MWM اھم اعلان - قرآن و سنت کانفرنس - Urdu
ایم ڈبلیو ایم نے قرآن و سنت کانفرنس کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا
اسلام ٹائمز: مرکزی مسؤل اطلاعات ایم...
ایم ڈبلیو ایم نے قرآن و سنت کانفرنس کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا
اسلام ٹائمز: مرکزی مسؤل اطلاعات ایم ڈبلیو ایم کا کہنا ہے کہ قرآن و سنت کانفرنس کا مقصد اتحاد امت ہے، جس میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت دی جائے گی۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی مسؤل اطلاعات و نشریات سید ناصر عباس شیرازی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شیعیان پاکستان کا عظیم اجتماع یکم جولائی کو سرزمین لاہور پر منعقد ہو گا، جس میں پانچ لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔ ملت تشیع پاکستان اس سے قبل بھی اسی جگہ پر دو عظیم اجتماع کر چکی ہے اور انشاءاللہ یہ اجتماع بھی ملکی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہو گا۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ پورے ملک میں رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور علمائے کرام اس حوالے سے دورہ جات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کانفرنس کا مقصد اتحاد امت ہے، جس میں امت مسلمہ کو دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں امن، وحدت اور بھائی چارے کا علم لے کر نکلے ہیں، جن کو پاکستان سے محبت ہے ان کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں، ہم پاکستان کے استحکام اور اسلام کی سربلندی کے لئے استعماری سازشوں کے سامنے سسیہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پوری شیعہ قوم علامہ ناصر عباس کی قیادت میں متحد ہے اور ہم تمام شیعہ جماعتوں، انجمنوں، تنظیموں، ماتمی سنگتوں اور ذاکرین کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام امن اور محبت ہے۔ مجلس وحدت پوری قوم کو ایک لڑی میں پروئے گی، جس سے استعمار کی سازشیں اور ہتھکنڈے ناکام ہو جائیں گے۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ماضی میں اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں نے ملت کا شیرازہ بکھیرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، لیکن ہم نے پوری قوم کو اتحاد کی دعوت دی ہے، آج کے اس پرآشوب دور میں اتحاد اہم ترین ضرورت ہے۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کے عظیم اجتماع نے استعمار کی نیندیں حرام کر دیں ہیں، اس کے بعد ضلعی ہیڈکوارٹرز پر بھی جلسوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے بعد یکم جولائی کو لاہور میں منعقد ہونے والا جلسہ ملکی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ملت کے نوجوان بھی ہمارے دست و بازو ہیں اور وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ کسی بھی قوم کا مستقبل نوجوان ہوتے ہیں اور نوجوانوں کی تربیت بہتر انداز میں ہو تو قوم کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے، اس حوالے سے بھی مجلس وحدت مسلمین تربیتی امور پر مصروف عمل ہے۔
More...
Description:
ایم ڈبلیو ایم نے قرآن و سنت کانفرنس کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا
اسلام ٹائمز: مرکزی مسؤل اطلاعات ایم ڈبلیو ایم کا کہنا ہے کہ قرآن و سنت کانفرنس کا مقصد اتحاد امت ہے، جس میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت دی جائے گی۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی مسؤل اطلاعات و نشریات سید ناصر عباس شیرازی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شیعیان پاکستان کا عظیم اجتماع یکم جولائی کو سرزمین لاہور پر منعقد ہو گا، جس میں پانچ لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔ ملت تشیع پاکستان اس سے قبل بھی اسی جگہ پر دو عظیم اجتماع کر چکی ہے اور انشاءاللہ یہ اجتماع بھی ملکی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہو گا۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ پورے ملک میں رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور علمائے کرام اس حوالے سے دورہ جات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کانفرنس کا مقصد اتحاد امت ہے، جس میں امت مسلمہ کو دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں امن، وحدت اور بھائی چارے کا علم لے کر نکلے ہیں، جن کو پاکستان سے محبت ہے ان کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں، ہم پاکستان کے استحکام اور اسلام کی سربلندی کے لئے استعماری سازشوں کے سامنے سسیہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پوری شیعہ قوم علامہ ناصر عباس کی قیادت میں متحد ہے اور ہم تمام شیعہ جماعتوں، انجمنوں، تنظیموں، ماتمی سنگتوں اور ذاکرین کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام امن اور محبت ہے۔ مجلس وحدت پوری قوم کو ایک لڑی میں پروئے گی، جس سے استعمار کی سازشیں اور ہتھکنڈے ناکام ہو جائیں گے۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ماضی میں اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں نے ملت کا شیرازہ بکھیرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، لیکن ہم نے پوری قوم کو اتحاد کی دعوت دی ہے، آج کے اس پرآشوب دور میں اتحاد اہم ترین ضرورت ہے۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کے عظیم اجتماع نے استعمار کی نیندیں حرام کر دیں ہیں، اس کے بعد ضلعی ہیڈکوارٹرز پر بھی جلسوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے بعد یکم جولائی کو لاہور میں منعقد ہونے والا جلسہ ملکی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ملت کے نوجوان بھی ہمارے دست و بازو ہیں اور وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ کسی بھی قوم کا مستقبل نوجوان ہوتے ہیں اور نوجوانوں کی تربیت بہتر انداز میں ہو تو قوم کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے، اس حوالے سے بھی مجلس وحدت مسلمین تربیتی امور پر مصروف عمل ہے۔
3:02
|
22:00
|
22:00
|
9:05
|
مداحی میثم مطیعی به مناسبت کشتار شیعیان مظلوم نیجریه - Farsi
مداحی فارسی عربی میثم مطیعی به مناسبت کشتار شیعیان مظلوم نیجریه -Mourning to Commemorate the Killing of Innocent Shiites in Nigeria
مداحی فارسی عربی میثم مطیعی به مناسبت کشتار شیعیان مظلوم نیجریه -Mourning to Commemorate the Killing of Innocent Shiites in Nigeria
0:42
|
تظاهرات شیعیان در شهرهای مختلف پاکستان Skirdu 06APR12 - All Languages
به گزارش افکار؛ مردم مناطق مختلف پاکستان با برپایی تظاهرات گسترده اعتراض خود را به کشتار اخیر شیعیان در...
به گزارش افکار؛ مردم مناطق مختلف پاکستان با برپایی تظاهرات گسترده اعتراض خود را به کشتار اخیر شیعیان در "گلگیت" و "کوهستان" و سایر مناطق این کشور ابراز کردند.
شیعیان در منطقه "اسکردو" از توابع شمال کشمیر بعد از برگزاری نماز جمعه در اعتراض به کشته شدن هم کیشانشان به خیابانها ریخته و در چهارراه "مسجد" این شهر تحصن کردند.
" فدا حسین" نماینده "مجلس وحدت مسلمین" گفت: دولت فدرال باید فوری اجساد شهدا و افراد ربوده شده را تحویل گرفته و در اسرع وقت به خانوادههای داغدیده آنها تحویل دهد.
وی همچنین خواست تا کنترل اتوبان "قراقرم" که تعداد زیادی از شیعیان در آن مورد حمله قرار گرفتند به ارتش پاکستان داده شود تا از وقوع مجدد چنین فجایعی جلوگیری شود.
فدا حسین همچنین تصریح کرد که باید پروازهای داخلی در کشور افزایش پیدا کند و به هواپیماهای غیردولتی نیز اجازه داده شود تا مسیرهایی به گلگیت و اسکردو داشته باشند.
این رهبر پاکستانی بر دستگیری و مجازات هر چه سریعتر عاملان این جنایتها تأکید کرد.
این در حالی است که در اسلامآباد نیز مردم به دعوت "مجلس وحدت مسلمین" و در اعتراض به نا امنیهای اخیر در گیلگت و اسکردو تظاهرات کرده و بعد از عبور از مناطق مختلف شهر ساختمان مجلس را محاصره و در همین مکان تحصن کردند که این تحصن همچنان ادامه دارد.
اعضای شرکتکننده در این تظاهرات خواهان دستگیری و مجازات عاملان کشتار شیعیان شدند.
در منطقه "گوجرانواله" واقع در "پنجاب" نیز گروه علمای شیعه با برگزاری تظاهرات و محکومیت کشتار شیعیان از "افتخار محمد چودری" رئیس دیوان عالی کشور خواستند تا نسبت به کشتار شیعیان بیتفاوت نبوده و در این باره واکنش نشان دهد.
در مناطق مختلف شهر "ملتان" واقع در ایالت پنجاب نیز شیعیان با برپایی تظاهرات، ترورهای هدفمند علیه شیعیان را محکوم کردند.
اعضای شرکت کننده در تظاهرات بیکفایتی دولت را علت افزایش نا امنی در کشور دانستند.
علامه "عباس کمیلی" رهبر "گروه جعفریه الانسنیز در جمع تحصنکنندگان در کراچی گفت: اگر ترورهای هدفمند علیه شیعیان پایان نپذیرد مجبوریم خودمان قانون را اجرا کنیم.
وی همچنین از برگزاری کنفرانس ویژهای در همین زمینه در تاریخ 20 آوریل (اول اردیبهشت) خبر داد.
More...
Description:
به گزارش افکار؛ مردم مناطق مختلف پاکستان با برپایی تظاهرات گسترده اعتراض خود را به کشتار اخیر شیعیان در "گلگیت" و "کوهستان" و سایر مناطق این کشور ابراز کردند.
شیعیان در منطقه "اسکردو" از توابع شمال کشمیر بعد از برگزاری نماز جمعه در اعتراض به کشته شدن هم کیشانشان به خیابانها ریخته و در چهارراه "مسجد" این شهر تحصن کردند.
" فدا حسین" نماینده "مجلس وحدت مسلمین" گفت: دولت فدرال باید فوری اجساد شهدا و افراد ربوده شده را تحویل گرفته و در اسرع وقت به خانوادههای داغدیده آنها تحویل دهد.
وی همچنین خواست تا کنترل اتوبان "قراقرم" که تعداد زیادی از شیعیان در آن مورد حمله قرار گرفتند به ارتش پاکستان داده شود تا از وقوع مجدد چنین فجایعی جلوگیری شود.
فدا حسین همچنین تصریح کرد که باید پروازهای داخلی در کشور افزایش پیدا کند و به هواپیماهای غیردولتی نیز اجازه داده شود تا مسیرهایی به گلگیت و اسکردو داشته باشند.
این رهبر پاکستانی بر دستگیری و مجازات هر چه سریعتر عاملان این جنایتها تأکید کرد.
این در حالی است که در اسلامآباد نیز مردم به دعوت "مجلس وحدت مسلمین" و در اعتراض به نا امنیهای اخیر در گیلگت و اسکردو تظاهرات کرده و بعد از عبور از مناطق مختلف شهر ساختمان مجلس را محاصره و در همین مکان تحصن کردند که این تحصن همچنان ادامه دارد.
اعضای شرکتکننده در این تظاهرات خواهان دستگیری و مجازات عاملان کشتار شیعیان شدند.
در منطقه "گوجرانواله" واقع در "پنجاب" نیز گروه علمای شیعه با برگزاری تظاهرات و محکومیت کشتار شیعیان از "افتخار محمد چودری" رئیس دیوان عالی کشور خواستند تا نسبت به کشتار شیعیان بیتفاوت نبوده و در این باره واکنش نشان دهد.
در مناطق مختلف شهر "ملتان" واقع در ایالت پنجاب نیز شیعیان با برپایی تظاهرات، ترورهای هدفمند علیه شیعیان را محکوم کردند.
اعضای شرکت کننده در تظاهرات بیکفایتی دولت را علت افزایش نا امنی در کشور دانستند.
علامه "عباس کمیلی" رهبر "گروه جعفریه الانسنیز در جمع تحصنکنندگان در کراچی گفت: اگر ترورهای هدفمند علیه شیعیان پایان نپذیرد مجبوریم خودمان قانون را اجرا کنیم.
وی همچنین از برگزاری کنفرانس ویژهای در همین زمینه در تاریخ 20 آوریل (اول اردیبهشت) خبر داد.
3:40
|
2:34
|
4:49
|
2:36
|
2:12
|
4:00
|
[Clip] شیعیان کا الیکشن میں حصہ لینا کیوں ضروری ہے - H.I. Ahmed Iqbal - Urdu
[Clip] شیعیان کا الیکشن میں حصہ لینا کیوں ضروری ہے - H.I. Ahmed Iqbal - Urdu
15 March 2013
Friday Sermon خطبہ جمعہ
H.I. Ahmed Iqbal Rizvi
قرآن...
[Clip] شیعیان کا الیکشن میں حصہ لینا کیوں ضروری ہے - H.I. Ahmed Iqbal - Urdu
15 March 2013
Friday Sermon خطبہ جمعہ
H.I. Ahmed Iqbal Rizvi
قرآن اور اصول طاقت
Jama Masjid Samnabad Lahore
More...
Description:
[Clip] شیعیان کا الیکشن میں حصہ لینا کیوں ضروری ہے - H.I. Ahmed Iqbal - Urdu
15 March 2013
Friday Sermon خطبہ جمعہ
H.I. Ahmed Iqbal Rizvi
قرآن اور اصول طاقت
Jama Masjid Samnabad Lahore
26:48
|
[20 April 2013] شیعیان علی اور الیکشن2013 - H.I. Sadiq Raza Taqvi - Urdu
Date : [20 April 2013]
Topic : شیعیان علی اور الیکشن2013
Speaker : H.I. Sadiq Raza Taqvi
Venue : Imam Bargah Madinatul Ilm Gulshan-e Iqbal Karachi.
Date : [20 April 2013]
Topic : شیعیان علی اور الیکشن2013
Speaker : H.I. Sadiq Raza Taqvi
Venue : Imam Bargah Madinatul Ilm Gulshan-e Iqbal Karachi.
74:27
|
11:12
|
2:55
|
3:21
|
5:09
|
Mercy on All Shia of ALI - Javad Moghadam (Best Farsi Noha)
Ba Tamom Shiaane Ali Rahmat Karbalae Javad Moghadam
Mercy on All Shia of ALI
Curse on All Enemy of ALI
I am neither Sufi nor worshiper of ALI
My religion is just the Wilayat and Avoidance of...
Ba Tamom Shiaane Ali Rahmat Karbalae Javad Moghadam
Mercy on All Shia of ALI
Curse on All Enemy of ALI
I am neither Sufi nor worshiper of ALI
My religion is just the Wilayat and Avoidance of Enemies of Imam ALI
به تموم شیعیان علی رحمت
به تموم دشمنای علی لعنت
من نَه سوفی ام و نَه علی پرست
دین من فقط ولایت و برائت( تک مداحی امیرالمومنین فوق العاده زیبا ) کربلایی جواد مقدم جلسه هفتگی ۲۹ آذر 1397 ۱۳۹٦هیئت بین الحرمین طهران
More...
Description:
Ba Tamom Shiaane Ali Rahmat Karbalae Javad Moghadam
Mercy on All Shia of ALI
Curse on All Enemy of ALI
I am neither Sufi nor worshiper of ALI
My religion is just the Wilayat and Avoidance of Enemies of Imam ALI
به تموم شیعیان علی رحمت
به تموم دشمنای علی لعنت
من نَه سوفی ام و نَه علی پرست
دین من فقط ولایت و برائت( تک مداحی امیرالمومنین فوق العاده زیبا ) کربلایی جواد مقدم جلسه هفتگی ۲۹ آذر 1397 ۱۳۹٦هیئت بین الحرمین طهران
8:48
|
تعصب و تقلید (5) | اطاعت محض و تبعیت مطلق | Farsi
#التفسير_الأقوم
التفسير الأقوم - آیات 78 و 79 سوره مبارکه بقره : وَ مِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لا يَعْلَمُونَ...
#التفسير_الأقوم
التفسير الأقوم - آیات 78 و 79 سوره مبارکه بقره : وَ مِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لا يَعْلَمُونَ الْكِتابَ إِلاَّ أَمانِيَّ وَ إِنْ هُمْ إِلاَّ يَظُنُّونَ (78) فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هذا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَناً قَلِيلاً فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَ وَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَكْسِبُونَ (79)
و إنّما کَثُرَ التخلیطُ فیما یُتحمَّلُ عنّا أهل البیت لذلک؛ لِأنّ الفَسَقةَ یتحمّلون عنّا فیحرِّفونه بِأسرِه بِجَهلِهم، و یَضَعون الأشیاءَ علی غیرِ وجهِها لقلّةِ معرفتهم. میفرماید: «ما از دست این مردم چه کار کنیم؟ واقعاً ما را خسته کردهاند! مردم [در برابر] این علوم صافی، این اسرار، این حِکَم و این آیاتی که ما برای آنها بیان میکنیم، چند دستهاند: دستۀ اوّل: دستۀ جَهَله هستند که میآیند و این علوم را از ما میگیرند و تحریف میکنند و برمیگردانند و احکام و اشیاء را بر غیر وجه خود قرار میدهند و به خورد مردم میدهند. لِقلّة معرفتهم؛ معرفتشان کم است، اینها اشخاصی هستند که غرضی ندارند، ولی معرفتشان کم است. افرادی هستند که احکامی را از ما میگیرند، بِأسرِه و بجمیعها تحریف میکنند و برای مردم نقل میکنند. از ما یک مطلبی میشنوند و با افکار خودشان مخلوط میکنند و میگویند: حضرت صادق اینطور گفت! درحالیکه ما بیزاریم از آنچه که به ما نسبت میدهند.» و آخَرون یَتَعمّدون الکِذْبَ علینا لِیَجُرّوا مِن عَرَضِ الدّنیا ما هو زادُهم إلی نارِ جهنّم؛ «دستۀ دوّم: دستۀ دیگر مردمانی مُغرض، فاسق، فاجر، ناصبی و دشمن ما هستند ـ مانند بسیاری از اهل تسنّن ـ که عمداً به ما دروغ میبندند؛ برای اینکه به یک حُطامی از حطامهای دنیا و به یک عَرَضی از عَرَضهای دنیا برسند. این عرضهای دنیا آنها را به واسطۀ افعالشان ـ مثل این دروغ ـ به نار جهنّم نزدیکتر میکند. (مثلاً دروغ میگویند تا از دربار معاویه رشوه بگیرند.)» ضرر علمای منافقصفت بر شیعیان، از لشکر یزید بر امام حسین علیه السّلام، بیشتر است و مِنهم قومٌ نُصّابٌ ـ لا یَقدِرون علی القَدحِ فینا ـ یتعلَّمون بعضَ علومِنا الصّحیحَةِ، فیَتوَجَّهون به عند شیعَتِنا، و یَنتَقِصون بنا عند نُصّابِنا؛ ثّم یُضیفون إلیه أضعافَ و أضعافَ أضعافِه مِنَ الأکاذیبِ علینا الّتی نحنُ بُرَآءٌ منها، فیَتقَبَّله المُستَسلمون من شیعتِنا علی أنّه مِن علومِنا، فضَلّوا و أضلّوا. و هم أضَرُّ علی ضُعفاءِ شیعَتِنا مِن جَیش یزیدَ علی الحسین بن علیّ علیه السّلام و أصحابِه! «دسته سوّم: جماعتی هستند که نمیتوانند به ما ایراد کنند و به ما نسبت بدی و نسبت دروغ بدهند؛ (اگر به ما نسبت دروغ بدهند، از آنها خریدار ندارد. اگر بگویند حضرت صادق دروغ گفت یا فلان کار را کرد، کسی از آنها نمیپسندد! در یک جایی هستند که همه حضرت صادق را میشناسند؛ یک جای دورتری نیست که بتوانند هرچه میخواهند از طرف حضرت دروغ بگویند؛ یک جایی است که مردم حضرت را میشناسند و آنها نمیتوانند به حضرت صادق و ائمّه دروغ ببندند.) اینها پیش ما یا شاگردان ما میآیند و بعضی از علوم صحیحۀ ما را تعلّم میکنند. وقتی این علوم صحیحۀ شیعه را تعلّم کردند، پیش شیعیان میروند و نقل میکنند که ما از حضرت صادق اینطور شنیدیم و آنطور شنیدیم؛ بعد اینها در نزد شیعه موجّه میشوند و میگویند: راوی حدیث است! این از یک طرف. امّا پیش دشمنان ما میروند و این مطالبی را که نقل کردیم، با کم و زیادش تحویل آنها میدهند و از آنها رشوه میگیرند. دو پهلو کار میکنند؛ در نزد عوام شیعه خودشان را عالم متّقی صد در صد جلوه میدهند، و در نزد دشمنان ما خودشان را [طور دیگری] جلوه میدهند و میگویند: من که پیش حضرت صادق میروم برای این است که اسرار آنها را دربیاورم و بر علیه آنها کتاب بنویسم و سخن رانی کنیم، نه اینکه حرف آنها را قبول دارم. مطالب را از ما خوب میگیرند، سپس به آنچه از ما گرفتند اضافه میکند أضعاف (چندین برابر) و أضعافَ أضعاف (چندین برابر برابر)، از دروغهایی که بر ما میبندند و ما بریء هستیم! و این دروغها را با علوم صحیح ما مخلوط میکنند، دو کلمۀ حق میگویند و چهارتا باطل، که کسی نتواند جدا کند و با هم اشتباه شود. آنوقت مردمان بیچاره و مُستَسلِمون از شیعیان ما حرفهای اینها را قبول میکنند. میگویند: او قال الصادق میگوید، لذا حرفهای اینها را قبول میکنند؛ بنابراین خیال میکنند که همۀ حرفهایشان از علوم ماست!
More...
Description:
#التفسير_الأقوم
التفسير الأقوم - آیات 78 و 79 سوره مبارکه بقره : وَ مِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لا يَعْلَمُونَ الْكِتابَ إِلاَّ أَمانِيَّ وَ إِنْ هُمْ إِلاَّ يَظُنُّونَ (78) فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هذا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَناً قَلِيلاً فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَ وَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَكْسِبُونَ (79)
و إنّما کَثُرَ التخلیطُ فیما یُتحمَّلُ عنّا أهل البیت لذلک؛ لِأنّ الفَسَقةَ یتحمّلون عنّا فیحرِّفونه بِأسرِه بِجَهلِهم، و یَضَعون الأشیاءَ علی غیرِ وجهِها لقلّةِ معرفتهم. میفرماید: «ما از دست این مردم چه کار کنیم؟ واقعاً ما را خسته کردهاند! مردم [در برابر] این علوم صافی، این اسرار، این حِکَم و این آیاتی که ما برای آنها بیان میکنیم، چند دستهاند: دستۀ اوّل: دستۀ جَهَله هستند که میآیند و این علوم را از ما میگیرند و تحریف میکنند و برمیگردانند و احکام و اشیاء را بر غیر وجه خود قرار میدهند و به خورد مردم میدهند. لِقلّة معرفتهم؛ معرفتشان کم است، اینها اشخاصی هستند که غرضی ندارند، ولی معرفتشان کم است. افرادی هستند که احکامی را از ما میگیرند، بِأسرِه و بجمیعها تحریف میکنند و برای مردم نقل میکنند. از ما یک مطلبی میشنوند و با افکار خودشان مخلوط میکنند و میگویند: حضرت صادق اینطور گفت! درحالیکه ما بیزاریم از آنچه که به ما نسبت میدهند.» و آخَرون یَتَعمّدون الکِذْبَ علینا لِیَجُرّوا مِن عَرَضِ الدّنیا ما هو زادُهم إلی نارِ جهنّم؛ «دستۀ دوّم: دستۀ دیگر مردمانی مُغرض، فاسق، فاجر، ناصبی و دشمن ما هستند ـ مانند بسیاری از اهل تسنّن ـ که عمداً به ما دروغ میبندند؛ برای اینکه به یک حُطامی از حطامهای دنیا و به یک عَرَضی از عَرَضهای دنیا برسند. این عرضهای دنیا آنها را به واسطۀ افعالشان ـ مثل این دروغ ـ به نار جهنّم نزدیکتر میکند. (مثلاً دروغ میگویند تا از دربار معاویه رشوه بگیرند.)» ضرر علمای منافقصفت بر شیعیان، از لشکر یزید بر امام حسین علیه السّلام، بیشتر است و مِنهم قومٌ نُصّابٌ ـ لا یَقدِرون علی القَدحِ فینا ـ یتعلَّمون بعضَ علومِنا الصّحیحَةِ، فیَتوَجَّهون به عند شیعَتِنا، و یَنتَقِصون بنا عند نُصّابِنا؛ ثّم یُضیفون إلیه أضعافَ و أضعافَ أضعافِه مِنَ الأکاذیبِ علینا الّتی نحنُ بُرَآءٌ منها، فیَتقَبَّله المُستَسلمون من شیعتِنا علی أنّه مِن علومِنا، فضَلّوا و أضلّوا. و هم أضَرُّ علی ضُعفاءِ شیعَتِنا مِن جَیش یزیدَ علی الحسین بن علیّ علیه السّلام و أصحابِه! «دسته سوّم: جماعتی هستند که نمیتوانند به ما ایراد کنند و به ما نسبت بدی و نسبت دروغ بدهند؛ (اگر به ما نسبت دروغ بدهند، از آنها خریدار ندارد. اگر بگویند حضرت صادق دروغ گفت یا فلان کار را کرد، کسی از آنها نمیپسندد! در یک جایی هستند که همه حضرت صادق را میشناسند؛ یک جای دورتری نیست که بتوانند هرچه میخواهند از طرف حضرت دروغ بگویند؛ یک جایی است که مردم حضرت را میشناسند و آنها نمیتوانند به حضرت صادق و ائمّه دروغ ببندند.) اینها پیش ما یا شاگردان ما میآیند و بعضی از علوم صحیحۀ ما را تعلّم میکنند. وقتی این علوم صحیحۀ شیعه را تعلّم کردند، پیش شیعیان میروند و نقل میکنند که ما از حضرت صادق اینطور شنیدیم و آنطور شنیدیم؛ بعد اینها در نزد شیعه موجّه میشوند و میگویند: راوی حدیث است! این از یک طرف. امّا پیش دشمنان ما میروند و این مطالبی را که نقل کردیم، با کم و زیادش تحویل آنها میدهند و از آنها رشوه میگیرند. دو پهلو کار میکنند؛ در نزد عوام شیعه خودشان را عالم متّقی صد در صد جلوه میدهند، و در نزد دشمنان ما خودشان را [طور دیگری] جلوه میدهند و میگویند: من که پیش حضرت صادق میروم برای این است که اسرار آنها را دربیاورم و بر علیه آنها کتاب بنویسم و سخن رانی کنیم، نه اینکه حرف آنها را قبول دارم. مطالب را از ما خوب میگیرند، سپس به آنچه از ما گرفتند اضافه میکند أضعاف (چندین برابر) و أضعافَ أضعاف (چندین برابر برابر)، از دروغهایی که بر ما میبندند و ما بریء هستیم! و این دروغها را با علوم صحیح ما مخلوط میکنند، دو کلمۀ حق میگویند و چهارتا باطل، که کسی نتواند جدا کند و با هم اشتباه شود. آنوقت مردمان بیچاره و مُستَسلِمون از شیعیان ما حرفهای اینها را قبول میکنند. میگویند: او قال الصادق میگوید، لذا حرفهای اینها را قبول میکنند؛ بنابراین خیال میکنند که همۀ حرفهایشان از علوم ماست!
9:57
|
غلو چیست؟ و غالی کیست؟ (05) - Farsi
غلو در دین و زیادهروی درباره آنچه ما مسلمانان به آن اعتقاد داریم هم کاری ناپسند و دور از اعتدال است. خداوند...
غلو در دین و زیادهروی درباره آنچه ما مسلمانان به آن اعتقاد داریم هم کاری ناپسند و دور از اعتدال است. خداوند متعال در قرآن کریم فرموده است که ما شما (مسلمانان) را امت معتدل و میانهرو قرار دادهایم:
«و کذالک جعلناکم امه وسطالتکو نوا شهداء علی الناس...؛ و همچنین (که قبله شما یک قبله میانه است) شما (مسلمانان) را نیز، امت معتدل و میانهای قرار دادهایم تا برای مردم گواه (نمونه) باشید و پیامبر هم (برای شما نمونه و) گواه باشد.»
اصل و پایه و اساس همه ادیان الهی، توحید است. و چنانچه شیاطین جنی و انسی موفق شوند که پیروان دینی را از توحید منحرف کرده و به وادی شرک و تثلیث و غلو بکشانند آنها را در دایره کفر قرار میدهند و با برهان نماییهای واهی و خیالی گمراهشان میکنند. به همین جهت که غلو در هر دین و مذهب و توسط هر فردی و به هر بهانهای که انجام شود هم انحراف است و هم موجب انحراف میشود.
ائمه اطهار (علیهمالسّلام) نیز با غلوکنندگان در دین برخورد جدی میکردهاند و آنها را از اینکار منع میکردهاند نقل شده است که:
گروهی از بنیهاشم و سایر شیعیان خدمت امام باقر (علیهالسّلام) رسیدند. امام به آنها فرمودند: از شیعیان غالی بپرهیزید و میانهروی را پیشه کنید... عرض کردند: غالی کیست؟
امام باقر (علیهالسّلام) فرمودند: غالی کسی است که درباره ما مقامی را معتقد است که ما خودمان آن مقام را برای خویش قائل نیستیم... نمیتوان به خدا نزدیک شد مگر با اطاعت از او. هرکس از شما مطیع او باشد، و به دستورات او عمل کند ولایت ما برایش سودمند است و هرکس نافرمانی خدا کند، ولایت ما برایش سودی ندارد.
آن حضرت همچنین درباره دوری از افراط و تفریط و عمل به میانه روی فرموده است: ترس از خدا در پنهان و آشکار و میانه روی در فقر و ثروت نجات بخش انسان است.
More...
Description:
غلو در دین و زیادهروی درباره آنچه ما مسلمانان به آن اعتقاد داریم هم کاری ناپسند و دور از اعتدال است. خداوند متعال در قرآن کریم فرموده است که ما شما (مسلمانان) را امت معتدل و میانهرو قرار دادهایم:
«و کذالک جعلناکم امه وسطالتکو نوا شهداء علی الناس...؛ و همچنین (که قبله شما یک قبله میانه است) شما (مسلمانان) را نیز، امت معتدل و میانهای قرار دادهایم تا برای مردم گواه (نمونه) باشید و پیامبر هم (برای شما نمونه و) گواه باشد.»
اصل و پایه و اساس همه ادیان الهی، توحید است. و چنانچه شیاطین جنی و انسی موفق شوند که پیروان دینی را از توحید منحرف کرده و به وادی شرک و تثلیث و غلو بکشانند آنها را در دایره کفر قرار میدهند و با برهان نماییهای واهی و خیالی گمراهشان میکنند. به همین جهت که غلو در هر دین و مذهب و توسط هر فردی و به هر بهانهای که انجام شود هم انحراف است و هم موجب انحراف میشود.
ائمه اطهار (علیهمالسّلام) نیز با غلوکنندگان در دین برخورد جدی میکردهاند و آنها را از اینکار منع میکردهاند نقل شده است که:
گروهی از بنیهاشم و سایر شیعیان خدمت امام باقر (علیهالسّلام) رسیدند. امام به آنها فرمودند: از شیعیان غالی بپرهیزید و میانهروی را پیشه کنید... عرض کردند: غالی کیست؟
امام باقر (علیهالسّلام) فرمودند: غالی کسی است که درباره ما مقامی را معتقد است که ما خودمان آن مقام را برای خویش قائل نیستیم... نمیتوان به خدا نزدیک شد مگر با اطاعت از او. هرکس از شما مطیع او باشد، و به دستورات او عمل کند ولایت ما برایش سودمند است و هرکس نافرمانی خدا کند، ولایت ما برایش سودی ندارد.
آن حضرت همچنین درباره دوری از افراط و تفریط و عمل به میانه روی فرموده است: ترس از خدا در پنهان و آشکار و میانه روی در فقر و ثروت نجات بخش انسان است.
Video Tags:
غلو,غلات,احکام,فقه,لا
تغلوا
فی
دینکم,غالی,شیعه
غالی,دکتر
سروش,افتراء,عدم
اعتدال,افراط,تجاوز
از
حد,رجال
سیاسی,ولایت
فقیه,ولی
فقیه,امام,امامت,چهارده
نور
مقدس,تشیع,لقد
کفرالذین
قالوا
ان
الله
هو
المسیح
ابن
مریم,کافر,نجس,فقهاء
7:27
|
التفسير الأقوم - مبانی تفاسیر روایی - Farsi
#التفسير_الأقوم
#درایت_حدیث
#تفسیر_قرآن
#تفقه_و_استنباط
#تفاسیر_روایی
اصیل ترین و مهم ترین مصدر تفسیر...
#التفسير_الأقوم
#درایت_حدیث
#تفسیر_قرآن
#تفقه_و_استنباط
#تفاسیر_روایی
اصیل ترین و مهم ترین مصدر تفسیر قرآن کریم، احادیث و روایاتی است که از حضرت ختمی مرتبت ، پیامبر اعظم و ائمه معصومین(ع) به ما رسیده است. این روایات به جهت اتصالشان به سرچشمه وحی، همواره مثل آیات قرآن کریم مورد توجه همگان، خاصه جویندگان حقیقت بوده اند؛ به طوری که اندیشمندان واقع بین و بی غرض، احادیث آن بزرگواران را نزدیک ترین و امن ترین راه وصول به حقایق و معارف بلند قرآن می دانند و بدین جهت است که تفسیر نقلی یا اثری یا روایی، صحیح ترین شکل تفسیر در میان پیروان اهل بیت عصمت و طهارت (ع) بوده است و از دیرباز تا به حال، تلاش فراوانی در جهت حفظ و نگهداری و ترویج احادیث تفسیری انجام گرفته است.
از منظر تاریخی، همگام با نزول وحی و اولین آیات قرآن کریم ، با املاء رسول خدا (ص) و کتابت مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) ، تدوین تفسیر و تأویل آغاز شد و این سیر تا لحظه شهادت رسول خدا (ص) ادامه یافت. پس از آن با نصب مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) به عنوان امام حق و جانشین بلا فصل رسول خدا (ص) ، وظیفه تبیین ، تفسیر و تأویل آیات قرآن کریم بر عهده ایشان و پس از ایشان بر عهده ائمه معصومین (ع) قرار گرفت. آن بزرگواران با عنایت به این وظیفه الهی، بنابر مصلحت و اقتضاء ، در موقعیت های مناسب ، بخشی هایی از آن معارف را به صاحبان خرد و جویندگان حقیقت منتقل می فرمودند.
اما لازم به ذکر است پیروان ابوبکر و عمر که به ناحق خود را اهل سنت و جماعت یا اهل تسنن می نامند، به علت روی گرداندن از ولایت مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) و اعراض از معارف اهل بیت عصمت و طهارت (ع) و همچنین به لحاظ اعمال مستبدانه و خشونت بار سیاست منع نقل و کتابت حدیث از سوی ابوبکر و عمر و عثمان و بعد از آنها بنی امیه و بنی مروان، تا مدتها پس از دوران عمر بن عبد العزیز که سیاست منع نقل و کتابت حدیث را ملغی کرد، با یک گسل تقریبا دویست ساله در نقل حدیث و تفسیر قرآن کریم مواجه هستند. لذا تفاسیر روایی بکریه و عمریه اغلب بر اساس معارف سینه به سینه و احادیث موضوعه و جعلی و آراء و نظرات صحابه و تابعین نا شایست شکل گرفت و مالامال از دروغ و خرافه است. این تفاسیر سنگ زیر بنای اسلام دروغین و اساس اقتدار حکومت های منافق و شالوده تشکیل گروههای تروریستی و مبدأ همه ظلم ها و جنایاتی است که به نام خدا و دین خدا در بستر تاریخ به ثبت رسیده اند. در این تفاسیر جعلی و گمراه کننده، به ندرت روایتی از ائمه معصومین (ع) نقل شده است.
اما شیعیان یا پیروان حقیقی اهل بیت عصمت و طهارت (ع) در تفاسیر خود، تنها به روایاتی تکیه و اعتماد می کنند که از معصوم یعنی حضرت ختمی مرتبت رسول خدا (ص) و ائمه هدی (ع) نقل شده باشد.
به اعتقاد شیعیان اقوال و آرای دیگران، در هر مرتبه و مقامی که باشند، از این جهت که احتمال وقوع خطا و لغزش در گفتار، رفتار و تقریر آنها وجود دارد، فاقد حجیت است. بنابراین اقوال اصحاب رسول خدا (ص) و تابعین آنها که عموما افرادی دنیا طلب، منافق ، فاسق و مرتد بوده اند ، در تفسیر قرآن کریم معتبر نیست و در موارد استثناء، روایاتی که از عده ای از صحابه و تابعین مؤمن، برگزیده ، با تقوا و صالح نقل شده، تنها در صورت احراز شرایط صحت و تأیید ائمه هدی (ع) ، مورد قبول است.
اما از آن جهت که عترت رسول خدا یعنی بی بی دو عالم فاطمه زهراء و ائمه هدی (ع) بنابر آیات عدیده و احادیث متواتره از جمله آیه تطهیر و حدیث ثقلین و غیر آنها، حقیقت قرآن کریم و مبین و مفسر و مأول حقیقی آیات آن هستند و تمسک به اقوال و افعال و تقاریر آن حضرات عین تمسک به کلام خدا و شرط اساسی گمراه نشدن است، در واقع آن بزرگواران تنها مفسران قابل و لایق قرآن کریم و راسخین در علم و آگاه به همه مفاهیم آن هستند. لذا کلیه روایاتی که صدورش از آن بزرگواران ثابت شود، به حق، و بی نیاز از بررسی است.
کتابشناسی تفاسير روایی
قبل از بیان فهرستی از تفاسیر روایی پیروان حقیقی اهل بیت عصمت و طهارت (ع) لازم است بر این نکته تأکید کنم که تفاسیر روایی شیعه، در مقایسه با تفاسیر روایی پیروان ابو بکر و عمر که خود را به نا حق اهل سنت و جماعت می نامند، دارای امتیازی مشترک و برجسته هستند و آن توجه به روایات تفسیری ائمه معصومین و حجج الهی (ع) است. بنابر این توجه به روایات تفسیری همواره مورد نظر مفسران شیعه بوده است. ولی همه مفسران شیعه، در گردآوری و طبقه بندی و تدوین روایات، روش واحدی نداشته اند. برخی به ذکر روایات در ذیل آیات اکتفاء کرده اند؛ برخی در تفسیر آیات با اینکه از غیر روایات نیز کمک گرفته اند ، بیش از هر چیز به روایات استناد کرده اند؛ برخی با روش اجتهادی نسبتا جامع، به تفسیر آیات پرداخته اند، ولی یکی از مستندات عمده آنها روایات است؛ و برخی دیگر در تفسیر آیات استنادشان به روایات اندک است، و در کنار تفسیر و اجتهاد ، روایات تفسیری و مربوط به آیات را تبیین و تحلیل کرده اند.
بی شک، هر یک از روشهایی که ذکر شد، به نوبه خود، دارای فواید و امتیازهایی است. اما متأسفانه در این روش ها، کاستی هایی هم مشاهده می شود که از این منظر ، هیچ یک از روش ها را نمی توان روش کاملی در تفسیر روایی قرآن کریم دانست.
More...
Description:
#التفسير_الأقوم
#درایت_حدیث
#تفسیر_قرآن
#تفقه_و_استنباط
#تفاسیر_روایی
اصیل ترین و مهم ترین مصدر تفسیر قرآن کریم، احادیث و روایاتی است که از حضرت ختمی مرتبت ، پیامبر اعظم و ائمه معصومین(ع) به ما رسیده است. این روایات به جهت اتصالشان به سرچشمه وحی، همواره مثل آیات قرآن کریم مورد توجه همگان، خاصه جویندگان حقیقت بوده اند؛ به طوری که اندیشمندان واقع بین و بی غرض، احادیث آن بزرگواران را نزدیک ترین و امن ترین راه وصول به حقایق و معارف بلند قرآن می دانند و بدین جهت است که تفسیر نقلی یا اثری یا روایی، صحیح ترین شکل تفسیر در میان پیروان اهل بیت عصمت و طهارت (ع) بوده است و از دیرباز تا به حال، تلاش فراوانی در جهت حفظ و نگهداری و ترویج احادیث تفسیری انجام گرفته است.
از منظر تاریخی، همگام با نزول وحی و اولین آیات قرآن کریم ، با املاء رسول خدا (ص) و کتابت مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) ، تدوین تفسیر و تأویل آغاز شد و این سیر تا لحظه شهادت رسول خدا (ص) ادامه یافت. پس از آن با نصب مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) به عنوان امام حق و جانشین بلا فصل رسول خدا (ص) ، وظیفه تبیین ، تفسیر و تأویل آیات قرآن کریم بر عهده ایشان و پس از ایشان بر عهده ائمه معصومین (ع) قرار گرفت. آن بزرگواران با عنایت به این وظیفه الهی، بنابر مصلحت و اقتضاء ، در موقعیت های مناسب ، بخشی هایی از آن معارف را به صاحبان خرد و جویندگان حقیقت منتقل می فرمودند.
اما لازم به ذکر است پیروان ابوبکر و عمر که به ناحق خود را اهل سنت و جماعت یا اهل تسنن می نامند، به علت روی گرداندن از ولایت مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) و اعراض از معارف اهل بیت عصمت و طهارت (ع) و همچنین به لحاظ اعمال مستبدانه و خشونت بار سیاست منع نقل و کتابت حدیث از سوی ابوبکر و عمر و عثمان و بعد از آنها بنی امیه و بنی مروان، تا مدتها پس از دوران عمر بن عبد العزیز که سیاست منع نقل و کتابت حدیث را ملغی کرد، با یک گسل تقریبا دویست ساله در نقل حدیث و تفسیر قرآن کریم مواجه هستند. لذا تفاسیر روایی بکریه و عمریه اغلب بر اساس معارف سینه به سینه و احادیث موضوعه و جعلی و آراء و نظرات صحابه و تابعین نا شایست شکل گرفت و مالامال از دروغ و خرافه است. این تفاسیر سنگ زیر بنای اسلام دروغین و اساس اقتدار حکومت های منافق و شالوده تشکیل گروههای تروریستی و مبدأ همه ظلم ها و جنایاتی است که به نام خدا و دین خدا در بستر تاریخ به ثبت رسیده اند. در این تفاسیر جعلی و گمراه کننده، به ندرت روایتی از ائمه معصومین (ع) نقل شده است.
اما شیعیان یا پیروان حقیقی اهل بیت عصمت و طهارت (ع) در تفاسیر خود، تنها به روایاتی تکیه و اعتماد می کنند که از معصوم یعنی حضرت ختمی مرتبت رسول خدا (ص) و ائمه هدی (ع) نقل شده باشد.
به اعتقاد شیعیان اقوال و آرای دیگران، در هر مرتبه و مقامی که باشند، از این جهت که احتمال وقوع خطا و لغزش در گفتار، رفتار و تقریر آنها وجود دارد، فاقد حجیت است. بنابراین اقوال اصحاب رسول خدا (ص) و تابعین آنها که عموما افرادی دنیا طلب، منافق ، فاسق و مرتد بوده اند ، در تفسیر قرآن کریم معتبر نیست و در موارد استثناء، روایاتی که از عده ای از صحابه و تابعین مؤمن، برگزیده ، با تقوا و صالح نقل شده، تنها در صورت احراز شرایط صحت و تأیید ائمه هدی (ع) ، مورد قبول است.
اما از آن جهت که عترت رسول خدا یعنی بی بی دو عالم فاطمه زهراء و ائمه هدی (ع) بنابر آیات عدیده و احادیث متواتره از جمله آیه تطهیر و حدیث ثقلین و غیر آنها، حقیقت قرآن کریم و مبین و مفسر و مأول حقیقی آیات آن هستند و تمسک به اقوال و افعال و تقاریر آن حضرات عین تمسک به کلام خدا و شرط اساسی گمراه نشدن است، در واقع آن بزرگواران تنها مفسران قابل و لایق قرآن کریم و راسخین در علم و آگاه به همه مفاهیم آن هستند. لذا کلیه روایاتی که صدورش از آن بزرگواران ثابت شود، به حق، و بی نیاز از بررسی است.
کتابشناسی تفاسير روایی
قبل از بیان فهرستی از تفاسیر روایی پیروان حقیقی اهل بیت عصمت و طهارت (ع) لازم است بر این نکته تأکید کنم که تفاسیر روایی شیعه، در مقایسه با تفاسیر روایی پیروان ابو بکر و عمر که خود را به نا حق اهل سنت و جماعت می نامند، دارای امتیازی مشترک و برجسته هستند و آن توجه به روایات تفسیری ائمه معصومین و حجج الهی (ع) است. بنابر این توجه به روایات تفسیری همواره مورد نظر مفسران شیعه بوده است. ولی همه مفسران شیعه، در گردآوری و طبقه بندی و تدوین روایات، روش واحدی نداشته اند. برخی به ذکر روایات در ذیل آیات اکتفاء کرده اند؛ برخی در تفسیر آیات با اینکه از غیر روایات نیز کمک گرفته اند ، بیش از هر چیز به روایات استناد کرده اند؛ برخی با روش اجتهادی نسبتا جامع، به تفسیر آیات پرداخته اند، ولی یکی از مستندات عمده آنها روایات است؛ و برخی دیگر در تفسیر آیات استنادشان به روایات اندک است، و در کنار تفسیر و اجتهاد ، روایات تفسیری و مربوط به آیات را تبیین و تحلیل کرده اند.
بی شک، هر یک از روشهایی که ذکر شد، به نوبه خود، دارای فواید و امتیازهایی است. اما متأسفانه در این روش ها، کاستی هایی هم مشاهده می شود که از این منظر ، هیچ یک از روش ها را نمی توان روش کاملی در تفسیر روایی قرآن کریم دانست.
Video Tags:
پيشينه
تفاسير
روايی,التفسير
الأقوم,رویکرد
صحیح
به
روایات
تفسیری,مشهور,غیر
مشهور,علما
و
محدثان
و
فقها,سلسله
سند,وثوق
و
اطمینان,معصوم,علم
درایت
حدیث,علم
رجال,علم
اصول
فقه,الکافی,علوم
تجربی,دانش
بشر,مدعیان
تشیع,روایات
غیر
معتبر,فاطمه
الزهراء,حجج
الاهی,ائمه
هدی,بکریه
و
عمریه,دعوا
ما
وافق
القوم,فان
الرشد
في
خلافهم,ما
خالف
العامة
ففيه
الرشاد,فان
الحق
في
ما
خالفهم,چهارده
نور
مقدس,تولید
علم,توزیع
علم,معصومين,العياشي,نور
الثقلين,معجزه,قرآن,عترت,البصائر
6:09
|
شیعیان پاراچنار News - Peshawar Bomb Rocks Saraye Alamdar of Parachinar - Urdu
At least 27 Shiite were martyred and dozens more wounded when two bomb blasts struck crowded markets in northwest Pakistan Friday as shoppers prepared for the Eid Muslim festival.
It went off...
At least 27 Shiite were martyred and dozens more wounded when two bomb blasts struck crowded markets in northwest Pakistan Friday as shoppers prepared for the Eid Muslim festival.
It went off just outside a Shiite mosque in the city's main Qisakhawani bazaar which was packed with shoppers, police said, but it was not clear if the mosque was the target.
Most of the victims Martyred when an explosives-laden car blew up in a busy marketplace in the heart of Peshawar, the capital of the violence-hit province bordering Afghanistan.
A powerful bomb ripped through the Saraye Alamadar-e-Karbala located in Peshawar at around 19:30 HRS last night it was learnt.
The blast, which Martyred 27 Shiite and wounded 84, occurred just hours after six people died in a car bomb explosion at a market in the semi-autonomous Orakzai tribal district near Peshawar.
The blast was immediately followed by a power-break down making it difficult to carry-out the rescue efforts. Meanwhile, the security agencies have fully cordoned off the site of the blast; the exact number of martyrs is still being ascertained.
The place a sort of hotel-inn is utilized by Shiites on their way to Parachinar en-route Peshawar as a stay-house for a stop-over .The victims include Shiites largely hailing from Parachinar intending to celebrate their Eid-ul-Azha with relatives back home - which alas-was not to be !
ABNA NEWS AGENCY extends its heartfelt condolences to Twelve's Imam (pbuh) on the martyrdom of His beloved sons, The Leader of the World Muslims Grand Ayatollah al-Uzma Seyyed Ali Khamenei, Grand Ayatollah al-Uzma Seyyed Ali al-Sistani, and the dignified and noble of the martyred families
More...
Description:
At least 27 Shiite were martyred and dozens more wounded when two bomb blasts struck crowded markets in northwest Pakistan Friday as shoppers prepared for the Eid Muslim festival.
It went off just outside a Shiite mosque in the city's main Qisakhawani bazaar which was packed with shoppers, police said, but it was not clear if the mosque was the target.
Most of the victims Martyred when an explosives-laden car blew up in a busy marketplace in the heart of Peshawar, the capital of the violence-hit province bordering Afghanistan.
A powerful bomb ripped through the Saraye Alamadar-e-Karbala located in Peshawar at around 19:30 HRS last night it was learnt.
The blast, which Martyred 27 Shiite and wounded 84, occurred just hours after six people died in a car bomb explosion at a market in the semi-autonomous Orakzai tribal district near Peshawar.
The blast was immediately followed by a power-break down making it difficult to carry-out the rescue efforts. Meanwhile, the security agencies have fully cordoned off the site of the blast; the exact number of martyrs is still being ascertained.
The place a sort of hotel-inn is utilized by Shiites on their way to Parachinar en-route Peshawar as a stay-house for a stop-over .The victims include Shiites largely hailing from Parachinar intending to celebrate their Eid-ul-Azha with relatives back home - which alas-was not to be !
ABNA NEWS AGENCY extends its heartfelt condolences to Twelve's Imam (pbuh) on the martyrdom of His beloved sons, The Leader of the World Muslims Grand Ayatollah al-Uzma Seyyed Ali Khamenei, Grand Ayatollah al-Uzma Seyyed Ali al-Sistani, and the dignified and noble of the martyred families
3:58
|
سوهان - Iranian sweet - Gift from city of Qom - Farsi sub English
سوهان - Iranian sweet - Gift from city of Qom - Farsi sub English
سوهان یک شیرینی ایرانی و سوغات استان قم است.سوهان به شکلها و انواع...
سوهان - Iranian sweet - Gift from city of Qom - Farsi sub English
سوهان یک شیرینی ایرانی و سوغات استان قم است.سوهان به شکلها و انواع مختلفی نظیر: سوهان عسلی، سوهان کنجدی، سوهان بادامی، سوهان گزی، سوهان لقمه، سوهان کرهای و غیره تولید و عرضه میشود. از عمده مواد اولیه مورد استفاده در پخت و تهیه سوهان میتوان به آب، آرد سبوسدار، جوانه گندم، شکر، روغن، زرده تخم مرغ، هل، زعفران و مغز پسته اشاره کرد. سوهان برای اولین بار در دوره قاجار ساخته شد. فردی بنام ملاابراهیم شماعی در مراسمی که در آرامگاه حضرت فاطمه معصومه (س) خواهر بزرگوار علی بن موسی الرضا (ع) امام هشتم شیعیان برگزار بود نوعی از حلوا را تولید کرد که از آن به بعد به آن سوهان میگفتند.
Iranian sweets and a souvenir of Qom is the Sohan. Rasp and a variety of shapes such as: filing stool, filing sesame, almond-filing, filing Gzy, filing mouthful, Korean, etc. File is produced. The main ingredients used in cooking and preparing a filing to the water, flour, grains, wheat germ, sugar, oil, egg yolks, cardamom, saffron and pistachio noted. The first filing was made in the Qajar period
More...
Description:
سوهان - Iranian sweet - Gift from city of Qom - Farsi sub English
سوهان یک شیرینی ایرانی و سوغات استان قم است.سوهان به شکلها و انواع مختلفی نظیر: سوهان عسلی، سوهان کنجدی، سوهان بادامی، سوهان گزی، سوهان لقمه، سوهان کرهای و غیره تولید و عرضه میشود. از عمده مواد اولیه مورد استفاده در پخت و تهیه سوهان میتوان به آب، آرد سبوسدار، جوانه گندم، شکر، روغن، زرده تخم مرغ، هل، زعفران و مغز پسته اشاره کرد. سوهان برای اولین بار در دوره قاجار ساخته شد. فردی بنام ملاابراهیم شماعی در مراسمی که در آرامگاه حضرت فاطمه معصومه (س) خواهر بزرگوار علی بن موسی الرضا (ع) امام هشتم شیعیان برگزار بود نوعی از حلوا را تولید کرد که از آن به بعد به آن سوهان میگفتند.
Iranian sweets and a souvenir of Qom is the Sohan. Rasp and a variety of shapes such as: filing stool, filing sesame, almond-filing, filing Gzy, filing mouthful, Korean, etc. File is produced. The main ingredients used in cooking and preparing a filing to the water, flour, grains, wheat germ, sugar, oil, egg yolks, cardamom, saffron and pistachio noted. The first filing was made in the Qajar period
10:41
|
Problems of Shia Muslims of Pakistan & its Solution - H.I. Hassan Zafar Interview - Urdu
Interview of Allama Hasan Zafar Naqvi
Problems of Shiite Muslims of Pakistan and its Solution
شیعیان پاکستان کے مسائل اور اُن کا حل
علامہ حسن ظفر...
Interview of Allama Hasan Zafar Naqvi
Problems of Shiite Muslims of Pakistan and its Solution
شیعیان پاکستان کے مسائل اور اُن کا حل
علامہ حسن ظفر نقوی کا خصوصی انٹرویو
More...
Description:
Interview of Allama Hasan Zafar Naqvi
Problems of Shiite Muslims of Pakistan and its Solution
شیعیان پاکستان کے مسائل اور اُن کا حل
علامہ حسن ظفر نقوی کا خصوصی انٹرویو
52:34
|
0:33
|
[Short Clip] ہم سیٹوں کے محتاج نہیں ہمارا کام خدمت ہے - Br. Naqi Hashmi - Urdu
[Short Clip] ہم سیٹوں کے محتاج نہیں ہمارا کام خدمت ہے - Br. Naqi Hashmi - Urdu
Full Video link
http://www.shiatv.net/view_video.php?viewkey=48bff9bd29d6ab139a18...
[Short Clip] ہم سیٹوں کے محتاج نہیں ہمارا کام خدمت ہے - Br. Naqi Hashmi - Urdu
Full Video link
http://www.shiatv.net/view_video.php?viewkey=48bff9bd29d6ab139a18
*Must Watch* [20 April 2013] شیعیان علی اور الیکشن 2013 - Br. Naqi Hashmi - Urdu
More...
Description:
[Short Clip] ہم سیٹوں کے محتاج نہیں ہمارا کام خدمت ہے - Br. Naqi Hashmi - Urdu
Full Video link
http://www.shiatv.net/view_video.php?viewkey=48bff9bd29d6ab139a18
*Must Watch* [20 April 2013] شیعیان علی اور الیکشن 2013 - Br. Naqi Hashmi - Urdu
3:58
|
[Media Watch] ملک اسحاق کو عالمی عدالت نے دہشتگرد قرار دے دیا - Urdu
[Media Watch] سینکڑوں شیعیان علی کے قتل میں ملوث اور لشکر جہنمی کے سربرست ملک اسحاق کو عالمی عدالت نے دہشتگرد قرار...
[Media Watch] سینکڑوں شیعیان علی کے قتل میں ملوث اور لشکر جہنمی کے سربرست ملک اسحاق کو عالمی عدالت نے دہشتگرد قرار دے کر انتہائی مطلوب عالمی دہشتگردں کی فہرست میں شامل کیا گیا
- Urdu
More...
Description:
[Media Watch] سینکڑوں شیعیان علی کے قتل میں ملوث اور لشکر جہنمی کے سربرست ملک اسحاق کو عالمی عدالت نے دہشتگرد قرار دے کر انتہائی مطلوب عالمی دہشتگردں کی فہرست میں شامل کیا گیا
- Urdu