔ جو زکوات اللہ کی محبت نہ دے وہ ایڈورٹائزمنٹ ہے۔
جس طرح سب عبادات بامقصد ہیں اس طرح عزاداری کا بھی مقصد ہے۔عزاداری کے تین مقاصد ہیں۔ امام حسین کے غم کا اظہار۔ دوم مقصد امام حسین کا بیان۔ سوم کربلا کا بیان۔کربلا مجاہد تیار کرتی ہے۔
امام حسین کے غم میں اپنے غم کا اظہار کریں غم حسین کے اظہار سے اللہ کی محبت ائیگی۔ غم کیلئے اختیاری اور اضطراری ہے تو بھی کریں۔
مقصد امام حسین بیان کرنے کیلئے نعرہ، بینر، شعر بیان کریں۔ مقصد امام بیان کرنا عزاداری ہے۔ عزادار کربلا کا مبلغ ہے۔ ہر عزادار مقصد امام حسین دنیا تک پہنچائے۔ کم کربلا کا پیغام چاردیواری میں انے والوں کیلئے بھی دیتے ہیں اور چاردیواری سے باہر نہ انے والوں تک بھی پہنچاتے ہیں۔ عزادار گشتی مبلغ ہے۔
کربلا بیان ہوگی تو کیا ہوگا۔ کربلا دینی غیرت کیلئے پاور ہائوس ہے کربلا زمین پر گرے ہوئے انسان کو ظالم کیخلاف لڑنے کی قوت دیتی ہے۔ مجاہد کربلا تیار کرتی ہے۔ علی اصغر کربلا مجاہد اعظم ہے۔ کربلا ظالم اور وقت کے یزید کے چہرے پر پڑے نقاب کو کھینچتی ہے۔
نیلسن منڈیلا کو ظلم کیخلاف لڑنے کی قوت کربلا و امام حسین نے دی۔
بدقسمتی سے خطیبوں نے کربلا کو دکان بنادیا ہے۔ خطیب ایمان بیچ دہے ہیں۔ خطیبوں کی بنائی ہوئی کربلا مجاہد نہیں بلکہ رلانے والے پیدا کرتی ہے۔جھوٹی کربلا سلائے گی اصل کربلا بیداری دے گی۔
امام حسین علیہ السلام کی امامت کے صدقے میں ابراہیم کو امامت ملی ہے۔
اے ابراہیم تم کو اپنی جان پیاری ہے یا محبوب مصطفیٰ زیادہ پیارے ہیں۔
تجھے اپنا بیٹا زیادہ پیارا ہے یا محبوب مصطفی کا بیٹا زیادہ پیارا ہے
تجھے اسماعیل ذبح ہوگا تو زیادہ تکلیف ہوگی یا مصطفیٰ کا حسین ذبع ہوگا تو زیادہ تکلیف ہوگی۔
اللہ پاک نے ابراہیم ع کو بعد میں ہونے والی کربلا دکھائی۔ کربلا کا منظر دیکھنے کے بعد تین دن تک حضرت ابراہیم حزن وغم میں رہنے کے بعد اللہ نے کہا کہ تم کو انسانوں کا امام بنایا۔
ابراہیم ع نے چھری چلائی تو ہاتھ نہیں کانپا ابراہیم بیٹا دیتے وقت اتنا طاقتور اور برداشت والا ہے۔ امام حسین علیہ السلام تو فخر ابراہیم ہیں اپنا بیٹا دے گا تو گرے گا نہیں۔ امام حسین کو کمزور و لاچار دکھایا جاتا ہے امام حسین ع لاچار نہیں تھے انہوں نے مصیبتیں
جھوٹے مصائب دینی غیرت ختم کرتے ہیں۔ خطیب کی کربلا کا مقصد رلانا ہے جبکہ کربلا کا مقصد ابھارنا ہے۔
حسینی وکربلائی موت سے نہیں ڈرتے۔ خطیب کی کربلا اور ہے اور امام حسین کی کربلا اور ہے۔
امام حسین دوسروں کو ابھارنے اور جلا بخشنے والا ہے۔
بحار الانوار پڑہیں۔ جنہوں نے اصل کربلا سے سبق سیکھا وہ حزب اللہ ہے جس سے اسرائیل ڈرتا ہے۔
اصل کربلا بیان کرنا عزادار کی ذمیداری ہے۔ ہماری زبان صرف حسین کی ہو۔
ہمارے پاس کربلا عاشورہ پر ختم ہوتی ہے مگر کربلا تو عاشورہ سے شروع ہوتی ہے۔ زمین کی کر بلا امام حسین نے بنائی جبکہ دنیا کی کربلا زینب س نے بنائی۔عاشور تک حسین پھر سارا سال زینب ہے۔ سیدہ زینب کسی مقام پر نہیں گھبرائی بلکہ علیہ السلام کے لھجے میں یزید و ابن زیاد کو للکارا۔
کربلا کے 72 شہدا کی کوشش دین بھی بچے اور امام بھی بچے 72 نے جہاد کیا دین بچایا امام نہیں بچا سکے۔ حسین کی بہن نے دین بھی بچایا اور امام بھی بچایا۔ 72 کا کارنامہ ایک طرف سیدہ کا کارنامہ دوسری طرف۔
72 کا مقابلہ ابن زیاد اور یزید کے لشکر سے تھا۔ سیدہ زینب نے بندہے ہاتھوں سے قیدی ہوکر یزید اور ابن زیاد کا مقابلہ کیا اور دین بھی بچایا اور امام بھی بچایا۔ ہم سب سیدہ زینب کا صدقہ ہیں۔
السلام علیک یا اباعبداللہ
السلام علیک یا زینب الکبریٰ
ترتیب و تنظیم سعید علی پٹھان۔
سید حسین موسوی کی مجلس سے انتخاب
14 Comments
موضوع: شيعہ شناسي
خطابت: استاد محترم سيد حسين موسوي.
زبان: سنڌي
جڳھ(وينيو): ڏوڪري سنڌ پاڪستان
اسان جو فيسبڪ پيج:
https://www.facebook.com/HussainMoosavi1
اسان جي ويبسائيٽ
https://hussainmoosavi.org/
More...
Description:
||شيعه شناسي||استاد محترم سيد حسين موسوي||مجلس 1||عشره مجالس عزا 1443||ڏوڪري سنڌ پاڪستان
خطیب کا مقصد رلانا جبکہ کربلا کا مقصد ابھارنا ہے۔مجالس عزا درسگاہ امام حسین ع ہیں جس میں ہر انسان کس آنے کی دعوت ہے جس کی دل، روح اور فطرت سلامت ہے۔ ان مجالس سے اہلبیت کے مذہب، سوچ اور فکر کا بیان ہوتا ہے۔
بدقسمتی سے ہماری مجالس میں سننے والا مزا لینے اور سنانے والا مزا دینے والا ہے۔
لوگ پیسہ خرچ کرتے ہیں خوشی تلاش کرنے کیلئے مگر یہ قوم پیسہ خرچ کر کے غم تلاش کرتے ہیں۔
اپنا ذاتی غم چھپانے کا حکم ہے مگر غم حسین کے اظہارِ کا حکم ہے
اصول کافی سے بھی پرانی کتاب کامل الزیارات میں ہے کہ ہر طرح کی بے صبری، اہ و زاری مکروہ ہے سوائے اس آ ہ و زاری کیلئے جو امام حسین کیلئے ہے ہو وہ پسندیدہ ہے
غم حسین ذات کا نہیں بلکہ دین کا غم ہے۔ اپنا غم ہو تو بھی غم حسین کو یاد کریں۔ غم حسین پہیلانے کا فائدہ ہے انسان کا دل مظلوم سے محبت کرتا ہے اور ظالم سے نفرت کرتا ہے۔
دنیا کو مظلومیت اہلبیت بتائیں گے تو ان کے اندر امام حسین ع کی محبت پئدا ہوگی۔
جب انسان اہلبیت کے دروازے پر ایا تو اس کی دین و دنیا روشن ہوگی۔
عزاداری حسینی قبیلہ بناتی ہے جس میں مسلم اور غیر مسلم بھی شامل ہوسکتے ہیں۔غم حسین انسانوں کو دیندار بناتا ہے۔عزادری نہ ہوتی تو دینداری نہیں ہوتی
کربلا انسانوں کو دین و ایمان دیتی ہے۔مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے ذرائع وسیلہ ہیں۔
نماز سے اللہ پاک کی یاد مطلوب ہے۔ سورہ طہ جسے سورہ محبت بھی کہا جاتا ہے اس میں ہے کہ نماز قائم کروتاکہ تم میں یاد رکھوں۔اللہ کی یاد کیلئے نماز ہے مطلوب یاد خدا ہے
نمازی نہیں بلکہ بندہ بننے کی دعا کریں۔ روزہ صبر و شکر کیلئے ہے۔
روزہ کے ذریعے صبر مطلوب ہے۔ اللہ پاک نے عبادات کسی ہدف کیلئے رکھی ہیں۔ زکوات اسلئے ہے کہ مال کی محبت کم ہو اور دولت اللہ کی امانت ہے۔ جو زکوات اللہ کی محبت نہ دے وہ ایڈورٹائزمنٹ ہے۔
جس طرح سب عبادات بامقصد ہیں اس طرح عزاداری کا بھی مقصد ہے۔عزاداری کے تین مقاصد ہیں۔ امام حسین کے غم کا اظہار۔ دوم مقصد امام حسین کا بیان۔ سوم کربلا کا بیان۔کربلا مجاہد تیار کرتی ہے۔
امام حسین کے غم میں اپنے غم کا اظہار کریں غم حسین کے اظہار سے اللہ کی محبت ائیگی۔ غم کیلئے اختیاری اور اضطراری ہے تو بھی کریں۔
مقصد امام حسین بیان کرنے کیلئے نعرہ، بینر، شعر بیان کریں۔ مقصد امام بیان کرنا عزاداری ہے۔ عزادار کربلا کا مبلغ ہے۔ ہر عزادار مقصد امام حسین دنیا تک پہنچائے۔ کم کربلا کا پیغام چاردیواری میں انے والوں کیلئے بھی دیتے ہیں اور چاردیواری سے باہر نہ انے والوں تک بھی پہنچاتے ہیں۔ عزادار گشتی مبلغ ہے۔
کربلا بیان ہوگی تو کیا ہوگا۔ کربلا دینی غیرت کیلئے پاور ہائوس ہے کربلا زمین پر گرے ہوئے انسان کو ظالم کیخلاف لڑنے کی قوت دیتی ہے۔ مجاہد کربلا تیار کرتی ہے۔ علی اصغر کربلا مجاہد اعظم ہے۔ کربلا ظالم اور وقت کے یزید کے چہرے پر پڑے نقاب کو کھینچتی ہے۔
نیلسن منڈیلا کو ظلم کیخلاف لڑنے کی قوت کربلا و امام حسین نے دی۔
بدقسمتی سے خطیبوں نے کربلا کو دکان بنادیا ہے۔ خطیب ایمان بیچ دہے ہیں۔ خطیبوں کی بنائی ہوئی کربلا مجاہد نہیں بلکہ رلانے والے پیدا کرتی ہے۔جھوٹی کربلا سلائے گی اصل کربلا بیداری دے گی۔
امام حسین علیہ السلام کی امامت کے صدقے میں ابراہیم کو امامت ملی ہے۔
اے ابراہیم تم کو اپنی جان پیاری ہے یا محبوب مصطفیٰ زیادہ پیارے ہیں۔
تجھے اپنا بیٹا زیادہ پیارا ہے یا محبوب مصطفی کا بیٹا زیادہ پیارا ہے
تجھے اسماعیل ذبح ہوگا تو زیادہ تکلیف ہوگی یا مصطفیٰ کا حسین ذبع ہوگا تو زیادہ تکلیف ہوگی۔
اللہ پاک نے ابراہیم ع کو بعد میں ہونے والی کربلا دکھائی۔ کربلا کا منظر دیکھنے کے بعد تین دن تک حضرت ابراہیم حزن وغم میں رہنے کے بعد اللہ نے کہا کہ تم کو انسانوں کا امام بنایا۔
ابراہیم ع نے چھری چلائی تو ہاتھ نہیں کانپا ابراہیم بیٹا دیتے وقت اتنا طاقتور اور برداشت والا ہے۔ امام حسین علیہ السلام تو فخر ابراہیم ہیں اپنا بیٹا دے گا تو گرے گا نہیں۔ امام حسین کو کمزور و لاچار دکھایا جاتا ہے امام حسین ع لاچار نہیں تھے انہوں نے مصیبتیں
جھوٹے مصائب دینی غیرت ختم کرتے ہیں۔ خطیب کی کربلا کا مقصد رلانا ہے جبکہ کربلا کا مقصد ابھارنا ہے۔
حسینی وکربلائی موت سے نہیں ڈرتے۔ خطیب کی کربلا اور ہے اور امام حسین کی کربلا اور ہے۔
امام حسین دوسروں کو ابھارنے اور جلا بخشنے والا ہے۔
بحار الانوار پڑہیں۔ جنہوں نے اصل کربلا سے سبق سیکھا وہ حزب اللہ ہے جس سے اسرائیل ڈرتا ہے۔
اصل کربلا بیان کرنا عزادار کی ذمیداری ہے۔ ہماری زبان صرف حسین کی ہو۔
ہمارے پاس کربلا عاشورہ پر ختم ہوتی ہے مگر کربلا تو عاشورہ سے شروع ہوتی ہے۔ زمین کی کر بلا امام حسین نے بنائی جبکہ دنیا کی کربلا زینب س نے بنائی۔عاشور تک حسین پھر سارا سال زینب ہے۔ سیدہ زینب کسی مقام پر نہیں گھبرائی بلکہ علیہ السلام کے لھجے میں یزید و ابن زیاد کو للکارا۔
کربلا کے 72 شہدا کی کوشش دین بھی بچے اور امام بھی بچے 72 نے جہاد کیا دین بچایا امام نہیں بچا سکے۔ حسین کی بہن نے دین بھی بچایا اور امام بھی بچایا۔ 72 کا کارنامہ ایک طرف سیدہ کا کارنامہ دوسری طرف۔
72 کا مقابلہ ابن زیاد اور یزید کے لشکر سے تھا۔ سیدہ زینب نے بندہے ہاتھوں سے قیدی ہوکر یزید اور ابن زیاد کا مقابلہ کیا اور دین بھی بچایا اور امام بھی بچایا۔ ہم سب سیدہ زینب کا صدقہ ہیں۔
السلام علیک یا اباعبداللہ
السلام علیک یا زینب الکبریٰ
ترتیب و تنظیم سعید علی پٹھان۔
سید حسین موسوی کی مجلس سے انتخاب
14 Comments
موضوع: شيعہ شناسي
خطابت: استاد محترم سيد حسين موسوي.
زبان: سنڌي
جڳھ(وينيو): ڏوڪري سنڌ پاڪستان
اسان جو فيسبڪ پيج:
https://www.facebook.com/HussainMoosavi1
اسان جي ويبسائيٽ
https://hussainmoosavi.org/
2:04
|
معصومینؑ کی خوشی میں ہم خوش اورغم میں مغموم | استاد انصاریان | Farsi Sub Urdu
آئمہ اطہارؑ کے شیعوں کی نشانی کیا ہے؟
خود معصومینؑ فرماتے ہیں کہ ہمارے شیعہ اور چاہنے والے وہ لوگ ہیں جو...
آئمہ اطہارؑ کے شیعوں کی نشانی کیا ہے؟
خود معصومینؑ فرماتے ہیں کہ ہمارے شیعہ اور چاہنے والے وہ لوگ ہیں جو ہماری خوشی میں خوش اور ہمارے غم میں غمزدہ رہتے ہیں۔
شیعہ کبھی بھی اپنے امام کو غمزدہ نہیں دیکھ سکتا۔
لیکن امام کا غم کس وجہ سے ہے؟ کیا اس لئے ہے کہ بنی امیہ اور بنی عباس نے ان کا مال لوٹا ہے؟ وہ مکمل اور جامع غم جس سے آئمہ غمزدہ ہیں وہ کیا ہے؟
اس سلسلے میں تفصیل اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#شیعہ #آئمہ #اطہار #خوشی #غم #غمزدہ #امام #امیہ #عباسیوں #مال #جامع
More...
Description:
آئمہ اطہارؑ کے شیعوں کی نشانی کیا ہے؟
خود معصومینؑ فرماتے ہیں کہ ہمارے شیعہ اور چاہنے والے وہ لوگ ہیں جو ہماری خوشی میں خوش اور ہمارے غم میں غمزدہ رہتے ہیں۔
شیعہ کبھی بھی اپنے امام کو غمزدہ نہیں دیکھ سکتا۔
لیکن امام کا غم کس وجہ سے ہے؟ کیا اس لئے ہے کہ بنی امیہ اور بنی عباس نے ان کا مال لوٹا ہے؟ وہ مکمل اور جامع غم جس سے آئمہ غمزدہ ہیں وہ کیا ہے؟
اس سلسلے میں تفصیل اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#شیعہ #آئمہ #اطہار #خوشی #غم #غمزدہ #امام #امیہ #عباسیوں #مال #جامع
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
maesom,
ostad
ansarian,
mutahhar,
imam,
islam,
musalman,
muslem,
2:09
|
سائبر اسپیس میں موجودگی کی اہمیت | حجت الاسلام علی رضا پناہیان | Farsi Sub Urdu
سائبر اسپیس اور سوشل میڈیا کے حوالے سے ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے؟ کیا سائبر اسپیس میں ہمیں اپنی موجودگی کا...
سائبر اسپیس اور سوشل میڈیا کے حوالے سے ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے؟ کیا سائبر اسپیس میں ہمیں اپنی موجودگی کا اظہار کرنا چاہیے؟ سائبر اسپیس میں ہماری موجودگی سے دشمن پر کیا اثر پڑتا ہے؟ کیا سوشل میڈیا کی دنیا میں ہماری خاموشی دشمن کی تائید کا سبب بنتی ہے؟
.ان سوالات کے جوابات کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے
#ویڈیو #انقلابی_افراد #سائبر_اسپیس #فالو #لائیک #موجودگی_کا_اظہار
More...
Description:
سائبر اسپیس اور سوشل میڈیا کے حوالے سے ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے؟ کیا سائبر اسپیس میں ہمیں اپنی موجودگی کا اظہار کرنا چاہیے؟ سائبر اسپیس میں ہماری موجودگی سے دشمن پر کیا اثر پڑتا ہے؟ کیا سوشل میڈیا کی دنیا میں ہماری خاموشی دشمن کی تائید کا سبب بنتی ہے؟
.ان سوالات کے جوابات کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے
#ویڈیو #انقلابی_افراد #سائبر_اسپیس #فالو #لائیک #موجودگی_کا_اظہار
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Cyberspace,
ostad
Ali
Raza
Panahian,
social
media,
dushman,
enqelab,
Follow,
Like,
3:23
|
انقلابی طرز عمل اور شعار سے ہٹانے کی کوششیں | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ انقلابی عوام کو انقلابی طرز عمل اور موقف سے ہٹانے کے لیے دشمن کے کن...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ انقلابی عوام کو انقلابی طرز عمل اور موقف سے ہٹانے کے لیے دشمن کے کن حربوں کو بیان فرماتے ہیں؟ آج عوام اور ذمہ داران کو کس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے؟ دشمن ہماری سوچ کو کس طرح منحرف اور کج کرنا چاہتا ہے؟ انسانیت دشمن عالمی طاقتیں ہمیں کس طرف دھکیلنا چاہتی ہیں؟ کیا ہماری مشکلات کا حل خونخوار دشمن کے سامنے گھٹنے ٹیکنے میں ہے؟ دشمن ہمیں کیا باور کرانا چاہتا ہے؟ درحقیقت ہمارے مسائل کا علاج کن امور میں پوشیدہ ہے؟
ان تمام اہم سوالات کے جوابات کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #انقلابی_طرز_عمل #دشمنوں_کے_حملے_کی_آماجگاہ #تصور #ادراک #حقائق #یقین_دلانے_کی_کوشش #مسائل_کا_اصل_علاج
More...
Description:
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ انقلابی عوام کو انقلابی طرز عمل اور موقف سے ہٹانے کے لیے دشمن کے کن حربوں کو بیان فرماتے ہیں؟ آج عوام اور ذمہ داران کو کس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے؟ دشمن ہماری سوچ کو کس طرح منحرف اور کج کرنا چاہتا ہے؟ انسانیت دشمن عالمی طاقتیں ہمیں کس طرف دھکیلنا چاہتی ہیں؟ کیا ہماری مشکلات کا حل خونخوار دشمن کے سامنے گھٹنے ٹیکنے میں ہے؟ دشمن ہمیں کیا باور کرانا چاہتا ہے؟ درحقیقت ہمارے مسائل کا علاج کن امور میں پوشیدہ ہے؟
ان تمام اہم سوالات کے جوابات کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #انقلابی_طرز_عمل #دشمنوں_کے_حملے_کی_آماجگاہ #تصور #ادراک #حقائق #یقین_دلانے_کی_کوشش #مسائل_کا_اصل_علاج
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
enqelab,
eamal,
shuear,
kosesh,
imam,
imam
khamenei,
eawam,
dushman,
enheraf,
insan,
insaniyat,
taqat,
mushkelat,
haqiqat,
tasawwur,
edrak,
haqaeq,
25:04
|
Hamasa-e-Hussaini | Chapter 1 | Part 4 | Tehreef aur Hamary Faraiz | Urdu
حماسئہ حسینی
باب ۱
کربلا کی تاریخ میں تحریف
مجلس چہارم
تحریفوں کے مقابلے میں ہمارے فرائض
_________________________...
حماسئہ حسینی
باب ۱
کربلا کی تاریخ میں تحریف
مجلس چہارم
تحریفوں کے مقابلے میں ہمارے فرائض
_________________________
کربلا کی تاریخ میں کئی ایسے واقعات ہیں جن کو بیان کرنے میں خطباء نے کئی من مانی تحریفیں کرڈالیں۔ اس کو سمجھنے کے لئے تحریف کے ماخذ اور اس کے بارے میں سمجھنا ضروری ہے۔
اس مجلس میں ان تحریفوں کے مقابلے میں فرائض کی ادائیگی کا ذکر کیا گیا ہے۔ یعنی ان تحیفات کی صورت میں ہم کس طرح کا عمل انجام دیں ؟
مدارسِ امامیہ پاکستان کی جانب سے سامعین و ناظرین کے لئے اس کتاب کو مکمل آڈیو میں پہلی بار پیش کیا جارہا ہے۔ اس آڈیو کتاب میں تمام مجالس کو ترتیب وار ریکارڈ کیا جائے گا۔ تاکہ کوئی کمی یا بیشی نا رہے۔
ہماری اس کاوش کو سراہنے کے لئے ان ویڈیوز کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک شیئر کریں، تاکہ سب اس سے استفادہ حاصل کرسکیں۔
ساتھ ہی ہمارے چینل کو سبسکرائب اور لائیک ضرور کریں۔
آپنی آراء ہمیں نیچے کومینٹس میں بتائیں۔
مصنف : آیت اللہ شہید مرتضیٰ مطہری
آواز : سید محمد عسکری
معارفِ اسلامی ملٹی میڈیا پروڈکشن
پیشکش : مدارسِ امامیہ پاکستان
Hamasa-e-Hussaini
Chapter 1
Changes in History of Karbala
Part 4
Our responsibilities in these spirtual changes in History
_____________________________________________
In History of Karbala alot of changes been made while delivering from Stage. To understand those changes in the history of Karbala, we need to understand the meaning of a Change and the Types of the change in the history.
In this chapter the core responsibilities of people and Ulama is discussed.
Writer : Ayatullah Shaheed Murtaza Mutahiri
Voice : Syed Muhammad Askari
Marif-e-Islami Multimedia Productions
Madaris-e-Imamia Pakistan
#AudioBook
#HammasaeHussaini
#ShaheedMurtazaMutahiri
#ShaheedMutahiriAudioBook
#AudioBookShaheedMurtazaMutahiri
#Hammasa-e-Hussaini
#Audio-Book
#Madaris-e-Imamia Pakistan
#MarifeIslami
#MIP
#Majlis
#Karbala
#StoryofKarbala
#Tehreef
#KarbalaKiTareekhMenTehreef
#Tareekh-e-Karbala
#TareekheKarbala
#KarbalaKiTareekh
#HistoryOfKarbala
#RealHistoryOfKarbala
More...
Description:
حماسئہ حسینی
باب ۱
کربلا کی تاریخ میں تحریف
مجلس چہارم
تحریفوں کے مقابلے میں ہمارے فرائض
_________________________
کربلا کی تاریخ میں کئی ایسے واقعات ہیں جن کو بیان کرنے میں خطباء نے کئی من مانی تحریفیں کرڈالیں۔ اس کو سمجھنے کے لئے تحریف کے ماخذ اور اس کے بارے میں سمجھنا ضروری ہے۔
اس مجلس میں ان تحریفوں کے مقابلے میں فرائض کی ادائیگی کا ذکر کیا گیا ہے۔ یعنی ان تحیفات کی صورت میں ہم کس طرح کا عمل انجام دیں ؟
مدارسِ امامیہ پاکستان کی جانب سے سامعین و ناظرین کے لئے اس کتاب کو مکمل آڈیو میں پہلی بار پیش کیا جارہا ہے۔ اس آڈیو کتاب میں تمام مجالس کو ترتیب وار ریکارڈ کیا جائے گا۔ تاکہ کوئی کمی یا بیشی نا رہے۔
ہماری اس کاوش کو سراہنے کے لئے ان ویڈیوز کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک شیئر کریں، تاکہ سب اس سے استفادہ حاصل کرسکیں۔
ساتھ ہی ہمارے چینل کو سبسکرائب اور لائیک ضرور کریں۔
آپنی آراء ہمیں نیچے کومینٹس میں بتائیں۔
مصنف : آیت اللہ شہید مرتضیٰ مطہری
آواز : سید محمد عسکری
معارفِ اسلامی ملٹی میڈیا پروڈکشن
پیشکش : مدارسِ امامیہ پاکستان
Hamasa-e-Hussaini
Chapter 1
Changes in History of Karbala
Part 4
Our responsibilities in these spirtual changes in History
_____________________________________________
In History of Karbala alot of changes been made while delivering from Stage. To understand those changes in the history of Karbala, we need to understand the meaning of a Change and the Types of the change in the history.
In this chapter the core responsibilities of people and Ulama is discussed.
Writer : Ayatullah Shaheed Murtaza Mutahiri
Voice : Syed Muhammad Askari
Marif-e-Islami Multimedia Productions
Madaris-e-Imamia Pakistan
#AudioBook
#HammasaeHussaini
#ShaheedMurtazaMutahiri
#ShaheedMutahiriAudioBook
#AudioBookShaheedMurtazaMutahiri
#Hammasa-e-Hussaini
#Audio-Book
#Madaris-e-Imamia Pakistan
#MarifeIslami
#MIP
#Majlis
#Karbala
#StoryofKarbala
#Tehreef
#KarbalaKiTareekhMenTehreef
#Tareekh-e-Karbala
#TareekheKarbala
#KarbalaKiTareekh
#HistoryOfKarbala
#RealHistoryOfKarbala
2:46
|
شہید فخری زادہؒ مردِ عمل | استاد علی رضا پناہیان | Farsi Sub Urdu
ہماری اور ہمارے دشمنوں کی نگاہ میں کیا فرق ہے؟ ہم کن باتوں کو اہمیت دیتے ہیں اور دشمن کن باتوں کو اہمیت دیتا...
ہماری اور ہمارے دشمنوں کی نگاہ میں کیا فرق ہے؟ ہم کن باتوں کو اہمیت دیتے ہیں اور دشمن کن باتوں کو اہمیت دیتا ہے؟ وہ کون لوگ ہیں جو دشمن کی آنکھ کا کانٹا اور اسلام کی آنکھ کا نور ہیں؟ یہ شور و غل کرنے والے نعرے باز دشمن کا نشانہ کیوں نہیں بنتے؟ دشمن کس طرح کی شخصیات کو نشانہ بناتا ہے؟ شہید فخری زادہؒ کا ہمارے لیے کیا پیغام ہے؟ شہید فخری زادہؒ نے ہم کو دشمن پر غلبے کا کون سا راستہ دکھایا ہے؟
ان سب باتوں کو سمجھنے کےلیے استاد علی رضا پناہیان کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #استاد_علی_رضا_پناہیان #شہید #شہید_فخری_زادہ #شہید_سلیمانی #اسلام_کی_طاقت #دشمن_کا_ہدف #عظمت_اسلامہادت
More...
Description:
ہماری اور ہمارے دشمنوں کی نگاہ میں کیا فرق ہے؟ ہم کن باتوں کو اہمیت دیتے ہیں اور دشمن کن باتوں کو اہمیت دیتا ہے؟ وہ کون لوگ ہیں جو دشمن کی آنکھ کا کانٹا اور اسلام کی آنکھ کا نور ہیں؟ یہ شور و غل کرنے والے نعرے باز دشمن کا نشانہ کیوں نہیں بنتے؟ دشمن کس طرح کی شخصیات کو نشانہ بناتا ہے؟ شہید فخری زادہؒ کا ہمارے لیے کیا پیغام ہے؟ شہید فخری زادہؒ نے ہم کو دشمن پر غلبے کا کون سا راستہ دکھایا ہے؟
ان سب باتوں کو سمجھنے کےلیے استاد علی رضا پناہیان کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #استاد_علی_رضا_پناہیان #شہید #شہید_فخری_زادہ #شہید_سلیمانی #اسلام_کی_طاقت #دشمن_کا_ہدف #عظمت_اسلامہادت
Video Tags:
Wilayat
Media,
Production,
AliReza
Panahian,
shaheed,
fakhrizadeh,
Martyr,
dushman,
islam,
علی
رضا
پناہیان,
عمل,
مردِ,
شہید
فخری
زادہؒ,
Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei - Urdu
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
More...
Description:
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
2:39
|
امام زمانؑ سے توسّل | Farsi sub Urdu
ہمارے دل جس قدر امام زمانہؑ کے ساتھ اُنس پیدا کریں اور اُن سے متوسل ہوں اور دلی رابطہ برقرار کریں تو یہ الٰہی...
ہمارے دل جس قدر امام زمانہؑ کے ساتھ اُنس پیدا کریں اور اُن سے متوسل ہوں اور دلی رابطہ برقرار کریں تو یہ الٰہی اہداف تک پہنچنے کے لئے ہمارے لئے فائدہ مند ہے
#ویڈیو #امام_زمان #امام_مہدی #ولی_امرمسلمین #توسل #مہدویت #غیبت
More...
Description:
ہمارے دل جس قدر امام زمانہؑ کے ساتھ اُنس پیدا کریں اور اُن سے متوسل ہوں اور دلی رابطہ برقرار کریں تو یہ الٰہی اہداف تک پہنچنے کے لئے ہمارے لئے فائدہ مند ہے
#ویڈیو #امام_زمان #امام_مہدی #ولی_امرمسلمین #توسل #مہدویت #غیبت
4:24
|
آنکھوں کا نور’’یاحسینؑ‘‘ | Farsi sub Urdu
اے ہمارے مولا حسینؑ آپ ہمارے لئے دعا فرمائیے کہ ہمارا خاتمہ بالخیر ہو اور ہمارا دل آپ کے علاوہ کسی غیر کے...
اے ہمارے مولا حسینؑ آپ ہمارے لئے دعا فرمائیے کہ ہمارا خاتمہ بالخیر ہو اور ہمارا دل آپ کے علاوہ کسی غیر کے عشق کو اپنے آپ میں جگہ نہ دے۔۔
ولایت میڈیا فارسی زبان میں پڑھا گیا یہ نوحہ اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہے ۔۔
#ویڈیو #نوحہ #محرم #امام_حسین #شہادت #کربلا #عاشورا #عشق #قربانی #حضرت_زینب #امام_مہدی
More...
Description:
اے ہمارے مولا حسینؑ آپ ہمارے لئے دعا فرمائیے کہ ہمارا خاتمہ بالخیر ہو اور ہمارا دل آپ کے علاوہ کسی غیر کے عشق کو اپنے آپ میں جگہ نہ دے۔۔
ولایت میڈیا فارسی زبان میں پڑھا گیا یہ نوحہ اُردو زبان میں سبٹائٹل کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہے ۔۔
#ویڈیو #نوحہ #محرم #امام_حسین #شہادت #کربلا #عاشورا #عشق #قربانی #حضرت_زینب #امام_مہدی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Sub,
Arabic,
Pakistan,
Inqilaab,
Karbala,
Story,
Kufa,
Martyrdom,
Martyr,
Muharram,
Imam,
Husayn,
Hussain,
Muslim,
Ummah,
Message,
Killing,
Sect,
Nauha,
Noha,
2:27
|
عظیم کامیابی کی سوغات | Farsi sub Urdu
عظیم کامیابی کی سوغات
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا تہران کے آزادی...
عظیم کامیابی کی سوغات
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں بسیج (عوامی رضاکار فورسز) کے جوانوں سےخطاب
کیا جہاد، قیام اور جدوجہد صرف جنگ کے میدان تک محدود ہے؟
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) نے آج کے جوانوں کو کِن میدانوں میں جہاد کرنے کی ترغیب دی ہے؟
ہماری ذمہ داری، خدا کی راہ میں جدوجہد اور کوشش ہے، اور کوشش کو نصرت اور کامیابی عطا کرنا، خدا کا وعدہ ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ خدا نے کس میدان میں ہماری ذمہ داری لگائی ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #جدوجہد #جوان #سنت_الہی #علم #جنگ #کامیابی
More...
Description:
عظیم کامیابی کی سوغات
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں بسیج (عوامی رضاکار فورسز) کے جوانوں سےخطاب
کیا جہاد، قیام اور جدوجہد صرف جنگ کے میدان تک محدود ہے؟
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) نے آج کے جوانوں کو کِن میدانوں میں جہاد کرنے کی ترغیب دی ہے؟
ہماری ذمہ داری، خدا کی راہ میں جدوجہد اور کوشش ہے، اور کوشش کو نصرت اور کامیابی عطا کرنا، خدا کا وعدہ ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ خدا نے کس میدان میں ہماری ذمہ داری لگائی ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #جدوجہد #جوان #سنت_الہی #علم #جنگ #کامیابی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Murdabaad
America,
Quran,
basij,
Imam
Khamenei,
Azadi,
Nusrat,
Kamyabi,
Mahnat,
Koshish
4:05
|
اہل سنّت سے اتحاد کی دلیل | Farsi Sub Urdu
اہل سنّت سے اتحاد کی دلیل
اقتباس از: حجت الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان کی امام حسن عسکری ؑ کی ایک حدیث...
اہل سنّت سے اتحاد کی دلیل
اقتباس از: حجت الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان کی امام حسن عسکری ؑ کی ایک حدیث پر روشنی
امام عسکریؑ کا زمانہ غیبت کے لیے اپنے شیعوں سے فرمان ہے: جُرُّوا اِلينا كلَّ مودةٍ ۔ یعنی سب کے دل ہماری طرف راغب کریں۔
اس سے زمانہ غیبت میں ہماری ایک ذمہ داری کا پتہ چل سکتا ہے ہمیں، اور وہ ہے اہلسنت سے اتحاد۔
مولا امام زمانہؑ کے ظہور کا انتظار کرنے والوں کو چاہیے کہ اتحاد بین المسلمین کو اپنی مذہبی ذمہ داری سمجھیں۔
#ویڈیو #پناہیان #اتحاد #وحدت #شیعہ_سنی #امام_عسکری #غیبت #ظہور
More...
Description:
اہل سنّت سے اتحاد کی دلیل
اقتباس از: حجت الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان کی امام حسن عسکری ؑ کی ایک حدیث پر روشنی
امام عسکریؑ کا زمانہ غیبت کے لیے اپنے شیعوں سے فرمان ہے: جُرُّوا اِلينا كلَّ مودةٍ ۔ یعنی سب کے دل ہماری طرف راغب کریں۔
اس سے زمانہ غیبت میں ہماری ایک ذمہ داری کا پتہ چل سکتا ہے ہمیں، اور وہ ہے اہلسنت سے اتحاد۔
مولا امام زمانہؑ کے ظہور کا انتظار کرنے والوں کو چاہیے کہ اتحاد بین المسلمین کو اپنی مذہبی ذمہ داری سمجھیں۔
#ویڈیو #پناہیان #اتحاد #وحدت #شیعہ_سنی #امام_عسکری #غیبت #ظہور
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ahle
imam,
Hassan,
Askari,
itihaad,
hadees,
roshni,
zamanae
ghaibat,
shiaoon,
farmaan,
dushman,
wahdat,
zimmidari,
imam
e
Zamana,
zahoor,
intizaaar,
ittihad,
bainul
,uslimeen,
ustaad
panahiyaan,
1:50
|
خطّے کی طاقتور حکومت | سید حسن نصراللہ | Arabic Sub Urdu
خطّے کی طاقتور حکومت | سید المقاومۃ، سید حسن نصراللہ (حفظہ اللہ تعالیٰ)
کیا ایران پر حملہ نہ کرنا ٹرمپ...
خطّے کی طاقتور حکومت | سید المقاومۃ، سید حسن نصراللہ (حفظہ اللہ تعالیٰ)
کیا ایران پر حملہ نہ کرنا ٹرمپ کی مہربانی تھی؟ نہیں، (امریکہ حملہ نہ کرپایا) کیونکہ ایران طاقتور مُلک ہے، کیونکہ ایران مستحکم ہے ایران، داخلی طور پر بھی مستحکم ہے اور خطّے میں بھی ایک پاور ہے اور اگر ایران پر حملہ کیا جائے تو ہرگز تنہا نہیں ہوگا، کیونکہ ہمارے خطّے کی تقدیر، خطّے کی اقوام کی تقدیر، ہمارے مقدسات کی تقدیر بھی اس مبارک اسلامی نظام کی تقدیر اور اُس کے ہونے کے ساتھ جُڑی ہوئی ہے۔
#ویڈیو #سیدالمقاومہ #حسن_نصراللہ #حزب_اللہ #ایران #سپرپاور #انقلاب
More...
Description:
خطّے کی طاقتور حکومت | سید المقاومۃ، سید حسن نصراللہ (حفظہ اللہ تعالیٰ)
کیا ایران پر حملہ نہ کرنا ٹرمپ کی مہربانی تھی؟ نہیں، (امریکہ حملہ نہ کرپایا) کیونکہ ایران طاقتور مُلک ہے، کیونکہ ایران مستحکم ہے ایران، داخلی طور پر بھی مستحکم ہے اور خطّے میں بھی ایک پاور ہے اور اگر ایران پر حملہ کیا جائے تو ہرگز تنہا نہیں ہوگا، کیونکہ ہمارے خطّے کی تقدیر، خطّے کی اقوام کی تقدیر، ہمارے مقدسات کی تقدیر بھی اس مبارک اسلامی نظام کی تقدیر اور اُس کے ہونے کے ساتھ جُڑی ہوئی ہے۔
#ویڈیو #سیدالمقاومہ #حسن_نصراللہ #حزب_اللہ #ایران #سپرپاور #انقلاب
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
taqatwar,
hukumat,
sayid,
hassan,
nasrallah,
iran,
hamla,
trump,
america,
mustahkam,
islami,
nizaam,
meharbaan,
taqdeer,
9:31
|
CLIP | اپنی اصلاح کی ضرورت | Hujjat ul Islam Maulana Syed Ali Murtaza Zaidi | PART 2/3 | Urdu
جب تک ہمارے ضمیر کا معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا تب تک critical time پر ہمارے صحیح فیصلے کرنے کی کوئی ضمانت(guarantee) نہیں...
جب تک ہمارے ضمیر کا معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا تب تک critical time پر ہمارے صحیح فیصلے کرنے کی کوئی ضمانت(guarantee) نہیں ہے. ہمیں اپنی comfort zones اور routine سے ہٹ کر خود کو آزمانا ہوگا. امام کا ہر چاہنے والا انکا ساتهی نہیں ہے. سب سے پہلے اپنے اندر موجود خرابیوں کی نشاندہی کریں. اسکے انکا حل تلاش کرتے ہوئے خود کو اندر سے کریدیں. مزید...
Facebook Page: https://www.facebook.com/AbaSalehProductions
YouTube Channel: https://www.youtube.com/channel/UCCYSfadNlHstdJG8kOmUlLw
More...
Description:
جب تک ہمارے ضمیر کا معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا تب تک critical time پر ہمارے صحیح فیصلے کرنے کی کوئی ضمانت(guarantee) نہیں ہے. ہمیں اپنی comfort zones اور routine سے ہٹ کر خود کو آزمانا ہوگا. امام کا ہر چاہنے والا انکا ساتهی نہیں ہے. سب سے پہلے اپنے اندر موجود خرابیوں کی نشاندہی کریں. اسکے انکا حل تلاش کرتے ہوئے خود کو اندر سے کریدیں. مزید...
Facebook Page: https://www.facebook.com/AbaSalehProductions
YouTube Channel: https://www.youtube.com/channel/UCCYSfadNlHstdJG8kOmUlLw
3:00
|
علیؑ کی جاں نثاری | ولی امرِ مسلمین جہان | Farsi Sub Urdu
علیؑ کی جاں نثاری | ولی امرِ مسلمین جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
لیلۃ المبیت وہ واقعہ ہے، جس میں مولاؑ نے...
علیؑ کی جاں نثاری | ولی امرِ مسلمین جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
لیلۃ المبیت وہ واقعہ ہے، جس میں مولاؑ نے دوسروں کی طرح صرف زبان سے رسول اللہؐ کی ولایت کا اقرار نہ کیا، بلکہ اپنی جان بھی ہتھیلی پر رکھ کر ولیِ امر یعنی رسولِ اکرمؐ کی حفاظت کے لیے حاضر ہوئے۔ یہ وہ وقت تھا جب رسول اللہؐ کی تحریک ایک سنہرے دور میں داخل ہورہی تھی، حکومت قائم ہونے والی تھی، پوسٹ اور منصب بنٹنے والے تھے اور ہر کسی کو اپنی پڑی تھی کہ انہیں بھی کوئی منصب اور مقام ملے، لیکن مولاؑ نے کیا ہی عالیشان مظاہرہ کیا۔
یہ واقعہ، لمحہ فکریہ ہے ہمارے لیے کہ اگر ہمارے زمانے کے ولیِ امر کے لیے ایسی جان نثاری کرنے کی توفیق ملے تو ہم کیا کرینگے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #مولاعلی #لیلۃ_المبیت #رسول_اکرم #ولایت #قربانی
More...
Description:
علیؑ کی جاں نثاری | ولی امرِ مسلمین جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
لیلۃ المبیت وہ واقعہ ہے، جس میں مولاؑ نے دوسروں کی طرح صرف زبان سے رسول اللہؐ کی ولایت کا اقرار نہ کیا، بلکہ اپنی جان بھی ہتھیلی پر رکھ کر ولیِ امر یعنی رسولِ اکرمؐ کی حفاظت کے لیے حاضر ہوئے۔ یہ وہ وقت تھا جب رسول اللہؐ کی تحریک ایک سنہرے دور میں داخل ہورہی تھی، حکومت قائم ہونے والی تھی، پوسٹ اور منصب بنٹنے والے تھے اور ہر کسی کو اپنی پڑی تھی کہ انہیں بھی کوئی منصب اور مقام ملے، لیکن مولاؑ نے کیا ہی عالیشان مظاہرہ کیا۔
یہ واقعہ، لمحہ فکریہ ہے ہمارے لیے کہ اگر ہمارے زمانے کے ولیِ امر کے لیے ایسی جان نثاری کرنے کی توفیق ملے تو ہم کیا کرینگے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #مولاعلی #لیلۃ_المبیت #رسول_اکرم #ولایت #قربانی
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ali,
janisary,
wali,
amrlmuslimeen,
laylatul,
mubeet,
rasool,
hifazat,
tehreek,
hukumat,
mansab,
maqaam,
waqiya,
lamhayi,
fikriya,
zamana,
wilayat,
mola,
taufeeq,
5:11
|
جھوٹی آزادی | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل | Farsi Sub Urdu
جھوٹی آزادی | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
وہ آزادی جو ہمارے ممالک اور معاشروں میں ہمیں مل رہی ہے، کیا وہ...
جھوٹی آزادی | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
وہ آزادی جو ہمارے ممالک اور معاشروں میں ہمیں مل رہی ہے، کیا وہ حقیقت میں آزادی ہے؟
کیا وہ آزادیاں، چاہے وہ جمہوریت اور آزادی
رائے کی شکل میں ہو، چاہے وہ تنقید اور آزادیِ بیاں کی شکل میں ہو؛ چاہے طرزِ زندگی کے انتخاب کی شکل میں ہو، ہم کس حد تک اپنے انتخاب میں آزاد ہیں؟
کیا میڈیا پر ہمیں ملنے والی خبریں اور انفارمیشن سب سچ ہے؟
کیا ہم سچ میں آزاد ہیں؟
یہ ترانہ حامد زمانی نے پڑھا ہے، جو کہ انتہائی اہم موضوع کی طرف ہماری توجہ دلا رہا ہے، اور وہ ہے آزادی۔
#ویڈیو #ترانہ #جھوٹی_آزادی #حامدزمانی #میڈیا #آزادی #جمہوریت
More...
Description:
جھوٹی آزادی | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
وہ آزادی جو ہمارے ممالک اور معاشروں میں ہمیں مل رہی ہے، کیا وہ حقیقت میں آزادی ہے؟
کیا وہ آزادیاں، چاہے وہ جمہوریت اور آزادی
رائے کی شکل میں ہو، چاہے وہ تنقید اور آزادیِ بیاں کی شکل میں ہو؛ چاہے طرزِ زندگی کے انتخاب کی شکل میں ہو، ہم کس حد تک اپنے انتخاب میں آزاد ہیں؟
کیا میڈیا پر ہمیں ملنے والی خبریں اور انفارمیشن سب سچ ہے؟
کیا ہم سچ میں آزاد ہیں؟
یہ ترانہ حامد زمانی نے پڑھا ہے، جو کہ انتہائی اہم موضوع کی طرف ہماری توجہ دلا رہا ہے، اور وہ ہے آزادی۔
#ویڈیو #ترانہ #جھوٹی_آزادی #حامدزمانی #میڈیا #آزادی #جمہوریت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
jhuti,
azadi,
farsi,
tarana,
mamalik,
haqeeqat,
jamhooriyat,
tanqeed,
zindagi,
intikhaab,
media,
information,
khabrain,
hamid,
zamani,
2:12
|
دفاعِ ولایت | حجۃ الاسلام احمد پناہیان | Farsi Sub Urdu
دفاعِ ولایت | حجۃ الاسلام احمد پناہیان
خدا کا تمام مخلوقات پر ایک عظیم احسان، نعمتِ ولایت ہے۔
اگر ہم اِس...
دفاعِ ولایت | حجۃ الاسلام احمد پناہیان
خدا کا تمام مخلوقات پر ایک عظیم احسان، نعمتِ ولایت ہے۔
اگر ہم اِس حقیقت کو تسلیم کریں، تو اب سوال یہ ہے کہ: کیا ہماری بھی امام اور نائب امام کی نسبت کوئی ذمہ داری ہے؟
کیا اُن کا دفاع کرنا، اُن کی حرمت شکنی کو منہ توڑ جواب دینا، ہماری دینی ذمہ داری نہیں؟
کیا ہم دفاع کرر ہے ہیں؟
#ویڈیو #پناہیان #فتنہ #دفاع #ولی #ولایت_فقیہ #حرمت
More...
Description:
دفاعِ ولایت | حجۃ الاسلام احمد پناہیان
خدا کا تمام مخلوقات پر ایک عظیم احسان، نعمتِ ولایت ہے۔
اگر ہم اِس حقیقت کو تسلیم کریں، تو اب سوال یہ ہے کہ: کیا ہماری بھی امام اور نائب امام کی نسبت کوئی ذمہ داری ہے؟
کیا اُن کا دفاع کرنا، اُن کی حرمت شکنی کو منہ توڑ جواب دینا، ہماری دینی ذمہ داری نہیں؟
کیا ہم دفاع کرر ہے ہیں؟
#ویڈیو #پناہیان #فتنہ #دفاع #ولی #ولایت_فقیہ #حرمت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
difa,
wilayat,
hujjatul,
islam,
ahmad,
panahian,
makhluqat,
azeem,
insan,
naimat,
haqiqat,
tasleem,
imam,
naib,
nisbat,
hurmatshikni,
deeni,
zimadari,
1:19
|
ھیھات مناالذلۃ ذلت ہم سے دور ہے | سید ہاشم الحیدری | Arabic Sub Urdu
ہمارے زمانے کے مجاہدوں اور مقاومت کرنے والوں نے امام حسینؑ کی نصرت کے حوالے سے کیا ثابت کر دیا ہے ؟
اگر حق و...
ہمارے زمانے کے مجاہدوں اور مقاومت کرنے والوں نے امام حسینؑ کی نصرت کے حوالے سے کیا ثابت کر دیا ہے ؟
اگر حق و باطل اور ذلت و رسوائی کے راستوں میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرنا ہو تو ہمارے مجاہد کونسا راستہ اختیار کریں گے؟ امام حسینؑ نے جنگ اور ذلت کے راستوں کے جبراً اختیار کرنے پر، یزید و ابن زیاد کو کیا جواب دیا تھا؟
#مجاہدین #مقاومت #امام_حسین #نصرت #راستہ #اختیار #شہادت #ذلت_و_رسوائی #ہیھات_من_الذلہ
More...
Description:
ہمارے زمانے کے مجاہدوں اور مقاومت کرنے والوں نے امام حسینؑ کی نصرت کے حوالے سے کیا ثابت کر دیا ہے ؟
اگر حق و باطل اور ذلت و رسوائی کے راستوں میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرنا ہو تو ہمارے مجاہد کونسا راستہ اختیار کریں گے؟ امام حسینؑ نے جنگ اور ذلت کے راستوں کے جبراً اختیار کرنے پر، یزید و ابن زیاد کو کیا جواب دیا تھا؟
#مجاہدین #مقاومت #امام_حسین #نصرت #راستہ #اختیار #شہادت #ذلت_و_رسوائی #ہیھات_من_الذلہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hayhaat,
minnaz,
zillah,
zillat,
sayid,
hashim,
alhaidery,
mujahidoon,
muqawamat,
imam,
hussain,
nusrat,
haq,
batil,
ruswayi,
rastoon,
intikhaab,
mujahid,
jung,
ikhtiyaar,
yazeed,
ibn,
ziyad,
jawab,
41:55
|
Ehtemam-e-Azadari | H.I Ali Afzal Rizvi - Urdu
Record date: 25 Aug 2019 - احترام عزاداری
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2019 under the supervision of specialist Ulema and...
Record date: 25 Aug 2019 - احترام عزاداری
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2019 under the supervision of specialist Ulema and Scholars who will deliver though provoking lectures Every Weekend.
These video lectures are presented by almehdi educational society, Karachi for our youth.
🚩امام حسین سے ہمارے دلوں کا تعلق کیوں ضروری ہے ؟
🚩عزادارئ امام حسین علیہ السلام برپا کرنے کا کیا مقصد ہے؟
🚩کیا عزاخانے کا اہتمام زیبائش ہے؟
🚩کڑاہی نہ چڑھانے کا کیا نظریہ ہے ؟
🚩مادّی نگاہیں کس قدر خطرناک ہیں؟
🚩کیا ہم فلسفہ شہادت کو سمجھ سکے ہیں ؟
🚩عاشورہ جیسا سخت دن ہمیں کیسے گزارنا چاہیے ؟
🚩ہمیں کس طرح اہل بیت کے پیغام کو عام کرنا ہے؟
🚩ہمارے جوان شبہات کا مقابلہ کیوں نہیں کر پاتے ؟؟
🚩امام حسین علیہ السلام نے کیوں کر مدینہ چھوڑا ؟
🚩آپ کے غم کا اندازہ ظاہراً کیسے لگایا جا سکتا ہے؟
For more details visit:
📡 www.almehdies.com
🖥 www.facebook.com/groups/almehdies
🎥 www.youtube.com/almehdies
🎥 www.shiatv.net
More...
Description:
Record date: 25 Aug 2019 - احترام عزاداری
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2019 under the supervision of specialist Ulema and Scholars who will deliver though provoking lectures Every Weekend.
These video lectures are presented by almehdi educational society, Karachi for our youth.
🚩امام حسین سے ہمارے دلوں کا تعلق کیوں ضروری ہے ؟
🚩عزادارئ امام حسین علیہ السلام برپا کرنے کا کیا مقصد ہے؟
🚩کیا عزاخانے کا اہتمام زیبائش ہے؟
🚩کڑاہی نہ چڑھانے کا کیا نظریہ ہے ؟
🚩مادّی نگاہیں کس قدر خطرناک ہیں؟
🚩کیا ہم فلسفہ شہادت کو سمجھ سکے ہیں ؟
🚩عاشورہ جیسا سخت دن ہمیں کیسے گزارنا چاہیے ؟
🚩ہمیں کس طرح اہل بیت کے پیغام کو عام کرنا ہے؟
🚩ہمارے جوان شبہات کا مقابلہ کیوں نہیں کر پاتے ؟؟
🚩امام حسین علیہ السلام نے کیوں کر مدینہ چھوڑا ؟
🚩آپ کے غم کا اندازہ ظاہراً کیسے لگایا جا سکتا ہے؟
For more details visit:
📡 www.almehdies.com
🖥 www.facebook.com/groups/almehdies
🎥 www.youtube.com/almehdies
🎥 www.shiatv.net
44:21
|
Terbiyat Kese Karin | H.I Kazim Naqvi - Urdu
Record date: 21 July 2019 - تربیت کیسے کریں
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2019 under the supervision of specialist Ulema...
Record date: 21 July 2019 - تربیت کیسے کریں
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2019 under the supervision of specialist Ulema and Scholars who will deliver though provoking lectures Every Weekend.
These video lectures are presented by almehdi educational society, Karachi for our youth.
🚩کیا چیز مومن کی گمشدہ میراث ہے؟
🚩کسی چیز کی اہمیت کا اندازہ کب ہوتا ہے ؟
🚩کمال ایمانی تک پہنچنے کے لیے کیا وسیلہ درکار ہے؟
🚩حکمت کسے کہتے ہیں ؟
🚩نہج البلاغہ میں مولائے کائنات کی سب سے اہم ترین حکمت کونسی ہے؟
🚩 مومن کے پاس حکمت کا وجود کیوں ضروری ہے ؟
🚩ہمارا نہج البلاغہ سے کیسا رابطہ ہونا چاہیے؟؟
🚩ایک مومن کی طرف سے سب سے بہترین ہدیہ کیا ہوسکتا ہے؟
🚩آج کے پرآشوب دور میں بچوں کو کس طرح حکمت کی دعوت دی جائے؟
🚩ہمارے بچوں کی تربیت کی ذمہ داری کس کی ہے ؟
🚩اہل بیت سے ہمارا رابطہ کیوں کر ممکن ہے؟
🚩ہمارے پاس چشمہ ہائے حکمت کس طرح موجود ہیں ؟
‼اور جانئیے بہت کچھ ۔۔۔
For more details visit:
📡 www.almehdies.com
🖥 www.facebook.com/groups/almehdies
🎥 www.youtube.com/almehdies
🎥 www.shiatv.net
More...
Description:
Record date: 21 July 2019 - تربیت کیسے کریں
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2019 under the supervision of specialist Ulema and Scholars who will deliver though provoking lectures Every Weekend.
These video lectures are presented by almehdi educational society, Karachi for our youth.
🚩کیا چیز مومن کی گمشدہ میراث ہے؟
🚩کسی چیز کی اہمیت کا اندازہ کب ہوتا ہے ؟
🚩کمال ایمانی تک پہنچنے کے لیے کیا وسیلہ درکار ہے؟
🚩حکمت کسے کہتے ہیں ؟
🚩نہج البلاغہ میں مولائے کائنات کی سب سے اہم ترین حکمت کونسی ہے؟
🚩 مومن کے پاس حکمت کا وجود کیوں ضروری ہے ؟
🚩ہمارا نہج البلاغہ سے کیسا رابطہ ہونا چاہیے؟؟
🚩ایک مومن کی طرف سے سب سے بہترین ہدیہ کیا ہوسکتا ہے؟
🚩آج کے پرآشوب دور میں بچوں کو کس طرح حکمت کی دعوت دی جائے؟
🚩ہمارے بچوں کی تربیت کی ذمہ داری کس کی ہے ؟
🚩اہل بیت سے ہمارا رابطہ کیوں کر ممکن ہے؟
🚩ہمارے پاس چشمہ ہائے حکمت کس طرح موجود ہیں ؟
‼اور جانئیے بہت کچھ ۔۔۔
For more details visit:
📡 www.almehdies.com
🖥 www.facebook.com/groups/almehdies
🎥 www.youtube.com/almehdies
🎥 www.shiatv.net
43:27
|
Beemarion Se Kese Bacha Jaye | Dr Mudasir - Urdu
🚩ہمارے طور طریقے اور رجحانات کس طرح تبدیل ہورہے ہیں؟
🚩آج کل کس طرح کے تبرک کو ترجیح دی جاتی ہے؟
🚩ہمارے...
🚩ہمارے طور طریقے اور رجحانات کس طرح تبدیل ہورہے ہیں؟
🚩آج کل کس طرح کے تبرک کو ترجیح دی جاتی ہے؟
🚩ہمارے سونے جاگنے کے اوقات کیا ہونے چاہئیے؟
🚩تیزابیت کا صحیح حل کیا ہے؟
🚩جگر کے خراب ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟
🚩ہیپاٹائٹس اور ایک سے بچنے کیلئے کیا اقدامات کرنے چاہئیں ؟
🚩کیا زنجیر زنی سے ایچ آئی وی اور ہیپیٹائٹس پھیلتا ہے؟
🚩زنجیر زنی کے بعد کس طرح کی احتیاط ضروری ہے ؟
More...
Description:
🚩ہمارے طور طریقے اور رجحانات کس طرح تبدیل ہورہے ہیں؟
🚩آج کل کس طرح کے تبرک کو ترجیح دی جاتی ہے؟
🚩ہمارے سونے جاگنے کے اوقات کیا ہونے چاہئیے؟
🚩تیزابیت کا صحیح حل کیا ہے؟
🚩جگر کے خراب ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟
🚩ہیپاٹائٹس اور ایک سے بچنے کیلئے کیا اقدامات کرنے چاہئیں ؟
🚩کیا زنجیر زنی سے ایچ آئی وی اور ہیپیٹائٹس پھیلتا ہے؟
🚩زنجیر زنی کے بعد کس طرح کی احتیاط ضروری ہے ؟
2:30
|
🎦 کلپ 12 | سلسلہ باہم تا بہشت | آبائی و الہی شادیاں (2) - urdu
🎦 کلپ 12 | سلسلہ باہم تا بہشت | آبائی شادیاں بمقابلہ الہی شادیاں (2)
آج فقط ہماری شادیاں و خوشیاں ہی نہیں...
🎦 کلپ 12 | سلسلہ باہم تا بہشت | آبائی شادیاں بمقابلہ الہی شادیاں (2)
آج فقط ہماری شادیاں و خوشیاں ہی نہیں بلکہ ہمارے مرنے و غم کے مراسم بھی آبائی خرافات کا شکار ہیں۔ مزید جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ کلپ۔
مولانا سید حیدر علی جعفری (قم)
ویڈیو : ہدایت ٹی وی
پروگرام : صبحِ ہدایت
17 جنوری 2020
دورانیہ: 02:30
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
#ویڈیو #کلپ #الہی_دین #شادی #میاں_بیوی #جدید_جاہلیت #آبائی_دین #مولانا_حیدر_علی #انقلابی_میڈیا #انقلابی #خرافات #غم
More...
Description:
🎦 کلپ 12 | سلسلہ باہم تا بہشت | آبائی شادیاں بمقابلہ الہی شادیاں (2)
آج فقط ہماری شادیاں و خوشیاں ہی نہیں بلکہ ہمارے مرنے و غم کے مراسم بھی آبائی خرافات کا شکار ہیں۔ مزید جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ کلپ۔
مولانا سید حیدر علی جعفری (قم)
ویڈیو : ہدایت ٹی وی
پروگرام : صبحِ ہدایت
17 جنوری 2020
دورانیہ: 02:30
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
#ویڈیو #کلپ #الہی_دین #شادی #میاں_بیوی #جدید_جاہلیت #آبائی_دین #مولانا_حیدر_علی #انقلابی_میڈیا #انقلابی #خرافات #غم
1:55
|
آیہ شریفہ کی مصداق وبائی بیماری | ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ وبائی بیماری کرونا اور ہماری ذمہ داریوں کے بارے میں کیا فرماتے...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ وبائی بیماری کرونا اور ہماری ذمہ داریوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کیا کرونا کی بیماری میں کوئی خاص ملک کے لوگ مبتلا ہیں؟ کیا اِس وبائی بیماری میں مبتلا تمام ممالک اپنے ملک کے صحیح حالات اور نقصانات سے دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں؟ یہ بیماری قرآن کریم کی کس آیہ شریفہ کی مصداق ہے؟ صبر کے کیا معنی ہیں؟ اِس بیماری پر قابو پانے کے لیے ہماری کیا ذمہ داریاں ہیں؟
#ویڈیو #آیہ_شریف #وبائی_بیماری #وسیع_الاقوامی #وائرس #اظہارات #حقیقت #صبر #دستورات #حفاظت
More...
Description:
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ وبائی بیماری کرونا اور ہماری ذمہ داریوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کیا کرونا کی بیماری میں کوئی خاص ملک کے لوگ مبتلا ہیں؟ کیا اِس وبائی بیماری میں مبتلا تمام ممالک اپنے ملک کے صحیح حالات اور نقصانات سے دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں؟ یہ بیماری قرآن کریم کی کس آیہ شریفہ کی مصداق ہے؟ صبر کے کیا معنی ہیں؟ اِس بیماری پر قابو پانے کے لیے ہماری کیا ذمہ داریاں ہیں؟
#ویڈیو #آیہ_شریف #وبائی_بیماری #وسیع_الاقوامی #وائرس #اظہارات #حقیقت #صبر #دستورات #حفاظت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
misdaq,
WabaiBeemari,
WaliAmreMuslemeen,
SayyidAliKhamenei,
corona,
zimmedari,
mulk,
mubtela,
haalaat,
nuqsaanaat,
dunya,
quran,
ayat,
sabr,
qabu,
3:58
|
امام عج کے ظہور کی تیاری (3) | سید ہاشم الحیدری | Arabic Sub Urdu
غَیبت کے زمانے میں زمینہ سازی سے کیا مراد ہے؟
غَیبت کے زمانے میں نجات کا راستہ کیا ہے؟
کیا ہماری ذمہ داری...
غَیبت کے زمانے میں زمینہ سازی سے کیا مراد ہے؟
غَیبت کے زمانے میں نجات کا راستہ کیا ہے؟
کیا ہماری ذمہ داری صرف ہماری فیملی، خاندان، مسجد، علاقہ، پارٹی، ملک، ۔۔ ہے؟
کیا ظہور ایک بین الاقوامی معاملہ ہے؟
کیا امام زمانہؑ ایک بین الاقوامی لیڈر (راہنما) ہیں؟
وہ پہلی چیز کیا ہے جو امامؑ ہم سے چاہتے ہیں؟
کیا اچانک امامؑ کے لشکر میں شامل ہوا جا سکتا ہے؟
ظہور کے بعد جس چیز کا امتحان ہے کیا ہم اسی کی تیاری کر رہے ہیں؟
ان سوالات اور ان جیسے دوسرے سوالات اور اعتراضات کے جوابات جاننے کے لیے سید ہاشم الحیدری کے قرآن و حدیث اور بہترین مثالوں سے مُزَیّن اس خطاب کی سات حصوں پر مشتمل یہ سیریز ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
(تیسری قسط)
بغداد ۔ عراق
3 مئی 2019
#ظہور #زمینہ_سازی #سید_ہاشم_الحیدری #ذمہ_داری #حق_کا_لشکر #احساسات #جذبات #فیملی #مسجد #پارٹی #وطن #عرب_ممالک #اسلامی_ممالک #افریقی_ممالک #بین_الاقوامی_ظہور #بین_الاقوامی_لیڈر #بین_الاقوامی_منتظر #عیسی #حواری #انصار
More...
Description:
غَیبت کے زمانے میں زمینہ سازی سے کیا مراد ہے؟
غَیبت کے زمانے میں نجات کا راستہ کیا ہے؟
کیا ہماری ذمہ داری صرف ہماری فیملی، خاندان، مسجد، علاقہ، پارٹی، ملک، ۔۔ ہے؟
کیا ظہور ایک بین الاقوامی معاملہ ہے؟
کیا امام زمانہؑ ایک بین الاقوامی لیڈر (راہنما) ہیں؟
وہ پہلی چیز کیا ہے جو امامؑ ہم سے چاہتے ہیں؟
کیا اچانک امامؑ کے لشکر میں شامل ہوا جا سکتا ہے؟
ظہور کے بعد جس چیز کا امتحان ہے کیا ہم اسی کی تیاری کر رہے ہیں؟
ان سوالات اور ان جیسے دوسرے سوالات اور اعتراضات کے جوابات جاننے کے لیے سید ہاشم الحیدری کے قرآن و حدیث اور بہترین مثالوں سے مُزَیّن اس خطاب کی سات حصوں پر مشتمل یہ سیریز ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
(تیسری قسط)
بغداد ۔ عراق
3 مئی 2019
#ظہور #زمینہ_سازی #سید_ہاشم_الحیدری #ذمہ_داری #حق_کا_لشکر #احساسات #جذبات #فیملی #مسجد #پارٹی #وطن #عرب_ممالک #اسلامی_ممالک #افریقی_ممالک #بین_الاقوامی_ظہور #بین_الاقوامی_لیڈر #بین_الاقوامی_منتظر #عیسی #حواری #انصار
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
zahoor,
tayyari,
SayyidHashimAlHaidari,
iraqi,
aalim,
mujahid,
ghaibat,
zameenasazi,
najaat,
zimmedari,
family,
khandan,
masjid,
ilaqa,
party,
mulk,
bainAlAqwami,
leader,
lashkar,
imtehan,
quran,
hadith,
khitab,
2:54
|
Clip عید غدیر؛ ایک جشن و ایک درد - Urdu
🎦 خصوصی کلپ | عید غدیر؛ ایک جشن و ایک درد
عیدِ غدیر میں ہمارے لیے دو پہلو ہیں، ایک جشن کا پہلو کہ آج امامت کے...
🎦 خصوصی کلپ | عید غدیر؛ ایک جشن و ایک درد
عیدِ غدیر میں ہمارے لیے دو پہلو ہیں، ایک جشن کا پہلو کہ آج امامت کے تسلسل کا اعلان علیؑ و آلِ علیؑ میں پوا جبکہ دوسرا پہلو جو ہمارے لیے نہایت شرمندگی کا باعث ہے وہ یہ کہ آج ہم اپنی غیر زمداریوں کی وجہ سے امام سے بھی محروم ہیں اور امامت سے بھی۔ مزید جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ خصوصی کلپ۔
مولانا حیدر علی جعفری
7 اگست 2020
دورانیہ: 02:54
#خصوصی_کلپ #غدیر #امام_خامنہ_ای #عید_بیعت #امت_مسلمہ #حاکمیت #ولایت #انقلابی #انقلابی_میڈیا #خالص_محمدی_اسلام #اسلام
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
More...
Description:
🎦 خصوصی کلپ | عید غدیر؛ ایک جشن و ایک درد
عیدِ غدیر میں ہمارے لیے دو پہلو ہیں، ایک جشن کا پہلو کہ آج امامت کے تسلسل کا اعلان علیؑ و آلِ علیؑ میں پوا جبکہ دوسرا پہلو جو ہمارے لیے نہایت شرمندگی کا باعث ہے وہ یہ کہ آج ہم اپنی غیر زمداریوں کی وجہ سے امام سے بھی محروم ہیں اور امامت سے بھی۔ مزید جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ خصوصی کلپ۔
مولانا حیدر علی جعفری
7 اگست 2020
دورانیہ: 02:54
#خصوصی_کلپ #غدیر #امام_خامنہ_ای #عید_بیعت #امت_مسلمہ #حاکمیت #ولایت #انقلابی #انقلابی_میڈیا #خالص_محمدی_اسلام #اسلام
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
3:03
|
مجالس و عزاداری سید الشہداءؑ کی اہمیت | امام خمینی | Farsi Sub Urdu
امامِ امت روح اللہ خمینی رضوان اللہ علیہ عزاداری، مجالس عزاء سیدالشہداء سلام اللہ علیہ کی اہمیت کے حوالے سے...
امامِ امت روح اللہ خمینی رضوان اللہ علیہ عزاداری، مجالس عزاء سیدالشہداء سلام اللہ علیہ کی اہمیت کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ کیا آئمہ معصومین علیہم السلام سے مروی روایات میں رونے اور حتیٰ رونے جیسی شکل بنانے پر بھی عظیم ثواب کا ذکر کیا گیا ہے؟ کیا ہماری مجالس، ہمارے آنسو بہانے اور عزاداری کی امام حسین علیہ السلام کو ضرورت ہے؟ مجالس عزاء، عزاداری سید الشہداء اور رونے اور رُلانے کے عبادتی اور روحانی پہلو کے علاوہ کونسا اہم پہلو کار فرما ہے؟
#ویڈیو #مجالس #عزاداری #سید_الشہداء #اہمیت #خطباء #گہرائی #تباکی #رونے #ثواب #سیاسی_نکتہ_نگاہ
More...
Description:
امامِ امت روح اللہ خمینی رضوان اللہ علیہ عزاداری، مجالس عزاء سیدالشہداء سلام اللہ علیہ کی اہمیت کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ کیا آئمہ معصومین علیہم السلام سے مروی روایات میں رونے اور حتیٰ رونے جیسی شکل بنانے پر بھی عظیم ثواب کا ذکر کیا گیا ہے؟ کیا ہماری مجالس، ہمارے آنسو بہانے اور عزاداری کی امام حسین علیہ السلام کو ضرورت ہے؟ مجالس عزاء، عزاداری سید الشہداء اور رونے اور رُلانے کے عبادتی اور روحانی پہلو کے علاوہ کونسا اہم پہلو کار فرما ہے؟
#ویڈیو #مجالس #عزاداری #سید_الشہداء #اہمیت #خطباء #گہرائی #تباکی #رونے #ثواب #سیاسی_نکتہ_نگاہ
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
majalis,
azadari,
imam
husain,
imam
hussain,
imam
khomeini,
karbala,
aashura,
moharram
2020,
muharram
2020,
sayyid
al
shohada,
aansu,
revayaat,
rona,
shakl,
ruhani
pehlu,
sawab,
siyasi
nuktae
nazar,