4:07
|
ایران کے تناظر میں ولی فقیہ کا کیا فایدہ ہے؟ | سید محمد حسین راجی | Farsi Sub Urdu
ولی فقیہ کا کیا فائدہ ہے؟ ولی فقیہ کا کیا کردار ہے؟ ولی فقیہ کی کیا تاثیر ہے؟ جہاں عالمی تناظر میں ولی فقیہ کے...
ولی فقیہ کا کیا فائدہ ہے؟ ولی فقیہ کا کیا کردار ہے؟ ولی فقیہ کی کیا تاثیر ہے؟ جہاں عالمی تناظر میں ولی فقیہ کے کردار اور تاثیر پر ایک مفصل گفتگو ہو سکتی ہے، آیئے اس کلپ میں جمھوری اسلامی ایران کے تناظر میں ولی فقیہ کے کردار کو مختصر انداز میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ حتی ایران اسلامی کے تناظر میں ولی فقیہ کا مؤثر کردار صرف ان نکات تک ہی محدود نہیں ہے۔
وہ کون ہے جسکی وجہ سے ایران زوال پذیر نہیں ہوتا؟ کس کی پالیسیوں نے اسلام کا سربلند کر رکھا ہے؟ وہ کون ہے، جس کی حکمت عملی نے تمام اقتصادی مشکلات میں بھی امت مسلمہ اور ملت ایران کا سر فخر سے بلند کروایا ہے؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ شاعر ہوں یا سائنسدان، فوجی ہوں یا علماء سب کس کے علم و بصیرت کے گُن گاتے ہیں؟ اس صدی کا سب سے بڑا مفکر اور نظریہ ساز کون ہے؟ آج ہمارے لیے کون آخرت کی کامیابی کی کنجی ہے؟ جہادِ تبیین کا سب سے اہم مصداق کون سا ہے؟
ان اہم ترین سوالات کے جوابات جاننے کےلیے، حجت الاسلام والمسلمین سید محمد حسین راجی کی یہ ویڈیو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #حجت_الاسلام_راجی #ولیـامر_مسلمین #صعود_چہل_سالہ #قاسم #علمی_ترقی #بصیرت #نجات #آخرت #کتاب #کرونا #ویکسین
More...
Description:
ولی فقیہ کا کیا فائدہ ہے؟ ولی فقیہ کا کیا کردار ہے؟ ولی فقیہ کی کیا تاثیر ہے؟ جہاں عالمی تناظر میں ولی فقیہ کے کردار اور تاثیر پر ایک مفصل گفتگو ہو سکتی ہے، آیئے اس کلپ میں جمھوری اسلامی ایران کے تناظر میں ولی فقیہ کے کردار کو مختصر انداز میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ حتی ایران اسلامی کے تناظر میں ولی فقیہ کا مؤثر کردار صرف ان نکات تک ہی محدود نہیں ہے۔
وہ کون ہے جسکی وجہ سے ایران زوال پذیر نہیں ہوتا؟ کس کی پالیسیوں نے اسلام کا سربلند کر رکھا ہے؟ وہ کون ہے، جس کی حکمت عملی نے تمام اقتصادی مشکلات میں بھی امت مسلمہ اور ملت ایران کا سر فخر سے بلند کروایا ہے؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ شاعر ہوں یا سائنسدان، فوجی ہوں یا علماء سب کس کے علم و بصیرت کے گُن گاتے ہیں؟ اس صدی کا سب سے بڑا مفکر اور نظریہ ساز کون ہے؟ آج ہمارے لیے کون آخرت کی کامیابی کی کنجی ہے؟ جہادِ تبیین کا سب سے اہم مصداق کون سا ہے؟
ان اہم ترین سوالات کے جوابات جاننے کےلیے، حجت الاسلام والمسلمین سید محمد حسین راجی کی یہ ویڈیو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #حجت_الاسلام_راجی #ولیـامر_مسلمین #صعود_چہل_سالہ #قاسم #علمی_ترقی #بصیرت #نجات #آخرت #کتاب #کرونا #ویکسین
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Iran,
Tanazur,
Wilayat
al
Faqih,
Sayyid
Muhammad
Husayn
Raji,
Imam
Khamenei,
ایران,
تناظر,
ولی
فقیہ,
فایدہ,
سید
محمد
حسین
راجی,
5:44
|
[Clip] Aashura Agha AliReza Panahiyan 2020 Farsi Sub Urdu
زاویہ عاشورہ۔
ابھی تک عاشورہ میں اتنی ظرفیت ہے کہ اسکے بارے میں نئی تصاویر پیش کی جائیں۔
یہی مصائب جس سے آپ...
زاویہ عاشورہ۔
ابھی تک عاشورہ میں اتنی ظرفیت ہے کہ اسکے بارے میں نئی تصاویر پیش کی جائیں۔
یہی مصائب جس سے آپ لذت اُٹھاتے ہیں، اس میں آپکو ایک زاویہ نگاہ دی گئی ہے کہ آپ اسی زاویہ سے اسے دیکھیں، اور کتنے زاویہ موجود ہیں جنہیں اب تک بیان نہیں کیا گیا۔
ازکلام: حجت الاسلام آغا علی رضا پناھیان
More...
Description:
زاویہ عاشورہ۔
ابھی تک عاشورہ میں اتنی ظرفیت ہے کہ اسکے بارے میں نئی تصاویر پیش کی جائیں۔
یہی مصائب جس سے آپ لذت اُٹھاتے ہیں، اس میں آپکو ایک زاویہ نگاہ دی گئی ہے کہ آپ اسی زاویہ سے اسے دیکھیں، اور کتنے زاویہ موجود ہیں جنہیں اب تک بیان نہیں کیا گیا۔
ازکلام: حجت الاسلام آغا علی رضا پناھیان
5:11
|
اربعین اور ظہور کی آرزو | Farsi Sub Urdu
نجف سے کربلا عاشقانِ ابا عبداللہ کی پیادہ روی عصرِ حاضر میں حسینیوں کے حجتِ خدا، محبوبِ خدا ابا عبداللہ...
نجف سے کربلا عاشقانِ ابا عبداللہ کی پیادہ روی عصرِ حاضر میں حسینیوں کے حجتِ خدا، محبوبِ خدا ابا عبداللہ الحسین سے عشق اور مودت کی نشانی ہے۔ ایک عاشق جب اپنے مولا و آقا کے عشق میں اِس سفر کے لیے آمادہ ہوجاتا ہےتو کربلا معلی کے اِس نورانی اور الہی سفر کے دوران اُس کے جذبات و احساسات قابلِ دید ہوتے ہیں۔
معروف نوحہ خواں علی فانی کا فارسی نوحہ اردو سبٹائیٹل کے ساتھ مؤمنین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔
#ویڈیو #اربعین #ظہور #نگاہ #کرم #امید #جوش_ولولے #حرم #آنسو #بے_قرار #وفاداری #دعا #سرخ #پرچمویڈیو #ولی_امرمسلمین #رمضان #رجب #ضیافت #تیاری #طہارت
More...
Description:
نجف سے کربلا عاشقانِ ابا عبداللہ کی پیادہ روی عصرِ حاضر میں حسینیوں کے حجتِ خدا، محبوبِ خدا ابا عبداللہ الحسین سے عشق اور مودت کی نشانی ہے۔ ایک عاشق جب اپنے مولا و آقا کے عشق میں اِس سفر کے لیے آمادہ ہوجاتا ہےتو کربلا معلی کے اِس نورانی اور الہی سفر کے دوران اُس کے جذبات و احساسات قابلِ دید ہوتے ہیں۔
معروف نوحہ خواں علی فانی کا فارسی نوحہ اردو سبٹائیٹل کے ساتھ مؤمنین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔
#ویڈیو #اربعین #ظہور #نگاہ #کرم #امید #جوش_ولولے #حرم #آنسو #بے_قرار #وفاداری #دعا #سرخ #پرچمویڈیو #ولی_امرمسلمین #رمضان #رجب #ضیافت #تیاری #طہارت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
arbaeen,
zuhur,
aarzu,
najaf,
karbala,
aashiqan,
abaabdillah,
piyadarawi,
hujjat,
khuda,
ishq,
muwadat,
nishani,
mola,
aaqa,
noorani,
safar,
jazbat,
ehsasat,
noha,
khawan,
ali,
fani,
10:33
|
11:07
|
1:58
|
اسرائیل کے اختتامی سال | حجت الاسلام و المسلمین غلام رضا قاسمیان | Farsi Sub Urdu
کیا اسرائیل سے جنگ کی ضرورت باقی رہے گی؟ یا وہ خود اپنے اندر سے نابود ہو جائے گا؟ سعودی حکومت جو مسلسل اتنا...
کیا اسرائیل سے جنگ کی ضرورت باقی رہے گی؟ یا وہ خود اپنے اندر سے نابود ہو جائے گا؟ سعودی حکومت جو مسلسل اتنا اسلحہ خرید رہی ہے، یہ کیوں خطرہ نہیں ہے؟ ظہور کو روکنے کےلیے آل سعود نے کون سے اقدامات کیے ہیں؟ قبلہ اوّل کی آزادی کے بعد کون سی جنگ ہونی ہے؟ سعودی عرب میں موجود آمریکی اڈوں کا کیا انجام ہوگا؟ یہ سب جاننے کےلیے حجت الاسلام و المسلمین غلام رضا قاسمیان کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #آقائےقاسمیان #اسرائیل #عربستان #آزادی_قبلہ #آخری_جنگ
More...
Description:
کیا اسرائیل سے جنگ کی ضرورت باقی رہے گی؟ یا وہ خود اپنے اندر سے نابود ہو جائے گا؟ سعودی حکومت جو مسلسل اتنا اسلحہ خرید رہی ہے، یہ کیوں خطرہ نہیں ہے؟ ظہور کو روکنے کےلیے آل سعود نے کون سے اقدامات کیے ہیں؟ قبلہ اوّل کی آزادی کے بعد کون سی جنگ ہونی ہے؟ سعودی عرب میں موجود آمریکی اڈوں کا کیا انجام ہوگا؟ یہ سب جاننے کےلیے حجت الاسلام و المسلمین غلام رضا قاسمیان کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #آقائےقاسمیان #اسرائیل #عربستان #آزادی_قبلہ #آخری_جنگ
Video Tags:
Wilayat
Media,
Media,
Arabia,
qibla,
Israel,
aagha,
ghulam
reza
qasimiyan,
ikhtitami,
saal,
اسرائیل,
اختتامی
سال
غلام
رضا
قاسمیان,
6:10
|
امام رضاؑ سے مومن کی محبت کا انداز | حامد زمانی، عبدالرضا ھلالی | Farsi sub Urdu
امام رضاؑ عظیم شان اور منزلت کے مالک ہیں، جو خدا کی حجت اور ہادی ہیں اور اس جہاں کی حیات اور جان ہیں، یہی وجہ...
امام رضاؑ عظیم شان اور منزلت کے مالک ہیں، جو خدا کی حجت اور ہادی ہیں اور اس جہاں کی حیات اور جان ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایک پاک دل انسان کی روح ہمیشہ ان کی زیارت کے لئے تڑپتی ہے اور ان کے در کی گدا رہنا چاہتی ہے، اور ان کی عاشق اور ان کے حرم کا کبوتر بن کر طواف کرنا چاہتی ہے، اور وہ ہمیشہ اپنے امامؑ سے یہ توسل کر رہے ہوتی ہے کہ وہ ان کو اپنے پاس بلائیں۔
اس وڈیو میں شاعر اپنے اسی احساس اور جذبے کو بیان کر رہا ہے کہ کیسے وہ امام کا عاشق بن کر ان کے حرم کے اردگرد طواف کر رہا ہے اور امامؑ نے کس طرح اسے اپنے در کا گدا بنایا ہے اور کس طرح امام کے اس عشق نے اسے غنی کردیا ہے اور وہ امام سے کتنی محبت کرتا ہے۔
#امام #رضا #منزلت #حجت #ہادی #حیات #جان #دل #روح #عاشق #کبوتر #طواف #توسل #حرم
More...
Description:
امام رضاؑ عظیم شان اور منزلت کے مالک ہیں، جو خدا کی حجت اور ہادی ہیں اور اس جہاں کی حیات اور جان ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایک پاک دل انسان کی روح ہمیشہ ان کی زیارت کے لئے تڑپتی ہے اور ان کے در کی گدا رہنا چاہتی ہے، اور ان کی عاشق اور ان کے حرم کا کبوتر بن کر طواف کرنا چاہتی ہے، اور وہ ہمیشہ اپنے امامؑ سے یہ توسل کر رہے ہوتی ہے کہ وہ ان کو اپنے پاس بلائیں۔
اس وڈیو میں شاعر اپنے اسی احساس اور جذبے کو بیان کر رہا ہے کہ کیسے وہ امام کا عاشق بن کر ان کے حرم کے اردگرد طواف کر رہا ہے اور امامؑ نے کس طرح اسے اپنے در کا گدا بنایا ہے اور کس طرح امام کے اس عشق نے اسے غنی کردیا ہے اور وہ امام سے کتنی محبت کرتا ہے۔
#امام #رضا #منزلت #حجت #ہادی #حیات #جان #دل #روح #عاشق #کبوتر #طواف #توسل #حرم
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
reza,
birthday,
Imam
Redha,
nasheed,
Congratulations,
20
years,
Mashhad,
imamat,
Imam
Ali
ibn
Musa
al-Redha
(A),
Imam
Ali
ibn
Musa
al-Redha,
born
in
Medina,
Hamed
Zamani,
Abdol-Reza
Helali,
birth
anniversary,
1:50
|
دعائے فَرَج کو اِس طرح پڑھیں | امام سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
اسلامی تعلیمات میں اس بات پر بہت زور دیا گیا ہے کہ ہم ہر وقت امامؑ زمانہؑ کی سلامتی اور ظہور کے لیے دعا کیا...
اسلامی تعلیمات میں اس بات پر بہت زور دیا گیا ہے کہ ہم ہر وقت امامؑ زمانہؑ کی سلامتی اور ظہور کے لیے دعا کیا کریں۔ اس کا ایک فلسفہ تو یہ ہے کہ ہمارا رابطہ ہمیشہ امام زمانہؑ کے ساتھ باقی رہے اور ہم اپنے وقت کی حجتؑ سے کسی طرح غافل نہ ہوں۔ اس کا دوسرا فلسفہ یہ ہے کہ جہاں ہم ماموم ہو کر اپنے امامؑ کے لیے دعا کریں گے تو یقیناً امام علیہ السلام بھی جواباً اپنی دعاؤں میں ہمیں یاد رکھیں گے اور اس میں شک نہیں ہے کہ امام معصومؑ کی دعا جس کسی کے شامل حال ہو جائے تو وہ یقیناً سعادت مند ہو گا۔
ہمیں امام زمانہؑ کی سلامتی اور آپؑ کے فَرَج کے لیے کس طرح دعا مانگنی چاہیے؟ دعائے فَرَج کے علاوہ دوسرے کون سے طریقوں سے ہم اپنے وقت کے امامؑ کے ساتھ تعلق برقرار کر سکتے ہیں؟ اس بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور دیکھیے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #امام_زمانہ #دعا #فرج #تعلق #اجتماعات #مضبوط #زیارت #خدمت #عظیم #مطلع #درخواست #وعدہ #اطمینان
More...
Description:
اسلامی تعلیمات میں اس بات پر بہت زور دیا گیا ہے کہ ہم ہر وقت امامؑ زمانہؑ کی سلامتی اور ظہور کے لیے دعا کیا کریں۔ اس کا ایک فلسفہ تو یہ ہے کہ ہمارا رابطہ ہمیشہ امام زمانہؑ کے ساتھ باقی رہے اور ہم اپنے وقت کی حجتؑ سے کسی طرح غافل نہ ہوں۔ اس کا دوسرا فلسفہ یہ ہے کہ جہاں ہم ماموم ہو کر اپنے امامؑ کے لیے دعا کریں گے تو یقیناً امام علیہ السلام بھی جواباً اپنی دعاؤں میں ہمیں یاد رکھیں گے اور اس میں شک نہیں ہے کہ امام معصومؑ کی دعا جس کسی کے شامل حال ہو جائے تو وہ یقیناً سعادت مند ہو گا۔
ہمیں امام زمانہؑ کی سلامتی اور آپؑ کے فَرَج کے لیے کس طرح دعا مانگنی چاہیے؟ دعائے فَرَج کے علاوہ دوسرے کون سے طریقوں سے ہم اپنے وقت کے امامؑ کے ساتھ تعلق برقرار کر سکتے ہیں؟ اس بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور دیکھیے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #امام_زمانہ #دعا #فرج #تعلق #اجتماعات #مضبوط #زیارت #خدمت #عظیم #مطلع #درخواست #وعدہ #اطمینان
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
dua,
frige,
talluq,
ijitmaat,
mazboot,
ziyarat,
khidmat,
azeem,
mutala,
darkhwast,
wada,
itminan,
دعائے,
فَرَج
,
دعائے
فَرَج
13:52
|
ديدار با شركتكنندگان در مسابقات قرآن Syyed Ali Khamenei 5 July 2011 - Farsi
ديدار با شركتكنندگان در مسابقات قرآن Syyed Ali Khamenei 5 July 2011
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=12866
حضرت آیتالله...
ديدار با شركتكنندگان در مسابقات قرآن Syyed Ali Khamenei 5 July 2011
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=12866
حضرت آیتالله خامنهای رهبر معظم انقلاب اسلامی صبح امروز در دیدار اساتید، داوران، حُفّاظ و قاریان شركتكننده در بیستوهشتمین دوره مسابقات بینالمللی قرآن كریم و جمعی از جامعهی قرآنی كشور، قرآن را مهمترین وسیله و عامل وحدت، عزت و اقتدار امت اسلامی و قیام ملتهای منطقه را از نشانههای روشن تحقق قطعی وعدههای قرآنی پروردگار خواندند.
حضرت آیتالله خامنهای، مسابقات بینالمللی قرآن كریم را نشاندهنده ظرفیت عظیم و بیپایان این كتاب آسمانی برای اجتماع و وحدت مسلمانان دانستند و خاطرنشان كردند: همه ملتهای مسلمان در مقابل این هدیه بینظیر الهی خاضع و درسآموزند و این حقیقت، فرصت بسیار مهمی را برای وحدت مسلمان ایجاد میكند.
ایشان، بیتوجهی به ظرفیت وحدت بخش قرآن مجید را غفلت بزرگ ملتهای مسلمان برشمردند و افزودند: باور نداشتن به مفاهیم قرآنی و وعدههای پروردگار، غفلت دیگری است كه عملاً مانع وحدت، عزت و اقتدار امت اسلامی شده است.
رهبر انقلاب اسلامی در تبیین تحقق قطعی وعدههای قرآنی خداوند، به تغییر سرنوشت ملت ایران اشاره و خاطرنشان كردند: ما ملت ایران، آیه شریفه انَّ الله لا یُغَیِّرُ ما بِقَومٍ حَتّی یُغَیِّروا ما بِاَنفُسِهِم را در عمل آزمودهایم و با قیام لله و یاری دین خدا، نصرت الهی را كاملاً درك كردهایم.
حضرت آیتالله خامنهای ایران دوران طاغوت را ایرانِ امریكا و ایران وابسته به صهیونیستها خواندند و خاطرنشان كردند: تبدیل ایران به قطب قدرتمند مقابله با استكبار و صهیونیسم، معجزهای عینی و تحقق وعده نصرت الهی است كه خداوند كریم آن را در قرآن، بشارت داده است.
ایشان قیام ملتهای منطقه از جمله ملت مصر را از دیگر نشانههای بارز حتمی بودن وعدههای قرآن برشمردند و افزودند: امریكا، جبهه خبیث صهیونیستها و وابستگان سیاسی آنها در منطقه، حتی حاضر نبودند فكر قیام ملت مصر را به ذهنشان راه دهند اما این ملت، با شعار اللهاكبر و نماز جمعه و جماعت به میدان یاری دین خدا آمد و خداوند نیز با نصرت آن ملت، بار دیگر ثابت كرد كه اگر پروردگار كسی را یاری كند هیچ قدرتی نمیتواند بر او غلبه كند.
حضرت آیتالله خامنهای در بخش دیگری از سخنانشان، حفظ قرآن را، باعث ایجاد فرصت بیشتر برای تدبر و تفكر در این كتاب الهی دانستند و با توصیه به نوجوانان و جوانان به حفظ قرآن مجید افزودند: تدبر، كلید اصلی درك مفاهیم و معانی عمیق قرآن است و حفظ آیات شریف، این فرصت را بهتر و بیشتر فراهم می كند.
در ابتدای این دیدار حجتالاسلام والمسلمین محمدی نماینده ولی فقیه و سرپرست سازمان اوقاف و امور خیریه، در گزارشی از برپایی بیست و هشتمین دوره مسابقات قرآن كریم در تهران گفت: در این دوره از مسابقات كه بمدت 5 روز برگزار شد، 96 نفر قاری و حافظ قرآن و 13 نفر داور از 61 كشور جهان حضور داشتند.
حجتالاسلام والمسلمین محمدی پژوهشهای قرآنی در قالب مقالهنویسی، برپایی همایش بانوان فعال در عرصه قرآنی، كارگاههای آموزشی تخصصی در رشته قرائت و حفظ، برگزاری نمایشگاه محصولات قرآنی و محافل انس با قرآن را از دیگر برنامههای این دوره از مسابقات بین المللی قرآن كریم اعلام كرد.
More...
Description:
ديدار با شركتكنندگان در مسابقات قرآن Syyed Ali Khamenei 5 July 2011
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=12866
حضرت آیتالله خامنهای رهبر معظم انقلاب اسلامی صبح امروز در دیدار اساتید، داوران، حُفّاظ و قاریان شركتكننده در بیستوهشتمین دوره مسابقات بینالمللی قرآن كریم و جمعی از جامعهی قرآنی كشور، قرآن را مهمترین وسیله و عامل وحدت، عزت و اقتدار امت اسلامی و قیام ملتهای منطقه را از نشانههای روشن تحقق قطعی وعدههای قرآنی پروردگار خواندند.
حضرت آیتالله خامنهای، مسابقات بینالمللی قرآن كریم را نشاندهنده ظرفیت عظیم و بیپایان این كتاب آسمانی برای اجتماع و وحدت مسلمانان دانستند و خاطرنشان كردند: همه ملتهای مسلمان در مقابل این هدیه بینظیر الهی خاضع و درسآموزند و این حقیقت، فرصت بسیار مهمی را برای وحدت مسلمان ایجاد میكند.
ایشان، بیتوجهی به ظرفیت وحدت بخش قرآن مجید را غفلت بزرگ ملتهای مسلمان برشمردند و افزودند: باور نداشتن به مفاهیم قرآنی و وعدههای پروردگار، غفلت دیگری است كه عملاً مانع وحدت، عزت و اقتدار امت اسلامی شده است.
رهبر انقلاب اسلامی در تبیین تحقق قطعی وعدههای قرآنی خداوند، به تغییر سرنوشت ملت ایران اشاره و خاطرنشان كردند: ما ملت ایران، آیه شریفه انَّ الله لا یُغَیِّرُ ما بِقَومٍ حَتّی یُغَیِّروا ما بِاَنفُسِهِم را در عمل آزمودهایم و با قیام لله و یاری دین خدا، نصرت الهی را كاملاً درك كردهایم.
حضرت آیتالله خامنهای ایران دوران طاغوت را ایرانِ امریكا و ایران وابسته به صهیونیستها خواندند و خاطرنشان كردند: تبدیل ایران به قطب قدرتمند مقابله با استكبار و صهیونیسم، معجزهای عینی و تحقق وعده نصرت الهی است كه خداوند كریم آن را در قرآن، بشارت داده است.
ایشان قیام ملتهای منطقه از جمله ملت مصر را از دیگر نشانههای بارز حتمی بودن وعدههای قرآن برشمردند و افزودند: امریكا، جبهه خبیث صهیونیستها و وابستگان سیاسی آنها در منطقه، حتی حاضر نبودند فكر قیام ملت مصر را به ذهنشان راه دهند اما این ملت، با شعار اللهاكبر و نماز جمعه و جماعت به میدان یاری دین خدا آمد و خداوند نیز با نصرت آن ملت، بار دیگر ثابت كرد كه اگر پروردگار كسی را یاری كند هیچ قدرتی نمیتواند بر او غلبه كند.
حضرت آیتالله خامنهای در بخش دیگری از سخنانشان، حفظ قرآن را، باعث ایجاد فرصت بیشتر برای تدبر و تفكر در این كتاب الهی دانستند و با توصیه به نوجوانان و جوانان به حفظ قرآن مجید افزودند: تدبر، كلید اصلی درك مفاهیم و معانی عمیق قرآن است و حفظ آیات شریف، این فرصت را بهتر و بیشتر فراهم می كند.
در ابتدای این دیدار حجتالاسلام والمسلمین محمدی نماینده ولی فقیه و سرپرست سازمان اوقاف و امور خیریه، در گزارشی از برپایی بیست و هشتمین دوره مسابقات قرآن كریم در تهران گفت: در این دوره از مسابقات كه بمدت 5 روز برگزار شد، 96 نفر قاری و حافظ قرآن و 13 نفر داور از 61 كشور جهان حضور داشتند.
حجتالاسلام والمسلمین محمدی پژوهشهای قرآنی در قالب مقالهنویسی، برپایی همایش بانوان فعال در عرصه قرآنی، كارگاههای آموزشی تخصصی در رشته قرائت و حفظ، برگزاری نمایشگاه محصولات قرآنی و محافل انس با قرآن را از دیگر برنامههای این دوره از مسابقات بین المللی قرآن كریم اعلام كرد.
32:02
|
29:30
|
3:28
|
عظمتِ اسمِ مُحمدؐ | حجت الاسلام استاد عالی | Farsi Sub Urdu
وہ کون سا نام ہے جس کے احترام میں امام جعفر صادقؑ نے اپنا سر جھکایا؟ کس نام کو سن کر امامؑ نے فرمایا میں اس نام...
وہ کون سا نام ہے جس کے احترام میں امام جعفر صادقؑ نے اپنا سر جھکایا؟ کس نام کو سن کر امامؑ نے فرمایا میں اس نام پر فدا؟ کس نام کی برکت ہر جگہ اثر دکھاتی ہے؟ بچے کا نام رکھنے میں ترجیح کون سے نام کو حاصل ہے؟ اسی طرح کس نام کے بارے میں اللہ نے فرمایا کہ میں اس نام والے شخص کو عذاب نہیں کروں گا؟ ان سب سوالات کے جوابات کےلیے حجت الاسلام و المسلمین استاد عالی کی یہ ویڈیو ملاحضہ فرمائیں۔
#ویڈیو #استاد_عالی #امام_جعفر_صادق #محدث_نوری #فرمان_الہی #بچے_کا_نام #بچوں_کے_نام #عذاب_سے_بچاو #گھر_میں_برکت
More...
Description:
وہ کون سا نام ہے جس کے احترام میں امام جعفر صادقؑ نے اپنا سر جھکایا؟ کس نام کو سن کر امامؑ نے فرمایا میں اس نام پر فدا؟ کس نام کی برکت ہر جگہ اثر دکھاتی ہے؟ بچے کا نام رکھنے میں ترجیح کون سے نام کو حاصل ہے؟ اسی طرح کس نام کے بارے میں اللہ نے فرمایا کہ میں اس نام والے شخص کو عذاب نہیں کروں گا؟ ان سب سوالات کے جوابات کےلیے حجت الاسلام و المسلمین استاد عالی کی یہ ویڈیو ملاحضہ فرمائیں۔
#ویڈیو #استاد_عالی #امام_جعفر_صادق #محدث_نوری #فرمان_الہی #بچے_کا_نام #بچوں_کے_نام #عذاب_سے_بچاو #گھر_میں_برکت
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Azamat,
Muhammad,
Ustaad
Masood
Aali,
Imam
Sadiq,
Barkat,
عظمت,
اسم,
محمد,
حجت
الاسلام,
استاد
عالی,
6:45
|
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
mehdawiyat,
zuhoor,
shart,
jannesaar,
imam,
zaman,
sifaat,
hujjatul,
islam,
kazim,
raza,
15:31
|
نصب حجت و امام معصوم علیه السلام به عنوان مقیم قسط و عدل | Farsi
امام مصوم و تعیین شده از جانب خدا (ع) مقیم قسط و عدل و مظهر عدالت حضرت حق در جوامع انسانی است.
اسلام حقيقي...
امام مصوم و تعیین شده از جانب خدا (ع) مقیم قسط و عدل و مظهر عدالت حضرت حق در جوامع انسانی است.
اسلام حقيقي منظومه اي از باور هاي مطابق با واقع، اخلاق نیکو و احکام سنجیده و آدابی ساده و آسان و مايه سلامتی ، آرامش خاطر ، انتظام احوال و رشد و تعالي مادي و معنوي انسانها است. دینی است که ظرف بیست و سه سال از یک قوم بدوی و وحشی که عهد شکنی ، خیانت، ظلم و زور و زنده به گور كردن دختران خرد سال خود را مایه ی افتخار می دانستند ، یک ملت متمدن ساخت و در پرتو آموزه های آن، بهترین انسانهای تاریخ بشر شكل گرفتند: دعوت مردم به مبارزه با جهل و هوس و طاغوتها و حرکت بر محور پرستش خدای یکتا و تلاش برای رشد اندیشه ها و تزکیه ی نفوس مردم از رذایل اخلاقی و برپایی قسط و عدل و توسعه ی فرهنگ نوع دوستی و احسان از جمله آرمانهایی است که اسلام به عنوان وظیفه ، فراروی پیروان خود قرار داده است. بنابر این اسلام در پرتو دعوت مردم به پرستش خدای بی همتا ، سلامتي و امنيت را بر پهنه ی گیتی می گستراند و به حق پاسدار کرامت انسان و مدافع حقوق بشر است.
آموزه های دين اسلام هم به مرور زمان و در حرکتی خزنده و نامحسوس با خیانت برخی از صحابه رسول خدا صلی الله علیه و آله و به توسط خلفای جور و زمامداران خودسر بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و غیر ایشان و حتي علماي دين و لو به غير عمد دگرگون گردید. به گونه ای که امروز اسلام به صورت یک مشترک لفظی درآمده است که قابل تطبیق بر مصادیق متفاوت و حتی متضاد است.
از اینروی این سوال پیش می آید که کدامین اسلام ، دين حقيقي و كامل و پاسخگوى همه نيازهاى انسانها تا پايان جهان است؟
مکتب اهل بیت علیهم السلام خالص اسلام - لذا باید آب را از سرچشمه گرفت و خالص اسلام و زلال معارف الاهی و آموزه های رهایی بخش نبی مکرم صلی الله علیه و آله و سلم را از شخصیت هایی اخذ کرد که همه ويژگيهاى پيامبر اعظم (ص) به جز نبوت و رسالت را دارا باشند. يعني كفايت های برجسته ای داشته باشند كه ایشان را شايسته ي جانشيني رسول خدا صلي الله عليه و آله و سلم و لایق پاسبانی از دین حق و هدایت و اداره خلق و اقامه قسط و عدل نمايد: اگر کوشش های بیدریغ ائمه هدی علیهم صلوات الله به عنوان جانشينان به حق رسول خدا (ص) و به عنوان حافظان خالص دین خدا نبود، از حقیقت اسلام هیچ چیز باقی نمی ماند. در حقيقت مكتب اهل بيت عليهم السلام خالص اسلام و دین کامل و رافع همه ی نیازهای ایدئولوژیک بشر تا انقراض عالم است. از اينجا روشن مىشود كه چرا امامت نه به عنوان يك حكم فقهى فرعي، بلكه به عنوان يك «اصل اعتقادى» مطرح است. در حقیقت تمامى دين به منزله پیکر و امامت ائمه معصومین عليهم السلام ، جان آن است . دين بى امامت ائمه هدي عليهم صلوات الله ، دين نيست و انـسـاني كه تابع امام معصوم و تعيين شده از جانب خدا نباشد را نـمـى تـوان مـسـلمـان حقيقي دانـسـت
More...
Description:
امام مصوم و تعیین شده از جانب خدا (ع) مقیم قسط و عدل و مظهر عدالت حضرت حق در جوامع انسانی است.
اسلام حقيقي منظومه اي از باور هاي مطابق با واقع، اخلاق نیکو و احکام سنجیده و آدابی ساده و آسان و مايه سلامتی ، آرامش خاطر ، انتظام احوال و رشد و تعالي مادي و معنوي انسانها است. دینی است که ظرف بیست و سه سال از یک قوم بدوی و وحشی که عهد شکنی ، خیانت، ظلم و زور و زنده به گور كردن دختران خرد سال خود را مایه ی افتخار می دانستند ، یک ملت متمدن ساخت و در پرتو آموزه های آن، بهترین انسانهای تاریخ بشر شكل گرفتند: دعوت مردم به مبارزه با جهل و هوس و طاغوتها و حرکت بر محور پرستش خدای یکتا و تلاش برای رشد اندیشه ها و تزکیه ی نفوس مردم از رذایل اخلاقی و برپایی قسط و عدل و توسعه ی فرهنگ نوع دوستی و احسان از جمله آرمانهایی است که اسلام به عنوان وظیفه ، فراروی پیروان خود قرار داده است. بنابر این اسلام در پرتو دعوت مردم به پرستش خدای بی همتا ، سلامتي و امنيت را بر پهنه ی گیتی می گستراند و به حق پاسدار کرامت انسان و مدافع حقوق بشر است.
آموزه های دين اسلام هم به مرور زمان و در حرکتی خزنده و نامحسوس با خیانت برخی از صحابه رسول خدا صلی الله علیه و آله و به توسط خلفای جور و زمامداران خودسر بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و غیر ایشان و حتي علماي دين و لو به غير عمد دگرگون گردید. به گونه ای که امروز اسلام به صورت یک مشترک لفظی درآمده است که قابل تطبیق بر مصادیق متفاوت و حتی متضاد است.
از اینروی این سوال پیش می آید که کدامین اسلام ، دين حقيقي و كامل و پاسخگوى همه نيازهاى انسانها تا پايان جهان است؟
مکتب اهل بیت علیهم السلام خالص اسلام - لذا باید آب را از سرچشمه گرفت و خالص اسلام و زلال معارف الاهی و آموزه های رهایی بخش نبی مکرم صلی الله علیه و آله و سلم را از شخصیت هایی اخذ کرد که همه ويژگيهاى پيامبر اعظم (ص) به جز نبوت و رسالت را دارا باشند. يعني كفايت های برجسته ای داشته باشند كه ایشان را شايسته ي جانشيني رسول خدا صلي الله عليه و آله و سلم و لایق پاسبانی از دین حق و هدایت و اداره خلق و اقامه قسط و عدل نمايد: اگر کوشش های بیدریغ ائمه هدی علیهم صلوات الله به عنوان جانشينان به حق رسول خدا (ص) و به عنوان حافظان خالص دین خدا نبود، از حقیقت اسلام هیچ چیز باقی نمی ماند. در حقيقت مكتب اهل بيت عليهم السلام خالص اسلام و دین کامل و رافع همه ی نیازهای ایدئولوژیک بشر تا انقراض عالم است. از اينجا روشن مىشود كه چرا امامت نه به عنوان يك حكم فقهى فرعي، بلكه به عنوان يك «اصل اعتقادى» مطرح است. در حقیقت تمامى دين به منزله پیکر و امامت ائمه معصومین عليهم السلام ، جان آن است . دين بى امامت ائمه هدي عليهم صلوات الله ، دين نيست و انـسـاني كه تابع امام معصوم و تعيين شده از جانب خدا نباشد را نـمـى تـوان مـسـلمـان حقيقي دانـسـت
7:19
|
6:27
|
وحشی دشمن اور طاقت کی زبان | ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای | Farsi Sub Urdu
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ فلسطین کے حوالے سے کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ فلسطین کے مقدس جہاد کے...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ فلسطین کے حوالے سے کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ فلسطین کے مقدس جہاد کے حوالے سے ہماری کیا ذمہ داریاں ہیں؟ انقلابِ اسلامی نے کس طریقے سے فلسطینی مجاہدین کی ہمیشہ مدد کی ہے؟ فلسطین میں طاقت کا توازن بدلنے کے کیا نتائج سامنے آئے؟ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کن کے کاندھوں پر سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ وحشی دشمن سے کس زبان میں بات کی جانی چاہیے؟ کون کون سی اسلامی مبارز تنظیموں نے دنیا پر اپنی حجّت تمام کردی ہے؟ صیہونی فوج نے حزب اللہ کو نابود کرنے کے لیے کیا اقدام کیا اور نتیجہ کیا نکلا؟ صدام حکومت کو کیمیکل ہتھیار کی فروخت پر کس حکومت کو تاابد شرمسار رہنا چاہیے؟
#ویڈیو #وحشی_دشمن #بنیادی_نصیحت #منظم_کرنا #باہمی_تعاون #جہاد_کا_دائرہ #فخر #حزب_اللہ #غیرت #شجاعت #طاقت #توازن #شرمسار #کیمیائی_ہتھیار
More...
Description:
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ فلسطین کے حوالے سے کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ فلسطین کے مقدس جہاد کے حوالے سے ہماری کیا ذمہ داریاں ہیں؟ انقلابِ اسلامی نے کس طریقے سے فلسطینی مجاہدین کی ہمیشہ مدد کی ہے؟ فلسطین میں طاقت کا توازن بدلنے کے کیا نتائج سامنے آئے؟ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کن کے کاندھوں پر سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ وحشی دشمن سے کس زبان میں بات کی جانی چاہیے؟ کون کون سی اسلامی مبارز تنظیموں نے دنیا پر اپنی حجّت تمام کردی ہے؟ صیہونی فوج نے حزب اللہ کو نابود کرنے کے لیے کیا اقدام کیا اور نتیجہ کیا نکلا؟ صدام حکومت کو کیمیکل ہتھیار کی فروخت پر کس حکومت کو تاابد شرمسار رہنا چاہیے؟
#ویڈیو #وحشی_دشمن #بنیادی_نصیحت #منظم_کرنا #باہمی_تعاون #جہاد_کا_دائرہ #فخر #حزب_اللہ #غیرت #شجاعت #طاقت #توازن #شرمسار #کیمیائی_ہتھیار
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
dushman,
taqat,
wali
e
aamr,
imam
khamenei,
zaba,
hizbullah,
israel,
hujat,
sadam,
hokumat,
Video,
islami,
mubariz,
iqdam,
tanzimuo,
jahad,
muqadas,
1:50
|
16:32
|
کتاب حماسہ حسینی [30] | کربلا، اسلام کا عملی مجسمہ | Urdu
اس درس میں اس نکتے کی وضاحت کی گئی ہے کہ کربلا اسلام کا عملی مجسمہ ہے اور اسلام اپنی کامل ترین صورت میں پیش کیا...
اس درس میں اس نکتے کی وضاحت کی گئی ہے کہ کربلا اسلام کا عملی مجسمہ ہے اور اسلام اپنی کامل ترین صورت میں پیش کیا گیا ہے۔
حجت الاسلام عون حیدر عمران
More...
Description:
اس درس میں اس نکتے کی وضاحت کی گئی ہے کہ کربلا اسلام کا عملی مجسمہ ہے اور اسلام اپنی کامل ترین صورت میں پیش کیا گیا ہے۔
حجت الاسلام عون حیدر عمران
Video Tags:
noorulwilayah,
production,
kitab,
hamasa,
husayni,
karbala,
islam,
amali,
mujasama,
hujjatul,
islam,
aon,
hayder,
imran,
15:01
|
کدامین اسلام ؟ | Farsi
كدامين اسلام؟
اسلام حقيقي منظومه اي از باور هاي مطابق با واقع، اخلاق نیکو و احکام سنجیده و آدابی ساده و آسان...
كدامين اسلام؟
اسلام حقيقي منظومه اي از باور هاي مطابق با واقع، اخلاق نیکو و احکام سنجیده و آدابی ساده و آسان و مايه سلامتی ، آرامش خاطر ، انتظام احوال و رشد و تعالي مادي و معنوي انسانها است. دینی است که ظرف بیست و سه سال از یک قوم بدوی و وحشی که عهد شکنی ، خیانت، ظلم و زور و زنده به گور كردن دختران خرد سال خود را مایه ی افتخار می دانستند ، یک ملت متمدن ساخت و در پرتو آموزه های آن، بهترین انسانهای تاریخ بشر شكل گرفتند: دعوت مردم به مبارزه با جهل و هوس و طاغوتها و حرکت بر محور پرستش خدای یکتا و تلاش برای رشد اندیشه ها و تزکیه ی نفوس مردم از رذایل اخلاقی و برپایی قسط و عدل و توسعه ی فرهنگ نوع دوستی و احسان از جمله آرمانهایی است که اسلام به عنوان وظیفه ، فراروی پیروان خود قرار داده است. بنابر این اسلام در پرتو دعوت مردم به پرستش خدای بی همتا ، سلامتي و امنيت را بر پهنه ی گیتی می گستراند و به حق پاسدار کرامت انسان و مدافع حقوق بشر است.
اما همانگونه که آب رودخانه از سراب تا پایاب از مسیری طولانی و پر پیچ و خم عبور می کند و در طول مسیر، از زمین هایی با بافتهای گوناگون می گذرد و آبرفت هایی را به همراه می آورد، همچنین پساب های کشاورزی و صنعتی ، روستایی و شهری بر آن افزوده می شوند و آب را آلوده می کنند، به طوری که آبی که اصولا مایه حیات است، بدل به مایعی مرگبار می گردد؛ رودخانه ی اسلام هم در بستر یک هزار و پانصد ساله ی زمان، به سرزمین های مختلفی پا نهاده و با فرهنگ ها و تمدن های گوناگون برخورد کرده است. در این رهگذر ، مدعيان دیانت و خلافت و حاکمان جور، آموزه های فراوانی از اسلام را دگرگون یا حذف و به کناری گذاشته اند و آلاینده هایی از هوي و هوس و دنیاطلبی و تزویر و سیاست را بر آن افزوده اند. مخالفین ، منحرفین ، بدعتگذاران و هیأتهای حاکمه از مظاهر و شعائر اسلام، پلی برای مقاصد شوم و پوششی حیله گرانه برای توجیه جنایات ننگین خود و ابزاری برای فریب توده های مردم ساخته اند. عقايد بي اساس و خرافي فراواني بين مردم نشر داده اند. احكام الاهي و آيات قرآن كريم بر غير مراد حضرت حق حمل مي شوند. به طوري كه کمتر اصل و فرعی از اسلام وجود دارد که در گذر زمان مورد سوء استفاده اهل سیاست و حاکمان جور واقع نشده باشد.
از سوی دیگر ، پر واضح است كه علماء امت هر چند صالح و باتقوى هم بوده باشند از خطا و معصيت مصون و معصوم نبوده و نيستند و تباه شدن يا تغيير يافتن برخى از معارف و قوانين دينى از ناحيه آنها، اگر چه غير عمدى هم بوده باشد، محال نيست. بهترين شاهد اين مدعا وجود مذاهب گوناگون و اختلافاتى است كه از دیرباز تاکنون بین فرق یهود و نصاری و هم اكنون در بین فرق مسلمین وجود دارد.
به علاوه در طول تاریخ همواره نوابغ و دانشوران حقیقی منزوی بوده اند و مشتی عالم نمای دنیا طلب به تبیین معارف وحیانی می پرداخته اند و بر خلاف انتظار ، بیشترین انحراف و سفسطه و مغلطه در این زمینه ، به وسيله همين روحانیان رسمی و مفسران و محدثان وابسته به جباران و عالم نمایان دین فروش به عمد و از روی آگاهی ، اتفاق افتاده است.
بنابر این آموزه های دين اسلام هم به مرور زمان و در حرکتی خزنده و نامحسوس با خیانت برخی از صحابه رسول خدا صلی الله علیه و آله و به توسط خلفای جور و زمامداران خودسر بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و غیر ایشان و حتي علماي دين و لو به غير عمد دگرگون گردید. به گونه ای که امروز اسلام به صورت یک مشترک لفظی درآمده است که قابل تطبیق بر مصادیق متفاوت و حتی متضاد است.
از اینروی این سوال پیش می آید که کدامین اسلام ، دين حقيقي و كامل و پاسخگوى همه نيازهاى انسانها تا پايان جهان است؟
مکتب اهل بیت علیهم السلام خالص اسلام
ما معتقديم چنانكه عقل به واسطه خطا و لغزشى كه دارد نمى تواند مردم را از پيامبران خدا عليهم صلوات الله بى نياز نمايد، همچنين وجود علماء دين در ميان امت و فعالیت های دينى آنها نیز مردم را از وجود حجت خدا و امامي معصوم مستغنى نمى سازد.
لذا باید آب را از سرچشمه گرفت و خالص اسلام و زلال معارف الاهی و آموزه های رهایی بخش نبی مکرم صلی الله علیه و آله و سلم را از شخصیت هایی اخذ کرد که همه ويژگيهاى پيامبر اعظم (ص) به جز نبوت و رسالت را دارا باشند. يعني كفايت های برجسته ای داشته باشند كه ایشان را شايسته ي جانشيني رسول خدا صلي الله عليه و آله و سلم و لایق پاسبانی از دین حق و هدایت و اداره خلق و اقامه قسط و عدل نمايد
More...
Description:
كدامين اسلام؟
اسلام حقيقي منظومه اي از باور هاي مطابق با واقع، اخلاق نیکو و احکام سنجیده و آدابی ساده و آسان و مايه سلامتی ، آرامش خاطر ، انتظام احوال و رشد و تعالي مادي و معنوي انسانها است. دینی است که ظرف بیست و سه سال از یک قوم بدوی و وحشی که عهد شکنی ، خیانت، ظلم و زور و زنده به گور كردن دختران خرد سال خود را مایه ی افتخار می دانستند ، یک ملت متمدن ساخت و در پرتو آموزه های آن، بهترین انسانهای تاریخ بشر شكل گرفتند: دعوت مردم به مبارزه با جهل و هوس و طاغوتها و حرکت بر محور پرستش خدای یکتا و تلاش برای رشد اندیشه ها و تزکیه ی نفوس مردم از رذایل اخلاقی و برپایی قسط و عدل و توسعه ی فرهنگ نوع دوستی و احسان از جمله آرمانهایی است که اسلام به عنوان وظیفه ، فراروی پیروان خود قرار داده است. بنابر این اسلام در پرتو دعوت مردم به پرستش خدای بی همتا ، سلامتي و امنيت را بر پهنه ی گیتی می گستراند و به حق پاسدار کرامت انسان و مدافع حقوق بشر است.
اما همانگونه که آب رودخانه از سراب تا پایاب از مسیری طولانی و پر پیچ و خم عبور می کند و در طول مسیر، از زمین هایی با بافتهای گوناگون می گذرد و آبرفت هایی را به همراه می آورد، همچنین پساب های کشاورزی و صنعتی ، روستایی و شهری بر آن افزوده می شوند و آب را آلوده می کنند، به طوری که آبی که اصولا مایه حیات است، بدل به مایعی مرگبار می گردد؛ رودخانه ی اسلام هم در بستر یک هزار و پانصد ساله ی زمان، به سرزمین های مختلفی پا نهاده و با فرهنگ ها و تمدن های گوناگون برخورد کرده است. در این رهگذر ، مدعيان دیانت و خلافت و حاکمان جور، آموزه های فراوانی از اسلام را دگرگون یا حذف و به کناری گذاشته اند و آلاینده هایی از هوي و هوس و دنیاطلبی و تزویر و سیاست را بر آن افزوده اند. مخالفین ، منحرفین ، بدعتگذاران و هیأتهای حاکمه از مظاهر و شعائر اسلام، پلی برای مقاصد شوم و پوششی حیله گرانه برای توجیه جنایات ننگین خود و ابزاری برای فریب توده های مردم ساخته اند. عقايد بي اساس و خرافي فراواني بين مردم نشر داده اند. احكام الاهي و آيات قرآن كريم بر غير مراد حضرت حق حمل مي شوند. به طوري كه کمتر اصل و فرعی از اسلام وجود دارد که در گذر زمان مورد سوء استفاده اهل سیاست و حاکمان جور واقع نشده باشد.
از سوی دیگر ، پر واضح است كه علماء امت هر چند صالح و باتقوى هم بوده باشند از خطا و معصيت مصون و معصوم نبوده و نيستند و تباه شدن يا تغيير يافتن برخى از معارف و قوانين دينى از ناحيه آنها، اگر چه غير عمدى هم بوده باشد، محال نيست. بهترين شاهد اين مدعا وجود مذاهب گوناگون و اختلافاتى است كه از دیرباز تاکنون بین فرق یهود و نصاری و هم اكنون در بین فرق مسلمین وجود دارد.
به علاوه در طول تاریخ همواره نوابغ و دانشوران حقیقی منزوی بوده اند و مشتی عالم نمای دنیا طلب به تبیین معارف وحیانی می پرداخته اند و بر خلاف انتظار ، بیشترین انحراف و سفسطه و مغلطه در این زمینه ، به وسيله همين روحانیان رسمی و مفسران و محدثان وابسته به جباران و عالم نمایان دین فروش به عمد و از روی آگاهی ، اتفاق افتاده است.
بنابر این آموزه های دين اسلام هم به مرور زمان و در حرکتی خزنده و نامحسوس با خیانت برخی از صحابه رسول خدا صلی الله علیه و آله و به توسط خلفای جور و زمامداران خودسر بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و غیر ایشان و حتي علماي دين و لو به غير عمد دگرگون گردید. به گونه ای که امروز اسلام به صورت یک مشترک لفظی درآمده است که قابل تطبیق بر مصادیق متفاوت و حتی متضاد است.
از اینروی این سوال پیش می آید که کدامین اسلام ، دين حقيقي و كامل و پاسخگوى همه نيازهاى انسانها تا پايان جهان است؟
مکتب اهل بیت علیهم السلام خالص اسلام
ما معتقديم چنانكه عقل به واسطه خطا و لغزشى كه دارد نمى تواند مردم را از پيامبران خدا عليهم صلوات الله بى نياز نمايد، همچنين وجود علماء دين در ميان امت و فعالیت های دينى آنها نیز مردم را از وجود حجت خدا و امامي معصوم مستغنى نمى سازد.
لذا باید آب را از سرچشمه گرفت و خالص اسلام و زلال معارف الاهی و آموزه های رهایی بخش نبی مکرم صلی الله علیه و آله و سلم را از شخصیت هایی اخذ کرد که همه ويژگيهاى پيامبر اعظم (ص) به جز نبوت و رسالت را دارا باشند. يعني كفايت های برجسته ای داشته باشند كه ایشان را شايسته ي جانشيني رسول خدا صلي الله عليه و آله و سلم و لایق پاسبانی از دین حق و هدایت و اداره خلق و اقامه قسط و عدل نمايد
12:55
|
(5) ظلم از منظر روایات چهارده نور مقدس علیهم السلام - Farsi
ظلم#
التفسير_الأقوم#
در نکوهش ظلم همین بس که طبق روایات، ظلم از جنود جهل است، ظلم در نقطه مقابل ایمان است،...
ظلم#
التفسير_الأقوم#
در نکوهش ظلم همین بس که طبق روایات، ظلم از جنود جهل است، ظلم در نقطه مقابل ایمان است، بدترین توشه راه قیامت و معاد و روز جزا است، مایه پشیمانی و راه نافرمانی حضرت حق و پروردگار متعال و بزرگترین جرم است.
مولانا امام کاظم(ع) ظلم را در ردیف جنود جهل آورده اند. الْإِنْصَافُ الظُّلْم
مولانا امیرالمؤمنین(ع) میفرمایند: \"الْمُؤْمِنُ لَا يَظْلِمُ\"؛ مؤمن ستم نمیکند.
مولانا امام صادق(ع) میفرمایند: کسی که به مردم ستم میکند شیعه ما نیست. \"لَيْسَ مِنْ شِيعَتِنَا مَنْ يَظْلِمُ النَّاس\"؛ کسی که به مردم ستم میکند شیعه ما نیست.
مولانا امیرالمؤمنین(ع) میفرمایند: \"بِئْسَ الزَّادُ إِلَى الْمَعَادِ الْعُدْوَانُ عَلَى الْعِبَادِ\"؛ ستم کردن به بندگان خدا بد توشهای برای قیامت و روز معاد است.
باز مولانا امیرالمؤمنین میفرمایند: \"اُبْعُدُوا عَنِ الظُّلْمِ فَإِنَّهُ أَعْظَمُ الْجَرَائِمِ وَ أَكْبَرُ الْمَآثِمِ\"؛ از ستم دوری کنید که بزرگترین جرمها و بزرگترین گناهان است.
و میفرمایند: \"إِنَّ أَسْرَعَ الشَّرِّ عِقَاباً الظُّلْمُ\"؛ در بین بدیها عقاب ظلم از همه زودتر دامنگیر ظالم میشود.
حضرت ختمی مرتبت رسول خدا(ص) میفرمایند: \"الظُّلْمُ نَدَامَةٌ\"؛ ستم مایه پشیمانی است.
مولانا امام صادق(ع) میفرمایند: پدرم می فرمود از ظلم بپرهیزید که دعای مظلوم به آسمان راه دارد. اتَّقُوا الظُّلْمَ فَإِنَّ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ تَصْعَدُ إِلَى السَّمَاء
و قال أيضا: خَمْسُ دَعَوَاتٍ لَا يُحْجَبْنَ عَنِ الرَّبِّ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى دَعْوَةُ الْإِمَامِ الْمُقْسِطِ وَ دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ لَأَنْتَقِمَنَّ لَكَ وَ لَوْ بَعْدَ حِينٍ وَ دَعْوَةُ الْوَلَدِ الصَّالِحِ لِوَالِدَيْهِ وَ دَعْوَةُ الْوَالِدِ الصَّالِحِ لِوَلَدِهِ وَ دَعْوَةُ الْمُؤْمِنِ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ فَيَقُولُ وَ لَكَ مِثْلُهُ.
و میفرمایند: \"مَنْ أَكَلَ مَالَ أَخِيهِ ظُلْماً وَ لَمْ يَرُدَّهُ إِلَيْهِ، أَكَلَ جَذْوَةً مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ\"؛ کسی که مال برادرش را به ستم بخورد و به او پس ندهد، فردای قیامت قطعهای از آتش به خورد او داده می شود.
باز مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) میفرمایند: وَ اللَّهِ لَأَنْ أَبِيتُ عَلَى حَسَكِ السَّعْدَانِ مُسَهَّداً أَوْ أُجَرَّ فِي الْأَغْلَالِ مُصَفَّداً أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَلْقَى اللَّهَ سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى وَ رَسُولَهُ- يَوْمَ الْقِيَامَةِ ظَالِماً لِبَعْضِ الْعِبَادِ وَ غَاصِباً لِشَيْءٍ مِنَ الْحُطَامِ إِلَى أَنْ قَالَ وَ اللَّهِ لَوْ أُعْطِيتُ الْأَقَالِيمَ السَّبْعَةَ بِمَا تَحْتَ أَفْلَاكِهَا عَلَى أَنْ أَعْصِيَ اللَّهَ فِي نَمْلَةٍ أَسْلُبُهَا جِلْبَ شَعِيرَةٍ مَا فَعَلْتُهُ.
به خدا قسم اگر بیدار بر روی خارهای خشک بیابان صبح کنم و دست و پا بسته در زنجیر بر زمین کشیده شوم، بیشتر دوست دارم تا در حالی خداوند عزو جل و رسول خدا(ص) را ملاقات کنم که به یکی از بندگان خدا ستم کرده یا چیزی از مال دنیا را غصب کرده باشم...
تا آنجا که فرمودند: به خدا قسم اگر اقلیمهای هفتگانه را با هر چه در زیر آسمان دارند به من بدهند که پوست جویی را به ستم از مورچهای بگیرم، نخواهم کرد.
و در سخنی دیگر میفرماید: \"ظُلْمُ الْمَرْءِ فِي الدُّنْيَا عُنْوَانُ شَقَائِهِ فِي الْآخِرَةِ\"؛ کسی که در دنیا ستم میکند ستم او نشانه بدبختیاش در آخرت است.
هرگاه و با هر توجیه و مصلحلت اندیشی، قوانینی غیر از احکام و مقررات الهی، در جامعه انسانی به موقع اجراء در آیند و یا هرگاه به جای امام معصومی (ع) که از جانب خدا و به لسان رسول خدا (ص) به اسم و مشخصات، به عنوان سرپرست امور عباد و بلاد الهی تعیین شده است، فرد یا گروه دیگری بر مردم حاکم شوند، قطعا امور سیاسی، قضایی، فرهنگی، اقتصادی و نظامی جامعه را، و لو به سهو و اشتباه، بر خلاف ما انزل الله و بر خلاف دستورهای خداوند سبحان و رهنمودهای پیامبران خدا علیهم صلوات الله و بر خلاف منویات حجت خدا و امام زمان خود (ع) سرپرستی و اداره خواهند کرد.
در لسان قرآن کریم ، کسانی که جامعه انسانی را نه بر اساس احکام و مقررات الهی ، بلکه طبق منافع و مصالح روزمره سیاسی و با نقض آشکار احکام الهی و ایجاد بدعت های رنگارنگ در دین خدا، اداره می کنند، و القاب و جایگاه های امام حق (ع) را غصب و به خود نسبت می دهند، ظالم و فاسق بلکه کافر هستند. سند این سخن کتاب خدا قرآن کریم است: قرآن کریم ، سوره مائده آیات 44 تا 47 را ملاحظه فرمایید: وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الظَّالِمُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْكافِرُونَ.
نمونه بارز این ظلم بزرگ را پس از ترور و شهادت رسول خدا (ص) توسط اصحاب صحیفه ملعونه و در سقیفه بنی ساعده و در خلافت ابی بکر و عمر و عثمان و معاویه و بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و بنی عثمان و در حاکمیت گروه ها و حکومت های به اصطلاح اسلامی دیروز و امروز شاهد هستیم. به همین جهت، از دیدگاه قرآن کریم و عترت طاهره ، ظلم به این مفهوم همان کفر و همه این دست ستمگران که از آنها به ظلمه و حکام جور تعبیر می شود ، همچنین پیروان و هوادارن آنها ظالم و منافق و مسلم الدنیا و کافر الآخره هستند، هرچند نماز بخوانند و روزه بگیرند و حج به جا آورند و صدقه دهند. اصطلاح های ظلمه، حکومت جائره و حاکم جائر و احکام خاص تعامل با آنها مثل امر به معروف و نهی از منکر، مهاجرت، تقیه، جهاد و شهادت، برآمده از همین تعریف هستند.
More...
Description:
ظلم#
التفسير_الأقوم#
در نکوهش ظلم همین بس که طبق روایات، ظلم از جنود جهل است، ظلم در نقطه مقابل ایمان است، بدترین توشه راه قیامت و معاد و روز جزا است، مایه پشیمانی و راه نافرمانی حضرت حق و پروردگار متعال و بزرگترین جرم است.
مولانا امام کاظم(ع) ظلم را در ردیف جنود جهل آورده اند. الْإِنْصَافُ الظُّلْم
مولانا امیرالمؤمنین(ع) میفرمایند: \"الْمُؤْمِنُ لَا يَظْلِمُ\"؛ مؤمن ستم نمیکند.
مولانا امام صادق(ع) میفرمایند: کسی که به مردم ستم میکند شیعه ما نیست. \"لَيْسَ مِنْ شِيعَتِنَا مَنْ يَظْلِمُ النَّاس\"؛ کسی که به مردم ستم میکند شیعه ما نیست.
مولانا امیرالمؤمنین(ع) میفرمایند: \"بِئْسَ الزَّادُ إِلَى الْمَعَادِ الْعُدْوَانُ عَلَى الْعِبَادِ\"؛ ستم کردن به بندگان خدا بد توشهای برای قیامت و روز معاد است.
باز مولانا امیرالمؤمنین میفرمایند: \"اُبْعُدُوا عَنِ الظُّلْمِ فَإِنَّهُ أَعْظَمُ الْجَرَائِمِ وَ أَكْبَرُ الْمَآثِمِ\"؛ از ستم دوری کنید که بزرگترین جرمها و بزرگترین گناهان است.
و میفرمایند: \"إِنَّ أَسْرَعَ الشَّرِّ عِقَاباً الظُّلْمُ\"؛ در بین بدیها عقاب ظلم از همه زودتر دامنگیر ظالم میشود.
حضرت ختمی مرتبت رسول خدا(ص) میفرمایند: \"الظُّلْمُ نَدَامَةٌ\"؛ ستم مایه پشیمانی است.
مولانا امام صادق(ع) میفرمایند: پدرم می فرمود از ظلم بپرهیزید که دعای مظلوم به آسمان راه دارد. اتَّقُوا الظُّلْمَ فَإِنَّ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ تَصْعَدُ إِلَى السَّمَاء
و قال أيضا: خَمْسُ دَعَوَاتٍ لَا يُحْجَبْنَ عَنِ الرَّبِّ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى دَعْوَةُ الْإِمَامِ الْمُقْسِطِ وَ دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ لَأَنْتَقِمَنَّ لَكَ وَ لَوْ بَعْدَ حِينٍ وَ دَعْوَةُ الْوَلَدِ الصَّالِحِ لِوَالِدَيْهِ وَ دَعْوَةُ الْوَالِدِ الصَّالِحِ لِوَلَدِهِ وَ دَعْوَةُ الْمُؤْمِنِ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ فَيَقُولُ وَ لَكَ مِثْلُهُ.
و میفرمایند: \"مَنْ أَكَلَ مَالَ أَخِيهِ ظُلْماً وَ لَمْ يَرُدَّهُ إِلَيْهِ، أَكَلَ جَذْوَةً مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ\"؛ کسی که مال برادرش را به ستم بخورد و به او پس ندهد، فردای قیامت قطعهای از آتش به خورد او داده می شود.
باز مولانا امیرالمؤمنین علی (ع) میفرمایند: وَ اللَّهِ لَأَنْ أَبِيتُ عَلَى حَسَكِ السَّعْدَانِ مُسَهَّداً أَوْ أُجَرَّ فِي الْأَغْلَالِ مُصَفَّداً أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَلْقَى اللَّهَ سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى وَ رَسُولَهُ- يَوْمَ الْقِيَامَةِ ظَالِماً لِبَعْضِ الْعِبَادِ وَ غَاصِباً لِشَيْءٍ مِنَ الْحُطَامِ إِلَى أَنْ قَالَ وَ اللَّهِ لَوْ أُعْطِيتُ الْأَقَالِيمَ السَّبْعَةَ بِمَا تَحْتَ أَفْلَاكِهَا عَلَى أَنْ أَعْصِيَ اللَّهَ فِي نَمْلَةٍ أَسْلُبُهَا جِلْبَ شَعِيرَةٍ مَا فَعَلْتُهُ.
به خدا قسم اگر بیدار بر روی خارهای خشک بیابان صبح کنم و دست و پا بسته در زنجیر بر زمین کشیده شوم، بیشتر دوست دارم تا در حالی خداوند عزو جل و رسول خدا(ص) را ملاقات کنم که به یکی از بندگان خدا ستم کرده یا چیزی از مال دنیا را غصب کرده باشم...
تا آنجا که فرمودند: به خدا قسم اگر اقلیمهای هفتگانه را با هر چه در زیر آسمان دارند به من بدهند که پوست جویی را به ستم از مورچهای بگیرم، نخواهم کرد.
و در سخنی دیگر میفرماید: \"ظُلْمُ الْمَرْءِ فِي الدُّنْيَا عُنْوَانُ شَقَائِهِ فِي الْآخِرَةِ\"؛ کسی که در دنیا ستم میکند ستم او نشانه بدبختیاش در آخرت است.
هرگاه و با هر توجیه و مصلحلت اندیشی، قوانینی غیر از احکام و مقررات الهی، در جامعه انسانی به موقع اجراء در آیند و یا هرگاه به جای امام معصومی (ع) که از جانب خدا و به لسان رسول خدا (ص) به اسم و مشخصات، به عنوان سرپرست امور عباد و بلاد الهی تعیین شده است، فرد یا گروه دیگری بر مردم حاکم شوند، قطعا امور سیاسی، قضایی، فرهنگی، اقتصادی و نظامی جامعه را، و لو به سهو و اشتباه، بر خلاف ما انزل الله و بر خلاف دستورهای خداوند سبحان و رهنمودهای پیامبران خدا علیهم صلوات الله و بر خلاف منویات حجت خدا و امام زمان خود (ع) سرپرستی و اداره خواهند کرد.
در لسان قرآن کریم ، کسانی که جامعه انسانی را نه بر اساس احکام و مقررات الهی ، بلکه طبق منافع و مصالح روزمره سیاسی و با نقض آشکار احکام الهی و ایجاد بدعت های رنگارنگ در دین خدا، اداره می کنند، و القاب و جایگاه های امام حق (ع) را غصب و به خود نسبت می دهند، ظالم و فاسق بلکه کافر هستند. سند این سخن کتاب خدا قرآن کریم است: قرآن کریم ، سوره مائده آیات 44 تا 47 را ملاحظه فرمایید: وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الظَّالِمُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْكافِرُونَ.
نمونه بارز این ظلم بزرگ را پس از ترور و شهادت رسول خدا (ص) توسط اصحاب صحیفه ملعونه و در سقیفه بنی ساعده و در خلافت ابی بکر و عمر و عثمان و معاویه و بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و بنی عثمان و در حاکمیت گروه ها و حکومت های به اصطلاح اسلامی دیروز و امروز شاهد هستیم. به همین جهت، از دیدگاه قرآن کریم و عترت طاهره ، ظلم به این مفهوم همان کفر و همه این دست ستمگران که از آنها به ظلمه و حکام جور تعبیر می شود ، همچنین پیروان و هوادارن آنها ظالم و منافق و مسلم الدنیا و کافر الآخره هستند، هرچند نماز بخوانند و روزه بگیرند و حج به جا آورند و صدقه دهند. اصطلاح های ظلمه، حکومت جائره و حاکم جائر و احکام خاص تعامل با آنها مثل امر به معروف و نهی از منکر، مهاجرت، تقیه، جهاد و شهادت، برآمده از همین تعریف هستند.
Video Tags:
Press,Farsi,Russian,Persian,iran
international,BBC,CNN,Arabic,Iran,Iranian,Nollywood,Bollywood,Hollywood,sex,porn,Pornstar,Blonde,brown,Actress,T-series,Indian,Songs,اهل
بیت,ولاية,آل
محمد,الشيعة,الرافضي,الرفضة,ياسر
الحبيب,القزويني,آل
سيف,الشيرازي,ولاية
الفقيه,الوائلي,الخميني,الخامنئي,فدك,صوت
العترة,أهل
السنة
و
الجماعة,ایران,خمینی,خامنه
ای,ولایت
فقیه,خبر,گوگوش,داغ,سکس,رقص,ایرانی,دختر,ترانه,سینما,فیلم,Ahlulbayt
TV,Imam
Hussain
TV,Fadak
TV,al-shia.org,IMAM
ALI
TV,پورن
5:30
|
(7) ظلم با ترک تکالیف الزامیه - Farsi
#ظلم
#التفسير_الأقوم
ظلم و تکالیف الزامیه (واجب و حرام)
برخی از دستورها و حدود الهی، اگر از طرف...
#ظلم
#التفسير_الأقوم
ظلم و تکالیف الزامیه (واجب و حرام)
برخی از دستورها و حدود الهی، اگر از طرف انسان مراعات نشوند، علاوه بر اینکه ظلم هستند، گناه هم محسوب میشوند و عقوبت اخروی و مجازات هم در پی دارند. تکالیف الزامیه که از آنها به واجبات و محرمات الهی تعبیر می شود ، این چنین هستند. هرگونه تجاوز از این حدود که خداوند سبحان برای بشر و روابط و تعاملات او ترسیمفرموده و رعایت آنها را الزامی و اجتناب ناپذیر شمرده است، ظلم اصطلاحییا گناه به حساب می آیند. ازاینرو هر انسانی که در باور و گفتار و رفتار خود به جای طاعت الهی، معصیت کرده و از حدود تکالیف الزامیه تجاوز کرده باشد، یعنی از جاده شریعت مقدسه اهل بیت عصمت و طهارت علیهم السلام به سمت راست و یا چپ منحرف شود و عالما و عامدا و بدون عذر شرعی، واجبی را ترک یا حرامی را مرتکب شود و در حقیقت از غیر حجت خدا و امام معصوم زمان (ع) خود تبعیت کند، عاصی و گناهکار و ظالم است . ﴿مَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ].
به تعبیر دیگر، عدل، در دوران ما، همانا در همراهی و همگامی و اطاعت از امام عصر ارواحنا لتراب مقدمه الفداء است و ظلم، چیزی جز نافرمانی و عدم اطاعت از آن بزرگوار و پیروی از امامی غیر آن حضرت نیست.
هر كسبر مولانا حضرت بقیه الله الاعظم عج پيشى بگیرد، از دين خدا بيرون می رود و هر كه از آن بزرگوارعقب بماند، غرق و هلاک می شود و هر كه با آن حضرت مخالفت كند به تباهى كشيده می شود و هر كس همراه و همگام آن امام حق عج باشد، به مقصد سعادت می رسد. فإن من تقدم عليهم مَرَق و من تخلف عنهم غَرِق و من خالفهم مُحِق و من لزمهم لحِق.
More...
Description:
#ظلم
#التفسير_الأقوم
ظلم و تکالیف الزامیه (واجب و حرام)
برخی از دستورها و حدود الهی، اگر از طرف انسان مراعات نشوند، علاوه بر اینکه ظلم هستند، گناه هم محسوب میشوند و عقوبت اخروی و مجازات هم در پی دارند. تکالیف الزامیه که از آنها به واجبات و محرمات الهی تعبیر می شود ، این چنین هستند. هرگونه تجاوز از این حدود که خداوند سبحان برای بشر و روابط و تعاملات او ترسیمفرموده و رعایت آنها را الزامی و اجتناب ناپذیر شمرده است، ظلم اصطلاحییا گناه به حساب می آیند. ازاینرو هر انسانی که در باور و گفتار و رفتار خود به جای طاعت الهی، معصیت کرده و از حدود تکالیف الزامیه تجاوز کرده باشد، یعنی از جاده شریعت مقدسه اهل بیت عصمت و طهارت علیهم السلام به سمت راست و یا چپ منحرف شود و عالما و عامدا و بدون عذر شرعی، واجبی را ترک یا حرامی را مرتکب شود و در حقیقت از غیر حجت خدا و امام معصوم زمان (ع) خود تبعیت کند، عاصی و گناهکار و ظالم است . ﴿مَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ].
به تعبیر دیگر، عدل، در دوران ما، همانا در همراهی و همگامی و اطاعت از امام عصر ارواحنا لتراب مقدمه الفداء است و ظلم، چیزی جز نافرمانی و عدم اطاعت از آن بزرگوار و پیروی از امامی غیر آن حضرت نیست.
هر كسبر مولانا حضرت بقیه الله الاعظم عج پيشى بگیرد، از دين خدا بيرون می رود و هر كه از آن بزرگوارعقب بماند، غرق و هلاک می شود و هر كه با آن حضرت مخالفت كند به تباهى كشيده می شود و هر كس همراه و همگام آن امام حق عج باشد، به مقصد سعادت می رسد. فإن من تقدم عليهم مَرَق و من تخلف عنهم غَرِق و من خالفهم مُحِق و من لزمهم لحِق.
Video Tags:
Press,Farsi,Russian,Persian,BBC,CNN,Arabic,Iran,Iranian,,Indian,Songs,اهل
بیت,ولاية,آل
محمد,الشيعة,الرافضي,الرفضة,القزويني,آل
سيف,ولاية
الفقيه,الوائلي,الخميني,الخامنئي,فدك,صوت
العترة,أهل
السنة
و
الجماعة,ایران,خمینی,خامنه
ای,ولایت
فقیه,خبر,,Ahlulbayt
TV,Imam
Hussain
TV,Fadak
TV,al-shia.org,IMAM
ALI
TV,
7:48
|
(8) ظلم در عرصه سیاست و قضاوت و اداره اجتماع انسانی - Farsi
#ظلم
#التفسير_الأقوم
#ولایت_فقیه
#فيلم_و_سريال
#ىين_و_سياست
#BBC
#CNN
#العربية
#سقیفه
#اهل_سنت_و_جماعت
#عشق...
#ظلم
#التفسير_الأقوم
#ولایت_فقیه
#فيلم_و_سريال
#ىين_و_سياست
#BBC
#CNN
#العربية
#سقیفه
#اهل_سنت_و_جماعت
#عشق
#آزادی_و_عدالت
واژه ظلم وقتی که به عرصه سیاست و قضاوت و اداره اجتماع انسانی وارد میشود، به معنای تجاوز سازمان یافته و تشکیلاتی به حقوق سیاسی، قضایی و اجتماعی مردم است و دارای اشکال، ابعاد و مراتب گوناگونی است که در این مختصر، فرصت پرداختن به آنها نیست. به طور خلاصه، هرگاه و با هر توجیه و هر مصلحلت اندیشی، قوانینی غیر از احکام و مقررات الهی، در جامعه انسانی،توسط انسانها تصویب و به موقع اجراء در بیآیند و یا هرگاه به جای امام معصومی (ع) که از جانب خدا و به لسان رسول خدا (ص) به اسم و مشخصات، به عنوان سرپرست امور عباد و بلاد الهی تعیین شده است، فرد یا گروه دیگری بر مردم حاکم شوند، قطعا امور جامعه تابعه خودشان را، اگر نگوییم آگاهانه و از روی عمد، لا اقل به سهو و اشتباه، بر خلاف ما انزل الله و بر خلاف دستورهای خداوند سبحان و رهنمودهای پیامبران خدا و خاصه حضرت ختمی مرتبت علیهم صلوات الله و بر خلاف منویات حجت خدا و امام زمان خود (ع) سرپرستی و اداره خواهند کرد. در واقع آن فرد یا آن گروه خود را در جایگاهی قرار می دهند که آن جایگاه از آن آنها نیست و حق مسلم صاحب حق و امام تعیین شده از جانب خدا را به زور و تزویر غصب می کنند. در نتیجه با این اقدام، یکجا، حقوق خود و حقوق خالق و حقوق خلق را ولو به خطا و لو به غیر عمد زیر پا می گذارند و برونداد سیستم آنها جز فساد و افساد نخواهد بود. یعنی یا مانع رسیدن اشیاء و اشخاص به کمال شایسته شان می شوند، یا اشیاء و اشخاصی که به کمال مطلوب خود رسیده اند، از کمال ساقط و آنها را ناقص می کنند و از بین می برند. مثلا در خصوص ازدواج و تشکیل خانواده، برخی از سیاستگذاران، یا به شکل های مختلف بر سر راه ازدواج جوانان مانع تراشی می کنند یا پس از ازدواج، کانون نوپای خانواده را، متزلزل و نا آرام می کنند تا کار به طلاق و جدایی دو همسر بیانجامد. این افساد است. چرا؟ چون مانع رسیدن جوانان به کمال شایسته شان می شوند یا پس از تشکیل خانواده و تکامل زوجین، با فروپاشی خانواده و طلاق، کمال حاصل از ازدواج را از زوجین سلب کرده و از بین می برند. حالا چرا این طور است؟ چون حکم غیر خدا را بر حکم خدای حکیم و عادل ترجیح داده اند و فردی غیر معصوم را در جایگاه امام معصوم (ع) تعیین شده از جانب خدا نشانده اند و از آن بدتر اینکه همه ی این کارها را تحت نام خدا و دین خدا و تحت لوای بهبود مستمر و اصلاح بشریت انجام می دهند. در لسان قرآن کریم ، کسانی که جوامع انسانی را نه بر اساس احکام و مقررات الهی ، بلکه طبق منافع و مصالح روزمره سیاسی و با نقض آشکار احکام و با ایجاد بدعت های رنگارنگ در دین خدا، اداره می کنند، و یا بدون برخورداری از مقام عصمت و کفایت های لازم برای امامت، القاب و عناوین خاص و جایگاه خاص امام حق (ع) را غصب و به خود نسبت می دهند، ظالم و فاسق بلکه کافر هستند. سند این سخن کتاب خدا قرآن کریم است: قرآن کریم ، سوره مائده آیات 44 تا 47 را ملاحظه فرمایید: وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الظَّالِمُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْكافِرُونَ.بنابر این، ظلم و تجاوز سازمان یافته و تشکیلاتی به حدود الهی و حقوق امام زمان و حقوق مردم از مصادیق بارز کفر است و کسانی که به صورت سازمان یافته تشکیلاتی، کرامت انسانها و حقوق بشری آنها را زیر پا می گذارند، قطعا کافر هستندولو نماز بخوانند و روزه بگیرند و حج به جا آورند و صدقه دهند.از منظر فقه اهل بیت عصمت و طهارت علیهم السلام، به منظور رفع عسر و حرج از اهل ایمان، این دست ستمگران حد اکثر، مسلم الدنیا و کافر الآخره هستند. اصطلاح های ظلمه، حکومت جائره و حاکم جائر و احکام خاص تعامل با آنها مثل امر به معروف و نهی از منکر، مهاجرت، تقیه، جهاد و شهادت، برآمده از همین تعریف هستند.نمونه بارز این ظلم بزرگ و سازمان یافته و تشکیلاتی را پس از ترور و شهادت رسول خدا (ص) توسط اصحاب صحیفه ملعونه و در سقیفه بنی ساعده و دردوران خلافت ابی بکر و عمر و عثمان و معاویه و خلافت بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و خلافت بنی عثمان و در حاکمیت گروه های تروریستی و حکومت های به اصطلاح اسلامی دیروز و امروز شاهد هستیم.
More...
Description:
#ظلم
#التفسير_الأقوم
#ولایت_فقیه
#فيلم_و_سريال
#ىين_و_سياست
#BBC
#CNN
#العربية
#سقیفه
#اهل_سنت_و_جماعت
#عشق
#آزادی_و_عدالت
واژه ظلم وقتی که به عرصه سیاست و قضاوت و اداره اجتماع انسانی وارد میشود، به معنای تجاوز سازمان یافته و تشکیلاتی به حقوق سیاسی، قضایی و اجتماعی مردم است و دارای اشکال، ابعاد و مراتب گوناگونی است که در این مختصر، فرصت پرداختن به آنها نیست. به طور خلاصه، هرگاه و با هر توجیه و هر مصلحلت اندیشی، قوانینی غیر از احکام و مقررات الهی، در جامعه انسانی،توسط انسانها تصویب و به موقع اجراء در بیآیند و یا هرگاه به جای امام معصومی (ع) که از جانب خدا و به لسان رسول خدا (ص) به اسم و مشخصات، به عنوان سرپرست امور عباد و بلاد الهی تعیین شده است، فرد یا گروه دیگری بر مردم حاکم شوند، قطعا امور جامعه تابعه خودشان را، اگر نگوییم آگاهانه و از روی عمد، لا اقل به سهو و اشتباه، بر خلاف ما انزل الله و بر خلاف دستورهای خداوند سبحان و رهنمودهای پیامبران خدا و خاصه حضرت ختمی مرتبت علیهم صلوات الله و بر خلاف منویات حجت خدا و امام زمان خود (ع) سرپرستی و اداره خواهند کرد. در واقع آن فرد یا آن گروه خود را در جایگاهی قرار می دهند که آن جایگاه از آن آنها نیست و حق مسلم صاحب حق و امام تعیین شده از جانب خدا را به زور و تزویر غصب می کنند. در نتیجه با این اقدام، یکجا، حقوق خود و حقوق خالق و حقوق خلق را ولو به خطا و لو به غیر عمد زیر پا می گذارند و برونداد سیستم آنها جز فساد و افساد نخواهد بود. یعنی یا مانع رسیدن اشیاء و اشخاص به کمال شایسته شان می شوند، یا اشیاء و اشخاصی که به کمال مطلوب خود رسیده اند، از کمال ساقط و آنها را ناقص می کنند و از بین می برند. مثلا در خصوص ازدواج و تشکیل خانواده، برخی از سیاستگذاران، یا به شکل های مختلف بر سر راه ازدواج جوانان مانع تراشی می کنند یا پس از ازدواج، کانون نوپای خانواده را، متزلزل و نا آرام می کنند تا کار به طلاق و جدایی دو همسر بیانجامد. این افساد است. چرا؟ چون مانع رسیدن جوانان به کمال شایسته شان می شوند یا پس از تشکیل خانواده و تکامل زوجین، با فروپاشی خانواده و طلاق، کمال حاصل از ازدواج را از زوجین سلب کرده و از بین می برند. حالا چرا این طور است؟ چون حکم غیر خدا را بر حکم خدای حکیم و عادل ترجیح داده اند و فردی غیر معصوم را در جایگاه امام معصوم (ع) تعیین شده از جانب خدا نشانده اند و از آن بدتر اینکه همه ی این کارها را تحت نام خدا و دین خدا و تحت لوای بهبود مستمر و اصلاح بشریت انجام می دهند. در لسان قرآن کریم ، کسانی که جوامع انسانی را نه بر اساس احکام و مقررات الهی ، بلکه طبق منافع و مصالح روزمره سیاسی و با نقض آشکار احکام و با ایجاد بدعت های رنگارنگ در دین خدا، اداره می کنند، و یا بدون برخورداری از مقام عصمت و کفایت های لازم برای امامت، القاب و عناوین خاص و جایگاه خاص امام حق (ع) را غصب و به خود نسبت می دهند، ظالم و فاسق بلکه کافر هستند. سند این سخن کتاب خدا قرآن کریم است: قرآن کریم ، سوره مائده آیات 44 تا 47 را ملاحظه فرمایید: وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الظَّالِمُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُون و وَ مَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِما أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولئِكَ هُمُ الْكافِرُونَ.بنابر این، ظلم و تجاوز سازمان یافته و تشکیلاتی به حدود الهی و حقوق امام زمان و حقوق مردم از مصادیق بارز کفر است و کسانی که به صورت سازمان یافته تشکیلاتی، کرامت انسانها و حقوق بشری آنها را زیر پا می گذارند، قطعا کافر هستندولو نماز بخوانند و روزه بگیرند و حج به جا آورند و صدقه دهند.از منظر فقه اهل بیت عصمت و طهارت علیهم السلام، به منظور رفع عسر و حرج از اهل ایمان، این دست ستمگران حد اکثر، مسلم الدنیا و کافر الآخره هستند. اصطلاح های ظلمه، حکومت جائره و حاکم جائر و احکام خاص تعامل با آنها مثل امر به معروف و نهی از منکر، مهاجرت، تقیه، جهاد و شهادت، برآمده از همین تعریف هستند.نمونه بارز این ظلم بزرگ و سازمان یافته و تشکیلاتی را پس از ترور و شهادت رسول خدا (ص) توسط اصحاب صحیفه ملعونه و در سقیفه بنی ساعده و دردوران خلافت ابی بکر و عمر و عثمان و معاویه و خلافت بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و خلافت بنی عثمان و در حاکمیت گروه های تروریستی و حکومت های به اصطلاح اسلامی دیروز و امروز شاهد هستیم.
Video Tags:
Press,Farsi,Russian,Persian,BBC,CNN,Arabic,Iran,Iranian,,Indian,Songs,اهل
بیت,ولاية,آل
محمد,الشيعة,الرافضي,الرفضة,القزويني,آل
سيف,ولاية
الفقيه,الوائلي,الخميني,الخامنئي,فدك,صوت
العترة,أهل
السنة
و
الجماعة,ایران,خمینی,خامنه
ای,ولایت
فقیه,خبر,,Ahlulbayt
TV,Imam
Hussain
TV,Fadak
TV,al-shia.org,IMAM
ALI
TV,
35:16
|
34:49
|
36:15
|
44:32
|
43:50
|
39:24
|